Originally posted by Haris1234
View Post
Announcement
Collapse
No announcement yet.
ایف اے کی ڈگری کا قرض
Collapse
X
-
Senior Member
Wesa sheda ka qarza itna lamba tha ka sari zindgi ni utray ga. Or jo maza aya kahani perh kr us na saggu ko geela kr k rakhna ha sari zindgi. Maza ki lgi. Alfaz shandar or moqa ki munasibat sa tha. Tasveer k istemal kahni ma maza bher deta ha.
- Likes 4
Comment
شیدے کے جانے کے بعد امی صگو نے اپنی پھدی کے بال صاف کیےاور اپنی پھدی کو اچھی طرح چمکا لیانہاتے ہوئےامی صگو نے اپنی پھدی کے ہونٹوں پر تھوڑی سی پھٹکڑی کا پاؤڈر لگا لیا جس کی وجہ سے امی صگو کی پھدی کے ہونٹ پھول گئے اور وہ بالکل گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح ملائم اور موٹے ہو گئےایسا امی صگو نے اس لیے کیا تاکہ وہ چاہتی تھی کہ شیدے کا لن رگڑ کر صگو کے اندر جاے اور شیدے کو بھی مزہ ائے اور صگو کو بھی مزہ ائےامی صگو جب نہا کر باہر نکلی تو ان کے چہرے کی خوشی دیکھنے والی تھی کیونکہ میرے چھوٹے بھائی کے پیدا ہونے کے بعدامی صگوکو اج پہلی دفعہ انہیں دوبارہ اتنا موٹا شیدے کا لن ملا تھاابو جب بازار سے ائے تو ابو تھوڑے پریشان تھے تو امی صگو نے ابو سے پوچھا تم کیوں پریشان ہواب وہ بولے صگو مجھے دفتر کے کام کے لیے دو ہفتے شہر سے باہر جانا پڑ رہا ہے میں یہ سوچ کر پریشان ہوں تم ہسپتال کیسے جایا کرو گی امی صگو بولی کوئی بات نہیں میں چھٹی لے لیتی ہوں ابو بولے نہیں چھٹی کوئی حل نہیں ہے میں کوئی انتظام کرتا ہوں کہ تمہیں کوئی ہسپتال چھوڑ آیا کرے اور لے بھی آیا کرےابو کچھ دیر سوچنے کے بعد بولے صگو اگر میں شیدے کو بول دوں وہ تمہیں چھوڑ بھی آیا کرے اور لے بھی آیا کرے تمہیں تو کوئی اعتراض نہیں امی صگو بناوٹی انداز میں بولی اگر کوئی دیکھے گا تو کیا سوچے گا صگو شیدے کے ساتھ کیوں جا رہی ہوں ابو بولے صگو تمہارا مسئلہ نہیں یہ میرا مسئلہ ہے تم جس کے ساتھ مرضی جاؤامی صگو یہ سن کر منہ بسورتے ہوئے بولی ٹھیک ہے جیسے تمہاری مرضی لیکن امی صگو اندر ہی اندر بہت خوش تھی کہ ان کا شوہر ان کو خود شیدے کے ساتھ بھیج رہا ہے اس کو کیا پتہ شیدا دن رات چودے گا یہ سوچ سوچ کر امی صگو کی پھدی پانی چھوڑ رہی تھی ابو نے شیدے کو فون کیا اور ان کو بتایا کہ وہ دو ہفتے کے لیے میری ہیوی صگوکو ہاسپٹل سے لے کر گھر چھوڑ دیا کرو گے اور شام کو گھر سے ہسپتال چھوڑدیا کرو گے شیدا اگے سے بولا یار کوئی مسئلہ نہیں اپنے ہی اپنوں کے کام اتے ہیں اور ویسے بھی صغرا بھابھی ہماری اپنی ہیں کوئی مسئلہ نہیں میں تمہارے جانے کے بعد صغرا بھابھی کا خیال رکھوں گا اسے چھوڑ بھی ایا کروں گا اور لے بھی ایا کروں گا اس کے علاوہ بھی کسی چیز کی ضرورت ہوئی تو میں حاضر ہوں ابو نے شیدے کا شکریہ ادا کیا اور اپنا بیگ پیک کیا اور ایک گھنٹے بعد وہ گھر سے چلے گئے اتنے میں شام ہو گئی امی صگو بھی تیار ہوئیں اور انہوں نے خوب سارا میک اپ کیا اور بدن پر کافی ساری باڈی سپرے لگائی میں نے بی امی صگو سے بہانہ لگایا کہ مجھے اج پڑھائی کے سلسلے میں کسی دوست کی طرف رہنا ہے جب کہ مجھے باہر کرکٹ کھیلنی تھی میں کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلینے چلا گیااس کے بعد شیداا ہمارے گھر ایا اور امی صگو اس کے ساتھ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر ہسپتال کے لیے نکل پڑی میں راستے میں کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیل رہا تھا میں نے دیکھا امی صگو اور شیدا ہسپتال کی طرف نہیں بلکہ شیدے کی گھر کی طرف جا رہے ہیں مجھے پتہ تھا اج میری امی صگو شیدے سے چدنے والی ہیں تو میں کرکٹ گراؤنڈ سے بھاگا اور پچھلی دیوار سے پھلانگتے ہوئے شیدے کے گھر میں ایک کمرے میں چھپ گیاتھوڑی دیر کے بعد شیدا اور امی صگو گھر کے اندر داخل ہوئے شیدے نے دروازہ لگایا اور پیچھے سے میری امی صگو کو جبپھی ڈال لی امی صگو برقھے میں تھی لیکن برقھےمیں بھی ان کے گانڈ اور موٹے موٹے ممے واضح نظر ارہے تھے میری امی صگو کے ممے بڑی مشکل سے شیدے کے ہاتھ میں پورے ا رہے تھےامی صگو اگے اگے اور شیدا ان کے پیچھے ان کے ممے30848354_102_907c.jpg پکڑے ہوئے اور اپنا لن ان کی گانڈ کی دراڑ میں پھنسائے ہوئے اہستہ اہستہ چلتے ہوئے شیدے کے کمرے میں اگئے جبکہ میں دوسرے کمرے کی چارپائی کے نیچے سے یہ سب کچھ دیکھ رہا تھاکمرے میں پہنچ کر امی صگو نے اپنا برقہ اتارا امی صگو اس وقت سفید رنگ کے شلوار قمیض اور سفید دوپٹے میں بہت زیادہ مست لگ رہی تھی اور ان کے ممے ان کی قمیض کو پھاڑ کر باہر نکلنا چاہ رہے تھے شیدا بولا بتاؤ صگو میری جان کتنی دیر کے لیے تم میرے پاس ہو اور کب ہسپتال جانا ہےامی صگو بولی شیدے میں نے ہس92510166_156_93a5.jpgپتال میں بول دیا ہے میری طبیعت ٹھیک نہیں اس لیے اج ساری رات تمہارے ساتھ ہی ہوں جی بھرکر چود لینا اور میری پھدی کی آگ ٹھنڈی کر دینا میں ترسی ہوئی ہوں تمہارے کالے لنڈ کو اور یہ بہت بہتر ہو گیا کہ ہم تمہارے گھر اگئے میری چیخیں نکالنے کو دل کرتا ہے لیکن گھر ہونے کی وجہ سے میں چیک نہیں نکال سکتی اب ہم اس گھر میں اکیلے ہیں تو تم جی بھر کر مجھے چودنا اور میں جی بھر کر چیخ لوں گی اور تمہارے کالے لن سے چودنے کا مزه لوں گی یہ سن کر شیداا اپنی جگہ سے اٹھا اور اٹھ کر اس نے نیلے رنگ کی دو گولیاں کھائیں جو کہ مجھے بعد میں پتہ چلا کہ وائیگرہ ہیں جب امی صگو نے شیدے کو وائیگرہ کھاتے ہوئے دیکھا تو بولی اج شیدے ٹھیک ہیں ائندہ سے یہ گولیاں مت کھانا میں چاہتی ہوں تمہارے کالے لنڈ کا پانی بار بار میری پھدی کے اندر گرے اگر تم وائگرا کھا لو گے تو تم بہت دیر سے چھوٹو گے اور میری پھدی گرم کی گرم رہے گی میں چاہتی ہوں تمہارے لنڈ کا پانی میری پھدی کی وادیوں کو سیراب کرےجب شیداا چارپائی پر بیٹھا تو میری امی صگو نے اس کی شلوار اتاری اور اس کے لن کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر کھیلنا شروع کر دیا اور شیدے سے بولی شیدے کوئی تیل پاس نہیں پڑا تاکہ میں لن پرلگا کر اس کو اور چکنا کر لوں شیدے نے پاس پڑی ہوئی زیتون کے تیل کی بوتل امی صگو کی طرف بڑھائی امی صگو نے کافی سارا زیتون کا تیل اپنے ہاتھوں پر نکال کر شیدے کے کالے لنڈ پر ملنا شروع کر دیا تیل اتنا زیادہ تھا کہ تیل بہتا ہوا شیدے کے لن سے اس کے ٹٹوں سے نیچے بہہ رہا تھالن پر اچھی طرح تیل ملنے کے بعد امی صگو نے شیدے کے لن کی ٹوپی اپنے منہ میں لی تو شیداا مزے سے ساتھ میں اسمان پر تھا شیداا نیچے سے اپنے لن کو اٹھا اٹھا کر امی صگو کے منہ میں ڈال رہا تھا جو کہ بڑی مشکل سے جا رہا تھا اب شیدے کو اتنا مزہ ارہا تھا کہ شیدا اور لن میری امی صگو کے منہ میں 30848354_110_f005.jpgڈالنا چاہتا تھا لیکن شیدے کا لن پہلے ہی امی صگو کے حلق تک جا چکا تھا شیدے نے اپنے ایک ہاتھ سے امی صگو کے بالوں کو پیچھے کی طرف پکڑا اور دوسرے ہاتھ سے امی صگوکے سر کو پکڑ کر اپنے لن تک دبانے لگا تاکہ شیدا زیادہ سے زیادہ اپنے لنڈ کو امی صگو کے حلق کے اندر اتار سکےایسا کرتے ہوئے شیدے کے ٹٹوں پر لگا ہوا تیل امی صگو22369581.webp کے سفید کپڑوں پر لگ گیا تو شیدا تھوڑی دیر کے لیے رکا کہ صگو تمہارے تو سفید وردی تیل کی وجہ سے خراب ہو گئی ہے تو امی صگو بولی شیدے کوئی بات نہیں ہم تمہارے گھر میں ہیں کوئی بات نہیں کام سے فارغ ہو کر میں اپنی وردی دھو لوں گی29131532_009_a6b7.jpg بس تم ابھی اپنے مزے لوشیدا کچھ دیر تک اسی طرح اپنے لن سے میری ماں کے منہ کو چودتا لیکن جب دیکھا کہ میری ماں صگو کی انکھوں میں انسو اگئے ہیں تو اس نے اپنا لنڈ نکالا اور میری ماں صگو کو اوپر اٹھایا اور اس کی انکھوں سے نکلنے والے انسوؤں کو اپنے ہونٹوں کی مدد سے پی گیا اور بولا میں یہ نہیں چاہتا کہ میری جان صگو کے انسو نکلیں بلکہ میں تو چاہتا ہوں کہ بس میری جان صگو میرے لنڈ سے مزے لے اور مجھے مزے دےامی صگو اوپر اٹھی اور اس نے اپنا سفید قمیض اور شلوار اتار دی اب امی صگو کالے ر30789855_072_6c66.jpgنگ کے برا اور پینٹی میں تھی شیدے نے اگے بڑھ کر میری ماں صگو کو گلے لگا لیا اس طرح کرنے سے شیدےنے کا لنڈ اوپر سے مطلب پینٹی کے اوپر سے امی صگو کی پھدی کو ٹچ کر رہا تھا شیدے نے اپنے ہاتھ پیچھے بڑھا کر امی صگو کے کالے رنگ کے برا کی ہک کھول دی تو امی صگو کے ممے مچلتے ہوئے باہر نکلے اور وہ فل تنے ہوئے تھے اور امی صگوکو اتنا مزہ ا رہا تھا کہ ان کی نپلیں بھی تن چکی تھیں جن کو دیکھ کر شیدے کے منہ سے لاللیں ٹپکنے لگی اور وہ لپک کر امی صگو کی نپلوں کو چوسنے لگاکچھ دیر اس طرح ہی شیدے نے امی صگو کی نپلوں کو چوسا تو امی صگو کے ممے گلابی رنگ کے لال ہو گئے اس کا مطلب تھا کہ امی صگو کو اپنے ممے شیدے سے چسوا کر بہت زیادہ مزہ ا رہا تھا شیدا اٹھا اور ایک الماری سے مہرون کلر رنگ کی نائیٹی نکالی اور بولا صگو یہ میں تمہارے لیے لایا تھا اور یہ میری خواہش تھی کہ کسی دن میں تم کو اپنی بیوی کی طرح چودوں وہ خواہش پوری ہوگی کہ تم میرے گھر میں ا کر مجھ سے چد رہی ہو اور وہ بھی ساری رات کے لیےامی صگو بولی شیدے بیویوں والے تمہارے کام تمہیں پہلے ہی کر رہی ہوں جب بھی موقع ملتا ہے تو تم سے پھدی مروا لیتی ہوں اور میں نے تمہارے بیٹے کو بھی پیدا کیا ہے اور بتاؤ بیویوں والے کاموں میں کیا شامل ہوتا ہے شیدا اگے سے بولا صگو یہ تو تمہاری مہربانی ہے کہ جو مجھ جیسے کالے پر ترس کھا لیتی ہو نہیں تو مجھے پھدی ملنا کہاں کی بات ہےیہ سن کر شیدا کھڑا ہوا یہ پہن لو اج تم بالکل میری بیوی بنو گی اور میں تمہیں اپنی بیوی سمجھ کر ہی چودوں گامیری ماں صگو نے وہ نائٹی پہن لی میری 38925182_248_b95e.jpgماں صگ مہرون کلر کی نا ٹی میں بالکل ہور پری کی طرح لگ رہی تھی شیدے نائٹی کو تھوڑا سا اوپر کیا اور میری ماں صگو کی کمر پر کس کرنا شروع کر دیا اور کس کرتے میری ماں صگو کے چوتڑوں کو دبانا شروع کر دیامیری ماں صگو چوتڑوں کو دباتے دباتے شیدے نے میری ماں سے صگو کو گھوڑی بننے کو کہاجب میری امی صگو شیدے کے سامنے گھوڑی بنی تو شیدے نے پاس بڑی زیتون کی بوتل سے کافی زیادہ تیل امی صگو کی گانڈ پر لگایا اور امی صگو کی گانڈ کے سوراخ پر اپنی انگلی پھیرنی شروع کر دی تھوڑی دیر کے بعد شیدے اپنی زبان امی صگو کی گانڈ پر پھیرنی شروع کر دی ایسا کرنے سے امی صگو کو اس طرح کا مزہ ا رہا تھا جو اج سے پہلے کبھی نہیں ایا تھاکچھ دیر کے بعد امی صگو نے اپنا ایک ہاتھ پیچھے کر کر شیدے کے سر کو اپنی گانڈ کے ساتھ چپکا لیا جس کا مطلب 47428721_020_eae2.jpgتھا کہ امی صگوچھا رہی تھی شیدا اپنی زبان ان کی گانڈ اور پھدی کے سراغ کے اندر داخل کرے شیدے کے زبان سے امی صگوکی پھدی اور گانڈ چاٹنے کی وجہ سے امی صگو کے جسم نے جھرجھری لی امی صگو کی پھدی کا نمکین پانی شیدے نے اپنی زبان پر لیا اور چکھا اور بولا صگو کشتی تمہارا تو پانی بہت نمکین اور مزیدار ہےامی صگو کھڑی ہوئی اور بولی شیدے67840712_012_0036.jpg آج سے پہلے تو تم نے یہ نہیں کیا اج کیوں اپنی زبان سے میری گانڈ اور میری پھدی کو چوسا ہے شیدا بولا صگو میری جان اج میں تمہاری پھدی کے ساتھ ساتھ تمہاری گانڈ بھی مارنا چاہتا ہوں امی صگو بولی کہ اج تک میں نے کبھی کسی کو گانڈ نہیں دی حالانکہ ایک ڈاکٹر نے بہت بار ٹرائی کی اور بولا صگو اگر پھدی نہیں دینی تو گانڈ ہی دے دو تمہارے علاوہ تقریبا سبھی لیڈی ہیلتھ ورکر کی میں پھدی مار چکا ہوں اور تمہاری جیسی سیکسی لیڈی ہیلتھ ورکر کی بھی پھدی مارنا چاہتا ہوں اگر پھدی نہیں دے سکتی تو گانڈ ہی دے دولیکن میں نے کبھی اس کو لفٹ ہی نہیں کروائی لیکن شیدے تو صگو کی جان ہے تمہارے لیے تو جان بھی حاضر ہے گانڈ کیا چیز ہے لیکن تھوڑے ارام سے مارنا کیونکہ میں زندگی میں پہلی بار گانڈ مروانے لگی ہوں شیدا بولا ٹھیک ہے صگو میں تمہیں رلاؤں گا تھوڑی تو میری جان ہو میں بڑے ارام ارام سے تمہاری گانڈ کے اندر داخل کروں گا اگر درد ہوا تو باہر نکال لوں گایہ سن کر امی صگو دوبارہ شیدے کے اگے گھوڑی بن گئی شیدے نےاپنی بڑی انگلی کو اپنے منہ میں ڈالا اور کافی سارا تھوک لگایا اور امی صگو کی گانڈ کے سراخ کے اندر باہر کرنا شروع کر دیا شروع شروع میں تو انگلی بڑی مشکل سے گانڈ کے اندر جا رہی تھی لیکن پھر اہستہ اہستہ اسانی سے انگلی اندر باہر ہونا شروع ہو گئی پھر شیدے اپنی دو انگلیاں امی صگو کی گانڈ کے اندر باہر کرنا شروع کر دی جب دونوں انگلیاں اسانی سے اندر باہر ہونا شروع ہوئیں تو شیدا اوپر اٹھا اور زیتون کا کافی ساراتیل اپنے کالے لنڈ کے اوپر لگایا اورامی صگو کی گانڈ کے سراخ پر لگایا کیونکہ شیدا جانتا تھا یہ موقع دوبارہ کبھی نہیں ملے گا اگر صگو کی گانڈ مارنی ہے تو اج ہی ماری جا سکتی ہے بعد میں گانڈ کا ملنا مشکل ہےاس کے بعد شیدے نے اپنے لن کی ٹوپی امی صگو کی گانڈ کے سوراخ کے اوپر رکھی اور اپنے دونوں ہاتھ امی صگو کے منہ پر رکھ دئیے میں سامنے کے روم میں دروازے کے سراخ میں سے یہ سب کچھ دیکھ رہا تھااب شیدے نے تھوڑا سا زور لگایا تو شیدے کے لن کی ٹوپی میری ماں صگو کی گانڈ میں جا کر پھنس گئی اور میری ماں نے مچلنا شروع کر دیا شیدے نے نے اپنے دونوں ہاتھ ہم امی صگو کے منہ سے ہٹائے اور ان کے مموں کو پکڑ کر مسلنا شروع کر دیا جس سے امی صگو کہ جسم نے دوبارہ ریلیکس کرنا شروع کیا اور وہ بولی ٹھیک ہے اور آرام سے اندر کرو تھوڑا ساشیدے نےاپنے دونوں ہاتھ دوبارہ سے امی صگو کے منہ پر رکھے اور اپنا لن کی ٹوپی تھوڑی سی پیچھے کی شیدےنے کے دماغ میں اب یہ چل رہا تھا کہ اگر اس نے اب امی صگوکی گانڈ میں داخل نہ کیا تو امی صگوداخل نہیں کرنے دیں گی سو اس نے امی صگو کے منہ پہ ہاتھ زور سے رکھ لیے اور ایک زوردار جھٹکے سے اپنا ادھا لن امی صگو کے اندر کر دیا میں سامنے تھا چونکہ مجھے نظر ا رہا تھا امی صگو کی انکھیں الٹی ہو گئیں اور تھوڑی دیر کے بعد امی صگو ایسی حالت میں اگئی جیسے وہ بے ہوش ہو گئی ہوں شیدا نے امی صگو کی بے ہوشی کی بے پرواہ نہ کرتے ہوئے تھوڑا سا لن دوبارہ پیچھے کیا اور دوبارہ ایک جھٹکے سے پورا لن اندر کر دیا دوبارہ جھٹکے کی وجہ سے امی صگو کو ہوش ایا اور ان کے آنسو زمین پر گرنے شروع ہو گئےشیدے نے ہلنا بند کر دیا لیکن اپنے ہاتھ امی صگو کے منہ سے نہیں ہٹائے تاکہ وہ چلا نہ دیں تھوڑی دیر کے بعد شیدے نے امی صگو کے منہ سے ہاتھ اٹھائے گا اور دوبارہ سے ان کے مموں کو پکڑ لیا جب امی صگو کو تھوڑی سی ریلیکس ہوئیں تو شیدے نے اپنا لن تھوڑا سا باہر نکالنا پھر اندر کر دیا دو چار بار اس طرح کرنے سے امی صگو کی گانڈ نےشیدے کے لن کو قبول کر لیا تو شیدے سے بولی اب جو کرنا ہے کر لو جو درد ہونا تھا ہو گیا اب ٹھیک محسوس ہو رہا ہےشیدےنے اپنے زوردار جھٹکوں کے ساتھ امی صگو کی گانڈ کو چودنا شروع کر دیا اور شیدے کے ہر جھٹکے کے ساتھ کمرے میں گڑپ سڑپ گڑپ چھڑپ کی اواز ارہی تھی شیدے کے جھٹکے اتنے زور زور تھے کہ اس کے ہاتھوں میں پکڑے ہوئے امی صگو کے مموں سے دودھ کی دہاریاں نکل رہی تھیں امی صگو تھک گئی تھی شیدے سے بولی اب میرے سے کھڑا نہیں جا رہا اس طرح کرو تم نیچے لیٹو میں تمہارے اوپر ا کر بیٹھتی ہوں شیدا زمین پر لیٹ گیا امی صگو شیدے کے اوپر ائی اور اپنے ہاتھ سے شیدے کا لنڈ پکڑ کر اپنی گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور تھوڑا سا ہل کر لنڈ کو اندر لیا اور اپنے دونوں ہاتھ شیدے کے سینے پر رکھ دیے شیدے نے امی صگو کے دونوں ہاتھ سائیڈ پر کیے اپنے سینے سے تو امی صگو اپنا توازن نہ رکھ سکی اور پوری طرح شیدے کے لن کے اوپر بیٹھ گئی جس کی وجہ سے شیدے کا لن جڑ تک امی صگوکی گانڈ کے اندر چلا گیا شیدے نے تھوڑا سا اوپر اٹھ کر امی صگو کے مموں کو چوسنا شروع کر دیا ایسا کرنے سے امی صگو کا دودھ شیدے کے منہ میں جا رہا تھا جو کہ شیدے کے مزے کو دوبارہ کر رہا تھا ادھر سے شیدا امی صگو کا دودھ پی رہا تھا اور نیچے سے اچھل اچھل کر اپنے لن سے امی صگو کی گانڈ میں بور کر رہا تھاکچھ دیر اس طرح چدائی کروانے کے بعد امی صگو ہانپتی ہوئی شیدے کے اوپر لیٹ گئی لیکن شیدے نے اپنے لنڈ کو امی صگو کی گانڈ کے اندر چلاتے رکھا امی صگو نے اپنا منہ اوپر کیا اور شیدے کو بولی بس بہت ہوگئی گانڈ مروائی اب میری پھدی کو ٹھنڈی کرو گانڈ پھر کسی دن مار لینا 15 دن تمہارے پاس ہے جس طرح مرضی چودنا شیدا بولا ٹھیک ہے جس طرح میری جان بولتی ہے اس طرح کر لیتے ہیں امی صگو تو اوپر سے سائیڈ پہ ہٹی تو شیدے نے پاس پڑے امی صگو کے برا سے لن صاف کیا اور امی صگو کے اگے کر دیا امی صگو نے دوبارہ شیدے کے لن کو چوسنا شروع کر دیاامی صگو بالکل کسی کلفی کی طرح شیدے کے لن کو چوس رہی تھی اور شیدا اپنی پوری کوشش کر کر اپنا لن میری ماں صگو کے حلق تک لے کے جانے کی کوشش کر رہا تھا شیدا اپنی کوشش میں کسی حد تک کامیاب بھی ہو رہا تھا کیونکہ امی صگو کی انکھیں باہر کی طرف نکلی ہوئی تھی اور ان کا سانس اٹکا ہوا تھا15 سے 20 سیکنڈ کے بعد امی صگو کا سانس لینا مشکل ہوا تو شیدے نے اپنا لن امی صگو کے منہ سے باہر نکالا تو اس طرح امی صگو کے سانس کسی حد تک بحال ہوئےامی صگو شیدے سے بولی اب بس صبر نہیں ہوتا تم نے میرا منہ چود لیا ہے اور میری گانڈ بھی مار دی ہے اب اپنے پانی سے میری بچہ دانی کو بھرو اور یہ کہہ کر امی صگو تو نیچے زمین پر لیٹ گئی توشیدا بھی امی صگو کے اوپر لیٹ گیا اور ان کے ممو کو چوسنا شروع کر دیا شیدا کبھی امی صگو کے ایک دودھ کو چوس رہا تھا کبھی دوسرے دودھ کو چوس رہا تھا کچھ دیر ایسا چلا تو نیچے سے شیدے گا لن امی صگو کی پھدی کو ٹچ کر رہا تھا جو کہ امی صگو کو بہت زیادہ ہاٹ کر رہا تھا اور ان کا دل کر رہا تھا کہ وہ نیچے سے خود اچھل اچھل کر شیدے کا لن اپنے اندر لےشیدے نے جب یہ دیکھا کہ صگو کچھ زیادہ ہی مچل رہی ہیں تو وہ امی صگو کے ساتھ لیٹ گیا اور ان کی ایک ٹانگ اوپر اٹھا لی اور اپنے لن کی ٹوپی امی صگو کی پھدی کے اوپر رگڑنے لگا کچھ دیر شیدے نے اپنے لن کی ٹوپی امی صگو کی پھدی پر رگڑی اور اس کے بعد اس نے امی صگو کہ ٹانگ کو تھوڑا سا اور اوپر کیاامی صگو بولی شیدے یہ کیا کر رہے ہو اوپر اؤ اور سیدھے طریقے سے میری پھدی مارو شیدا بولا نہیں صگو میری جان اس طرح میرا لنڈ پورے کا پورا تمہاری پھدی کی دیوار تک جائے گا ہو سکتا ہے لن کی ٹوپی تمہاری بچہ دانی کی اخری دیوار سے ٹکرائےامی صگو بولی ٹھیک ہے شیدے میری پھدی تمہارے کالے لن کے لیے ترسی ہوئی ہے بس تم اپنا پورا لن اس کے اندر ڈالو شیدے نے امی صگو کا مما پکڑا تو 40 ڈبل ڈی کے بوبز کی نپل شیدے کی انگلیوں کے درمیان سے باہر تک ا رہی تھی نپلز کو شیدا اپنی انگلیوں سے مسلرہا تھا اور اوپر امی صگوکو فرینچ کیسس کر رہا تھا اور نیچے سے شیدے نے ایک زوردار جھٹکے سے اپنا سارا لنڈ امی صگو کی پھدی میں داخل کر دیا امی صگو جو اپنی جگہ سے ہلنے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ایک مما پکڑے ہونے کی وجہ سے امی صگو اپنی جگہ سے ہلنا ہی پائی شیدے نے جب دو تین جھٹکوں میں اپنا سارا لنڈ امی صگو کی پھدی کے اندر داخل کر دیا تو شیدے نےاپنے ہونٹ امی صگو کے گلابی ہونٹوں کے اوپر سے اٹھائے اور ان کے ممو کو چوسنا شروع کر دیا اور نیچے سے امی صگو کی پھدی میں اپنا بور ویل چلانا شروع کر دیا کمرے میں پچ بچھ کی اوازیں ارہی تھیں اور امی صگو چلا رہی تھی ہائے ہائے شیدے پورا زور لا کے پادے شیدا دس منٹ تک ایسے ہی امی صگو کی پھدی میں اپنا لن چلاتا رہا اس کے بعد سیدھا لیٹ گیا اب امی صگو اوپر ائیں اور اپنے سفید ہاتھوں میں شیدے کا کالا لنڈ پکڑ کر اپنی پھدی کے ہونٹوں پر سیٹ کیا اور اوپر نیچے ہونے لگی امی صگو کہ شیدے کے لنڈ پر جمپ لگانے کی وجہ سے امی صگو کے بڑے بڑے ممے ہوا میں جھول رہے تھے جو کہ شیدے کو اور زیادہ مست کر رہے تھے امی صگواپنی ٹانگوں کے وزن پر اوپر اٹھتی جب شیدے کے لنڈ کی ٹوپی امی صگو کی پھدی کے ہونٹوں پر ا جاتی تو وہ اپنی ٹنگوں پر وزن دینا چھوڑ دیتی اس طرح شیدے گا لن گڑپ کر کر امی صگو کی پھدی کے اندر چلا جاتا ہوشیدے کی ویگرا بھی کوئی کام نہیں کر رہی تھی کیونکہ امی صگو کی پھدی اتنی زیادہ گرم تھی اور ان کے ممے جھولتے ہوئے اتنا زیادہ مست کر رہے تھے کہ اوپر سے ان میں سے ٹپکتا دودھ شیدے کو چھوٹنے پر مجبور کر رہے تھے اور شیدا چھوٹنے کے قریب تھا شیدے نے اپنے دونوں ہاتھوں سے امی صگو کے کندھوں کو پکڑ لیا اور نیچے کو زور لگانا شروع کر دیا جس سے امی صگو سمجھ گئی کہ شیدا چھوٹنے کے قریب ہے امی صگو تو دو دفعہ پہلے ہی اپنی پھدی کا پانی چھوڑ چکی تھی امی صگو نے اپنا جسم ڈھیلا چھوڑ دیا اور شیدے نے امی صگو کے کندھے پکڑے ہونے کی وجہ سے امی صگو کی پھدی کے ہونٹ شیدے کی لن کی جڑ تک چلے گئے او امی صگو نے اپنی پوری کوشش کی کہ شیدے کے ٹھٹے تک امی صگو کے پھدی کی لپس کو ٹچ کریں اب کمرے میں شیدے اور امی صگو کے کراہنے کی اوازیں ا رہی تھیں شیدے نے اپنے لن کو امی صگو کی پھدی میں خالی کر دیا شیدے کے جسم کی ساری رگیں اکڑ گئیں شیدا اپنی ساری منی امی صگو کی بچہ دانی میں چھوڑ چکا تھا امی صگو تو ایسے ہی شیدے کے اوپر لیٹ گئی شیدے کی منی جو کہ امی صگو کی پھدی کے اندر تھی وہ اتنی تھی کہ شیدے کے لن پرسے بہہ کر اس کے ٹٹوں سے نیچے زمین پر جا رہی تھی امی صگواور شیدا کچھ دیر کے لیے ایسے ہی سو گئے شیدے کالن پہلے سے کچھ ڈھیلا ضرور تھا لیکن وہ اب تک امی صگو کی پھدی کے اندر تھا تقریبا دو گھنٹے اسی طرح امی صگولن اپنے اندر لے کر سوتی رہی پھر اس کے بعد میں شیدے کو سوتا چھوڑ کر اٹھی اور صرف براپہن کر باہر نکلی اور اپنی سفید نرسوں والی وردی پر زیتون کے لگے ہوئے تیل کے نشانوں کو دھونے لگی کچھ دیر کے بعد شیدےبھی اٹھا اور اس نے دو بار پھر امی صگوکی گانڈ میں پانی نکالا اور ایک دفعہ اپنا پانی امی صگو کی بچہ دانی میں چھوڑا باقی سٹوری اگلی اپڈیٹ میں بتاؤں گا
- Likes 8
Comment
Powered by vBulletin® Version 5.7.5
Copyright © 2024 MH Sub I, LLC dba vBulletin. All rights reserved.All times are GMT+5. This page was generated at 04:14 PM.Working...X
Comment