Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بےبی باجی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #51
    پارٹ نمبر پانچ
    ادھر ضیاء کی زندگی زوال پذیر ہو رہی تھی کہ وہ اس کو چا ہ کر بھی سہی نہیں کر پا رہا تھا ایک دن وه دونوں بازار سے واپس لوٹے تو اس کے گھر پر چور گھس آیا تھا
    ​اس نے شازیہ کو پکڑ کر کن پٹی پر پستول رکھا اور ضیاء سے کہا کہ وہ گھر میں موجود قیمتی سامان نکال کر لے آئے مگر ضیاء نے انکار کردیا تو اس نے چاقو نکالا اور شازیہ کی قمیض فرنٹ سے چیر دی جس وجہ سے وه برا اور پینٹی پہنے ہوئے تھی جسے دیکھ کر ضیاء اور عدیل کے لن کھڑے ہو گئے تھے عدیل نے دوبارہ کہا مگر ضیاء نے کہا کہ اس کے پاس کچھ نہیں ہے عدیل نے چاقو سے شازیہ کی پینٹی چیر دی تھی ضیاء کو اپنا لن پھٹتا ہوا محسوس ہوا تھا آخری بار پوچھنے پر جب انکار ملا تو اس نے برا بھی چیر دی جس سے شازیہ مکمل ننگی ہو گئی تھی
    اور شازیہ کو گھوڑی بنا کر ضیاء کو اسکی گانڈ مارنے کہا ضیاء نے اس کی بات مان لی اور اس نے اپنے لن پر باڈی لوشن لگایا اور لن کو چکنا کیا اور شازیہ کی گانڈ میں لن گھسا کر جھٹکے مارنے لگا عدیل نے اس سین کی وجہ سے اپنا لوڑا نکال کر مٹھ مارنے لگا تھا جب اسکا لن تناؤ میں آیا تو اس نے ضیاء کو شازیہ کی چوت مارنے کا کہا اور خود اس کی گانڈ مارنے لگا شازیہ دو لنوں کی وجہ اور گرم ہو گئی تھی اس کی چوت پانی چھوڑ رہی تھی کہ شازیہ کا جسم اکڑنے لگا اور اس کی کمر اٹھنے لگی تھی اور وه چھوٹنے والی تھی کہ اس نے ضیاء کو زور دار جھٹکے مارنے کا کہا اور میں چھوٹنے والی ہوں ضیاء بھی چھوٹنے والا تھا کہ وہ دونوں چھوٹ گئے تھے اور عدیل نے لن کی مٹھ لگا کر منی شازیہ کے مموں پر نکال دی تھی جسے اس نے چاٹ لیا تھا عدیل واپس چلا گیا تھا
    فہد عندلیب اور نسیم نسیم کے بھانجے کی شادی پر لاہور سے حاصل پور چلے گئے تھے وہاں موجود سب نے پرزور استقبال کیا اور انھیں ریسٹ کرنے کے لئےایک الگ پورشن دیا گیا جو کہ نسیم کے نام پر تھا شام کو سب چائے پر اکھٹے ہو کر گپ شپ لگا رہے تھے

    اس کے بعد وه سونے چلے گئے تھے رات گئے نسیم باہر نکل کر کر حویلی کی پچھلی طرف جانے لگی جس کا راستہ عندلیب والے کمرے کے سامنے سے گزرتا تھا نسیم کو جاتا دیکھ کر عندلیب بھی اس کے پیچھے چل پڑی جسے ہی وه بھا نے کے پاس پہنچی تو اس نے دیکھا کہ اس کی ساس كالو مالشی کا موٹا لوڑا چوس رہی تھی وه حیرت میں ڈوب گئی تھی خیر نسیم كالو کا لوڑا منہ میں لے کر چوس رہی تھی اور ساتھ ساتھ اپنی شلوار قمیض بھی اتار دی اور مموں کو ہاتھ سے مسل رہی تھی یہ دیکھ کر عندلیب کی چوت سے پانی رس رہا تھا کہ کچھ دیر تک دونوں چھوٹ گئی تھی خیر وه اپنے کمرے میں واپس آگئی اور دروازہ بند کر دیا تھا شلوار اتار کر دوبارہ چوت مسلنے لگی فل مزے سے پانی نکالا اور پھر سو گئی تھی اگلے دن شام میں سب لوگ مہندی کا فنکشن کے لئے تیار ہونے لگے تھے عندلیب بھی آج ساڑی پہنننے کا فیصلہ کیا نہا کر باہر نکلی اور تو سامنے اسکی ساس نسیم بھی بلاؤز بند کرنے کی کوشش کر رہی تھی مگر اس سے نہیں ہو رہا تھا یہ دیکھ کر اس نے ساس کی مدد کی اور بلاؤز بند کر دیا مگر اس دوران اس کے نسیم کے مموں سے ٹچ ہو گئے تھے اور اس کی سسكی نکل گئی تھی عندلیب نے کہا کہ رات تو فل مزے سے لن لے رہی تھی اب کیا ہوا ہے یہ بات سن کر نسیم حیران رہ گئی تھی

    Comment


    • #52
      Uff behtareen garam update idr zia na adeel ka sath mil ka saziya ki khoob bajaye udr saas bahu apne maze ma lagi han boht mazedar kahani ha

      Comment


      • #53
        بہت زبردست تحریر ہے

        Comment


        • #54
          اک اچھی کہانی

          Comment


          • #55
            اچھی کوشش تھی ۔۔۔۔۔جاری رکھیں ۔۔۔۔۔

            Comment


            • #56
              پارٹ سکس رضیہ اپنے کمرے میں برا اور پینٹی پہنے چوت سہلا رہی تھی کہ سعید نے کھڑکی سے دیکھ لیا اس نے اتے ہی کپڑے اتارے اور رضیہ کے اوپر چڑھ کر کسنگ کرنے لگا رضیہ بھی جوابی کسنگ کرنے لگی​
              سعید کا لن کھڑا ہو گیا سعید نے اس کی چوت پر زبان لگائی تو رضیہ تڑپ گئی تھی کافی دیر چاٹنے کے بعد لن اسکی چوت میں گھسا کر جھٹکے مارنے لگا ساتھ ساتھ ممے بھی دبانے لگا تھا اس کے وحشیانہ جھٹکے مارنے لگا لن سیدھا بچے دانی سے جا لگتا تو رضیہ تڑپ جاتی اس دوران وه دو بار چھوٹ چکی تھی اور دوبارہ چھوٹنے والی تھی کہ دونوں اکھٹے چھوٹ گئے تھے اور سعید کے لن نے اس کی چوت منی سے بھر دی تھی دونوں ہانپ رہے تھے یہ سارا سین سعدیہ کو بھی بے چین کر گیا تھا اس نے کمرے میں جا کر کمرہ لاک کیا اور کپڑے اتار دیے اور برا اور پینٹی میں لیٹ کر کھیرا نکلا اور اس پر
              ویزلین لگا کر چوت پر مسلنے لگی تھی ساتھ ساتھ ممے بھی مسلنے لگی تھی جس سے اسکی آہیں نکل رہی تھی آہستہ آہستہ سپیڈ تیز ہو گئی تھی اور سسکیاں تیز ہو گئی تھی چوت بھی آخری مر حلے پر تھی کہ وه ڈسچارج ہو گئی تھی اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے ​
              حاصل پور
              آج زین کی مہندی تھی اور سب ہنسی خوشی گا رہے تھے اور ڈانس کر رہے تھے نسیم اپنی بہن شمیم سے باتیں کر رہی تھی فہد لڑکوں کے ساتھ گپ شپ لگا رہا تھا اور وه لڑکیوں کے گانے گا رہی تھی نسیم موقع دیکھ کر کالو کا لن مسل دیتی جو کہ عندلیب دیکھ رہی تھی یہ اور رات والے سین نے اس کے اندر آگ لگا دی جسے وه ختم کرنے سے قاصر تھی وه پانی پینے کیلئے اٹھی تو سب تھک کر سونے کے لئے اٹھ گئے تھے کالو اور نسیم بھی منظر سے ہٹ گئے تھے زین بھی سونے کے لیے اپنے کمرے میں چلا گیا تھا واش روم جانے کے لئے اٹھا حویلی کے ایک سائیڈ پر بنے ہوئے واش رومز میں چلا گیا اور واپسی پر اس کو آہیں بھرنے کی آواز سنائی دی وه حیران رہ گیا اس نے دیکھا کہ عندلیب مکمل طور پر ننگی ہو کر اپنی چوت سہلا رہی تھی یہ دیکھ کر اس کے لن نے انگڑائی لی اور کھڑا ہوگیا اس نے چھپانے کی کوشش کی مگر عندلیب کی نظر پڑ گئی تھی اسے کمرے میں بلایا اور اس کا پاجامہ اتارا اور لن کو منہ میں لے کر چوپے لگانے لگی وه حیران رہ گیا تھا کہ کوئی لڑکی خودبخود اس کا لن چوپ رہی تھی لن اچھی طرح چکنا کرکے اس نے کہا کہ میری چوت مارو مگر وہ یہ سن کر حیران رہ گئی کہ جب زین نے کہا کہ اس کو چوت مارنے کا پتا نہیں ہے اور یہ سن کر آنی ہنس پڑی
              پارٹ سیون
              خیر اس نے اپنے اپ کو لن پر سیٹ کرکے اوپر نیچے ہونے لگی تھی جس سے زین کی سسكی نکل گی تھی اور وه نیچے سے جھٹکے مارنے لگا جس سے آنی کو لن بچے دانی سے ٹکراتا ہوا محسوس ہوا تھا آخر کار آنی کا جسم اکڑنے لگا تھا اور اس کی آنکھیں بند ہو گئی تھی نیچے سے زین کی بس ہو گئی تھی دونوں اکھٹے چھوٹ گئے تھے ایک دوسرے کو چوم کر الگ ہو گئے تھے اگلے دن برات سے پہلے کالو مالشی بھی آنی کی بلیک میلنگ میں پھنس گیا تھا​
              سلطان: شادی ختم ہونے پر وه تینوں واپس لوٹ گئے تھے گھر پہنچ کر پتا چلا کہ سعید نے رضیہ کو طلاق دے دی نسیم نے برا بھلا کہا مگر سعید کیا کرتا اخر یہ فیصلہ کیا رضیہ کو واپس لایا جائے اس کا گھر بسایا جائے قانون کی نظر ابھی تک طلاق کی کوئی حثیت نہیں تھی لہذا طے یہ پایا کہ سعید اور رضیہ اسی گھر میں رہے گے اور فہد کی شادی آنی سے کروا دی جائے گی اور وه دو سٹور کے اوپر والے بنے ہوئے حصے میں رہے گے نسیم 15 دن فہد اور 15 دن سعید کے ساتھ رہے گی سعدیہ نے کہا وه ہفتے میں دو دن آنی کے ساتھ رہے گی سب راضی ہو گئے تھے اگلے ہفتے فہد کی شادی آنی سے کروا دی گئی تھی
              یوں سب ہنسی خوشی رہنے لگے تھے فہد کی سہاگ رات سہی کسر نکالی تھی اور اس کا بیٹا پیدا ہوا تھا نسیم نے دونوں بھائیوں کو اپنی قسم دی تھی کہ سعدیہ کا رشتہ فیصل سے کر دینا بلکہ وه سعدیہ کو فیصل کے نام کی انگھوٹی پہنا کر دنیا سے رخصت ہو گئی تھی

              Comment


              • #57
                شہوت انگیز تخریر ہے

                Comment


                • #58
                  بہت ہی شہوت انگیز تحریر ہے ۔۔۔ ہر اپڈیٹ چدائی سے بھرپور ۔۔۔ مز۔۔۔مز۔۔۔مزہ آگیا جناب ۔۔۔ ایسے ہی لکھتے رہیں ۔۔۔ جہاں رہیں خوش رہیں ۔۔۔ بہترین ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

                  Comment


                  • #59
                    گڈ سٹوری

                    Comment


                    • #60
                      بہت شاندار

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X