Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی سے میری چدائی۔۔۔۔ سیزن پانچ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #71
    waah bhai to bohat bri chudakar nikli

    Comment


    • #72
      بہت اعلی آج شروع کی اور مکمل پڑیں بہت اعلی اب تو گھر میں ہی مزہ شروع

      Comment


      • #73
        کمال کی کہانی ھے

        Comment


        • #74
          دوست کی بیوی سے میری چدائی۔۔۔۔ سیزن پانچ پارٹ آخری
          تو دوستو اب چلتے ہیں اگلے پارٹ کی طرف
          میں اسٹیڈی میں کافی دیر بیٹھا آنے والے وقت کے متعلق سوچتا رہا اور جب کمرے سے باہر جھانکا تو بھابھی کا کمرہ خالی تھا میں بے قدموں سیڑھیوں کی جانب بڑھا کہ دیکھوں دونوں کیا کررہے ہیں مگر کوئی آواز نہ سنائی دی جب میں سیڑھیوں سے نیچے اتر آیا تو بھابھی مین گیٹ کی طرف سے اندر آرہی تھی مطلب دونوں چائے پی چکے تھے اور شامی بھابھی کو چود کر جاچکا تھا اور بھابھی باہر کا دروازہ بند کرکے واپس آرہی تھی۔ میرے دل کی دھڑکینیں تیز ہوگئیں بھابھی کی نظر مجھ پر پڑی تو وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھتی رہی اور پھر پوچھا چائے پیو گے ؟ میں نے ہاں میں گردن ہلادی تو وہ میرے آگے اغے چلتی ہوئی کچن میں چلی گئی اور چائے نکلنے لگی جبکہ میں ڈائیننگ ٹیبل پر آکر بیٹھ گیا۔ بھابھی دو کپوں میں چائے لاءی اور میرے ساتھ بیٹھ گئی اور میرے چہرے کے تاثرات دیکھنے لگی، میں اپنی نظریں نیچے کئے چائے کے کپ کو کھور رہا تھا، ایسا لگ رہا تھا میں چودتے ہوئے پکڑا گیا ہوں بھابھی نہیں ھالانکہ اس سے پہلے میں خود چودائیان کرچکا تھا مگر یہاں حالات یکسر الگ تھے میرے اپنے ہی گھر کی عزت آج رنگ رلیاں مناتے دیکھ کر میں شرمندگی میں ڈوبا ہوا تھا مگر دوسری طرف بھابھی کے جسم کا مکمل نظارا میرے اندر ایک ہیجان پیدا کررہا تھا جسے شاید بھابھی میرے چہرے پر محسوس کرگئی تھی اور یہی وجہ تھی کہ اس کو اپنے اس عمل کر کوئی شرمندگی نہ تھی بلکہ وہ میری حالت دیکھ کر محضوظ ہورہی تھی۔ میرے کانوں میں بھابھی کی آواز گونجی کیسا لگا دیکھ کر؟ میں سٹپٹا گیا یہ سن کر اور ان کی طرف دیکھنے لگا۔ کچح دیر بعد وہ پھر بولیں دیکھو تم کو تو پتہ ہے تمہارے بھائی کی کتنی کمی محسوس ہوتی ہے اور ایک بیوی ہی اس درد کو سمجھ سکتی ہے جب اس کا شوہر قریب نہ ہو۔ مجھے معلوم ہے جو کچھ تم نے دیکھا ہے وہ تم کو اچھا لگا اور تمہارے دل میں بھی یہ سب کرنے کی خواہش ہے مگر اس کے لئے میری ایک شرط ہے کہ نہ یہ بات کسی کو پتہ چلے اور نہ ہی تم ہارے ساتھ میرا جو بھی رشتہ بنت وہ کسی کو پتہ چلے اور ہاں میرا جب موڈ ہوگا شامی کو بلانے کا نہ اس پر تم کو کوئی اعتراض ہوگا اور نہ تم اس کی خبر کسی کو ہونے دو گے۔ میں نے ہاں میں گردن ہلائی تو بھابھی نے کہا گڈ بے بی۔ اس کے بعد ہم نے چائے ختم کی تو بھابھی نے اٹھتے ہوئے کہا رات کو میرے کمرے میں سونا مگر احتیاط کے ساتھ۔
          میں رات کا بے چینی سے انتظار کرنے لگا، اس سے زیادہ نہ بھابھی نے مجھے کچھ بتایا کہ شامی سے انکے تعلقات کب سے ہیں اور نہ ہی بتایا کہ کہان کہان دونوں کتنی بار ملے اور نہ ہی مجھ سے میرے تجرنے کا پوچھا، شاید وہ مجھے ابھی تک کنوارہ ہی سمجھ رہی تھیں۔ رات کو کھانا کھانے کے بعد امی ابا تو اپنے کمرے میں سونے چلے گئے جبکہ میں نے پوری گھر کی لائیٹس آف کیں تالے چیک کئے اور اسٹیڈی میں پڑھنے چلا گیا۔ بھابھی کچح دیر بعد اسٹیڈی میں آئیں اور پوچھا کب تک آنے کا ارادہ ہے؟ میں نے زرا بھی انتظار نہ کیا اور فورا کہا چلیں وہ مسکرائی اور کہا چلو ۔۔۔۔۔ میں نے اسٹیڈی کے علاوہ اوپر کی ساری لائیٹس بند کیں تاکہ امی ابا کو شک نہ ہو اور انکے کمرے میں داخل ہوکر سب سے پہلے کھڑکی بند کی اور پھر دروازہ لاک کردیا، زیرو کا بلب آن تھا بھابھی بیڈ پر تھیں اور اے سی کی وجہ سے کمرہ یخ ہورہا تھا۔آنکھیں جب اندھیرے میں دیکھنے کے قابل ہوئیں تو دیکھا بھابھی اپنے بیڈ پر کمفرٹر لیئے لیٹی ہیں۔ میں انکے برابر والی سائیڈ پر جاکر بیڈ کر بیٹھ گیا۔ چند لمحے وہ مجھے یونہی دیکھتی رہیں پھر انکے ہونٹ ہلے اور میرے کانوں میں انکی آواز گونجی ۔۔۔۔۔ تم کب سے سب کچھ دیکھ رہے تھے ۔۔۔۔ میری آواز جیسے بند سی ہوگئی ۔۔۔۔۔ ہمت کرکے میں نے بولا شروع سے ۔۔۔۔۔ انہوں نے حیرت سے میری طرف دیکھا اور پوچھا تم یونیورسٹی نہیں گئے کیا ۔۔۔۔ میں نے نفی میں سر ہلادیا ۔۔۔۔ وہ بولیں تو تھے کہاں اتنی دیر ۔۔۔۔۔ اس کے بعد میں نے پوری تفصیل انکو بتادی کہ کیسے میں نے ایک دن پہلے انکو شامی کے ساتھ فون پر بات کرتے اور اگلی دن کا پروگرام سیٹ کرتے دیکھا اور سنا اور پھر کیسے میں نے پروگرام بنایا اور کیسے سب کچھ دیکھا ۔۔۔۔۔ وہ بہت حیران ہوئیں اور کہنے لگیں ۔۔۔۔۔بوبی یار تم بہت شارپ ہو پر ہو میرے دیور اور دیور اور بھابھی اگر شارپ ہوں تو کام آسان ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔ بولو ساتھ دو گے میرا ہمیشہ ۔۔۔۔۔۔ میں نے اپنا سیدھا ہاتھ انکی طرف بڑھا دیا اور انہوں نے بھی یہی کیا یعنی ڈیل ڈن ہوگئی ۔۔۔۔
          اسکے بعد انہوں نے ایک سوال کردیا مجھ سے جسے سن کر میں حیران رہ گیا کیونکہ جو بات انہوں نے کی اس کا میرے علاوہ صرف اس کو پتہ تھا جس کے ساتھ میں گزشتہ پانچ سالوں سے سیکس کررہا تھا مگر بھابھی کے سامنے کبھی نہ وہ گھر آئی نہ میں نے اس سے رابطہ کیا۔ بھابھی نے کہا تجربہ کار تو تم بھی ہو تم کو فرح نے سب کچھ تو سکھادیا ہے ۔۔۔۔۔ یہ کہہ کر وہ میرے چہرے کی طرف دیکھنے لگیں اور میرے چہرے پر ہوائیاں اڑنے لگیں ۔۔۔۔۔ اور میں تو سوچ رہا تھا کہ بھابھی کی کمزوری میرے پاس ہے تو جیسے چاہوں گا بھابھی سے کام نکلواسکتا ہوں مگر یہ تو نہلے پر دھیلا ہوگیا ۔۔۔۔۔ میں سوچ میں پڑ گیا کہ ان کو کس نے بتادیا ۔۔۔۔۔ وہ مسکرائیں اور کہنے لگیں مسٹر شارپ ۔۔۔۔۔ کہا تھا نا بھابھی بھی شارپ ہو تو اور مزا آجاتا ہے کیون غلط کہا تھا کیا میں نے ۔۔۔۔۔۔ میں نے نظریں اٹھا کر ان کو دیکھا اور کہا صحیح کہا آپ نے ۔۔۔۔۔ مگر یہ بات آپ کو کیسے پتہ جبکہ اس وقت تو آپ اس گھر کا حصہ ہی نہیں تھیں تو ۔۔۔۔۔ تو بھابھی نے جملہ مکمل کرتے ہوئے کہا کیوں اتنا بھروسہ ہت فرح پر ۔۔۔۔ یں سمضح گیا ان کو فرح نے ہی بتایا ہوگا ۔۔۔۔ میں نے کہا بھابھی فرح نے بتایا ہے آپ کو ۔۔۔۔۔ انہوں نے مسکرا کر کہا جب کسی فیلڈ میں کئی کمپنیاں اپنی ایک ہی پروڈکٹ مارکیٹ میں پیش کرتی ہیں تو ان کا رابطہ بھی ہوتا ہے اس سے قطع نظر کہ وہ ایک دوسرے کے کمپیٹیٹر ہوں ۔۔۔۔ رابطے تو ہوتے ہی ہیں ۔۔۔۔۔ مثال بالکل درست دی تھی انہوں نے مگر ساتھ یہ بحی بتادیا تم اپنے کالر نیچے کرلو کیونکہ فرح اپنے شوہر کے بعد صرف تمہاری ہی نہیں ہے اس محلے کے دو افراد اور بھی ہیں جو اس کی جوانی سے مستفید ہوچکے ہیں ۔۔۔۔۔ ایک مرتبہپھر حیران ہونے کی باری میری ہی تھی ۔۔۔۔۔ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ بچہ کس کا ہے یہ بات صرف عورت جانتی ہے اور اگر وہ آپ سے مخلص ہے تو وہ کبھی غیر کے نیچے نہیں لیٹے گی اور اگر مخلص نہیں تو جو اپنے شوہر سے مخلص نہ ہو وہ اپنے بوائے فرینڈ سے بھی مخلص نہیں ہوتی۔
          خیر میں نے بھابھی کا ہاتھ پکڑ کر سہلانا شروع کیا اور ان سے کہا یہ باتیں تو امی ابا کے جانے کے بعد ناشتے کی ٹیبل پر بھی ہوسکتی ہیں اس وقت سے فائدہ اٹھانا اگر مقصود ہت تو اٹھا ہی لیا جائے ۔۔۔ وہ مسکرائیں اور کہنے لگیں نہ بچے تم ہو نہ میں تو ڈائریکٹ کپڑے اتارو اور کمفرٹر کے اندر آجاو ۔۔۔۔ میں نے کہا آپ بھی تو اتاریں کپڑے ۔۔۔۔ وہ کہنے لگیں مجھے تو دو دن تم نے مسلسل ہر زاوئے سے دیکھ لیا اب تم پہل کرو ۔۔۔۔ یہ سنتے ہی میں نے چند سیکنڈ میں اپنے تمام کپڑے اتار دیئے۔۔۔ میرا لنڈ اس وقت صورتحال کے مطابق اپنے جوبن پر تھا اور جھٹکے لے رہا تھا ۔۔۔۔ انہوں نے چند سیکنڈ میرے لنڈ کو بغور دیکھا اور کہا ناٹ بیڈ ۔۔۔۔۔۔ رضا سے معمولی سا کم ہے ۔۔۔۔۔ اب تیسری مرتبہ بھی حیران ہونے کی باری میری ہی تھی ۔۔۔۔۔ بھابھی شاہد آفریدی کی طرح ہر بال پر چھکے مار رہی تھیں اور میں ایک پٹے ہوئے بالر کی طرح سر پٹخ رہا تھا ۔۔۔۔۔ رضا کا نام سن کر میرے دماغ کی بتیاں اڑ گئیں کہ رضا کا کیا کنکشن ہے ثناء بھابھی سے ۔۔۔۔۔۔ وہ مسکرائیں اور کہنے لگیں مت سوچو اتنا ۔۔۔۔ آجاو اور میں نے جب کنفرٹر ہٹایا تو بھابھی پہلے سے ننگی اندر لیٹی ہوئی مسکرا رہی تھیں اور مرتبہ پھر حیرانی نے میرے قدم چوم لئے یعنی جتنی دیر میں میں نے لائیٹس بند کیں بھابھی کاروائی کا آغاز کرچکی تھیں ۔۔۔۔۔ میں نے ان کے برابر لیٹتے ہوئے ان کے لبوں کو اپنے لبوں کی آغوش میں لیا اور امرت کولا پینے لگا، کیا ملائم اور رسیلے ہونٹ تھے، پندرہ منٹ گزرنے کے باوجود میرا اس امرت کولا سے دل ہی نہیںبھر رہا تھا مگر لنڈ شریف اٹھ اٹھ کر لعنتیں دیکھا رہے تھے کہ سالے ہمیں بھی چکھنے دے ہونٹوں کا مزا خد ہی لیتا رہے گا کیا ۔۔۔۔۔ پھر میں بھابھی کے اوپر بیٹھ گیا اور اپنا لنڈ انکے ہونٹوں سے لگا دیا، بھابھی نے نظریں اٹھا کر مجھے دیکھا اور اپنا منہ کھولتے ہوئے میرے لنڈ کو خوش آمدید کہا اور کبھی اندر کبھی باہر اور کبھی زبان گول گول گھماکر مجھے ساتویں آسامان پر پہنچا دیا۔ اتنا کہ اگر میں انکے منہ سے نہ نکالتا تو انکے منہ میں ہی گفارغ ہوجاتا ۔۔۔۔ میں دوبارہ بستر پر بھابھی کے برابر میں بیٹھ گیا اور انکے ایک گلابی ممے کو اپنے ہونٹوں میں دبا لیا جبکہ دوسرے کو انگلی اور انگوٹھے کی مدد سے مسلنے لگا۔بھابھی کی خمار آلود آنکھیں مجھے مزید چوسنے پر اکسا رہی تھیں اور میں نے یہ عمل جاری رکھا اتنا کہ بھابھی کی چوت سے برسات شروع ہوگئی اور انکے الفاظ میرے کانوں میں گونجے بوبی یار اب برداشت سے باہر ہے ڈال دو اپنا لنڈ ۔۔۔۔۔ اتنا سننے کے بعد میں نے اگلا قدم اٹھایا اور ان کی دونوں ٹانگوں کے درمیان آکر بیٹھ گیا اور ان کی ٹانگیں مخالف سمت میں پھیلا دیں اور اپنے لنڈ کی ٹوپی ان کی چوت کی لکیر کے دانے پر پھیرنی شروع کردی، بھابھی کی آنکھیں اب بند ہوچکی تھیں۔ دس بارہ مرتبہ یہ عمل کرنے کے بعد میں نے اپنا لنڈ کا دباو انکی چوت پر بڑھانا شروع کیا تو میرے لنڈ کی ٹوپی انکی چوت میں داخل ہوگئی کیونکہ وہ پہلے ہی اتنی آنسو بہا چکی تھی کہ لنڈ صاحب مزے سے پھسلتے ہوئے آدھے راستے تک پہنچ گئے۔اتنے میں میں گھٹنوں کے بل کھڑا ہوا اور بھابھی کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھوں پر دائیں بائیں رکھ کر دائیں پیر کے گلابی گورے گوری انگوٹھے کو اپنے منہ میں لیکر چوسنا شروع کیا اور ساتھ ہی ہلکی رفتار میں لنڈ کو چوت کے اندر باہر کرنا شروع کردیا۔ رفتار میں نے شروع میں بالکل ہلکی رکھی تاکہ بھابھی کو مزا بھی آئے اور میں دیر تک ان کو چود سکوں، جلدی مجھے بھی نہیں تھی، پوری رات باقی تھی ابھی تو ویسے بھی رات کا 1 بجا تھا۔ میں باری باری بھابھی کے گورے گورے گلابی پیروں کے تلوں انگوٹھوں اور انگلیوں کو ساتھ ساتھ چوستا جارہا تھا اور دھکوں کی رفتار ہلکے ہلکے بڑھاتا جارہا تھا۔ اور پھر وہ مرحلہ بھی آگیا جب مجھے کہنا پڑا بھابھی کہاں نکالوں ۔۔۔۔۔۔ بھابھی جو مزے سے آنکھیں بند کئے ہلکی ہلکی سسکیاں لے رہی تھیں بولیں اندر ۔۔۔۔۔ اندر ہی نکال دو ۔۔۔۔۔ تمہارے بھائی نہ سہی تم ہی سہی ۔۔۔۔۔۔ بچہ تو اسی گھر کا ہوگا نا ۔۔۔۔۔۔ اور پھر ایک طوفان سب کچھ بہا کر لے گیا اور بھابھی بھی میرے ساتھ فارغ ہونے لگیں ۔۔۔۔۔ ہم دونوں کے سانس تیسی سے چل رہے تھے اور دل کی دھڑکنیں ادھر سے ادھر ہورہی تھیں ۔۔۔۔۔ میں بھابھی کے اوپر ہی نجانے کتنی دیر لیٹا رہا ۔۔۔۔۔۔ اور بھابھی میرے بالوں میں اپنی انگلیاں پھیرتی رہیں۔پھر کہنے لگیں ہیرو ۔۔۔۔۔۔ مزا آیا؟ میں نے کہا بہت ۔۔۔۔ پھر کہنے لگیں فرھ کے ساتھ زیادہ آیا یا میرے ساتھ؟ میں نے سوچا اگر میں انکی تعریف نہ کروں تو یہ ناراض ہوجائیں گی اگر کروں تو فرھ سے کہیں گی وہ ناراض ہوجائے گی تو مجبورا سیاسی بیان دینا پڑا ۔۔۔۔ بھابھی انڈا تل کر کھائیں یا ابال کر انڈا انڈا ہی ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ تو سیکس بھی سیکس ہی ہے کسی سے بھی کرو مزا ایک سا ہوتا ہے۔ وہ میرا یہ جواب شاید ایکسپیٹ نہیں کررہی تھیں ۔۔۔۔ میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں استانی نے بالکل پرفیکٹ کردیا ہے ۔۔۔۔۔ شاباش ۔۔۔۔ پھر کہنے لگیں بوبی تین جبنے والے ہیں ابا نماز کیلئے اٹھیں گے آج کے لئے اتنا ہی باقی کل ناشتہ کے بعد ۔۔۔۔۔ میں نے کہا ٹھیک ہے بھابھی مگر وہ باتیں جو آپ نے کیں میں پوری سنوں گا ناشتہ کی ٹیبل پر ۔۔۔۔ کہنے لگیں او ہو بے چینی تو دیکھو ۔۔۔۔ اچھا اچھا ٹھیک ہے اب کپڑے پہنو اور احتیاط سے اپنے کمرے میں جاو ۔۔۔۔ میں نے کپڑے پہنے اور اپنے کمرے میں خاموشی سے جاکر سوگیا۔
          پھر کیا ہوا یہ اسی سیزن کے اگلے پارٹ میں پیش کروں گا اپنی قیمتی آرا دیکر حوصلہ افزائی فرمائیں کیونکہ یہ جو بھی تحریر کیا جارہا ہے یہ واقعات بالکل حقیقی ہیں بس ناموں اور جگہ کی تبدیلی اس لئے کی گئی ہے کہ پریشانی سے بچا جاسکے۔ امید ہے آپ سب کے لائیکس اور کمنٹس سے تقویت ملے گی۔

          Comment


          • #75
            لگتا ہے ابھی بہت رازکھلنے باقی ہیں

            Comment


            • #76
              زبردست کیا ہاٹ سٹوری ہے پڑھ کے مزہ آگیا

              Comment


              • #77
                Uff gand phar kahani h

                Comment


                • #78
                  بہترین کہانی ہے

                  Comment


                  • #79
                    بہت عمدہ کہانی
                    اسی طرح جاری رکھیں​

                    Comment


                    • #80
                      Lajwab update hy

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X