Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بہترین کہانی ۔۔۔حرا کا سین سب سادھا لگا ۔۔لیکن ماہرہ جب نیچے آئے گی تب سواد آئے گا

    Comment


    • بہت اعلٰی کہانی ہے ہر کردار کمال کا ہے

      Comment


      • ی سوچا کہ تمہیں بتا کر جاؤں میں نے ایک نظر اس کے چہرے پر ڈالی پھر آگے بڑھ گیا کیونکہ کچھ لوگ ابھی بھی کھیتوں میں کام رہے تھے اس لیے میں انہیں شک میں ڈالنا نہیں چاہتا تھا۔ میں خود بھی جانتا تھا کہ وحیدہ نے جن چار لڑکوں سے مروا رکھی ہے ان میں سے چند ایک اسی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں باقی کے باہر سے ہوں گے، اگر ان کی زبان سے وحیدہ کے متعلق کچھ نکل گیا تو پکا اس میں بھی پھنس سکتا تھا اس لیے احتیاط کے طور پر میں وحیدہ سے دور دور رہا، حرا نے آج معمول کے مطابق کھانا بنانا شروع کردیا تھا تب ہم پہنچے تو اس نے وحیدہ کو بھینس اندر باندھنے کا بول کر تنہائی حاصل کرلی تب میں بولا: آج تو جناب ایک الگ ہی ترنگ میں ہیں، میرے خیال میں، آج بندوں کو پرہیز کرنا چاہیے میرے تنگ کرنے پر حرا نرمی سے بولی: آج اگر بندے نہ آئے تو میں خود آجاؤں گی بندوں کو دانہ کھلانے میں نے ایک نظر وحیدہ کی طرف ڈالی جو دروازے پر کھڑی ہوکر مجھے اندر بلانے کیلئے اشارے بازی کررہی تھی تب میں حرا سے بولا: مجھے تو فلحال کوئی اور دانہ ڈالنے کے لیے بلا رہا ہے جلدی بتاو میں اس دوسرے بندے کے پاس جاؤں یا نہیں حرا نے سر گھما کر وحیدہ کو دیکھا پھر مجھ سے بولی: نہ جاو میں: پھر جلدی سے دودھ ڈال دو، بہانہ لگا کر میں گھر جا سکتا ہوں حرا نے میری بات مانتے ہوئے فوراً دودھ ڈالا اور مجھے دے دیا اور میں بے چارگی والا منہ بنا کر وحیدہ کی جانب دیکھا پھر گھر کی طرف چل دیا۔ رات تک میں اپنی فیملی میں رہا، پھر سونے کے لیے اپنے کمرے میں آگیا، کچھ دیر پڑھائی کی پھر سوچنے لگا کہ مجھے ان سب کاموں میں مزید آگے نہیں جانا چاہیے۔ لیکن دل بول رہا تھا کہ جیسا چل رہا ہے چلنے دو۔ بلاخر دل کی جیت ہوئی اور میں ایک مرتبہ پھر حرا کے کمرے میں پہنچ کر حرا کی اسی انداز میں چدائی کرنے لگا لیکن فرق بس اتنا تھا کہ کل مجھے محنت زیادہ کرنا پڑی تھی اور آج مجھے محنت کم اور مزہ زیادہ مل رہا تھا۔

        Comment


        • آج حرا کل کی نسبت زیادہ ساتھ دے رہی تھی، آج میرا لنڈ کل نسبت آسانی سے اندر باہر ہورہا تھا لیکن پھر بھی حرا کی پھدی میرے لنڈ کو پورے سیکس میں جھکڑے رہی، میں ایک مرتبہ پھر حرا کی پھدی میں فارغ ہوگیا، ہم کچھ دیر تک ایک دوسرے میں سمائے ہوئے دو جسم ایک جاں بنے رہے، میں نے حرا کے متعلق سوچ کر خود کو حرا کے جسم سے اتار کر بیڈ پر لیٹا لیا۔
          حرا کچھ لمحوں کے بعد اٹھی اور باتھ روم میں گھس گئی کچھ دیر بعد وہ کپڑے پہن کر میرے ساتھ لیٹ کر مجھے دیکھنے لگی۔ میں نے اس کے چہرے کو اپنے ہاتھ کی انگلیوں سے چھیڑنے لگا، تب حرا نے سرگوشی کی: اب ہمیں صبح بھی موقعہ مل جایا کرے گا اگر تم صبح جلدی سے باڑے میں آجایا کرو تو

          میں: کل بھی میں لیٹ جاگا تھا، اگر رات کو کر کے جاؤں گا تو صبح آنکھ کھلنی نہیں اور صبح صبح کیسے آؤں گا۔

          حرا میری ننگی چھاتی پر اپنی انگلیاں گھماتے ہوئے بولی: مجھے کچھ معلوم نہیں، صبح کا بولا ہے تو صبح لازمی آنا ہے

          میں نےفوراً حرا کو اپنے اوپر کھینچ کر اس کے کان میں کہا: اگر نہ آؤں تو؟

          حرا نے فوراً چھوٹی سی چٹکی میرے بازو پر کاٹتے ہوئے کہا: اگر نہ آئے تو میں نے ناراض ہوجانا ہے

          میں: اچھا بابا صبح جلدی آنے کی کوشش کروں گا، اب میں گھر جاسکتا ہوں یا نہیں؟

          حرا مستی میں: فلحال میرا تو کوئی ارادہ نہیں، اگر تمہیں جلدی ہے تو جا کر دیکھاؤ

          میرے آدھے کھڑے لنڈ کو اپنی چوت پر محسوس کرکے حرا فوراً میرے جسم سے اتر کر بیٹھ گئی اور بولی: اس نے تو سچ میں برا منا لیا ہے، جانا ہے تو جاو

          میں مسکراتے ہوئے اٹھا اور کپڑے پہن کر میں اپنے گھر آگیا، ہمارے درمیان جتنی بھی گفتگو ہوتی وہ زیادہ تر سرگوشی میں ہوتی اور منہ سے نکلنے والی سسکاریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم یا تو کس کرلیا کرتے تھے، یا پھر منہ پر ہاتھ رکھ لیا کرتے تھے۔

          Comment


          • لیا کرتے تھے۔
            صبح جلدی جاگنے کا سوچ کر میں سو گیا ہوا بھی ایسا ہی میں جلدی جاگ گیا۔ میں نے بالٹی پکڑی اور دودھ لینے چل دیا، میں نے حرا کے بتائے ہوئے منڈے پر پہنچ کر ایک بار چاروں طرف دیکھا پھر بھینس کے باڑے میں گھس گیا جہاں حرا مجھ سے پہلے ہی کھڑی انتظار کررہی تھی۔ مجھے اندر داخل ہوتے دیکھ اس نے فوراً مجھے اپنے قریب بلایا اور سائیڈ پر پڑے گھانس پر چادر ڈالنے کا کہا، میں نے اس کے ہاتھ سے اس کی چادر لی اور گھانس پر بچھا کر اس کی طرف دیکھنے لگا،

            حرا نے فوراً باڑے کے دروازے کو بند کیا لیکن مکمل بند نہ کیا کیونکہ ایمرجنسی میں باہر نکلنے کا راستہ رکھ لیا تھا۔ حرا جب تک واپس آتی میں نے دودھ والی بالٹی کو اس کی بڑی بالٹی کے پاس رکھ دیا۔

            حرا میرے پاس گزرتے ہوئے چادر پر لیٹ گئی اور لیٹے ہوئے ہی اپنی شلوار کو نیچے کردیا، میں نے آگے بڑھ کر اس کی شلوار اس کی ٹانگوں سے علیحدہ کردی۔

            میں آہستہ آہستہ اس پر جھکتے ہوئے اس کے چہرے کو چومنے لگا، اس نے پہلی مرتبہ اپنا ہاتھ آگے بڑھا کر میرے آدھ کھڑے لنڈ کو پکڑ کر مسلنے لگی جس کی وجہ سے مجھے ڈر کے ساتھ ساتھ مزید شہوت بھری سوچیں ذہن میں آنے لگی،

            میں نے اپنے ایک ہاتھ کو آگے بڑھا کر حرا کی قمیض کو اوپر تک اٹھا دیا جس پر حرا نے فوراً اپنی قمیض کو پکڑ لیا۔ میں فوراً حرا کے جسم کے اوپر پیٹ کے بل لیٹ کر اپنے دوسرے ہاتھ سے لنڈ کو حرا کی پھدی میں ڈالنے لگا، جیسے ہی میرے لنڈ کی ٹوپی حرا کی پھدی کے اندر گئی اسی وقت اس کے جسم کو ہلکا سا جھٹکا لگا۔

            میرا ایک حرا کی چادر پر ٹکا ہوا تھا، جیسے ہی لنڈ اندر داخل ہوا میں نے دوسرے ہاتھ کو حرا کے بوبز پر رکھ کر دبانا شروع کردیا اور نرمی سے اپنے لنڈ کو آگے پیچھے کرنا شروع کردیا۔ آہستہ آہستہ میری رفتار تیز ہونے لگی جس پر حرا کے منہ سے سسکاریاں نکلنے لگی یہاں حرا کو کسی کے آنے کا ڈر نہیں تھا اس لیے اس نے اپنی لذت بھری سسکاریوں پر کنٹرول نہ کیا۔

            بھینس سر گھما گھما کر ہماری طرف بار بار دیکھ رہی تھی، مجھے یہ دیکھ کر کافی مزہ آیا کہ ایک مذکر دو مونث کے درمیان موجود ہے اور پہلی والی مونث مزے لے رہی ہے اور دوسری جل رہی ہے۔

            حرا نے اپنی ٹانگوں کو میری کمر پر باندھ لیا جس پر میں نے اپنی سپیڈ کو آہستہ کرلیا۔ حرا سسکتے ہوئے بولی: تمہارے جانے کے بعد مجھے نیند نہیں آتی عثمان۔

            میں نے اپنے ہونٹ اس کے گالوں پر رکھ کر چومتے ہوئے بولا: میری ہر صبح رات کی سہانی یاد میں کھڑا ہوجاتا ہے، بس ڈر لگا رہتا ہے کہ کوئی مجھے اس حالت میں نہ دیکھ لے

            حرا نے میری بات سن کر اونچی آواز میں سسکنا شروع کردیا جس پر میں سمجھ گیا کہ حرا کا کام تمام ہوچکا ہے، میں نے فوراً اپنے ہونٹ حرا کے ہونٹوں سے لگا کر چومنا شروع کردیا تب میرے مزے میں چار چاند لگ چکے تھے، میں بھی حرا کے فارغ ہونے کے ساتھ ساتھ حرا کی پھدی میں فارغ ہونے لگا۔ میرے فارغ ہوجانے کے بعد میں نے خود کو حرا سے الگ کیا اور اس کے ساتھ لیٹ گیا۔

            Comment


            • سب دوستوں کا پیارا بھرے کومنٹس کرنے کا شکریہ

              Comment


              • انتہائی زبردست اور شاندار کمال کی اپڈیٹ ہے

                Comment


                • Boht zabardast update or ek behtareen sex hira ka sath

                  Comment


                  • فل ہاٹ اور سیکسی اپڈیٹ

                    Comment


                    • کیا کمال کی چدائی کی ہے

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X