Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

مونا چاچی از قلم ۔۔۔۔۔۔شاہ جی

Collapse
This topic is closed.
X
This is a sticky topic.
X
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اس فری سیکشن میں اس سٹوری کی لاسٹ قسط


    مونا چاچی قسط نمبر 10
    رائٹر شاہ جی
    ارے بدھو ۔۔۔اب مجھے یوں ٹکر ٹکر کیا دیکھ رہے ہو ۔۔انہوں نے ہاتھ
    نچاتے ہوئے پوچھا
    وہ سسیڑھیاں تیزی سے چڑھتا آیا ہوں تو سانس پھول گیا میں نے
    فٹافٹ بہانہ گھڑا
    ہاہاہاہا۔۔۔۔۔چوچی کاکی سمجھ رکھا ہے مجھے۔۔۔۔یا میں کوئی بدھو
    عورت ہو جسے تم اپنی سیلزمینوں والی چرب زبانی سے بہال لو
    گے۔۔۔۔۔کل تو تمہاری سانس نہیں پھول رہی تھی۔۔۔۔آج دو سیڑھیاں
    چڑھیں اور سانس پھول گیا ؟؟؟ مونا چاچی کے تیکھے انداز اور
    سوال پہ میں سٹپٹا اٹھا
    تو آخر بات وہیں پہ آپہنچی تھی جس کا مجھے خوف تھا۔۔۔۔مونا
    چاچی کا تھانیدارنی واال موڈ آن ہو چکا تھا
    میں نے گھبرائی نظروں سے انکی طرف دیکھا
    بولو ؟ کل اچھی خاصی ہٹی کٹی بیاہی برتی عورت کو پسینے چھڑوا
    کر بھی تیرا سانس نارمل تھا اور آج تیرے ہاتھ پاوں پھول رہے ہیں۔۔۔
    مجھے پہالں تھوڑا بہت شک تھا لیکن اب پک/یقین ہوگیا ہے۔۔۔۔مونا
    چاچی کی غصیلی آواز نے میرے چھکے چھڑوا دئیے
    وووہہہ مونا چاچی ۔۔۔۔میں نے کچھ بولنا چاہا
    بکواس بند کر۔۔۔۔۔مونا چاچی کا کچھ لگتا۔۔۔۔میں تیری چاچی ہوتی تو
    تم مجھ سے چھپاتے نہیں۔۔۔۔یاد کرو میں نے عید پر پوچھا بھی تھا

    ؟؟؟ میں اسی دن چونک گئی تھی جب نوشین نے تمہیں ڈنر پر
    انوائٹ کیا تھا
    میں نے تم سے پوچھا بھی تھا یاد کرو۔۔۔وہ لمبا بال۔۔۔۔۔میں اسی دن
    سمجھ گئی تھی پوری عید ملن پارٹی منا کر آ رہے ہو تم لیکن تم نے
    مجھے ذرا بھنک نہیں پڑنے دی۔۔۔عدیم کو اٹھایا تھا تو بال چپک گیا
    ہوگا۔۔۔یہی جواب تھا نا تیرا ؟؟ افسوس
    تم نے بھی مجھے پرایا سمجھا ۔۔۔دل سے چاچی سمجھتے تو اعتماد
    کرتے
    بھال میں نے تم دونوں کو کیا کہنا تھا۔۔۔۔تم دونوں اچھے بھلے سیانے
    ہو۔۔چلو نوشی کو تو میری پرانی واقف ہے مجھے اسکے ننھیال
    ددھیال سارا پتہ ہے اسے خوف ہو سکتا تھا
    لیکن تجھے کیا موت پڑی تھی تو نے کیوں نہیں بتایا۔۔۔۔۔تم نے یہ اچھا
    نہیں کیا نومی۔۔۔۔۔وہ غصے سے بولتی ساری بھڑاس نکال رہی تھیں
    لیکن انکی یہ بھڑاس میرے لیے بادصبا جیسی تھی۔۔۔۔۔۔میرے دل میں
    بسے خوف ڈر بدنامی اور دھکوں کا خوف زائل ہوتا گیا
    اوہ تو یہ ماجرا ہے ؟؟ میں نے سکون سے گہرا سانس بھرا
    مونا چاچی کا شکوہ بجا تھا لیکن شکوے کو دھویا جا سکتا تھا۔۔۔۔
    مونا چاچی کو کیسے ڈیل کرنا ہے پچھلے پانچ چھ ماہ میں اتنا تو
    میں جان ہی چکا تھا
    نہیں چاچی یہ بات نہیں ہے میں نے جھینپتے ہوئے جواب دیا
    تو کیسی بات ہے ؟ اب یہ نا کہنا پہلی بار ہو رہا تھا۔۔۔۔۔تم دونوں کے
    کرتوت بتا رہے تھے کہ یہ کھیل کافی دنوں سے چل رہا ہے
    ہے نا ؟؟ عید والی رات ڈنر سے شروع ہوا یا۔۔۔۔اس سے پہلے ؟
    وہ ٹانگ پہ ٹانگ چڑھائے تھانیدارنی بنی تیکھے سوال پوچھ رہی
    تھیں اور میں سر جھکائے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے مجرم کی طرح

    خاموش تھا
    اب پھوٹ بھی ۔۔۔۔۔یا اتاروں سینڈل ۔۔۔انہوں نے سینڈل کی طرف
    اشارہ کیا
    ڈنر والی رات سے للیکن۔۔۔۔یقین کریں سب آپوں آپ ہوگیا۔۔۔۔قسمے
    کچھ پالن نہیں تھا چاچی ۔۔۔میں نے عادی مجرم کی طرح صفائی
    پیش کی
    واہ بھئی واہ۔۔۔۔آپوں آپ سچی ؟؟ تم دونوں میں بھی بلیو ٹوتھ لگا
    ہے کیا ؟؟ جو آپوں آپ کنیکٹ ہوگیا۔۔۔۔سیدھا جواب دے نومی۔۔۔گولی
    نا کروا ؟؟ مونا چاچی نے مجھے ڈپٹا
    سچی میرا یقین کریں چاچی میں نے تیزی سے جواب دیا
    یقین اور تم پہ۔۔۔رہن دے نومی اب تو شرمندہ ہو جا ۔۔میں نے سمجھا
    تھا تو تھوڑا چنگا ہے ۔۔۔اپنے مرحوم والد کی طرح لیکن میں بھول
    گئی تیری پرورش تو ان منافقوں نے کی ہے ۔۔۔۔تو بھی اپنے دودھیال
    والوں کی طرح میسنا دوغال اور منافق نکال۔۔۔چاچی بڑی تسلی سے
    اگلے پچھلے سارے حساب برابر کر رہی تھیں
    تقریبا آدھ گھنٹہ۔۔۔انکی تفتیش اور میری قسمیں اور صفائیاں چلتی
    رہیں۔۔۔۔آخر کار وہ کچھ کچھ دھیمی پڑیں۔۔۔۔۔چل ٹھیک ہے ۔۔۔کرسی
    کھیچ کر بیٹھ جا۔۔۔انہوں نے گہرا سانس بھر کر مجھے اجازت دی
    ویسے یہ میری خوش قسمتی اور چھٹی حس تھی جو اس دن چونک
    گئی تھی۔۔۔میں نے منرل واٹر منگوانا تھا اس لیے تمہیں بتانے آئی تو
    دروازہ بند دیکھ کر میرا ماتھا ٹھنکا۔۔۔۔پہلے تو میں نے سوچا دروازہ
    کھٹکھا لیتی ہوں لیکن میری چھٹی حس مجھے االرم کر رہی تھی۔۔۔
    اور جب میں پچھلی سیڑھیوں سے اوپر آئی تو تم اپنا ہی کنواں کھود
    رہے تھے۔۔۔انہوں نے قدرے شوخی سے جگت ماری
    ویسے تم لوگ صبر نہیں کر سکتے تھے۔۔۔۔سکون سے گھر جا کر
    انجوائے کرتے۔۔۔۔ایسے کیامزہ۔۔۔انہوں نے قدرے اچھنبے سے پوچھا
    وہاں شک ہونا شروع ہوگیا تھا اسلیے ہم ادھر ہی مل لیتے تھے میں نے
    جھینپتے ہوئے کہا
    ہاہاہا۔۔۔۔شک تو ہونا ہی تھا۔۔۔۔خیر ۔۔اب کیا ارادہ ہے انہوں نے میری
    طرف دیکھتے ہوئے پوچھا
    میں سمجھا نہیں چچی ؟ میں نے گڑبڑاتے ہوئے پوچھا
    میرا مطلب ہے تم دونوں کا کیا الن ہے۔۔۔ویواہ کرنا ہے ؟ یا کچی وقتی
    یاری ہے ؟
    ارے نہیں چاچی ۔۔۔۔ویواہ بھی نہیں کرنا اور یاری بھی پکی ہے میں
    نے مسکراتے ہوئے انہیں پوری تفصیل بتائی
    واہ بھئی واہ۔۔۔۔یہ نوشین تو میری سوچ سے زیادہ تیز نکلی۔۔۔بندے
    سے عشق وی ہے اور یاری بھی رکھنی۔۔۔۔خیر ۔۔۔۔تم لوگوں کا یہ طریقہ
    بھی مناسب نہیں ہے۔۔۔۔۔پالزے میں درجنوں دکانیں ہیں۔۔۔۔کوئی نا
    کوئی تو نوٹ کرتا ہوگا۔۔۔۔ اور یقینا کسی نا کسی نے نوٹ کر بھی لیا
    ہوگا۔۔۔۔لیکن چونکہ تم میرے یعنی پالزے کی مالکن کے بھتیجے ہو اور
    تم دونوں میرے بوتیک کے ساجھے دار بھی۔۔۔۔اسلیےوہ چپ ہے۔۔۔۔اسے
    کیا ضرورت ہے خوامخواہ ایشو اٹھا کر اپنی دکانداری خراب کر لے۔۔۔۔
    آجکل پرانی گاہکی کہاں رہی۔۔۔بھلے وقتوں میں گاہک اپنے دکاندار کو
    ڈھونڈتے ڈھونڈتے شہر کے دوسرے کونے چلے جاتے تھے لیکن آجکل
    کون زحمت کرتا ہے مونا چاچی نے بےالگ تجزیہ کیا
    میں انکے تجزئیے پہ چونکا۔۔۔۔کیا مطلب چاچی۔۔۔۔ہمارے معاملے سے
    اسکی دکانداری کو کیا فرق پڑ سکتا ہے ؟؟ میں انکی بات سن کر الجھ
    چکا تھا


    لو جھلیا۔۔۔۔جب وہ پالزے کی مالکن کے بھتیجے کی شکائت کرے گا۔۔۔
    اسے بدنام کرے گا تو ظاہر ہے میں فورا اسے نکال باہر پھینکوں گی۔۔۔۔
    تم دل سے مانتے ہو یا نہیں۔۔۔۔مجھے نہیں پتہ ۔۔۔۔لیکن میں تو تمہیں
    اپنا بھتیجا سمجھتی ہوں نا ؟؟ اب بھال اپنے بھتیجے کو بدنام ہونے
    دونگی۔۔۔مونا چاچی نے الڈ بھرے انداز میں کہا
    میں انکے یوں مہربان ہونے اور نرم لہجے پہ چونکا۔۔۔انکے مزاج کا بھی
    پل میں تولہ پل میں ماشہ واال حساب تھا۔۔۔۔
    یا شائد وہ جانتی تھیں کب لہجہ نرم رکھنا ہے اور کب گرم رکھنا ہے
    ارے نہیں چچی ۔۔یقین کریں میں آپکو پورے دل سے چچی مانتا
    ہوں۔۔۔بہت عزت کرتا ہوں آپکی۔۔۔میں نے سچے لہجے میں جواب دیا
    رہن دے عزت کرتا ہوں۔۔۔۔نہیں چاہیے ایسی عزت بھئی
    یہ منافقانہ عزت اور بالوجہ کا ڈر مجھے پسند نہیں۔۔۔۔ ہونہہ ڈر لگتا
    ہے اسلیے آپکو بتایا نہیں۔۔۔۔۔عجیب منافقانہ جواب ہے۔۔۔بھئی عین
    میرے سر کے اوپر ۔۔۔۔پورے جوش سے چودتے ہوئے تمہیں ڈر نہیں
    لگا۔۔۔۔۔اور تو اور۔۔۔۔۔جیسے ہی میں نے تمہیں اجازت دی اور کھڑکی
    سے ہیچھے ہٹی تمہیں الٹا جن پڑ گئے۔۔ڈر ہوتا تو تمہارا گنا فورا
    گنڈیری بن جاتا ۔۔۔اففف توبہ وچاری کی اخیرلی )آخری( چیخ تو
    مجھے پریشان ہی کر گئی تھی۔۔۔۔ مونا چاچی کے طعنے پہ میں سٹپٹا
    اٹھا
    انکا طعنہ بتا رہا تھا کہ وہ کھڑکی سے ضرور ہٹی تھیں لیکن نیچے
    نہیں گئی تھیں
    نوشین کی اخیرلی چیخ کافی دیر بعد کا قصہ تھا
    میں انکی الجک پر حیرت زدہ رہ گیا۔۔۔واقعی وہ سچ کہہ رہی
    تھیں۔۔۔۔۔مجھے ڈر کے مارے رک جانا چاہیے تھا
    مجھے یہ جعلی ڈر اور لحاظ والے رشتے چنگے نہیں لگتے

    بھئی جس رشتے میں یقین نا ہو سچائی نا ہو۔۔۔۔اسکا فائدہ۔۔۔میں تو
    تمہیں اپنا سمجھ کر دکھ سکھ شئیر کرنے کا سوچ رہی تھی۔۔۔۔میں
    سمجھی کہ اب تم میرا ساتھ نباہو گے مجھے اکالپا محسوس نہیں
    ہوگا۔۔۔عتیق کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔۔۔میں بڑی پریشان ہوں لیکن ۔۔۔۔
    اب میں بھی تجھے کچھ نہیں بتاونگی بس۔۔۔۔انہوں نے قطعیت سے
    کہا
    انکا جواب میرے ٹٹے شارٹ کر گیا۔۔۔
    ننہیں چاچی پلیز ایسے نا کہیں ۔۔۔میں انکے شکوے پہ تڑپ اٹھا۔۔۔۔میں
    آپکا اپنا ہوں آپکے ساتھ ہوں۔۔۔بتائیں مجھے کیا ہوا عتیق انکل کو ؟؟؟
    میں آج شام مال تو مجھے بھی بہت کمزور لگ رہے تھے میں نے
    گھبرائے لہجے میں جواب دیا
    بس تو رہن دے۔۔۔۔مجھے کچھ نہیں بتانا۔۔تو بھی اپنے چاچوں کی
    طرح منافق اور احسان فراموش نکال۔۔۔۔مونا چاچی اداسی سے بولیں
    انکی سیاہ آنکھوں میں آنسو چمکے۔۔۔۔وہ ہاتھ کی پشت سے پلکوں کو
    پونچھتے ہوئے سوگواریت میں بھی غضب ڈھا رہی تھیں۔۔۔۔۔غمزدہ
    اور سوگوار حسن ۔۔۔۔کیسے دیکھنے والے کو گھائل کرتا ہے میں نے اس
    دن جانا تھا
    پلیز چاچی۔۔۔۔ایک بار معاف کردیں ۔۔۔میں نیکسٹ کسی شکائت کا
    موقع نہیں دونگا۔۔میں بےساختہ کرسی سے اٹھ کر انکے قدموں میں
    جا بیٹھا
    مونا چاچی کا بھتیجا ہونا جہاں بہت فائدہ مند تھا وہیں اخالص اور
    رشتے کا تقاضا بھی تھا
    ٹھیک ہے ۔۔۔۔لیکن میری ایک شرط ہے ۔۔۔ورنہ مونا آزمائے ہوئے کو نہیں
    آزماتی۔۔۔۔۔انہوں نے قدرے نخوت سے کہا
    آپ حکم کریں چاچی۔۔۔۔۔مجھے سب منظور ہے۔۔۔میں منافق اور
    احسان فراموش نہیں ہوں۔۔۔آپ کا نمک کھایا ہے ۔۔۔نمک حرامی نہیں
    کرونگا۔۔۔مجھے اپنے مرے ہوئے ماں پیو کی قسم ۔۔۔۔۔میں جذبات کے
    بہاو میں بہتا قسم اٹھا گیا
    مجھے انکا طعنہ چابک کی طرح لگا تھا۔۔۔۔۔احسان فراموشی کا طعنہ
    میری غیرت کو بھڑکا گیا تھا۔۔۔۔
    بکواس نا کر نومی۔۔۔۔۔تیرے ماں پیو بڑے بھلے بندے تھے انکی قسمیں
    نا کھا۔۔۔۔۔اپنی بات کر ۔۔۔۔دیکھ نومی مجھے نہیں پتہ لوگ میرے بارے
    میں کیا کہتے ہیں ؟ تمہارے چچا یا دوسرے رشتہ دار میرے بارے میں
    جو بھی کہیں میری جتی کو بھی پرواہ نہیں۔۔۔۔ان جیسے کنگلوں کو
    میں کبھی متھے نا لگاوں۔۔۔۔لیکن تو گواہ ہے۔۔۔۔تیرے ساتھ میں نے
    ہمیشہ اچھا سلوک کیا ہے تجھے بھتیجا نہیں دوست سمجھا ہے ورنہ
    اگر تم اچھی طرح جانتے ہو اگر میں نا چاہتی تو عتیق تمہیں
    پہچانتے بھی نہیں۔۔۔۔انکے دل میں اپنے خاندان والوں کے لیے بڑے گلے
    شکوے ہیں۔۔۔۔لیکن میں نے پھر بھی تمہیں سپورٹ کیا۔۔۔میں فضول
    کی شرم" جھجھک اور نام نہاد ڈر کو نہیں مانتی۔۔۔۔بھئی جو ہےسو
    ہے۔۔۔۔اس میں ڈرنا کیا۔۔۔۔۔
    اب نوشین جوان جہان شادی شدہ عورت ہے۔۔۔۔۔اسکو مرد کی ضرورت
    ہے اس نے تم سے دوستی کر لی اسکی مرضی ۔۔۔۔اسی طرح تم
    کنوارے لڑکے ہو۔۔۔۔دنیا کا ہر کنوارہ لڑکا ایسے ہی کرتا جو تم نے کیا۔۔۔۔۔
    میں کون ہوتی ہوں تمہیں ٹوکنے والی
    میری پہلی اور آخری شرط یہی ہے ۔۔۔۔۔تم اگر واقعی ہمارے لیے
    مخلص ہو۔۔۔۔اپنے چچا کو سنبھالنا چاہتے ہو تو ۔۔۔۔۔تمہیں یہ فضول
    کی دقیانوسیت چھوڑنی پڑے گی۔۔۔۔کل کالں ۔۔اگر عتیق زیادہ بیمار
    ہو گیا۔۔۔۔اسے چینج کرانا پڑا۔۔۔یا ہو سکتا ہے پیمپر لگانا پڑے تو تم

    شرماتے پھرو گے ؟؟ چچی کے جھنجھوڑتے جملوں نے مجھے ہال کر
    رکھ دیا
    تو کیا چچا اتنے بیمار ہیں کہ ؟؟میں نے گھبرا کر پوچھا
    ابھی نہیں ہیں۔۔۔۔لیکن کل کا کیا پتہ نومی۔۔۔۔کل نجانےکیا ہو۔۔۔دیکھو
    نومی۔۔۔۔تم اب بخوبی جانتے ہو کہ اگر پیسہ ہو تو سب کچھ مل جاتا
    ہے۔۔۔۔چوبیس گھنٹے ایمبولینس آپکے دروازے پر ٹہر سکتی ہے ۔۔۔ڈاکٹر
    ہوم سروس دے سکتا ہے۔۔۔۔میل نرس تو رلتے پھرتے ہیں۔۔۔لیکن تم
    ساتھ دو گے تو عتیق کو اچھا لگے گا۔۔۔اسکا حوصلہ بڑھے گا۔۔۔۔میرا
    حوصلہ بڑھے گا۔۔۔۔لیکن مجھے نام نہاد ہمدردی واال بھتیجا نہیں بلکہ
    ہمراز غمگسار دوست نما بھتیجا چاہیے۔۔۔۔۔
    بولو منظور ہے ؟؟ مونا چاچی نے میری طرف جھکتے ہوئے پوچھا
    میں انکی باتوں سے جذباتی ہو چکا تھا
    مونا چاچی کے الفاظ اور انداز میرے جذبوں کو ابھار چکے تھے۔۔۔
    جسطرح انہوں نے میرے والدین کی عزت کرتے ہوئے انکی قسم کھانے
    سے مجھے ڈپٹا تھا انکی یہ اپنائیت"۔۔۔عتیق چچا کے قلبی سکون واال
    جذباتی ٹچ جہاں میرے اندر کے سچے خلوص کو جگا چکے تھے
    وہیں۔۔۔انکا یوں ہلکا سا جھکنا میرے جوشیلے جذبوں کو بھی بڑھکا
    چکا تھا۔۔۔انکے جسم سے پھوٹتی مدھر خوشبو۔۔۔ انکا یہ قرب اور
    امید ۔۔۔۔۔۔میں سیکنڈوں میں دیوانہ ہو چکا تھا۔۔۔۔۔۔
    ایسا نہیں تھا کہ میری ہوس جاگی تھی۔۔۔۔نہیں ہوس نہیں ایک منفرد
    قسم کی مقناطیسیت تھی۔۔۔۔۔مونا چاچی جیسی ڈیشنگ لیڈی۔۔۔۔کی
    صرف دوستی بھی اعزاز سے کم نہیں تھی
    منظور ہے۔۔۔میں نے قربان جاتی نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا
    سوچ لینا۔۔۔۔اب اگر کچھ چھپایا تو پھر مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
    ۔۔۔۔اگلے ہی لمحے انکے لہجے میں عجیب سی سردمزاجی لپکی۔۔۔۔بلکل
    کسی ملکہ کی طرح ۔۔۔۔۔سخی بھی اور بہت اناپرست بھی۔۔۔ میرے پورے جسم میں سرد لہر دوڑی۔۔۔۔۔منظور ہے لیکن پھر آپ بھی
    وعدہ کریں۔۔۔۔مجھے ڈانٹیں گی نہیں۔۔۔۔میں نے جھینپتے ہوئے کہا
    ہاہاہا۔۔۔۔بڑے تیز ہو تم۔۔۔۔۔لگتا ہے جلد ہی کوئی اور نمانی بھی رگڑی
    جائے گی۔۔۔۔مونا چاچی کی سرگوشی سے میں گڑبڑا سا گیا
    ننہیں چاچی۔۔۔میں نے ویسے ہی کہا ہے۔۔۔میں نے جلدی سے وضاحت
    دی
    ہممم ڈونٹ وری میں نہیں ڈانٹوں گی بلکہ ہو سکتا ہے تمہاری کوئی
    ہیلپ کر دوں۔۔۔مونا چاچی نے شرارتی انداز میں جواب دیا
    افففف مونا چاچی آپ بھی نا ۔۔۔۔میں بےساختہ شرما اٹھا
    افففف بلشنگ۔۔۔۔وہ میرے شرمانے پہ کھلکھال اٹھیں
    تم تو ابھی سے شرما اٹھے ورنہ میں تو سوچ رہی تھی کہ۔۔۔۔۔مونا
    چاچی نے جان بوجھ کر اپنا جملہ ادھورا چھوڑا
    کیا سوچ رہی تھیں پوچھیں ؟ میں نے فورا بےتابی سے کہا
    ارے نہیں بھئی۔۔۔۔۔تم ابھی سے شرما رہے ہو ۔۔۔۔۔میں کچھ پوچھ لیا
    تو بےہوش ہو جاو گے۔۔۔۔وہ ہنستے ہوئے بولیں
    اب ایسا بھی نہیں ہے چچی۔۔میں نے قدرے اعتماد سے جواب دیا
    اوے ہوئے۔۔۔۔۔لیکن۔۔۔۔۔اگر تم نے بھی اپنے رشتہ داروں کی طرح گھٹیا
    اور چھوٹی سوچ کا مظاہرہ کیا ۔۔۔اور مجھے واہیات سمجھا تو ؟؟؟
    انہوں نے جتاتے ہوئے کہا
    پلیز مونا چچی۔۔۔۔۔۔مجھے بار بار طعنے نا دیں۔۔۔۔۔۔میں دوسروں کے
    کسی عمل یا سوچ کا جوابدہ نہیں ہوں۔۔۔۔میں بس اپنا جوابدہ ہوں۔۔۔۔
    میں نے قدرے شکائتی انداز میں فورا جواب دیا
    اففف نومی ۔۔۔۔فورا جذباتی نا ہو جایا کرو۔۔۔۔چلو تو یہ بتاو اگر میں
    تم سے ۔۔۔۔۔تمہارے اور نوشین کے بارے میں کچھ سیکرٹ پوچھوں تو
    ​؟؟؟ تمہیں کیا لگے گا ؟؟ یہی نا کہ مونا بہت واہیات عورت ہے ۔۔۔۔مونا
    چاچی نے مدہم سرگوشی کی
    انکے ذومعنی سوال پہ میرا دل تیزی سے دھڑکا
    نہیں۔۔۔۔۔مجھے لگے گا کہ آپ نے مجھے دوست سمجھا۔۔۔میں نے
    آہستگی سے جواب دیا
    میرا جواب سن کر انکے چہرے پہ مسکراہٹ ابھری۔۔۔۔۔۔رئیلی انہوں نے
    مسکراتی نظروں سے پوچھا
    یسسسس۔۔۔۔۔رئیلی۔۔۔۔اب میں ایک سوال پوچھوں ؟؟ میں نے اجازت
    طلب کی
    ہمم پوچھو۔۔۔مونا چاچی کے آتشین ہونٹ ہلے
    اگر میں نے بھی ایسا کوئی سیکرٹ سوال پوچھا لیا تو۔۔۔۔آپ کیا
    سمجھیں گی ؟ بدتمیز بھتیجا ؟؟ میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھا
    ہاہا۔۔۔۔۔۔تمہیں بھی شہر کی ہوا لگ گئی ہے نومی بڑے تیز ہوگئے ہو۔۔۔
    مونا چاچی نے قہقہ مارا اور الڈ سے میرے کان کھینچتے ہوئے بولیں
    بتائیں نا ؟؟ میں نے انکی ہنسی سے ہمت پا کر دوبارہ پوچھا
    ہمممم میں جانتی ہو نومی تم دل کے چنگے اور مخلص ہو۔۔۔اسلیے
    دوست بنایا ہے اور جب تم نے ثابت کر دیا تم میرے دوست ہو ؟ سچے
    مخلص اور وفادار دوست۔۔۔تب میں بھی تمہارے سوال کا بلکل سچا
    جواب دونگی۔۔مونا چاچی بڑی سیاست سے مجھے ٹرک کی بتی کے
    پیچھے لگا رہی تھیں
    وہ اس وقت شطرنج کی بساط بچھا رہی تھیں
    ایسی بساط جہاں بس ملکہ کا راج ہوتا ہے
    صرف ملکہ کا۔۔۔۔۔باقی بادشاہ ہوں یا پیادے۔۔سب مہرے ہیں۔۔۔۔اصل
    کھیل بس ملکہ کا ہے
    تو پھر مالو ہاتھ۔۔۔۔۔۔آج سے میں تمہاری چچی ہی نہیں ۔۔۔تمہاری
    دوست بھی ہوں۔۔۔۔ایسی دوست جو تمہیں اونچ نیچ ۔۔۔فائدہ نقصان
    سب بتائے گی
    ساری زندگی اپنے چچاوں اور رشتہ داروں کی طرح کنوئیں کا مینڈک
    بننا چاہو تو تمہاری مرضی
    وگرنہ۔۔۔۔بطور دوست میں تمہیں بہت ترقی پاتے دیکھنا چاہتی
    ہوں۔۔۔۔۔بہت جلد تمہاری اپنی چین آف بوتیکس ہوگی۔۔۔۔۔بس تم
    محنت اور سچی دوستی نباہنا۔۔۔۔تمہاری مونا چاچی تمہیں بھرپور
    سپورٹ کریں گی۔۔۔پھر دیکھنا تمہارے یہ سارے مطلبی رشتہ دار
    کیسے کتے کی طرح دم ہالتے تمہارے اردگرد گھومیں گے
    مونا چاچی نے گرم لوہے پہ آخری چوٹ کی اور اپنا ہاتھ آگے بڑھایا
    انکا خوبصورت گورا ہاتھ۔۔۔لمبی انگلیاں اور خوبصورت ناخن۔۔۔۔سرخ
    نیل پالش والے نفاست سے بڑھائے گئے ناخن
    میرا تو جیسے لکی ڈرا نمبر نکل آیا تھا۔۔۔۔مونا چاچی کی دوستی
    انکی سرپرستی اور انکی مدد سے میں بہت جلد ویل سیٹل ہو سکتا
    تھا
    میرے جیسوں کو بجلی کے بل کے لیے بھی الئن میں لگنا پڑتا تھا
    جبکہ۔۔مونا چاچی کے ایک فون پر۔۔۔۔مجھے کسی بھی بنک سے
    امدادی قرضہ / گاڑی مل سکتا تھا
    وہ فیصل آباد کے معروف بزنس مین کی اکلوتی وارث تھیں
    میں نے جھجھکتے جھجھکتے ہاتھ آگے بڑھایا
    مونا چاچی مسکرائیں اور میرا ہاتھ تھام لیا۔۔۔۔۔میری کیا مجال جو
    میں انکے ہاتھ کو تھام سکتا
    ہاتھ میں نے نہیں۔۔۔۔انہوں نے تھاما تھا۔۔۔مجھے سسکتی غربت زدہ
    زندگی سے نکال کر امارت کی طرف لیجانے کے لیے یہ ہاتھ میرے لیے
    جیک پاٹ تھا
    اس وقت میں بھول چکا تھا کہ
    ملکہ سے دوستی نہیں ہوتی۔۔۔بلکہ ملکہ کی غالمی کی جاتی ہے
    میں نے اپنا ہاتھ دوستی میں بڑھایا تھا یا شائد غالمی قبول کی تھی
    مونا چاچی کی دوستی بھی امریکہ کی دوستی کی طرح تھی۔۔۔جو
    مرضی کر لو جتنا مشکل ہدف پورا کرلو
    کا تقاضا کبھی ختم نہیں ہوتا تھا More Do انکا
    مونا چاچی کا گداز ہاتھ۔۔۔۔۔مجھے ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ
    مونا چاچی کا ہاتھ نہ ہو پارس ہو۔۔۔۔۔جو لوہے کو سونا کر دے۔۔۔۔۔میں
    بھی تو لوہا تھا بے وقعت کم قیمت۔۔۔لیکن مضبوط اور سخت
    اور اب میں پارس سے ٹکرا چکا تھا
    گڈ ۔۔۔۔تو چلو یہ بتاو۔۔۔۔تم نے نوشین کو کیسے پٹایا۔۔۔۔۔مونا چاچی کا
    پہال سوال ہی بوکھال دینے واال تھا
    بتایا تو ہے چچی۔۔۔سب کچھ آپوں آپ ہوگیا ۔۔۔میں نے جھجھکتے ہوئے
    جواب دیا
    لو بھال۔۔۔۔۔ایسے تھوڑی ہوتا ہے۔۔۔۔جب تک بلیو ٹوتھ بھی ایکٹو نا ہو
    وہ کنیکٹ نہیں ہوتا
    تم نے اسے ایکٹو کیسے کیا۔۔۔یہی بتا دو۔۔۔۔مونا چاچی نے شرارتی انداز
    میں پوچھا
    بدقسمتی یا خوش قسمتی سے۔۔۔۔نوشین نامہ ایک ایسا بولڈ سبجیکٹ
    تھا۔۔۔۔جس کی تفتیش کرتے کرتے ہمارے درمیان کافی فرینکنس
    ہوگئی
    ہلکی پھلکی ذومعنی گفتگو سے جھجھک کم ہونے لگی

    دیکھا۔۔۔۔میں نے کہا تھا نا۔۔۔۔تو بڑی تیز چیز ہے ؟؟ پورا قصہ سن کر
    موناچاچی نے پھر سے میرا کان مروڑا
    لو میں نے کیا تیزی دکھائی۔۔۔۔۔اسے خود گرمی چڑھی ہوئی تھی۔۔۔۔۔
    آپ نوشین کی سائیڈ لے رہی ہیں۔۔۔۔میں نے فورا شکوہ کیا
    ارے نہیں۔۔۔۔۔اسکی سائیڈ نہیں لے رہی۔۔۔مجھے اسکی فیلنگز کا اندازہ
    ہے۔۔۔۔شادی شدہ عورت کی فیلنگز اور کنواری لڑکی کی فیلنگز میں
    بہت فرق ہوتا ہے
    میریڈ عورت اس شیرنی کی طرح ہوتی ہے جسے انسانی خون کی لتً
    لگ چکی ہو۔۔۔۔اور یہ لت بہت بری چیز ہے ۔۔۔تمہاری تیزی یہ ہے کہ تم
    نے موقع سے فائدہ اٹھایا
    یقین کرو۔۔۔۔اگر تم اس رات ۔۔۔۔۔جھجھک جاتے۔۔۔تو نوشین تمہارے
    ہاتھ کبھی نہ آتی۔۔۔تم نے اسکے لمبی ڈرائیو کر کے۔۔۔۔شوہر کی باتیں
    اور پھر گجرے دال کر۔۔۔۔اسکی تروٹک جگائی۔۔۔اگر تم اس رات تروٹک
    جگانے کے بعد نشہ پورا نا کرتے تو وہ بہت ہرٹ ہوتی۔۔اور شائد پھر
    تمہارےساتھ یوں فرینک نا ہوتی۔۔۔۔یہی آرٹ ہے۔۔۔۔تروٹک کا اندازہ لگا
    کر اسے دوآتشہ کر دو۔۔۔جب تروٹک بھڑک جائے تو۔۔۔۔۔۔بہت خوبصورتی
    سے اپنا آپ پیش کرو۔۔۔۔۔بنا احساس دالئے اسکا نشہ پورا کردو۔۔۔۔۔اگر
    ایسا کرو گے تو ساری عمر موج کرو گے
    اور ایکبار نشہ بھڑکا کر موقع ضائع کر دیا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔ایسا موقع پھر
    نہیں ملتا
    مونا چاچی کے درست تجزئیے پہ میں حیران رہ گیا۔۔۔۔۔واقعی۔۔۔۔ایسا
    ہی ہوا تھا۔۔۔۔۔نوشین کو اعتراض چدنے پر نہیں تھا۔۔۔۔اسکی ناراضگی
    بھی یہی تھی۔۔۔میں نے اسکی تروٹک جگا دی تھی۔۔۔لیکن ایک پیگ
    پال کر بھاگ آیا تھا۔۔۔۔۔اسکی پیاس ایک پیگ والی نہیں ۔۔۔۔بلکہ پوری
    بوتل والی تھی
    آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں میں نے جھینپتے ہوئے کہا لیکن اس وقت مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں انہیں بھڑکا رہا ہوں۔۔۔
    میں نےقدرے شرمندگی سے جواب دیا
    ہممم چلو جو بھی ہوا بھلے واال کام ہوا۔۔۔مونا چاچی نے نے ہلکا سا
    جھینپتے ہوئے کہا
    بھال کیسا ؟؟ میں نے حیرت سے پوچھا
    چل اب بوہتے )زیادہ ( سوال نا پوچھ۔۔۔۔انہوں نے مجھے شوخی سے
    گھورا اور کرسی سے اٹھ کھڑی ہوئی
    چل سو جا اب۔۔۔بہت وقت ہوچکا ۔۔۔صبح بوتیک نہیں کھولنی کیا ؟؟
    وہ پانی کی بوتل اٹھاتے ہوئے سیڑھیوں کی طرف بڑھیں
    سنیں نا۔۔۔۔۔بتائیں تو میں نے اسکا کیسے بھال کیا ہے ؟ میں قدرے
    شوخی سے بوال
    مونا چاچی سے دوستی اور گپ شپ کے بعد میں کافی فریش ہو چکا
    تھا۔۔۔۔آج کی دوستانہ گپ شپ سے جہاں ہمارے درمیان اعتماد کا
    رشتہ بڑھا تھا وہیں نوشین واال معاملہ بھی سلجھ گیا تھا۔۔۔۔اب میں
    پوری تسلی سے نوشین کو سیدھے راستے سے اوپر ال سکتا تھا
    افففف ۔۔۔بڑے ضدی ہو تم۔۔۔۔اچھا سنو۔۔۔۔۔اگر تم لوگ چاہو تو میں
    تمہاری مدد کر سکتی ہوں۔۔۔۔مونا چاچی نے یکدم نئی بات چھیڑ دی
    مدد ؟ وہ کیسے میں نے بےتابی سےپوچھا
    بھئی۔۔۔۔۔یہ پچھلے روڈ پہ میرا ایک فلیٹ ہے۔۔۔۔پہلے کرائے پر چڑھا
    رکھا تھا لیکن۔۔۔۔کرایہ دار حرامی فلیٹ پہ قبضہ جمانے کے چکر میں
    تھا۔۔۔۔الو کا پٹھا مجھے اکیلی مجبور عورت سمجھ رہا تھا۔۔۔۔میں نے
    ایسی پھینٹی لگوائی کہ اب ٹانگوں پہ پلستر چڑھائے نجانے کدھر
    چھپا بیٹھا ہے۔۔۔۔۔اگر نوشین چاہے تو وہاں شفٹ ہو سکتی ہے۔۔۔۔اسے
    بھی قریب پڑے گا اور محلے کا ڈر بھی نہیں ہوگا۔​
    مونا چاچی کی آفر پہ میں خوشی سے اچھل پڑا۔۔۔۔ارے تھینک یو
    چچی۔۔۔۔۔۔میں کل ہی نوشین سے بات کرتا ہوں ۔۔۔میں نے چہکتے ہوئے
    کہا
    ہاں لیکن۔۔۔۔یاد رکھنا۔۔۔۔۔اسے خبر نہیں ہونی چاہیے کہ میں تم دونوں
    کے کھیل سے واقف ہوں۔۔۔۔ایویں بچاری شرمندہ ہوگی۔۔۔مونا چاچی
    ہمدردی سے بولیں
    ڈونٹ وری چچی۔۔آپ بےفکر ہو جائیں۔۔۔۔۔۔میں نے فورا یقین دہانی
    کروائی
    ہممم دیٹس گڈ۔۔۔۔وہ مسکرائیں اور ممٹی کا دروازہ کھول کر
    سیڑھیوں کی طرف بڑھیں
    مونا چاچی۔۔۔۔۔۔بھلے والی بات تو بتا دیں نا ؟؟ میں نے پیچھے سے
    آواز دی
    ہاہاہا۔۔۔۔تو بھی بڑی کتی چیز ہےنومی ۔۔۔انہوں نے بڑے استحقاق سے
    مجھے گالی دی
    انکی گالی بھی مجھے میٹھی میٹھی لگی۔۔۔۔۔
    چل بتاتی ہوں کیا یاد کرے گا
    ایسی عورت جو مرد کے ساتھ بھرپور وقت گزار کر تنہائی کے عالم
    میں کلس رہی ہو۔۔۔۔اسکا احساس کرنا۔۔۔۔۔اسکی ضرورت کو
    سمجھنا۔۔۔۔۔اور بنا شرمندہ کیے بنا احساس دالئے۔۔۔۔چپکے سے اسکا
    نشہ پورا کر دینا بھلے کا کام ہی ہوتا ہے۔۔۔سمجھے چل اب دروازہ بند
    کر اور جاتے ہی سوجانا۔۔۔۔۔کسی اوٹ پٹانگ )مٹھ/ہینڈ پریکٹس( کام
    میں نہ پڑ جانا۔۔۔۔انکی ذومعنی ہدایت پہ میں چونکا۔۔۔۔جیسے ہی میں
    انکی ذومعنی ہدایت کو سمجھا میرے کان کی لووئیں سرخ پڑ گئیں
    توبہ کریں چاچی۔۔۔۔میں ایسے کام نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔میں خفت سے بوال​

    ہاہاہا۔۔۔جانتی ہوں بھئی۔۔۔۔اگر ایسے کام کرتا ہوتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔نوشین
    جیسی زنانی کی باں باں نا کرواتا۔۔۔۔۔۔نوشین بڑی قسمت والی ہے۔۔۔۔
    چنگا یار مال ہے اسے۔۔۔۔۔انجوائے کرو کیا یاد کرو گے۔۔۔۔مونا چاچی
    مجھے ذومعنی انداز میں سراہتے مسکرائیں اور سیڑھیاں اترتے اپنے
    اپارٹمنٹ میں گھس گئیں
    جاری ہے
    ​​
    جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
    ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

    Comment


    • اچھی اپڈیٹ ہے مزہ آگیا ہے لاجواب عید کا مزہ دو بالا ہو گیا زبردست

      Comment


      • زبردست اپڈیٹ لاجواب دیکھتے ہیں اب مونا چچی نومی سے کیا کیا کراتی ہیں

        Comment


        • اک ابھی اپڈیٹ
          لیکن آخری کیوں ہے

          Comment


          • آؤٹ کلاس شاندار اور جاندار. پڑھ کر بہت مزہ آیا

            Comment


            • Khobsort alfaz ma lakhi gee update boht he ahla ab hero ka mazay hemazay ha chachi be dost ban gee ha ab chudai ka tofan any Wala ha

              Comment


              • زبردست اپڈیٹ

                Comment


                • روٹھا بھی ان سے جاتا ہے جن کو منانے کا سلیقہ آتا ہو

                  Comment


                  • واہ مونا چاچی واہ
                    کیا خوب چال چلی ہے

                    لونڈا قابو کرنے کو

                    Comment


                    • Bht hi behtreen mona chachi to hero k sath khul rahi hy ab bht jald hero uski bahon main ho ga

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X