Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ٹرین میں چدائی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Sensual Story ٹرین میں چدائی

    یہ ایک سال پہلے کی بات ہے کہ مجھے اپنی کزن سدرہ کی شادی کا کراچی سے کارڈ آیا ہوا تھا اور سدرہ نے لازمی آنے کا بولا تھا یاسر کام کی وجہ سے میرے ساتھ نہیں جا سکا تو یاسر نے مجھے اکیلی کو جانے کو بولا اور چونکہ میری کزن اصرار کر رہی تھی تو میں نے بھی سوچ لیا کہ میں کراچی شادی میں شرکت کے لئے ضرور جاؤں گی.

    یاسر نے راولپنڈی صدر سے میرے لیے ایک ٹرین کا ٹکٹ لے لیا اور کیبن بک کروا دیا اور میں کراچی کے لیے روانہ ہو گئ. میرے ساتھ کیبن میں ایک میاں بیوی تھے جنکی عمر40 سے 50 سال کے قریب تھی.

    رسمی گفتگو کے بات اس عورت نے بتایا کہ اسکا نام شگفتہ ہے اور وہ اور اسکا شوہر بھی راولپنڈی سےکراچی جا رہے ہیں.

    میں نے شگفتہ کو بتایا کہ میرا نام نورالعین ہے اور میں بھی شادی شدہ عورت ہوں اور سکول ٹیچر ہوں اور راولپنڈی میں ہی رہتی ہوں.

    شگفتہ بظاہر اچھی عورت لگ رہی تھی اور کافی باتیں کر رہی تھی جس سے میرا بھی وقت پاس ہو رہا تھا شگفتہ نے اپنا تعارف کروایا کہ وہ بھی راولپنڈی کی رہنے والی ہے مگر اسکی شادی کراچی ہوئی ہے شگفتہ نے بتایا کہ اسکی کوئی اولاد نہیں ہے. شگفتہ کا شوہر عثمان بینک میں منیجر تھا اور 47 سال کے قریب اسکی عمر ہو گئی.

    خیر وقت گزر رہا تھا اور رات ہوگئی اور ہم سب نے کھانا کھایا اتو شگفتہ کا شوہر عثمان اوپر برتھ پر سونے چلا گیا اور شگفتہ اور میں باتیں کرنے لگی.

    کچھ دیر کے بعد میں نے نوٹ کیا شگفتہ مجھے تھوڑا عجیب نظروں سے دیکھ رہی ہے اور میرے جسم کو گھور رہی ہے. گرمیوں کے دن تھے اور ہمارے کیبن میں اے سی چل رہا تھا. شگفتہ ایک درمیانے قد کی عورت تھی اور اسکا جسم بھرا بھرا سا تھا اور رنگ کی سانولی تھی. کچھ دیر کے بعد ہم نے لائیٹ بند کر دی تاکہ شگفتہ کا شوہر عثمان کی نیند خراب نہ ہو جائے اور ہم باتیں کرنے لگے.

    باتیں کرتے کرتے شگفتہ مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہی تھی اور پھر بولی نورالعین تیرا شوہر بڑا قسمت والا ہے جسکو تیرے جیسی سیکسی بیوی ملی ہے ایک عورت کے منہ سے اپنی ایسی تعریف سن کر میں ہنس پڑی اور بولی شکریہ شگفتہ باجی اور شگفتہ نے بھی مسکرا دیا. اور میں آنکھیں بند کر کہ بیٹھ گئ کیوں کہ میں تھوڑا سونا چاہتی تھی.

    کچھ دیر کے بعد میں نے محسوس کیا شگفتہ باجی نے میرے پاؤں پر اپنا پاؤں ٹچ کیا ہے اور اپنے پاؤں کو میرے پاؤں پر رگڑ رہی ہے مجھے تھوڑا عجیب سا لگا تو میں نے اپنا پاؤں پیچھے ہٹا دیا. لیکن کچھ دیر کے بعد شگفتہ نے میرے پاؤں پر اپنا پاؤں پھر سے رگڑنا شروع کر دیا اور پھر میں نے محسوس کیا شگفتہ نے اپنا پاؤں میری شلوار کے پائنچہ سے اندر ڈال کر رگڑ رہی ہے.

    میں نے دھیرے سے شگفتہ کو کہا پلیز نہ کریں تو شگفتہ بولی کیوں نورالعین تجھے اچھا نہیں لگ رہا ہے؟

    میں نے کہا یہ تھوڑا عجیب ہے. شگفتہ آٹھ کر میرے ساتھ آکر بیٹھ کر دھیرے سے بولی نورالعین تم بہت پیاری ہو اور میں تمہیں پیار کرنا چاہتی ہوں اور یہ کہہ کر شگفتہ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور مجھے گلے سے لگا لیا. میں نے کہا شگفتہ پاگل ہو؟ مجھے یہ سب تھوڑا عجیب لگ رہا تھا مگر شگفتہ نے مجھے نہ چھوڑا اور میرے ہونٹوں پر شگفتہ نے کس کر دی. میرے ہونٹوں کو پہلی بار کسی عورت نے چوما تھا اور مجھے تھوڑا عجیب لیکن مزا آنے لگا تھا.

    میں نے کہا شگفتہ تمہارا شوہر جاگ جائے گا پلیز ایسا نہ کرو لیکن شگفتہ بولی میرا شوہر نیند کی دوائی لیتا ہے نہیں اٹھے گا. اب شگفتہ نے اپنا ہاتھ میری ٹانگوں پر پھیرنا شروع کر دیا اور بولی نورالعین شرم کیسی ہے جو تمہارے پاس ہے وہی میرے پاس ہے. میں ڈر کے کانپنے لگی کیوں کہ شگفتہ عجیب حرکتیں کر رہی تھی میرے جسم کو سونگھ رہی تھی اور میری ٹانگوں اور کمر پر مستی سے ہاتھ پھیر رہی تھی.

    اب شگفتہ نے میرے ہونٹوں کو باقاعدہ کس کیا اور چوسنے لگی میں نے کچھ مزاحمت کے بعد ہار مان لی اور شگفتہ مجھ پر ہاوی ہو گئی. شگفتہ میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی اور ساتھ میں میرے ممے دبا رہی تھی. میں پوری طرح گرم ہو چکی تھی. اب شگفتہ نے کیبن کے دروازے کا لاک چیک کیا اور کچھ دیر پہلے ٹی ٹی ٹکٹ چیک کر کہ جا چکا تھا لہذا اب کسی نے آنا نہیں تھا.

    شگفتہ دوبارہ میرے پاس آگئ کیبن میں مکمل اندھیرا تھا. شگفتہ نے اپنی اور میری چادر اتار کر سائیڈ پر رکھ دی اب ہم دونوں بس شلوار قمیض میں تھیں. شگفتہ نے دوبارہ سے میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا اور ساتھ ساتھ شگفتہ میرے ممے دبانے لگی تو میرا ہاتھ بھی خود ہی شگفتہ کی چھاتیوں پر چلا گیا اور میں شگفتہ کے اور شگفتہ میرے ممے دبانے لگی.

    شگفتہ پاگلوں کی طرح میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی. اب شگفتہ نے میری شلوار اتار دی اور مجھے بولی نورالعین میری شلوار اتارو اور میں نے شگفتہ کی شلوار اتار دی. اب شگفتہ نے میری قمیض بھی اتار دی اور پھر میں نے شگفتہ کی قمیض اتار دی. شگفتہ اور میں بس برا میں تھیں شگفتہ نے میرا کالا رنگ کا برا کی ہک کھول کر اتار دیا اور اپنا برا بھی اتار دیا. اب میں اور شگفتہ بلکل ننگی تھیں.

    شگفتہ اور میں ایک دوسرے کے قریب آئیں اور ہم نے اپنی چھاتیوں کو آپس میں جوڑنے لگے میرے اور شگفتہ دونوں کے مموں کے نپلز تنے ہوئے تھے. شگفتہ نے میرے ممے چوسنا شروع کر دیے اور میں چلتی ٹرین میں سسکیاں لینے لگی اہ آف کیا مست طریقے سے شگفتہ میرے ممے چوس رہی تھی. یہ میرا عورت کے ساتھ پہلا سیکس کا تجربہ تھا.

    اب شگفتہ نے مجھے سیٹ پر ٹانگیں کھول کر بیٹھنے کا کہا اور شگفتہ نیچے بیٹھ کر میری پھدی چاٹنے لگی. میری پھدی پر کافی بال تھے شگفتہ بولی مجھے پھدی پر بال پسند ہیں تو میں نے کہا میرے شوہر یاسر کو پھدی پر بال پسند ہیں تو شگفتہ بولی میرے شوہر عثمان کو بھی بالوں سے بھری چوت پسند ہے. میں مزے سے پاگل ہو رہی تھی اور شگفتہ میری چوت کو چوس رہی تھی کچھ منٹ کے بعد میری پھدی نے شگفتہ کے منہ میں پانی چھوڑ دیا اور شگفتہ نے میری چوت کا پانی پی لیا اور چوت چاٹ کر صاف کر دی.

    اب شگفتہ سیٹ پر آکر بیٹھ گئ اور بولی نورالعین میرے ممے چوس اور میں نے شگفتہ کے 38 سائز مموں کو چوسنا شروع کر دیا. شگفتہ اونچی آواز میں سسکیاں لینے لگی. اب شگفتہ نے اپنی ٹانگوں کو کھول دیا اور اپنی پھدی چاٹنے کا بولا میرا پہلا تجربہ تھا اور پھر میں نے شگفتہ کی بالوں سے بھری پھدی پر ہونٹ رکھ دئے. شگفتہ نے میرا سر اپنی پھدی میں دبایا اور میں زبان شگفتہ کی پھدی کے سوراخ پر مارنے لگی. شگفتہ کی پھدی کا سوراخ کافی بڑا اور کھلا ہوا تھا جو اس وقت مکمل گیلا تھا. میں زور زور سے شگفتہ کی پھدی چاٹ رہی تھی اور شگفتہ کی پھدی سے پیشاب کی مہک آرہی تھی جو مجھے اب اچھی لگ رہی تھی. اب مجھے شگفتہ کی پھدی چاٹنے میں بہت مزا آرہا تھا. کچھ دیر کے بعد شگفتہ کی چوت نے ڈھیر سارا پانی میرے منہ میں چھوڑ دیا میں تھوکنا چاہتی تھی مگر شگفتہ بولی پی جاؤ.

    کچھ دیر میں اور شگفتہ ایسے ہی ننگی بیٹھی رہیں. اور کچھ دیر کے بعد شگفتہ نے مجھے پھر سے ہونٹوں پر کس کیا اور بولی نورالعین کیا دل کر رہا ہے تو میں نے کہا شگفتہ کاش کوئی لن میری پھدی کو ٹھنڈا کر دے تو شگفتہ بولی تیری پھدی تیار ہے تو لن تجھے میں اپنے شوہر عثمان سے دلواتی ہوں.

    یہ کہہ کر شگفتہ نے میری پھدی میں اپنی انگلی ڈال دی اور میرے ہونٹوں پر زبان پھیرنے لگی. شگفتہ نے پوچھا کیوں نورالعین چدے گی میرے شوہر کے لن سے؟ میں بہت گرم ہو چکی تھی اور میں نے کہا ہاں چدوا لوں گی. شگفتہ نے اپنے شوہر کو اٹھایا اور کہا نیچے اجاو اور شگفتہ کا شوہر عثمان آنکھیں ملتا ہوا نیچے اتر آیا اور مجھے اور شگفتہ کو ننگی دیکھ کر مسکرانے لگا.

    عثمان شگفتہ سے بولا شکریہ میری بیوی تم نے آج پھر مجھے ایک نئی چوت کا تحفہ دیا ہے. شگفتہ نے عثمان کی پینٹ شرٹ اتارنے لگی اورعثمان کو فل ننگا کر دیا. عثمان مجھے ننگی دیکھ کر اپنا لن ہلانے لگا اور میرے پاس آکر بولا چدوائے گی پھدی؟

    میں نے کہا ہاں تو عثمان نے لن میرے منہ کے قریب کیا اور میں نے عثمان کے لن کو منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی. میں زور زور سے لن چوس رہی تھی اور شگفتہ بولی تیرے شوہر کو پتہ نہیں کہ اسکی بیوی ٹرین میں کسی پرائے مرد کا لن چوس رہی ہے. میں فل گرمی سے عثمان کا لن چوس رہی تھی عثمان کا لن 6 انچ کا تھا لیکن موٹا بہت تھا. شگفتہ عثمان کے لن کے ٹٹوں کو ہلا رہی تھی اور میں لن چوس رہی تھی.

    اب عثمان نے مجھے سیٹ پر گھوڑی بنا دیا اور دونوں میاں بیوی شگفتہ اور عثمان میری گرم چوت کے سوراخ کو باری باری چاٹنے لگے. میں مزے سے پاگل ہو رہی تھی. کہ اب میں نے عثمان کا سخت موٹا لن پھدی کے سوراخ پر محسوس کیا اور عثمان نے میری کمر پکڑ کر زور دار گھسا مارا اور شگفتہ کے شوہر عثمان کا لن میری پھدی میں گھس گیا اب عثمان نے دو تین زور سے گھسے مارے اور لن پورا میری پھدی میں اندر ڈال دیا.

    عثمان میری چوتر پر تھپڑ مارنے لگا اور مجھے درد کے ساتھ مزا ارہا تھا. اب عثمان نے میری پھدی چودنا شروع کر دی اور زور زور سے میری پھدی چودنے لگا. مجھے عثمان سے پھدی چدوا کر بہت مزا ارہا تھا. عثمان زور زور سے میری چوت چود رہا تھا اور شگفتہ میرے ممے دباتے پوچھ رہی تھی نورالعین مزا آرہا ہے نا؟ میں نے کہا بہت مزا آرہا ہے. عثمان میرے چوتر پر زور دار تھپڑ مارتے ہوئے میری پھدی چود رہا تھا. اچانک مجھے محسوس ہوا کہ عثمان کے لن منی کا فوارہ نکلا ہے اور ساتھ ہی میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا عثمان کی منی کو میں اپنی بچہ دانی میں محسوس کر رہی تھی. عثمان نے منی کا آخری قطرہ نکالنے تک لن میری پھدی میں رکھی رکھا اور پھر لن نکال کر میرے منہ میں ڈال دیا اور میں نے عثمان کے لن کو چوس چوس کر صاف کر دیا.

    اب شگفتہ میری پھدی کو چاٹ کر صاف کر رہی تھی اور مجھے پوچھا کیسا لگا تو میں نے شگفتہ سے کہا میری زندگی کی یادگار چدائی ہے. اس رات کراچی تک سفر کے دوران عثمان نے میری 4 بار پھدی ماری اور صبح 9 بجے ہم کراچی اسٹیشن پر تھے. ہم نے ایک دوسرے کو الوداع کیا اور میری کزن سدرہ مجھے اسٹیشن لینے آئی ہوئی تھی میں اپنی کزن کے ہمراہ اسکے گھر چلی آئی اور آکر میں نے غسل کیا عثمان کی منی میری پھدی کے سوراخ کے ارد گرد چپکی ہوئی تھی. یہ میری زندگی کا خوشگوار ترین سفر تھا جسکو میں کبھی نہیں بھول سکوں گی.

  • #2
    Dabal train chal gaye

    Comment


    • #3
      Wah train ka safar or sex kya bat ha

      Comment


      • #4
        Lajawab

        Comment


        • #5
          عثمان کے مزے

          Comment


          • #6
            کیا تیزگام چلائی ہے سفر کا لطف آ گیا

            Comment


            • #7
              انتہائی زبردست اور کمال کی سٹوری ہے

              Comment


              • #8
                کہانی کمال کی ہے

                Comment


                • #9
                  یادگار سفر ہو تو ایسا ۔
                  ماضی کی یاد تازہ ہو گئی ۔

                  Comment


                  • #10
                    اچھی کاوش تھی زبردست شاندار مزا آگیا

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X