Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بےبی باجی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #11
    تحریر تو نام سے ہی کمال لگ رہی ھے۔۔۔ جب شروع ھو گی تو لاجواب ھو گی۔۔۔ بہترین ۔۔۔۔عمدہ ۔۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

    Comment


    • #12
      انتظار رہے گا جناب

      Comment


      • #13
        پارٹ 1
        نسیم اور اجمل کے تین بیٹے تھے اور ان کے نام سعید ضیاء اور فہد تھے اس کی عمر 28 سال تھی مگر فہد تھوڑا ذہنی طور پر کمزور تھا کہ وہ ابھی تک چھوٹے بچوں کی طرح حرکتیں کرتا تھا سعید کی شادی راضیہ سے اور ضیاء کی شادی صائمہ سے ہوئی تھی صائمہ کی جسامت مناسب تھی البتہ ممے اور بنڈ ذرا بڑے تھے سیکس کی لذت سے محروم اور رضیہ موٹی اور ساز و سامان بھی بڑے تھے سیکس کی عادی تھی اجمل نے کپڑوں کی شاپ کھولی تھی اور سعید اور ضیاء نے جوتوں کی شاپ کھولی ہوئی تھی ضیاء کم کم شاپ پر جاتا تھا جہاں اس کی ضرورت ہوتی وہی چلا جاتا تھا ایک اس کی ملاقات اپنی کزن سارہ سے ہو گئی جس کا رشتہ نسیم نے لینے انکار کردیا تھا کہ وہ چالاک لڑکی ہے دونوں کی دوستی پھر بحال ہوگئی تھی ایک دن دونوں ایک مال میں جا پہنچے وه شاپنگ کرنے کے لئے آئے تھے کہ ضیاء کو طلب ہو رہی تھی بار بار اس کا لن کھڑا ہو کر تنگ کر رہا تھا ایک فلور پر واش روم ملا جو کہ ناقابل استعمال تھا وه سارہ کے لے کر وہاں گھس گیا تھا سارہ نے ٹاپ اور لانگ سکرٹ پہنا ہوا تھا نیچے کالی پینٹی پہن رکھی تھی ضیاء نے اپنا شارٹ اتارا اور سارہ کی پینٹی اتار دی تھی اسکو گھوڑی بنایا اور ٹاپ سے بوبز نکال کر نپل مسلنے لگا لن پر لو شن لگا کر اسکی چوت بنڈ میں پیل دیا سارہ کی چیخ نکلی مگر ضیاء نے جلدی میں جھٹکے مارنے لگا تھا جس سے سارہ کو مزہ انے لگا کہ ضیاء چھوٹنے والا تھا اس نے ضیاء کو منی مموں پر نکالنے کیلئے کہا جو کہ اس نے کر دیا منی سے بوبز بھر گئے تھے خیر دونوں نے پانی سے اپنے بوبز اور لن دھو کر صاف کیے اور گھر کو چل دیے تھے​
        نسیم اور اجمل موقع کی تلاش میں رہتے تھے کہ وہ کب اپنے جسم کی گرمی کو کم کریں اس عمر میں بھی ان کے جذبات نوجوانی والے تھے ایک دن وه دونوں گھر پر تھے آج موسم بھی بارش والا تھا گھر میں سواے صائمہ کے کوئی نہیں تھا فہد سعید کے ہمراہ شاپ پر تھا خیر نسیم کی فگر اور جسم بلکل مادھوری ڈکشٹ کی طرح تھا اور اجمل بلکل انیل کپور کی طرح لگتا تھا نسیم نے اجمل کی شلوار قمیض اتاری اور اپنے کپڑے بھی اتارے ممے دیکھ کر اجمل کا لن کھڑا ہو گیا تھا نسیم نے لن کو چوپا لگانے لگی جب کہ اجمل اسکی ٹائٹ چوت زبان سے چاٹنے لگا تھا نسیم کی سسكی نکل گئی تھی کافی دیر چوپا چاٹی چلتی رہی نسیم ایک بار جھڑ گئی تھی جس کی دھار نے اجمل کو گیلا کر دیا تھا خیر نسیم گھوڑی بن گئی تھی اور اجمل نے لن اسکی چوت کے دہانے پر رکھ کر جھٹکا مارا اور پھر کام شروع ہوگیا تھا کافی دیر گھوڑی بننے کے بعد وه مشنری انداز میں لن کی سواری کرنے لگی ادھر صائمہ کو چوت کی میں لن لینے کی خارش تھی مگر ضیاء گھر پر نہی تھا وه نیچے اتری تو اس کو فرج نظر آیا تھا اس نے نے فرج کھولا تو خالی تھا اس نے فرج بند کردیا اور مارے طلب کے اس کے پاس کچھ نہی تھا اس نے دیکھا کہ سعید اور رضیہ کا کمرہ کھلا تھا اس نے جھانکا تو سامنے ہیر برش پڑا تھا وه اٹھا کر اس نے ابھی شلوار نیچے کی تھی کہ اس کو نسیم کی سسکی کی آواز آئی اس نے نسیم کے کمرے میں جھانکا تو نسیم گھوڑی بنی ہوئی تھی اس نے ہیر برش کا ہینڈل اپنی چوت میں لے کر اندر باہر کرنے لگی tجس اس کوسرور انے لگا تھا کہ نسیم کی تتیز آواز نے اسکی سپیڈ بڑھا دی جس سے وه دونوں جلدی چھوٹ گئی تھی صائمہ نے شلوار اوپر کی اور اپنے کمرے میں چلی گئی تھی آج صائمہ کو پتا چلا کہ اس کی ساس بھی سیکس کی ماہر اور شوقین تھی

        Comment


        • #14
          بےبی باجی
          پارٹ 1
          نسیم اور اجمل کے تین بیٹے تھے اور ان کے نام سعید ضیاء اور فہد تھے اس کی عمر 28 سال تھی مگر فہد تھوڑا ذہنی طور پر کمزور تھا کہ وہ ابھی تک چھوٹے بچوں کی طرح حرکتیں کرتا تھا سعید کی شادی راضیہ سے اور ضیاء کی شادی صائمہ سے ہوئی تھی صائمہ کی جسامت مناسب تھی البتہ ممے اور بنڈ ذرا بڑے تھے سیکس کی لذت سے محروم اور رضیہ موٹی اور ساز و سامان بھی بڑے تھے سیکس کی عادی تھی اجمل نے کپڑوں کی شاپ کھولی تھی اور سعید اور ضیاء نے جوتوں کی شاپ کھولی ہوئی تھی ضیاء کم کم شاپ پر جاتا تھا جہاں اس کی ضرورت ہوتی وہی چلا جاتا تھا ایک اس کی ملاقات اپنی کزن سارہ سے ہو گئی جس کا رشتہ نسیم نے لینے انکار کردیا تھا کہ وہ چالاک لڑکی ہے دونوں کی دوستی پھر بحال ہوگئی تھی ایک دن دونوں ایک مال میں جا پہنچے وه شاپنگ کرنے کے لئے آئے تھے کہ ضیاء کو طلب ہو رہی تھی بار بار اس کا لن کھڑا ہو کر تنگ کر رہا تھا ایک فلور پر واش روم ملا جو کہ ناقابل استعمال تھا وه سارہ کولے کر وہاں گھس گیا تھا سارہ نے ٹاپ اور لانگ سکرٹ پہنا ہوا تھا نیچے کالی پینٹی پہن رکھی تھی ضیاء نے اپنا شارٹ اتارا اور سارہ کی پینٹی اتار دی تھی اسکو گھوڑی بنایا اور ٹاپ سے بوبز نکال کر نپل مسلنے لگا لن پر لو شن لگا کر اسکی چوت بنڈ میں پیل دیا سارہ کی چیخ نکلی مگر ضیاء نے جلدی میں جھٹکے مارنے لگا تھا جس سے سارہ کو مزہ انے لگا کہ ضیاء چھوٹنے والا تھا اس نے ضیاء کو منی مموں پر نکالنے کیلئے کہا جو کہ اس نے کر دیا منی سے بوبز بھر گئے تھے خیر دونوں نے پانی سے اپنے بوبز اور لن دھو کر صاف کیے اور گھر کو چل دیے تھے
          نسیم اور اجمل موقع کی تلاش میں رہتے تھے کہ وہ کب اپنے جسم کی گرمی کو کم کریں اس عمر میں بھی ان کے جذبات نوجوانی والے تھے ایک دن وه دونوں گھر پر تھے آج موسم بھی بارش والا تھا گھر میں سواے صائمہ کے کوئی نہیں تھا فہد سعید کے ہمراہ شاپ پر تھا خیر نسیم کی فگر اور جسم بلکل مادھوری ڈکشٹ کی طرح تھا اور اجمل بلکل انیل کپور کی طرح لگتا تھا نسیم نے اجمل کی شلوار قمیض اتاری اور اپنے کپڑے بھی اتارے ممے دیکھ کر اجمل کا لن کھڑا ہو گیا تھا نسیم نے لن کو چوپا لگانے لگی جب کہ اجمل اسکی ٹائٹ چوت زبان سے چاٹنے لگا تھا نسیم کی سسكی نکل گئی تھی کافی دیر چوپا چاٹی چلتی رہی نسیم ایک بار جھڑ گئی تھی جس کی دھار نے اجمل کو گیلا کر دیا تھا خیر نسیم گھوڑی بن گئی تھی اور اجمل نے لن اسکی چوت کے دہانے پر رکھ کر جھٹکا مارا اور پھر کام شروع ہوگیا تھا کافی دیر گھوڑی بننے کے بعد وه مشنری انداز میں لن کی سواری کرنے لگی ادھر صائمہ کو چوت کی میں لن لینے کی خارش تھی مگر ضیاء گھر پر نہی تھا وه نیچے اتری تو اس کو فرج نظر آیا تھا اس نے نے فرج کھولا تو خالی تھا اس نے فرج بند کردیا اور مارے طلب کے اس کے پاس کچھ نہی تھا اس نے دیکھا کہ سعید اور رضیہ کا کمرہ کھلا تھا اس نے اندرجھانکا تو سامنے ہیر برش پڑا تھا وه اٹھا کر اس نے ابھی شلوار نیچے کی تھی کہ اس کو نسیم کی سسکی کی آواز آئی اس نے نسیم کے کمرے میں جھانکا تو نسیم گھوڑی بنی ہوئی تھی اس نے ہیر برش کا ہینڈل اپنی چوت میں لے کر اندر باہر کرنے لگی جس سے اس کوسرور انے لگا تھا کہ نسیم کی تیز آواز نے اسکی سپیڈ بڑھا دی جس سے وه دونوں جلدی چھوٹ گئی تھی صائمہ نے شلوار اوپر کی اور اپنے کمرے میں چلی گئی تھی آج صائمہ کو پتا چلا کہ اس کی ساس بھی سیکس کی ماہر اور شوقین تھی

          Comment


          • #15
            آغاز تو ا چھاآگے دیکھیں کیا ہوتا ہے

            Comment


            • #16
              فیملی کہانی مزا آ جائے گا

              Comment


              • #17
                اچہع تہریر ہے پڑہ کے مزا آے گا

                Comment


                • #18
                  Behtreeen sir g yeh bhe ek achi story sabit hogi

                  Comment


                  • #19
                    Bohat achi story hai

                    Comment


                    • #20
                      شاندار اور جاندار شروعات

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X