سپر ڈپر اسٹوری بہترین اپڈیٹ
Announcement
Collapse
No announcement yet.
بیتے لمحے
Collapse
X
-
امی کے دیکھنے سے میں بھی کنفیوز ہو گیا اور ان سے نظر چرا لی لیکن میرا دل کر رہا تھا میں پھر ان کی طرف دیکھوں میں بار بار نظر ان کی طرف کر کہ راستے سے واپس موڑ لیتا لیکن کب تک۔ آخر میں نے امی کے چہرے کی طرف دیکھا تو وہ مجھے ہی دیکھ رہی تھیں میں نے جیسے ہی ادھر دیکھا تو انہوں نے دانتوں سے نیچے والا ہونٹ دبایا ہوا تھا اور ان کی آنکھوں میں مسکراہٹ تھی۔ ہماری نظرین چار ہوتے ہی انہوں نے میری طرف اشارہ کیا کہ کیا بات ہے؟ میں نے نظرین چرا کہ پھر سر جھکا لیا گاڑی میں اور بچے بھی تھے سب اپنی اپنی باتوں میں لگے ہوئے تھے میں نے پھر اپنی طرف سے نظر بچا کہ امی کو دیکھا اور پھر دیکھتا رہ گیا انہوں نے ایک ہاتھ اوپر کر کہ وین کی چھت سے لگے ڈنڈے کو پکڑا ہوا تھا جس سے ان کے مموں کی ایک سائیڈ سے چادر ہٹ چکی تھی ان کا ایک موٹا تازہ مما دوپٹے سے بالکل باہر تھا اور ان کے گلے کے درمیان گئری لائن بالکل واضح نظر آ رہی تھی ان کی گردن سے نیچے سفید رنگ میں عجب سی کشش اور جازبیت تھی۔ چلتے چلتے جیسے گاڑی ہلتی تو اسی ردھم میں ان کے ممے میں بھی ہلکی سی تھرتھراہٹ ہوتی۔ ایک بچے کے لیے اس منظر سے الگ ہونا ناممکن ہو چکا تھا ۔ مجھے یوں لگا جیسے میں باقی دنیا سے کٹ چکا ہوں اور دنیا میں امی کے اس ممے کے سوا کچھ بھی حقیقت نہیں ہے میں شاید ایک منٹ ہی یہ نظارہ دیکھ سکا کہ امی نے مجھے دیکھے بغیر اپنی چادر ٹھیک کرتے ہوئے ممے کو ڈھانپ لیا لیکن انہوں نے میری طرف نہ دیکھا ۔ مین بھی اپنی طرف سے خوش ہوا کہ ان کو میری اس گستاخی کا علم نہیں ہوا۔ ہم گھر کے قریب سٹاپ پہ پہنچے تو گاڑی سے اترنے لگے میرے آگے جونہی امی کھڑی ہوئین تو بیچاری قمیض ان کے بھاری بھرکم چوتڑوں کے انتہائی اندر تک گھسی ہوئی تھی جس کو انہوں نے کھینچ کر باہر نکالا اور گاڑی سے نیچے اتر گئی۔ ہم گھر میں داخل ہوئے اور میں اپنے کپڑے تبدیل کرنے اپنے کمرے کی طرف چل پڑا کپڑے تبدیل کرتے بھی میرے زہہن میں یہی سب چل رہا تھا کہ اچانک مجھے خیال آیا کیوں نا امی کو دیکھا جائے وہ بھی تو کپڑے بدل رہی ہوں گی میں نے جلدی سے کپڑے تبدیل کیے اور ان کے کمرے کی طرف بھاگا میں نے بہانہ سوچ رکھا تھا کہ ان کے کمرے کا دروازہ اگر بند ہوا تو کھول کر کہوں گا مجھے بھوک لگی ہے اور جو بھی نظارہ ہو گا دیکھ لوں گا میں بھاگتا ہوا ان کے کمرے تک پہنچا تو دیکھا دروازہ کھلا تھا میں بے دھڑک اندر داخل ہوا تو امی دوپٹہ بیڈ سے اٹھا رہی تھیں اور وہ کپڑے تبدیل کر چکی تھیں مجھے دیکھ کہ ان کے چہرے پہ مسکراہٹ آ گئی مگر انہوں نے مجھے کچھ نہ کہا اور میری طرف بڑھتی آئیں میں دروازے پہ کھڑا اپنے پلان کے ناکام ہونےپر مجھے شدید غصہ آرہا تھا اور سوچ رہا تھا کہ اب کیا کروں۔ وہ میرے پاس پہنچی میرے گال سہلائے اور کہا چلو آو کچن میں چلتے ہیں کھانا کھا لو دوسرے سب تو لاونج میں بیٹھے ہیں ۔ میں نے سر ہلا دیا اور امی میرے آگے بڑھ گئیں میں ان کے پیچھے چلنے لگا اور پیچھے چلتے چلتے میں نے جب ان کی طرف دیکھا تو میری سانس جیسے گلے میں اٹک گئی ۔(جاری ہے)
- Likes 39
Comment
Powered by vBulletin® Version 5.7.5
Copyright © 2024 MH Sub I, LLC dba vBulletin. All rights reserved.All times are GMT+5. This page was generated at 02:04 PM.Working...X
Comment