Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

کلی اور کانٹے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #81
    kia khoob suspense phelaya diya hai kahaani mai

    Comment


    • #82
      بہت ۔۔۔بہت خوب جناب مزہ آگیا ۔۔۔ کیا ہی اچھے انداز سے زائد نے سب ناکئے کراس کیے۔۔۔ نازیہ کو دلہن بنا دیا۔۔۔ سب پولیس والے بھی خوش ھو گئے۔۔۔ اب نازیہ کی زندگی پہلے سے زیادہ خوشی والی ھو گی۔۔۔بہترین ۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

      Comment


      • #83
        Qchi kahani hai sispense say bharpoor.
        zabardast

        Comment


        • #84
          Boht zabardast update akhir kar nazia ko wahan sa to nikal lya ha ab deakhna ha nazia ki mushkilat kam hoti han or nazia ko kis tarhan bacha ka mehfoz mokam pa ponchate han

          Comment


          • #85
            لمبی هے غم کی شام۔۔۔۔ مگر شام ھی تو ھے ۔۔۔لگتا ھے نازیہ ایک اور صبح کے قریب ھے

            Comment


            • #86
              قسط نمبر 14 (آخری قسط )
              تحریر۔۔ زاہد ملک

              کھانا کھانے کے بعد شاکرہ اور سائقہ نے جلدی میں مارکیٹ سے نازیہ کے لئے کچھ کپڑے خریدے اس ہم تین بجے گھر آ گئے ہم سب کا نیند کے مارے برا حال تھا۔۔۔۔ لیکن سائقہ کے مشورے پر ہم شام تک کا وقت گزارنے لگے بریانی ہاؤس میں بیٹھ کر ہم نے ارم کو اپنے خیریت سے پہنچنے سے آگاہ کر دیا تھا اقبال اور دانش ایک ٹرک پر آ رہے تھے اور ابھی رستے میں تھے اقبال میری زمینوں پر کام کرنے سے پہلے کسی ٹرک سٹینڈ پر کام کرتا تھا اور اس کی پہ واقفیت آج اس کے کام آ گئی تھی نازیہ ہر چیز کو حیرت سے دیکھ رہی تھی خصوصاً وہ سائقہ کی مجھ سے بےتکلفی پر بہت حیران تھی اسے معلوم نہیں تھا کہ سائقہ سے میرا کیا رشتہ ہے شاکرہ نے نازیہ کی حیرت کو محسوس کرتے ہوئے خود ہی بتایا کہ میرے میاں کی مجھ سے اولاد نہیں ہو رہی تھی سو میں نے سائقہ سے اس کی شادی کر لی نازیہ یہ سن کر اور زیادہ حیرت کا شکار ہو گئی سائقہ می بتایا کہ وہ میڈیکل کالج میں پڑھتی ہے اور ایم بی بی ایس کا دوسرا سال ہے اس کا تعلیم کا سن کر نازیہ رونے لگی تھی شاکرہ اور سائقہ نے اسے اپنی باہوں میں لے لیا اور پیار کرتے ہوئے اس کا حوصلہ بڑھانے لگی کہ ہم جلد اسے کراچی پہنچا دیں گے ۔۔ افسوس کی بات یہ بھی تھی کہ نازیہ جس جبر کا شکار رہی اس میں اسے اپنی امی کا۔موبائل نمبر بھی ٹھیک سے یاد نہیں تھا میں نے نازیہ سے شکیلہ بلال اور اس کی دیگر سکول فیلوز کی فیسبک آئی ڈیز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی اس وقت ہم سب نیند سے بےحال تھے اور باتوں سے ہم کو الجھن ہو رہی تھی سائقہ کا۔کہنا تھا کہ اس کی امی کہا کرتی تھی کہ دن کے آخری اوقات میں سونا ٹھیک نہیں ہوتا اور ہم اس بات کے احترام میں شام کا انتظار کر رہے تھے اور اپنی نیند پر جبر کئے بیٹھے تھے شاکرہ نی نازیہ کو کہہ دیا تھا تم ہماری بیٹی ہو اور مر کر بھی اس عہد کو۔ نبھائیں گے نازیہ کے مطابق اسے آخری لمحات تک بھی بالکل یقین نہیں تھا کہ وہ عزیز کی اس قید سے نجات حاصل کر لے گی وہ ابھی بھی خوفزدہ تھی اور ہمارے رویے پر یقین کرنا اس کے لئے ممکن نہیں تھا کیونکہ وہ جن حالات کا جبر برداشت کرکے اچانک سے یہاں پہنچی تھی اسے یقین نہیں تھا کہ وہ اچانک سے اس قدر محترم ہو جائے گی ہم نے اس کو حد سے زیادہ اہمیت دینے اور اس کا اعتماد بحال کرنے کا عہد کر لیا تھا اقبال اور دانش شہر پہنچ چکے تھے اور شام سے قبل اپنی بستی کی طرف روانہ ہو گئے تھے میں نے ان کو کل بلایا تھا کہ صبح ملاقات کریں گے ۔۔۔ شام کے فوراً بعد ہم ہلکا سے کھانا کھا کر سو گئے ۔۔۔۔۔ صبح میری آنکھ کھلی تو سائقہ اپنی عادت کے مطابق شاکرہ پر الٹی لیٹی ہوئی تھی ۔۔۔ دونوں ابھی تک گہری نیند میں تھے میں ن، تقریباً دو دن بعد ڈیٹا آن کیا اور دیہاتی لڑکی کی اگلی قسط ٹائپ کرنے لگا کمنٹس میں دوست next کے کمنٹس کرکے شاید تھک گئے تھے اور پچھلے تقریباً پندرہ گھنٹوں سے دیہاتی لڑکی کی اس آخری پوسٹ پر کوئی کمنٹ نہیں آیا تھا میں نے ٹائپنگ شروع کر دی اور کچھ دیر بعد شاکرہ بھی جاگ گئی تھی وہ اٹھنے لگی تو سائقہ جھٹ سے میرے سینے پر آ کر پھر سو گئی شاکرہ اسے دیکھتی باہر چلی گئی تھی اور کچھ دیر بعد نازیہ سے باتیں کرتی واپس آ گئی تھی ۔۔۔ نازیہ کو حیرت کا جھٹکا لگا جب اس نے سائقہ۔کو اس طرح میرے اوپر لیٹے دیکھا شاکرہ نے مسکراتے ہوئے کہا ماشاءاللہ پڑھ لیا کرو اس پاگل بچی کو دیکھ کر نازیہ سرجھکائے صوفے پر بیٹھ گئی میں نی اس سے رسمی سی گفتگو شروع کر دی اس وقت ہمارے ساتھ وہ بھی فریش ہو چکی تھی وہ کمرے میں موجود ہر چیز کو حیرت سے دیکھ رہی تھی نازیہ کی معمولی سے غلطی اسے اس قدر رلا گئی تھی وہ بچی تھی اور بس بھٹک گئی تھی اور پھر اسے واپس لوٹنے کا وقت ہی نہیں ملا ۔ناشتے کے بعد میں نے اپنا موبائل اٹھایا اور ناشیہ کو ساتھ بٹھا لیا ہم نے شکیلہ کی فیسبک آئی ڈی جلد ہی تلاش کر لی اس پر بہت عرصے سے کوئی پوسٹ نہیں کی گئی تھی ۔۔ شاید وہ بند کر دی گئی تھی نازیہ کی آئی ڈی بھی مسلسل سرچ کرنے کے بعد ہمیں مل گئی اس پر بس وہی دو پکچر موجود تھی جو نازیہ نے اپلوڈ کی تھی ۔۔ میں اس آئی ڈی کے۔above میں گیا تو نازیہ کا موبائل نمبر شو ہونے لگا ۔۔۔ جو خوش آئند بات تھی اگر نمبرات بند بھی ہوا تو اس کا ڈیٹا نکال کر ہمیں بہت سی رہنمائی مل سکتی تھی میں نے نمبر لکھا تو نازیہ بولی ہاں یہی نمبر تھا امی کا ۔۔۔ میں نے فوراً کال کرنے سے گریز کیا بلال کی آئی ڈی پر بیس دن پہلے ایک پکچر اپ لوڈ ہوئی تھی جو فیسبک پر چلنے والی عام کی تصویر تھی جس میں ایک لڑکی پھول کو اپنے لپس سے لگا رہی تھی میں نے اپنی اس فیک آئی ڈی سے اس کو فرینڈ ریکوسٹ سنڈ کر دی مطلب بلال ٹھیک تھا اور یہ بات سب سے اہم تھی ۔۔۔ ہم نازیہ سے رفتہ رفتہ معلومات لے رہے تھے اور اس پر کوئی دباؤ نہیں بڑھا رہے تھے نازیہ کو لانے کے چار روز بعد میں نے دن گیارہ بجے جب میں چھت پر اکیلا بیٹھا تھا نازیہ کی امی کا نمبر ڈائل کر لیا کال جلد ہی پک کر لی گئی تھی اور کانپتی آواز میں کسی نسوانی آواز نے ہیلو کہا تھا میں نے نارمل انداز میں اسے سلام کیا اور پوچھا آپ زینب باجی ہیں ؟؟؟؟ مدھم سے آواز آئی جی آپ کون ؟؟؟ میری آواز اس کے لئے انجان تھی شاید اس لئے اس نے بوکھلاہٹ میں مدھم آواز میں پوچھا تھا ۔۔ میں نے بلا تعطل کہا باجی میں آپ کا بھائی ہوں میں آپ کو بہت اچھی طرح جانتا لیکن آپ مجھے نہیں جانتی ۔۔۔۔ جی بھائی نام کیا ہے آپ کا۔۔۔ آنے والی آواز نے بات کوئی بھی کی ہو یہ ضرور بتا دیا تھا کہ وہ اپنا سب کچھ کھو چکی ہے ۔۔۔ میں نے بتایا کہ باجی میرا نام زاہد ہے اور میں آپ سے کچھ بات کرنا چاہتا اگر آپ فری ہیں تو ۔۔۔ بولی کہیں ۔۔بھائی ی ی۔۔ میں نے کہا باجی میں ۔۔۔ وہ ۔۔۔ میں آپ سے نازیہ کے بارے میں بات کرنا چاہتا ۔۔۔ دوسری طرف سے خاموشی ہو گئی گہرے سکوت کے بعد ایک ہچکی نے مجھے مذید بولنے پر مجبور کردیا ۔۔ باجی پلیز ریلیکس ۔۔۔ آپ ٹینشن نہ لیں نازیہ آپ کے بھائی یعنی اپنے ماموں زاہد کے پاس پہنچ چکی ہے ۔۔۔۔ آپ ایزی ہو کر پھر میرے سے بات کر لینا ۔۔۔۔ باجی اللہ آپ کو سلامت رکھے ۔۔۔۔ میں نے کال منقطع کر دی۔۔۔۔۔ ۔۔۔ میں نے دل میں شکر ادا کیا کہ نازیہ کی امی زندہ تھی ۔۔۔ میں نے نازیہ سے اس کال کا ذکر نہیں کیا البتہ شاکرہ اور سائقہ کو بتا دیا تھا ۔۔۔۔ شاکرہ اور سائقہ نے نازیہ سے بہت سی معلومات لے لیں تھی اور اس سے بیتے وقت کی ایک ایک لمحے کی معلومات لے رہی تھی اب نازیہ آہستہ آہستہ ان دونوں سے کھل کر بات کرنے لگی تھی ستر فیصد معلومات مجھے ارم پہلے ہی دے چکی تھی دو دن بعد زینب باجی کے نمبر سے مس کال آ گئی ۔۔ اور میں اسی وقت کے انتظار میں تھا۔۔۔ میں اٹھ کر آہستہ سے چلتا دوسرے کمرے میں چلا گیا اور باجی کا نمبر ڈائل۔کر۔لیا باجی نے کال ریسیو کی اور گھبرائی ہوئی آواز میں بولی جی بھائی آپ کیا کہنا چاہ رہے تھے اس دن ؟۔۔۔ میں نے گہری سانس لی اور بتایا باجی پچھلے چھ روز سے نازیہ ہمارے پاس ہے وہ کراچی میں آپ کے گھر کے پاس سے اغواء ہو گئی تھی ناں ۔؟؟؟ نہیں بھائی یہ گھر سے بھاگ گئی تھی ۔۔ اس لڑکے نے واپس آ کر پولیس کو سب کچھ بتا دیا تھا ۔۔۔ آپ صحیح سے بات کریں گے تو میں سن لوں گی ۔۔۔۔ میں نے ایک لمحے کے وقفے کے بعد کہا ۔۔۔ ہاں باجی بس بچی تھی ناں اور اس کی ایک ذرا سے غفلت اس کی زندگی تباہ کر چکی ہے اور شاید آپ کی بھی ۔۔؟؟؟؟ جی بھائی اس کے ابو نے خودکشی کر لی تھی اور ۔۔۔۔۔ اوہ ہ ہ بہت افسوس ہوا باجی ۔۔۔۔ میں نے باجی کو مختصر سے الفاظ میں نازیہ کے بیتے پل کا احوال اور اپنی انٹری کا احوال بتا دیا اور کہا باجی ہم لوگ چاہتے ہیں کہ اب آپ نازیہ کے سر پر اپنی ممتا وار دیں اور اس کی غلطی کو معاف کر دیں ۔۔۔ نہیں بھائی یہ ایک بھولی داستان بن چکی ہے اور میں دوبارہ سے اس قصے کو اپنے لئے عذاب نہیں بنانا چاہتی ۔۔۔ میرا گزر بسر مشکل ہو گے تھا اور میں نے اس کے ابو کے بعد دوسری شادی کر لی ہے اور میں خود ایک تنگ زندگی گزار رہی ۔۔۔ میری لئے ممکن نہیں کہ میں اسے اپنے ساتھ رکھ پاؤں ۔۔۔ وہ پھوٹ پھوٹ کر رو دی تھی ۔۔ میں نے اسے حوصلہ دیا اور بولا باجی پلیز اس پر دوبارہ سے سوچ لینا میں آپ سے بات کرتا رہوں گا آپ ہب بھی فری ہوں مجھے مس کال کر لینا میں آپ سے بات کر لوں گا ۔۔۔۔۔۔ شام کو میں نے سب کی موجودگی میں کال ریکارڈنگ سنا دی نازیہ ٹوٹ کے روئی تھی اور میں بھی اسے ہلکا کرنا چاہتا تھا ۔۔ وہ پہلے سمجھ چکی تھی کہ اس کے امی ابو دونوں مر گئے ہوں گے لیکن اب اپنی امی کی آواز سن کر کسی قدر مطمئن ہو گئی تھی ۔۔ اگلے روز ہم اسلام آباد چلے گئے تھے اور اپنے ساتھ نازیہ کا مکمل چیک اپ کرا لیا تھا میں ڈاکٹر ارم کو پہلے ہی اس کی کہانی شئیر کر چکا تھا اور وہ اس کی مکمل ہیلپ کر رہی تھی ڈاکٹر ارم نے اس کے علاج کی ذمہ داری اپنے ذمّہ لے لی تھی ۔۔۔دو روز بعد میں نے نازیہ کی امی کو پھر کال کر لی اس وقت اس نے کال ریسیو نہیں کی اور دو گھنٹے بعد اس نے خود ہی کال کر لی میری اس سے بہت دیر تک بات ہوتی رہی اور اس نے اپنا وہی فیصلہ برقرار رکھا اور مجھے بولا کہ آپ نے رب کی رضا کی خاطر اگر اتنا کر دیا تو پلیز اگر کوئی شادی کرنا چاہیے اس سے تو آپ کر دیجئے میں بہت مجبور ہوں کچھ بھی نہیں خر سکتی اور زندگی نے مہلت دی اور کبھی ممکن ہوا تو اس سے ضرور ملوں گی ۔۔۔ میں نے اس رات پھر کال ریکارڈنگ سب کی موجودگی میں چلا دی امی کی آواز نازیہ کو بہت بھلی لگتی تھی وہ اب ہمارے ساتھ بھی گ مل گئی تھی اور اگر بہتے آنسوؤں کے بیچ ہمیں دعائیں دینے لگتی تھی مجھے بولتی ابو اللّٰہ آپ کو اولاد جیسی نعمت ضرور دے گا اس دنیا میں کوئی اتنے اچھے لوگ بھی رہتے ہیں میں نے کبھی نہیں سنا تھا ۔۔۔ میں نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا اور بولا آپ ہمیں بیٹی مل گئی ہو ناں بس ہم خوش ہیں وہ زور سے روتے ہوئے کہنے لگی نہیں ابو مجھے بہت تکلیف ہوتی اپنے اعمال سے اپنے جسم سے اپنی سوچ سے میں بہت گندی ہوں ۔۔ میں آپ لوگوں کے قابل نہیں بس آپ کے لئے دعا کرتی پتا نہیں اللّٰہ میری دعا قبول کرتا ہے یا نہیں میں بہت گندی ہوں ۔۔۔۔ سائقہ اور شاکرہ اسے سمجھاتی کہ آپ شادی کے لئے نکلی تھی لیکن آپ غلط لوگوں کے۔ہاتھ آتی رہیں اس میں آپ کا قصور نہیں ہے تم بیٹی ہو ہماری ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
              میں نے اگلے روز جاوکو۔کال کرکے گھر بلایا اور اس سے شادی کی بات کی جاوید ہمارے محلے کا ایک غریب شخص تھا جو پیاز کی ریڑھی لگاتا تھا جاوید کی بیوی بہت پہلے مر گئی تھی اور جاوید کی دوبارہ شادی نہیں ہو سکی تھی نازیہ اپنی باقی زندگی کے اختیارات ہمیں سونپ چکی تھی خاص کر امی کا فیصلہ سننے کہ بعد ۔۔ جاوید کو۔میں نے بتایا کہ نازیہ کا شوہر کچھ عرصہ پہلے مر گیا ہے ۔۔ جاوید سوچنے کی مہلت مانگ کر چلا گیا اور دو روز بعد خود ہی آ گیا بولا صاحب مجھے آپ کا فیصلہ قبول ہے بس میں تھوڑا سنبھل جاؤں تو سادہ سا نکاح کر لیتا میں نے مکان کی کچھ سیٹنگ کرنی ہے ۔۔۔ میں نے اسے اوکے کر دیا اور خود بھی کچھ تیاری میں مصروف ہو گیا ۔۔۔۔ میں نے اس کہانی کی پی ڈی ایف بنا لی اور اپنے جاننے اور اپنے چاہنے والے خاص لوگوں کو شئیر کر دی مجھے توقع سے کہیں زیادہ ریسپانس ملا اور نازیہ کے لئے بہت کچھ جمع ہو گیا میانوالی سے آنے کے تقریباً ایک ماہ بعدہم نے نازیہ کی جاوید سے شادی کردی جاوید کی عمر 42 برس ہے اور وہ احساس سے بھرپور سچا انسان ہے ۔۔۔ شادی والے دن میں نے نازیہ کی بات اپنی امی سے کرا دی اور بات سے زیادہ بس آہوں سسکیوں آنسو ہچکیوں کا تبادلہ ہوتا رہا ۔۔۔ نازیہ کی اپنی امی سے فون پر بات ہوتی رہتی اور ہم انشاءاللہ بہت جلد نازیہ اور جاوید کو کراچی لے جا کر اس کی امی سے ملا لیں گے ۔۔۔ تمام دوستوں کا شکریہ جو میری کہانیوں کو اہمیت دیتے ۔۔۔ بہت شکریہ ارم کہ آپ نے میری کہانی دیہاتی لڑکی کو پڑھا اور میری شخصیت پہچان کر مجھے انسانیت کی خدمت کا موقع دیا آپ بہت محترم لڑکی ہو اور مجھے یقین ہے کہ الله تمہیں زندگی میں وہ کچھ دے گا جو آپ نے سوچا بھی نہیں آپ کے خلوص نے ایک کلی کو کانٹوں سے بچانے میں بنیادی کردار ادا کیا ۔۔۔۔ بہت شکریہ اقبال بہت شکریہ دانش کہ آپ نے میرے کہنے پر خود کو خطرے میں ڈال کر اپنی خدمات پیش کیں اور ایک حوا کی بیٹی کو ذلت سے بچایا ۔۔۔ بہت شکریہ ڈاکٹر ارم کہ آپ نازیہ کے لئے اتنا کچھ کر رہیں ۔۔۔ بہت شکریہ رائیس صاحب کہ آپ نے کسی غریب لاچار بے بس کلی کے گھر کو آباد کرنے کے لئے مدد کی۔۔۔ بہت بہت بہت شکریہ پھولوں جیسی نازک گڑیا شانزہ کہ تم نے اپنی خواہشوں کی تکمیل کے لئے جنع کیا پیسہ نازیہ پر قربان کرکے اس کی نئی زندگی میں اپنا کردار ادا کیا ۔۔۔۔۔ بہت شکریہ عامر صاحب کہ آپ نے نازیہ کے گلے میں سونے کا ہار ڈال کر اس کا ناز بڑھا دیا ۔۔ بہت شکریہ امجد صاب ۔۔۔۔بہت شکریہ فائزہ بہت شکریہ کرن بہت شکریہ روبینہ جی ۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت شکریہ شاکرہ ۔ بہت شکریہ سائقہ کہ آپ نے ہمیشہ میری خواہشوں پر خود کو بچھا دیا ۔۔ بہت شکریہ میانوالی پولیس کہ آپ نے صرف مٹھائی پر گزارا کرکے نازیہ کو نئی زندگی عطاء کی ۔۔۔۔۔۔ اللّٰہ میرے الفاظ میری بےشرمی کی توبہ ۔۔اللّٰہ تیرا شکر ہے کہ مجھ جیسے غلیظ انسان کو توں نے ایک بڑے کام کے لئے پسند فرمایا ۔۔۔۔۔۔
              ( ختم شد۔۔۔۔۔۔۔۔۔)

              Comment


              • #87
                بہت ہی کلاس کی اسٹور ی تھی جس نے لفظ اول سے سب کو اپنے سحر میں اتاڑا اور فارم کی ریٹنگز کی اسٹوریز میں شامل ہویں
                شکریہ جناب

                Comment


                • #88
                  Achi kahani hai.. zabardast

                  Comment


                  • #89
                    ماسٹر مائنڈ صاحب ۔۔۔ سب سے پہلے تو آپ کا بہت ۔۔۔بہت شکریہ ۔۔۔ ایسی لاجواب اور سبق آموز تحریر کیلئے ۔۔۔ انتہائی اعلی درجے کی تحریر ہے ۔۔۔ معاشرے کی حقیقت بیان کی ھے آپ نے جناب ۔۔۔ تعریف کیلے الفاظ نہیں ھیں ۔۔۔ تحریر تعریف سے بھی اوپر ھے ۔۔۔ نازیہ کی زندگی سے کانٹے ختم ہی ھو گے۔۔۔ نازیہ کو ماں ۔۔باپ۔۔اور شوہر سب مل گے۔۔۔ بہترین ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

                    Comment


                    • #90
                      Boht zabardast kahani boht behtareen likha ha kahani ko nazia ki galti na us ko zindagi ma boht dard dya mgr sb sa achi bat yeh hue ka end ma nazia ki mushkilat khatam hue or ua ki zindagi ma behtari aye yaqeenan boht alaa or sabakamoz kahani thi

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X