Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

گانڈ میں لن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    بہت ہی زبردست کہانی لکھی ہےمزہ آیا بہت ۔۔ بس تھوڑا وقفہ سے لکھیں تو ہر سین مزہ کروائے گا۔

    Comment


    • #32
      Bohat hi behtreen aur shandar story hai Maza a giya jari rakheen

      Comment


      • #33
        کمال کہانی ہے مزا آگیا

        Comment


        • #34
          Uff bohat awla .. maza ageya .. kamaal story hai

          Comment


          • #35
            Wah maza a gya update ka nafisa g na to full maza kara dya

            Comment


            • #36
              Wah jani kamal krdiya bht zbrdst or allaa update

              Comment


              • #37
                اگلی دفعہ میں دل ہی دل میں اس بات کا تہیہ کر کے اتوار بازار جانے کے لیئے گھر سے نکلا کہ خواہ کچھ بھی ہو جائے آج کے دن میں نے صرف گرم آنٹی کو ڈھونڈنا ہے اور اس کے علاوہ میں نے کسی خاتون کی طرف آنکھ اُٹھا کر بھی نہیں دیکھنا ۔۔۔ابھی میں اتوار بازار میں پہنچا ہی تھا کہ میں نے ایک طرف سے شور وغوغا کی صدائیں سنیں کہ ۔۔۔ مارو ۔۔اس بہن چوت کو ۔۔۔۔اور مارو ۔۔ شور کی آواز سن کر میرے ذہن میں پہلا خیال یہی آیا ۔۔۔کہ ہو نہ ہو کوئی " چوبا " پکڑا گیا ہے یہ سوچ کر میرے ٹٹے ہوائی ہو گئے اور میں خواہ مخواہ ہی محتاط نظروں سے ادھر ادھر دیکھنے لگا۔۔۔ ۔۔اور پھر وہاں سے گزرنے والے ایک شخص سے پوچھا کہ بھائی صاحب وہاں پر کیا ماجرا چل رہا ہے؟ تو وہ جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔ کہ ایک پرس چور پکڑا گیا ہے ۔۔ اس شخص کی بات سن کر میں نے دل ہی دل میں شکر ادا کیا کہ پکڑا جانے والا کوئی ۔۔ چوبا ۔۔۔نہیں بلکہ ایک پرس چور تھا۔۔ چنانچہ میں بھی اس پرس چور کو دیکھنے کی نیت سے اس ہجوم میں گھس گیا کہ جہاں پر اس لڑکے کو مار پڑ رہی تھی ۔۔ میں رش میں جگہ بناتا ہوا وہاں پہنچ گیا۔۔۔اور دیکھا تو لوگ ایک لڑکے کو پکڑ کر بے دریغ مار رہے تھے ۔میں بڑے انہماک سے کھڑا ۔۔۔اس لڑکا کا تماشہ دیکھ رہا تھا۔۔۔۔کہ اسی اثنا میں ہجوم کو چیرتی ہوئی ایک خاتون آگے بڑھی۔۔ اور عین میرے سامنے کھڑی ہو گئی۔۔اور پھر ایڑیاں اُٹھا اُٹھا کر اس لڑکے کی طرف دیکھنے لگی کہ جس کو مار پڑ رہی تھی۔۔۔ اتفاقاً یا جان بوجھ کر۔۔۔۔۔اس بات کا مجھے علم نہیں ۔۔۔۔ لیکن اس کے یوں ایڑیاں اُٹھا کر دیکھنے سے اس خاتون کی پیاری سی گانڈ میرے ساتھ ٹچ ہو گئی۔۔۔۔ چونکہ اس وقت میرا اس بارے میں دھیان بھی نہیں تھا ۔۔۔۔ اس لیئے۔۔ میں نے اس پر کوئی توجہ نہ دی۔۔۔ لیکن جب ایسا بار بار ہوا۔۔تو میرا ماتھا ٹھنکا۔۔۔۔ اس کی گانڈ اتنی سافٹ اور اس کا ٹچ اتنا شاندار تھا کہ باوجود اس کے آج کے دن میں اس بات کا تہیہ کر کے آیا تھا کہ صرف اسی آنٹی کو ڈھونڈوں گا ۔۔۔۔ لیکن اتنی سافٹ گانڈ کے شاندار ٹچ نے میرے ارادے کو متزلزل اور دل بے ایمان کر دیا ۔۔۔ چنانچہ میں خود کو یہ کہتا ہوا اس خاتون کے ساتھ لگ کر کھڑا ہو گیا کہ جونہی مجھے گرم آنٹی نظر آئی میں اسے چھوڑ دوں گا ۔۔۔ ۔۔۔دوسری طرف جیسے ہی میں اس خاتون کے ساتھ لگ کر کھڑا ہوا۔۔اور میرے جسم کا فرنٹ حصہ اس خاتون کی سافٹ گانڈ کے ساتھ ٹچ ہوا۔۔۔۔پہلے ایک آدھ منٹ اس نے کوئی رسپانس نہ دیا ۔۔یا یوں کہہ لیں۔۔۔۔۔کہ اس نے اس چیز پر دھیان نہیں دیا کہ کوئی شخص اس کے پیچھے کھڑا ۔۔۔ اپنے فرنٹ کو اس کی سافٹ گانڈ کے ساتھ بار بار ٹچ کر رہا ہے۔۔۔۔پھر تین چار دفعہ ایسا ہونے کے بعد ۔۔۔۔۔ جب اس نے اگلی دفعہ ایڑیاں اُٹھا کر اس مار کھانے والے لڑکے کی طرف دیکھا تو۔۔۔ ایک بار پھر میں نے اپنے لن کو اس کی نرم گانڈ کے ساتھ ٹچ کر دیا۔۔۔۔ایک دو دفعہ ایسا ہونے کے بعد۔۔۔ ۔۔۔۔۔ایڑیاں اُٹھا اُٹھا کر سامنے کی طرف دیکھنے والی خاتون ایک لمحے کے لیئے رُ ک گئی۔۔۔اور میرے خیال میں اس بات کو کنفرم کرنے لگی کہ آیا اس کے ساتھ ہونے والا یہ ٹچ جان بوجھ کر کیا گیا ہے ۔۔۔۔ یا پھر اتفاقاً ہو گیا تھا۔۔۔۔ میرے خیال میں یہ سوچ کر ۔۔۔۔اس دفعہ اس خاتون نے بڑی احتیاط کے ساتھ اپنے دونوں پاؤں کی ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔۔اور ایسے کرتے ہی۔۔۔ اسے (واضع طور پر) ۔۔۔ اپنی سندر گانڈ پر میرے نیم ہارڈ لن کا ٹچ محسوس ہوا۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی اس خاتون کو یہ بات کنفرم ہو گئی کہ اس کی سافٹ گانڈ پر ہونے ولا یہ ٹچ اتفاقاً نہیں ۔۔۔ بلکہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔۔۔ دوسری جانب مجھے بھی اس بات کا ادراک ہو گیا تھا ۔۔۔ کہ میری اس چھیڑ چھاڑ سے وہ خاتون واقف ہو گئی ہے۔۔۔ اس لیئے میں دھڑکتے دل کے ساتھ اس خاتون کے اگلے ری ایکشن کا انتظار کرنے لگا۔۔۔۔ اور میرے خیال میں ہر چوبے کے لیئے یہ لمحہ خاصہ اعصاب شکن ہوتا ہے کہ جب اس سے آگے کھڑی ہوئی خاتون کے بارے میں وہ اس بات کا منتظر ہوتا ہے کہ دیکھو ۔۔۔ پردہء غیب سے کہا ظہور ہوتا ہے۔۔۔آیا کہ سامنے کھڑی یہ خاتون اسے لفٹ دیتی ہے یا چُپ رہتی ہے اور۔۔۔ یا پھر ۔۔۔۔ شریف عورتوں کی طرح وہاں سے ہٹ کر کسی اور جانب چلی جاتی ہے۔۔۔چنانچہ میں بھی اسی شش و پنج میں کھڑا ۔۔۔ اس کے ردِ عمل کا منتظر تھا ۔۔۔ کہ تھوڑے وقفے کے بعد اچانک ہی اس خاتون نے اپنی ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ہپس کو تھوڑا پیچھے کر کے سامنے کی طرف دیکھنے لگی۔۔۔ اس کا اپنے ہپس کو یوں پیچھے کی طرف کے آگے دیکھنا ۔۔ میرے لیئے ایک قسم کا گرین سگنل بھی تھا۔۔ لیکن اپنے سامنے پرس چور کو مار پڑتے دیکھ کر میں بڑی احتیاط کر رہا تھا۔۔ اس لیئے میں نے اپنے لن کو اس کی سافٹ گانڈ کے ساتھ ٹچ تو کر لیا۔۔۔۔۔ لیکن۔۔۔۔ پھر فوراً ہی آدھا قدم پیچھے ہٹ کر کھڑا ہو گیا اور وہ اس لیئے کہ اگر اس خاتون کو واقعی ہی سیکس میں کوئی انٹرسٹ ہوا ۔۔ تو اگلی دفعہ وہ خود پیچھے آ جائے۔۔ اور اس کے پیچھے آنے کا مقصد ۔۔۔ کھیل کا شروع ہو جانا تھا۔۔۔چنانچہ چند سیکنڈز ایڑیاں اُٹھا کر دیکھنے کے بعد ۔۔۔۔وہ خاتون نارمل کھڑی ہو گئی۔۔۔۔ لیکن وہ زیادہ دیر تک ایسا نہ کر سکی ۔۔۔اور ایک دفعہ پھر اس نے ایڑیاں اُٹھائیں ۔۔۔اور اپنی نرم بنڈ کو پیچھے کی طرف کھسکا دیا۔۔۔ لیکن چونکہ میں اس کے پیچھے موجود نہ تھا ۔۔اس لیئے اس کی سافٹ بنڈ کو میرے نیم کھڑے لن کا ٹچ نہ مل سکا۔۔۔۔۔اس صورتِ حال کو دیکھ کر وہ تھوڑا مایوسی ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور اس نے ایک نظر مُڑ کر پیچھے دیکھا ۔۔۔۔ چونکہ مجھے اس بات کا پہلے سے اندازہ تھا کہ ایسی صورتِ حال میں اس کا اگلا اقدام کیا ہو گا ۔۔۔اس لیئے اس کے دیکھنے سے قبل ہی میں نے اپنی گردن کو پیچھے موڑ کر اس طرح دیکھنے لگا ۔۔۔ کہ جیسے کہ میں اپنے ساتھ آئے کسی دوست یا ساتھی کو ڈھونڈ رہا ہوں۔۔ میری طرح سے وہ بھی خاصی تجربہ کار لگ رہی تھی۔۔۔ اس لیئے۔۔۔ ایڑیاں اُٹھانے کے بہانے وہ ایک قدم پیچھے ہٹی ۔۔۔۔ اپنی نرم نرم گانڈ کو میرے ساتھ بلکل جوڑ دیا۔۔ ۔۔۔ اور پھر ایڑیاں اُٹھا کر اس لڑکے کی طرف دیکھنے لگی۔۔۔ کہ جو اس وقت تک مار کھا کھا کر آدھ مویا ہو چکا تھا۔۔ اور اب لوگ باگ پولیس کے انتظار میں کھڑے تھے جبکہ دوسری طرف میرے آگے کھڑی خاتون بظاہر تجسس کے ساتھ اس لڑکے کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔ لیکن در پددہ ۔۔ اپنی نرم و ملائم گانڈ پر میرے نیم کھڑے لن کے ٹچ کو انجوائے کر رہی تھی۔ ایڑیاں اُٹھائے اُٹھائے۔۔۔اس خاتون نے بڑے ہی غیر محسوس طریقے سے اس نے اپنی کمر کو تھوڑا سا خم دیا۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی اپنی گانڈ کو میرے نیم کھڑے لن کے ساتھ چپکا دیا۔اور پھر گانڈ چپکانے کے بعد ۔۔۔میرے لن پر ہلکا سا مساج بھی کر دیا۔۔۔۔۔ آہ۔۔ کیا مزے کا سین تھا ۔۔لیکن اچھے وقت کی طرح یہ سین بھی دو تین سیکنڈ ہی رہا۔۔۔ لیکن چونکہ وہ خاتون اپنے اس عمل سے مجھے اپنی رضامندی سے آگاہ کر چکی تھی۔۔۔ اس لیئے۔۔۔اس دو سکینڈ کے ٹچ سے ہی میرا لن الف ہو گیا۔۔ چونکہ اس وقت چٹا دن تھا ۔ اور ہر چیز صاف صاف نظر آ رہی تھی اس لیئے لن کو ڈائیریکٹ اس کی گانڈ میں پھنسانے سے دیکھے جانے کا خوف بھی تھا۔۔۔ لیکن دوسری طرف میرے لن کی اکڑن مجھے اس بات پر مجبور کر رہی تھی ۔۔۔۔ کہ بس ایک بار میں اس خاتون کی موٹی لیکن نرم و ملائم گانڈ کی دراڑ میں اسے پھنساؤں۔۔۔۔ گو کہ وہ موقعہ ایسا نہیں تھا کہ میں ایس حرکت کرتا ۔۔۔۔ لیکن ۔۔ میں اپنے لن کے ہاتھوں مجبور تھا۔۔۔۔ اس لیئے میں نے رسک لینے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔۔۔اور اس خاتون کی گانڈ میں لن پھنسانے سے پہلے ایک نظر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔ ۔۔۔۔اس لڑکے کو دیکھنے کے لیئے کافی سارے لوگ آ جا رہے تھے ۔۔ اس لیئے دیکھے جانے کا ففٹی ففٹی چانس تھا۔۔۔ ابھی میں آس پاس کے حالات کو جانچ ہی رہا تھا کہ اچانک اس خاتون نے پھر سے اپنی ایڑیاں اُٹھایئں ۔۔۔ موقعہ دیکھ کر میں نے بھی اپنے اکڑے ہوئے لن کو ہاتھ میں پکڑا اور ۔۔۔اس خاتون کی گانڈ کی دراڑ میں گھُسانے کے لیئے بڑی ہی احتیاط کے ساتھ ایک گھسہ مارا۔۔۔میرے خیال میں شدتِ جزبات کی وجہ سے گھسہ مارتے وقت میری ڈائیریکشن کچھ غلط ہو گئی تھی ۔۔ اسی لیئے جیسے ہی میں نے اپنے لن کو اس کی گانڈ کی دراڑ میں دبانے کی کوشش کی ۔۔۔ ڈائیریکشن غلط ہونے کی وجہ سے لن بجائے دراڑ میں جانے کے۔۔ اس کی گانڈ پر جا کر سوئے کی طرح چبھا۔۔۔۔میرے خیال میں اس کو لن کچھ زیادہ ذور سے چبھ گیا تھا اس لیئے ۔۔ جیسے ہی لن اس کی گانڈ پر چبھا۔۔۔۔ بے اختیار اس کے منہ سے ۔۔اُف ۔۔۔ کی آواز بلند ہوئے ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی وہ اپنی گانڈ کو ملتے ہوئے۔۔۔۔وہ بڑے غصے سے میری طرف ۔۔ گھومی۔۔۔۔۔ ۔اور پھر میری طرف دیکھ کر اس کا ۔۔۔۔۔اور میرا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا۔۔۔ وہ ۔۔۔وہ کوئی اور نہیں ۔۔۔بلکہ۔۔۔۔ وہی گرم آنٹی تھی۔۔۔کہ جس کے لیئے میں مرا جا رہا تھا ۔۔ مجھ پر نظر پڑتے ہی وہ اپنی گانڈ کو ملنا بھول گئی۔۔۔۔ اور کچھ سیکنڈز کے لیئے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے دیکھتے رہے۔۔۔اس سے پہلے کہ میں اس سے یا وہ مجھ سے کچھ کہتی۔۔ اچانک ہی شور مچ گیا کہ پلس آ گئی پلس آ گئی۔۔۔ پولیس کا نام سنتے ہی وہاں پر کھڑے لوگ افراتفری کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنے لگے ۔۔۔ شور کی آواز سے ۔۔۔۔۔۔اسے بھی ہوش آ گیا۔۔۔چنانچہ بغیر کوئی بات کیئے اس نے میرا ہاتھ پکڑا ۔۔۔اور ہم دونوں بھی افرا تفریح کے عالم میں وہاں سے نکل بھاگے ۔ اور پھر اتوار بازار کے ایک چوک میں آ کر ہم دونوں ایک ساتھ کھڑے ہو گئے۔۔۔ اور وہ میری طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے بولی۔۔۔میرے خیال میں ہم پہلے بھی مل چکے ہیں۔۔ تو اس پر میں نے ہاں میں سر ہلا دیا اور ۔۔۔اس سے پہلے کہ میں کچھ کہتا۔۔۔۔اچانک ہی وہ سرخ ہو گئی اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔لیکن اس دن کے بعد پھر تم نظر نہیں آئے تو اس پر میں کہنے نے سفید جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ۔۔۔ وہ جی میں ادھر کم ہی آتا ہوں ۔۔تو اس پر ۔۔۔ وہ ہولے سے کہنے لگی اسی لیئے ابھی تک اناڑی کے اناڑی ہو۔۔۔ تو میں نے ان سے پوچھا ۔۔۔کہ سوری میں سمجھا نہیں؟ تو آگے سے وہ جواب دیتے ہوئے بولی۔۔۔ اس دن بھی تم نے اسی اناڑی پن کی وجہ سے مجھے ڈسٹرب کیا تھا اور آج بھی۔۔۔ اتنی بات کہہ کر اس نے میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی گانڈ کو ملا ۔۔۔ اور پھر مسکراتے ہوئے بولی۔۔۔ تمہارا نشانہ کس قدر کچا تھا ۔۔۔پھر کہنے لگی۔۔۔ تمہیں پتہ ہے تمہارا ہے بڑا سا۔۔وہ ۔۔۔ کیسے سوئے کی طرح مجھے چبھا تھا۔۔۔۔ تو میں سوری کرتے ہوئے بولا کہ۔۔۔وہ جی تھوڑا اندازہ غلط ہو گیا تھا ۔۔۔تو اس پر وہ کہنے لگی۔۔۔ ۔۔اندازے کے بچے ۔۔شکر کرو اسی وقت پولیس کا رولا مچ گیا تھا ورنہ تم کو ایسا تھپڑ پڑنا تھا کہ یاد رکھتے۔۔۔ ۔اس کے بعد اس نے چور نظروں سے ادھر ادھر دیکھا اور کہنے لگی۔۔ تمہارا نام کیا ہے؟ اور جب میں نے اسے اپنا نام بتایا تو پھر اس نے اور بہت سارے سوالات کیئے مثلاً تم رہتے کہاں ہو ؟ وغیرہ وغیرہ۔۔جن میں سے کچھ کے ۔۔۔۔ سچ اور باقی سوالوں پر جھوٹ سے کام لیا۔۔ اس طرح جب وہ میرا سارا بائیو ڈیٹا ۔۔پوچھ چکی تو پھر اس کے بعد میں نے۔۔۔ اس کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ آپ کا نام کیا ہے ؟ تو اس پر وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولی۔۔۔ مجھے نسرین کہتے ہیں۔۔۔۔ اور پھر اچانک ہی بلکل غیر متوقعہ طور پر کہنے لگی ۔۔۔ تمہیں معلوم ہے کہ مجھے تمہارے والا بہت پسند آیا ہے ۔۔لیکن کیا کروں کہ تم مجھے کافی اناڑی ٹائپ لگے ہو۔ تو اس پر میں جلدی سے بولا کہ سوری جی ۔۔۔۔ اس دن بھی پتہ نہیں کیسے ہو گیا۔۔۔اور آج بھی ۔۔۔اس لیئے آپ سے دونوں کی سوری کرتا ہوں ۔۔۔ بات سن کر نسرین عرف گرم آنٹی دھیرے سے مسکرائی اور اس نے وہی بات کی کہ جو اتوار بازار میں پھنسنے والی ہر آنٹی اپنے عاشق سے کرتی ہے اور وہ یہ کہ ۔۔۔۔ مجھے کہاں لے جاؤ گے؟ اور یہ ایک ایسا سخت سوال تھا کہ جس کا میرے پاس سوائے شرمندگی کے اور کوئی جواب نہ ہوتا تھا اسی لیئے میں نے شرمندہ چہرے کے ساتھ نسرین آنٹی کی طرف دیکھا اور کہنے لگا کہ آئی ایم سوری جی ۔۔۔ میرے پاس کوئی جگہ نہیں ہے۔۔ میری بات سن کر اس نے بڑی ڈسٹرب نظروں سے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی۔۔۔اس بازار کے سامنے ایک ہوٹل ہے ایسا کرو کہ تم مجھے وہاں لے جاؤ۔۔۔ تو میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو اس پر وہ کہنے لگی کہ گھبراؤ نہیں۔۔۔۔ پے منٹ میں کروں گی۔ تو میں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی بات نہیں ہے میڈم جی۔۔۔۔ تو وہ تیزی سے بولی۔۔ کہ اگر ایسی بات نہیں ہے تو پھر؟ تو میں نے ان کو بتایا کہ اصل میں وہ ہوٹل اسی کام میں بہت زیادہ بدنام ہے اور کافی دفعہ اس پر چھاپے بھی پڑ چکے ہیں ۔۔۔ چھاپے کا نام سنتے ہی اس کا چہرہ فق ہو گیا۔۔۔۔اور وہ کہنے لگی ۔۔۔ کہ اگر ایسی بات ہے تو پھر رہنے دو۔۔۔ اس کی آنکھوں میں جنس کی شدید بھوک نظر آ رہی تھی اور اتنی بات کرنے کے باوجود وہ گرم آنٹی مجھے بہت زیادہ بے چین لگ رہی تھی۔۔ شدتِ جزبات سے اس کا چہرہ سرخ تھا۔۔ ۔۔۔ وہ کبھی ایک ٹانگ پر کھڑی ہوتی اور ۔کبھی دوسری پر اور اس کے ساتھ ساتھ وہ بڑی ہی گہری نظروں کے ساتھ میری شلوار کی طرف بھی دیکھ رہی تھی۔۔۔۔ ۔۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اتوار بازار میں آنے والی اکثر آنٹیاں سیکس فرسٹیڈڈ frustrated ) (sexہوتی ہیں اور اس آنٹی کا کیس بھی کچھ ایسا ہی تھا اور اس وقت اس کو اپنا پسندیدہ ٍ شکار مل چکا تھا اور وہ اپنے اس شکار کو بھنبھوڑنے کے لیئے سخت بے چین نظر آ رہیں تھیں۔۔اسی لیئے کچھ توقف کے بعد۔۔۔ وہ شہوت بھرے لہجے میں بولی ۔تیرے پاس جگہ نہیں ۔۔۔ ہوٹل تم نے نہیں جانا۔۔۔ تو پھر بتاؤ ہم جائیں کہاں ؟ ۔ اور میں نے نظر اُٹھ ا کر ان کی طرف دیکھا تو دنگ رہ گیا۔۔۔ کیونکہ۔۔۔۔ آنٹی کی آنکھوں میں جنسی طلب کے لال ڈورے تیرتے ہوئے صاف نظر آ رہے تھے ۔۔۔ ۔ چنانچہ ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے میں نے اپنے آس پاس کے ماحول کا جائزہ لیا۔۔۔اس وقت اتوار بازار میں شام کا دھندلکا پھیل رہا تھا۔۔۔۔۔۔اور یہ دھندلکا۔۔ کچھ ہی دیر میں مزید گہرا ہونے والا تھا۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں ان سے بولا۔۔۔ نسرین جی میرے پاس جگہ تو نہیں ہے ۔۔ لیکن اگر آپ چاہیں تو ہم یہیں پر ہلکا پھلکا پیار کر سکتے ہیں۔۔ ۔۔تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے عجیب سے لہجے میں بولیں۔۔۔ مجھے تمہارا ہلکا پھلکا پیار نہیں ۔۔۔۔۔ بلکہ تمہاری شلوار میں چھپا بہت سارا لن چاہیئے۔۔۔۔۔آنٹی کے منہ سے ڈائیریکٹ لن کا لفظ سن کر میں تو ہکا بکا رہ گیا۔۔۔۔ اور ان کا ہاتھ پکڑ کر بولا۔۔۔۔ وہ بہت سارا لن بھی دے دوں گا ۔۔۔ تو وہ ترنت ہی کہنے لگی۔۔۔ کب دو گے۔۔۔۔؟ جب میں لن کے ہاتھوں پاگل ہو جاؤں گی؟ نسرین آنٹی کی بات سن کر مجھے ان پر بہت زیادہ پیار آیا ۔۔۔اور میں نے ان سے کہا کہ آپ فکر نہیں کرو میں آپ کو اتنا زیادہ چودوں گا کہ آپ کی پھدی شانت ہو جائے گی۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک گہری سانس لی اور پھر کہنے لگی ۔۔ میرے ساتھ ایسی ہی سیکسی باتیں کرو تا کہ میں کچھ ریلکس ہو سکوں۔۔۔ تب میں نے ان کو اپنے ساتھ آنے کا اشارہ کیا ۔۔۔ ۔۔۔۔اور انہیں لے کر چوک کے ایک ایسے حصے میں پہنچ گیا کہ جہاں پر ایک ساتھ کافی سارے سٹالز بنے ہوئے تھے ۔۔۔۔ آنٹی کو لیئے جب میں ادھر پہنچا ۔۔۔تو اس وقت ان میں سے ایک دو سٹالز ہی کھلے ہوئے تھے اور اکا دکا لوگ خریداری کر رہے تھے۔۔ یہ صورت ِ حال دیکھتے ہوئے نسرین آنٹی رک گئیں اور مجھ سے کہنے لگیں کہ یہ مجھے کہاں لے آئے ہو؟ تو میں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ چاروں طرف دیکھیں اتوار بازار میں سب سے محفوظ جگہ یہی ہے تو وہ اس جگہ کا جائزہ لینے کے بعد کہنے لگیں کسی حد تک تم ٹھیک کہہ رہے ہو لیکن۔۔۔ ابھی دو تین سٹالز کھلے ہیں اور لوگ خریداری بھی کر رہے ہیں ۔۔۔ اس لیئے ادھر بڑا خطرہ ہے پھر بولیں ایسا کرتے ہیں کہ ہم لوگ کسی ہجوم والی جگہ چلتے ہیں جہاں پر ہم وہی گیم کھیل لیں گے جو کہ اس بازار میں عام کھیلی جاتی ہے۔ چنانچہ وہ مجھے ساتھ لیئے مین اتوار بازار آ گئی۔۔۔چونکہ اس وقت شام رات میں کافی ڈھل چکی تھی اس لیئے سٹالز پر رش نہ ہونے کے برابر تھا۔۔۔ چنانچہ مختلف جگہوں پر پھرنے کے بعد وہ کچھ مایوس سی ہو گئی۔۔۔اور بڑی افسردہ ہو کر کہنے لگی ۔۔ اتنے دنوں بعد پسند کا دوست ملا بھی۔۔تو۔۔۔۔۔اتنی دیر میں میری نظر اتوار بازار کے اسی خراب ٹرک پر جا پڑی کہ جس کے آگے اب کھوکھا بن چکا تھا اور میری خوش قسمتی کہ اس وقت وہ کھوکھے والا اپنے کھوکھے کو بند کر کے جا رہا تھا۔ ۔۔ اسی دوران رات نے اپنی چادر کو چاروں اورھ پھیلا لیا تھا۔۔جس کی وجہ سے اس وقت اتوار بازار میں کافی اندھیرا پھیل چکا تھا ۔۔۔ اور اس وقت یہ اندھیرا مجھے کسی نعمت سے کم نہیں لگ رہا تھا۔۔کھوکھے والے کو جاتے دیکھ کر میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ میں نسرین آنٹی کو یہاں لے جاؤں گا چنانچہ یہ فیصلہ کرتے ہی میں نے نسرین آنٹی کا ہاتھ پکڑ کر انہیں رکنے کا کہا۔۔تو وہ رک کر کہنے لگیں ہاں بول۔۔۔ تو اس پر میں بولا۔۔۔ میڈم جی مجھے ایک جگہ سمجھ میں آئی ہے تو اس پر وہ بے تابی سے بولی ۔۔جلدی بتا ۔۔ وہ کونسی جگہ ہے؟ تب میں نے میونسپلٹی کے اس خراب ٹرک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔۔ کہ اس ٹرک کے پیچھے چلتے ہیں ۔۔ تو وہ میری طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔ پاگل ہو گئے ہو کیا؟ ۔۔ اگر کوئی آ گیا تو ؟ اس پر میں نے اندھیرے میں ادھر ادھر دیکھتے ہوئے ان کی گال پر ایک چمی دی اور کہنے لگا۔۔۔ میرے خیال میں اس سے بیسٹ جگہ اور کوئی نہیں ہے اس لیئے پلیز مان جائیں ۔۔ وہاں میں آپ کو شانت کر دوں گا تو آگے سے وہ کہنے لگی۔۔۔ شاید تمہیں معلوم نہیں کہ میں اسی ایریا کی رہنے والی ہوں ۔۔اور اگر زرا بھی گڑ بڑ ہو گئی۔۔۔تو میں بدنام ہو جاؤں گی۔۔۔ اور یو نو ۔۔اس سوسائیٹی میں بدنام عورت کے لیئے کوئی جگہ نہیں ہوتی ۔۔ ۔ ۔۔۔اس پر میں نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے آنٹی کا ہاتھ پکڑا۔۔۔ اور اپنے لن پر رکھ دیا۔۔۔اس وقت میرا لن اپنے جوبن پر کھڑا جھوم رہا تھا اس لیئے جیسے ہی نسرین آنٹی کا ہاتھ میرے لن پر پڑا۔ تو انہوں نے ایک دم چونک کر ادھر ادھر دیکھا اور پھر مطمئن ہو کر ۔۔۔ انہوں نے لن کو اپنی مُٹھی میں پکڑا۔۔۔۔۔اور اسے دباتے ہوئے بولیں ۔۔۔ سالے تو مروائے گا۔۔۔ تو اس پر میں ان سے بولا ۔۔۔آپ مجھ پر بھروسہ رکھیں ۔۔۔۔کچھ نہیں ہو گا۔۔۔ ۔۔۔ لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑنے کے بعد وہ خاصی ڈھیلی پڑ گئیں تھیں ۔۔۔ یہ دیکھ کر میں ان کو فورس کرتے ہوئے بولا۔۔۔ کہ ایسا کرتے ہیں کہ پہلے آپ وہاں جا کر حالات کا جائزہ لے آؤ۔۔ میں یہیں کھڑا آپ کا انتظار کرتا ہوں ۔۔اگر آپ کو جگہ محفوظ لگے تو پھر ہم کچھ کریں گے ورنہ۔۔۔۔ پھر جیسا آپ کہیں گی ویسا ہی ہو گا۔۔میری بات سن کر انہوں نے بڑی گہری نظروں سے آس پاس کا جائزہ لیا۔۔۔۔۔اور پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں ۔۔سچ بتاؤ کوئی خطرہ تو نہیں ہے نا؟۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا کہ آپ خود دیکھ لیں ۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے ایک گہری سانس لی اور کہنے لگیں۔۔۔۔ ٹھیک ہے۔۔۔ لیکن میں اکیلی نہیں جاؤں گی تم بھی میرے ساتھ چلو۔۔ تو اس پر میں نے انہیں بڑی مشکل سے اس بات پر آمادہ کیا کہ ہم دونوں کا اکھٹا جانا خطرے سے خالی نہیں ۔۔۔ اور اگر ایک ایک کر کے جائیں گے تو کسی کو شک بھی نہیں ہو گا ۔۔۔اور کسی نے دیکھ بھی لیا تو وہ یہی سمجھے گا کہ کوئی پیشاب کرنے گیا ہے۔۔۔ تو آگے سے وہ ہنس کر کہنے لگی۔۔۔ پیشاب کرنے یا پیشاب والی جگہ کروانے گئی ہے تو میں ان سے ہنس کر بولا۔۔ اب جاؤ بھی۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے گردن گھما کر اپنے چاروں ا طراف کا اچھی طرح جائزہ لیا۔۔۔۔۔ اور پھر مطمئن ہو کر ۔۔ مجھ سے بولیں ۔۔۔۔ میرے جانے کے ٹھیک دو منٹ بعد آ جانا ۔۔۔ کیونکہ اکیلے میں مجھے بہت ڈر لگے گا۔۔۔ یہ کہہ کر وہ محتاط قدم اُٹھاتے ہوئے کھوکے کی طرف بڑھنے لگی۔۔

                Comment


                • #38
                  جب وہ چلتی ہوئی کھوکھے کے پیچھے غائب ہو گئیں ۔۔۔تو اس کے تھوڑی دیر بعد۔۔۔ میں نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے اپنے آزار بند پر ہاتھ رکھا۔۔۔اور ایسے شو کرنے کرنے لگا کہ جیسے مجھے سخت پیشاب لگا ہے۔۔۔ اور تیز تیز قدم اُٹھاتے ہوئے کھوکھے کے قریب پہنچ گیا۔۔۔ میں نے آنٹی کو ٹرک کے پیچھے کھڑے ہونے کو کہا تھا لیکن اس کے برعکس وہ کھوکے کے بلکل پیچھے کھڑی تھیں ۔۔ جیسے ہی میں وہاں پہنچا ۔۔۔تو مجھے دیکھ کر کہنے لگیں کہ تم نے تو پہلے ہی نالے پر ہاتھ رکھا ہوا ہے تو اس پر میں ان کے قریب ہوتے ہوئے بولا۔۔ میرا بس چلتا تو میں ننگا ہی۔۔۔۔۔ آپ کے پاس چلا آتا ۔۔ میری بات سن کر انہوں نے میرے آزار بند پر ہاتھ رکھا اور اسے کھولتے ہوئے بولیں تمہارے کہنے پر میں ادھر آ تو گئیں ہوں۔۔۔ لیکن یقین کرو کہ مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے اس لیئے پلیز واپس نہ چلیں؟ ۔۔۔ اتنی دیر میں وہ میرا نالا کھول چکیں تھیں۔۔۔ اور جیسے ہی میرا آزار بند کھلا ۔۔۔۔۔ میری شلوار نیچے گر گئی۔۔اور میرا لن جھوم کر ان کے سامنے آ گیا۔۔۔۔ چنانچہ وہ میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ تے ہوئے بولیں۔۔۔۔ تمہاری اس بلا نے مجھے یہاں تک آنے پر مجبور کیا ہے ورنہ ۔۔۔ تمہیں اندازہ نہیں کہ اس وقت میرا کس قدر بہت برا حال ہے ۔۔۔۔ان کی بات سن کر میں آگے بڑھا۔۔۔۔ اور ان کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے بولا۔۔۔ نسرین جی آپ کا بہت بہت شکریہ ۔۔کہ آپ نے میری خاطر اتنا رسک لیا۔۔۔اور ساتھ ہی ان کے منہ میں اپنا منہ ڈال لیا۔۔ ابھی میں نے ان کے نرم ہونٹوں کو چوسنا شروع کیا ہی تھا کہ وہ کہنے لگیں قسم سے مجھے بلکل بھی مزہ نہیں آ رہا ۔۔۔ لیکن میں تمہارا مزہ خراب نہیں کروں گی ۔۔یہ کہتے ہی وہ زمیں پر اکڑوں ہو کر بیٹھ گئیں ۔۔اور میرے لن کو اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع ہو گئیں۔۔۔ ادھر وہ میرے چوپے لگا رہیں تھیں اور میں یہ سوچ رہا تھا کہ میں تو انہیں شانت کرنے کے لیئے ادھر لایا تھا جبکہ وہ بے چاری مجھے شانت کر رہی تھیں یہ سوچ کر میں نے ان کو بازو سے پکڑ کر اوپر اُٹھانے لگا تو وہ لن کو اپنے منہ سے نکال کر بولیں۔۔۔اب کیا ہوا۔۔۔؟۔اچھا خاصہ تو چوس رہی تھی ۔۔تو میں ان کو اوپر اُٹھاتے ہوئے بولا۔۔ میں تو آپ کو شانت کرنے کے لیئے لایا تھا۔۔اور آپ۔۔۔اس کے ساتھ ہی۔۔۔۔۔ میں نے جیسے ہی ان کی شلوار کی طرف ہاتھ بڑھایا تو وہ کہنے لگیں ۔۔۔ نہیں یار میں شلوار نہیں اتاروں گی۔۔ پھر کہنے لگی بلکہ تم بھی پہن لو ہم ایسے ہی مستی کر لیں گے۔۔۔ چنانچہ ان کے کہنے پر میں نے بھی شلوار پہن لی اور۔۔۔ پھر ان کا منہ کھوکھے کی طرف گھما کے ۔۔۔۔۔۔ دونوں ہاتھ دیوار پر رکھوائے ۔۔۔ اور ان کو بولا۔۔۔کہ اپنی گانڈ کو تھوڑا پیچھے کر دیں۔۔۔ ۔۔۔ جو انہوں نے بڑے آرام کے ساتھ کر دی۔۔۔ اور پھر میں نے ان کی قمیض کو گانڈ سے ہٹایا۔۔۔ ۔۔۔۔اور اپنے لن کو ان کی نرم گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر تھوڑا سا دبایا ۔۔۔تو ان کی گانڈ کے نرم سوراخ میں میرے لن کا اگلا سرا پھنس گیا۔۔۔ اس پر وہ گٹھی گھٹی آواز میں بولیں۔۔۔ تیرا لن میری بنڈ میں گھس گیا ہے۔۔۔ تو میں بھی سرگوشی میں بولا۔۔۔۔۔ آپ اپنی گانڈ کو میرے لن پر دبائیں۔۔میری فرمائیش سننے کے بعد انہوں نے بلا توقف ۔۔۔۔مریے لن پر گھوٹ مارنی شروع کر دی۔۔۔۔۔اور گھوٹ مارتے مارتے سرگوشی میں بولیں۔۔تمہیں مزہ مل رہا ہے نا۔۔ تو میں نے بھی گھسہ مارتے ہوئے کہا۔۔۔ اگر آپ کا یہ سوراخ اس وقت ننگا ہوتا تو میرا مزہ دوبالا ہو جانا تھا ۔۔۔ اس کے ساتھ ہی میں نے ان کی چھاتیوں پر اپنا ہاتھ رکھ کر باری باری ۔۔۔۔۔انہیں دبانے لگا۔۔اور وہ بڑی شہوت کے ساتھ گھوٹ مارنے لگیں ۔۔ کچھ دیر گھسے مارنے کے بعد میں نے ان کی گانڈ میں پھنسے ہوئے لن کو باہر نکالا اور ان کو سیدھا کھڑے ہونے کو کہا۔۔۔اور پھر جیسے ہی وہ سیدھی ہو کر کھڑی ہوئیں میں وقت ضایع کیئے بغیر ۔۔ نیچے بیٹھ گیا۔۔۔۔ اور ان کو ٹانگیں کھولنے کو کہا۔۔۔ میری بات سن کر انہوں نے اپنی ٹانگیں کھولیں اور کہنے لگیں۔۔۔۔۔ کیا کرنے لگے ہو؟ تو میں نے کوئی جواب دیئے بغیر ان کی لمبی قمیض کو ایک طرف کر کے۔۔۔۔۔۔گیلی شلوار کے اوپر سے ہی ان کی چوت پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے۔۔اُف ف ف ف ف ف ۔۔حسبِ توقع ان کی گیلی چوت سے بہت ہی مست اور سیکسی سمیل کے لپٹے نکل رہے تھے ۔۔ اور ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کی چوت بہت تیزی کے ساتھ لیک کر رہی تھی ۔۔۔۔اور ان کی شلوار لیس دار پانی سے چپکی ہوئی تھی۔۔۔ ۔۔ میں نے شلوار کے اوپر سے ہی ان کی چوت پر اپنے دانت رکھے اور انہیں ہلکا ہلکا کاٹنا شروع ہو گیا۔۔ میری اس حرکت سے وہ سیکسی آواز میں بولیں ۔۔آہ۔۔اوہ ۔۔۔ یہ کیا کر رہے ہو۔۔۔ آہ مزہ ۔۔۔ اور دانت کاٹتے کاٹتے اچانک میرے دانت۔۔۔۔ ایک ایسی جگہ پر جا پڑے۔۔۔۔۔ کہ جہاں سے ان کی شلوار تھوڑی سی پھٹی ہوئی تھی۔۔۔ یہ محسوس کرتے ہی میں نے اپنے منہ کو وہاں سے ہٹایا۔۔۔اور اس چھوٹے سے سوراخ میں انگلی ڈال کر ان کی شلوار کا پھاڑنا شروع ہو گیا۔۔۔ یہ دیکھ کر وہ نیچے جھکیں اور کہنے لگیں ۔۔۔ ارے ارے۔۔ میری شلوار کیوں پھاڑ رہے ہو۔۔۔لیکن میں نے کوئی جواب نہ دیا ۔۔اور جب ان کی شلوار کافی حد تک پھٹ گئی۔۔۔تو میں نے اس پھٹی ہوئی شلوار کو ان کی چوت پر رکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر ان کی ننگی چوت کو چاٹنا شروع ہو گیا۔۔۔۔ جیسے ہی میری زبا ن ان کی ننگی چوت کے ساتھ ٹچ ہوئی۔۔۔تو انہوں نے ایک مست سسکی لی۔۔۔اور کہنے لگیں۔۔۔ میری چوت میں زبان ڈال ۔۔۔ ان کی بات سن کر میں نے اپنی زبان کو گول گول بنایا اور ان کی چوت میں ڈال دی۔۔اُف ۔۔کیا بتاؤں ان کی چوت بہت ہی گرم اور مست بوُ والی تھی۔۔۔ اور میں کافی دیر تک ان کی چوت کو چاٹتا رہا۔۔۔ اسی دوران وہ سسکی لیتے ہوئی بولی۔۔پھدی چاٹتے ہوئے۔۔۔۔ اپنی ایک انگل میری گانڈ میں بھی ڈال۔۔۔۔۔۔ ان کی گانڈ میں انگلی ڈال کر چوت چاٹتے ہوئے وہ ایک دو بار چھوٹی بھی ۔۔۔ لیکن ان کی چوت کی اکڑن کم نہیں ہو رہی تھی۔۔۔یہ دیکھ کر میں نے ۔۔ان کی گانڈ میں دی ہوئی انگلی کو باہر نکالا۔۔۔۔۔اور اپنی دو انگلیوں کو ان کی چوت میں ڈال دیا ۔۔۔اور بڑی تیزی کے ساتھ ان آؤٹ کرنے لگا۔۔۔۔میرے ایسے کرنے سے ان کے منہ سے گھٹی گھٹی چیخیں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔۔۔اور وہ ۔۔مزے میں چوُر۔۔۔مست لہجے میں بولیں۔۔۔ اور تیز گھما ۔۔۔۔۔۔ لن کی طرح اندر باہر کر۔۔۔ اور میں نے ایسا ہی کیا۔۔۔ کچھ دیر بعد ۔۔۔ ہی ان کی چوت خود بخود ہی کھل بند ہونے لگی۔۔۔اور میں سمجھ گیا۔۔۔ کہ میڈم نسرین فائینل راؤنڈ میں پہنچ گئیں ہیں ۔۔۔۔اور میں نے اپنی انگلیوں کی رفتار تیز کر دی ۔۔۔تیز ۔۔۔۔۔اور تیززززززززززززززززززززز۔۔۔۔ اور پھر کچھ ہی دیر بعد ان کی چوت میری دو انگلیوں کے ساتھ چمٹ گئیں اور اس کے ساتھ ہی نسرین آنٹی۔۔نے مجھے بالوں سے پکڑا۔۔ اور میرے منہ کو اپنی چوت پر دبا دیا۔۔۔۔ ۔۔۔اور خود ہانپتے ہوئے آرگیزم کرنے لگیں۔۔۔ فارغ ہونے کے بعد جب وہ نارمل ہو گئیں تو ہم اسی فارمیٹ کے تحت وہاں سے باہر آ گئے۔۔ ۔۔ پھر وہ مجھ سے کہنے لگیں کہ میرے ساتھ آؤ میں نے تم سے کچھ ضروری باتیں کرنی ہیں اور پھر ہم چلتے ہوئے اسی چوک پر پہنچ گئے کہ جہاں سے چلے تھے وہاں پہنچ کر وہ بڑے ہی خوش گوار موڈ میں کہنے لگیں۔۔ ۔ تمہیں معلوم ہے کہ بڑے عرصے کے بعد میں نے اتنا زیادہ آگریزم کیا ہے۔جس کی وجہ سے میری بے چینی ختم ہو گئی ہے۔۔۔پھر میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے بولیں۔۔۔ اور یہ سب تمہاری وجہ سے ہوا ہے۔۔تو اس پر میں نے ان سے کہا کہ شکریہ کی ضرورت نہیں ۔۔۔۔۔آپ شانت ہو گئیں۔۔ میرے لیئے یہی کافی ہے میری بات سن کر اچانک وہ چونک کر بولیں۔۔۔۔ میں تو شانت ہو گئی یار پر ۔۔۔۔ تم تو ویسے کے ویسے رہ گئے۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا کہ کوئی بات نہیں ۔۔۔ حساب برابر ہو گیا ہے وہ کہنے لگیں وہ کیسے؟؟؟؟؟ تو میں نے ان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک دفعہ میں ۔۔۔۔ تو وہ ایک دم ہنستے ہوئے بولیں۔۔۔اچھا تو تم اس دن کی بات کر رہے ہو۔ کچھ دیر گپ شپ لگانے کے بعد وہ کہنے لگیں کہ دیکھو مجھے تمہاری ٹرک والی جگہ بلکل پسند نہیں آئی ۔۔۔۔ تو اس پر میں نے ان سے کہا کہ مجبوری ہے نسرین جی۔۔۔ اور کوئی جگہ بھی تو نہیں ہے نا۔۔۔۔ میری بات سن کر وہ سوچ میں پڑ گئیں اور کچھ دیر سوچنے کے بعد کہنے لگیں۔۔۔ بات تو تم ٹھیک کہہ رہے ہو۔۔۔ پھر میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولیں۔۔۔۔۔میرے گھر چلو گے؟ تو میں نے ان کی طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔۔کہ آپ جیسی خوب صورت اور سیکسی لیڈی کے ساتھ تو میں جہنم میں بھی جانے کے لیئے تیار ہوں ۔۔ لیکن یہ بتائیں کہ آپ کا گھر محفوظ تو ہے نا؟ میرا مطلب ہے کہ آپ کے گھر والے خاص طور پر ۔۔۔ آپ کا گھر والا۔۔۔ ؟ میری بات سن کر وہ بڑی ہی نفرت سے بولیں۔۔۔ میرا گھر والا۔۔۔؟؟ اور پھر اسی نفرت بھرے لہجے میں کہنے لگیں ۔۔۔۔ نہیں وہ بہت لیٹ گھر آتے ہیں اس پر میں نے ویسے ہی پوچھ لیا کہ وہ کام کیا کرتے ہیں؟ تو آگے سے وہ کہنے لگیں اس کی موتی بازار میں دکان ہے اور تمہیں تو معلوم ہی ہے کہ موتی بازار میں بے شمار پھدیاں ملتی ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔اور وہ دن رات ا نہیں میں گم رہتا ہے اسی لیئے۔۔۔۔ اتنا کہنے کے بعد وہ چپ ہو گئیں ۔۔۔اتنی سی بات سے میں ان کی سیکس فرسٹیشن کی وجہ سمجھ گیا۔۔۔لیکن چپ رہا۔۔۔۔ دوسری طرف کچھ دیر چُپ رہنے کے بعد۔۔۔ وہ کہنے لگیں ۔۔۔ تم نے کمیٹی محلہ دیکھا ہے؟ اور جب میں نے ہاں کہا۔۔۔ تو انہوں نے مجھے اپنے گھر کا پتہ سمجھانا شروع کر دیا۔اور جب میں نے ان کے بتائے ہوئے پتے کو نہ صرف سمجھ لیا بلکہ آس پاس کی نشانیاں بھی بتا دیں ۔۔۔تو وہ کہنے لگیں گُڈ۔۔۔۔ تم ایسا کرنا کہ کل صبع گیارہ بجے تم میرے گھر آ جانا اس وقت تک میرا میاں شاپ پر ۔۔اور بچے سکول چلے گئے ہوں گے۔۔اس کے ساتھ ہی وہ مجھ سے کہنے لگی اور ہاں جب میں تم سے پوچھوں کہ کیسے آنا ہوا ؟۔۔۔ تو تم نے جواب میں یہی کہنا ہے کہ امی نے کمیٹی کے سلسلہ میں بھیجا ہے۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگی ۔۔۔ دیکھو تم میری زندگی کے پہلے مرد ہو کہ جسے میں اپنے گھر میں بلا رہی ہوں۔۔۔ اس لیئے پلیزز۔۔۔ میری اور اپنی عزت کا خیال رکھنا ۔۔۔ تو میں نے ان سے کہا کہ وہ کیسے میڈم؟ تو آگے سے وہ کہنے لگی۔۔۔ تم نے اس راز کو بس راز رکھنا ہے۔۔ باقی سب میں سنبھال لوں گی۔ اس کے بعد کچھ مزید باتیں سمجھانے اور طے کر نے کے بعد۔۔۔ وہ اپنے اور میں اپنے گھر کو روانہ ہو گیا۔۔۔ اگلے دن گیارہ بجنے میں ابھی پانچ منٹ باقی تھے کہ میں نسرین آنٹی کی گلی میں پہنچ گیا ۔ اور کال بیل بجا دی۔ تھوڑی دیر بعد دوسری منزل کی کھڑکی کھلی اور وہ اونچی آواز میں بولیں۔۔۔ جی بیٹا کیسے آنا ہوا ؟ ۔امی تو ٹھیک ہیں ناں۔۔۔۔ ؟ چونکہ میں ان کے گھر فرسٹ ٹائم گیا تھا اس لیئے محلے کی کچھ عورتیں بھی تجسس کے ساتھ میری طرف دیکھ رہیں تھی ۔ لیکن میں نے ان کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔۔ اور نسرین آنٹی کی طرف دیکھتے ہوئے نارمل انداز میں بولا۔۔۔ آنٹی امی نے کمیٹی کے سلسلہ میں بھیجا ہے۔۔ میری بات سن کر نسرین آنٹی نے ایکٹنگ کرتے ہوئے اپنے ماتھے پر ہاتھ مارا ۔۔۔اور کہنے لگیں ۔۔مائینڈ نہ کرنا بیٹا ا یک تو تیری امی بھی ناں۔۔۔۔ بہت وہمی ہے ہر بار کوئی نہ کوئی پرابلم کھڑی کر دیتی ہے پھر ناراضگی بھرے لہجے میں بولیں دروازہ کھلا ہے تم اندر آ جاؤ ۔۔۔ یہ کہتے ہی وہ کھڑکی سے غائب ہو گئی۔ چنانچہ میں نے بغیر ادھر ادھر دیکھے دروازے کھولا اور اندر داخل ہو گیا۔۔۔ ۔۔ جیسے ہی میں دروازے سے اندر ہوا تو وہ کہنے لگی۔۔۔ کنڈی لگا کر اوپر آ جاؤ۔ دیکھا تو وہ حسین پری بالکنی میں کھڑی ۔۔۔ میری طرف دیکھ کر مسکرا رہی تھی ۔۔ چنانچہ ان کے کہنے پر میں نے دروازے پر کنڈی لگائی اور سیڑھیاں چڑھ کے اوپر چلا گیا۔۔۔ میں سیڑھیاں چڑھ کر جیسے ہی ان کے کمرے کی طرف بڑھا۔۔ وہ دروازے میں اپنی باہیں پھیلا کھڑی تھیں اور پھر جیسے ہی میں ان کے پاس پہنچا تو انہوں نے آگے بڑھ کر مجھے اپنے ساتھ لپٹا لیا۔۔۔اور میرے ہونٹ چومتے ہوئے بولیں میرا خیال تھا کہ تم نروس ہو جاؤ گے۔۔ لیکن تم نے تو کمال کی ایکٹنگ کی ہے۔اور اس طرح وہ کافی دیر تک مجھے اپنے ساتھ لپٹائے کھڑی رہیں ان کی بڑی بڑی چھاتیاں میرے سینے میں دب سی گئیں تھیں ۔۔۔پھر انہوں نے مجھے ایک چمی دی اور پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے میرے چہرے کو پکڑا ۔۔۔اور اسے چومنا شروع کر دیا۔۔۔ اور میرے سارے چہرے کو چومتی چلی گئیں۔۔۔پھر آہستہ آہستہ ۔۔۔ان کے ہونٹ میرے ہونٹوں تک پہنچ گئے۔۔ اب انہوں نے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لیا اور انہیں چوسنا شروع ہو گئیں۔۔ہونٹ چوسنے کے بعد ۔۔۔۔ انہوں نے اپنی زبان کو میرے منہ میں داخل کرنے کی غرض سے۔۔۔۔۔ زبان نکالی اور میرے دانتوں۔۔۔ پر پھیرنے لگیں۔۔ اور پھر دانتوں سے ہوتے ہوئے ان کی زبان جب میرے مسوڑھوں تک پہنچی۔۔۔۔تو میں نے فوراً ہی اپنا منہ کھول لیا منہ کھلتے ہی ان کی لپلپاتی ہوئی زبان میرے منہ میں داخل ہو گئی۔۔۔ اور پھر ۔۔۔نسرین میڈم کی سیکسی زبان میری زبان سے ٹکرائی۔۔۔۔۔جیسے ہی ہماری زبانوں کا آپس میں ٹکراؤ ہوا۔۔۔۔ تو اس کے ساتھ ہی میں نے اپنی زبان کو ان کے منہ میں گھمانا شروع کر دیا۔۔۔میرے زبان گھمانے سے ان کی زبان بھی میری زبان کے ساتھ ٹکرانے لگی ۔۔اور اس ٹنگ کسنگ کے دوران ہم دونوں کے زبانیں اور ان پر لگے تھوک آزادانہ طور پر ایک دوسرے کے منہ میں آ جا رہے تھے۔۔۔ جس کی وجہ سے ہم دونوں کے جسموں میں شہوت کی زبردست لہریں ایک ساتھ سفر کر رہیں تھیں۔ وفورِ جزبات سے ہم دونوں کانپ رہے تھے لیکن ۔۔ ایک دوسرے کے منہ سے منہ نہیں ہٹا رہے تھے۔۔۔کسنگ کرتے کرتے دفعتاً وہ ایک دم تڑپیں ۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک دم سے میرے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔۔ایک طرف تو وہ میرے ساتھ ٹنگ کسنگ کر رہی تھیں ۔۔۔ اور دوسری طرف میرے لن کو پکڑے سختی کے ساتھ دباتی بھی جا رہی تھی۔۔۔اسی دوران انہوں نے میرے ہاتھ کو پکڑ کر اپنی بھاری چھاتیوں پر رکھ دیا۔۔۔۔اور میں نے بجائے اوپر سے چھاتی کو پکڑنے کے ان کی قمیض کے اندر ہاتھ ڈالا ۔۔۔۔ اور برا کو ہٹا کر۔۔۔۔۔اپنے ہاتھ سے ان کی ننگی چھاتی کو پریس کرنا شروع ہو گیا۔۔۔اب حالات یہ تھے کہ ہمارے منہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے تھے۔۔۔ ہماری زبانیوں آپس میں ٹکرا رہی تھیں۔۔۔ہمارا تھوک ایک دوسرے کے منہ میں برابر آ جا رہا تھا۔۔اور ا س کے ساتھ ساتھ وہ میرے موٹے تازے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر زور زور سے دبا رہیں تھیں۔۔اور میں ان کی ننگی چھاتی کو پریس کر رہا تھا۔۔۔۔اور ہم دونوں مزے سے بے حال ہو رہے تھے۔ ہم کافی د یر تک ایسے ہی کرتے رہے۔۔۔ پھر ہمارے جسم ایک دوسرے کے ساتھ جدا ہوئے۔۔۔۔ اور ہم ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے لگے اور پھر ۔۔۔دیکھتے دیکھتے ۔۔۔۔۔۔ایک دفعہ پھر ایک دوسرے کے ساتھ لپٹ گئے ۔۔۔ پر اس دفعہ لپٹنے کا یہ وقفہ کافی قلیل تھا ۔۔اس کی وجہ یہ تھی کہ ہم دونوں ہی سیکس آگ میں بری طرح سے جل رہے تھے۔۔اس دفعہ جیسے ہی ہم دونوں ایک دوسرے سے الگ ہوئے ۔۔بنا کوئی بات کیئے ہم دونوں نے اپنے اپنے کپڑے اتارنے شروع کر دیئے۔۔۔ اور اگلے چند لمحوں کے بعد ہم دونوں بلکل ننگے کھڑے ۔۔۔ایک دوسرے کو شہوت بھری نطروں سے دیکھ رہے تھے۔ ان کی بھوکی نظریں مسلسل میرے لن کی طرف لگی ہوئیں تھیں۔۔ جو اس وقت کسی لوہے کے راڈ کی طرح ا کڑا کھڑا تھا۔۔۔ وہ کچھ دیر تک میرے لن کو بھوکی نظروں گھورتی رہیں۔۔۔ پھر سرسراتے ہوئے لہجے میں بولیں۔۔۔۔ پلنگ پر لیٹ جاؤ۔۔۔ان کی بات سن کر میں کمرے میں پڑے پلنگ پر جا کر لیٹ گیا۔۔۔۔ تب وہ بھی پلنگ پر آئیں اور میرے اوپر چڑھ کر بولیں۔۔۔ میرے ساتھ سیکس کا یہ فائدہ ہے کہ تم کو کچھ بھی نہیں کرنا پڑے گا۔تو اس پر میں کہنے لگا کہ وہ کیسے میڈم؟ تو وہ مسکراتے ہوئے بولیں وہ ایسے میری جان کہ ۔۔۔۔۔ ایک تو میں آل اِن ون ہوں۔۔تو پھر وہ کہنے لگیں آل ان وَن کا مطلب سمجھتے ہو نا۔۔۔ ؟ تو میں نے سر ہلا دیا ۔۔۔تو وہ مجھے سر ہلاتے دیکھ کر شہوت بھرے لہجے میں کہنے لگیں ۔۔ آل ان ون کا مطلب ہے کہ میں لن کو منہ چوت اور گانڈ ہر جگہ لتی ہوں اور اگر تم کہو گے تو میں لن کو چوت سے نکال کر منہ میں بھی ڈال لوں گی۔۔۔۔ اور اگر تو کہنے گا تو تیرے لن سے نکلنے والی منی بھی پی لوں گی ۔۔۔۔لیکن میری ایک شر ط ہے ؟ اور وہ یہ کہ جب تم میرے ساتھ دوستی کرو گے تو یہ دوستی صرف میرے ساتھ ہی ہو گی۔۔۔۔۔۔۔ میرے علاوہ کسی اور خاتون کی طرف تم دیکھو گے بھی نہیں۔۔۔ کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ جس کے ساتھ میں یارانہ لگاؤں وہ کسی اور کو بھی دیکھے۔۔۔اس سلسلہ میں ۔۔۔۔میں بہت ٹچی ہوں ۔۔۔۔ اس لیئے تم میرے ساتھ وعدہ کرو کہ آج کے بعد تم صرف میرے ہو کر رہو گے۔۔۔میرے علاوہ کسی اور کی طرف دیکھو گے بھی نہیں ۔۔۔ بولو اس بات کا وعدہ کرتے ہو؟ اس وقت میرے زہن پر منی۔۔۔۔اور اس کی پھدی سوار تھی ۔۔۔۔ اس لیئے میں نے جھٹ سے وعدہ کر لیا۔۔۔اور اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولا کہ ٹھیک ہے جی آج کے بعد میں صرف اور صرف آپ کے ساتھ دوستی رکھوں گا۔۔اس پر وہ میرا ہاتھ پکڑ کر بولی وعدہ؟ تو میں نے جلدی سے کہہ دیا ۔۔۔ وعدہ۔۔۔۔۔ میری بات سن کر مسکرا ئی اور کہنے لگی۔۔۔۔ چلو اب پروگرام شروع کرتے ہیں پھر مجھ سے کہنے لگی۔۔۔۔ تم بس چپ چاپ لیٹے رہو اور انجوائے کرو۔۔۔ یہ کہہ کر وہ میرے اوپر جھکی اور سب سے پہلے میرے ماتھے کو چوما ۔۔۔۔ پھر زبان نکال کر میرا ماتھا چاٹنا شروع ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر آہستہ آہستہ ان کی زبان سفر کرتی ہوئی میرے کانوں کی لو تک پہنچی ۔۔۔اسے چاٹنے کے بعد پھر واپس ہوئی اور میرے گالوں۔۔ کو چاٹتی گئی ۔۔۔ اور پھر اس کے بعد انہوں نے میری گردن اور پورے چہرے پر دوبارہ زبان پھیری ۔۔۔۔۔اور پھر چہرے سے ہوتی ہوئی ان کی زبان میرے ہونٹوں پر پہنچی۔۔۔۔اور پھر انہوں نے اپنی زبان کو میرے منہ میں ڈال دیا ۔۔۔ اور ایک بار پھر زبانوں کے آپس میں ٹکرانے کا کھیل شروع ہو گیا ۔۔۔۔ لیکن پھر تھوڑی ہی دیر بعد انہوں نے اپنی زبان کو میرے منہ سے باہر نکالا۔۔۔۔اور پھر اپنی زبان کی لکیر بناتی ہوئی وہ میری چھاتی تک پہنچی اور پھر میرے سینے کو چاٹنے کے بعد آہستہ آہستہ ان کی زبان میرے نپلز پر آ گئی۔۔۔یہاں آ کر انہوں نے تھوڑا وقفہ کیا اور میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں ۔۔۔ کیسا لگ رہا ہے میرا سیکس ؟ تو میں نے اے ون کا اشارہ کر دیا۔۔۔۔ میرا اشارہ دیکھ کر وہ نیچے جھکی ۔۔ اور پھر میرے چھوٹے چھوٹے نپلز کو اپنے منہ میں لے کر باری باری انہیں چوسنے لگیں۔۔وہ اس کام میں بڑی مہارت رکھتیں تھیں ۔اُف۔۔ف۔ف اور ان کے ایسا کرنے سے میں تو تڑپنا شروع ہو گیا۔۔ لیکن وہ میری حالت کو چھوڑ۔۔اپنے کام میں مگن تھیں۔۔۔ نپلز چوسنے کے بعد آہستہ آہستہ ان کی زبان نیچے آنا شروع ہو گئی۔۔ اور میری ناف پر آ کر رُک گئی ۔۔۔۔اب انہوں نے میری ناف میں اپنی زبان ڈالی اور اسے چاٹنا شروع ہو گئی ۔۔۔۔ مجھے اس قدر لطف ملا کہ میں مزے سے بے حال ہوتے ہوئے ان سے بولا۔۔۔ بس کرو ۔۔۔ پلیز بس کرو ۔۔ لیکن وہ کچھ نہ بولیں ۔۔۔۔۔۔ اور میری ناف میں زبان ڈالے چاٹتی رہیں ۔۔۔۔ پھر کچھ دیر بعد ان کی ہاٹ ٹنگ ۔۔۔۔ نیچے آنا شروع ہو گئی۔۔۔۔ ان کی گیلی زبا ن اور نرم ہونٹ اس طرف آ رہے تھے کہ جس کے لیئے انہوں نے اتنا لمبا سفر کیا تھا۔۔۔۔اب ان کی زبان بڑی بے تابی کے ساتھ اس طرف نیچے کا سفر کر رہی تھی ۔۔۔ جہاں پر ایک تنو مند اور موٹا سا لن تنا کھڑا تھا۔۔۔۔۔جیسے ہی ان کی زبان میری میرے لن کے پاس پہنچی۔۔۔۔ انہوں نے ہاتھ بڑھا کر اسے پکڑ ا اور کہنے لگی۔۔۔ تیرے لن کا ہیڈ بڑا ہی مست اور موٹا اتنا ہے کہ جیسے لن کے آگے ایک چھتری تانی ہو ۔۔ یہ کہہ کر انہوں نے میرے لن کو نیچے سے لے کر اوپر تک چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔۔ وہ ایک ہاتھ سے لن کو آگے پیچھے کرتے جاتی اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے ہیڈ پر زبان سے مساج بھی کرتی جا رہی تھی۔۔۔۔۔۔کچھ ہی دیر بعد میرا ٹاپا ان کے تھوک سے گیلا ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔ تب انہوں نے میرے ٹوپے کو اپنے منہ میں لیا اور اندر ہی اندر اسے زبان سے چاٹنے لگی ۔۔۔ اف یارو ان کا انداز بڑا ہی مست اور تڑپا دینے والا تھا ۔۔۔میرے جسم نے مزے کے مارے دو تین جھٹکے لیئے اور۔۔۔۔ میں دوبارہ سے انہیں لن چوستے ہوئے دیکھنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔وہ بڑے ہی آرٹ کے ساتھ میرے لن کو چوسے جا رہی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی فل ٹرائی تھی کہ وہ پورے لن کو اپنے منہ میں لے لیں۔۔۔ ۔۔۔۔ لن چوستے چوستے اچانک ہی انہوں نے پورے لن کو اپنے منہ میں ڈالنے کی کوشش کی ۔۔۔ ایسا کرنے سے لن ان کے حلق تک پہنچ گیا ۔۔۔ اور جیسے ہی میرے لن نے ان کے حلق کو چھوا ۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی آنٹی جی کو کھانسی کا ایک زبردست دورہ پڑا۔۔۔۔۔۔۔اور انہوں نے فوراً ہی میرے لن کو اپنے منہ سے باہر نکالا ۔۔۔۔اور کہنے لگیں کیا دیکھ رہے ہو؟ تو میں نے اپنے لن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پر لگے آپ کے تھوک کو دیکھ رہا ہوں تو وہ ہنس کر بولی ۔۔۔۔ ارے بدھو یہ صرف میرا تھوک ہی نہیں ہے بلکہ اس پر تیری مزی بھی لگی ہوئی ہے۔۔۔۔نہیں یقین تو یہ دیکھو۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی درمیانی انگلی کو میرے لن پر رکھا۔۔۔اور پھر جیسے ہی انہوں نے اپنی انگلی کو لن سے ہٹا کر اوپر کیا تو ایک تار سی بن گئی۔۔۔۔ اس پر وہ میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔یہ تار میرے تھوک کی نہیں بلکہ تیری مزی کی ہے ۔۔۔۔اس کے بعد انہوں نے اپنے منہ کو دوبارہ کھولا ۔۔۔ اور میرے لن کو چوسنا شروع ہو گئی۔۔۔ یہ سب دیکھ کر میں نے اپنی آنکھیں بند کر لیں کیونکہ میرے نزدیک یہ لمحے، آنٹی کا مستی بھرا چوپا، اور چوپے کے دوران ان کے منہ سے نکلنے والی مخصوص قسم کی آوازیں ۔ میرے لن پر ان کا گیلا منہ۔۔۔ گرم سانسیں ۔۔۔ یہ سب مل کر ۔مجھے اور بھی مست کر رہیں تھیں ۔۔ پھر کچھ دیر لن چوسنے کے بعد انہوں نے میری طرف دیکھا ۔۔۔ اور لن پر تھوک دیا۔۔ اور پھر شہوت بھری آواز میں کہنے لگیں۔۔۔ کہ اگر میرے نیچے کی گرمی مجھے تنگ نہ کرتی تو میں نے تیرے اس خوب صورت لن کو کبھی بھی اپنے منہ سے نہیں نکالنا تھا۔۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگی۔۔۔۔ تیار ہو جاؤ ۔۔چدائی کا وقت آ گیا ہے یہ کہتے ہوئے وہ اوپر اُٹھ گئی۔۔۔ جیسے ہی میں نے ان کے منہ سے چدائی کا لفط سنا ۔۔ تو میں ان کو چودنے کے لیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے ہی بستر سے اُٹھنے لگا تو وہ بولی ۔۔۔۔ نہ نہ۔ چھوٹے صاحب ! آپ ایسے ہی لیٹے رہیئے۔۔۔ کیونکہ آپ نے نہیں…۔۔۔ بلکہ میں نے آپ کے اوپر آنا ہے ۔یہ کہتے ہوئے وہ میرے اوپر آئی اور میرے لن کو پکڑ کر اپنی گیلی پھدی پر رگڑتے ہوئے بولی۔اگر تم نے میری چودائی کا مزہ لینا ہے ۔۔۔۔تو جیسے ہی میں تیرے لن کو اپنے اندر ڈالوں تو تم نے میرے نپلز کو چوسنا شروع کر دینا ہے ہے۔۔۔۔ پھر کہنے لگی سنو ۔۔۔ جتنے زور اور جوش کے ساتھ تم میرے نپلز کو چوسو گے تم کو اتنا ہی زیادہ میری پھدی سے مزہ ملے گا۔۔۔ پھر کہنے لگی میری بات کوسمجھ گئے ہو ناں؟ تو اس پر میں نے اپنا سر ہلا دیا۔۔۔ اب انہوں نے میرے لن کی نوک کو ایک دفعہ اپنی بھگی پھدی میں ڈِپ کیا۔۔ ۔۔۔۔۔ اور پھر اسے باہر نکال کر اپنے موٹے دانے کی طرف لے گئیں اور اسے تیزی کے ساتھ اس پر رگڑنے لگیں۔۔ اور میں نے دیکھا کہ ا ن کا دانہ خاصہ موٹا اور سائز میں کافی بڑا تھا ۔۔۔ میرے خیال میں کسی چھوٹے بچے کی للی جتنا ہو گا۔۔۔تھوڑی دیر رگڑنے کے بعد وہ آگے جھکیں اور اور میرے لن کو پکڑ کر اپنی پھدی پر ایڈجسٹ کیا اور پھر ہولے ہولے میرے لن پر بیٹھنا شروع ہو گئیں ۔۔۔۔ان کی کھلی چوت بہت گرم ۔۔۔اور پانی سے لبا لب بھری ہوئی تھی۔۔ چنانچہ پھسلن کی وجہ س ے میرا لن بڑے آرام کے ساتھ ان کی لوز چوت میں داخل ہوتا گیا۔ اور جب میرا پورا لن ان کی گیلی چوت میں داخل ہو گیا تو وہ میری طرف کچھ اور جھک گئیں ۔۔۔اور ایک ہاتھ میں اپنی بھاری چھاتی کو پکڑ کر۔۔۔اس کے نپلز کو میرے منہ کے قریب کر کے کہنے لگیں۔۔۔اسے چوسو۔۔۔ ان کی بات سن کر میں نے اپنے سر کو اوپر اُٹھایا اور ان کے نپل کو اپنے منہ میں لے لیا۔۔۔جبہک دوسرے نپل کو میں نے اپنی دو انگلیوں میں پکڑا اور اسے مسلنے لگا۔۔۔۔اس وقت وہ میرے بلکل اوپر جھکی ہوئیں تھیں ۔۔۔اور جھکنے کی وجہ سے ان کا موٹا سا دانہ میرے لن کے آس پاس اُگے ہوئے نوکیلے بالوں سے رگڑ کھا رہا تھا۔۔۔ اور میرے لن پر اُگے یہ چھوٹے چھوٹے نوکیلے بال ان کے دانے پر ریگ مال کی طرح لگ رہے تھے اسی لیئے جب گرم آنٹی بلکل جھک کر اپنی پھدی کے لبوں اور دانے کے ساتھ مجھے گھسے مارتیں۔۔۔۔تو اس وقت نیچے سے ایک تو لن ان کی چوت کے اندر تک چلا جاتا ۔۔۔۔اور میرے نوکیے بال بیک وقت ان کی چوت کے لبوں اور دانے سے رگڑ کھاتے تھے اسی لیئے تو گرم آنٹی گھسے مارتے ہوئے مزے سے پاگل ہوئی جا رہیں تھیں۔۔۔
                  The end

                  Comment


                  • #39
                    Gand me lun
                    Last part
                    اور اسی سیکس جنون میں آ کر انہوں نے میرے لن پر جمپیں مارنا شروع کردیں۔۔کچھ دیر بعد وہ جمپ مارتے ہوئے بولیں۔۔۔ بڑے عرصے کے بعد تمہارے ساتھ سیکس کا مزہ آ گیا ہے۔۔۔اور پھر جوش میں کہنے لگیں۔۔۔ تمہیں معلوم ہے کہ میری چوت نے مجھے بہت خوار کیا ہے یہ مجھے چین نہیں لینے دیتی تھی لیکن تیرا لن لے کر ۔۔۔۔اسے چین آ رہا ہے۔۔۔اس کے ساتھ ہی ان کی لن پر جمپ مارنے کی رفتار بہت بڑھ گئی۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے منہ سے لایعنی قسم کی آوازیں نکلنا شروع ہو گئیں اوووووو۔۔۔۔ااہ ہ ہہ ہ ہ۔۔۔۔۔یس یس یس ۔۔۔۔س س س ۔۔اس قسم کی مست آوازوں کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی پھدی کو اُٹھا اُٹھا کر میرے لن پر مارنا شروع کر دیاتھا۔۔۔۔۔ اور میں سمجھ گیا کہ سیکسی لیڈی اب چھوٹنے والی ہے۔۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی سیکسی لیڈی نے اپنے دونوں ہاتھ میرے کندھوں پر رکھے اور اپنی پوری طاقت سے گھسے مارنا شروع ہو گئی اور تھوڑی ہی دیر بعد ان کے گھسوں کی رفتار اس قدر طوفانی ہو گئی۔۔کہ گرم آنٹی کے ان گھسوں کی وجہ بیڈ چوں چوں کرنے کے ساتھ ساتھ ہچکولے بھی کھانے لگا۔۔۔۔۔اور پھر کچھ دیر بعد آنٹی ۔۔بلند آواز میں بولیں ۔۔۔آہ۔ ہ ہ ہ۔اور اس کے ساتھ ہی ان کی چوت سے گرم جوس نکلنا شروع ہو گیا۔۔اور وہ میرے اوپر گر کر ہانپنے لگی۔ کچھ دیر بعد وہ میرے اوپر سے اُٹھی اور جھک کر اپنی پھدی کا ملاحظہ کرنے لگی۔۔۔ جس میں ابھی تک میرا لن پھنسا ہوا تھا اور اس سے پانی رس رس کر نیچے آ رہا تھا ۔۔ پھر آنٹی نے میری طرف دیکھا ۔۔اور کہنے لگی۔۔۔آج کچھ زیادہ ہی چھوٹ گئی۔۔۔۔۔۔۔ پھر کہنے لگی۔۔۔۔۔یقین کرو مجھے اتنا بڑا آرگیزم بہت کم کم ہوا ہے پھر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر اسے ہلاتے ہوئے بولی یہ سب تمہارے اس شاندار ہتھیار کا کمال ہے اور اس کے لیئے پہلے تیرے لن کا اور پھر تیرا بہت بہت شکریہ!!!!!!!!!۔۔۔ اس پر میں ان کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔ لیکن آنٹی جی میرا فارغ ہونا ابھی باقی ہےمیری بات سن کر وہ بڑی شوخی کے ساتھ بولیں ۔۔۔پر یار میری پھدی تو ٹھنڈی ہو گئی ہے ۔تو اس پر میں نے ان سے کہا کہ واقعی ہی آپ کی پھدی ٹھنڈی ہو گئی ہے لیکن میرا لن تو ابھی تک گرم ہے ۔۔اتنی بات کرتے ہی میں نے ان کی دودھیا سفید گول گول اور موٹی۔۔۔گانڈ پر ہاتھ مارا ۔۔۔ کہ جس کی بڑی بڑی پہاڑیاں میری جان نکال رہیں تھیں۔۔ اور کہنے لگا میڈم جی آپ کی پھدی ٹھنڈی لیکن گانڈ گرم ہے۔۔۔۔ میری بات سن کر وہ مسکرائی اور کہنے لگی۔۔۔۔ تو جناب میری گانڈ کےچکر میں ہیں ؟ تو میں نے ہاں میں سر ہلا دیا۔۔۔ یہ دیکھ کر وہ اُلٹی ہو کر گھوڑی بن گئی۔۔۔ اور اپنی جان لیو گانڈ کے دونوں پٹ کھول کر بولی۔۔۔ لو مار لو میری گانڈ۔۔۔۔ میں نے للچائی ہو نظروں سے ان کی خوب صورت کو دیکھا اور پھر گھٹنوں کے بل چلتا ہوا ان کے پیچھے پہنچ گیا۔۔۔۔اور ان کے سوراخ کے پاس منہ لے کر تھوک دیا۔۔۔۔ اور ابھی اسے ملنے ہی لگا تھا کہ وہ کہنے لگی۔۔۔۔ تھوک نہیں جان ۔۔۔ میری گانڈ پر تیل لگاؤ تو اس پر میں نے کہا وہ کیوں؟ تو اس پر وہ گردن گھما کر بولی ۔۔۔ تھوک اس لیئے مت لگاؤ کہ آپ کا تھوک ایک دو گھسوں کے بعد خشک ہو جائے گا ۔۔۔ اور اس کے بعد تم میری گانڈ میں خشک چدائی کرو گے جس سے مجھے گانڈ میں جلن ہو گی ۔۔۔ تو اس پر میں نے ان سے کہا کہ آپ کا سوراخ تو ٹھیک ہے۔۔۔۔تو وہ کہےس لگی۔۔۔یار تم درست کہہ رہے ہو۔۔۔ لیکن تھو ک لگا کر گانڈ مروانا مجھے منظور نہیں۔۔۔۔کیونکہ تیرا لن بہت کافی بڑا اور موٹا ہے تو اس سے میری گانڈ دکھے گی۔۔ اس لیئے پلیز تھوک کی بجائے سامنے ڈریسنگ ٹیبل پر تیل پڑا ہے اسے اچھی طرح سے میری گانڈ چکنی کر دو۔۔۔۔۔۔ چنانچہ میں نے ڈریسنگ ٹیبل سے تیل کی بوتل لی اور کافی سارا تیل ان کی گانڈ کے سوراخ پر لگا دیا۔۔۔ جو کہ ان کی لوز پھدی کی نسبت کافی تنگ تھا۔۔۔اس کے بعد میں نے اپنے لن کو اس تیل سے اچھی طرح بھگو لیا۔۔جس کی وجہ سے میرا لن چمکنے لگا۔۔۔۔۔ چنانچہ میرے چمکتے ہوئے لن کو ٹیوب لائیٹ کی روشنی میں کو دیکھ کر وہ کہنے لگی۔۔۔ ہاں اب ٹھیک ہے اور بے فکری سے میری گانڈ میں ڈالو۔۔۔چنانچہ ان کی بات سن کر میں نے اپنے لن کا اگلا سرا ان کی گانڈ کے چکنے سوراخ پر رکھا ۔۔۔۔۔ اور اسے ہلکا سا دھکا لگا۔۔۔تو میرا لن سرک کر ان کی کیوٹ سوراخ کے اندر چلا گیا ۔۔لن کے اندر جاتے ہی۔۔ پہلے تو اس کے منہ سے ۔۔۔۔سی ۔سی ۔۔کی آوازیں نکلتی رہیں ۔۔۔ پھر جب اگلے دھکے پر میرا لن اور اندر گیا تو ان کے منہ سے ایک ذور دار چیخ نکلی۔۔۔آہ۔ہ۔ہ۔ہ۔۔۔۔۔تو اس پر میں بولا کیا ہوا آنٹی جی۔۔۔؟ تو وہ کہنے لگی بڑے دنوں بعد لن لینے کی وجہ سے انہیں درد ہو رہا تھا۔۔۔ پھر بولی ۔۔ لیکن تم میرے درد کی پرواہ مت کرو ۔۔۔۔اور پورا لن اندر ڈالو۔۔۔۔اس پر میں نے ایک طاقتورگھسا مارا ۔۔۔۔ اور اب میرا پورے کا پورا لن ان کی تیل سے چپڑی گانڈ میں چلا گیا تھا۔اندر سے ان کی گانڈ بڑی ہی گرم۔۔۔۔۔ اورتیل کے باوجود بھی میرا لن پھنس پھنس کر آ جا رہا تھا ۔۔ بعض اوقات وہ خود بھی گھوٹ مارتی اور کہتیں کہ پوری طاقت سے گھسے مار۔۔۔ اور پھر اسی طرح گھسے مارتے مارتے میں ان کی گانڈ میں ہی خلاص ہو گیا اس کے بعد میرا نسرین آنٹی کے گھر آنا جانا شروع ہو گیا۔۔۔ اس کے باوجود کہ وہ ایک سیکسی لیڈی ہونے کی وجہ سے انہیں ہر وقت ہی میرا لن چایئے تھا۔۔۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ بے حد محتاط بھی تھیں ۔اس لیئے موقعہ دیکھ کر وہ مجھے بلایا کرتی تھی۔۔۔پھر ایک دن یہ موقعہ بھی ۔۔ ہاتھ سے جانے لگا ہوا کچھ یوں کہ۔۔۔۔۔اوہ۔۔۔ میرے خیال میں ۔۔۔۔ میں آپ کو یہ بتانا بھول گیا کہ آنٹی کے دو بچے تھے ایک لڑکا جو کہ میٹرک سٹوڈنٹ تھا اور اس سے بڑی لڑکی جس کا نام مصباح تھا وہ انٹر کی سٹوڈنٹ تھی ۔۔۔کچھ عرصہ پہلے تک تو جب ان کے بچے سکول کالج جاتے تو تب میں ان کے بچوں کی غیر موجودگی میں آنٹی کے پاس جایا کرتا تھا۔۔۔ پھر ایک دن کی بات ہے کہ۔۔۔۔۔ فکنگ کے بعد وہ مجھے کافی فکر مند نظر آئی تو میرے پوچھنے پر وہ انہوں نے بتلایا۔۔۔۔ کہ مصباح کالج سے فری ہو گئی ہے اور کل سے گھر پر ہی رہا کرے گی۔۔اس پر میں مایوسی سے بولا۔۔۔ کہ مطلب کل سےہمارا فکنگ سیشن بند؟ میری بات سن کر وہ تڑپ کر بولی۔۔۔۔ ایسا نہ کہو۔۔۔ اتنے عرصے بعد تو مجھے اپنی پسند کا لن ملا ہے اور میں اسے کسی صورت میں بھی نہیں گنوانا چاہتی ۔۔۔۔ پھر کچھ سوچ کر کہنے لگی۔۔۔ ایسا کرو کہ اگلے اتوار کو تم مجھے ملو۔۔۔میں مصباح کے ساتھ کچھ گٹھ جوڑ کرنے کی کوشش کروں گی۔۔۔ تو اس پر میں نے ان سے کہا سوچ لیں کیا وہ آپ کو ایسا کرنے کی اجازت دے گی۔۔ تو اس پر وہ کہنے لگیں ۔۔اجازت کا تو مجھے پتہ نہیں۔۔۔ لیکن ہم ماں بیٹی آپس میں بہت فری ہیں۔اور میں اس کے ساتھ ہر بات شئیر کر لیتی ہوں۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں کہ تمہیں معلوم ہے کہ مصباح کو بھی اپنے باپ کی حرکتوں کا پتہ ہے اور کبھی کبھی جب میں اس سلسلہ میں پریشان ہو کر سخت ڈپریشن میں چلی جاتی تھی تو مجھے ڈپریس دیکھ کر اس وقت میری دل جوئی کی خاطر یہ کہا کرتی تھی کہ ماما آپ پریشان نہ ہوں۔۔۔جس طرح پاپا باہر منہ مارتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔آپ بھی کچھ ایسا ہی کر لو۔۔۔۔ کہ جیسے کو تیسا ملنا چاہیئے۔۔لیکن پلیز آپ پریشان نہ ہوں۔۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگی ۔۔ فکر نہ کرو میں کوئی نہ کوئی ڈرامہ کر کے اسے منا ہی لوں گی۔۔۔ آنٹی کے دیئے ہوئے وقت کے مطابق میں اتوار بازار جا کر کافی دیر تک مقررہ جگہ پر کھڑا رہا۔۔۔ ۔۔لیکن وہ نہیں آئیں۔۔۔ یہ دیکھ کر میں مایوس ہو گیا۔۔اور پھر مایوس ہو کر جانے ہی لگا تھا کہ اچانک مجھے نسرین آنٹی دکھائی دی۔۔ جس کے ساتھ ایک لڑکی بھی چلی آ رہی تھی۔۔ اس لڑکی کی شکل آنٹی سے بہت زیادہ ملتی تھی ۔۔اور اس کے جسمانی خطوط بھی آنٹی کی طرح بلا کے سیکسی تھے۔۔۔۔اس لیئے میں سمجھ گیا کہ آنٹی کے ساتھ آنے والی لڑکی ۔۔کوئی اور نہیں ۔۔۔۔۔بلکہ ان کی بیٹی مصباح ہے ۔ چنانچہ انہیں اپنی طرف آتے دیکھ کر میں وہیں رُک گیا ۔۔ کچھ دیر بعد نسرین آنٹی معہ اس لڑکی کے میرے پاس پہنچ گئیں۔ ادھر جیسے ہی آنٹی میرے قریب پہنچیں تو میں نے بڑے تپاک کے ساتھ ان کو ہیلو ہائے بولا۔۔۔۔ لیکن سب سے پہلے آنٹی نے لیٹ آنے پر معزرت کی ۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔اور پھر اپنے ساتھ آنے والی لڑکی کا تعارف کراتے ہوئے بولیں کہ یہ میری بیٹی مصباح طارق ہے پھر اس کے بعد انہوں نے اپنا رُخ مصباح کی طرف کیا اور اس سے کہنے لگیں۔۔۔اور بیٹی یہ ہے وہ لڑکا کہ جس کا میں نے تمہارے ساتھ تزکرہ کیا تھا۔۔۔اس پر مصباح نے بڑے غور سے میری طرف دیکھا۔۔۔۔ اور پھر آنٹی کے کان میں کچھ بولی۔۔۔تو اس کی بات سن کر آنٹی ہنس پڑیں۔۔۔اور آنٹی کے ہنسنے پر وہ لڑکی بھی مسکرا دی ۔۔۔ جس کی وجہ سے اس کے گلاب گالوں کے دونوں اطراف ڈمپل پڑ گئے۔۔۔ جو کہ اس کے چہرے پر بہت بھلے لگ رہے تھے۔۔۔۔لیکن آنٹی کے ہوتے ہوئے میں نے اس لڑکی کی طرف زیادہ دیکھنے سے گریز کیا اور زیادہ تر آنٹی کے ساتھ ہی بات چیت کرتا رہا۔۔۔۔۔۔ دونوں ماں بیٹی میرے ساتھ کچھ دیر کھڑی رہیں پھر وہاں سے جاتے وقت آنٹی کی بجائے مصباح کہنے لگی کہ ماما کہہ رہیں ہیں کل گھر ضرور آنا ۔۔ اس کے بعد وہ دونوں خریداری کے سلسلہ میں اتوار بازار کی طرف بڑھ گئیں۔۔اور ان کے جانے کے بعد میں بھی گھر آ گیا۔۔۔۔۔ اگلے دن میں نے بیل دی تو جواب میں مصباح نے دروازہ کھولا ۔۔ اور میری طرف بڑے غور سے دیکھ کر ہولے سے بولی ماما اوپر ہیں۔۔۔اور میں سر ہلا کر اسی کمرے میں چلا گیا کہ جہاں شروع دن سے میں آنٹی کے ساتھ سیکس کیا کرتا تھا ۔وہاں پہنچ کر میں نے آنٹی سے پوچھا کہ آپ نے مصباح کو کیسے راضی کیا؟ تو وہ اک ادا سے بولی۔۔۔ اس بات کو چھوڑ ۔۔۔۔ تُو بس آم کھا۔۔اور اس کے ساتھ ہی اپنے کپڑے اتارنے لگی۔۔۔ انہیں ننگا ہوتے دیکھ کر میں نے دل میں سوچا کہ مصباح گئی بھاڑ میں ۔۔۔۔تو آنٹی کی پھدی بجا۔۔۔یہ سوچ کر میں نے بھی کپڑنے اتارنے شروع کر دیئے۔۔۔ ۔۔ اور پھر آنٹی کو جی بھر کے چودا۔۔ فارغ ہونے کے بعد۔۔ حسبِ معمول آنٹی نے ایک صاف کپڑے کے ساتھ میرے لن کو اچھی طرح صاف کیا اور پھر مجھے جانے کا بول کر۔۔۔۔۔ خود نہانے کے لیئے واش روم چلی گئی ۔۔ چنانچہ میں نے کپڑے پہنے اور گھر آ گیا۔۔ اس کے بعد میں آنٹی کے گھر سابقہ روٹین پر جانا شروع ہو گیا ۔۔۔ ہر دفعہ مصباح ہی دروازہ کھولتی ۔۔۔ جبکہ آنٹی دوسری منزل پر بیٹھی میرا انتظار کر رہی ہوتی تھیں۔۔اور جیسے ہی میں کمرے میں پہنچتا ۔۔۔ معمولی گپ شپ کے بعد ۔۔۔ ہمارا فکنگ سیشن شروع ہو جاتا تھا ۔۔ ایک مدت تک یہ سلسلہ جاری رہا۔۔۔۔۔۔ پھر کچھ عرصہ بعد میں نے محسوس کیا کہ دروازہ کھولنے کے بعد ۔۔۔ اور آنٹی کے کمرے سے آتے جاتے ہوئے مصباح بڑی عجیب نظروں سے مجھے دیکھا کرتی تھی۔ پہلے تو میں نے اسے اپنا وہم جانا۔۔۔ ۔۔۔۔ لیکن جب یہ حادثہ بار بار ہوا۔۔۔۔۔تو پھر جلد ہی میں اس کی نظروں کا مفہوم جان گیا۔۔۔لیکن میں نے جان بوجھ کر مصباح کو کوئی لفٹ نہیں کرائی ۔۔۔ آخر کب تک۔۔۔ چنانچہ ۔۔ اس کچی کلی کے انداز و اطوار دیکھ کر اندر سے میں اس کی طرف راغب ہونا شروع ہو گیا تھا لیکن اس پر ظاہر نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔ ایک دن کی بات ہے کہ میری بیل کے جواب میں اس نے دروازہ کھولا اور کہنے لگی۔۔ ۔۔ کہ ماما تو گھر پر نہیں ہیں تو اس پر میں نے بے اختیار جواب دیتے ہوئے کہا کہ ۔۔۔ لیکن میرا تو ان کے ساتھ ٹائم سیٹ تھا۔۔۔ میری بات سن کر اس کا گلاب چہرہ مزید سرخ ہو گیا۔۔۔۔اور اس نے بڑی ہی عجیب نظروں سے میری طرف دیکھا اور کہنے لگی۔۔۔۔۔۔ انہوں نے کل آنے کا بولا ہے ۔۔۔ اس کی بات سن کر۔۔۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو میری تجربہ کار نظروں نے اس کی آنکھوں سے اُمڈتی ہو ئی ہوس کو تاڑ لیا۔۔۔ لیکن میں کچھ نہ بولا اور اُلٹے پاؤں واپس ہو گیا۔۔۔ گھر آ کر میرے لن نے شور مچانا شروع کر دیا ۔کہ بہن چودا کڑی راضی ہے اور تو خواہ مخواہ نخرے چود رہا ہے ۔۔۔۔۔لن صاحب کی بات سن کر میں نے بہت ہچر میچر کرتے ہوئے ۔ اس سے کہا کہ سوچ بھائی۔۔۔ لڑکی کی لیتے لیتے ۔۔۔ کہیں اس کی ماں سے بھی ہاتھ نہ دھو بیٹھنا۔۔۔ لیکن لن صاحب نے میری ایک نہ سنی اور کہنے لگا ۔۔۔ کہ جب تمہیں ۔۔۔۔ ایک ٹکٹ میں دو مزے مل رہے ہیں۔۔۔ تو بھا جی عیش کرو ۔۔ کہ پتہ نہیں پھر یہ گولڈن چانس ملے نہ ملے۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔ چونکہ اندر سے میرا بھی دل یہی چاہ رہا تھا ۔۔۔اس لیئے کچھ دیر بحث و مباحثے کے بعد میں نے جناب لن اور مس شہوت صاحبہ کے سامنے اس شرط پر ہتھیار ڈال دیئے۔۔۔ کہ میں اس لڑکی پر بس ایک آدھ بار ہی ٹرائی کروں گا۔۔۔۔۔ وہ مان گئی تو ٹھیک۔۔۔۔ ورنہ پہلی تنخواہ پر ہی گزارہ کروں گا۔۔۔ چنانچہ لن صاحب کے ساتھ یہ سب طے کرنے کے بعد۔۔۔۔۔ اگلے دن جب میں نے نسرین آنٹی کے گھر کی بیل بجائی ۔۔۔۔ تو حسبِ معمول مصباح نے دروازہ کھولا۔۔ میری اس کے ساتھ ہلکی پھلکی گپ شپ تو پہلے سے ہی تھی ۔۔۔ لیکن آج میں اس کے ساتھ ایک مختلف زاویہ سے مخاطب تھا ۔۔۔ چنانچہ دروازہ کھلتے ہی میں نے اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھا اور کہنے لگا۔۔۔ آج تو ماما گھر پر ہیں نا؟ تو جواباً اس نے بھی میری آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور ہاں میں سر ہلا دیا۔۔۔ تب میں سیڑھیوں کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے معنی خیز نداز میں بولا۔۔۔ مطلب آج کام بن جائے گا؟ میری بات سن کر اس کا چہرہ لال ہو گیا۔۔۔اور وہ نیچے دیکھتے ہوئے بولی ۔۔۔ مجھے کیا پتہ !!!! ۔۔۔ مصباح کی بات سن کر میں سیڑھیاں چڑھ کر اوپر چلا گیا۔۔۔اور کچھ دیر گپ شپ کے بعد آنٹی کی چودائی کرنے لگا۔۔۔۔ میں آنٹی کو گھوڑی بنا کر چود رہا تھا کہ۔۔۔۔ اچانک مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے کوئی دیکھ رہا ہو۔۔۔۔میں نے اس شک پر بڑا مغز مارا۔۔۔۔ لیکن مجھے کوئی سوراغ نہ مل سکا ۔۔۔ لیکن اس کے باوجود میری چھٹی حس کہہ رہی تھی کہ کوئی دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ اور ہمیں دیکھنے والا مصباح کے علاوہ اور کوئی نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ ۔۔۔ چنانچہ آنٹی کو چودنے کے بعد میں اسی شش و پنج میں پڑا ۔۔۔۔ سیڑھیاں اتر رہا تھا ۔۔۔کہ دروازے کو کنڈی لگانے کے لیئے وہ بھی آ گئی۔ حلانکہ میرے جانے کے بعد بھی وہ یہ کام کر سکتی تھی ۔۔۔۔۔ لیکن پہلے دن سے ہی آتے جاتے ہوئے وہ مجھے ضرور ملتی تھی۔ اور شاید یہ بھی اس کی طرف سے ایک سگنل تھا ۔۔پھر سیڑھیاں اتر کر جب میں اس کے قریب پہنچا تو۔۔۔ اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولا ۔۔ شکر ہے کہ آج کام بن گیا۔۔۔۔میری بات سن کر وہ منہ سے تو کچھ نہ بولی۔۔ لیکن ۔۔۔۔آنکھوں سے بہت کچھ کہہ گئی۔۔۔۔۔ اور اس کی آنکھوں کا پیغام وصول کرنے کے بعد۔۔۔۔۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو ۔۔۔ اور اس کی آنکھوں سے واضع طور پر شہوت چھلک رہی تھی۔۔ ایک الہڑ جوان اور خوب صورت لڑکی کہ جس کے انگ انگ سے سیکس ٹپک رہا تھا ۔۔۔۔۔اور جو اس بات سے بھی آگاہ تھی کہ میں کچھ دیر پہلے اس کی ماما کو چود کر آ رہا ہوں۔۔۔ ابھی میں نے اتنی بات سوچی تھی کہ ۔۔۔۔۔اچانک میرے زہن وہی خیال آ گیا۔۔۔۔ کہ آنٹی کے ساتھ فکنگ کرتے ہوئے ہمیں کو ئی دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ اور اس وقت مصباح کی جو حالت نظر آ رہی تھی۔۔۔۔۔ وہ اس بات کی دلیل تھی کہ اس نے اپنی آنکھوں سے وہ سارا منظر دیکھا تھا۔۔تبھی تو آج خا ص طور پر اس کے انگ انگ سے ہوس اور آنکھوں سے شہوت ٹپک رہی تھی ۔۔ یہ سوچ کر میں نے ایک جوا کھیلنے کا فیصلہ کر لیا۔۔۔۔چنانچہ دروازے کے قریب پہنچ کر اچانک میں رک گیا ۔اور پھر اس کے جزبات بھرے چہرے کو دیکھتے ہوئے ۔۔۔ بظاہر بے دھیانی میں اس کی طرف اپنا ہاتھ بڑھا کر بولا۔۔۔ اوکے جی۔۔۔۔ میرا بڑھا ہوا ہاتھ دیکھ کر اس نے ایک نظر ۔۔ مجھے اور ۔۔۔۔ ایک نظر سیڑھیوں کی طرف دیکھا ۔۔۔۔اور پھر منہ کو دوسری طرف پھیرتے ہوئے۔۔۔ اس نے اپنے ہاتھ کو میری طرف بڑھا دیا۔۔۔۔فرسٹ آف آل۔۔۔۔۔میں نے بڑی شرافت کے ساتھ اس ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں پکڑا ۔۔۔۔اور پھر اچانک ہی اسے اپنی طرف کھینچ کر بولا۔۔۔ مصباح جی ہمارا شو کیسا لگا؟۔۔ میری بات سن کر اس کا چہرہ لال ٹماٹر ہو گیا۔۔ اور وہ اپنی جگہ سے کم از کم ایک فٹ اوپر اچھلی۔۔۔۔ اور ۔۔۔پھر ۔۔میری طرف دیکھ کر ہکلاتے ہوئے بولی۔۔۔ کیا کہہ رہے ہیں آپ؟۔ تو میں نے اس کی طرف دیکھتے ہوئے بڑے ہی یقین سے کہا۔۔۔۔ کہ میں نے خود دروازے کی درز سے آپ کی یہ شلوار دیکھی تھی ۔۔۔میری بات سن کر اس کا چہرہ دھواں دھواں ہو گیا۔۔۔اور وہ کہنے لگی۔۔ میں تو بس ویسے ہی۔۔۔ پھر سر جھکا کر بولی ۔۔۔ ۔۔۔ ماما کو نہ بتانا پلیززززز ۔۔۔اس پر میں نے اس سے کہا ۔۔۔ کہ ایک شرط پر نہیں بتاؤں گا۔۔ کہ ایک کس دو۔۔۔ میری فرمائیش سن کر اس نے ایک نظر سیڑھیوں کی طرف دیکھا۔۔۔۔۔اور کانپنے لگی۔۔ اس دوران میں نے اسے اپنی طرف کھینچا ۔ نہ کرو پلیز۔۔۔ماما نے دیکھ لیا۔۔۔۔تو ۔۔ابھی اس نے اتنا ہی کہا تھا ۔۔۔ کہ میں اپنے منہ کو اس کے منہ کے قریب لے گیا۔۔۔۔اور پھر احتجاج کے باوجود ۔۔۔۔اس کے نرم ہونٹوں ۔۔ پر ایک ہلکی سی کس دے کر باہر نکل گیا۔۔۔۔ پھر اس کے بعد میری اس کے ساتھ روٹین ہو گئی کہ جاتے سمے ۔۔۔ میں اس کو ہلکی پھلکی کس ضرور کرتا۔۔۔۔شروع میں اس نے تھوڑا احتجاج کیا۔۔۔۔ لیکن جلد ہی وہ بھی میرا ساتھ دینے لگی۔۔۔ پھر آہستہ آہستہ کسنگ کے ساتھ ساتھ میں اس کی چھاتیاں بھی دبانے لگا۔۔۔۔اور ۔۔۔پھر ایک دن وہ بھی آ گیا کہ جب کسنگ کے دوران ۔۔۔ میں نے اسے لن بھی پکڑا دیا۔۔۔۔ جسے کچھ نخروں کے بعد۔۔۔اس نے پکڑ لیا۔۔۔۔ ایک دن کی بات ہے کہ ۔۔۔ جب میں اس کے گھر گیا تو اس دن خلافِ توقع آنٹی نے دروازہ کھولا۔۔ اور مجھے ساتھ لے کر ڈرائنگ روم میں بیٹھ گئی ۔۔۔ اور پھر خود ہی کہنے لگی۔۔ مصباح نہا لے تو پھر اوپر چلتے ہیں ۔۔۔یہ کہہ کر وہ میرے ساتھ باتیں کرنے لگی۔۔۔ کچھ دیر بعد مصباح بھی ڈرائینگ روم میں آ گئی۔۔۔۔ اسے اندر آتا دیکھ کر آنٹی نے میرا ہاتھ پکڑا اور مصباح سے کہنے لگی ۔۔۔ ہم جا رہے ہیں باقی تم سنبھال لینا۔۔یہ کہہ کر آنٹی تیزی سے چلتی ہوئی سیڑھیاں چڑھنے لگی ۔۔ اسی دوران مصباح میرے پاس آئی اور چپکے سے کہنے لگی۔۔۔میں نے آج شو دیکھنا ہے۔۔۔اس کی بات سن کر میں نے سر ہلایا۔۔۔اور پھر آنٹی کے پیچھے پیچھے چلنے لگا۔۔۔۔۔کمرے میں جا کر میں بظاہر تو آنٹی کو چود رہا تھا لیکن میرا سارا دھیان۔۔۔۔ دروازے کی طرف تھا۔۔۔۔۔اسی دوران جب آنٹی میرے لن پر بیٹھی جمپ مار رہی تھی کہ اچانک میں نے دروازے کی درز سے ایک سایہ سا لہراتے ہوئے دیکھا اور میں سمجھ گیا کہ وہ آ گئی ہے۔۔۔ کچھ توقف کے بعد جب مجھے اس بات کا یقین ہو گیا کہ اب مصباح نے اپنی آنکھیں کی ہول کے ساتھ لگا لیں ہوں گی۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ میں اوپر اُٹھنے لگا تو لن پر جمپ مارتی ہوئی آنٹی کہنے لگی۔۔۔ ۔۔۔ کیا ہوا جان؟ تو میں نے اسے کہا کہ آپ ایک منٹ کے لیئے میرے لن سے نیچے اترو ۔تو وہ میرے لن سے اتر کر نیچے آ گئی۔۔ان کے اترنے کے بعد میں بستر پر بیٹھ گیا۔۔ اور پلنگ پر دونوں پاؤں دراز کر تے ہوئے ان سے بولا۔۔۔ اب آپ میری طرف منہ کر کے لن پر بیٹھ جائیں ۔۔۔۔۔ میری بات سن کر آنٹی آگے بڑھی ۔۔۔۔اور میرا منہ چوم کر کہنے لگی ۔۔۔ اچھا سٹائل بنے گا ۔اس کے بعد وہ اوپر اُٹھیں اور میری طرف منہ کر کے اپنی گیلی چوت کو میرے لن پر رکھ کر ۔ ۔ اور آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہونے لگیں۔۔۔ اب پوزیشن یہ تھی کہ آنٹی کا منہ میری طرف اور پشت دروازے کی طرف تھی ۔۔۔۔ جبکہ ان کے بر عکس میرا منہ دروازے کی طرف تھا اور میری پوری کوشش تھی کہ میں ایسے زاویے سے بیٹھو ں کہ جہاں سے میرا لن آنٹی کی چوت میں جاتا ہوا صاف نظر آئے۔۔۔۔۔۔ ۔۔ اور مجھے پورا یقین تھا کہ مصباح یہ سب دیکھ کر انجائے کر رہی ہو گی۔۔ پھر اس کے بعد میں نے آنٹی کو مخاطب کر کے کہا کہ تھوڑا اوپر اُٹھیں۔۔۔اور وہ اوپر اُٹھ گئیں ۔۔۔ تو میں نے ان کی چوت سے اپنے لن کو نکلا ۔۔اور اسے ہاتھ میں پکڑ کر ۔۔۔۔۔دروازے کی طرف دیکھتے اسے لہرایا۔۔۔۔اور پھر اسے آگے پیچھے کرنے لگا۔۔۔۔ اسی دوران آنٹی بےتابی سے کہنے لگیں ۔۔۔ ۔۔۔ کیا کر رہے ہو یار۔۔۔ ۔۔۔اسے اندر ڈالو۔۔۔۔ میں بس چھوٹنے لگی ہوں۔۔۔۔ یہ کہتے ہی وہ تھوڑا اوپر اُٹھیں اور میں نے ایک دفعہ پھر دروازے کی طرف اشارہ کر تے ہوئے لن کو ہلایا۔۔۔اور پھر اسے آنٹی کی چوت میں ڈال دیا۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ادھر جیسے ہی میرا لن ۔۔۔آنٹی کی چوت میں گھسا۔۔۔۔۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بڑی تیزی کے ساتھ اوپر نیچے ہونا شروع کر دیا۔۔۔۔اور پھر اگلے چند لمحوں کے بعد ۔۔۔۔ انہوں نے ۔۔۔ شہوت بھری سی چیخیں ماریں ۔۔۔۔۔اور پھر جھٹکے مارتے ہوئے آرگیزم کر دیا۔۔۔ چھوٹنے کے بعد وہ کافی دیر تک میرے ساتھ چمٹی ہانپتی رہیں۔۔۔ پھر جب ان کا سانس کچھ برابر ہوا تو مجھ سے کہنے لگیں کہ تم بھی چھوٹ گئے ہو ناں؟ تو میں نے جھوٹ موٹھ کہہ دیا کہ جی ۔۔۔ میرا بھی پانی نکل گیا ہے۔۔۔یہ سن کر وہ مطمئن ہو گئیں ۔۔۔اور تھکاؤٹ بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔۔تیرے آج کے سٹائل نے تو مجھے تھکا کے رکھ دیا ہے ۔۔۔۔ پھر سرہانے کے نیچے رکھے ہوئے کپڑے کو اُٹھا کر میری طرف پھینکتے ہوئے بولیں۔۔۔لو صاف کر لو۔۔۔۔ اور خود بیڈ سے کپڑے اُٹھا کر ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ بنا ٹا ٹا کیئے۔۔۔۔۔واش رو م میں گھس گئیں۔۔ ادھر میں نے جلدی سے کپڑے پہنے ۔۔۔اور لن صاف کیئے بغیر باہر نکل گیا۔۔۔ ۔۔۔۔ سیڑھیوں سے اتر کر دیکھا تو سامنے مصباح کھڑی تھی۔۔۔ نیچے اترتے ہی میں نے اسے اپنی بانہوں میں لے لیا۔۔۔اور اس کے ہونٹوں پر ہونٹ رکھ دیئے۔۔ ۔۔اور ٹائم شارٹ ہونے کی وجہ سے بس تھوڑی دیر ۔۔۔ انہیں چوسا اور پھر اپنے منہ کو اس کے کان کے قریب لے جا کر بولا۔۔۔ کیسا لگا میرا شو ۔۔۔اور خاص کر لن؟ تو وہ ہولے سے کہنے لگی۔۔۔۔ شو تو ہمیشہ کی طرح ہاٹ تھا ۔اور پھر چپ ہو گئی۔۔۔ تب میں نے دوبارہ سے اپنا منہ اس کے کان کے قریب لے گیا ۔۔۔۔ اور آہستہ سے بولا۔۔۔ میرے لن میں بھی کچھ کہو نا۔۔۔۔ تو وہ شہوت میں چور ۔۔۔کانپتی ہوئی آواز میں کہنے لگی۔۔۔۔۔۔۔ بہت بڑا ہے تیرا۔۔۔ تب میں نے اس کا ہاتھ پکڑا ۔۔۔اور اپنے لن پر رکھ کر بولا ۔۔۔ یہ اتنا بڑا بھی نہیں کہ تیری پھدی میں نہ جا سکے ۔۔۔۔میری بات سن کر وہ واضع طور پر کانپی۔۔۔۔۔اور پھر خوف ذدہ آواز میں بولی۔۔۔۔ ایسا نہ کرو یار ۔۔۔ کہیں ماما نہ آ جائیں ۔۔تو میں اسے جواب دیتے ہوئے بولا۔۔۔ فکر نہیں کرو ۔۔۔ آج کی چودائی نے اسے بہت تھکا دیا ہے اور ۔۔۔۔۔ اس وقت وہ گرم پانی سے اپنی پھدی کو ٹکور کر رہیں ہوں گی۔۔۔ اور پھر میں نے اس کے ہاتھ کو پکڑا ۔۔۔۔اور اسے سیڑھیوں کے نیچے بنے واش روم میں لے گیا۔۔۔۔ ا ور اس چھوٹے سے واش کو لاک کر کے۔۔۔۔۔ اپنی پینٹ کی زپ کھولا۔۔۔۔ اور لن کو باہر نکال کر۔۔۔ مصباح کے سامنے اسے لہرا کر بولا۔۔۔۔ ۔۔۔ ہاں تو مس سیکسی اسے چوسنا پسند کرو گی۔۔۔ یا پھر اسے۔۔۔ ڈائیریکٹ اندر ڈال دوں؟ ۔۔۔ میری بات سن کر مصباح نے واش روم میں رکھے کموڈ کا ڈھکن نیچے کیا ۔۔۔اور پھر اس پر بیٹھ کر بولی۔۔۔ ہاں ضرور چوسوں گی۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی اس نے مجھے کھینچ کر اپنے قریب کیا۔۔۔۔اور اپنے منہ کو لن کے قریب لے جا کر بولی۔ ۔۔۔۔اوہ۔۔ اس کو دھویا نہیں تھا ؟ تو اس پر میں نے کہا کیوں کیا ہوا؟ تو وہ منہ بناتے ہوئے بولی۔۔۔ کیونکہ اس میں سے ابھی تک۔۔۔۔ منی کی سمیل آ رہی ہے تو میں نے اس سے کہا ۔۔۔ لن کو منہ میں ڈال ۔۔۔کیونکہ اس میری نہیں بلکہ تیری ماما کی منی ہے ۔۔ وہ اس لیئے کہ آج تو میں چھوٹا ہی نہیں۔۔۔ اور میں نے غور کیا کہ اپنی ماما کی منی کا سن کر وہ ایک دم جزباتی سی ہو گئی ۔۔اور جلدی سے زبان نکال کر لن کو چاٹنے لگی۔ جب میرا لن منی سے صاف ہو گیا تو میں نے اس سے کہا کہ ماما کی منی کیسی لگی؟۔تو وہ منہ میں رکھی ہوئی منی کو واش روم کے فرش پر تھوکتے ہوئے بولی۔۔۔۔مزے کی ہے ۔۔۔اور پھر مجھ سے مخاطب ہو کر بولی۔۔۔۔ تم کیوں نہیں چھوُٹے؟۔۔۔تو میں نے اس کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ۔۔۔۔ کیونکہ آج میں نے تمہاری چوت جو مارنی تھی۔۔ میرے منہ سے چوت مارنے کا لفظ سن کر وہ ایک دم گرم ہو گئی۔۔ اور میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر شہوت بھرے لہجے میں بولی۔۔۔۔۔ پھر چوپا کیوں لگوا رہے تھے ۔۔۔چوت مارو۔۔۔۔ نا ۔یہ کہہ کر ہی کموڈ سے اُٹھ کھڑی ہوئی ۔۔اور پھر اس نے اپنے اپنی الاسٹک والی شلوار کو نیچے کیا۔۔۔اور اپنے دونوں ہاتھ کموڈ پر رکھے اور ۔۔ اپنی گانڈ کو باہر نکال کر بولی۔۔۔ ۔چل اب چوت مار۔۔ ۔۔۔ گانڈ پیچھے کرنے کی وجہ سے مصباح کی بڑی ہی خوب صورت گانڈ ۔۔۔۔۔اور گرم چوت میری آنکھون کے سامنے آ گئی تھی۔۔۔ چنانچہ میں نے نیچے کو جھک کر اس کی چوت کو دیکھا تو اس میں سے گرمی کے باعث بہت زیادہ سیک نکل رہا تھا۔۔۔ تب میں نے اپنی ناک کو اس کی سیکسی چوت پر رکھا۔۔اور اسے سونگنے لگا۔۔۔۔۔۔ چوت میں سے بڑی ہی مست اور عجیب سی مہک آ رہی تھی ۔۔ تھوڑی سی ۔۔مہک لینے کے بعد میں نے جونہی اس کی چاٹنے کی غرض سے اس کی چوت پر زبان رکھی تو وہ ایک دم تڑپ کر بولی۔۔چاٹ نہ۔۔۔۔۔ پھدی مار ۔۔۔۔۔ پھر کہنے لگی۔۔۔۔ جلدی سے لن اندر کرو۔۔۔ کہیں ماما نہ آ جائے۔۔۔ اس کی بات سن کر میں اپنے لن کے ہیڈ کو اس کی تنگ ۔۔۔۔ لیکن گیلی چوت پر رکھا ۔۔۔۔اور اسے اندر ڈالنے سے پہلے بولا۔۔۔ تیری فرسٹ ٹائم ہے۔۔۔۔تو وہ بے تکلف کہنے لگی۔۔۔ نہین ہے ۔۔۔۔ لیکن تم میرے اندر نہیں چھوٹنا۔۔۔۔۔مصباح کی بات سن کر میں نے چوت پر رکھے لن کو دھکا لگا کر اس کے اندر کر دیا۔۔۔ جیسے ہی میرا لن مصباح کی چوت میں داخل ہوا ۔۔۔۔اس نے اپنے منہ سے نکلنے والی چیخ کو بڑی مشکل سے روکا ۔۔۔ لیکن پھر بھی اس کے منہ سے گھٹی گھٹی آواز میں ۔۔۔اوئی ماں۔۔۔۔ نکل ہی گیا۔۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی گانڈ کو پیچھے کر کے میرے لن پر مارا اور کہنے لگی۔۔۔ جلدی جلدی گھسے مار۔۔۔۔۔۔اور اس کے کہنے پر میں نے جلدی جلدی گھسے مارنے شروع کر دیئے۔۔۔ میرے تین چار گھسوں کے بعد ہی۔۔۔۔۔ وہ سیکسی حسینہ فارغ ہو گئی۔۔۔اور اس کی چوت سے پانی بہہ بہہ کر نیچے گرنے لگا تب وہ مجھ سے بولی۔۔۔۔ تو بھی جلدی چھوٹ ۔۔۔۔۔۔ کہیں ماما نہ آ جائیں۔۔۔۔ اور میں نے دو تین گھسے مارے ۔۔۔۔تو مجھے ایسا لگا کہ میں بھی چھوٹنے والا ہو گیا ہوں۔۔۔۔ ۔۔۔۔ تب میں نے لن کو کھینچ کر اس کی ٹائیٹ چوت سے باہر نکالا ۔۔۔۔ جیسے ہی اس کی چوت سے لن باہر نکلا ۔۔۔وہ ایک دم سیدھی ہو کر دوبارہ کموڈ پر بیٹھ گئی۔۔اور میرا لن پکڑ کر بولی۔۔۔۔ جانے لگے ہو؟ تو میں نے اثبات میں سر ہلا دیا۔۔۔۔ میری بات سن کر وہ اپنے منہ کو میرے لن کے بلکل قریب لے آئی اور پھر اس پر بہت سار ا تھوک پھینکا ۔۔۔۔اور میری مُٹھ مارنے لگی۔۔۔۔۔کچھ دیر بعد میں اس بولا۔۔۔ ۔۔۔ بس۔۔۔۔ میری بات سن کر اس نے میرے لن کا منہ دوسری طرف کیا۔۔۔۔اور پھر تیز تیز ۔۔۔ ہاتھ ہلانے لگی۔۔۔۔۔۔ اگلے ہی لمحے میرے لن سے پچکاری سی نکلی۔۔۔۔۔اور ۔۔۔۔ منی کا پہلا قطرہ اڑتا ہوا۔۔۔۔ ان کے چھوٹے سے واش روم کی دیوار پر جا لگا۔۔۔ اس کے بعد۔۔۔۔۔ وہ تب تک میری مُٹھ مارتی رہی کہ جب تک میرے لن سے منی کا آخری قطرہ بھی نہ نکل گیا۔۔اور جب میرا لن منی سے خالی ہو گیا تو اس نے اپنی شلوار کو اوپر کیا۔۔۔اور یہ کہتے ہوئے باہر نکل گئی ۔۔۔ کہ لن کو واپس ڈال کر میرا ویٹ کرو ۔ اور پھر تھوڑی ہی دیر بعد ۔۔۔ اس نے دروازہ پر ناک کی ۔۔۔۔ اور کہنے لگی چپکے سے باہر نکل جاؤ۔۔۔ اور یوں میرے مصباح کے ساتھ بھی سیکس پروگرام شروع ہو گیا۔۔۔۔۔ آنٹی سے واپسی پر سیڑھیوں کے نیچے بنے واش روم میں کبھی تو میں اس کی چوت مارتا اور۔۔۔۔کبھی اس کو لن چسواتا تھا۔۔۔ اور کبھی کبھی صرف چوت کو چاٹا کرتا تھا۔۔۔ پھر ایک دن کی بات ہے کہ آنٹی کے ساتھ بھر پور سیکس کرنے کے بعد۔۔۔۔ حسبِ معمول اس نے لن کو صاف کیا اور بیڈ پر کپڑے اُٹھا کر مجھے ٹاٹا کرتی ہوئی واش روم میں چلی گئی۔۔۔وہاں سے فارغ ہو کر جیسے ہی میں نیچے اترا تو سامنے ہی مصباح کھڑی تھی میں نے اسے اپنے بازؤں میں بھرا اور ۔۔۔ ہم نے کسنگ شروع کر دی۔۔۔۔۔ابھی ہم کسنگ ہی کر رہے تھے کہ۔۔۔ اچانک اوپر سے آنٹی آ گئی۔۔ آنٹی کو آتا دیکھ کر مصباح تو بھاگ کر کمرے میں چلی گئی۔۔۔اور اب میں اور آنٹی اکیلے رہ گئے ۔۔۔ تب آنٹی میری طرف مخاطب ہو کر کہنے لگیں ۔۔ میں تمہیں کچھ نہیں کہوں گی کہ مرد ہوتے ہی بے وفا ہیں ۔۔۔پھر مجھے پکڑ کر بڑے غصے سے بولی۔۔۔ کیا میں تمہیں کم مزہ دیتی تھی ؟ تو میں نے شرم کے مارے نیچے دیکھتے ہوئے انکار میں سر ہلا دیا۔ اس کے بعد وہ دوبارہ کہنے لگی۔۔۔ کیا میں بستر پر تیری غلام نہیں ہوتی تھی ؟ تم جیسا پسند کرتے تھے میں ویسا ہی پوز بنا کر تم سے پھدی مرواتی تھی؟ تو میں نے ہاں میں سر ہلا دیا۔۔ اس کے بعد وہ آگے بڑھی اور مجھے جھنجھوڑتے ہوئے بولی۔۔۔ میں نے کہا تھا نا کہ مجھ سے دھوکا نہیں کرنا۔۔۔۔ پر تم باز نہ آئے۔۔۔ اور دوسروں کی طرح تم بھی بے وفا نکلے۔۔۔ ۔۔پھر چلا کر بولی۔۔۔ابھی اور اسی وقت میرے گھر سے دفع ہو جاؤ۔۔۔آنٹی کی بات سن کر میں نے ان سے معافی تلافی کی بڑی کوشش کی۔۔۔۔ ۔۔۔۔ بہت منتیں کیں۔۔۔ لیکن وہ کسی طرح بھی نہیں مانیں ۔۔ لیکن میں اپنی جگہ پر کھڑا ان سے مسلسل معافیاں مانگتا رہا۔۔۔۔ لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہی تھیں اور جب میں ان سے ایکسکیوز کر رہا تھا ۔۔۔تو اچانک وہ چلا کر بولی آخری دفعہ کہہ رہی ہوں کہ میرے گھر سے دفع ہو جاؤ ۔۔۔ ورنہ میں چلانا شروع کر دوں گی۔۔۔۔۔ ان کی بات سن کر میں سر جھکا ئے اور بڑا رسوا ہو کر وہاں سے چلا آیا۔۔۔۔۔۔پھر اس کے بعد بھی میں نے انہیں منانے کی ہر طرح سے کوشش کی ۔۔۔۔لیکن۔۔۔۔ ان لبوں نے نہ کی مسیحائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم نے سو سو طرح سے مر دیکھا۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ابنِ مریم ہوا کرے کوئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرے دکھ کی دوا کرے کوئی۔ ختم شُد۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔.........................................

                    Comment


                    • #40
                      وی آئی پی کہانی ہے

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X