Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

جینی ( my maid)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #11
    achi story hai.start bohat acha liya hai.ab jeni ki bari aaey gi maza aa gya

    Comment


    • #12
      زبردست جناب

      Comment


      • #13
        بہت خوب جناب مزہ آگیا ۔۔۔ ہانی کی چدائی بہت ھی عمدہ لاجواب تھی۔۔۔ اب دیکھتے جینی کیا گل کھلاتی ھے۔۔۔ تحریر کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔۔۔ لاجواب ۔۔۔کمال ۔۔۔ بہترین ۔۔۔

        Comment


        • #14
          • کیا گل کھلاتی ھے۔۔۔ تحریر کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔۔۔ لاجواب ۔۔۔کمال ۔۔۔ بہترین ۔۔۔

          Comment


          • #15
            Wah ab jenni ki bari ayegi

            Comment


            • #16
              بہت کمال کی سٹوری چل رہی ہے ۔
              دیکھتے ہیں جینی کیا گل کھلاتی ہے۔
              اگلی قسط کا انتظار رہے گا۔

              Comment


              • #17
                jani ka intizar hy

                Comment


                • #18
                  صبح جب میں بستر سے آٹھا اور گھڑی کی طرف دیکھا تو دس بج رہے تھے، میں نے اپنے جسم سے چادر ہٹائی اور واشروم میں فریش ہونے گھس گیا، شاور لیتے ہوئے نا جانے کیوں بار بار جینی کا مسکرانا یاد آ رہا تھا، وہ لگا تار تین دن سے مجھے دیکھ کر مسکرا دیتی تھی نہ اس نے میری آفر کے بارے میں کوئی بات کی نہ ہی کوئی پیش قدمی اور میں بھی تین دن سے گھر بیٹھا اس دیکھتا رہتا تھا، پر ایک بات جو میں نے محسوس کی تھی کہ اس کی ڈریسنگ بہت شاندار ہو گئی تھی اور وہ تھوڑی دیر کے لیئے آتی گھر کے کام کرتی اور چلی جاتی اور میں اس کے منہ سے کچھ سننے کا انتظار ہی کرتا رہتا نہ ہی انکار تھا اور نہ ہی اقرار اور انتظار کے یہ لمحات کتنے تکلیف دے ہوتے ہیں یہ وہ ہی جان سکتا ہے جس نے ان لمحوں کو محسوس کیا ہو۔ خیر میں تیار ہو کر باہر نکلا اور اپنا سیل فون دیکھا تو اس پر کافی مس کالز اور میسیجز آئے ہوئے تھے، میں نے کال ہسٹری چیک کی تو سب سے زیادہ کالز ہانی کی تھیں، پھر میرے اکاونٹ مینیجر کی دو کالز تھیں اور ایک چیکو کی، چیکو میرا سکول کا دوست ہے نام فرحان ہے پر ہم یونیورسٹی اور سکول فیلوز اسے چیکو ہی کہتے ہیں، میں نے چیکو کو کال کی اور اس سے حال چال پوچھا اور کال کے بارے میں دریافت کیا تو اس نے کہا یار بیٹے نے کی ہو گی وہ مس کر رہا ہے تجھے میں نے جواب دیا اوکے میں شام کو کال کرتا ہوں اور شاید اگلے ہفتے لاہور کا چکر لگاوں، اور پھر ادھر ادھر کی باتیں کر کے فون بند کیا، اور اپنے اکاونٹ مینیجر کو کال کی تو اس نے کچھ کاروباری معاملا ت کو ڈسکس کیا، پھر ہانی کا نمبر ملایا تو ہانی نے بزی کر دیا یہ ہانی کی گندی عادت ہے خیر میں نے تھوڑا انتظار کیا تو ہانی کی کال آ گئی میں نے سلام کیا تو اس نے آگے سے گالی دے کر کہا کنجر کہاں مرا ہوا ہے کب سے کالز کر رہی ہوں، میں نے مسکرا کر کہا یار سویا ہوا تھا اس نے پھر گالی دی اور کہا اچھا یار میں نے شام کو کراچی کے لیئے نکل جانا ہے تو ابھی آ سکتا ہے ملنے کچھ کام ہے تجھ سے، میں نے گھڑی کی طرف دیکھا اور کہا یار میں ایک بجے تک آ جاوں کیونکہ کچھ کام ہے ابھی مجھے تو ہانی نے کہا اوئے تیس مارخان یہ کسی اور کو چوتیا بنائیں میں تیری رگ رگ سے واقف ہوں کیا کام ہے تجھے اج تو ساری سٹاک اور فاریکس مارکیٹ بند ہے اور گھر کے کام تو کرتا نہیں اچھا اس میڈ کی تاڑ میں ہے میرا شیر، میں ہانی کے انداز اور بات پر ہنس پڑا تو اس نے کہا اسے گھر چھوڑ کے آ جا نا تھوڑی دیر کا کام ہے پھر کرتا رہیں اپنی آنکھیں ٹھنڈی اور کوئی بات بنی یا نہیں ابھی تک، میں نے سانس لے کر کہا یار ہانی قسم سے بہت مشکل ہو رہی ہے وہ سامنے آتی ہے تو دل کرتا ہے چڑھ جاوں اس پر مگر تو نے منع کیا ہوا ہے، نہ وہ ہاں کر رہی ہے اور نہ ہی نا، ہانی اپنی کھنکھناتی آواز میں ہنس پڑی اور کہا میں نے منع تیرے فائیدے کے لیئے کیا ہے۔ اچھا میں تیرا انتظار کر رہی ہوں کچھ لوگ بھی ساتھ ہوں گے انھیں ڈیل کرنا ہے تو نے اور خدا کے لیئے کوئی چول نہ مار دینا ان کے سامنے۔ میں نے ناراض ہو کر کہا یار کونسی چول میری سب سے بڑی چول تو تجھ سے دوستی تھی- خیر ہانی نے حکم صادر کیا اور میں نے تیاری پکڑ لی پر ابھی تک جینی نہیں ائی تھی مگر زیادہ انتطار نہیں کرنا پڑا اور وہ تھوڑی ہی دیر میں آ گئی وہ آج کچھ زیادہ تیار لگ رہی تھی جب اسے نے مجھے دیکھا تو تھوڑا حیران ہو کر پوچھا سر کہیں جا رہے ہیں تو میں نے اثبات میں سر ہلایا اور کہا تھوڑی دیر تک آ جاوں گا اور اس کے سراپے پر نظر ڈالتا گھر سے باہر نکل گیا۔
                  ہانی کے آفس پہنچا تو بہت ہی فارمل انداز میں ملی اور بتایا کہ کچھ لوگ اس کے پرجیکٹ میں انویسٹ کرنے لیئے سوچ رہے ہیں ان کو میرے پراجیکٹ پر بریف کر دے اور انویسٹمینٹ کے لیئے راضی کر لے اور پھر مجھے کانفرس روم میں چلنے کا کہا وہاں کچھ غیر ملکی بیٹھے تھے اور آصف کے ساتھ کچھ بات چیت کر رہے تھے ہانی نے میرا تعارف ان سے کروایا اور پھر مجھے اشارہ کیا کہ شروع ہو جاوں مجھے تھوڑی ہی دیر لگی اپنے رنگ میں اتے ہوئے اور میں نے جلد ہی ہانی کے پراجیکٹ کے بارے میں انھیں اچھے سے بریف کر دیا اور پھر ہانی کو اشارہ کیا کہ اگے وہ سنبھال لے، ہانی نے غصے سے مجھے دیکھا تو میں پھر شروع ہو گیا اور اگلے دس منٹ تک لگاتار بولتا رہا اور آخر میں میں اس پارٹی نے ہانی کے پراجیکٹ میں انویسٹ کرنے کی حامی بھری تو میں نے ہانی کے چہرے کی طرف دیکھا تو وہ کبھی مجھے اور کبھی ان کو دیکھتی میں نے ہانی کو پیپر نکانے کا کہا اور ان کے سامنے رکھ دیئے، اور جلد ہی انھوں نے ڈیل فائنل کی اور ہانی اور مجھ سے ہاتھ ملایا اور آصف کے ساتھ باہرچلے گئے ان کے جاتے ہی ہانی مجھ سے لپٹ گئی میں نے اسے الگ کیا اور کہا شرم کر تیرا شوہر آ گیا نا تو غیرت کے نام پر میں ایسے ہی مارا جاوں گا ہانی ہنسی اور کہا جانی اگر تو نے اس چڑیل سے شادی نہ کی ہوتی نا تو میں نے تجھ سے ہی شادی کرنی تھی پر جب تو نے اس سے کر لی تو مجھے بھی آصف سے کرنی پڑی اب یہ میری قسمت کی خرابی ہے کہ تو پھر سنگل ہے اور میں پھسی ہوئی ہوں میں نے کہا بکواس نا کر اور بہت اچھا ہے آصف اور یہ فضول باتیں اب چھوڑ دے تیرے بچے بھی ہیں اب تو۔ ہانی نے منہ بنایا اور کہا اچھا اب تجھے کیا چاہیے ڈیل فائنل کروانے کے لیئے۔ میں نے اپنے بال ٹھیک کرتے ہوئے کہا بعد میں بتاوں گا ابھی مجھے جانے دے، تو ہانی نے میرے گال پر پیار کیا اور کہا جانی آئی لو یو میں نے مسکرا کر کہا میں شام کو نہیں آ سکوں گا اس لیئے سوری اور آصف کو بھی میرا سلام دینا اور اس کے آفس سے نکل کر گھر کی طرف چلا پڑا۔
                  گھر بہنچا تو جینی کچن میں تھی میں نے اس سے ناشتے کا کہا اور چینج کرنے اپنے روم کی طرف چلا گیا، چینج کر کے واپس آیا تو جینی ناشتہ لگا چکی تھی، میں نے ناشتہ کیا اور جینی کو کام کرتے دیکھنے لگا، اور جب وہ میری طرف متوجہ ہوئی اور مجھے یوں دیکھتے دیکھا تو مسکرا پڑی میں نے کہا جینی یار کچھ اچھا سا سنا دو، اس نے ڈسٹر کو ٹیبل پر مارتے ہوئے، ہونٹوں سے چھو لو تم میرا گیت امر کر دو گانا شروع کردیا اور میں اسے سننے لگا، بہت اچھا گا رہی تھی نسوانی آواز میں یہ غزل اور بھی لطف دے رہی تھی مجھے جینی بھول گئی اور غزل کے اشعار زہن میں چلنے لگے اور جب اس نے غزل ختم کی تو میں جینی کو داد دی اور کہا یار اگر آج کوئی اور کام نہیں ہے تو کچھ اور سنا دو تو جینی نے مسکرا کر کہا سر جی ابھی بہت کام ہیں پھر کبھی سناوں گی، میں نے منہ بناتے ہوئے کہا دیکھا تم نے بھی نخرے شروع کر دیے، جینی کھلکھلا کر ہنس پڑی اور کہا سر آپ تو ناراض بھی بچوں کی طرح ہوتے ہیں اور دوبارہ اپنے کام میں لگ گئی جب وہ دوسرے کمرے کی میں گئی تو میں نے اسے آواز دی وہ آئی اور پوچھا جی سر تو میں نے مسکرا کر کہا کچھ نہیں تو وہ بھی ہنس پڑی اور کہا سر آپ کو بتایا تو تھا کہ جو آپ چاہ رہے ہیں میرے لیئے مشکل ہے میں نے فوراََ کہا یار پر تم نے کہا تھا کہ غور کرو گی۔
                  جینی پھر ہنس پڑی اور کہا سر تھوڑا ٹائم تو دیں اور میں شادی شدہ ہوں میرے سو مسلے ہیں۔ میں نے جواب میں کہا پر کوشش کرنا تو میرا فرض ہے نا تو وہ اگے سے پاگلوں کی طرح ہنسنے لگی، اور میں اسے دیکھنے لگا میں نے اس کا ہاتھ پکڑا تو گھبرا کر خاموش ہو گئی اور میرے چہرے کی جانب دیکھنے لگی، میں نے اسے اپنے ساتھ بٹھا لیا اور کہا جینی جانتی ہو مجھ سے تمھارا حسن برداشت نہیں ہو رہا پلیز یار مجھے اپنے حسن کا تھوڑا سا حصہ وصول کرنے دو، جینی نے پریشان سی ہو کر کہا سر یہ غلط ہے میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا کیا چہا رہی ہو جینی میں اسی طرح تڑپتا رہوں اور تم لاپروا ہو کر مجھے تڑپاتی رہو، جینی نے کہا سر تھوڑا صبر کریں اور آپ کے پاس تو بہت سے ذریعے ہیں یہ سب کرنے کے، میں آپ سے اپنا تعلق خراب نہیں کرنا چاہتی میں نے اس کی کمر میں بازو ڈالتے ہوئے کہا یار نہیں کچھ ہو گا سب کچھ پہلے کی طرح ہی چلے گا۔ جینی تھوڑا کسمسائی اور کہا سر پلیز میں نے اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوئے کہا کیوں میں آپ کو اچھا نہیں لگتا تو جینی نے کہا سر آپ بہت اچھے ہیں، میں نے مزید اس کو اپنے ساتھ بھینچتے ہوئے کہا تو پھر کیا اعتراض ہے، جینی نے کہا کوئی اعتراض نہیں ہے بس ٹائم چاہیے میں نے اس کی گردن پر اپنے ہونٹ رکھے اور کہا کتنا ٹائم اس نے اپنے سر کو میرے سر کے ساتھ جوڑتے ہوئے کہا سر پلیز نا، میں نے سر پیچھے کیا اور اس کی آنکھوں میں دیکھا اور پوچھا کتا ٹائم تو اس نے کہا سر کل بتاوں گی سوچ کر میں نے اس کی کمر سے بازو نکالا اور کے ہونٹوں پر کس کرتے ہوئے کہا اگر آپ کل نہ آئی تو، اس نے جواب میں میرے گالوں پر ہاتھ رکھا اور میرے گال پر چومتے ہوئے کہا سر ضرور آوں گی بس مجھے کسی فیصلے پر پہنچنے دیں میں نے تھوڑا پیچھے ہوتے ہوئے کہا دیکھ لو یار تم ظلم کر رہی ہو جینی نے اپنی سانس اور بال ٹھیک کرتے ہوئے کہا سر مان جائیں نا میں کل آپ کو لازمی بتا دوں گی میں نے سر ہلایا اور سامنے دیکھتے ہوئے کہا ٹھیک ہے، جینی نے کھڑے ہوتے ہوئے کہا سر ناراض تو نہیں ہیں میں نے کہا جینی پلیز یار یہ مت سمجھنا کہ میں تمھاری مجبوری سے فائدہ اٹھا رہا ہوں آپ مجھے اچھی لگتی ہو اس لیئے اپ سے پیار کرنے کا دل کرتا ہے اگر تم نے انکار کر دیا تو کچھ بھی نہیں بدلے گا پر میں تم سے دوبارہ نہ کچھ ایسا ڈیمانڈ کروں گا نہ ہی ایسے سوچوں گا۔ جینی نے کہا سر مجھے پتہ ہے میں کسی اور وجہ سے آپ سے ٹائم مانگ رہی ہوں، میرے زہن میں آیا کہ ہو سکتا یہ اس کی ماہواری کے دن ہوں، میں نے جینی سے انکھوں انکھوں میں پوچھا کیا ماہواری چل رہی ہے تو اس نے اثبات میں سر ہلا دیا اور میں قہقہ لگا کر ہنس پڑا اور کہا تو پھر پہلے کیوں نہیں بتایا تو جینی نے کہا سر شرم آ رہی تھی میں نے ہنستے ہوئے کہا اچھی ٹرائی تھی میڈم پر مجھے پتہ ہے کیوں نہیں بتایا چلو خیر کل پکا ختم ہو جائیں کے تو اس نے کہا سر اج ہی ختم ہو جائیں گے اور میں کل فریش ہو کر آوں گی۔
                  اس رات کام کرنے کا دل بالکل نہیں کر رہا تھا بار بار جینی کا سراپا سامنے آ جاتا، مجھے یہ تو معلوم ہو گیا تھا کہ جینی بھرپور انجوائے کرنا چاہتی ہے اور میں یہ سوچ کر ہی مست ہو رہا تھا، خیر رات کے بارہ بجے میں نے تمام کام ختم کئے تو سکائپ پر سارہ کی کال آ گئی سارہ کسی زمانے میں میری کولیگ رہی تھی بہت ہی زبردست قسم کی عورت ہے سارہ بھی، مگر اس کی نخرے کرنے کی عادت مجھے پسند نہیں ہے۔ خیر میں نے کال ریسیو کی تو سارا نے حال چال پوچھا اور پھر ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگی وہ بات لمبی کر رہی تھی مجھے لگا یا تو سارہ کے ساتھ کوئی مسلہ ہے یا وہ اس وقت نیڈ میں ہے، میں نے سارہ سے کہا کیا بات ہے ڈئیر کچھ گڑبڑ ہے تو مجھ سے ڈسکس کر سکتی ہو، سارہ نے بتایا کہ کویڈ کی وجہ سے ان کی کمپنی میں ڈاون سائزنگ ہو رہی ہے اور اسے بھی کل ٹرمینیٹ کر دیا گیا ہے، تو میں نے سارہ سے کہا تو عیاشی مارو شوہر کو ٹائم دو انجوائے کرو، سارہ ہنس پڑی اور بولی یار تمھیں پتا ہے کہ میں گھر نہیں بیٹھ سکتی اپ سے بات کرنے کا مقصد تھا کہ کوئی جاب ہے نظر میں تو بتاو اور ریفرینس دو، تو میرے زہن میں ہانی کا نیا پراجیکٹ آ گیا تو میں نے فوراََ کہا ڈیر مگر آپ اور آپ کی فیملی تو فیصل آباد میں ہے نا آج کل، تو اس نے ھم کی تو میں نے اس سے کہا ڈئیر جاب تو ہے اور بہت اچھی ہے پر آپ کو اسلام آباد انا پڑے گا آگے ہانی کی مرضی وہ اپ کو کہاں بھیجتی ہے، اس نے کہا یار میں ایڈجیسٹ کر لوں گی تمھارا ریفرینس ہے کوئی وہاں تو میں نے ہاں میں جواب دیا اور کہا جاب کی گرانٹی میں دے رہا ہوں آپ پریشان نہ ہو مگر اپنی فیملی کی مرضی سے ہی آنا لڑ کر مت آ جانا۔ تو وہ ہنسی اور کہا باس تمھیں پتا ہے کہ میری شادی لوو تھی وہ نہیں کچھ کہے گا آپ بات کرو جاب کی، میں نے اس سے کہا بدلے میں کیا ملے گا تو ہنستے ہوئی بولی عادت نہیں گئی تمھاری، میں نے بھی ترکی با ترکی جواب دیا عادت بھی تو آپ نے ڈالی ہے کچھ دو کچھ لو، اس نے کچھ سوچتے ہوئے لمبا سا ھمم کیا اور پوچھا کیا چاہئے میں نے ہنستے ہوئے کہا تمھیں پتہ ہے، تو سارہ نے غصے سے کہا سوچنا بھی مت تو میں نے کہا اوکے نہیں سوچتا پر کرنے کی اجازت تو ہے نا تو اس نے ہنستے ہوئے کہا نہیں کبھی نہیں۔ میں نے بھی کہا یار یہ زیاتی ہے، خیر ڈاکومنٹس بھیجو اور ایک ویک بعد پتہ کر لینا ویسے شورٹی ہے جاب کی مگر احتیاطََ اس نے اوکے کہا تو میں نے اسے بتایا کہ میری پرائمری ای میل آئی ڈی چینج ہے وہ میں آپ کو سینڈ کر رہا ہوں اس پر اپنی سی وی اور ڈاکومنٹس بھیج دو۔ سارا نے اوکے کہا تو میں نے بھی کہا چلو پھر انجوائے کرو تو اس نے کہا یار بہت شکریہ بہت بڑی ٹینشن ختم کر دی تم نے، میں نے مزاق میں کہا مگر آپ نے مجھے مایوس کر دیا ہے تو سارہ نے پریشان ہو کر کہا کیسے بڈی، تو میں نے بھی موقع جان کر کہا کہ جب میرا دل ہوتا ہے تو کچھ کرنے نہیں دیتی اور خود کا ہو تو جو مرضی کر لو، اس نے بھی شرارتی انداز میں کہا بس وہ ہی سوچتے رہنا اور جناب ابھی کیا ہو سکتا ہے میں نے سوچتے ہوئے کہا کیم آن کرو تو سارہ نے کیم آن کر لیا میں نے بھی اپنا کیم آن کیا اور اسے دیکھتا ہی رہ گیا، وہ بہت تبدیل ہو گئی تھی، میں نے اسے دیکھ کر سیٹی بجائی تو وہ ہنس پڑی اور بولی لفنگا، تو میں بھی کہا شکریہ اور پھر ہولا ڈیر لگتا ہے تمھارا وہ بہت پیار کرتا ہے تم سے اور پچھلے دو سال میں خوب بجایا ہے تمھیں اس نے، تو وہ ہنستے ہوئی بولی تم مردوں کو اس کے علاوہ بھی کچھ اور سوجھتا ہے، میں نے سر ہلا کر کہا میڈیم ستی ساوتری صاحبہ جیسے یہ تو صرف ہم ہی کرتے ہیں نا اس وقت اچھل اچھل کر مون کون کررہا ہوتا ہے اور دل تو تم لوگوں کا بھی ہوتا ہے پر پتہ نہیں نخرے کر کے اپنی ویلیو بڑھا رہی ہوتی ہو یا گھٹا رہی ہوتی ہو خیر ویسے یار بہت ہاٹ ہو گئی ہو، اسے میری بات سے غصہ آیا تھا پر بولی کچھ نہیں پر چہرے سے صاف پتہ لگ رہا تھا کہ غصے میں ہے، میں نے اسے ریلکس کرنے کے لیئے کہا سوری یار اگر برا لگا تو، اپنی ڈاکومنٹس بھیج دو اور اپنا خیال رکھنا، اس نے فوراََ میرا نام لے کر کہا روکو ایک منٹ ایک بات بتاو تم اتنے اوپن کب سے ہو گئے ہو، جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے تم تو ایسے نہیں تھے، مجھے اپنے گزرے ہوئے دنوں کی یاد آئی پر مجھے مناسب نہیں لگا کہ سارہ کو بتاوں تو میں نے کہا میں ایسا ہی تھا بس اپ نے کبھی فیل نہیں کیا، خیر گڈ بائے، تو اس نے بھی گڈ نائٹ کہا۔ میں نے پی سی بند کیا اور بستر پر لیٹ کر سارہ کے بارے میں سوچنے لگا وہ بہت ہی گرم عورت ہے پر ہر چیز نخرے کر کے انجوائے کرتی ہے اور اب تو اس کا جسم بہت خوبصورت لگ رہا تھا میں نے دل ہی دل میں سوچا آنے دو اس کو بھی ایسا بجاوں گا کہ یاد رکھے گی اس نے بھی بہت تنگ کیا تھا کسی زمانے میں۔
                  پھر یاد آیا کہ صبح جینیفر کے ساتھ کچھ اچھا کرنا ہے یہ نا ہو کہ وہ ناراض ہو جائے یا بد دل ہو جائے عورتوں کا پتہ بھی کچھ نہیں ہوتا ہر فارمولا ہر عورت پر اپلائے بھی نہیں ہوتامیں جہاں تک جینی کو سمجھا تھا وہ بہت ایکسٹروورٹ خاتون ہے اور اسے ہر چیز کا ظاہر ہی دیکھنے کی عادت ہے خیر گھڑی نے ایک بچایا تو میں نے سونے کا فیصلہ کیا کیوں کہ صبح جلدی آٹھنا تھا۔
                  صبح آنکھ سات بجے کھلی میں فریش ہو کر کچن میں گھس گیا اور اور دودھ کا گلاس چڑھا کر دوبارہ روم میں آیا اور سوچا کہ میرے پاس تو کانڈوم ہی نہیں ہیں، میں نے آج ویسے بھی گراسری لینی تھی تو سوچا یہ بھی لے لوں گا، میں نے اپنے کپڑے وغیرہ نکالے اور چینج کر کے لاونج میں آ گیا، اور لیپ ٹاپ آن کر کے ٹائم پاس کرنے لگا، ٹائم تھا کہ گزر ہی نہیں رہا تھا، دس بجے تو مجھے بھوک کی شدت کا اندازہ ہوا اور میں دوبارہ کچن میں گیا اور کچھ کھانے کے لیئے تلاش کرنے لگا تب ہی بیل بجی اور میں نے شکر کیا، جا کر ڈور کھولا تو جینی کو دیکھتا ہی رہ گیا وہ بلو کلرکے قمیض اور وائٹ ٹراوزر میں کمال لگ رہی تھی اور کپڑے تھے کہ اس کے بدن کا ہر ابھار دکھا رہے تھے اسے دیکھ کر میرا گلہ خشک ہو گیا میں نے اسے رستہ دیا وہ اندر ائی اور کچن کی طرف چل پڑی اس نے کوئی بات نہیں کی تھی مگر چہرے پر مسکراہٹ تھی، میری نظر اس کی بڑی اور موٹی گانڈ کے مٹکنے پر تھی اس نے مڑ کر دیکھا تو میں نے جینی سے کہا یار بہت بھوک لگی ہے ناشتہ کروا دو پھر مارکیٹ جانا ہے ذرا جلدی کرو، جینی سر ہلاتی کچن میں گھس گئی۔
                  تھوڑی دیر بعد ناشتہ وغیرہ کر کے میں نے جینی کو ساتھ لیا اور قریبی مارکیٹ سے گھر کا سامان لے آیا، تمام عرصہ میری نظر جینی کو تولتی رہی اور وہ ایک پرفیکٹ سکس پارٹنر ہے۔ خیر گھر پہنچ کر سامان رکھا اور میں نے جینی کی مدد کی پھر کچن میں بھی چینی کے ساتھ ہی گھس گیا، اور اس کے ساتھ سامان سیٹ کیا، پھر میں باہر آ کر صوفے پر بیٹھ گیا تو جینی جوس کا گلاس لے آئی میں نے اس کے ہاتھ سے کلاس پکڑا اور جب وہ مڑنے لگی تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے اپنے ساتھ بیٹھںے کا اشارہ کیا اور تھوڑا سائڈ پر ہو گیا۔ جینی ساتھ بیٹھ کر اپنے ہاتھوں کو دیکھنے لگی اور میں جینی کے چہرے کی طرف دیکھنے لگا، جینی نے جب مجھے اس طرح دیکھتے ہوئے دیکھا تو مسکرا پڑی میں نے ہنس کر گلاس ٹیبل پر رکھا اور جینی کے گرد بازو لپیٹ کر اس کے گال پر پیار کیا تو جینی نے انکھیں بند کر لیں، میں نے اگے بڑھتے ہوئے اس کے ہونٹوں پر چوم لیا اس کی گرم سانس مجھے اپنے چہرے پر محسوس ہو رہی تھیں میں نے جینی کی طرف دیکھا تو اس کی انکھیں بند تھیں میں نے اسے کہا جینی تو اس نے اس نے انکھیں کھول کر میری طرف حیرت سے دیکھا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر کہا جینی آر یو ریڈی تو اس نے کوئی جواب نہیں دیا بس مسکرا دی تو میں کہا چلو روم میں چلتے ہیں تو اس نے کہا سر میں کام ختم کر لوں پھر، تو میں نے کہا یار رہنے دو کام کو آج بس پیار کرتے ہیں نا تو اس نے کہا سر کل بھی تو میں نے ہی کرنے ہیں۔ اور اٹھ کر کچن کی طرف جانےلگی تو میں نے کہا کچن کا کام نمٹا لو بس اس نے مسکرا کر سر ہلا دیا۔
                  ّمیں نے مارکیٹ چیک کی تو ابھی کاروبار سٹارٹ ہوا تھا میں نے کچھ انویسٹ کرنے کی بجائے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا اور مارکیٹ کے گرم ہونے تک ہولڈ کرنے کا سوچا مگر تھوڑی ہی دیر میں مارکیٹ اپنی حد تک چلی گئی میں نے فوراَ کچھ شیئر خریدے اور دیکھا تو مارکیٹ نے سپورٹ لیول توڑا اور مزید اوپر کی طرف چل پڑی میرے شیَرز کے ریٹ بڑھنے لگے، میں نے فاریکس دیکھا وہاں بھی یہ ہی صورت حال تھی یعنی آج کا دن اچھا ہے میں نے فاریکس میں بھی انویسٹ کیا اور کچھ اور کام دیکھے اتنی دیر میں جینی میرے ساتھ آ کر بیٹھ گئی اور مجھے کام کرتے دیکھنے لگی میں نے جینی کو دیکھا اور پوچھا کام ختم ہو گیا تو اس نے کہا جی سر میں نے سکرین پر دیکھتے ہوئے کہا آپ فریش ہو کر روم میں ویٹ کرو میں آ رہا ہوں، اس نے میری طرف دیکھا اور کھڑی ہو گئی میں نے جلدی جلدی کام ختم کیا، اور دوبارہ دونوں مارکیٹ چیک کیں تو آج کا دن واقعی ہی میں اچھا جا رہا تھا میری انویسٹمنٹ پورے سو فیصد فائیدہ دے رہی تھی میں نے ہولڈ کا فیصلہ کیا اور اٹھ کر کمرے کی طرف چل پڑا۔
                  جینی کرسی پر بیٹھی ٹی وی دیکھ رہی تھی میں اس کے سامنے جا کر کھڑا ہو گیا، اس نے چہرہ آٹھا کر میری طرف دیکھا تو میں نے ایک فلائنگ کس دی تو وہ ہنس پڑی میں اس کے سامنے زمین پر پنجوں کے بل بیٹھ گیا اور اس کے دونوں ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر اس کہا جینی وعدہ نا کہ کوئی گیلٹ نہیں ہو گا اس کے بعد، تو اس نے میری انکھوں میں دیکھا اور کہا سر میں اپنی مرضی سے کر رہی ہوں، جب سے میں آپ پاس آئی ہوں میں آپ کو اپنے لوور کے طور پر آئیڈیلئیز کرتی ہوں، میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا جینی میں پہلی دفعہ اپنے کسی سباورڈینٹ سے یہ کر رہا ہوں، اس لیئے ڈر رہا ہوں کہ آپ کچھ غلط نہ سمجھو، جینی نے اگے بڑھ کر میرے ہونٹوں پر کس کی اور کہا سر آپ نہیں میں کر رہی ہوں یو جسٹ ریلکس اینڈ انجوائے۔ میں نے سانس لی اور کھڑا ہو گیا اور جینی کو بازوں سے پکڑ کر اٹھا لیا، وہ بھی کھڑی ہو گئی اس کا قد مجھ سے کافی چھوٹا ہے اس لیئے جھک کر اسے کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ دیئے وہ بھی پورا ساتھ دے رہی تھی میں نے دونوں بازو اس کی کمر سے لپیٹ لیئے اور اس کے بڑے اور موٹے چوتڑوں کو دبانے لگا بہت جاندار کولہے تھے دکھنے میں جتنے نرم لگتے تھے اس سے بہت سخت تھے یعنی جینی طاقتور عورت ہے یا تو آج میرے چھکے چھوٹنے والے تھے یا پھر میں نے کچھ نیا سیکھنا تھا۔ جینی نے اپنے ہونٹ کھولے اور میں نے اپنی زبان اس کے منہ میں دے دی اس نے فوراََ میری زبان پکڑ لی اور چوسنے لگی مجھے ایسے لگ رہا تھا کہ کوئی میری زبان کو گدی سے کھینچ رہا ہے بہت مزہ آرہا تھا تھوڑی ہی دیر میں جینی کو سانس چڑھ گیا میں نے اپنی جان بچانے کے لیئے کہا جینی آرام سے پورا دن ہے وہ مسکرائی اور کہا سر برداشت نہیں ہو رہا اب میں نے اس سے کہا تمھارے شوہر کے تو مزے ہوں گے یار اس نے تھوڑا افسردہ ہو کر کہا سر وہ تو چرس پی پی کر ختم ہو چکا ہے اور میں منہ نہیں لگاتی اس کو اگر وہ کسی کام کا ہوتا تو میں اپنی زندگی آرام سے نا جی رہی ہوتی مجھے کیا ضرورت تھی اپنا گھر چھوڑ کر نکلنے کی، میں نے اسے تھوڑا اداس دیکھا تو کہا جینی سب ٹھیک ہو جائے گا ابھی مزہ کرو بعد میں مجھے یاد کروانا تمھارے شوہر کا بندوبست کرتا ہوں، اس کی آنکھوں میں انجانی سی چمک آئی اور پوچھا کیا سر میں نے کہا یار بعد میں بتاوں گا نا تو اس نے کہا سر بتائیں نا پلیز میں نے اس سے کہا تم نائلہ سے تو ملی ہو نا جو آتی رہتی ہے یہاں پر اس نے کہا سر ملی ہوں گی پر نام کا نہیں پتہ میں نے کہا اس کا اس سائیکو تھیرپی سنٹر ہے تمھارے گھر کے پاس ہی وہاں ایڈمیٹ کروا دیتے ہیں تمھارے شوہر کو خرچہ میں کروں گا مگر تم بھی ہر دوسرے دن اس سے مل آیا کرنا وہ چار مہینوں میں ٹھیک ہو جائے گا اور پھر اس کی جاب کا بھی بندوبست کر دیں گے جینی خوش ہو گئی اور مجھ سے پوری طرح لپٹ گئی اس کے بڑے اور گول ممے میرے پیٹ سے تھوڑا اوپرٹچ ہو رہے تھے اور عجیب سا مزہ آ رہا تھا میں نے جینی کو علیدہ کیا او اسے لے کر بیڈ پر آ گیا، جینی اور میں ایک دوسرے کی باہنوں میں بوس و کنار کر رہے تھے ہمارے جسموں میں ایک دوسرے کی طلب حد سے بڑھ چکی تھی میں نے جینی کے ہونٹوں کو اپنے انگوٹھے سے چھو کر اس کے سر کوپکڑا اور لیٹ گیا جینی میرے اوپر تھی اور سیدھا میری انکھوں میں دیکھ رہی تھی میں نے اس کے دامن پر ہاتھ رکھا تو اس نے اپنے دونوں بازو اوپر کر دیئے اور میں نے اس کی قمیض اتار دی اس کا جسم تپ رہا تھا اور قمیض اتارتے ہی اس کے جسم سے اٹھنے والی خوشبو اور حرارت نے میرے رونگٹے کھڑے کر دیئے میں نے بے خود ہو کر اس کے مموں کو دبوچ لیا تو اس نے سسک کر کہا سر آرام سے درد ہوتا ہے میں نے سوری کہا اور اس کے برا کے نیچے ہاتھ رکھ کر اسے بھی قمیض کی ہی طرح اتار دیا جینی میری بے صبری دیکھ کر مسکرا پڑی اور میرے ہونٹوں کو چومتے ہوئے بولی سر جی مزے لو نا کیوں اتنے بے صبرے ہو رہے ہیں میں نے اس کے کھڑے مموں کو ہاتھ میں پکڑ کر دباتے ہوئے کہا نہیں ہو رہا صبر یار اور ایک نپل کو منہ میں لے لیاتو جینی نے آہ بھری اور تیز سانس لی اور میری گردن پر اپنے ہونٹ رکھ کر پھیرنے لگی نہ وہ میری گردن کو اپنے ہونٹوں سے چھو رہی تھی نہ ہی دور لے کر جا رہی تھی بس اس طرح کر رہی تھی کہ اس کی سانس اور ہونٹ مجھے اپنی گردن پر محسوس ہو رہے تھے اور مجھے اپنا آپ پگھلتا محسوس ہو رہا تھا میں رک کر جینی کی اس حرکت کا مزہ لینے لگا اس کے ہاتھ میری شرٹ کے بٹن خیر محسوس طریقے سے کھول رہے تھے اس کا سانولا جسم اس وقت قیامت ڈھا رہا تھا میرا ہاتھ خود بخود اس کی ٹانگوں کے بیچ میں پھرنے لگا اور مجھے محسوس ہوا کہ اس کا ٹراوزر اس کی پھدی کی جگہ سے گیلا ہے میں نے جینی کو الگ کیا اور اپنی شرٹ اتار دی پھر بنیان اتارکر اپنی بیلٹ کھولنے لگا جینی مجھے دیکھ کر مسکرا رہی تھی پر اس کی انکھوں میں اشتیاق تھا جب میں نے بیلٹ کھول لی تو اس نے میرے ہاتھ پکڑ لیئے اور مجھے آرام سے لیٹے رہنے کا کہا اور نیچے ہو کر میری ناف کے اردگرد چومنے لگی میرے جسم میں سنسنی دوڑ گئی کیا کر رہی تھی وہ مجھے پتہ نہیں تھا پر جو بھی کر رہی تھی بہت مزہ دے رہا تھا اس نے میری پینٹ کا ہک کھولا پھر زپ کھولی اور آرام سے چومتے چومنے میری پینٹ نیچے کر دی پھر انڈرویر کے اوپر سے ہی لن پر نرمی سے ہاتھ رکھ کر اسے مسل دیا اور میری رانوں کو چومنے لگی بہت عجیب عورت ہے توبہ اور آہستہ آہستہ میرا انڈرویر اتار دیا اور پھر لن پر چوم کر اسے منہ میں لینے لگی تو میں نے اس کے سرچہرے پر ہاتھ رکھا اور منع کر دیا اس نے حیرت سے میری طرف دیکھا تو میں اس کے ٹراوزر پر ہاتھ رکھا اور پینٹی سمیت نیچے کر دیا اس کی پینٹی اس کی چوت کے ہونٹوں میں پھسی ہوئی تھی اور گیلی تھی اور اس کی چوت ابھری ہوئی اور صاف ستھری تھی اور اس کی موٹی رانوں کے بیچ مین پھسی ہوئی تھی میں نے اس کی چوت پر ہاتھ پھیرا تو وہ سسک پڑی اور کہا ابھی نہیں تھوڑا انجوائے کرتے ہیں میں نے اس کا ننگا بدن دیکھا وہ ایک آفت تھی جو اگر کسی پر ٹوٹ جائے تو اگلے کا کچھ نہیں بچتا اور مجھے لگ رہا تھا کہ میں بھی جینی کا اسیر ہوتا جا رہا ہوں میں نے اسے اپنے اوپر لٹا لیا اور اسے محسوس کرنے لگا اس کے ممے میرے سینے پر تھے اور چوت میرے پیٹ پر میں نے اس کے چوتڑوں پر ہاتھ رکھا اور انھیں مسلنے لگا اور جینی مجھے چومنے لگی وہ کبھی کبھی رک کر مجھے دیکھتی اور مسکرا کر دوبارہ شروع ہو جاتی میں اٹھ کر بیٹھ گیا اور جینی کو گود میں بٹھا لیا میں نے اس کے کانوں کی لو کو اپنے منہ میں لے چوسنا شروع کیا تو وہ تڑپنے لگی اور میرے ہاتھ اس کے مموں کے نپلز کو اپنے ہتیھلی سے رگڑ رہے تھے اس کا مچلنا اور تڑپنا مجھے اچھا لگ رہا تھا وہ ہر حرکت کا مزہ لے رہی تھی اور دے رہی تھی میرا لن تن کر کھڑا ہو چکا تھا اس نے لن پر ہاتھ رکھا اور اوپر نیچے ہاتھ پھیرا پھر ٹٹوں کو ہاتھ میں لے لیا اور اس کی سکن کے ساتھ کھیلنے لگی میں نے اس کے کندھوں پر ہاتھ رکھا اور اسے لٹا کر اس کے اوپر آ گیا اور اس کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے کہا جینی آئی ایم گوئنگ ان تو اس نے گردں ہلا کر تائید کی اور اپنی ٹانگیں کھول کر میرا ساتھ دیا میں نے اس کی چوت پر ہاتھ پھرا جو مکمل گیلی ہو چکی تھی پھر اپنے لن کو پکڑ کر اس کی چوت کے ہونٹوں کے بیچ میں پھرا وہ دو ہی دفعہ میں وہ تڑپ گئی اور کہا سر چود دو نا اب میں نے لن کو پھدی پر سیٹ کیا اور ہلکا سا جھٹکا دے کر اندر کیا تو محسوس ہوا کہ چوت بہت ٹائیٹ ہے میرا لن اندر نہیں گیا اور پھسل گیا میں نے دوبارہ کوشش کی مگر اس دفعہ ہاتھ میں پکڑ کر جھٹکا دیا تو اندر چلا گیا جینی نے سسکتے ہوئے میر کمر سے اپنی ٹانگوں کو لپیٹ لیا میں نے نیچے دیکھا تو صرف تھوڑا سا ہی لن اندر تھا میں نے دوبارہ جھٹکا دیا تو ادھا اندر چلا گیا جینی مزے سے آہ کرتی ہوئی مجھ سے لپٹ گئی میں نے دوبارہ جھٹکا دیا تو پورا اندر محسوس ہوا اور جینی نے میرے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ جوڑ لیئے میں نے اس کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اندر باہر کرنا شروع کیا تو جینی نے اپنی کمر آٹھا اٹھا کر میرا ساتھ دینا شروع کر دیا ہماری سانسیں بے ربط تھیں اور دھڑکن بے قابو ننگے جسم ایک دوسرے سے لپٹے اور نفس ایک دوسرے میں پیوست یعنی دو جسم ایک جان تھے ہم اس وقت میری رفتار بڑھنے لگی تو جینی نے اپنے ہونٹ علیدہ کیئے اور کہا سر زور سے اندر تک ہلا دیں مجھے اور میں بھی پاگلوں کی طرح جھٹکے دینے لگا مجھے لگ رہا تھا کہ میں برداشت نہیں کر پاوں گا تو میں نے لن کو باہر نکالا تو یاد آیا کہ کنڈوم تو لگایا ہی نہیں میں نے جینی سے کہا میں نے کنڈوم نہیں لگایا ہوا آپ کو کوئی پرابلم تو نہیں ہے نا اس نے میری انکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا سر کرتے رہو مت رکو پلیز رہنے دو کنڈوم کو کچھ نہیں ہوتا میں نے جینی کو کندھے سے پکڑا اور اٹھا کر بٹھا لیا اور پھر خود لیٹ کر کہا اوپر آو تو اس نے فوراََ دونوں ٹانگوں کو میرے دونوں طرف رکھا اور لن کو ہاتھ میں لے کر چوت میں سیٹ کرنے لگی اور تھوڑی ہی دیر میں وہ مجھ پر اچھل رہی تھی اس کے بڑے بڑے چوتڑ میری رانوں سے لگتے تو تھپ کی آواز کے ساتھ پچک کی آواز اتی میرے ہاتھ جینی کے مموں کو مسل اور دبا رہے تھے اس نے سر اوپر کی طرف کیا ہوا تھا اور گھٹنوں کی مدد سے اوپر نیچے ہو رہی تھی اس کی سپیڈ بڑھ رہی تھی اور اس کی سسکیاں اور آہیں کمرے میں عجیب سی راگ الاپ رہی تھیں اور تھپ اور پچک کی آواز ساز کا کام دے رہی تھیں جلد ہی جینی تھک گئی اور مجھ سے اتر کر لیٹ گئی اس کی تیز سانسیں بے قابو تھیں اور میں اس وقت پورے جوبن پر تھا میں نے جینی کے پیٹ کے نیچے ہاتھ رکھا اور اسے الٹا دیا اور پھر اسے تھوڑا اٹھا کر گھوڑی بنا دیا اس کے بڑی گانڈ کے درمیان اس کی گانڈ کا سراغ مجھے استعمال شدہ لگ رہا تھا پر اس کی چوت اس کی گانڈ کے مقابلے میں کافی چھوٹی تھی میں نے لن کو چوت پر رکھ کر اندر کیا اور اس کے دونوں چوتڑوں کو کھول کر دونوں طرف کھینچا تو اس کی گانڈ کا سراغ کھل اور بند ہو رہا تھا جو مجھے اپنی طرف بلاتا لگ رہا تھا میرا سارا دھیان اس کی گانڈ پر ہی تھا پر لن تیزی سے اندر باہر ہو رہا تھا مجھے لگا کہ جینی فارغ ہو گئی ہے اس کی سسکیاں رک گئی تھی اور سانس بھی سنبھل رہی تھی مگر میں ابھی باقی تھا میں نے جینی سے پوچھا ہیو یو ڈن تو جینی نے گردن گھما کر کہا جی سر آپ کرو میں نے اس کی گانڈ کے سراغ پر ہاتھ رکھ کر کہا ادھر ڈال لوں تو اس نے مسکرا کر کہا پلیز سر بہت دل کر رہا ہے میں نے حیران ہو کر پوچھا کیا اپ اینل پسند کرتی ہو تو اس نے کہا میرے شوہر نے عادت ڈال دی تھی اس کی میں نے ویسلین کے جار سے کچھ ویسلین اس کے سراغ پر لگائی اور اپنی ایک انگلی ڈال کر اندر کیا تو وہ اھمم کیا میں نے انگلی نکال کر دبارہ ڈالی اور تو وہ سسک گئی میں نے دوسری انگلی ڈالی اور آرام سے اندر باہر کرنے لگا وہ پورا مزہ لے رہی تھی میں نے اپنا لن پکڑا اور اس کی گانڈ کے سراغ پر رکھ رک ہلکا سا زور لگایا تو لن اندر جانے لگا میں دباو بڑھاتا رہا اور آہستہ اہستہ لن پورا اندر چلا گیا جینی کے چوتڑ بہت بڑے تھے میں نے دونوں پر ہاتھ رکھے اور لن کو اس کی گانڈ میں اندر باہر کرنے لگا جینی سسک رہی تھی میں اپنے گھٹنوں سے اپنے پاوں کے اوپر آگیا اور جینی کے اندر باہر ہونے لگا مجھے لگا جینی کو بہت زیادہ مزہ آ رہا ہے وہ مکمل طور پر میرا ساتھ دے رہی تھی اس نے اپنی گردن اٹھا لی اور مڑ کر میری طرف دیکھتے ہوئے کہا سر پھاڑ دو اس کو زور سے کرو میں نے اپنی پوری طاقت سے جھٹکے لینے لگا اور جلد ہی مجھے لگا کی میں فارغ ہونے والا ہوں تو میں نے جینی سے کہا جینی میں ہونے لگا ہوں تو اس نے کہا سر ابھی نہیں میں نے دوبارہ ہونا ہے تھوڑا ویٹ کریں میں نے سپیڈ کم کی اور آرام سے اندر باہر کرنے لگا اور اپنے لن کی جڑ کو پکڑ کر دبا لیا تاکہ فارغ نہ ہوں اور جب مجھے لگا کہ میں تھوڑی دیر اور سہہ سکتا ہوں تو میں نے سپیڈ بڑھا دی اور اپنی پوری طاقت سے انرد کرنے لگا جینی نے اونچی اواز میں سسکتے ہوئے کہا سر میں ہو رہی ہوں اور اس کا جسم کانپنے لگا میں اس کی حالت دیکھ کر جوش میں آ گیا اور زور زور سے انررباہر کرنے لگا اور جلد ہی میری منزل بھی آ گئی اور میں نے جینی کی گانڈ سے لن نکالا اور اس کے چوتڑوں پر چھوٹںے لگا منی کی پچکاریاں جینی کی کمر اور بالوں تک جا رہی تھیں پر میں سرور میں تھا جینی بھی ویسے ہی رہی اور جب میں مکمل فارغ ہو گیا تو میں نے جینی کی طرف دیکھا تو مجھے دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔ اس نے مجھے سے پوچھا کیسا لگا میں نے اپنی اکھڑی سانسوں سے کہا یار بہت زبردست اب تمھاری خیر نہیں ہے جینی ہنس پڑی اور کہا سر میں بھی یہ ہی چاہتی ہوں اور مجھے دیکھتی واشروم کی طرف بڑھ گئی۔

                  ختم شد

                  Comment


                  • #19
                    جینی نے انتظار تو کروایا لیکن پھر بھرپور مزا کروا دیا

                    Comment


                    • #20
                      میڈ کمیونٹی میں بہت ترسی ہوئی خواتین ہوتی ہیں۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X