Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

کرشمہ آ نٹی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    واہ واہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واہ

    Comment


    • #32
      Bht hi zabardast aaghaz hy krishma aunty k krishmy to jaan leva hy

      Comment


      • #33
        زبردست جناب
        مزہ آگیا
        کرشمہ آنٹی تو کھلاڑی نکلی

        Comment


        • #34
          karishma aunty na maza karwa dia

          Comment


          • #35
            کرشمہ آنٹی کی حسرتیں

            Last Part 6
            ۔ اس پر تھوک لگا کر سیدھا آنٹی کی چوت کے
            ہونٹوں پر رکھا اور اوپر اوپر رگڑنے لگا۔ کرشمہ آنٹی اب
            جوش کے مارے اونہہہہ اونہہہہ کی آوازیں نکال کر زور زور
            سے سلمان کا لن چوسنے لگی۔ میں نے ان کی جوشیلی کراہ
            سن کر بے اختیار اپنا لن پورا آنٹی کی چوت کی گہرائی میں
            داغ دیا۔ کرشمہ آنٹی تڑپ اٹھی اور اپنے چوت کو ہال کر میرا
            لن نکالنے کی کوشش کی، لیکن میں نے پھر سے زور کا گھسا
            مارا۔۔۔ اس دفعہ آنٹی کی بھی تیز اونہہہہہہہہہہ نکل گئی
            اور سلمان کا لن ان کی منہ سے باہر آگیا۔ سلمان نے اپنا لن
            آنٹی کے دودو پر رگڑ کر پھر ان کے منہ میں دیا تو آنٹی کی چوت کی نسی میرے لن کے اوپر ٹائٹ ہوگئیں۔ اب میں زور
            زور سے گھسے مار رہا تھا۔ جتنا تیز میں گھسے مارتا، کرشمہ
            آنٹی اتنی ہی تیزی سے سلمان کا لن چوستی۔ میں نے کرشمہ
            آنٹی کی پوری شلوار گھسے مارتے مارتے اتار پھینکی اور
            جھک کر ان کے دودو کو بھی چاٹنے لگا۔ دودو پر میری زبان
            کی رگڑ سے کرشمہ آنٹی تڑپ کر ہلتی تو مجھے اور زور سے
            انہیں چودنے کا دل کرتا۔ کرشمہ آنٹی کی چوت اب مکمل
            گیلی ہو چکی تھی۔ اتنی کہ میرے لن کے اندر باہر جانے سے
            شڑاپ شڑاپ کی آوازیں آنے لگی۔ میں نے بے دھیانی میں اپنا
            انگوٹھا آنٹی کی چوت کے دانے پر رکھا تو ان کی
            آاااااااااااااااااااااااہ نکلی۔ ان کی چوت سے لیس دار پانی
            میرے لن کی حرکت اور آسان اور گہری بنا رہا تھا۔ کرشمہ
            آنٹی کا منہ سلمان کے لن کی وجہ سے بند تھا۔ وہ زیادہ
            باتیں تو نہیں کر پا رہی تھی لیکن جب میں نے انگوٹھے کا
            پریشر ان کے دانے پر بڑھا کر زور زور سے گھسے مارے تو وہ
            سلمان کے لن کو منہ سے نکال کر مجھے اک دفعہ پھر گالیاں
            دینے لگیں۔ ” چود نا! چود نا سالے، میری چوت گرم نہیں ہے
            کیا۔۔۔ چود۔۔۔ چود۔۔۔ کیا ہیجڑوں کی طرح ہل رہا ہے؟ مار ۔۔۔
            مار۔۔۔ اس پھدی کی ماں کی۔۔۔ سالے چود!" سلمان کے سامنے گالیاں سن کر میں نے اتنا زور سے گھسے مارنے شروع کئے،
            کہ آنٹی اسکا لن چھوڑ، اپنی کالئی پر کاٹنے لگی۔ اس کی
            چوت کی سکڑتی نسیں بتا رہی تھیں کہ آنٹی اب جلد ہی
            فارغ ہو جائے گی۔ میں نے گھسے اب بال رکاوٹ اور ٹھہراو
            کے زیادہ گہرے اور تیز کردئیے۔ کرشمہ آنٹی اب چیخنے لگی
            تھی۔ سلمان کے لنکو منہ میں رکھنے کی بجائے اب وہ ہاتھ
            سے جلدی جلدی اور پورے جوش سے ہال رہی تھی۔ کرشمہ
            آنٹی نے ناگن کی طرح انگڑائیاں لینا شروع کردیں اور بڑا
            بڑانے لگیں۔ پھر ان پر جھرجھری آگئی اور میری کمر کے گرد
            ٹانگیں ڈال کر میرے لن کو اپنی چوت کی گہرائی میںروکے
            رکھنے کی کوشش کی۔۔۔ سلمان نے اب اب اپنا لن خود ہالنا
            شروع کیا اس کی ٹوپی آنٹی کے منہ میں رکھوا دی۔ میں نے
            دو تین گہرے اور زور کے گھسے مارے تو کرشمہ آنٹی کی
            آنکھوں میں عجیب سا سرور آگیا۔ ان کا منہ کھل گیا اور
            سانسیں تیز ہو گئیں۔ سلمان نے جلدی جلدی اپنا لن ہالیا اور
            کرشمہ آنٹی کے منہ میں ہی اپنا پانی چھوڑ دیا۔ وہ دونوں
            فارغ ہو گئے تو اب اب میں کرشمہ آنٹی پر جھکا۔ ان کی
            پوری چھاتی منہ میں پکڑ لی اور زور زور سے گھسے مارنے
            لگا۔ کرشمہ آنٹی نے شہوت کی شدت سے اپنی ٹانگیں پھر
            سے میرے کمر کے گرد ڈال لیں۔ان کی چوت اتنی گرم تھی کہ
            اب میرے لئے مزید خود کو کنٹرول کرنا ناممکن تھا۔ میں نے
            جلدی جلدی جھٹکے لگائے تو میرا پانی کرشمہ آنٹی کی چوت
            کے گہرے رحم میں فوارے کی طرح پھنکار کر چوٹا۔ اب
            مجھے بھی سکون آگیا تھا۔ تینوں کے اس طرح فارغ ہونے
            کے بعد کرشمہ آنٹی نے ہنس کر مجھے اور سلمان کو گلے
            لگایا۔ پھر ہم دونوں کے لن کو چوما۔ اس کے بعد اک نپل
            سلمان کے اور دوسرا میرے منہ میں دیا اور ہماری کمر پر
            ہاتھ سے سہالیا۔ سلمان نے نپل چھوڑ کر کرشمہ آنٹی کو
            ”"کیوں خالہ؟ اب
            ہونٹوں پر کس کیا اور شرارت سے کہا،
            بجھ گئی آگ؟ کرشمہ آنٹی نے مسکرا کر کہا، "تم دونوں نے
            تو میری حسرت ہی پوری کردی؟" کرشمہ آنٹی نے کچن جا کر
            ہمارے لئے ملک شیک بنایا۔ سلمان نے خوشی سے ہاتھ ہوا
            میں اٹھا کر مجھ سے پنجہ مالیا۔ میں نے وہیں کرشمہ آنٹی
            کے شاور میں ہی غسل کیا۔ باہر نکال تو ملک شیک ریڈی تھا۔
            میں نے اور سلمان نے مزے سے پیا۔ اب ہماری دوستی اور
            گہری ہو گئی تھی۔ میں سلمان تو اسی شام بورڈنگ چال گیا
            لیکن کرشمہ آنٹی کی گرم چوت اگلے دن بھی میرا انتظار کر
            رہی تھی۔
            The end.......​
            جب تک دائم و آباد رہے گی دنیا
            ہم نہ ہو گے کوئی ہم سا نہ ہو گا

            Comment


            • #36
              بہت اچھی اور ہاٹ سٹوری تھی۔۔۔۔۔مزہ آگیا

              Comment


              • #37
                بہت خوب جناب بہت خوب کیا زبردست تحریر ہے شہوت سے بھرپور

                Comment


                • #38
                  بہت ہاٹ کہانی ہے
                  معاشرے کی حقیقت ہے
                  مرد گھر کے سکون کے لیے باہر کمانے جاتے ہیں
                  پر بیویاں پیچھے پھدی کے ہاتھوں مجبور ہو کر غلط قدم اٹھا لیتی ہیں

                  Comment


                  • #39
                    لاجواب کہانی اور بہترین اختتام

                    Comment


                    • #40
                      zabardast.bohat hot story hai.
                      alfaz ka chunao bohat acha hai.thanks

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X