Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

نوکرانی اقرا کی سیل پھاڑ چدآئ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Sensual Story نوکرانی اقرا کی سیل پھاڑ چدآئ

    میری سٹوریز پڑھ کر لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔ یہ آج سے تین مہینے قبل کی بات ہے ہے کہ میری والدہ نے گھر میں کام کرنے کے لیے ایک نئی نوکرانی رکھی چونکہ پرانی نوکرانی بوڑھی ہوگئی تھی اور وہ کام چھوڑ گئی تھی۔ اس نئی نوکرانی کا نام اقرا تھا اور اس کی عمر لگ بھگ 26سال تھی۔ وہ دیکھنے میں ٹھیک ہی تھی اور اس کے ممے اس کی امر کی نسبت کافی بڑے تھے جو کہ اس کی قمیض سے ابھر کر نظر آ رہے ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ جب کام کرنے کے دوران وہ زمین پر بیٹھتی تو اسکی گاںڈ بھی بہت موٹی نظر آتی۔ میں جب بھی اس کو دیکھتا تو میرا کھڑا ہو جاتا اور میں سوچتا کہ کاش کسی دن میں اس کو چود سکوں۔
    ایک دن ایسا ہوا کہ گھر والوں کو کہیں جانا پڑ گیا گیا اور مجھے بتایا گیا کہ پیچھے سے جب نوکرانی آئے گی تو اس سے گھر کا کام کروا لینا۔ جب اقرا آئی تو اس نے اپنا کام کرنا شروع کر دیا اور میں اپنے کمرے میں بیٹھ کر اس کو دیکھنے لگا۔ میں نے کہا کہ آج سنہرا موقع ہاتھ لگا ہے جس کا میں عرصے سے انتظار کر رہا تھا تھا لہذا اس کو آج کسی صورت میں بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ میں اٹھ کر اقرا کے پاس گیا جس نے اس وقت شلوار بھی اوپر چڑھائی ہوئی تھی اور قمیض بھی اوپر کو چڑھائی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اس کے ممے اور گاںڈ کھل کر نظر آ رہے تھے۔ میں نے اس سے بولا کہ اقرا ذرا کام کو رہنے دو ویسے بھی گھر میں کوئی نہیں تمھیں دیکھ رہا آؤ میرے کمرے میں بیٹھ جاؤ اور آرام کرو اور میں نے تمہیں کچھ دینا بھی ہے۔ اقراء پہلے تو نہیں مانی لیکن میرے اصرار کرنے پر اس نے کام چھوڑ دیا اور میرے کمرے میں آ کر بیٹھ گئی۔ اب میں نے اقرا کو جو چیز دینے کی بات کی تھی وہ دراصل ایک نیا 6000 روپے کا ٹچ موبائل تھا جو کہ میں نے خرید کر اسی مقصد کے لئے رکھا تھا کے اقرا کو یہ ایک دفعہ دے دن گا اور پھر اسکو احسان کے نیچے دبا کر جب دل کرے گا تو چود دیا کروں گا۔یعنی ان 6000 روپوں کو استمعال کرتے ہوئے مہینے اقرا کو اپنی باندی بنا لینا تھا۔ میں نے وہ موبائل لیا اور اقراء کو پیش کیا اور کہا کہ اقراء میرا تمہارے پاس ٹچ موبائل نہیں ہے ہے تو میری طرف سے یہ تحفہ تمہارے لیے ہے اسکو لے لو اور میرے گھر میں کسی کو نہیں بتانا کہ میں نے یہ تمھیں دیا ہے۔ موبائل دیکھ کر اس کی آنکھوں میں چمک آگئی لیکن وہ ہچکچا نے لگی اور بولی کہ یہ میں نہیں لے سکتی کیونکہ میں اس کا بدلہ کیسے چکاوں گئی۔

  • #2
    wah badla chokye ka saman so wo sath lye phirti hye hr wakat chalo dakhtye hye kb or kha in 6000 porye karatye hye...

    Comment


    • #3
      آغاز تو جاندار ہے
      آگےآگے دیکھئے ہوتا ہے کیا

      Comment


      • #4
        Start acha ha

        Comment


        • #5
          آغاز بتا رہا ہے کہانی بہت زبردست ہوگی

          Comment


          • #6
            آغاز اچھا ہے

            Comment


            • #7
              اب میں نے لوہا گرم دیکھ کر اس پر چوٹ لگانے والی بات کی۔ میں نے اس سے کہا کہ تم یہ موبائل رکھ لو اس کے بدلے میں تم میرا ایک کام کر دو۔ وہ بولی آپ جو کام بھی کہیں گے میں کرنے کو تیار ہوں۔ میں نے اس سے کہا اقرا تمہارا جسم بہت خوبصورت ہے میں جب بھی تمہیں دیکھتا ہوں تو تمہارے مزے لینے کو دل کرتا ہے اور تم بھی اب جوان ہو گئی ہو تو تمیں بھی اپنی جسمانی ضرورت پوری کرنے کے لئے کسی مرد کی ضرورت ہوگی تو کیوں نہ ہم ایک دوسرے کی جسمانی ضرورت پوری کر دیا کریں۔ اگر تم میری یہ بات مان لو تمہارے دو فائدے ہیں: ایک تو یہ موبائل تمہیں مفت میں مل جائے گا اور دوسرا تم بھی بھرپور مزا کرو گی۔ میری یہ بات سن کر کر وہ کچھ دیر سکتے میں آگئی کیوں کے وو امید نہی کر سکتی تھی کہ میں اس طرح کی بات کر دوں گا اور اس نے اپنا منہ نیچے کرلیا۔ یہ دیکھ کر مجھے بھی کچھ سمجھ نہ آیا اور میں چپ کر کے اٹھا اور اٹھ کر کمرے سے باہر چلا گیا. کچھ دیر بعد اقرا نے مجھے آواز دی اور بولی کے اندر آؤ. جب میں اندر گیا تو دیکھتا ہوں کے اقرا اپنے کپڑے اتارنے میں لگی ہوئی تھی اور وہ مجھے بولی چلو تم بھی کپڑے اتارو۔ مہینے یہ سنا تو مری رگوں میں خون تیز دوڑنا شروع ہوگیا اور میں بھی جلدی سے اپنے کپڑے اتارنے لگا. اب ہم دونوں نے کپڑے اتار دیے اور ہمارے ننگے جسم ایک دوسرے کے سامنے تھے۔ اقرا نے اپنا کالے رنگ کا برا بھی اتار دیا تھا اور اس کے 28 سائز کے مممے نظر آنے لگے۔ اس نے مجھے کرسی پر بیٹھنے کو بولا اور خود زمین پر بیٹھ گئی اور میرا لںڈ اپنے مںہ میں ڈال کر چوسنے لگی۔ اس کے منہ میں اپنا لنڈ محسوس کرکے مجھے بہت مزہ آنے لگا اور میں نے اس کا سر پکڑ کر لنڈ کو زور سے اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔ میں اقرا کے گرم حلق میں لنڈ اندر تک لے کر جاتا اور پھر باہر لاتا ور پھر اس طرح ہی کرتا. اقرا کے منہ کو اس قدر تیزی سے چودا کے اس کا سانس بند ہونے لگا اور اس نے ہاتھ مارنے شروع کر دیے. کچھ دائر تک اس طرح ہی اس کے منہ کو چودنے کے بعد میں اقرا کے منہ کے اندر ہی فارغ ہو گیا اور وہ میری ساری منی پی گئی

              Comment


              • #8
                . اب میں نے اقرا کو اوپر اٹھایا اور اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ لگا دیئے اور چوسنے لگا اور ساتھ ہی اپنے ہاتھ اس کی کمر، پیٹ اور گاںڈ پر پھیرنے لگا۔ پھر میں نے اقراء کی گردن کو چومنا شروع کیا اور اس کے ممے دبانے لگا لگا اور پھر ان کے ساتھ منہ لگا کر اس کے ممے چوسنے لگا۔ اقرا بہت گرم ہو گئی تھی اور اپنے ہاتھ سے میرا لنڈ ہلا رہی تھی۔ میں نے اقرا کو اٹھایا اور بستر پر لٹا دیا اور اس کی پھدئ کے ساتھ منہ لگا کر چوسنے لگا. اس کی پھددی پر ہلکے ہلکے بال تھے جن سے مجھے اور مزہ آنے لگا اور میں زبان اس کی پھدی کے اندر تک ڈال کر ہلانا شروع کر دی. اقرا کو اتنا مزہ آ رہا تھا کے اس نے اونچی آواز میں چیخیں مارنا شروع کر دیں اور اس کی پھدی نے ہلکا ہلکا نمکین پانی چھوڑنا شروع کر دیا جسے میں پیتا گیا اور کچھ دائر بعد اقرا کی پھدی فارغ ہو گئی اور سارا نمکین مادہ میں پی گیا.
                اب اقرا نے میرا لنڈ پھر سے پکڑ لیا اور اسکو چوسنے اور ہلانے لگی اور اسکو پھر سے سخت کر کے بولی سمیر! اپنا لنڈ میری جوان پھدی کے اندر ڈالو اور آج میری جوانی کا تالا کھول دو اور اسکا جنازہ بھی نکال دو. میں نے اقرا کو بستر پر لیتا دیا اور اسکی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ لیں اور اپنا لنڈ اسکی پھدی کے کنارے پر رکھ کر ہلکا سا جھٹکا مارا تو لنڈ تھوڑا سا اندر چلا گیا. اس طرح ہلکے ہلکے جھٹکے مارتا میں لنڈ اندر کرتا گیا اور پھر ایک زور کا جھٹکا مارا تو اقرا کی زوردار چیخ کے ساتھ میرا لنڈ اس کی پھدی کے اندر داخل ہو گیا. اقرا کی سیل پھٹ چکی تھی اور اسکی پھدی سے خون نکل کر بستر پر گرنے لگا تھا. مہینے ایستا ایستا جھٹکے مارنے شروع کر دیے اور اپنی رفتار بڑھاتا گیا. اقرا کی آنکھیں اپر کو چڑھ چکی تھیں اور وو کبھی ہنستی تھی تو کبھی روتی تھی کیوں کے یہ اس کی زندگی کی پہلی چدوای تھی. میں بیچ میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کرتا تا کہ کہیں وہ بیہوش نہ ہو جاۓ اور اس بیچ لنڈ اس کی پھدی کے اندر ہی رکھ کر اس کے ہونٹ گردن چومتا اور پھر چودنا شروع کر دیتا.
                اس طرح ٢٠ منٹ تک میں اسکو وقفے دے دے کر چودتا رہا اور اس دوران اقرا کی پھدی ٣ بار فارغ بھی ہوئی اور پھر جب مجھے اندازہ ہو گیا کے یہ آخری بار ہوگی تو میں نے اقرا کو زور زور کے جھٹکوں سے چودنا شروع کر دیا اور اس کے پاؤں جو کہ میرے کندھوں پر رکھے تھے انکو بھی چومنا چاٹنا شروع کر دیا. اقرا اور میں دونوں اس وقت سیکس کے عروج پر تھے، اقرا زور زور سے بول رہی تھی آہ آہ سمیر !!! مجھے چود ڈالو سمیر!!! میری جوانی کا جنازہ نکال دو آہ آہ …… اور میں فارغ ہونے والا تھا. اسی دوران اقرا ایک بار پھر فارغ ہو گئی اور اسکی پھدی جو کے پہلے ہی اتنی گرم تھی اس پانی کے چھٹنے سے اور گرم ہو گئی اور میں فارغ ہونے کے اور نزدیق پونچ گیا.

                Comment


                • #9
                  اقرا کچھ نہ بولی کے میرے اندر فارغ ہونا یا نہیں تو میں نے فیصلہ کر لیا کر اسکی چت کے اندر ہی منی نکالوں گا اور کچھ دیر کے بعد میں فارغ ہو گیا اور اقرا کے اوپر لیٹ کر اپنی ساری منی اقرا کے اندر نکال دی. کچھ دیر اس طرح ہی ہم دونو لیتے رہے اور کسسنگ کرتے رہی اور میری ساری منی اچھی طرح اقرا کے اندر نکل گئی تو مہینے اپنا لنڈ باہر نکال لیا جوکے اقرا نے اپنے منہ میں لے کر اچھی طرح صاف کیا اور پھر مہینے اسکی پھدی کو چاٹ کر صاف کیا. اس کے بعد ہم دونوں نہانے کے لئے باتھروم چلے گے جہاں میں نے ایک بار پھر اقرا کو دیوار کے ساتھ لگا کر بھرپور چودا اور پھر کپڑے پہن کر دونوں باہر آ گے. مہینے باہر آ کر اقرا کو فورن گولی دی جوکے میں نے اپنے پاسس رکھی تھی جو کے آنٹی نے مجھے دی تھیں اور انکو میں آنٹی اور وجیہہ کو چودتے وقت ان کو دیا کرتا تھا. اس نے وو گولی کھا لی اور باقی کی صفائی کر کے اپنا موبائل لے کر گھر چلی گئی.
                  اس کے بعد اقرا کو میں نے ایک سم بھی لے دی اور جب گھر پر کوئی نہ ہوتا اور میرا اس کو چودنے کا دل ہوتا تو میں اس کو فون کر کے بلا لیا کرتا اور جی بھر کے چودا کرتا اور وو بھی بہت مزہ کرتی
                  کہانی ختم

                  Comment


                  • #10
                    آغاز لاجواب ہے

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X