Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

سُسر اور بیوہ بہو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Sensual Story سُسر اور بیوہ بہو


    میرا بیٹا جوانی میں ہی ایک کار ایکسڈنٹ میں جان بحق ہو گیا تھا ہم شدید صدمے میں تھے اس کی موت کے کچھ ہی عرصے کے بعد میری بیوی یعنی میرے بیٹے کی ماں صدمہ برداشت نا کر سکی


    اوراس دنیا سے چلی گئی اپنے بیٹے کے پاس میری بہو جسکا نام تھا فرح جوان وہ خوبصورت زندہ دل لڑکی تھی لیکن اب بجھی بجھی رہنے لگی تھی سیکس کے لیئے بہت ہی خوبصورت تھی


    اسکا ایک دودھ پیتا بچہ بھی تھا اور میرے بیٹے کو فوت ہوئے ایک سال ہو گیا تھا ہمارے گھر کئی رشتہ دار آتے رہتے تھے دل لگا رہتا تھا ان دنوں اتفاق سے کوئی نہیں آ رہا تھا ایک دن میں نے دیکھا


    کہ بہو چھت پہ ساتھ والے جوان لڑکے میں دلچسپی لے رہی ہے میری غیرت گوارا نا کی لیکن میں سمجھ گیا کہ اب ا سنے سیکس ہر صورت کرنا ہے اس کی مجبوری ہے


    لیکن بچہ چھوٹا ہے ا سلیئے ابھی شادی بھی نہٰں کرنا چاہتی میں پریشان ہو گیا کیا کروں ایک دن کیا ہوا میں اور میری بہو گھر پر اکیلے تھے رات کے بارہ بجے ہونگے


    میں اپنے کمرے سے نکل کرنیچے واشروم کی طرف جارہا تھا میرے ساتھ والا کمرہ میری بہو کا تھا ہوا یوں کہ میں اسکے کمرے کے پاس سے گزر رہا تھا کے اچانک میری نظر فرح کے روم میں پڑی تو وہ سورہی تھی


    وہ اپنے بچے کو اپنا دودھ پلاتے پلاتے شاید سوگئی تھی اور اپنے بوبزکو اندر کرنا بھول گئی تھی اسکے مست ممے نظر آرہے تھے گورے گورے نہائیت خوبصورت مجھے اپنی جوانی والی بیوی کی طرح نظر آنے لگی


    لیکن وہ میری بہو تھی میں نا چاہتے ہوئے بھی اس کو دیکھ رہا تھا مجھے وہ چھت والی حرکت ذہن میں آئی اور میں کچھ اور ہی طرح سے سوچنے لگا تھایار میری تو نیت خراب ہونے لگی تھی اسکے گورے ممے اور اسکے اور گلابی نیپل میرا دل کر رہا تھا کہ جاکر دودھ کو چوسنے لگ جاؤ


    پھر میں نے سوچا کہ اگر وہ اٹھ گئی اور وہ برا مان گئی تو میں نے سوچا کوشش کرنے میں کیا ہرج ہے میں دھیرے سے کمرے میں گیا اور بستر کے پاس جاکر کھڑا ہوگیا


    وہ سوتے ہوے بہت خوبصورت لگ رہی تھی میں نے دھیرے سے اسکے بچے کو اٹھایا اور صوفے پر لٹادیا میری قسمت اچھی تھی کہ اسکا بچہ اٹھا نہیں تھا


    میں بیڈ پر بیٹھااوراسکے ساتھ لیٹ گیااسکے بوبزکو دودھ پیتے بچے کی طرح چوسنے لگ پڑا


    مجھے اپنی جوانی کے دن یاد آگئے جب میں اپنی بیوی کے ساتھ اسی طرح دوران نیند کئی بار سیکس کرتا تھابڑا مزہ آرہا تھا اسے یہ لگ رہا تھا کے اسکا بچہ ہی ہے جو ممے چوس رہا ہے میں سافٹ طریقے سے ممے چوس رہا تھا


    میں نے تھوڑی دیر کے بعد اپنا ہاتھ اسکے دوسرے بوبز پر رکھا اور آرام آرام سے مسلنے لگا اسے مزہ تو آرہا تھا پھر اچانک اسکی آنکھ کھلی وہ مجھے دیکھ کر ڈر گئی


    اور بولی کے یہ آپ کیا کر رہے ہے میں نے اسکے منہ پر ہاتھ رکھا اور اسکے ممے کو پکڑ کر چوسنے لگا تھوڑی دیر کےبعد وہ گرم ہوگئی پھر میں اسکے ممے کو دبانے لگا


    میرا کمزور ہو چکا لن بھی توانائی محسوس کرنے لگا تھا اور میرا دل کر رہا تھا کہ ایک دم سے اس کی جوان گرم ترستی چوت میں لن ڈال دوں دونوں کو سکون مل جائے


    کیا مزہ آرہا تھا اسکے نرم نرم ممے کو دبا کر میں تھوڑی دیر تک دباتا رہا پھر بہو کو بستر پر لٹایا اور اسے کس کرنا شروع ہوگیا وہ بھی مجھے چومنے لگی


    اور میں دس پندرہ منٹ تک اسکو چومتا رہا پھر اسکی قمیض اتاری کیا ممے تھے جیسے کبھی کسی نے استعمال ہی نہیں کیا تھا میں تو اسکے خوار بڑے ممے کو پاگلوں کی طرح اس کو چوسنے لگا


    وہ گرم ہوچکی تھی جب میں اسکے ممے کو دبا رہا تھا تو اسکی آوازیں نکل رہی تھی اور وہ بھی سیکس کرنے کی خواہش مند ہو چکی تھیں پھر میں کھڑا ہوا اپنی پینٹ اتاری وہ اٹھ کر نیچے جھکی میں نے لوڑا نکالا اسکے منہ میں ڈال د یاوہ چوسنے لگی کیا مزہ مل رہا تھا


    جب وہ لوڑا کو چوس رہی تھی تو میرا لوڑا اور بھی توانا ہونا شروع ہو گیا تھا اور فل کھڑا ہو چکا تھا کئی منٹ تک مجھے لوڑا چوستی رہی اور میں مزے سے ہلکان ہوتا رہا


    پھر اسکی چدائی کا وقت ہو گیا تھااور مجھے ا سکو چود کے ا سکی جوانی کی پیاس کو ختم کرنا تھاپھر وہ بستر پر سیدھی لیٹ گئی میں نے اسکی شلوار اتاری لوڑا اسکی پھدی پر رکھا اور آرام سے اندر باہر کرنے اسکو لگا پھر ایک زبردست دھکے سے اندر ڈال دیا اسکی زور دار چیخ نکلی


    میں اپنی گانڈ کو زور زور سے آگے پیچھے کرنے لگا اسکی چیخیں نکلتی رہی شائد اس نے چوت دوبارہ سے کنواری کی طرح ہو گئی تھی ایک سال سے چدائی نہیں ہوئی تھی


    میں اسے ایک گھنٹے تک چودتا رہا پھر اسکے نکیلے نپلز والے ممے کو دبانے لگا پھر لوڑا نکالااس کی پھدی سے نکالا اور اس سے چوپا لگوانے لگا

    اس کے بعد پھر سے اس کی گرم پھدی میں ڈال دیا اور زوردار گھسے مارنے لگا

    بڑا مزہ آرہا تھا اسے چود کر پھر جب مجھے محسوس ہوا کہ میری منی نکلنے لگی ہے تو میں لوڑا کو ہاتھ میں پکڑا اور خوب ہلاتے ہوے منی اسکے ممے پر نکال دی میں نہیں چاہتا تھا کہ اپنی بہو کو حاملہ کروں...

  • #2
    بہت زبردست ماسٹر مائنڈ صاحب ایسی ہی مختصر مگر جامع کہانیوں کا انتظار رہے گا

    Comment


    • #3
      Mukhtasar magar achji kahani he

      Comment


      • #4
        Zabardast jnab

        Comment


        • #5
          نیا فرم آتے ہیں رائٹر چھا گئے ہیں ہیں

          Comment


          • #6
            Originally posted by AR? View Post
            نیا فرم آتے ہیں رائٹر چھا گئے ہیں ہیں
            یہ طنز ہے یا تعریف؟
            جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
            ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

            Comment


            • #7
              [QUOTE=Man moji;n3302]
              یہ طنز ہے یا تعریف؟
              [/QUOTE جناب ہماری کیا مجال ہے کہ ہم طنزکریں تعریف کی ہے

              Comment


              • #8
                تڑپتی جوانی اورڈھلتی عمریا
                دونوں کو قرار آگیا

                Comment


                • #9
                  مختصر مگر اچھی سٹوری

                  Comment


                  • #10
                    Nice story h jnab

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X