Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بیوی اور میری شریر بہن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #81
    Behan ko mehnga gift dia ha. Ub behn bhi raat ko mehngi chez gift kra gi. Bht maza aa rha ha pwrh kr. Noch jhonk jari ha inki apas ma

    Comment


    • #82
      اے ون سٹوری۔ اب بہن کی باری گفٹ دینے کی

      Comment


      • #83
        خوب جناب اچھی کھانی ہے مزہ آ گیا

        Comment


        • #84
          اسٹوری زبردست اپڈیٹ اچھی

          Comment


          • #85

            اس کہانی کی سب سے اچھی بات وہ یہ ہے کہ اس میں سب کچھ بہت ہی خوبصورت اور دلکش بیان کیا گیا ہے فل لسٹ سے بھرپور

            Comment


            • #86
              میں نے چہرے پہ سوالیہ انداز لاتے ہوئے ملائکہ سے پوچھا اب کیا ہے؟؟ وہ تھوڑا قریب ہو کہ بولی میں آپ کے آگے نہیں چلتی آپ پیچھے سے گھورو گے میں تھوڑا شرارتی لہجے میں بولا اب سر بازار نہیں گھر جا کہ آرام سے دیکھ لوں گا تم بے فکر رہو ملائکہ نے بھی ہنستے ہوئے کہا بدتمیز میں جوتی سے ماروں گی میں نے کہا جان لے لو چاہے تم کو کس نے روکا ہے بٹ جو میں چاہتا ہوں مجھے کرنے دو مجھے کیا روکو وہ بھی ہنس پڑی اور بولی ہم راہ میں کیوں کھڑے ہیں بھلا؟ میں نے کہا تم مجھ سے چھپ رہی ہو کئی اور دیکھ رہے ہوں گے یہ ساری باتیں ہم ہلکی آواز میں کر رہے تھے وہ میری بات سن کہ جلدی سے جیولر کی دوکان کی طرف بڑھ گئی اور پہلی بار ملائکہ لباس میں میں نے اسے پیچھے سے دیکھا بلاشبہ وہ بہت حسین لگ رہی تھی موٹے چوتڑ جن کا درمیانی علاقہ کافی وسیع تھا بالکل الگ الگ ہلتے نظر آ رہے تھے میں ملائکہ کی گانڈ دیکھتے دیکھتے ملائکہ کے پیچھے دوکان میں داخل ہوا ہمیں دیکھتے ہی ایک درمیانی عمر کے بندے نے کرسی سے کھڑے ہوتے استقبال کیا اور ہمیں سلام کیا ہم نے بھی جوابا سلام کیا تو اس نے آگے بڑھ کہ ملائکہ کہ سر پہ ہاتھ پھیرا اور کہا خدا سہاگ سلامت رکھے ماشااللہ بہت خوبصورت جوڑا ہو بہت اچھا کیا والدین نے جو تم لوگوں کی جلدی شادی کروا دی اور اس نے ہمیں کرسی پہ بیٹھنے کا اشارہ کیا اس کی یہ بات سنتے ہی ملائکہ نے جلدی سے میری طرف دیکھا ملائکہ کا چہرہ شرم سے سرخ ہو گیا تھا میں نے آنکھ کا ایک کونا ہلکا سا دبا کہ اسے اشارہ کیا پھر رسمی گفتگو کے بعد میں نے ان انکل کو کچھ گولڈ چین دکھانے کا کہا انکل نے گولڈ سیٹ جس میں بہت سی چین تھیں ہمارے آگے رکھ دین میں نے ملائکہ کو اشارہ کیا تو اس نے ایک گولڈ چین اٹھائی اور کہا مجھے یہ پسند ہے دوکاندار انکل نے اس چین کو تولا اور ہمیں قیمت بتائی جو کہ میرے اندازے سے کم ہی تھی میں نے وہ چین پیک کروائی اور انکل کو کہا کہ انگوٹھیاں دکھا دیں اور انہوں نے انگوٹھیاں دکھائ اب کی بار میں نے ایک انگوٹھی اٹھائی اور ملائکہ کی طرف اشارہ کیا تو ملائکہ نے اپنا ہاتھ آگے بڑھا دیا میں نے ملائکہ کے ہاتھ کو دیکھا تو مجھے بہت عجیب لگا اور ایک لمحے کے لیے مجھے آنکھوں کے سامنے ماہم کے پتلے ہاتھ اور کمزور انگلیاں نظر آئیں اور دوسری طرف ملائکہ کے موٹے خوبصورت ہاتھ اور مخروطی انگلیاں۔ میں نے ملائکہ کا نرم و ملائم ہاتھ پکڑا اور ملائکہ کو انگوٹھی پہنا دی ملائکہ کے چہرے پہ شرم کے تاثرات تھے انکل نے یہ دیکھا تو بولے ماشااللہ بیٹی بہت پیاری ہے یہ جو بھی پہنے اس پہ کھل اٹھتا ہے ملائکہ شرما کہ ہنس پڑی اور میں نے انگوٹھی اور چین کی قیمت ادا کی اور ہم دوکان سے نکل آئے دوکان سے نکلتے ہی ملائکہ نے مجھے پھر کہا بھائی بدتمیز بتایا کیوں نہیں کہ ہم بہن بھائی ہیں میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا اور کہا یار اگر خیال میں ہی تم تھوڑی دیر کے لیے میری بیوی بن رہی ہو تواس سے اچھا اور کیا ہو گا سچ میں تو تم ہاتھ بھی نہیں لگانے دیتی ہو ملائکہ نے تھوڑا سنجیدہ ہونے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کوئی ضرورت نہیں ہے مجھے خیال میں بھی بیوی بنانے کی مگر ملائکہ کے چہرے پہ دبی دبی مسکراہٹ تھی ہم ساتھ چلتے بھی جا رہے تھے۔ میں نے کہا چھوڑو یہ سب بس ایک بات مان لو ؟ ملائکہ نے چلتے چلتے میری طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا میں نے کہا کہ پہلی بار یہ چین تمہیں میں پہنواوں گا ملائکہ نے ایک گئری سانس خارج کی اور مسکرا پڑی اور بولی ٹھیک ہے کوئی مسلہ نہین میں نے کہا تم ہنسی کیوں تو پھر ہنستے ہوئے بولی اب ڈر لگتا ہے آپ کی خواہشات سے تو میں نے سوچا پتہ نہیں کیا بات منوانے لگے ہو میں نے تھوڑی سنجیدہ شکل بنائی اور ملائکہ کو دیکھتے ہوئے کہا ایسا سوچنا بھی مت کہ میں تم سے کچھ زبردستی کروں گا تم میرے لیے سب کچھ ہو جیسے تم خوش ویسے میں ملائکہ نے میری طرف ہونٹ پھیلا کہ مسکراتے دیکھا اور کچھ نہ بولی ہم کپڑے والی دوکان میں گئے وہاں سے ملائکہ نے اپنے لیے دو سوٹ لیے میں نے پھر ایک سوٹ امی اور ماہم اور ابو کے لیے بھی لے لیا اس کے بعد ملائکہ نے کاسمیٹکس کی دوکان سے کچھ چیزیں اور لیں اور یہ سب لےکر ہم گاڑی کی طرف چل پڑے اس شاپنگ کے دوران میں نے دو بار چانس بنا کہ ملائکہ کو چھوا مگر وہ بالکل نارمل رہی میں نے گاڑی کی ڈگی کھولی اور سامان اس میں رکھا اور پھر دروازہ کھول کہ ڈرائیونگ سیٹ پہ بیٹھ کر اس کا دروازہ کھولا اور سیٹ پہ ہاتھ رکھ لیا۔ وہ جیسے ہی سیٹ پہ بیٹھی تو میرا ہاتھ ملائکہ کی موٹی گانڈ کے نیچے دب گیا مجھے یوں لگا کہ نرم نرم مکھن کسی نے میرے ہاتھ پہ رکھ دیا ہے ملائکہ نے ہاتھ کو اپنے نیچے دیکھا اور پھر مجھے دیکھتے ہوئے بولی بدتمیز آدمی یہ سڑک ہے اور باز آ جاو اب آپ لیکن مزے کی بات تھی کہ ملائکہ کے چہرے پہ غصہ بناوٹی تھا ملائکہ نے یہ سب کہتےہوئے گانڈ اوپر اٹھائی تاکہ میں ہاتھ نکال لوں میں نے ملائکہ کی گانڈ اوپر ہوتے محسوس کی تو ہاتھ کو اور اگے کر کہ ملائکہ کی گلی میں گھسا کہ رگڑنا شروع کر دیا
              اففف بدتمیز انسان ملائکہ نے ایک سسکی بھری اور میرا ہاتھ پکڑ کہ اپنے نیچے سے نکال دیا میں نے بھی زیادہ مزاحمت نہ کی اور ہنسنے لگا ملائکہ نے مجھے ہنستا دیکھ کہ میرے بازو پہ ایک مکا مارا اور خود بھی شرمندہ شرمندہ ہنسنے لگی اور بولی بہت بہت گندے ہو آپ اتنی گندی حرکتیں اور وہ بھی سگی بہن سے افف۔ میں نے بھی شریر انداز میں کہا اب بھائی بھی کیا کرے ملائکہ کی زندگی کی حسین ترین لڑکی اس کی اپنی ہی بہن ہو تو اتنا حق تو بنتا ہی ہے۔ وہ بولی کوئی حق شق نہیں بنتا ایویں نا بولا کرو میں کوئی آپ کا حق نہیں ہوں میں نے پھر ہنستے ہنستے کہا میں نے بتایا ہے تم سے پوچھا نہیں ہے اور مکا ہوا میں لئرا کہ کہا ساڈا حق ایتھے رکھ وہ بھی ہنس پڑی اور بولی گاڑی چلائیں زیادہ شوخے نہ بنین میں نے گاڑی چلاتے ایک نظر اسے دیکھا اور کہا ملائکہ ایک بات کہوں اگر برا نہ مناو ملائکہ نے سوالیہ نظروںسے میری طرف دیکھا تو میں نے ہاتھ بڑھا کہ ملائکہ کی چھاتی پہ آئے دوپٹے کو سائیڈ پہ کر دیا ملائکہ کا چہرہ ایک دم سرخ ہو گیا اور ملائکہ نے پھرتی سے دوبارہ دوپٹہ چھاتی پہ رکھ لیا اور سر نیچے جھکا کہ بولی بھائی نہیں پلیز یہ نہیں میں نے ملائکہ کو کہا پلیز ملائکہ ایک بار مگر ملائکہ نے سر کو نا میں ہلا دیا اور بولی نہیں پلیز آپ گاڑی سامنے دیکھ کہ چلائیں میں نے گاڑی چلاتے چلاتے گئیر چینج کیا اور ملائکہ کی ران کو گانڈ کے پاس سے ہلکا سا ٹچ کیا ملائکہ نے میری طرف دیکھا اور بولی آپ کا دل ابھی تک بھرا نہیں ہے اس سے گندے میں نے دیکھا کہ چھاتی والے ری ایکشن سے یہ ری ایکشن کم ہے تو میں نے بھی ہمت کرتے ہوئے ملائکہ کی گانڈ کو سائیڈ سے پکڑ کہ ہلکا سا دبایا اور کہا یہ میرے پاس پوری رات ہو تو بھی میرا دل نہیں بھرے گا ملائکہ کی بڑی بڑی آنکھیں پھیل سی گئیں اور وہ مجھے دیکھتے ہوئے بولی بدتمیز پوری رات کیا کرو گے اس کا؟ میں نے جواب دینے کے بجائے زبان نکال کہ اسے دکھائی تو وہ منہ پہ ہاتھ رکھ کہ شرماتے ہوئے بولی افففففف چھی چھی گندے ڈرٹو شرم کرو میں نے ہاتھ ملائکہ کی گانڈ کے نیچے گھسا دیا ملائکہ نے اپنا چہرہ ہاتھوں میں چھپایا ہوا تھا اور وہ کھڑکی کی طرف مڑ گئی میں نے ملائکہ کی ٹانگ کو پکڑا اور کہا ملائکہ اسے دوسری ٹانگ پہ رکھ لو ملائکہ نے منہ چھپائے ہوئے کہا بھیا پلیز سڑک پہ نہیں کریں کوئی بھی دیکھ سکتا ہے میں نے کہا چلو میں ٹچ نہیں کرتا تم بیٹھ جاو نا اس طرح ۔ وہ کچھ نہ بولی لیکن ٹانگ کو ٹانگ پہ رکھ کہ منہ چھپا کہ بیٹھ گئی ۔ گاڑی چلاتے چلاتے میں ساتھ ملائکہ کے موٹی گانڈ کو دیکھ رہا تھا جو میری طرف سے ٹانگ پہ ٹانگ رکھنے سے نمایاں ہو رہی تھی اور میری بہن اپنے گورے ہاتھوں سے منہ چھپائے ہوئے بیٹھی تھی میں نے ایک ہاتھ ادھر کیا اور ملائکہ کی گانڈ پہ پھیرتا گیا ملائکہ نے منہ اسی طرح چھپایا ہوا تھا میں ساتھ ساتھ گاڑی بھی چلا رہا تھا اور ملائکہ کی گانڈ کو بھی سہلا رہا تھا میں نے ملائکہ کی قمیض میں سے اندر ہاتھ ڈالتے ہوئے ملائکہ کی ننگی کمر کو چھوا تو اسے ایک جھٹکا لگا اور وہ آگے جھکتی گئی کہ ملائکہ کا ماتھا ڈیش بورڈ پہ جا لگا۔ میں قمیض میں ہاتھ ڈالے ملائکہ کی کمر سہلا رہا تھا اور میری بہن منہ چھپائے ڈیش بورڈ پہ جھکی ہوئی تھی مجھے لگ رہا تھا کہ وہ اپنے آپ پہ کنٹرول کھو رہی ہے ملائکہ کے منہ سے سسکیاں نکل رہی تھی ملائکہ نے سسکتے سسکتے میری طرف دیکھا تو ملائکہ کا چہرہ سرخ تھا اور آنکھیں جیسے عجیب سی ہو رہی تھیں وہ کانپتے ہوئے بولی بھیا بس کر دیں اس حالت میں تو سب کو شک ہو جائے گا گھر پہنچنے والے ہیں مجھے سیٹ ہونےدیں پلیز ملائکہ کی بات سے مجھے بھی احساس ہوا اور میں نے اپنا چہرہ دیکھا جو کہ لال ببوکا ہو رئا تھا۔ میں نے ہاتھ ملائکہ کی کمر سے نکالا اور گاڑی روڈ کی ایک سائیڈ پہ لگا دی اور سیٹ سے ٹیک لگا کہ خود کو نارمل کیا اور ملائکہ کو دیکھا جس کا جسم ہولے ہولے کانپ رہا تھا میں گاڑی سے نیچے اترا اور قریبی دوکان سے جوس کے دو ڈبے لیکر واپس پلٹا اور گاڑی میں بیٹھا تو ملائکہ کی طرف دیکھتے ہی میری ہنسی چھوٹ گئی ملائکہ کی آنکھیں جیسی نشیلی ہو چکی تھیں بال بکھرے ہوئے تھے اور دوپٹہ گلے میں تھا جس سے ملائکہ کا ایک مما پوری طرح واضح تھا میں نے ہنستے ہوئے جوس ملائکہ کی طرف بڑھایا تو ملائکہ نے مجھے بازو پہ ایک زوردار مکا مارا اور بولی بدتمیز جنگلی کچھ تو شرم کیا کرو ننھی سی بچی کی جان لو گے اب کیا مار ڈالو گے بھائی بہن ہوں اپ کی وو بھی چھٹی بہن ہوں بھائ ...

              مجھے ہنستا دیکھ کہ وہ تھوڑا بناوٹی غصے سے بولی بدتمیز انسان کچھ شرم کرو نا اتنا تو سوچو کہ مجھے پہلی بار کوئی چھو رہا ہے اور وہ بھی سڑک پہ ۔۔ چھی چھی گندے انسان ہو آپ ۔ اور ساتھ ملائکہ نے جلدی سے جوس پینا شروع کر دیا اور جلدی جلدی جوس ختم کر کہ وہ زور سے پیچھے سیٹ پہ گری جیسے میلوں کا سفر طے کر کہ آئی ہو اور ملائکہ کے ہاتھ بے جان انداز میں ملائکہ کی گود میں گر گئے ۔ ملائکہ کے بالوں کی ایک لٹ چہرے پہ گری ہوئی تھی اور ملائکہ کی آنکھیں بند ہو رہی تھیں اور گال اناروں کی طرح سرخ ہو چکے تھے مجھے بھی احساس ہو گیا کہ مجھے یہ حرکت گاڑی میں نہیں کرنی چاہیے تھی۔میں نے کچھ نہ کہا اور گاڑی کو سٹارٹ کر کہ گھر کیطرف چل پڑا۔ وہ اسی طرح سیٹ پہ لیٹی ہوئی تھی ملائکہ کا دوپٹہ گلے میں تھا اور ملائکہ کے گول مٹول ممے پوری شان کے ساتھ اکڑے ہوئے تھے ملائکہ کی آنکھیں بند تھیں اور میں بار بار ملائکہ کے ممے دیکھ رہا تھا جو کہ بالکل گنبد کی طرح گول تھے یا جیسے بڑے سائز کی ٹینس بال درمیان سے کاٹ کر لگا دی گئی ہو۔ میں گاڑی چلاتے چلاتے بار بار ملائکہ کے چہرے اور مموں کو دیکھ رہا تھا ملائکہ کی آنکھیں بند تھیں وہ اسی طرح بند آنکھیں رکھے ہوئے بولی سامنے دیکھ کہ گاڑی چلاو بے شرم انسان ۔ میں تو یہ سوچ رہا تھا اس کی آنکھیں بند ہیں اور اسے علم نہیں تو میں بوکھلا کہ بولا منحوس بند آنکھوں سے تمہیں کیا پتہ میں گاڑی سامنے دیکھ کہ نہیں چلا رہا میں تو سامنے دیکھ کر گاڑی چلا رہا ہوں ۔ اس کے چہرے پہ مسکراہٹ تھی ملائکہ نے آنکھیں کھولے بغیر ہی کہا جی جی میں سب سمجھ رہی ہوں جو آپ کب سے بار بار دیکھ رہے ہو ۔ ملائکہ کی بات مکم ہوتے ہی میں نے گنگناتے ہوئے کہا کہ ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ ۔۔ بہت بہت بدتمیز ہو آپ ملائکہ نے اسی طرح آنکھیں موندھے ہوئے کہا ۔ اور سامنے دیکھو اب گھر کے قریب ہیں تو نارمل ہو جاو ایسا نہ ہو کہ کسی کو شک میں ڈال دو وہ یہ کہتے ہوئے سیٹ پہ سیدھی ہوئی اور بازو گردن کے پیچھے کر کہ اپنے بال سیٹ کرنے لگی ملائکہ کے یوں کرنے سے ملائکہ کے موٹے ممے اچھل کر واضح ہو گئے جس سے میرا منہ کھل گیا ۔ ملائکہ نے بال سیٹ کرتے کرتے مسکرا کہ کہا منہ میں مکھی گھسے نہ گھسے کہیں گاڑی ضرور گھسا دو گے ۔ میں ملائکہ کی بات پہ شرمندہ ہو گیا اور سامنے دیکھ کہ گاڑی چلانے لگا۔ ملائکہ نے خود کو سیٹ کیا اور سامنے کے شیشے میں اپنا جائزہ لیا اور مطمئن ہو کہ بیٹھ گئی اور بولی اب امی کو آپ سنبھالنا یار مجھے ڈانٹ نہ پڑوانا ۔ میں نے ملائکہ کی طرف دیکھا اور کہا گڑیا تم وہ بات راز رکھ سکتی ہو تو یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے وہ ہنس پڑی اور بولی بنتے تو بہت بہادر ہو لیکن ہو زرا بھی نہیں ایک دم ڈر جاتے تھے اور اسی ٹون میں بولی جب بندہ برداشت نہ کر سکے تو رسک ہی نہ لیا کرے نا میں بھی ہنس پڑا اور کہا بس پتہ نہیں کیسے ہو گیا یہ سب؟ ساری حسرتیں پوری ہوتے دیکھ کہ مجھ سے رہا ہی نہیں گیا ۔ ملائکہ نے میری طرف دیکھ کہ منہ بنایا اور بولی کچھ تو معیار رکھو بھیا اتنی گندی حسرتیں آپ کی۔ میں نے ملائکہ کی بات کاٹتے ہوئے کہا اوئے چپ کرو خبردار جو اپنی کسی بھی چیز کو گندہ یا برا کہا تو ۔ وہ ہنس کہ بولی پاگل ہو گئے ہو آپ میں نے ملائکہ کی طرف ایک بھرپور نظر ڈالی اور اسے سر سے پاوں تک دیکھتے ہوئے کہا ہاں تم ہو ہی اتنی پیاری اور ساتھ ہی ہاتھ بڑھا کہ اس کے کولہے پہ رکھ دیا ملائکہ نے ٹانگ پہ ٹانگ رکھی ہوئی تھی ملائکہ نے میری طرف دیکھا اور پھر باہر دیکھنے لگ گئی میں نے ہاتھ کو کھسکا کہ ملائکہ کے کولہوں کے نیچے کیا ملائکہ نے بھی اوپری جسم سے کھڑکی کی طرف ہوتے ہوئے گانڈ میری طرف کر دی میں نے ملائکہ کی نرم ملائم گانڈ کے درمیاں ہاتھ پھیرتے ہویے ملائکہ کی گلی کے اندر سوراخ تلاشنے شروع کر دئیے جیسے ہی میری انگلیاں ملائکہ کی پھدی کے ہونٹوں سے ٹکرائیں تو ملائکہ نے ایک لمبی سسسسسی کی اور فورا سیدھی ہو گئی اور بولی بدتمیز اب محلے میں پہنچ آئے ہم ۔ میں نے بھی یہ دیکھتے ہوئے اس کے نیچے سے ہاتھ نکال لیا سچی بات تو یہ ہے کہ مجھے بازار سے گھر آتے ہوئے وقت کا احساس بالکل بھی نہیں ہوا تھا۔ خیر ہم گیٹ پہ پہنچے تو ملائکہ نے کہا میں گیٹ کھولتی ہوں اور دوسری طرف مڑی تو میں نے دیکھا گلی میں کوئی نہیں ہے تو ملائکہ کی گانڈ میں پھر ہلکی سے انگلی چڑھائی۔ وہ بنا کچھ بولے نیچے اتری اور گیٹ کھولنے لگ گئی۔ جیسے ملائکہ نے گیٹ کھولا تو میں اسے دیکھ رہا تھا ملائکہ نے زبان نکال کہ منہ چڑایا میں نے گاڑی اندر کی تو وہ بھی گیٹ بند کر کہ ڈگی کے پاس پہنچ آئی میں بھی گاڑی سے نےچے اترا اور ڈگی کھول دی۔ وہ آگے ہوئی اور جھک کہ ڈگی سے سامان اٹھانے لگی میں نے ایک نظر ادھرادھر دیکھا تو سامنے کوئی نہیں تھا پیچھے گیٹ بند تھا میں نے دیکھا جھکنے سے ملائکہ کی موٹی گانڈ واضح ہو رہی تھی میں نے ادھر ادھر دیکھ اور ملائکہ کی گانڈ سے قمیض کا دامن اوپر اٹھا کہ ملائکہ کی گانڈ کو سہلانے لگ گیا وہ شاپر اٹھاتے ہوئے بولی منحوس خود بھی مرو گے مجھے بھی مرواو گے کچھ خیال کرو گھر میں سب ہوں گے۔ میں نے کہا فکر نہ کرو سامنے کوئی نہیں ہے اور ملائکہ کی کمر کو گانڈ کے پملائکہ سے پکڑ کہ اپنا نیم کھڑا لن ملائکہ کی گانڈ کی گلی میں دھنسا دیا ۔ میرا لن اپنی گانڈ میں محسوس کر کہ وہ جھٹکے سے پیچھے ہوئے اور اپنا آپ مجھ سے چھڑا لیا اور میرے سینے پہ ایک مکا مارا اور منہ چڑاتے ہوئے اندر بھاگ گئی ۔ میں بھی ملائکہ کے اس طرح کرنے سے مسکراتا ہوا ملائکہ کے پیچھے اندر بڑھتا گیا میں بھی ملائکہ کے پیچھے پیچھے گھر میں داخل ہوا تو وہ اندر سب کو مل کہ بیٹھ چکی تھی میں بھی کمرے میں داخل ہوا اور سب کو سلام کر کہ بیٹھ گیا ۔ ملائکہ کے چہرے پہ مسکراہٹ تھی اور ملائکہ نے خوشی خوشی سب کو ان کی چیزیں نکال کہ دیں ۔ سب نے چیزوں کی تعریف کی جیولری والا شاپر ملائکہ کے پاس صوفے پہ پڑا تھا اور اس پہ ابھی کسی کی نظر نہیں پڑی تھی میں صوفے سے اٹھا اور ملائکہ کے پاس سے وہ شاپر اٹھایا ملائکہ نے مجھے دیکھا تو اس کے چہرے پہ زرا پریشانی کے تاثرات آ گئے ۔ میں نے ایک نظر اسے دیکھا اور پھر شاپر لئیے ابو کے پاس ان کے قدموں میں جا بیٹھا اور ان کے گھٹنوں پہ ہاتھ رکھ دئیے ابو بھی میرے اس طرح کرنے سے سیدھے ہو کہ بیٹھ گئے ۔ میں نے امی کی طرف دیکھا اور پھر ابو کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ابو میں آپ سے معافی چاہتا ہوں مجھ سے تھوڑی سی غلطی ہو گئی ہے ۔ وہ چپ مجھے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہے تھے میں نے پیچھے مڑ کہ ملائکہ کی طرف دیکھا ماحول ایک دم سنجیدہ ہو گیا تھا ماہم بھی پریشان ہو کہ کھڑی تھی میں نے ملائکہ کو اپنے پاس انے کا اشارہ کیا تو ملائکہ اٹھ کر میرے پاس آ گئی ۔ اس کے چلنے میں بھی جھبجھک نمایاں تھی وہ میرے پاس پہنچی تو میں نے شاپر سے وہ چھوٹا سا بکس نکالا اور اس میں سے چین نکال کہ ابو کو دکھائی اور پھر ملائکہ کا ہاتھ پکڑ کہ انگوٹھی دکھائی اور کہا ابو پہلی بار آپ سے کچھ پوچھے بغیر میں نے یہ ملائکہ کو لیکر دئیے ہیں اگر آپ کو برا لگے تو پلیز مجھے معاف کر دیں ۔ اور اپنا سر ان کے گھٹنوں پہ لگا دیا ۔ ابو نے ہلکی سی چپت میرے سر پہ لگائی اور بولے مجھےتو ڈرا ہی دیا تھا اور میرا بازو پکڑ کہ مجھے اور ملائکہ کو کھڑا کیا اور ایک طرف سے مجھے گلے لگایا اور دوسرے بازو میں ملائکہ کو رکھی اور کہا پاگل انسان مجھے اس بات سے جتنی خوشی ہوئی ہے تم سوچ بھی نہیں سکتے ۔ امی بھی ہنس پڑیں وہ بھی اپنی جگہ سے اٹھیں اور ماہم کو اپنے بازو میں لیکر ہمارے قریب آ گئیں ماہم کے چہرے پہ بھی اب مسکراہٹ تھی ۔ امی نے بھی چین لے کر دیکھی اور انگوٹھی بھی اور خوشی کا اظہار کیا ۔ امی ابو کو خوش دیکھ کہ میں نے ملائکہ کو دیکھا تو اس کے چہرے پہ بھی اطمینان اور مسکراہٹ تھی۔ امی نے اسے کہا کہ چلو جاو یہ چیزیں رکھو اور ماہم کے ساتھ کام کرو اب ۔ ملائکہ نے چیزیں اٹھائی اور کمرے کی طرف بڑھ گئی میں بھی اٹھا اور کپڑے تبدیل کرنے اپنے کمرے کی طرف چل پڑا اب چھوٹی چھوٹی بہت باتیں ہیں کہانی کو غیر ضروری طوالت سے بچانے کے لیے میں صرف اہم باتیں ہی لکھوں گا وہ سارا کچھ لکھتی رہا تو کہانی بہت لمبی ہو جائے گی...

              جاری ہے

              Comment


              • #87
                بہت خوب لائن سیٹ ہو گئی ہے اب

                Comment


                • #88
                  Bht intezar karaya lekin maza aa gaya it e din baad parh k

                  Comment


                  • #89
                    شانداااار اپڈیٹ

                    Comment


                    • #90
                      زبردست اپڈیٹ جناب۔
                      جیسے جیسے کہانی آگے بڑھ رہی ہے مزیدار ہوتی جا رہی ہے۔
                      اگلی قسط کا انتظار رہے گا۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X