Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

میری چدکڑ امی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #41
    زبردست اور لاجواب ہے ۔۔۔ زین کی امی تو چدائی کی مشین ھے۔۔۔ جو بجلی سے نہیں لن سے چلتی ہے ۔۔۔لاجواب ۔۔۔بہترین ۔۔۔کمال

    Comment


    • #42





      پھر میں نے رضائی اوپر لے لی میں اور امی باتیں کرنے لگے میں نے امی کو کہا امی جب ابو آئیں گے تو پھر آپ ان سب سے چدوانا چھوڑ دو گے تو میں نے کہا جی بیٹا پھر تو رات کو موقع نہیں ملے گا ان سے چدوانے کا ویسے بھی تمہارے ابو رات کو پاس ہوں گے تم سے تو چدواتی ہی رہوں گی لیکن ان سے موقع نہیں ملے گا میں نے امی کو کہا تو پھر امی وہ جو گجرات والے ہیں ان سے کب چدوانے جانا ہے آپ نے تو امی نے کہا جب جاؤ گی آپ کو بتا کر جاؤں گی تو میں نے امی کو کہا مجھے بھی ساتھ لے جانا

      امی نے کہا بیٹا تم نے ساتھ جا کر کیا کرنا ہے میں نے امی کو کہا میں بھی ان کے ساتھ ملکر آپ کو چودوں گا تو امی نے کہا بات تو آپ کی ٹھیک ہے کیوں کہ کسی نے آپ کو دیکھا نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کو معلوم ہے کہ آپ میرے بیٹے ہو چلو ٹھیک ہے میں آپ کو اپنے گاؤں کا لڑکا بنا کر لے جاؤں گی اور تم بھی ان کے ساتھ ملکر چودنا میں نے کہا میں ٹھیک ہے میں بھی شہری لڑکوں کیساتھ مل کر آپ کو چود لو گا میں نے امی کو کہا کہ کل کا کیا پلان ہے امی نے نہیں بیٹا کل رات کو کوئی نہیں آئے گا کسی کو بھی نہیں بلائیں گے اگر موسم خراب ہوا تو بلائیں گے

      میں نے امی کو کہا کہ باہر آپ کیسے چدواوگی امی نے کہا کسی سے بھی نہیں کیوں کہ باہر آپ کے چاچو کی فیملیز ہوں گی وہ دیکھ لیں گے میں نے کہا ٹھیک ہے امی اب گرمی آگئی ہیں اب جب تک کا گرمی ہے کوئی اور آئے نہ آئے میں آپ کو ضرور چودوںگا امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا جب گجرات جاؤ گی تو تجھے ساتھ لے کر جاؤں گی تم بھی ان کے ساتھ مل کر مزہ لے لینا

      پھر امی نے کہا کہ بیٹا اپنا لن گانڈ میں سے نکال کہ پھودی میں ڈالو

      میں نے امی کو کہا کہ اگر میرا لن اٹھ گیا میرا پھر دل کرے گا چودنے کو

      امی نے کہا بیٹا اب میں آپ کے لن چدائی کرو گی

      پھر امی نے میری ٹانگیں اٹھائیں اور میرا لن اپنی پھدی کے ساتھ رکھا اور اندر ڈال کر جھٹکے مارنے لگی امی جلد ہی فارغ ہو گئی

      میں فارغ نہیں ہوا تھا

      پھر امی نے کہا چلو بیٹا اب تم بھی مجھے چود کے فارغ ہو جاؤ

      میں نے 20 منٹ چدائی کی اور میں بھی فارغ ہو گیا

      پھر امی نے اوپر رازائی لی ہم دونوں سو گے

      میرا لنڈ امی کی پھودی میں ہی تھا اور ہم دونوں سو گئے ایک ہی چارپائی پے اور پھر صبح آٹھ بجے امی کی آنکھ کھلی تو امی نے اٹھ کر پہلے میرے لنڈ * کو چوپے لگائے میرا لنڈ کھڑا ہو گیا تو امی نے مجھے سیدھا لٹا کر لن کے اوپر بیٹھ گئی اور جھٹکے مارنے لگی جب امی جٹکے مار رہی تھی تو میری بھی آنکھ کھول گئی اور میں نے بھی نیچے سے رسپانس دیا امی کو اور جلدی جلدی کرنے لگے تقریبا 15 منٹ میں اور امی ایک ساتھ فارغ ہو گے امی نے لن کو پھر چوپا لگایا اور بولی بیٹا کپڑے پہن لو

      پھر میں بھی اٹھا اٹھ کر میں نے کپڑے پہن لئے امی ناشتہ بنا کر لائی ہم دونوں نے ناشتہ کیا تو پھر امی گئی چائے لے کر آئیں ساتھ ہمیں انڈے بھی ابال کر لائی تھی میں نے انڈے کھائے اور امی کو بھی ایک کھلایا پھر ہم باتیں کرنے لگے میں نے کہا ٹھیک ہے اب دوپہر کو کریں گے امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا دوپہر کو کرلینا جیسے آپ کی مرضی اب میں آپ کی ہی ہو ٹھیک ہے میری جان دوپہر کو چدائی کریں گے میں نے کہا ابھی میرے لنڈ کو چوپا لگاو پھر امی نے میرے لنڈ کو چوپا لگایا 5منٹ بعد میرا پانی نکلا اور امی نے پی لیا میں باہر چلا گیا

      پھر اس کے بعد میں باہر چلا گیا جب میں باہر گیا تو گلی میں میرے کچھ دوست کھڑے تھے وہ بھی سکول نہیں گئے تھے بارش ہونے کی وجہ سے ہمیں کہیں بھی کھیلنے کا موقع نہیں مل رہا تھا تو پھر ہم نے سوچا کہیں جاکر کچھ کرتے ہیں

      پھر ہمیں گاؤں کی ایک جگہ میں کرکٹ کھیلنے کا موقع مل گیا وہاں کرکٹ کھیلنے لگ گئے کرکٹ کھیلتے کھیلتے دن کے دو بجے 2:00 بجے گے سب اپنے اپنے گھر چلے گے میں بھی گھر چلا گیا تو میری امی سوئی ہوئی تھی

      امی چارپائی پہ سوئی ہوئی تھی تو میں بھی امی کے پاس جا کر لیٹ گیا اور امی کے جسم پہ ہاتھ مارنا شروع کر دیا امی اٹھ گئی امی بولی بیٹا کہاں رہ گیا تھا کب سے تمہارا انتظار کر رہی تھی ابھی ابھی تیرے چاچو مجھے چودکر گئے ہیں میں نے کہا آپ نے کچھ نہیں کہا چاچو کو امی بولی تیرے انتظار میں ننگی لیٹی ہوئی تھی تیرے چاچو آئے اور آ کر چودنا شروع کر دیا تو میں نے کہا آپ نے کچھ نہیں بولا تو میں نے کہا نہیں بیٹا میں نے سونے کا ناٹک کیا تیرے چاچو چودکر چلے گے تو جب چودکر گئے تو پھر میں نے کپڑے پہنے تھے میں نے کہا کوئی اور ہے نہ آ جائے ہے

      پھر میں نے امی کو کہا کہ امی آج رات کا کیا پلان ہے کسی کو بلانا ہے تو امی نے کہا نہیں بیٹا کل شہر جائیں گے ادھر ہی جاکر مزے کریں گے میں نے امی کو کہا ادھر کتنے آدمی ہو گے تو امی نے کہا ادھر دو گروپ ہیں ان میں سے کسی ایک سے بات کر لیتی ہوں پھر آپ کو بتاتی ہوں تو میں نے امی نے کو کہا ان دونوں میں کتنے کتنے ہیں تو امی نے کہا ایک میں سات ہیں اور ایک میں چار ہیں جن سے رابطہ ہوگیا ان کے پاس چلیں گے میں نے کہا ٹھیک ہے امی

      پھر امی نے کہا بیٹا پہلے چدائی کرنی ہے یا کھانا کھانا ہے تو میں نے ان کو کہا کہ امی پہلے چدائی کرنی ہے آپ کو ابھی چاچو چودکر گے ہیں تو میں بھی مزہ لے لو تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا دروازے کے آگے پردہ کر آؤ کوئی آ نہ جائے تو میں نے کہا امی کنڈی نہ لگا دو امی بولی پردہ کردو کوئی نہیں آئے گا تو میں نے امی کو کہا ننگا ہو کر چدائ کرنی ہے امی نے کہا جیسے تیرا دل کیا بیٹا کر لینا

      پھر میں نے امی کے جسم کو چوسنا شروع کردیا مجھے بہت مزہ آرہا تھا امی نے میرا سر سے پکڑ کر میرا منہ اپنے ممے کے پاس لے گئی اور میں نے امی کے ممے چوسنا شروع کر دیے کی شروع کر دیں مجھے بہت مزہ

      ممے چوسنے کے بعد پھر میں نے امی کی پھودی چاٹنا شروع کر دیا امی کی پھودی میں پانی بہہ رہا تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا گرم گرم پانی پی کر

      پھر امی نے میرا لنڈ پکڑا اور اپنے منہ میں لے کر چوپے لگانے لگی امی کو بہت مزہ آرہا تھا دیکھا بیٹا امی کی چدائی کرتے کرتے لن کتنا * بڑا کر لیا تو نے امی نے تمہارا لن ان کنجروں سے بھی زیادہ ہو جاے گا 2 مہینوں تک

      میں نے کہا امی تم ہو ہی بہت گرم ہوں اس لیے میرا لنڈ بڑا ہو رہا ہے اس لئے پورا گاؤں تمہارا عاشق ہے

      امی نے مجھے کہا بیٹا چدوانے میں پہلے بھی بہت مزہ آتا تھا لیکن جب سے تمہیں پتہ ہے اب تو اور بھی زیادہ مزہ آتا ہے جب میں یہ دیکھتی ہوں کہ میرا بیٹا مجھے دیکھ رہا ہے چدواتے ہوئے تو دل کے ارمان اور بڑھ جاتے ہیں میرا دل کرتا ہے تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو جاؤ لیکن نہیں یہ گاؤں کے لوگ ہیں پھر آپ کو پریشانی بنے گی

      کل جب ہم گجرات جائیں گے تو ان کے ساتھ ملکر تم بھی چود لینا ان کو کونسا پتہ ہے کہ تم میرے بیٹے ہو ان کو یہی کہوں گی کہ یہ میرا بھتیجا ہے
      پھر میں نے اپنا امی کے منہ سے نکالا اور امی کی پھودی کے اوپر رکھ کر رگڑنا چاہاتو امی نے کہا چلو بیٹا اب اپنا کام شروع کرو مجھے بہت مزہ آ رہا ہے تو پھر میں نے امی کی چدائی شروع کر دی چدائی کرتے ہوئے بیس منٹ گزر گئے تھے تو امی نے کہا بیٹا اب ایسا کرو پیچھے ڈالو پھر میں نے پھودی سے نکال کر گانڈ میں ڈال دیا کیونکہ کھیل کر بھی آیا تھا اس لیے اب پانی باہر نکل آیا امی کی گانڈ میں امی بولی چلو بیٹا اب کپڑے پہن لو میں کھانا لے کر آتی ہوں

      اور پھر امی کھانا لے کر آئے اور ہم دونوں نے مل کر کھانا کھایا پھر امی نے فون کیا گجرات میں ایک فون کیا تو اس نے بتایا کہ ہم دو لڑکے باہر گئے ہوئے ہیں شہر سے تو پھر امی نے دوسروں کو فون کیا اور جو سات تھے تو انہوں نے کہا ہاں شہر ہی ہیں آجانا ٹھیک ہے تو امی نے ان کو بتایا کل میرے ساتھ میرا بھتیجا بھی ہوگا وہ بھی میری چدائی کرے گا تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے کوئی پرابلم نہیں آجانا

      پھر انہوں نے امی کو کہا کہ کل آ جانا کھانا کا بندوبست کر لیں گے اور جو کچھ کہو گی ہم آپ کو لے کر دیں گے بتیجھے کو بھی لے آنا سب مل کر چدائی کریں گے ہم سات لوگ ہوں گے اور آٹھواں آپکا بھتیجا ہوگا

      امی نے کہا مجھے کوئی پرابلم نہیں کل ہم آئیں گے یاد رکھنا اور انتظام کرکے رکھنا ہمارے آنے کے بعد جو چاہے کر لینا تین چار گھنٹے میں آپ کے پاس رہوں گی اور پھر ہم واپس آجائیں گے

      پھر میں نے امی کو کہا کہا میں آٹھ لوگ ایک ساتھ آپ کو چودیں گے آپ کو کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا میں نے کہا کوئی بات نہیں بیٹا زیادہ مزہ آئے گا اور میں برداشت کر لوں گی اور پریشان نہیں ہونا آپ بھی جی بھر کی ان کے ساتھ چدائی کر لینا ہے

      میں نے امی کو کہا ٹھیک ہے امی آپ اس کام میں ہوش ہے تو ٹھیک ہے میں آپ کو نہیں روکتا

      ہم باتیں کر رہے تھے کہ میری خالا کے بیٹے کا فون آگیا اس نے امی کو کہا کہ میں آپ کے پاس آ رہا ہوں بتاؤ کیا چیز جو آپ کے کھانے کے لیے تو امی نے اس کو کہا اب سموسے پکوڑے لے آنا

      امی نے مجھے کہا آپ کی خالہ کا بیٹا ویس آ رہا ہے تو میں نے کہا ٹھیک ہے آنے دو دو امی نے کہا بیٹا میرا دل کر رہا ہے کہ جہاں اتنے لوگوں نے چودلیا ہے وہاں اپنے کچھ رشتے داروں سے بھی چدوا لو تو میں نے کہا ٹھیک ہے میں تم چدوا لو اس سے اور ہم آج پلان بناتے ہیں جب یہ چود رہا ہوگا تو میں اٹھ جاؤں گا پھر ہم دونوں مل کر چودیں گے تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا ایسا ہی کرنا

      ہم نے پلان بنایا میں نے امی کو کہا کہ جب وہ چودرہا ہوگا تو تب ہی میں اٹھوں گا

      امی نے کہا ٹھیک ہے جب بیٹا وہ چود رہا ہوگا تم آٹھ جانا پھر اس کے بعد تھوڑا ہمیں تنگ کرنا اور پھر ساتھ مل جانا چدائی میں

      اور پھر اویس آگیا تو امی نے کہا بیٹا تم لیٹ جاؤ جب اویس آیا تو اس نے پوچھا کہ زین کو کیا ہوا ہے تو میں نے کہا تھوڑا بیمار ہے نیند کی گولی کھلائی ہے سو گیا ہوا ہے تو امی نے پھر کہا اویس بیٹا تم بیٹھو کہ میں تمہارے لئے چائے لے کر آتی ہوں

      اویس نے کہا نہیں خالہ کوئی ضرورت نہیں چاہے کی میں ویسے ہی ادھر سے گزر رہا تھا سوچا آپ کو مل جاؤ

      اور پھر اویس بیٹھ گیا امی چائے لے کر آئی اور اویس کو چائے دی ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگی خالہ کا پوچھا اور خالہ کے بیٹوں کا اور بیٹیوں کا پوچھا سب ٹھیک ہے تو اس نے کہا ہاں سب ٹھیک ہے وہ بہت جلد چکر لگائیں گے ادھر کا

      پھر امی نے___

      امی نے اویس کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ممے میں کے اوپر رکھا اور کہا ویس بیٹا آج زین سویا ہوا ہے آج جو کچھ کرنا ہے کر لو پھر آپ کو موقع نہیں ملے گا تو اویس بولا خالہ جان میں تو بھی بہت دنوں سے آپ کو چودنے کا پلان بنا رہا تھا لیکن بات کرنے میں شرم آ رہی تھی تو امی نے کہا بیٹا شرمانا کس بات کا ابھی تو میرے بیٹے جیسے ہو کر سکتے ہو

      پھر زین نے اپنے ہاتھ سے میری امی کا جسم مسلنہ شروع کیا جسم مسلتے مسلتے وہ امی کی پھدی تک چلا گیا پھر اس نے میری امی کے کپڑے اتار دئے اور اپنے بھی

      اپنا لنڈ میری امی کی پھودی میں ڈال دیا تو اسکا لن اتنا بڑا نہیں تھا لیکن جسم اس کا بہت مست تھا اویس کا

      پھر امی اس کے لن کو چوپے لگانے لگی

      پھر اس نے اپنا لنڈ امی کے منہ سے نکالا اور امی کی پھودی کے اوپر لے گیا اور اندر ڈال چدائی کرنے لگا زور زور سے یہ سب دیکھ رہا تھا جب مجھے محسوس ہوا کہ زین فارغ ہونے والا ہے میں اٹھ گیا

      میں نے اٹھتے ہی جاکر اویس کو تھپڑ مارا اور کہا تجھے شرم نہیں آتی تیری یہ ماں جیسی ہے تو اویس حاموش ھوگیا اور امی کو بھی میں نے بالوں سے پکڑ کر گالی دی مجھے دونوں پریشان میرے سامنے بیٹھ کے میں نے کہا اویس تمہارے گھر بتاتا ہوں اس نے کہا پلیز گھر نہیں بتانا میں آپ سے معافی مانگتا ہو میں نے اس کو کہا ٹھیک ہے میری بھی ایک شرط ہے آج تو میری ماں کوچود لے پھر میں تیری ماں اور بہن کو چودوں گا تو وہ اس نے کہا ٹھیک ہے لیکن یہ کام تم نے خود کرنا ہے میں نے منا کر دوں گا میں نے کہا ٹھیک ہے میں خود کر لوں گا

      اویس نے کہا ٹھیک ہے پھر ابھی میں تمہاری امی کوچود لو میں نے کہا نہیں تم نہیں ہم دونوں مل کر چودے گے ویس خوش ہوا اور میرے لن کو چوپے لگائے پھر میں نے اویس کے لن کو چوپے لگانے شروع کر دیے امی نے بولا کہ بیٹا یہ رنڈی گھر بیٹھی ہوئی ہے اور آپس میں شروع ہو گئے ہو

      اور پھر ہم دونوں نے ایک دم میں شروع ہوگی امی کو میں نے پیچھے ڈال اویس نے آگے ہم دونوں نے اکٹھے چدائی شروع کردی کرنے لگے

      ہم پلان بنانے لگے کہ اب اویس کی امی اور بہن کو کیسے چودے تو اویس نے کہا ٹھیک ہے میں باری باری دونوں کو لے کر آؤں گا اور ان سے زبردستی کرلینا ٹھیک ہے

      ایک گھنٹے کے بعد ہم دونوں نے پھر امی کی چدائی شروع کردی اویس نے میری امی کے منہ میں ڈالا ہوا تھا اور میں نے امی کی پھودی میں پھر ہم نے پوزیشن چینج کی میں نے منہ میں ڈال دیا اویس نے امی کی گانڈ *** میں تقریبا ایک گھنٹے کے بعد ہم دونوں پھر فارغ ہوں گے اور ہم دونوں نے کپڑے پہن لئے امی اٹھی ہم دونوں کے لیے چائے اور سموسے لے کر آئی پھر اویس نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آپ میری امی کو چودو اور میں آپ کی تو امی نے کہا وقت آنے پر بنا لیں گے

      پھر اویس نے کہا ٹھیک ہے خالہ اب مجھے اجازت دیں بعد میں پلان بنائیں گے آگے کیا کرنا ہے

      اور پھر اویس چلا گیا تم میں اور میری امی بیٹھ کر باتیں کرنے لگے میری امی مجھ کو بولی بیٹا آگے گرمی آ رہی ہے تو پھر رات کو کچھ نہیں ہوگا

      امی نے کہا کہ بیٹا اب آگے گرمی آرہی ہے تو سب باہر سوئینگے تو رات کو جو آتے تھے وہ اب نہیں آ پائیں گے
      اس لئے میں چاہتی ہوں کے اب کچھ رشتے داروں کو ہی اس پلان میں شامل کرلیں تو میں نے کہا امی جیسے آپ بہتر سمجھے

      امی نے کہا نہیں بیٹا اب آپ سے بھی تو پوچھنا ہی ہے آپ کو کیا اچھا لگتا ہے اور کیا اچھا نہیں لگتا میں نے امی کو کہا اس کام میں آپ کو جو اچھا لگتا ہے وہ ہی مجھے بھی اچھا لگے گا

      امی نے کہا فی الحال تمہارے جو خالہ کے بیٹے ہیں ان سے ہی کام چلاؤ گی اور تم سے بھی

      پھر آہستہ آہستہ تمہارے ماموں کے بیٹوں سے بھی چدوا لو گے اور تمہارے پھوپھو کے بیٹوں سے بھی چدوا لو گی تو میں نے کہا ٹھیک ہے امی جیسے آپ کو ٹھیک لگے

      تو امی نے کہا بیٹا صرف میں ہی نہیں ان سے چدواوگی تم بھی ان کی ماؤں اور بہنوں کو چودو گے

      تو میں نے امی کو کہا کہ ابو سے بھی ملنے جانا ہے تو امی نے کہا جی بیٹا ابو کو مل کر آ کر پھر ان کے پاس جائیں گے

      تو میں نے امی کو کہا ٹھیک ہے امی میں ابھی باہر کھیلنے جا رہا ہوں رات کو آ کر بات کروں گا تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا جاؤ رات کو ہی جو کچھ بات ہوگی کریں گے

      پھر میں نے امی کے ممے چوسے اور میں پھر باہر چلا گیا

      میں اپنے دوستوں کے پاس چلا گیا ہم اپنے ایک دوست کے گھر میں سب اکٹھے تھے اور وہاں لوڈو کھیل رہے تھے

      لوڈو کھیلنے میں ٹائم کافی اچھا گزر گیا ہمیں پتہ ہی نہیں چلا رات کے نو بج چکے تھے تو پھر ہم سب اپنے اپنے گھر چلے گئے

      میں بھی اپنے گھر گیا تو میری امی میرا انتظار کر رہی تھی میں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو امی نے دروازہ کھولا میں اندر چلا گیا

      امی میرے لیے کھانا گرم کر کے لائی اور ساتھ چائے بھی لے کر آئیں میں نے کھانا کھایا اور چائے پی

      پھر امی نے دروازے کو لاک کیا اور میرے پاس آکر بیٹھ گئی ہم دونوں ماں بیٹا بیٹھ کر باتیں کرنے لگے

      بارش کی وجہ سے سردی کافی زیادہ تھی تو امی نے کہا بیٹا ایسا کرو اوپر رضائی لے لو

      میں اور میری امی بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے ہم نے اوپر رضائی لی اور آپس میں باتیں کرنے لگے میں نے امی کو کہا کل پھر آپ نے مزے لینے ہیں تو امی نے کہا جی بیٹا تم بھی تو ساتھ ہوں گے مجھے بہت مزہ آئے گا تم ساتھ ہوگے

      پھر میں نے امی کا جسم چومنا شروع کر دیا تو امی نے کہا ٹھہرجاؤ بیٹا میں کپڑے اتار لو پھر جی بھر کے چوم لینا میں نے بھی اپنے کپڑے اتار دیے اور امی نے بھی اپنے کپڑے اتار لیے ہم دونوں فل ننگے ہوں گے

      پھر میں نے امی کی پھودی چوسنا شروع کی امی کو بہت مزہ آ رہا تھا میں جب پھودی چوس رہا تھا تو امی کا پانی نکل آیا میں نے امی کا پانی پیا

      پھر اوپر آکر میں نے امی کے ممے چوسنے شروع کر دیے امی کے جسم کو کپکپی لگ رہی تھی کیونکہ امی کا جسم بہت گرم تھا امی کا جسم کانپ رہا تھا

      پھر میں نے اپنا لنڈ امی کے منہ میں دیا امی نے زور سے چوپے لگائے امی کو بہت مزہ آرہا تھا میرا جسم چاٹنا شروع کر دیا

      پھر امی مجھے نیچے لٹا کر خود میرے لنڈ کے اوپر بیٹھ گئے اور خود ہی جھٹکے مارنا شروع کر دیئے مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور پھر میں نے امی کو کہا نہیں مجھے بھی کچھ کرنے دو

      میں نے امی کی ٹانگیں اٹھا کر

      میں نے گانڈمیں ڈال کر زور زور سے جھٹکے مارنا شروع کر دیے امی کو بہت مزہ آ رہا تھا امی دے رہی تھی

      امی کہہ رہی تھی ارنڈی کے بچے زور سے چودا اپنی ماں کو مادرچود زور سے چود پہن چود کتے سالے ہرامی سور کی اولاد

      میں نے جھٹکے اور تیز شروع کر دیے تقریبا دس منٹ بعد میرا پانی امی کی گ*** میں ہی نکل گیا امی بھی ٹھنڈی ہوگئی کیونکہ امی کا بھی پانی نکل گیا میں اوپر ہی لیٹ گیا امی نے کہا بیٹا رضائی اوپر لے لو اب مجھے نیند آئی ہے تم بھی سو جاؤ کل دن میں جی بھر کے کر لینا

      پھر میں امی کے اوپر ہی لیٹ گیا اور میں امی کے اوپر ہی سو گیا امی کو بھی نیند آئی ہوئی تھی ہمیں پتا ہی نہیں چلا صبح کے سات بج چکے ہم دونوں ایسے ہی ننگے لیٹے ہوئے تھے

      اتنے میں باہر سے چاچو نے دروازہ کھٹکھٹایا تو ہم نے جلدی جلدی کپڑے پہن لیے اٹھے تو چاچو بولا آج سات کا ٹائم ہوگیا ہے آپ لوگ اٹھے نہیں اس لئے میں نے دروازہ کھٹکھٹایا ہے

      امی نے مجھے آنکھ سے اشارہ کیا کے بیٹا تم باہر جاؤ

      مجھے پتہ چل گیا تھا کہ چاچو میری امی کو چودنے والا ہے تو میں باہر چلا گیا تقریبا آدھے گھنٹے بعد آیا تو دیکھا میری امی بیٹھی ہوئی تھی میں نے امی سے پوچھا ہاں کیا ہوا تو امی نے کہا کچھ نہیں بس لن وہ چپ لگائے اور چلا گیا وہ

      پھر میں نے اپنا لنڈ باہر نکالا اور امی کو بولا اس کو بھی چھپے لگاؤ پھر امی نے میرے ل* کو بھی چھپے لگائے اور میرا پانی نکال کر بھی کی پھر امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا ابھی تم نہا لو ہم میں بھی تیار ہو جاؤ ہو ہم نے آج جانا ہے گجرات تمہارے ابو کو ملنے

      میں نے امی کو مزاق میں کہا میرے ابو کو اپنے ملنے نہیں جانا اپنے یاروں کو ملنے جانا ہے گشتی *** کی بچی

      اور پھر میں بھی نہا کر آیا اور تیار ہوگیا نئے کپڑے پہن لئے اور امی بھی نہا کر آئی اور تیار ہوگی

      جب امی کو میں نے تیار ہوتے دیکھا اور کریم لگاتے دیکھا میں نے کہا رنڈی *** کس کے لئے تیار ہو رہی ہے

      تو امی بولی گشتی کے بچے ہرامی کے اولاد جو تیرے ہرامی باپ ہیں ان کو ملنے جانا ہے سور کے بچے

      تو میں نے امی کو بولا ٹھیک ہے کتیا جلدی تیار ہو پھر چلتے تمہارے وہ جو خرامی دوست ہیں وہ انتظار کر رہے ہوں گے

      امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا تم ایسا کرو بائیک لے کر آو میں بھی تیار ہو کر آتی ہوں پھر چلتے ہیں پھر میں بائیک لینے چلا گیا بائیک لے کر آیا اور ہم دونوں گجرات کی طرف نکل پڑے

      گجرات شہر ہمارے گاؤں سے تقریبا بیس کلومیٹر دور ہے ہم راستے میں باتیں کرتے جارہے تھے میں نے امی کو کہا

      امی اتنے زیادہ لوگ ہوں گے تو کیسے چودیں گے تم کو باری باری یا اکٹھے ہو کر تو امی نے کہا جیسے مرضی ہے چود لے مجھے کوئی مسئلہ نہیں مجھے مزا آئے گا میں تو چاہتی ہوں تین کال میری پھودی *** اور گانڈ*** میں ہوں اور دو کا میرے ہاتھ میں ایک میرے منہ میں

      افف امی اتنی بڑی رنڈی

      تو میں نے کہا ٹھیک ہے ہمیں جیسے آپ کہو گی ویسے ہی ہم سب مل کر کریں گے

      امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا موٹر بائیک تیز چلاو جا کر تمہارے ابو کو بھی ملنا ہیں اور پھر واپس آکر ان کے پاس بھی رہنا ہے اور کوشش کرنا ہے چا بجے سے پہلے واپس آجائیں

      تقریبا آدھے گھنٹے کے سفر کے بعد ہم جیل میں پہنچ گئے وہاں جاکر ابو سے ملاقات کے وہاں تقریبا ہم تیس منٹ رکے

      پھر ہماری ملاقات کا ٹائم ختم ہوگیا اور ہم واپس آ رہے تھے پھر امی نے ان کو فون کیا انہوں نے کہا ہم سب گھر ہی ہیں آپ آ جاؤ پھر میں امی کو لے کر ان کے پاس گیا

      ہم ان کے گھر کے پاس پہنچ گئے انہوں نے دروازہ کھولا ایک آدمی میرا بائیک اندر لے گیا اور ہمیں ایک کمرے میں لے گئے تھے وہاں جاکر ہمیں انہوں نے چائے پلائی اور اور خدمت کی

      پھر انہوں نے امی کو کہا کہ چلو دوسرے کمرے میں امی دوسرے کمرے میں گئی اور مجھے بھی ساتھ لے گئے وہاں جا کر انہوں نے امی کو کہا کہ ہماری باری آئے گے اور تمھارا بتیجھا تمھارے ساتھ رہے گا

      امی نے کہا جیسے مرضی ہے اور باری باری آؤں یا اکٹھے ہو کر مجھے کوئی پرابلم نہیں ابھی تین گھنٹے کا ٹائم ہے آپ کے پاس جتنی دفعہ مرضی ہے چود لینا اور جیسے چاہے کرلینا

      اس وقت وہ تین ہی تھے اور باقی چار جو ہیں وہ یونیورسٹی سے آ رہے تھے

      امی نے اپنے کپڑے اتار دئے اور میرے کپڑے بھی اتار دیے میں امی کے جسم چومنا شروع کر دیا وہ تینوں بھی یہاں آ گے

      انہوں نے بھی اپنے کپڑے اتار دیے آکر میری امی کے دو نے ممے چوسنے شروع کئے ایک نےپھدی چوسنا شروع کی اور ایک نے امی کے منہ میں لن دے دیا ہم پانچوں مل کر امی کے جسم کے ساتھ کھیل رہے تھے

      تو پھر ایک نے امی کی پھودی میں ڈال کر جھٹکے مارنا شروع کردیئے اور دوسرےنے میری امی کے ممے چوسنے لگا میرا لنڈ امی نے ہاتھ میں پکڑ کر مٹھ مار رہی تھی

      جس نے منہ میں ڈالا ہوا تھا اس نے پھر امی کی گ*** میں ڈالا اور دوسرے نے امی کی پھودی میں پھر امی نے ایک ہاتھ میں میرالن پکڑا ہوا تھا اور ایک دوسرے ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا چدائی ہو رہی تھی امی کو بہت مزہ آ رہا تھا امی اہ مزہ آ گیا چودو زور سے چودو

      ان دونوں نے چدائی میں اپنی رفتار بڑھا دیے دونوں میں ایک امی کی پھودی میں فارغ ہوگیا اور ایک امی کی گانڈ *** میں

      پھر میں نے امی کی گانڈ میں ڈالا اور دوسرے دن امی کی پھودی میں ڈالا اور ہم نے بھی جھٹکے مارنا شروع کر دیے تھے جیسے وہ جو دو فارغ ہوگئے تھے ان میں سے ایک نے امی کے منہ میں ڈالا ہوا تھا ایک کا امی نے ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا

      ہم دونوں زور زور سے چدائی کر رہے تھے امی کو بہت مزہ آ رہا تھا تقریبا 20 منٹ بعد ہم دونوں بھی فارغ ہوں گے اور پھر ہم پانچوے نے اپنا پانی امی کہ منہ میں ہی چوڑ دیا

      ہم ان بیڈ پر لیٹ گئے اور باقی تین کا انتظار کرنے لگے وہ بھی آرہے تھے تو جب وہ آنے ہی والے تھے تو پھر ہم نے چدائی شروع کردی

      جب ہم چ** رہے تھے تو وہ تین بھی آگئے انہوں نے بھی آکر کپڑے اتار دیے اور آکر ہمیں ہٹا دیا بولا اب ہمیں گشتی کو چودنے دو پھر انہوں نے چودنا شروع کر دیا مجھے بہت مزہ آ رہا تھا یہ سب کچھ دیکھ کر لیکن امی نے مجھے کان میں یہی کہا کہ بیٹا مجھے ماں مت کہنا میں نے کہا ٹھیک ہے

      پھر امی نے کہا اب سب ایک ایک بار ایسا کرو کہ دو دو لن* اکٹھے ڈالو دو لن* پھودی میں ڈالو دو لنڈ گانڈمیں ڈالو تو ایسا ممکن نہیں تھا تو پہلے پھر دو نےلن گانڈ میں ڈال کر فارغ ہوئے پھر دو نے پھودی میں ڈالا اور فارغ ہوئے

      تقریبا لگاتار دو گھنٹے ہم نے امی کی چدائی کی اب امی تک کافی تھک چکی تھی

      پھر امی کو انہوں نے کھانا لا کر دیا اور سب بیٹھ کر باتیں کرنے لگے امی کو کہا یہ آپ کے ساتھ لے کر آیا ہے

      انہوں نے امی کو کہا کہ یہ آپ کو کب سے چودرہاہے تو امی نے کہا تقریبا ایک ماہ ہو گیا ہے یہ مجھے چودرہاہے میں نے اس لئے اس سے چدوایا ہے کہتا کہ یہ میری مدد کر سکے ان کاموں میں

      تو انہوں نے امی کو کہا کہ کافی دنوں بعد چکر لگایا ہے آپ کب چکر لگاؤں گی تو امی نے کہا اب چکر لگتا ہی رہے گا کیونکہ یہ بھتیجا جو ہے یہ تو دوست بن گیا ہے

      انہوں نے پھر میری امی کو چومنا شروع کر دیا اور دو تین نے چودنا شروع کر دیا

      اور پھر سب نے مل کر ایک گھنٹہ امی کو چودا امی کو بہت مزہ آرہا تھا امی رو رہی تھیں تو ایک نے پوچھا کیوں رو رہی ہو

      امی نے کہا بیٹا مجھے بہت مزہ آ رہا ہے اس لیے میں رو رہی ہوں اتنا زیادہ مزا آپ لوگوں نے دیا اور میں آپ کو کبھی بھی بھولوں گی نہیں

      سب چدائی سے جب فارغ ہوگے تو انہوں نے امی کو کہا بولو اب کیا گفٹ لائیں آپ کیلئے امی نے کہا نہیں نہیں مجھے گفٹ نہیں چاہیئے فنی ایسے میرے جو پیچھے والے ہیں شک کریں گے مجھ پے تو سب نے پھر امی کو ایک ایک ہزار روپیہ دیا امی نے لینے سے انکار کیا لیکن انہوں نے ضرور دیا انہوں نے کہا ہمیں پتا ہے آپ ہماری سب سے اچھی دوست ہو ہم آپ کی اس لیے مدد کر رہے ہیں اس لیے نہیں کہ ہم سے چدواتی ہو امی نے پھر لے لیے

      پھر امی یہ سب کے باری باری لن* کو چوپے لگائے اور سب کے چوپے لگا کر ہی پانی باہر نکالا کیوں کہ سب نے کپڑے پہنے ہوئے تھے سب پانی امی نے پی لیا

      اور وہاں سے جازت لی اور ہم واپس نکل پڑے میں نے امی کو کہا امی تو بہت بڑی گشتی ہے اتنے لن* لیے پھر بھی تجھے کوئی پرواہ نہیں تو امی نے کہا بیٹا آج جو چدوایا ہے بہت مزہ آیا ہے کیونکہ اب اس چدائی کے بعد مجھے کچھ سکون آجائے گا اب صرف آپ سے ہی کام چل جائے گا

      تو میں نے امی کو کہا پھر کب چکر لگانا ہے تو امی نے کہا اب چکر تھوڑا لیٹ ہی لگے گا

      پھر ہم گھر کو واپس نکل پڑے
      ختم شد ۔

      Comment


      • #43
        بہت ہی زبردست کہانی تھی مزہ آگیا آپ کی اور بھی کہانیوں کا انتظار رہے گا

        Comment


        • #44
          تحریر اتنی لاجواب اور عمدہ ہے جس کی مثال نہیں ملتی ۔۔۔۔ لاجواب ۔۔۔بہترین ۔۔۔کمال ۔۔۔

          Comment


          • #45
            شاندار

            Comment


            • #46
              ایک دم کمال کہانی ہے
              شہوت سے بھرپور

              Comment


              • #47
                زبردست کہانی

                Comment


                • #48
                  بہت اچھی کہانی تھی

                  Comment


                  • #49
                    Nice story

                    Comment


                    • #50
                      بہترین

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X