Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

تیرہ سال بعد از زاہد ملک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #11
    بہت آعلیٰ آغاز

    Comment


    • #12
      زبردست بہت عمدہ آغاز ہے کہانی کا

      Comment


      • #13
        کہانی بہت زیادہ اچھی ہے

        Comment


        • #14
          لگتا ہے کرن بھی چاہتی ہے کہ کچھ ہو

          Comment


          • #15
            کہانی تو لاجواب ہے ۔ لمبی چلے تو مزہ بہت دے گی۔

            Comment


            • #16
              shuroaat bahout achi hain, lagta ha kiran phans gai ha

              Comment


              • #17
                بہت خوب جناب مزہ آگیا ۔۔۔ بہت ہی عمدہ الفاظ استعمال کرتے ھیں آپ ۔۔۔ آغاز یہ ھے انجام کیا ھو گا۔۔۔ ؟؟؟ ۔۔۔ بہترین ۔۔۔لاجواب ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست ۔۔۔

                Comment


                • #18
                  قسط نمبر 2
                  تحریر زاہد ملک

                  ناشتہ کرنے کے بعد میں کرن کا شدت سے انتظار کر رہا تھا کرن آج لیٹ ہث رہی تھی ۔۔ کرن کی امی بہت پہلے فوت ہو چکی تھی جبکہ اس کے والد بھی کرن کی شادی کے ایک ماہ بعد ہی چل بسے تھے کرن کی ایک بہن تھی سدرہ وہ 22 برس کی تھی اور اس کا گھر میانوالی میں تھا سدرہ کبھی کبھار بہن کے پاس آ جاتی تھی دیگر رشتے داروں نے ان کی پرواہ چھوڑ دی تھی خاص کر ان کے والد کی وفات کے بعد تو سب عزیزوں نے ان کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا تھا شاہد ایک بگڑا لڑکا تھا اور بگڑا بچہ کے نام کی ہی فیسبک آئی ڈی چلاتا تھا اس نے کام کرنے کے باوجود بھی کبھی گھر میں اپنی کمائی کا ایک روپیہ تک نہیں دکھایا تھا بلکہ گھر کی قیمتی چیزیں چرا کر بیچ دینا بھی اس کی بری عادات میں شامل تھا شاہد کے والدین نے یہ سوچ کر کہ یہ شادی کے بعد سدھر جائے گا اس کی شادی کرن سے کر دی لیکن شاید سدھرنے کے بجائے مذید بگڑ گیا تھا شاہد کے والد عمان میں کوئی کام کرتے تھے اور شاید کا دوسرا بھائی بھی اپنے والد کے ساتھ عمان میں ہی تھا جب شادی کے بعد بھی جب شاہد نہ سدھر سکا تو اس کے گھر والوں نے اس کے ساتھ کرن کو بھی نظر انداز کردیا گھر والوں نے کرن سے کبھی نہیں پوچھا تھا کہ وہ کہاں جا رہی ہے اور کیا کر رہی ہے اور شاہد ببس اپنے ٹک محدود تھا اس نے کبھی کرن سے نہیں پوچھا تھا کہ آج کچھ کھایا بھی تم نے یا نہیں ۔۔۔ کرن کافی تاخیر کے بعد تقریباً ساڑھے دس بجے آ گئی تھی ان دنوں میں صبح نو بجے مین گپٹ کی کھڑکی کو کھول دیتا تھا تاکہ کرن کو انتظار نہ کرنا پڑے ۔۔ میں اس کے قدموں کی آہٹ پا کر فوراً بپڈ سے اٹھ گیا آج وہ پہلے کہیں زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی ایک بہترین سوٹ میں ملبوس ایسے لگ رہی تھا جیسے وہ ابھی نہا کر آ رہی ہو ۔۔۔ میں نے ہی آج اسے سلام کیا اس نے مسکرا کر مجھے بہت چاہت سے جواب دیا اور بولی ۔۔۔ سوری آج میری بہن سدرہ مجھے اپنی نند کی شادی کےلئے لینے آئی ہوئی ہے ۔۔۔۔ میرا دل رنجیدہ ہو گیا تھا لیکن میں نے اس کے اثرات اپنے چہرے پر نہیں آنے دئیے ۔۔۔ میں نے پوچھا کس وقت جاؤنگی ۔۔۔۔ بولی بس تیاری کر لی ہے وہ صبح جلدی آ گئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔ وہ بات کرتے ہوئے ایک دم رک کر سر جھکا گئی مجھے لگا جیسے اس نے میرے جسم کچھ دیکھ لیا ہو میں نے اپنے جسم کا جائزہ لینے کی کوشش کی تو میں خود بہت شرمندہ ہو گیا ببلو نے قمیض کا تنبو بنا لیا تھا ۔۔۔۔۔ میں دوسرے کمرے کی طرف بڑھ گیا اور الماری سے ایک پانچ ہزار کا۔نوٹ لا کر کرن کو دیا میرا ببلو اب بھی بہت آگے تک جھول رہا تھا کرن شرم سے سرخ چہرے کے ساتھ اپنا سر جھکائے کھڑی تھی ۔ ۔۔۔۔ وہ میرے ہاتھ سے پیسے لیکر بولی۔۔۔۔ اگر آپ کہیں تو میں سدرہ کو انکار کر دیتی ہوں اور شادی پر نہیں جاتی ہوں ۔۔۔۔۔ میں نے ایک لمحے کے وقفے کے بعد کانپتی آواز میں کہا ۔۔۔۔۔ کب تک آؤ گی ؟ بولی اتوار کو شادی ختم ہو جائے گی اور سوموار کو سدرہ مجھے واپس پہنچا دے گی ۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا اوکے کرن آپ شادی پر جاؤ
                  کوئی ایسی بات نہیں ۔۔۔ وہ میرا شکریہ ادا کرتے چلی گئی تھی ۔۔۔ میں تھوڑی دیر بعد شاپ پر۔کچھ خریدنے کے لئے گیا اور واپس آتے ہوئے میں نے دیکھا تو کرن اور سدرہ سامان کے کچھ شاپر اٹھا کر جا رہے تھے ایک تین سال کی بچی ان کے ساتھ تھی سدرہ سدرہ بھرے جسم کی مالک تھی اور موٹے ہونے کی وجہ سے اس کا قد چھوٹا لگ رہا تھا لیکن اس کے ہاتھ اور موٹی آنکھیں بتا رہی تھی کہ وہ بھی کمال چیز ہے مجھے دیکھ کر کرن شاید اسے کچھ بتانے لگی تھی اور سدرہ بار بار مڑ کر مجھے دیکھتی جا رہی تھی اور یہ وہ لمحہ تھا جب بارہ سال بعد مجھے احساس ہوا کہ میں نے ابو کی سوزوکی مہران بیچ کر غلطی کی تھی مجھے گاڑی رکھنی چاہیے تھی میں نے اس وقت مایوسی کے عالم میں بس خود کو ایک موٹرسائیکل تک محدود کر لیا تھا اور کبھی کبھی چھ کلومیٹر کا فاصلہ بھی پیدل چل کر کاٹ لیتا تھا ۔۔۔۔۔ میں گھر آ کر لیٹ گیا اور اسی دوران مجھے وہی بخار نے آ لپیٹا جو میری صحتِ کی روٹین میں شامل تھا تیسرے دن میری طبیعت کچھ بہتر ہوئی آج ہفتہ کا روز تھا میں نے گرم پانی سے غسل کر کے خود کو فریش کیا مجھے اب بھی کافی سردی محسوس ہو رہی تھی حالانکہ اب موسم کافی حد ٹک نارمل ہو چکا تھا یہ مارچ کا تیسرا ہفتہ شروع ہو رہا تھا ۔۔۔ اتوار کا دن مجھے تنگ کر رہا تھا کہ میں کرن کو بول دیتا کہ بس شادی پر مت جاؤ۔۔۔ بہرحال اگلے روز کرن نے واپس آنا تھا اور میں اس امید پر کہ کل کرن میرا ببلو دیکھ چکی ہے اور منفی ردِعمل بھی نہیں دیا بس صڑف کل ٹک انتظار ۔۔۔۔ اگلی صبح میں نے ہلکا سا ناشتہ کیا اور صبح آٹھ بجے ہی گیٹ کے لاک کو کھول کر بیڈ پر لیٹ گیا میرے منہ کا ذائقہ بہت سخت کڑوا اور جسم میں شدید درد اب بھی باقی تھا نو بجے سے پہلے ہی گیٹ بند ہونے کے ساتھ کمرے کی طرف آتی قدموں کی آواز نے مجھے کرن کی خوشگوار آمد کی اطلاع دے دی تھی لیکن میرے سے اٹھا اب بھی نہیں رہا تھا کرن نے کمرے میں آتے ہی مسکراہٹ کے ساتھ مجھے سلام کیا اور پھر قدرے سنجیدہ ہوتے ہوئے بولی کیا ہوا نوید ؟؟ آج پہلی بار اس نے مجھے میرے نام سے پکارا تھا ۔۔ شروع میں وہ مجھے انکل کہتی پھر اس نے انکل کے بجائے مجھے صرف آپ کہنا شروع کر دیا تھا اور آج وہ مجھے میرے نام سے پکار رہی تھی ۔۔ میں نے بتایا کہ بخار ہوا ہے بس آج ٹھیک ہوں جسم میں درد ہے بس۔۔۔۔۔۔۔ کرن بولی ٹانگیں دبا دوں ۔۔۔ میرے فوراً ہاں کہنے پر وہ بھی ٹھٹک گئی اور ایک لمحے بعد وہ میری ٹانگوں کے درمیان ببلو کی جگہ کو ترچھی نظر سے دیکھتے ہوئے میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گئی کرن نے جیسے ہی اپنے نرم ہاتھ میری رانوں پر رکھے ببلو کسی الیکٹرانک پرزے کے جیسے ایک دم جھٹکا مار کر ٹائٹ ہو۔گیا میرے دل نے آواز کے ساتھ دھڑکنا شروع کر دیا اور کرن کے ہاتھ میری ٹانگوں پر رکے رہ گئے میں نے اس کے بازو سے پکڑا اور اسے اپنے چہرے کی طرف کھینچتے ہوئے بولے ۔۔۔۔ ادھر آؤ کرن ۔۔۔۔۔۔ وہ کٹے ہوئے درخت کی طرح میرے سینے پر گرتی چلی گئی اس نے بوبز کے نرم لمس نے مجھے بتا دیا تھا کہ لڑکی ہوتی کیا ہے اور یہ مرد کے لئے کتنی ضروری ہوتی آج تیرہ سال اور دو دن بعد میں کسی لڑکی کے جسم سے مستفید ہو رہا تھا میں نے اگلے لمحے ہی اس کے ہپس میں ہاتھ ڈال کر اسے مذید اپنے اوپر کھینچ لیا اور اسے بےتحاشہ کسنگ کرنے لگا اس کے روئی جیسے نرم گال کے لمس لمبے عرصے بعد میرے جسم میں بجلیاں دوڑا رہے تھے میں اسے پاگلوں کی طرح چوسے جا رہے تھا اور کرن نے میرے سامنے خود کو ڈھیلا چھوڑ دیا تھا ۔۔۔ میں نے زندگی میں نگہت کے ساتھ ان دو مہینوں میں صرف 11 بار سیکس کیا تھا اور یہ۔میرا 39 سالہ زندگی کا بھی فگر تھا اس کے علاوہ نہ تو پہلے میں نے کوئی غلطی کی تھی اور نہ نگہت کے بعد یہ ہمت کر سکا تھا بس نیند کی حالت میں جو خود سے کچھ ہو جاتا سو ہو جاتا میں دو منٹ بعد ہی اٹھنے لگا تھا میں نے ایک دم کرن کی قمیض کو اوپر کھینچ لیا تھا اور اس کی بلیک بریزر اتاری تو میری ذہن میں ۔۔ کالے لباس میں بدن گورا یوں لگے ایمان سے ۔ جیسے ہیرا نکل رہا ہو کوئلے کی کان سے ۔۔۔۔۔ بجنے لگا 32 سائز کے بالکل ایسے فریش بوبز جیسے انہیں کسی نے چھوا بھی نہ ہو گلابی نپلز کے ساتھ مجھے کچھ میٹھا کھانے کی دعوت دے رہے تھے بخار کے باعث میرے منہ کا ذائقہ ویسے بھی کڑوا ہو چکا تھا میرے منہ بھر بھر کر بوبز چوسنے سے کرن کی سسکیاں بلند ہونے لگیں اور وہ بےاختیار میرے سر کو پکڑ رہی تھی میرے جسم حد سے زیادہ گرم ہو چکا تھا تھوڑی دیر بعد ہی میں اٹھ گیا اور کرن کی ٹانگوں کو پیچ بیٹھ کر اپنی قمیض اتار دی اور کرن کی شلوار اتار کر دیکھا تو اس کی چھوٹی ببلی اپنے لبوکو بند کئے پڑی تھی میں سوچ رہا تھا کہ صرف دو مسہ میں ہی میری بیگم کی ببلی کے ہومٹ تھوڑے کھل گئے تھے لیکن ایسا کیوں ہے کہ کرن کے بوبز کے بعد اس کی ببلی بھی بالکل فریش لگ رہی تھی کرن کا جسم کپکپا رہا تھا اور اس نے اپنے بازو کو اپنی آنکھوں پر رکھا ہوا تھا میں نے اپنی شلوار اتار دی میں کرن کی ٹانگوں کے بیچ کھڑا تھا میں نے اپنی بنیان بھی اتار دی تھی کرن نے ایک دم اپنی آنکھوں سے بازو ہٹایا اور پھٹی پھٹی آنکھوں سے میرے پیٹ کے ساتھ چپکے ببلو کو دیکھ کر کچھ زیادہ لرزنے لگی تھی میرا ببلو نارمل سائز یعنی 7 انچ کا ہے لیکن اس لمبے عرصے میں خاصا موٹا ہو گیا تھا اور میں نے بھی اسے آج صحیح طور پر دیکھا تھا میں نے اپنی انگلی کو تھوک سے گیلا کیا اور کرن کی ببلی کے ہونٹوں میں پھیرتا ہوا اوپر کو نکال گیا کرن کی سسکی نکل گئی ۔۔ میں نے اپنے ببلو کو پکڑ کر ایک دم سے کرن کے اندر اتارنے کے لئے آگے آیا اور پھر کوئی خیال آتے ہی میں نے ہاتھ بڑھا کر تیل کی بوتل اٹھا لی۔اور ببلو کو خوب چکنا کر دیا میں نے کرن کی گوری شفاف ٹانگوں کو اپنی رانوں پر رکھا اور ببلو کی موٹی ٹوپی کو ببلی کی لکیر کے اندر اتارنا شروع کر دیا اس مزے میں میری آنکھیں بند ہونے لگیں اور مجھے لگا کہ میری تیرہ برس کی تھکاوٹ اترنے لگی ہے کرن کی اونہہ کے ساتھ وشش وشش وشش کی ہلکی صداؤں نے مجھے اور مستی دلا دی میں نے ببلو پر دباؤ بڑھا دیا وہ کسی گرم تنگ جگہ میں اترنے لگا تھا میں حیرت کے ساتھ ببلو کو آگے بڑھا رہا تھا کہ کرن شادی شدہ ہونے کے باوجود میری بیوی جیسی سیل پیک تھی کرن درد سے کڑھانے لگی تھی میں اس کے اوپر لیٹتا چلا گیا ببلو تقریباً آدھا کرن کی مست ببلی میں سختی سے اتر چکا تھا میں نے کرن کے لرزتے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں بھرا اور اپنے ہاتھوں کی تلیوں سے اس کے گالوں پر پھیلتے آنسوؤں کو صاف کرتے ہوئے بےاختیاری میں جھٹکا مار کر پورے ببلو کو گرم تنگ وادی میں غوطہ دے دیا کرن ذبح کی گئی مرغی کی طرح تڑپنے لگی تھی میں کچھ لمجے کے وقفے کے بعد اپنے نچلے دھڑ کو حرکت دینے لگا تھا درد بھری اونہہ اونہہ کے ساتھ نیم بند آنکھوں سے آنسو بہاتی کرن مجھے اپنے بازوں میں بھر رہی تھی میرے جھٹکوں کی بڑھتی سپیڈ میں کرن نے اپنے ہپس کو بیڈ سے تھوڑا اوپر اٹھایا اور جسم کو اکڑا کر اپنا پانی چھوڑ دیا اور ایک بار پھر سے ڈھیلی پڑ گئی اب میرا ببلو پانی سے بھری گیلی ببلی میں قدرے آسانی سے سفر کر رہا تھا مجھے تقریباً دوماہ لگے تھے کرن کے دل میں اپنی جگہ بنانے میں تب کہیں میں آج آسانی سے ان کے اندر اپنے ببلو کے لئے جگہ بنا پایا تھا میرے جسم پر پسینے کے آثار نمایاں تھے اور میں اپنے نیچے دبی چھوٹی سے کرن کو اپنی مرضی سے روند رہا تھا میں مسلسل جھٹکے مار رہا تھا اور مجھے آج کتنا ٹائم لگے گا میں کوئی اندازہ نہیں کر پا رہا تھا میں جھٹکوں کے دوران کبھی کرن کے گالوں کو منہ میں بھرتا کبھی اس کے پتیوں جیسے گلابی لپس کو تو کبھی نرم دلنشیں بوبز کو پیاسے مسافر کی طرح پینے لگتا شاید میرے جسم میں کچھ تبدیلی آ رہی تھی میں اپنے بازوں کے سہارے اپنے سینے کو کرن کے اوپر سے اٹھا کر قدرے زور سے جھٹکے مارنے لگا تھا میری آنکھیں بند ہو چکی تھی اور اب کمرے میں کرن سے کہیں اونچی آواز میں میری وششششش وشششششش گونج رہی تھی ۔۔ یہ ایسا لمحہ تھا جسے میں اتنے عرصے میں بھول چکا تھا میرا جسم اکڑ چکا تھا اور مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ میں جھٹکے ماروں یا رک جاؤں ۔۔۔۔۔ میں نے پورا ببلو کرن کے اندر ڈال کے خود کو روک دیا تھا ۔۔آآآآآآآآآآآآآآ ہ ہ ہ کی لمبی بھاری آواز میں میرا پسینہ نکل آیا تھا میرے ببلو سے کوئی سخت چیز ٹکڑوں کی مانند نکل رہی تھی میرے ببلو کی اندرونی نالی میں شدید جلن اور درد ہونے لگا تھا اسی لمحے کرن نے اپنے ہپس کو چھوٹے تیز جھٹکے دیتے ہوئے وائی وائی وائی کی آواز سے میرے لاوا میں اپنا پانی ملا دیا تھا میں ہانپتا ہوا اس پر۔لیٹ گیا اور نیند جیسے مزے میں چلا گیا بہت دیر بعد شاید میرا وزں اٹھائے چھوٹی سے کرن نے اپنے جسم کو حرکت دی میں ابھی بھی اٹھنا نہیں چاہتا تھا۔۔ مجھےطویل عرصے بعد کچھ ملا تھا ۔۔۔ لیکن میں پھر بھی اٹھنے لگا تھا کرن مجھے تکتی جا رہی تھی اس کی آنکھیں بتا رہی تھی کہ اس نے بہت سے آنسو بہا لیا ہیں میں نے ببلو کو آہستہ سے باہر نکالا چپ کی ہلکی آواز سے ببلو کی ٹوپی باہر آ گئی تھی میں نے اپنی بنیان اٹھا کر ببلو کو صاف کیا اور ساتھ کرن کی ببلی کو بھی صاف کر دیا یہ۔بلکل فریش تھی پتہ نہیں اس کی سیل کیسے ٹوٹ گئی تھی لیکن مجھے سوفیصد یقین تھا کہ ببلو پہلی بار میرا ہی اس کے اندر گیا تھا میں کرن کے ساتھ لیٹ گیا وہ ابھی تک مجھے حیرت سے تک رہی تھی پھر اس کی آنکھوں میں پیار اتر آیا اور وہ اٹھ کر میرے سینے کو چومنے لگی اور کبھی کبھی وہ اپنا چہرہ میرے سینے پر رکھ وششش وشششش کرنے لگتی تھی ۔۔۔ بہت دیر بعد اس نے میرے ہونٹوں کو چومتے ہوئے کہا آج سے تم میرے صرف نوید ہو اور میں صرف آپکی ہوں ۔۔۔۔ بس ابھی میں آپ کے پاس رہوں گی میں اس جہنم میں نہیں جاتی ۔۔۔۔۔۔ میں نے اس کے چہرے کو اپنے ہاتھوں میں بھرا اور اسے کسنگ کرتے ہوئے بولا ۔۔ ایسا ٹھیک نہیں ہو گا ۔۔۔ کسی ترتیب سے ملتے رہیں گے ۔۔۔۔ کرن اور میں نے باتھ روم میں ایک ساتھ نہایا اور وہ یہ بول کر چلی گئی کہ میں بیس منٹ میں واپس آتی ۔ کرن کے جانے کے۔بعد میرا دل کر رہا تھا کہ۔میں کسی مست گانے پر ڈانس کروں میرا بخار مکمل طور پر اتر چکا تھا اور بےساختہ میری ہنسی نکل رہی تھی ۔۔۔۔۔ (جاری ہے )

                  Comment


                  • #19
                    بہت ھی گرم بہت ہی عمدہ سٹوری

                    Comment


                    • #20
                      دو مہینے میں کرن کے دل میں جگہ بنانے کی پالیس بہت اچھی تھی

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X