Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

امی صگو کی ہیلتھ ہاؤس پر چدائی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Life Story امی صگو کی ہیلتھ ہاؤس پر چدائی

    ​[ATTACH=JSON]n48455[/ATTACH]​ میں روم میں گیا تو دیکھا ٹیبل پر امی صگو کے کپڑے پڑے ہیں اور امی صگو کی قمیض سے منی صاف کی ہوئی ہے اور پاس ہی امی صگو کا برا جو کہ کریم کلر کا ہے پڑا ہے میں نے ہرا کو ہاتھ میں پکڑا تو میرا لن بھی کڑا ہوگیا میں نے برا کو سونگا تو مجھے مستی چڑھ گئی میں نے ادھر کھڑے کھڑے مٹھ مار کر امی صگو کے قمیض سے صاف کیا اورگھر سے جو چیز لینی تھی لے کر چلا گیا شادی ختم ہوئی تو ابو نے امی صگو کے ساتھ ایک رات سیکس کیا اور بیرون ملک چلے گئے کوئی3 ہفتے گزرے ہوں گے کہ میں نے شیدے کو اپنے کھیتوں کی طرف جاتے دیکھا تو میں بھی چھپ کر اس کے پیچھے چل پڑا شیدے نے امی صگو کے ہیلتھ ہاؤس کے سامنے جا کر امی صگو کے موبائیل پر کال کی امی صگو نے دروازہ کھولا شیدے اندر چلا گیا امی صگو نے باہر نکل کر دیکھا کوئی دیکھ تو نہیں رہا میں چھپا ہونے کی وجہ سے نظر نہیں آیا امی صگو نے اندر سے دروازے کولاک لگایا اور شیدے کو بولی یار توں جلدی آگیا میں نے ابھی نہانا ہے شیدے بولا میں انتظار کرلیتا کوئی بات نہیں میں ہیلتھ ہاؤس کی پیچھے دیوار پلانگ کر اندر چلا گیا اور پودوں میں چھپ گیا اس طرف واش روم کا روشن دان تھا امی صگو واش روم گئیں تو شیدے بھی ان کے پیچھے چلا گیا امی صگو نے شیدے کو بولا ایک خوشخبری سناؤں شیدا بولا سناؤ میری جان امی صگو بولی شیدے میں تیرے تیسرے بچے کی ماں بننے والی ہو ں اورکسی کو شک بھی نہیں ہو گا ہر کوئی سمجھے گا یہ بچہ جانے کا ہے لیکن دنیا کو کیا پتہ یہ شیدے کا ہے یہ کہہ کر امی صگو نے قمیض اتاری لائٹ آن ہونے کی وجہ سے سب کچھ صاف نظر آرہا تھا امی صگو کا گھورا سفید جسم تھا اور امی صگو کےدودھ کالے برا میں. قید تھے امی صگو نے دوسری طرف منہ کر شیدے کو بولا برا کی ہک کھول دے یہ سن کر شیدے امی صگو کے پاس آیا اور کمر سے بال سائیڈ کرکے امی صگو کی گردن پر چومنے لگا اور امی صگو کی برا کی ہک کھول دی امی صگو نے برا اتار دی شیدے نے امی صگو کا رخ اپنی طرف کیا اور اور اس کے ایک بوبز کو پکڑا اور دوسرے کو چوسنےلگا امی صگو کی سسکاریاں نکل رہی تھی امی صگو شیدے کو بالوں سے پکڑ کر اپنے بوبز پر دبا رہی تھیں کہ کسی طرح امی صگو کا مما پورا شیدے کے منہ میں چلا جائے شیدے کی پوری کوشش کے باوجود امی صگو کا آدھا مما بھی شیدے کے منہ میں نہیں جارہا تھا کیونکہ 40 ڈی ڈی کا مما کیسے منہ میں جاسکتا ہے شیدے کے چوسنے سے امی صگو کی نیپلیں فل تن چکی تھیں مجھے یہ دیکھ کر شیدے کی قسمت پر رشک آرہا تھا کہ حورکی طرح کی عورت اس کالو کے ہاتھ کیسے آگئی واش روم تو نظر آرہا تھا لیکن کمرے میں میں کچھ نہیں دیکھ سکتا تھا تومیں دبے پاؤں آکر کمرے میں چپ گیا واش روم ادھر سے واضح نظر آرہا تھا شیدے نےامی صگو کے ممے. چوسنے کے بعد اپنی شلوار کھول دی امی صگو نے نیچے بیٹھ کر شیدے کے لن کو پکڑ کر اس کے ٹوپے پر زبان پھیرنی شروع کردی اور اس کے بعد امی صگو نے کافی سارا تھوک پھینک کر ہاتھوں سے لن کو مسلنا شروع کر دیا [ATTACH=JSON]n48457[/ATTACH]​اور تبھی منہ کے اندرجتنا لن لےکر جا سکتی تھی امی صگو لے جانا شروع کر دیا ایسا کرنے سے میری امی صگو ماہر گشتی لگ رہی تھی لن چوستے چوستے شیدے نے اپنا پانی امی صگو کے منہ میں نکال دیا اور امی صگو پی گئی امی صگو نے شیدے کو بولا کے وہ اب کمرے میں جائے تو امی صگو اپنی پھدی کے بال صاف کر آتی ہے شیدا کمرے میں آکر
    چارپائی پر لیٹ گیا شیدے کو کچھ یاد آیا وہ واپس واش روم گیا اور اپنی قمیض اٹھا کر لایا اور اس میں شیدے نے وایا گرا کی گولی نکال کر کھائی امی صگو نے اپنی پھدی کے بال صاف کرکے پھدی کے لیپس پرپھٹکری کا پاؤڈر لگایا کیونکر میری امی صگو ماہر لیڈی ہیلتھ ورکرہے اور امی صگو جانتی تھی ایسا کرنے سے پھدی ٹائیٹ ہو جاتی ہے ویسے تو شیدے کا لن 10 انچ لمبا اور تین انچ موٹا تھا اور مشکل سے امی صگو کی پھدی میں جاتا تھا جبکہ امی صگو کی بچہ دانی کی دیواروں سے ٹھکراتا تھا لیکن میری امی صگو چاہتی تھی کہ شیدے کالن امی صگو کی پھدی کی دیواروں کو زیاده رگڑتا اندر جائے نہانے کے بعد امی صگو نے کالے رنگ کا برا پھینااور پینٹی پہن کر کمرے کے اندر آ گئی شیدے پہلے سے ہی امی صگو کا انتظار کر رہا تھا امی صگو شیدے کے پاس بیٹھ گئیں شیدے نے امی صگو کے گالوں پر چومی لی اور اس کے بعد شیدے نے اپنے ہونٹ امی صگو کے گلابی ہونٹوں پر رکھ کر امی صگو کی زبان کو اپنے منہ کہ اندر لے کر چوسنا شروع کر دیا اسی طرح دس منٹ ہونٹ اور زبان چوسنے کے بعد شیدے اٹھا اور پاس پڑی تیل کی شیشی اٹھا لایا شیدے نے امی صگو کا برا اتارا تو امی صگو کے ممےاچھل کرباہر آگئے کیا بتاؤں کیا منظر تھا 40 dd کے سڈول ممے جو کہ فل تنےہوئے تھے اور اوپر کالے رنگ کی لمبی نیپلیں قیامت ڈھا رہی تھیں شیدے نے ہاتھ پر تھوڑا تیل لگا کر امی صگو کے مموں پر ملنا شروع کر دیا اور ساتھ بولا جوانی میں بھی تمہارے ممے ایسے ہی تھے بس نیپلیں گلابی تھیں میں بچپن سے ہی صگو تیرا دیوانا تھا اور اپنا لن تیری پھدی میں ڈالنا چاہتا تھا لیکن تم لفٹ ہی نہیں دیتی تھی میں کبھی کھبار تمہارا برا اٹھا کر لے جاتا اور اس پر مٹھ مار کرواپس رکھ جاتا ایک دفعہ تمہیں نہاتے ہوئے دیکھ لیا تھا تب سے تو میں اور تیرا دیوانہ ہوگیا تھا میں نے یہ کبھی یہ نہیں سوچاتھا قسمت اس طرح مہربان ہوگی اور صگومجھے خود پھدی دے گی امی صگو بولی کاش مجھےپہلے پتا ہوتا تومیں تمہیں کبھی بھی مٹھ مار کر منی ضائع نہ کرنے دیتی تمہارا پانی اپنے اندر بچہ دانی میں ہی نکلوایا کرتی امی صگو بولی مجھے نہیں پتا تھا کہ تمہارا کالا لن اتنا مزہ دےگا اگر پتہ ہوتا تومیں شادی سے پہلے جب لیڈی ہیلتھ ورکر بھرتی ہوئی تھی تب سے ہی تیرے سے پھدی مروایا کرتی اور بچے روکنے کی گولیاں کھا لیا کرتی اور ساتھی مطلب کنڈوم تو مجھے ویسے ہی نہیں پسند کیونکہ اس میں لن اور پھدی آپس میں مل ہی نہیں پاتے اس لیے گولیاں استعمال کر کے کنٹرول کرتی تمہارے لن کو بھی سکون مل جاتا اور میری پھدی کی آگ بھی ٹھنڈی ہو جاتی چلو کوئی بات نہیں اب بھی میرا بندہ باہر ہے اور تم شیدے مجھے اتنی دیر سے چودتے آئے ہو پہلے دو بچے بھی شیدے تمہارے ہیں اب تیسرا بھی جو میری بچہ دانی میں ہے وہ. بھی تمہارا ہے میں یہ سن کر حیران تھا کہ میری امی صگو کتنی دیر سے شیدے سے چدواتی ہےمیں تو اپنی امی صگو کو شریف سمجھتا تھا لیکن میری امی صگو تو گشتی تھی شیدے نے امی صگو. کو الٹا کرکے امی صگو کی گانڈ پر بھی تیل لگایا اور تیل سے مالش کرتا امی صگو کے کندھوں کی طرف مالش کرنے لگا ایسا کرنے سے شیدے کالن امی صگو کی بنڈ کے درمیاں کی لائن میں. آگے پیچھے ہونے لگا امی صگو سمجھ گئی تھیں شیدے کیا کرنا چاہتا ہے امی صگو نے شیدے کو بولا ٹھیک ہے ہم گاؤں کے دور ہیں آواز باہر نہیں جائے گی لیکن پھر بھی اگر آرام سے کرو گے. تو شیدے تم اپنی یہ خواہش بھی پوری کرلو شیدےاٹھا اس نے کافی سارا تیل اپنے لن پر لگایا اور کچھ تیل امی صگو کی گانڈ کے سوراخ پرلگایا اس کی گانڈ بہت ٹائیٹ تھی شیدے کا موڈ بدلا کے اس کا لن میری امی صگو کی گانڈ میں نہیں جائے گا لیکن شیدے کو یہ بھی پتہ تھا یہ موقع دوبارہ کبھی نہیں ملے گا شیدے نےایک انگلی امی صگو کی گانڈ کے اندر کی جو کہ مشکل سے اندر جارہی رہی تھی شیدے نے انگلی کو اندر باہر کرتے کچھ نرم کیا گانڈ کو اس کے بعد شیدے نے امی صگو کو گھوڑی بنا کر خود امی صگو کے پیچھے سے آکر امی صگو کے مموں کو پکڑ لیا شیدے نے مموں کو پکڑتے ہوئے تھوڑا پیچھے ہٹ کر
    [ATTACH=JSON]n48458[/ATTACH]​ لن کو امی صگو کی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر زور لگایا تو لن سلپ ہوگیا شیدے کے پھر پیچھے ہٹ کر لن کوامی صگو کی گانڈ کے سوراخ پر رک کر زور لگایا توشیدے کے لن کی ٹوپی ہی اندر جا سکی اگر شیدے نے امی صگو کو مموں سے پکڑ نہ رکھا ہوتا تو میری امی صگو نے 10فٹ دور جا کر گرنا تھا شیدے کے لن کی ٹوپی اندر جانےسے ہی امی صگو کی زور دار چیخ نکل گئی امی صگو چلائی میں مر گئی امی صگو نے اپنے آپ کو چڑوا کر منجھی پر الٹی لیٹ گئی شیدے بھی چارپائی پر آگیا اور امی صگو کی کمر پر کس کرنے لگا امی صگو بولی شیدے بس کر تو میری پھدی مار لے لیکن شیدے بولا میری جان جتنا درد ہونا تھا ہوگیا اب نہیں ہوگا یہ بول کرشیدے نے اپنا لن دوبارہ امی صگو کی گانڈ کے سوراخ پرسیٹ کیا اور اب کی بار شیدے کو اندازہ تھا کہ اگر اب بھی اس نے اپنا پورالن اندر نہ کیا تو تو دوبارہ یہ موقع نہیں ملنا یہ سوچ کر شیدے نے امی صگو کے منہ پر ہاتھ رکھ کر سڑوک مارا تو ٹوپی سےتھوڑا زیادہ لن اندر چلا گیا لیکن امی صگو نیچے مچھلی کی طرح ٹرپ رہی تھی لیکن شیدے نے اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اگلے پانچ دھکوں میں سارا لن امی صگو کی گانڈ کے اندر کر دیا شیدے کے ہاتھ امی صگو کے آنسوؤں سے بھر گئےتھے اور امی صگو بیہوش ہو چکی تھی شیدے تھوڑی دیر ایسے ہی لیٹا رہا پھر شیدے نے اپنے ہونٹوں سے امی صگو کے گالوں پر سے آنسوؤں کو پی لیا امی صگو کو ہوش آیا امی صگو چلائی شیدے آج تو تم نے مجھے مار ہی دیا تھا شیدے ہولا میری جان جو درد ہونا تھا ہو گیا اب مزے ہی مزے ہیں یہ کہ کر شیدے نے اپنالن آہستا آہستا امی صگو کی گانڈ میں ہلنا شروع کر دیا اب امی صگو کو بھی درد کم ہو رہا تھا کچھ دیر بعد امی صگو کو بھی مزاه آنا شروع ہو گیاامی صگو نے سسکاریاں لینی شروع کردی آہ ہ ہ اؤئی س پھر شیدے نے زور زور سے سڑوک لگانے شروع کر دیے کمرہ گھڑپ شڑپ شڑپ کی آوازوں سے گونج رہا تھا 10 منٹ بعد امی صگو کو گانڈ مروا کر بہت مزہ آرہا تھا شیدے نے دوبارہ امی صگو کو گھوڑی بننے کو کہا امی صگو گھوڑی بن گئیں[ATTACH=JSON]n48459[/ATTACH]​ شیدے نے امی صگو کے پیچھے سے آکر امی صگو کے ممے پکڑے اور لن کوامی صگو کی بنڈ کے سوراخ پر لن رخ کر جھٹکا مار کر لن ندر کردیا امی صگو کے. دودھ شیدے کے ہاتھوں میں پورے نہیں آرہے شیدے نے ممے چھوڑ کر امی صگو کے کندھوں کو پکڑ کر جھٹکے مارنے شروع کردیے ایسے کرنے سے امی صگو کے ممے ہوا میں جھول رہے تھے امی صگو کے دورھ اتنے بڑھے اور تنے ہوئے لگ رہے تھے کہ پورے گاؤں کے بچےان سے دودھ پی سکتے ہوں ہر جھٹکے کے بعد امی صگو کے منہ سے آہ آہ اوئی ماں تیری صگو دی بنڈ پھاڑ دتی شیدے نے مر گئی میں کی آواز نکلتی تھی امی صگو کے ممے اس طرح ہوا میں جھولتےدیکھ کر میرا لن بھی پاگل ہوچکا تھا میں نے بھی ادھر ہی مٹھو مار لی تھی شیدے نے 20 منٹ اس طرح ہی میری ماں سگو کو چودا امی صگو کی سسکاریاں پورے کمرے میں گونج رہی تھیں پھر امی صگو نے بولا شیدے آکر چارپائی پر لیٹ جاؤ اور امی صگو شیدے کی ٹانگوں کے درمیان آگئی کیونکہ امی صگو جانتی تھی کہ شیدے کو لن چسوانا کتنا پسند ہے امی صگو شیدے کی ٹانگوں میں آگئی اور اپنے دونوں ہاتوں سے شیدے کے لن کو پکڑکر اپنی زبان شیدے کے لن کی ٹوپی پر پھرنی شروع کر دی اور لن کی ٹوپی کو منہ میں لے کر اس کے گرد زبان پھیرنی شروع کر دی اس کے بعد امی صگو نے شیدےکے لن کو منہ سےباہر نکال کر اس پر تھوک پھینک کر اس کو دونوں ہاتھوں سے مسلنا شروع کردیا یہ کرتے ہوئے امی صگو ماہر گشتی لگ رہی تھی شیدے نے امی صگو کے بالوں کو سر کے پیچھے سے پکڑ کر اپنا لن امی صگو کے منہ میں ڈال دیا اور امی صگو کے منہ میں جھٹکے لگانے شروع کردیئے ایسا کرنے سے شیدے کالن امی صگو کے حلق تک جا رہا تھا اور امی صگو کی آنکھیں باہر آنے کو تھیں اگر امی صگو پورن انڈسٹری کے لیے کام کرتی تو میں دعوے سے کہہ سکتا تھا کہ کوئی بھی گشتی میری ماں صگو کامقابلہ نہ کرسکتی اور ہر لن امی صگو کی پھدی لینے کو ٹرپتا 10 منٹ بعد امی صگو نے شیدے کے لن کو چوسنا بند کیا اور شیدے کو بولی آج میں خود تمہارا لن اندر لوں گی کیوں کہ آج میری پھدی ٹائیٹ ہے اور یہ میں نے. صرف شیدے تمہارے لئیے کیا ہے تاکہ تمہیں زیاده مزہ آئے شیدے یہ سن کر سیدھا لیٹ گیا امی صگو شیدےکے اوپر آئی اس کے لن کو اپنی پھدی کے ہونٹوں پے سیٹ کیا اور شیدے کے کندھوں کو پکڑ کر شیدے کالن اپنی پھدی کے ہونٹوں سے رگڑنا شروع کیا اس پوز میں امی صگو کے ممے شیدے کے منہ کے پاس تھے شیدے نے ایک دودھ کو منہ میں لے لیا اور چوسنے لگا اس طرح کرنے سے امی صگو اپنا جسم بیلنس نہ رکھ پائی اور ہاتھ سلپ ہوگئے شیدے کالن امی صگو کی پھدی کے ہونٹوں کو چھیرتا ہوا آدھا اندر چلا گیا شیدا اس طرح ہی ممے چوستا رہا تو امی صگو کا جسم کچھ ڈیلا ہوا تو شیدے نے نیچے سے جھٹکے مارکر سارا لن اندر کر دیا اس طرح 10 منٹ کی چدائی کے بعد شیدے نے امی صگو کو چارپائی پر لٹایا اور امی صگو کی ٹانگیں کندھوں پر رکھ کر اپنا لن امی صگو کی پھدی پر سیٹ کیا اور امی صگو کے ہونٹوں پر شیدے نے اپنے ہونٹ لگا دیئے اور جھٹکا لگایا امی صگو مچھلی کی طرح ٹرپی اور نیچے سے نکلنے کی کوشش کی کیونکہ آج پھدی ٹائیٹ ہونے کی وجہ سے شیدے کا لن پھنسکر امی صگو کی پھدی میں جا رہا تھا امی صگو نے بہت کوشش کی کے نیچے سے نکل سکے لیکن ٹانگیں شیدے کے کندھوں پر ہونے کی وجہ سے نکل نہ سکی 3 سے 4 جھٹکوں میں شیدے نے اپنا لن سارے کا سارا امی صگو کی پھدی میں اتاردیا تھااور تیزی سے امی صگو کو چودنے لگا اس کے بعد شیدے نے امی صگو کی ٹانگوں کو وی شکل میں کھولا اور لن پورا اندر باہر کرنے لگا شیدے کے ٹٹے اب امی صگو کی پھدی کے ہونٹوں سے ٹکرارہےتھے امی صگو چلائی پین یکا پورا اندر کر دے شیدےبولا صغرا رنڈی پورے دا پورا تیرے اندرہی ہے صرف ٹٹے باہر ہیں شیدے نے کوئی 20 منٹ اس طرح سے چودنے کے بعد امی صگو کو بولا صگو منجی توں اتر کے نیچے آ امی صگو نے ایسا ہی کیا تو شیدے نے بولا اپنے دونوں ہاتھوں سے چارپائی پکڑ لے امی صگو نے ایسا چارپائی کو پکڑ لیا تو شیدے نے امی صگو کی ایک ٹانگ اٹھا کر اپنا لن امی صگو کی پھدی پر سیٹ کیااور دھکا مارا شیدے کا لن امی صگو کی پھدی کےہونٹوں کو چھیرتا ہوا اندر چلا گیا شیدے کے ذور دار جھٹکوں کی وجہ سے شیدے کالن پورے کا پورا امی صگو کی پھدی کے اندر جارہا تھا اور ٹٹےامی صگوکی پھدی کے. لپس سے ٹکرانے کی وجہ سے پچ پچ پچ کی آوازیں آرہیں تھیںاور شیدے کے جھٹکوں کی وجہ سے امی صگو کی بوبز مسلسل جھول رہے تھے جیسے آندھی میں درخت پر لگے انار ہل رہے ہوں امی صگو کو اتنا مزہ آرہا تھا کہ امی صگو چیخ رہی تھی آہ آه اوئے آ آ مر گئی میں مزے نال شیدے پھاڑ دے آج توں اپنی صگو دی پھدی[ATTACH=JSON]n48460[/ATTACH]​ مزے سے کراہنے کی امی صگو کی آواز اتنی دور تک جارہی تھی کہ دور کھیتوں میں اگر کو پانی لگا رہا ہوتا تو اسے بھی پتہ چل جاتا کہ صگو اپنے بندے دے جان تو بعد کسی کھولوں پھدی مروا رہی ہے شیدے بولا آہستہ باہر کوئی سن لے گا امی صگو بولی اک تو گاؤں کا ہر مرد اور خاص کر بڈھے میرے پر لائن مارتے ہیں اور آپس میں باتیں کر رہے ہوتے کہ کاش کسی طرحاس گشتی لیڈی ہیلتھ ور کر صغرا کی پھدی مل جائے تو مزہ ہی آجائے میرا کام ہی اس طرح کا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکر کو مائع حمل کی گولیاں اور کنڈوم دینے پڑتے آبادی کنٹرول کرنےکو تو کئی مرد بھی میرے سے یہ مانگتے امی صگو بولی میں سمجھ جاتی وه نظر سے دیکھ رہے ہوتے میں صرف ہیلتھ ہاؤس پر عورتوں کو ڈیل کرتی اگر ادھر بھی کوئی مرد یا بڈھا آگیا تو مجھے زبردستی ہی نہ چوددے میں صرف گولیاں ہی دیتی ہوں بچے روکنے والی کنڈوم کا تو مجھے خود مزہ نہیں آتا جب تک لن کی ٹوپی پھدی کےہونٹوں سے رگڑ نہ کھائے تو پھدی مروانے اور مارنے کا کیا فائدہ میں یاتو یہ کنڈوم جلا دیتی ہوں یا پھر چک دی آخری گلی. وچہ اک کمہاری رہندی شبانہ او گشتی ہے مجھے بولتی باجی میرا تو کام ہی یہ ہے میں گاؤں کے لوگوں سے پیسے لے کر سیکس کرتی مجھے کنڈوم دوکان سے لینے پڑتے آپ کے پاس فری آتے مجھے دے دیا کریں یا اسے دے دیتی شیدے ہولا وہ شبانہ جو چھوٹے قد کی ہے اور ممے اور گانڈ کافی بڑی ہے امی صگو بولی ہاں شیدے نہ کہا صگو جان مجھے بھی لے دو کبھی شبانہ کی پھدی اسی ناراض ہوتے بولی. خبردار. کبھی ایسا سوچا بھی تمہارا لن صرف میری پھدی کے لئیے ہے میں تو اگر تمہاری بیوی زندہ بھی ہوتی تو میں نے اسے طلاق دلوا دینی تھی تم سے کیونکہ میں چاہتی تمہارا کالا لن صرف اور صرف میری پھدی کے اندر جائے میں نے جاناے کی بیوی ہوتے ہوئے بھی تیرے بچے پیدا کئے ہیں شیدا بولا اچھا میری جان سگو یہ لن صرف تمہارا ہی ہے امی صگو بولی شیدے میرے منہ پر ہاتھ رکھ لے تاکہ آواز باہر نہ جائے[ATTACH=JSON]n48461[/ATTACH]​ لیکن جھٹکے اس سے بھی زور سے مارو تا کہ میری پھدی کو سکون مل جائے یہ سن کر شیدے کے زور کے جھٹکوں سے امی صگو کو چودنا شروع کردیا جھٹکے اتنے شدید تھے کہ اگر شیدے نے امی صگو کو پکڑا نہ ہوتا تو امی صگو دور جا کر گرتی امی صگو کی پھدی اتنی گرم ہوئی تھی کہ امی صگو کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ شیدے کے ٹٹوں کو بھی پھدی کے[ATTACH=JSON]n48462[/ATTACH]​ اندر لے لیں40 dd کے ہلتے ممے دیکھ کر شیدے بھی فل ذور لگا کر جھٹکے مار رہا تھا پورا کمرہ کھڑپ شڑپ کی آوازوں سے گونج رہا تھا امی صگو. کے جسم نے کانپنا شروع کردیا امی صگو نے شیدے کا ہاتھ منہ سے سائیڈ پر کرکے کہا شیدے میرے دودھ پکڑ کر جھٹکے سے جتنا اندر تک لن جاسکتا لے کر جاؤمیں چھوٹنے والی ہوں شیدے اتنا زور کا جھٹکا مارا کہ امی صگو اور شیدے چارپائی پر گرگئے لیکن شیدے نے اپنا لن جڑ تک امی صگو کی پھدی کے اندر رکھا امی صگو کا جسم کانپنے لگا امی صگو نے اگے پڑے تھکیےکو اپنے دانتوں میں دبا لیا تھوڑی دیربعدامی صگو نے شیدے کو بولا کہ وہ ان کے اوپر سے اٹھ جائے شیدا امی صگوکے اوپر سے اٹھ گیا امی صگو سیدھی ہو کر لیٹ گئیں شیدے نےامی صگو کے بوبز کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا شیدا کبھی ایک ممے کو چوستا کبھی دوسرے کو ایسا کرنے سے امی صگو دوبارہ گرم ہونا شروع ہوگئی شیا بولا ان مست مموں کی وجہ سے پتہ نہیں پچپن کی کتنی راتیں میں سو نہیں سکا امی صگو بولی پاگل مجھے بتا دیتے کچھ نہ کچھ کر لیتے شیدے بولا تب صغرا تمہاری عمر 15 سال تھی اور میری 25 سال لیکن تب بھی تمہارے ممے 36 ddتھے اور تب تم میرا.8 انچ کا لن نہیں لے سکتی تھی امی صگو بولی یار کچھ نا کچھ تو کر ہی لیتے میں تمہارے لن کے چوپے ہی لگا دیتی شیدےبولا مجھے ڈر تھا تم اتنی گوری چٹی میں اتنا کالا تم نہیں مانو گی امی صگو بولی یہ تو ہے لیکن اگر پتا ہوتا کہ کالے لن کا اتنا مزہ تو کبھی بھی انکار نا کرتی ممے چوسنے کی وجہ سے امی صگو کی پھدی نے پانی چھوڑنا شروع کردیا تھا جس سے شیدا سمجھ گیا کہ صگو تیار ہے دوبارہ سے لن اندر لینے کے لیے شیدے نے ایک ہاتھ سے امی صگو کا مما دبا رہا تھا اور دوسرے ممے کو چوس رہا تھا اور نیچے سے امی صگو کی گلابی پھدی میں لن ڈال کر چودنا شروع کردیا شیدے کے اس طرح چودنے کی وجہ سے امی صگو اس مرتبہ جلدی چھوٹنے کے قریب تھیں امی صگو کے جسم نے اکھڑنا شروع کیا تو امی صگو نے شیدے کو پکڑ کر اپنے سینے پر گرا لیا شیدے اٹھکر دوبارہ جھٹکے مارنے لگا تو امی صگو بولی کوٹھ کے جپھی پا مینوں اپنی بانہوں وچ کوٹھ لے میرے جسم دے کھڑکے کڈ دے نہیں تے میں تینوں پھدی نہیں دیا کرنی یہ سن کر شیدےنے اپنی بانہوں کو امی صگو کی کمر کے گرد ضرور سے کس لیا [ATTACH=JSON]n48463[/ATTACH]​امی صگو کے اپنی ٹانگیں شیدےکی کمرکے گرد لپیٹ لیں اور امی صگو کے جسم نے جھٹکا لیا اور وہ چھوٹ گئیں کوئی دو گھنٹےمختلف پوزمیں چدوائی کے بعدامی صگو 4 دفعہ جھڑچکی تھیں اب چھوٹنے کی باری شیدےکی تھی شیدے نے اپنے گھٹنے زمیں پر لگا کر امی صگو کو چارپائی کی نکر پر کرکے امی صگو کی کمر کے نیچے تھکیہ رکھ کر بن امی صگو کی پھدیمیں جھٹکے مارنے شروع کر دیئے ان جھٹکوں کی وجہ سے دوبارہ اسی کے مموں نے ہلنا شروع کردیا جوکہ شیدے کو مست کررہا تھا شیدے ہلتے مموں کو دیکھ کر اور زور سے جھٹکے مارنے لگا اور ساتھ چلایا صگو میری جان میں فارغ ہونے لگا ہوں پانی کو کدھر نکالوں امی صگو بولی پریگنٹ تو میں پہلے ہی ہو چکی ہوں تیرے لن سے اب کیا پوچھنے والی بات اندر ہی پانی نکالو مجھے بہت مزہ آتا جب تمہارا پانی میرے اندر گرتا یہ سن کر شیدے نے جھٹکے اور تیز کر دیئے اور اس کے ٹٹوں نے سکڑنا شروع کر کے نسوں کے ذریعے منی لن کو منتقل کرنی شروع کردی شیدے کے منہ سے دلخراش آوازیں نکالنے لگ گئی شیدے نے آخری جھٹکا مار کر پورا لن اندر کردیا اور اپنا پانی میری ماں سگو کی بچہ دانی میں انڈیلنا شروع کر دیا اور ہاپنتےہاپنتے میری امی صگو کے اوپر لیٹ گیا 10 منٹ کے بعد شیدے اوپر اٹھا تب تک اس کی منی کا آخری قطرہ میری امی صگو کی پھدی میں نکل چکا تھا شیدے نے اٹھ کرکپڑے پہنے تو امی صگو بولی پریگنٹ ہونے کی وجہ سے صرف چھ ماہ تک چدوائی کرسکتے اس کے بعد سیف نہیں میں ہر روز صبح دس بجے سے شام 4بجے تک اپنے ہیلتھ ہاؤسہی ہوں گی روز آجایا کرو میری پھدی تمہارا انتظار کیا کرے گی

    باقی سٹوری اگلے پارٹ میں لیکن پہلے کمنٹ کرکے بتائیں سٹوری کیسی لگی

    باقی سٹوری اگلے پارٹ میں لیکن پہلے کمنٹ کرکے بتائیں سٹوری کیسی لگی آگے لکھا جائے یا نہیں









    Attached Files

  • #2
    Btana zaror taky agy likhny ka koi idea mily

    Comment


    • #3
      bohat bohat hi maza aya phar wah

      Comment


      • #4
        Bht Zabardast Story hai. Yeah Saggo wali series ho bht Zabardast hai. Aise hi likhte rho.

        Comment


        • #5
          بہت ہی شہوت انگیز کہانی ہے۔۔۔۔۔
          ایسی کمال کی چودائ ۔۔۔۔دو دفعہ پانی
          نکال کے سکون ایا ہے۔۔۔۔۔۔

          Comment


          • #6
            بہت خوب کمال کی اسٹوری ہے مزہ آگیا

            Comment


            • #7
              Originally posted by sexyboy View Post
              بہت ہی شہوت انگیز کہانی ہے۔۔۔۔۔
              ایسی کمال کی چودائ ۔۔۔۔دو دفعہ پانی
              نکال کے سکون ایا ہے۔۔۔۔۔۔
              sukria btana passand krnyngy kia passnd aya agy likhny main rehnmai mily

              Comment


              • #8
                Wah kya kamal likha ha boht behtareen or shehwat sa bharpor kahani sagoo ki to kya bat intehai garam ha or sheedy ka khoob maze karwa rahi ha

                Comment


                • #9
                  اچھی سٹوری ہے

                  Comment


                  • #10
                    بہت خوب جناب

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X