Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بیوی اور میری شریر بہن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بہت خوب

    Comment



    • میں نے اپنے آگے جھکی ہوئی ماہم کو دیکھا لیکن مجھے اس میں کوئی دلچسپی محسوس نہ ہو رہی تھی مجھے بس ایک روبوٹ جیسا احساس ہوا اور اسی لمحے میرے زہہن میں خیال آیا کہ خود جو ہوا سو ہوا اب اس کا تو حق پورا کروں اور پھر میں مشین کی طرح اس میں دھکے لگاتا گیا اور وہ تھوڑی ہی دیر میں فارغ ہو کہ آگے ہوتی گئی ۔ اس نے میرا لن دیکھا تو اسی طرح اکڑا ہوا تھا اس نے اپنے منہ پہ ہاتھ رکھ لیا اور بولی جانی یہ تو ابھی اکڑا ہوا ہے ۔ میں نے سنجیدہ ہوتے کہا تو اس کا اکڑاو ختم کرنا تمہارا فرض ہے نا ۔ اس نے مسکراتے چہرے سے کہا جانی مجھ سے نہیں برداشت ہوتا آپ فارغ ہی نہیں ہوتے تو میں کیا کروں ۔ میں نے کہا مجھے فارغ کرو جیسے بھی ممکن ہے وہ میرے گلے لگتی ہوئی بولی بہن چود یہ کھوتے والا لن مجھ سے بار بار نہیں لینے ہوتا اور میرے ہونٹ چومنے لگی اور ایک ہاتھ سے میرے لن کو سہلانے لگی اور اس کی مٹھ مارنے لگی ۔ میں نے اس کو ساتھ لپٹا کہ زور سے اس کے ہونٹ چوسنے لگا اور ایک ہاتھ سے اس کی گانڈ کو پکڑ کہ زور سے دبایا اور پھر دوسرے ہاتھ سے اس کے ممے کو دبایا ۔ مجھ میں ایک وحشت سی چھا گئی تھی اس کے منہ سے سسکی نکلی اور بولی بہن چود میں تیرا ساتھ نہیں دے سکتے موٹے کٹے یہ گدھے جیسا لن مجھ سے نہیں لینے ہوتا ۔ تو اس کو ٹھنڈا کرنا تیرا کام ہے نا کمینی عورت میں نے بھی اس کے گال کاٹتے ہوئے اسے دبایا ۔ آہ کی آواز کے ساتھ وہ بولی کوشش کر تو رہی ہوں یار اب کیا کوئی اور تیرے آگے رکھوں؟ یہ کہتے ہوئے اس نے میرے ہونٹ چوستے ہوئے میرے لن کو زور سے مسلنا شروع کر دیا ۔ ہاں جانی رکھ نہ کس کو رکھے گی میرے آگے کوئی اپنی ہی رکھنا سیکسی سی ۔ میں نے وحشت میں اسے بھنبھوڑتے ہوئے کہا۔ میری اتنی مفت کی کوئی نہیں ہے اپنی ہی دیکھو ساری موٹی تازے بنڈ والی ہیں میری ساری معصوم اور کمزور ہیں یہ گدھے جیسا لن نہیں لے سکتی کوئی بھی ۔ میں نے اسے چوستے ہوئے کہا جانی تیری بھی بڑی سیکسی ہیں نا کئی ۔ اس نے مجھے جواب دئیے بغیر میرے لن کو مسلنا جاری رکھا اور میرے ہونٹ چوستی گئی مجھ پہ بھی خماری چڑھتی گئی اور میں اس کے ہاتھ میں فارغ ہوتا گیا ۔ وہ جلدی سے مجھے چھوڑ کہ پیچھے ہٹی اور نہانا شروع کر دیا میں بھی خودکو ریلیکس کرتا رہا اور پھر نہا کہ باہر نکلا ماہم مجھ سے پہلے نیچے جا چکی تھی میں کچن میں داخل ہوا تو ناشتے کی تیاری زوروں پہ تھی امی بھی کچن میں تھین اور ملائکہ بھی۔ ملائکہ نے بھی نہا کہ لباس بدلا ہوا تھا اور کل کی نسبت یہ لباس اس کے جسم کو کور کیے ہوئے تھا اس نے ایک نظر مجھے دیکھا تو شرما کہ دوسری طرف مڑ گئی میں بھی امی کو سلام کر کہ باہر آ گیا ۔ تھوڑی دیر میں انہوں نے ناشتہ لگایا اور میں ناشتہ کر کہ دفتر چلا گیا ۔ دفتر سے چھٹی ہوئی تو میں گھر کی طرف نکلا تو مجھے سب باتوں کا خیال آیا ۔ میں گھر داخل ہوا تو حسب معمول گھر میں خاموشی تھی ۔ میں نے دیکھا کہ امی ابو کا کمرہ بھی بند تھا اور ملائکہ کا بھی۔ میں نے ملائکہ کے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی مگر وہ لاک تھا میں مایوس ہو کہ اپنے کمرے کی طرف چل پڑا ۔ ماہم ٹی وی دیکھ رہی تھی مجھے دیکھتے ہی وہ اٹھی مجھے گلے ملی اور مجھ سے کھانے کا پوچھا اور میرے ہاں کہنے پہ وہ کھانے لینے چلی گئی ۔ میں بستر پہ لیٹ گیا ملائکہ کو نہ دیکھ کہ مجھے ایک مایوسی سی ہو گئی تھی میرا دل کر رہا تھا کسی بھی طرح مین اسے دیکھ لوں لیکن اب یہ وقتی مشکل نظر آ رئا تھا ۔

      مجھے اوپر کمرے میں عجیب سی بے چینی تھی میں کسی بھی طرح ملائکہ کو دیکھنا چاہتا تھا اور میرا کمرے میں کوئی دل نہیں لگ رہا تھا ۔ میں تھوڑی ہی دیر اوپر رہا پھر نیچے اتر ایا اور امی کے پاس بیٹھ گیا جو کہ برامدے میں بیٹھی ہوئی تھیں ۔ تھوڑی ہی دیر بعد مجھے ملائکہ اہنے کمرے سے نکلتی دکھائی دی اس نے مجھے دیکھ کر منہ بنایا اور پھر مسکرا دی۔ اسے دیکھتے میرے چہرے پہ بھی جیسے رونق آ گئی۔ میں امی کے پاس تخت پوش پہ بیٹھا ہوا تھا اور امی نے تکیے سے ٹیک لگائی ہوئی تھی اور نیم دراز تھیں ۔ مین ان کے پاوں والی طرف بیٹھا ہوا تھا۔ ملائکہ ان کے سر والی سائیڈ آ کہ بیٹھ گئی اور مسکراتے ہوئے بولی یہ ماسی فتنہ امی کو کیا ہوا دے رہی ہیں۔ میں نے امی کی طرف دیکھا اور کہا دیکھ لیں امی مجھے کیا کہہ رہی ہے تو امی کے چہرے پہ بھی مسکراہٹ آ گئی ہمارے درمیان ہنسی مزاق ایک معمول کی بات تھی اور امی جانتی تھیں کہ ہم آپس میں یوں ہنسی مزاق کرتے رہتے ہیں امی نے اپنا ایک ہاتھ اوپر کر کہ اس کے سر پہ پھیرا تو میں ان کے قدموں کی طرف تھا امی نے تقریبا سائیڈ کروٹ لی ہوئی تھی اور وہ نیم دراز تھیں ۔ ملائکہ نے مجھے دیکھا اور زبان نکال کر چڑایا اور امی کی طرف اشارہ کیا ۔ میں نے اس کی نظروں کا تعاقب کیا تو وہ امی کے موٹے چوتڑوں کی طرف اشارہ کر رہی تھی جن سے قمیض ہٹی ہوئی تھی میں نے ادھر دیکھتے ہوئے ملائکہ کی طرف دیکھا تو وہ میرا منہ چڑا رہی تھی مجھے یہ بات زرا بھی اچھی نہ لگی میں نے آنکھوں سے اسے گھورا تو اس نے سر جھکا لیا اور چپ ہو کہ بیٹھ گئی ۔ ملائکہ کی اس حرکت نے مجھے بھی الجھا کہ رکھ دیا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا ملائکہ ایسا کچھ اشارہ کر سکتی ہے۔ ایک عجیب سی چپ ہمارے درمیان چھا گئی کچھ دیر کے بعد ملائکہ اٹھی اور کچن کی طرف چل دی دو تین منٹ بعد میں بھی اس کے پیچھے کچن کی طرف گیا تو وہ کچن میں چائے بنا رہی تھی قدموں کی آہٹ پہ وہ میری طرف مڑی میں نے دیکھا تو اس کے چہرے پہ سنجیدگی کے تاثرات تھے۔ میں نے اس کے قریب ہونا چاہا تو وہ اچھل کہ ایک طرف ہو گئی اور چائے والا مگ میری طرف کر کہ بولی مجھے ہاتھ مت لگانا بس ورنہ میں ابھی امی کو آواز دیتی ہوں ۔ میں ہنس کہ رک گیا اور کہا کیا بات ہو گئی ہے ایسی کہ تم اتنی ناراض ہو رہی ہو ؟ ابھی باہر مجھے گھورا کیوں تھا اس نے ماتھے پہ سلوٹ ڈالے میری طرف دیکھا اور آنکھوں کے کونے بھیگ چکے تھے۔ اففف سوری ملائکہ میں نے اس کی طرف دیکھا اور اس کے آگے ہاتھ جوڑتے اس کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور کہا ملائکہ میرا مقصد تمہیں ڈانٹنا نہیں تھا وہ تو میں امی کی وجہ سے کہہ رہا تھا میں اس سے پہلے کچھ اور بولتا تو وہ غصے سے پھنکاری کیوں امی کے ساتھ رشتہ ہے تو بہن کے ساتھ رشتہ نہیں تھا وہاں تو آپ کی غیرت جاگ گئی مگر بہن کے معاملے میں کیوں نا جاگی؟ میں اتنی ہی بری تھی کہ میرا جسم دیکھتے آپ سارے رشتے بھول گئے؟ میں نے آگے ہو کہ اس کے پاؤں پکڑ لیے اور کہا ملکہ عالیہ جو کہو گی وہی ہو گا پلیز غصہ تھوک دو اور اپنے ہاتھوں سے اس کے پاؤں پکڑ لیے۔ اور اس کی طرف دیکھنے کے بجائے فرش کو دیکھنے لگ گیا۔ دل تو کرتا ہے یہی مگ آپ کے سر میں دے ماروں ۔ اس کی غصے والی آواز آئی جس کی شدت اب پہلے سے کم تھی۔ جو بھی مارو مگر مجھے معاف کر دو میں نے اسی طرح بیٹھے ہوئے کہا اچھا چلو آپ کو معاف کر دیا لیکن میں جو کچھ بھی کہوں گے اگلی بار آپ اس پہ انکار نہیں کرو گے یہ وعدہ کرو ۔ میں نے کہا بالکل وعدہ ہے تم جو بھی کہو گی میں مان لوں گا کوئی بحث نہیں کروں گا ۔ او کے اب اٹھ جاو اور میرے پیر چھوڑ دو میں نے اس کے پیر چھوڑے اور سیدھا کھڑا ہو کہ اسے دیکھا اس کے چہرے پہ دبی دبی مسکراہٹ تھی ۔ اگلا حکم کیا ہے ملکہ عالیہ؟ میں نے اس کی طرف دیکھ کر کہا۔ جاو جا کر امی کے پاس بیٹھو اور وہیں بیٹھنا جدھر پہلے بیٹھے تھے میں نے اس کی بات سن کہ او کے کا اشارہ کیا اور باہر نکل کہ امی کے پاس بیٹھ گیا اب سامنے ابو بھی کرسی پہ بیٹھے ہوئے تھے ۔(جاری ہے )

      Comment


      • زبردست کہانی ہے

        Comment


        • bohat aala

          Comment


          • اچھی اپڈیٹ ہے مزہ آگیا

            Comment


            • لگتا ہی یہ ملائکہ اب پورا کنٹرول کےگی بھائی کو اور اپنے حکم پر چلائے گی اور وہ بھی چوت اور گانڈ چاٹنے والے کتے کی طرح اسکی سب باتوں کو مانے گا۔۔۔ آخر کو چوت اور گانڈ پھاڑ نی بھی تو ہے۔۔۔ ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا

              Comment


              • دیکھتے ہیں اب آگے کیا ہوتا ہے۔۔۔ ایسے ہی سلسلوں کو جاری و ساری رکھیں۔۔۔

                Comment


                • ملائکہ کو مگ مار دینا چاہیے تھا۔۔بھدھو ہے گھورتا بھی ہے۔ اور ممے چوسنے کے علاوہ کوئ کام بھی کریے۔ گانڈ سہی چوستا ہے

                  Comment


                  • اف لگتا ہے ملأکہ اپنی امی کی پھدی بھی بھائ سے مرواۓ گی
                    سیکس ہی
                    سیکس
                    کمال سٹوری جناب

                    Comment


                    • بہت خوب جناب بہت خوب

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X