Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہم کافی دیر تک ایک دوسرے سے گلے لگے رہے۔ کچھ سیکنڈز کے بعد حرا بولی: میں اس گھر میں کافی ارمان لیے آئی، لیکن سب ارمان صرف ارمان بن کر ہوا ہوگئے، میں آئے روز لڑائی جھگڑوں سے تنگ آگئی تھی تب مجھ پر الزام پہ الزام لگتے گئے اگر وحیدہ سے دوستی نہ ہوتی اور اپنے بھائی کا سہارا نہ ہوتا، تو آج یہ حرا تمہارے سامنے زندہ نہ ہوتی۔
    میری حالت کو صرف تین لوگوں نے محسوس کیا، پہلا میرا بھائی، دوسری وحیدہ، اب تیسرا تم، میرے شوہر نے مجھے بس چودنے کے لیے یہاں بیاہ کر لایا تھا، جب اسے مجھ میں کچھ بھی نہ دکھا تب اس نے شہر میں نوکری شروع کردی، پہلے پہل وہ گھر آتا، اور سو جاتا، میں اس سیکس کے نشے میں مجبور ہوکر اس کا انتظار کرتی لیکن وہ روزانہ کی طرح شہر سے واپس آکر سوجاتا، میں وحیدہ سے مل کر ایک دوسرے کی پیاس کو بجھانا شروع کردیا اس دوران میرے شوہر کی دور کی بہنوں نے مجھ پر بانجھ ہونے کا الزام لگا کر میرے شوہر کو مجھ سے الگ کردیا۔

    اس رات میں سو نہ سکی اگلے دن بھائی کسی وجہ سے گاؤں آیا تو اسے ساری بات وحیدہ نے بتا دی اور اسی وقت بھائی مجھے اور وحیدہ کو لے کر شہر گیا اور ٹیسٹ وغیرہ کروائے، جس میں، میں بانجھ نہیں تھی

    (حرا کے آخری الفاظ نے میرا سکون اڑا دیا تھا کیونکہ میں بے فکر ہوکر اس سے مسلسل سیکس کیے جارہا تھا جبکہ سلمیٰ نے مجھے کسی بھی لڑکی کی پھدی میں اپنی منی چھوڑنے سے منع کیا تھا،)

    حرا کچھ دیر رکنے کے بعد دوبارہ بولی: لیکن تیر کمان سے نکل چکا تھا، وحیدہ نے بھائی کے گھر رہ کر مجھے سمجھایا بھی کہ، میں کسی غیر مرد سے ہمبستری کرلوں یا طلاق لے کر کسی دوسرے سے شادی کرلوں، میرے لیے دونوں باتیں مناسب نہ تھیں، کیونکہ دونوں گاؤں والوں کو یہ بات معلوم ہوچکی تھی کہ مجھ میں نقص ہے، جس پر کوئی بھی لڑکا مجھ سے بیاہ نہیں کرتا، تب میں کیا کرتی۔

    تب میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے اس شادی کو نبھانا ہے، ہم دونوں کبھی رات کو، یا کبھی اس کے گھر رہ کر ایک دوسری کی آگ کو بجھاتی اس دوران بھائی نے اپنی نومولود بچی میری گود میں ڈال کر میرے قدم یہاں مضبوط کردیئے تاکہ میری شادی ٹوٹ نہ جائے۔ بھابھی نے ایک بہن ہونے کا ثبوت دیا اور ایک ماں کا بھی، میں ہمیشہ سے انہیں اپنی ماں سمجھتی تھی، ہوں اور رہوں گی۔

    پھر ایک دن میں نے تمہیں وحیدہ کے ساتھ اشارے بازی کرتے دیکھ لیا وحیدہ اس شام کافی پریشان تھی اس نے شام کو مجھے اپنے ساتھ چلنے کا بولا، میں مان گئی کیونکہ وہ میری راز دار تھی اور میں اس کی، میں تم دونوں سے کچھ فاصلے پر کھڑی ہوکر تم دونوں کی حرکات کو دیکھنی لگی، جب تم اس کی پھدی میں فارغ ہورہے تھے تب میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ مجھے بھی اسی طرح کے ایک لنڈ کی ضرورت ہے، جس سے میں اپنی تسکین کرسکوں پھر اس رات میں نے اپنے شوہر سے ہمبستری کی، اگلے دن ہم اس سارے کام میں لگے رہے، شام کو میں نے وحیدہ کے ذریعے تمہارے گھر دودھ کے لیے پیغام بھجوایا اور اس شام میرا شوہر شہر چلاگیا،

    (مجھے سوچ میں ڈوبا دیکھ، حرا دوبارہ بولی) حرا: اب یہ فیصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے، کیا تم مجھ پر یہ احسان کرسکتے ہو؟

    Comment


    • نہایت خوبصورت اور کمال کی اپڈیٹ ہے

      Comment


      • Boht undah update deakhte han hero hira ki bat pa kya kehta ha

        Comment


        • Lajwab kamala ki story hai jnab

          Comment


          • حرا اب مانگ کر رہی ہے کے اُسکے پاؤں بھاری ہو جائیں ۔ لیکن پہلے ہی جوان کی پریشانی میں اضافہ ہو چکا ہے ۔ بُہت بہترین جناب ۔

            Comment


            • حرا کوئ گیم ڈال کر اپنا بچاؤ کرلے گی۔۔۔۔

              Comment


              • Bhut achi update

                Comment


                • Behtreen story he, kia khoob likh rahe ho

                  Comment


                  • یہ تو ہونا ہی تھا حرا کو بچہ ہی چاہے اچھی بات ہے کسی کا بھلا کرنا چاہیے وہ تو ہے ہی شادی شدہ ڈرنے کی کیا ضرورت ہے

                    Comment


                    • Bahut khoob janab

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X