Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

فائزہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • فائزہ




    ھیلو دوستو۔ میں آپ کو اپنی اک گرل فرینڈ کے پہلے سیکس کی کہانی سنانے لگا ہوں۔ اس کا نام فائزہ ہے اور لاہور کی رہائشی ہے۔فائزہ کی کہانی اسی کی زبانی سنیں۔

    یہ 2014 کی بات ہے تب میں نویں کلاس میں پڑھتی تھی اور میری عمر اس وقت پندرہ سال تھی۔جس سکول میں پڑھتی تھی وہاں کو ایجوکیشن ہے اور لڑکے اور لڑکیاں ایک ہی کلاس میں پڑھتے تھے۔میں کیوں کہ شروع سے ہی اسی سکول میں پڑھتی تھی اس لئیے خوب ہلہ گلہ ہوتا تھا۔ تمام کلاس سے بچپن کی دوستی تھی لیکن عمران میرا سب سے اچھا دوست تھا اور ھم ایک ہی بنچ پر بیٹھا کرتے تھے۔ سکول میں موبائل فون لے کر آنا منع تھا لیکن کچھ لڑکے اس کے باوجود موبائل فون ساتھ لے کر آجاتے۔ ایک بات جو میں نے محسوس کی وہ یہ تھی کہ بریک کے وقت اکثر کچھ لڑکے کلاس میں ہی رک جاتے اور مل جل کر موبائل فون استعمال کرتے اور اگر اس دوران کوئی لڑکی کلاس میں آجاتی تو ایک دم سے الگ ہو جاتے۔ یہ بات ھم لڑکیاں کافی عرصہ سے نوٹ کر رہی تھی۔ اک روز میری کلاس فیلو اور دوست ماہ نور بریک کے وقت کلاس میں گئ تو اس نے دیکھا کہ عمران اپنے موبائل میں کچھ دیکھ رہا تھا جبکہ ندیم اور شاکر کی نظریں بھی موبائل پر تھی اور عمران نے اپنا ایک ہاتھ اپنی پینٹ میں ڈالا ہوا تھا۔ ان تینوں کے علاؤہ اور کوئی بھی کلاس میں موجود نہیں تھا اور جیسے ہی انہوں نے ماہ نور کو دیکھا تو اک دم سے پریشان ہو کر موبائل فون آف کردیا۔ ماہ نور جلدی سے باہر نکل آئی اور مجھے یہ بات بتلائی۔ بریک ختم ہونے پر میں کلاس میں گئ جہاں پر میڈم کے انتظار میں پوری کلاس ہلہ گلہ کر رہی تھی۔ میں نے آہستہ سے عمران کے کان میں پوچھا، عمران موبائل میں کیا دیکھ رہے تھے تو وہ اک دم پریشان ہو گیا مگر جب میں نے زور دے کر پوچھا تو اس نے بتایا کہ مو بائل فون پر گندی فلم دیکھ رہا تھا۔ میں نے ہنستے ہوئے کہا یار مجھے بھی دیکھاؤ تو اس نے کہا فائزہ اگر کسی نے دیکھ لیا تو میڈم سے بہت مار پڑے گی اور گھر پر شکایت بھی لگے گی پر میں اپنی بات پر آڑی رہی تو عمران نے مجھے اپنا موبائل دے دیا اور میں اس کا موبائل لے کر واش روم میں آگئی۔ دوستوں کیا بتاؤں آپ کو کہ میرا بلیو فلم دیکھنے کا تجربہ کیسا رہا۔ جیسے ہی میں نے ویڈیو آن کی تو سیکس کلپ چلنے لگا گیا جس کے شروع میں اک لڑکا لڑکی کو کسنگ کرتا ہے اور اس کے ہونٹ چومتا ہے، پھرلڑکی کی شرٹ کے بٹن کھول کے اس کے سینے پر چومنا شروع کر دیتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر میری تو جان پر بن جاتی ہے اور میرا ہاتھ خود ہی میری اپنی چھاتیوں پر رینگ جاتا ہے۔ اس کے بعد ویڈیو والا لڑکا لڑکی کی برئیزیر اتار کر اس کا دودھ پینے لگ جاتا ہے اور اس کی چھاتیاں چوسنے لگ جاتا ہے۔ تھوڑی دیر کے بعد لڑکی لڑکے کی پینٹ اتار کر اس کا لنڈ اپنے منہ میں لے چوسنا شروع کر دیتی ہے۔ کچھ دیر تک لڑکے کا لنڈ چوسنے کے بعد لڑکی بیڈ پر لیٹ جاتی ہے اور لڑکا اپنا لنڈ اس کی چوت میں ڈال کر اسے چودنے لگ جاتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر میری حالت بری ہو جاتی ہے اور میں جلدی سے موبائل آف کر کے پاکٹ میں ڈال لیتی ہوں اور کلاس میں آ کر بیٹھ جاتی ہوں۔ میڈم لیکچر دیتی رہتی ہے پر میرا دھیان تو سیکس ویڈیو والے لڑکے کے موٹے تازے لنڈ کی طرف ہی رہتا ہےاور آنکھوں کے سامنے بلیو فلم کے مناظر گھومتے رہتے ہیں ۔ لیکچر ختم کرنے کے بعد میڈم ہمیں سبق یاد کرنے کا کہتی ہیں تو عمران میرے قریب ہو کر پوچھتا ہے کہ سناؤ مزہ آیا تو میں اس کو کہتی ہوں کہ یار میری تو بس ہو گئی اور وہ ہنستے ہوئے کہتا ہے کہ فائزہ یار تمھارا چہرہ تو ابھی تک لال ہے۔ جس پر میں نے اسے کہا کہ تمھارا منہ بھی لال کروں اور یہ کہہ کر پینٹ کے اوپر سے ہی اس کا لنڈ پکڑ لیا۔ پتہ نہیں مجھ میں اتنی ہمت کہاں سے آگئی تھی۔ بہر حال اسی طرح سے دن گزرتے گئے اور ہر روز میں کچھ دیر کے لیے عمران کا موبائل فون لے کر کلاس سے باہر نکل جاتی اور ویڈیوز دیکھتی۔ اور واپس کلاس میں آ کر عمران کے ساتھ مستی کرنے لگ جاتی۔ آہستہ آہستہ عمران بھی اب میرے جسم کے ساتھ کھیلنے لگ گیا تھا اور کبھی سب سے بچ کر میری پستان پر ہاتھ لگاتا تو کبھی میری ٹانگوں کے ساتھ اپنی ٹانگیں لگاتا۔

    یہاں آپ لوگوں کو بتا دوں کہ اس وقت میری عمر 15 سال تھی۔ میرا رنگ گورا اور فگر کمال کا تھا جو کہ اب بھی ہے۔لیکن اب مری چھاتیاں بڑی ہو گئی ہیں تاہم اس وقت میری بریسٹ کا سائز 32 تھا اور میرے نپل لائٹ براؤن کلر کے تھے جو کہ اب ڈارک براؤن ہو چکے ہیں۔ اس وقت میری عمر 22 سال ہے۔

    ایک روز کی بات ہے کہ جب میں سکول پہنچی تو پتہ چلا کہ پرنسپل میڈیم کے والد فوت ہو گئے ہیں اور آج سکول کو چھٹی ہے میں جلدی سے باہر نکلی کہ اپنے وین والے ڈرائیور کو روکوں تاکہ گھر جاسکوں کیونکہ میرا گھر اسکول سے کافی دور تھا، کہ اتنے میں عمران سکول گیٹ پر آگیا اور مجھے پریشان دیکھ کر پوچھا کہ کیا بات ہے تو میں ۔ نے اس کو بتلایا کہ سکول میں چھٹی ہو گئی ہے اور میری وین والا بھی چلا گیا ہے اب میں گھر کیسے جاؤں گی۔عمران کہنے لگا کہ اس میں پریشان ہونے کی کیا بات ہے تم جانتی ہو کہ میرا گھر بالکل پاس ہی ہے۔ میرے گھر چلو میں اپنے پاپا کو بول دوں گا وہ تم کو گھر چھوڑ آئیں گے۔ میں عمران کے ساتھ اس کے گھر چلی گئی۔ گھر جا کے پتہ چلا کے اس کے پاپا آفس جا چکے ہیں اور اس کی ماما بھی جاب کرتی تھی وہ بھی جا چکی ہیں۔ اور گھر پر کوئی بھی نہیں یہ بات سن کر میری پریشانی میں اضافہ ہو گیا مگر عمران نے کہا کہ کوئی بات نہیں۔۔

    حسب معمول چھٹی کے وقت وین والا مجھے لینے سکول آۓ گا اور ھم پہلے ہی سکول کے باہر موجود ہوں گے اور تم اس کے ساتھ چلی جانا۔ یہ سن کر میں ریلکس ہو گئی اور عمران کے ساتھ گپ شپ لگانے لگی۔ تھوڑی دیر کے بعد عمران نے مجھے پوچھا کی گندی فلم دیکھیں۔میں نے جھٹ سے ہاں بولی۔۔

    عمران نے اپنے موبائل فون پر بلیو فلم لگا لی۔کچھ دیر تک تو ھم دونوں آرام سے فلم دیکھتے رہے پھر پتہ نہیں کب ھمارے ہاتھ اک دوسرے کے جسموں پر پھرنے لگے۔مجھے ہوش تب آیا جب عمران نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیئے اور میرے ہونٹوں کو چوسنے لگا۔اک دفعہ تو میرا دل کیا کہ اسے منع کر دوں لیکن دماغ کو گرمی اتنی چڑھ چکی تھی کہ اسے روک نہ پائی اور اس کے ہونٹ چوسنے لگی۔ کچھ دیر کے بعد عمران میری سکول یونیفارم کی شرٹ کے بٹن کھولنے لگا اور ساتھ ساتھ میری گردن پر کسنگ کرنے لگا۔

    دوستوں کیا بتاؤں کہ وہ کیسا نشہ تھا۔میرے پورے وجود میں لہریں دوڑ رہی تھی اور مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جسے کوئی مجھے جنت کی سیر کروا رہا ہو۔شرٹ کے بٹن کھولنے کے بعد عمران نے مجھے بیڈ پر لٹا لیا اور میرے سینے اور پیٹ پر کسنگ کرنے لگا اور پھر اچانک سے ہی اک جھٹکے سے میری برا اوپر کر دی اور میرے دائیں نپل کو منہ میں لے کر چوسنے لگا

    افففف وہ کیسا شاندار احساس تھا میں آپ لوگوں کو بتا نہیں سکتی۔عمران نے اک دم سے میرے دائیں نپل کو چھڑا اور میرے بائیں نپل کو اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگا۔ عمران پاگلوں کی طرح میری چھاتیوں کو چوس رہا تھا وہ کبھی ایک طرف کی چھاتی منہ میں لے کر چوستا تو کبھی اسے چاٹنے لگ جاتا اور کبھی دوسری طرف کی چھاتی منہ میں لے کر چوسنے لگ جاتا۔ میرا مزے سے برا حال تھا اور میری پھدی میں آگ لگی ہوئی محسوس ہو رہی تھی۔ میں چونکہ بیڈ پر لیٹی ہوئی تھی اور عمران میرے اوپر لیٹ کر پیار کر رہا تھا کہ اچانک مجھے اپنی ٹانگوں کے بیچ میں کچھ سختی محسوس ہوئی۔میں نے ہاتھ آگے کیا تو عمران کا لنڈ میرے ہاتھ میں آگیا۔اس دوران عمران لگاتار میرے دودھ پینے میں لگا ہوا تھا۔ میں نے عمران کے کان میں کہا۔۔۔۔ عمران۔۔۔۔جس پر وہ بولا جی میری جان۔۔۔

    میں نے آہستہ سے کہا عمران یار مجھے تیرا لنڈ کھانا ہے۔ یہ سن کر عمران جلدی سے کھڑا ہو گیا اور اپنی ٹانگوں سے پینٹ اتارنے لگا۔ مجھے بھی اب اپنے جسم پر کپڑے اچھے نہیں لگ رہے تھے تو میں نے بھی سارے کپڑے اتار دئے۔

    اب کمرے میں دو ننگی جوانیاں موجود تھیں۔ میں نے پہلے بھی عمران کے لنڈ کو کافی دفعہ ٹچ کیا ہوا تھا لیکن دیکھ آج پہلی دفعہ رہی تھی۔ عمران کا لنڈ تقریباً 6انچ لمبا تھا اور 4 انچ کے قریب گول تھا۔ میں جلدی سے زمین پر گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اور عمران کے لنڈ کی ٹوپی منہ میں لے کر چوسنے لگی۔جیسے ہی میں نے لنڈ منہ میں لیا تو عمران کے منہ سے اک لبمی سسکاری نکلی اور اس کو پورا جسم کانپ کر رہ گیا۔ میں نے دائیں ہاتھ سے لنڈ کو پکڑ لیا اور لنڈ منہ میں لے کر چوسنے لگی ۔ اسی دوران عمران بولا۔۔ فائزہ یار پورا لنڈ منہ لو تو میں اس کا لنڈ پورا منہ میں لینے کی کوشش کرنے لگی جب کہ عمران کے منہ سے افف اففففف کی آوازیں نکل رہی تھی۔ پھر اچانک سے عمران نے مجھے خود سے الگ کر دیا اور اپنا لنڈ ہاتھ میں پکڑ کر کھڑا ہو گیا۔ میں نے پوچھا کیا ہوا ور کہنے لگا کچھ نہیں تم بیڈ پر لیٹو۔ میں بیڈ پر لیٹ گئی تو عمران میری ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میری پھدی کے ساتھ کھیلنے لگا۔ افففف میری تو جان پر بن گئی۔ تبھی نا جانے اس کے منہ میں کیا خیال آیا اور عمران نے مجھے کہا۔۔ فائزہ پہلے کبھی تم نے سیکس کیا ہے تو میں نے اسے بتلایا کہ نہیں۔۔ تو کہنے لگا یار، میں نے سنا ہے کہ پہلی دفعہ چوت مارو تو خون نکلتا ہے۔۔۔کیا تمھیں پتہ ہے اس بات کا؟ تو میں نے کہا ہاں پتہ ہے۔ لیکن میں تیار ہوں تم جلدی سے لنڈ اندر ڈالو میری پھدی میں آگ لگی ہوئی ہے۔۔ یہ سن کے عمران ہنس دیا اور ایک دم سے اپنے ہونٹ میری چوت کے لبوں پر رکھ دیئے۔۔۔۔ افففففد مجھے تو ایسے لگا جیسے کسی نے 440 واٹ کا کرنٹ لگایا ہو مجھے۔

    میرے پورے وجود میں مزے کی لہریں دوڑنے لگی اور عمران شڑاپ شڑاپ کی آوازیں نکالتے ہوئے میری پھدی چاٹ رہا تھا۔ کچھ دیر کے بعد ہی میرا پورا وجود اکڑنے لگا اور میں فارغ ہو گئی۔ تبھی عمران نے اپنا منہ میری پھدی سے ھٹایا اور میری دائیں ٹانگ اٹھا کر اپنے کاندھے پر رکھ لی اور اپنا لنڈ میری چوت پر رکھ کر آہستہ آہستہ اندر داخل کر نے لگا۔ جب لنڈ کی ٹوپی اندر چلی گئی تو عمران نے میری طرف دیکھ کر کہا، فائزہ یار اس سے آگے لن نہیں جارہا، آگے تمھاری پھدی کی سیل ہے۔ میں نے کہا عمران تو مجھے کیا بتا رہے ہو جھٹکا لگاؤ اور میری پھدی چیر کے رکھ دو۔میری اتنی بات سننے کی دیر تھی کہ عمران نے اک ،ور کا جھٹکا لگایا اور مجھے ایسے لگا جیسے کسی نے میری پھدی میں گرم سلاخ ڈال دی ہو اور درد کی شدت سے میرا وجود کانپ گیا اور میرے منہ سے چیخ نکل گئی۔ لیکن میں نے جلد ہی خود کو سنبھال لیا اور آنکھوں کے اشارے سے عمران کو چدائی شروع کرنے کا کہا۔

    عمران نے آہستہ آہستہ لنڈ میری پھدی میں اندر باہر کرنا شروع کر دیا اور مجھے بھی تھوڑی دیر بعد سکون ملنا شروع ہو گیا۔ تو میں بھی نیچے سے گانڈ اٹھا کر اس کا ساتھ دینے لگی، تھوڑی دیر میں ہی میں پھر سے فارغ ہونے لگی اور میں نے زور سے عمران کو اپنی جانب کھینچا اور اس کے جسم میں اپنے ناخن گارڑ دیے۔ تبھی مجھے لنڈ اپنی چوت میں پھولتا ہوا محسوس ہوا اور لنڈ سے گرم گرم لاوا نکل کر میری پھدی کی پیاس بجھانے لگا۔ عمران نڈھال ہو کر میرے اوپر گر گیا۔ اس روز ھم ایک دفعہ مزید سیکس کیا اور پھر سکول چھٹی سے کچھ دیر پہلے عمران مجھے اسکول گیٹ پر چھوڑ گیا جہاں سے میں اسکول وین میں بیٹھ کر گھر واپس آگئی​

  • #2
    واہ۔۔ بہترین آغاز ہے کہانی کا

    Comment


    • #3
      واہ کیا بات ہے مزہ آگیا

      Comment


      • #4
        واوہ کہ بات ھے اس کہانی کی

        Comment


        • #5
          lajawab kahani school life ky mazy

          Comment


          • #6
            Wah g lajawab kahani imranna to khoob maza kya

            Comment


            • #7
              اچھا آغاز ہے

              Comment


              • #8
                اک ا چھا آغاز

                Comment


                • #9
                  شارٹ مگر لاجواب کیپ اٹ اپ

                  Comment

                  Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                  Working...
                  X