Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

غزالہ۔۔آپا۔۔۔ اور میں۔۔۔۔۔۔ تحریر ۔۔۔شاہ جی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21
    بس یہی میری شرط ہے۔۔پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔کیا تم اس کام کے لیئے راضی ہو ؟"۔۔آپا کے منہ سے یہ بات سن کر میں بہت حیران ہوا۔۔۔۔لیکن کوئی تبصرہ نہ کرتے ہوئے۔۔۔جلدی سے اپنے ہاتھ کو ان کی طرف بڑھاتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔ مجھے منظور ہے۔۔۔انہوں نے بھی بڑی گرم جوشی سے میرے ساتھ ہاتھ ملایا۔۔۔۔۔اور پھر کہنے لگیں۔۔۔۔۔پیارے بھائی ۔۔۔ سمجھ لو کہ تمہارا کام ہو گیا ہے۔۔لیکن اپنا وعدہ یاد رکھنا۔۔۔۔
    پھر وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگیں ۔۔۔۔الرٹ رہنا۔۔۔کہ ایک دو دن میں ۔۔۔میں تمہاری لیئے ایک موقعہ بناؤں گی۔۔۔آگے تیری ہمت ۔۔۔۔پھر بڑی شوخی سے بولیں۔۔۔ ۔۔۔۔۔ویسے اس معاملے میں وہ ایک آسان لڑکی ہے۔تمہیں اس پر اتنی محنت نہیں کرنی پڑے گی۔۔میرے خیال میں تو وہ۔۔ ۔جلد ہی " مان "جائے گی۔۔۔پھر مجھ پر آنکھیں نکالتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔۔ لیکن یاد رکھنا۔۔کام ہو چکنے کے بعد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم نے مجھے پوری کہانی سنانی ہو گی۔۔ٹھیک ہے نا؟؟"۔۔۔۔ اس وقت میرے سر پر غزالہ کی پھدی کا بھوت سوار تھا۔۔اس لیئے میں بڑی خوش دلی سے بولا۔۔"کیوں نہیں آپا۔۔۔میں آپ کے ساتھ وعدہ کرتا ہوں کہ۔۔ آپ کو پوری سٹوری سناؤں گا۔۔اس پر وہ خوش دلی سے بولیں۔۔۔۔ تو پھر غزالہ کے بارے میں ایک ٹپ ابھی لو۔۔۔۔اب میں ان کو یہ تو نہیں بتا سکتا تھا کہ ہماری بات ۔۔۔۔ ان " ٹپوں" سے بہت آگے نکل چکی ہے ۔۔۔ بلکہ میں تو ان کی ننگی چھاتی بھی دیکھ چکا ہوں۔بس اب موقع ملنے کی دیر ہے۔۔۔۔۔لیکن چونکہ۔۔میں انہیں یہ بات بتا نہیں سکتا تھا۔۔۔۔اس لیئے بظاہر بڑی بے چینی سے بولا۔۔۔۔۔"وہ کیا آپا؟؟"۔۔۔تو وہ کہنے لگیں ۔۔اسے اپنے لمبے بالوں سے بہت عشق ہے۔۔۔تم اس کے ریشمی بالوں کی بہت تعریف کرنا۔۔۔ان کی تعریف سن کر وہ تیری طرف ضرور پھسلے گی۔پھر کہنے لگیں۔۔ہاں ایک بات اور۔۔۔اور وہ یہ کہ۔۔۔غزالہ تھوڑی" ڈرو لڑکی" ہے۔مطلب ڈرتی بہت ہے۔۔ایسا نہ ہو کہ وہ تمہارے سامنے خوف کا اظہار کرے ۔۔۔اور تم اسے ترس کھا کے چھوڑ دو ۔۔۔۔پھر بات کو جاری رکھتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔

    ۔۔یاد رکھو۔۔۔ بار بار ڈر کا اظہار کرنا اس کی پرانی عادت ہے۔۔۔۔لیکن ان سب کے باوجود بھی۔۔میرے خیال میں ۔۔۔۔وہ تمہارے لیئے بہت آسان ہدف ثابت ہو گی۔۔۔
    اور تم اسے آسانی سے شکار کر لو گے۔۔۔۔۔اس پر میں دل ہی دل میں بولا۔۔۔آپا پلیز آپ مجھے موقع تو دیں۔۔ باقی کا کام میں خود سنبھال لوں گا۔لیکن بوجہ نہ کہہ سکا۔۔


    اگلے دن جب میں ان کے گھر پہنچا ۔۔تو دیکھا کہ ۔۔غزالہ باجی۔۔۔ آپا کے ساتھ بیٹھی گپیں لگا رہی تھیں۔۔میں بھی ان کے پاس جا بیٹھا ۔۔۔اور ان کی باتیں سننے لگا۔۔۔اس وقت وہ اپنی ساس کے مظالم کی داستانیں سنا رہی تھی۔۔۔ جسے آپا بڑے غور سے سن رہی تھی اور بیچ بیچ میں لقمے بھی دیتی جا رہی تھی۔۔۔دس پندرہ منٹ کے بعد جب ظالم ساس ۔۔۔۔مظلوم بہو ۔۔ ٹائپ سٹار پلس کی یہ کہانی ختم ہوئی تو۔۔۔ آپا ۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہتے ہوئے اٹھی کہ۔۔۔میں شاہ جی کے لیئے ٹھنڈا لاتی ہوں۔۔آپا کے جاتے ہی ہم دونوں نے اپنی باتیں شروع کر دیں۔۔۔۔آپا کافی دیر کے بعد کولڈ ڈرنک لائی۔۔۔ ابھی میں نے آدھی بوتل ہی فنش کی تھی کہ وہ غزالہ باجی سے مخاطب ہو کر بولیں۔۔۔غزالہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ شاہ جی کو تیرے لمبے بال بہت پسند ہیں۔۔۔آپا کی بات سن کر غزالہ نے بڑی حیرانی سے میری طرف دیکھا۔۔۔اور کہنے لگی۔ "ارے!! ۔۔پھر میری طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔کیا یہ بات سچ ہے مسٹر؟"۔۔۔اس پر میں انہیں مسکہ مارتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔ "جی باجی ۔۔واقعی ہی مجھے آپ کے خوبصورت اور لمبے بال بہت پسند ہیں۔۔۔۔بلکہ انہیں دیکھ کر مجھے ایک انڈین گانے کی یاد آ جاتی ہے۔۔۔جو کچھ یوں ہے کہ یہ ریشمی زلفیں یہ شربتی آنکھیں۔۔۔۔انہیں دیکھ کر جی رہا ہے کوئی۔۔۔۔میری اس بکواس سے وہ سچ مچ بہت خوش ہو گئی۔۔پھر بڑی ادا سے۔۔۔۔ اپنے بالوں کو جھٹکا دیا۔۔۔۔۔اور چہکتے ہوئے بولی۔۔۔" "اوہ تھینک یو ڈیئر۔۔مجھے نہیں معلوم تھا کہ تمہیں میرے بال اتنے زیادہ پسند ہیں۔۔۔ اسی دوران آپا نے بڑے فخریہ انداز میں میری طرف دیکھا۔۔۔۔ جیسے کہہ رہی ہوں۔۔ دیکھا میری ٹپ کا کمال۔۔۔کہ پہلے ہی ہلے میں ۔۔۔ نشانہ بڑا ٹچ وجیا۔۔۔۔ ۔۔

    Comment


    • #22
      اس کے بعد وہ بڑے طریقے سے مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولیں۔۔۔۔۔۔۔شاہ جی عدنان سویا ہوا ہے ویسے تو اس کے اٹھنے کی امید نہیں۔۔۔لیکن پھر بھی اگر وہ اٹھ گیا تو اس کا دھیان رکھنا۔ اس پر میں حیرانی دکھاتے ہوئے بولا۔۔آپ کہیں جا رہی ہو کیا؟۔۔تو وہ بظاہر بڑی سنجیدگی سے کہنے لگیں۔۔ہاں یار ۔۔میں زرا درزی کی دکان پر جا رہی ہوں۔۔۔لیکن اس سے پہلے مجھے اپنی شرٹ کے لیئے میچنگ دوپٹہ بھی لینا ہے۔۔پھر غزالہ سے مخاطب ہو کر بولی۔۔تم میرے آنے تک ادھر ہی بیٹھو کہ۔۔۔ابھی تازہ تازہ ساسو ماں سے جھگڑا کر کے آئی ہو۔۔ایسا نہ ہو کہ تمہارے گھر جانے پہ وہ کوئی نیا کٹا کھول دے۔۔۔۔ اس لیئے میرا مشورہ ہے کہ اپنے میاں کے آنے تک۔۔۔ تم ادھر ہی بیٹھی رہو۔۔۔۔۔ ۔۔اتنا کہہ کر انہوں نے میز پر پڑا شاپر اٹھایا ۔۔ جس میں ان کے ان سلے کپڑے پڑے تھے اور گھر سے باہر نکل گئیں۔۔۔


      آپا کے جانے کے بعد۔۔۔۔اب ہم دونوں اکیلے رہ گئے تھے ۔۔۔۔۔غزالہ باجی کے ساتھ تنہائی میسر آتے ہی۔۔میرے اندر مستی کی لہر سی دوڑ گئی۔۔۔دوسری طرف کچھ اسی قسم کی صورت حال ۔۔ ان کی بھی لگ رہی تھی۔۔۔گو کہ انہوں نے منہ سے کچھ نہیں کہا۔۔۔۔۔لیکن ۔ان کے چہرے پر بھی قوس قضا کے رنگ صاف نظر آ رہے تھے۔۔۔۔لیکن وہ کسی انجانے خیال کے تحت خاموش بیٹھیں تھیں۔۔۔جب ان کی خاموشی تھوڑی لمبی ہو گئی۔۔۔۔تو اس کو توڑنے کے لیئے۔۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا ۔۔۔۔۔باجی !۔۔۔ یہ بتائیں کہ آپ کا ساسو ماں سے کس بات پہ جھگڑا ہوا تھا؟۔۔تو وہ برا سا منہ بناتے ہوئے بڑی بے تکلفی سے بولیں۔۔۔ چھوڑ نہ یار۔۔ اس بڑھیا کو تو بس ۔۔میرے ساتھ ۔۔لڑنے کا بہانہ چاہیئے ہوتا ہے۔۔پھر میری آنکھوں میں جھانکتے ہوئے بولیں۔۔۔اس بات کو دفعہ کرو ۔۔۔تم بس میرے ساتھ ۔۔ اچھی اچھی باتیں کرو۔۔۔ایک سیکنڈ میں ہی۔۔ میں سمجھ گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔کہ آپا کی غیر موجودگی میں ان کے ساتھ کون کون سی "اچھی اچھی" باتیں ہو سکتی ہیں۔۔۔چنانچہ یہ سوچ کر میں ان سے بولا۔۔۔۔باجی آپ بہت خوبصورت ۔۔۔اور گریس فل ہو۔۔۔اس پر وہ ایک خاص ادا سے بولیں۔۔۔۔۔شکریہ۔۔۔پھر میں ان کے نزدیک ہوتے ہوئے بولا۔۔۔۔آپ کی خوبصورتی اور گریس میں ۔۔۔۔۔ان چمکدار اور ریشمی بالوں کا بہت حصہ ہے۔۔۔۔۔ پھر ان کی طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔ ۔۔۔کیا میں انہی چھو سکتا ہوں؟‘‘ ۔۔۔یہ سن کر۔۔۔۔وہ ایک لمحے کے لیے شرما سی گئیں ۔۔ پھر کچھ سوچ کر جواب دیتے ہوئے بولی۔ ’’ہاں کیوں نہیں ڈئیر ‘‘ پھر مجھے وارننگ دیتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔۔اور ہاں ان کو صرف چھونا ہے۔۔۔اس کے علاوہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور کوئی مستی نہیں چلے گی۔۔۔



      ان کی اس وارننگ۔۔۔۔ سے میں سمجھ گیا کہ اصل میں وہ کہنا کیا چاہتی ہیں۔ ۔۔سو میں اس کے بالوں کو چھونے کے لیے کھڑا ہوگیا ۔۔۔جو کہ واقعی بہت سلکی اور نرم تھے۔۔۔اب پوزیشن یہ تھی کہ۔۔ وہ کرسی پر بیٹھی تھی اور میں اس کے سامنے کھڑا تھا۔۔۔اس دن میں نے شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی۔۔چنانچہ ان کے قریب بلکہ عن قریب ہوتے ہوئے۔۔۔۔ جب میں نے ان کے بالوں کو سر سے لے کر۔۔۔کندھے تک چھوا ۔۔۔ تو وہ ہلکی سی کانپ گئیں۔۔۔ادھر بالوں میں انگلیاں پھیرتے وقت ۔۔ جزبات کی شدت سے میرا بھی برا حال ہو رہا تھا۔۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ میرا " ٹول" بھی سخت سے سخت تر ہوتا جا رہا تھا۔۔۔بالوں پر ہاتھ پھیرتے پھیرتے میں نے ان کے گالوں پر انگلی پھیری۔۔ان کا چہرہ پہلے ہی سرخ ہو رہا تھا۔۔۔میرے ایسے کرنے سے ان کے ہونٹ مزید خشک۔۔۔ اور گال شرم سے لال ہو گئے۔اب میں نے ان کو چیک کرنے کے لیئے۔۔۔۔اپنے نیم کھڑے لن کو بڑی احتیاط کے ساتھ ان کے جسم سے ٹچ کیا۔۔۔لیکن وہاں خاموشی تھی۔۔۔ پھر میں نے اپنے آپ سے کہا۔۔۔۔ بیٹا مزہ لینا ہے۔۔۔۔تو کچھ خطرہ تو مول لینا ہی پڑے گا۔۔۔اس لیئے تھوڑا آگے بڑھ۔۔۔چنانچہ یہ سوچ کر۔۔۔۔میں تھوڑا جھکا۔۔۔ان کے کانوں میں سرگوشی کرتے ہوئے بولا۔۔۔۔ "غزالہ باجی ۔۔میں آپ کی خوبصورتی پر مر مٹا ہوں ۔۔تو وہ کپکپاتے ہوئے لہجے میں۔۔۔۔دھیرے سے بولیں۔۔تم جھوٹ بول رہے ہو۔۔۔۔تو میں ۔۔ان کے بالوں میں انگلی پھیرتے ہوئے بولا۔۔۔ یہ جھوٹ نہیں ہے باجی۔۔۔ واقعی میں آپ پر مرتا ہوں۔۔۔انہوں نے میری بات کا کوئی جواب نہ دیا۔۔۔۔بلکہ خاموش رہیں۔۔اور میں نے اس خاموشی کو نیم رضامندی جان کر۔۔۔۔۔۔ان کی دوسری نرم چیز یعنی چھاتیوں پر لن کو ٹچ کر دیا۔۔لن کے ساتھ لگتے ہی انہوں نے ایک گرم سی آہ بھری "آہ ہ ہ" پھر دھیمے سے کہنے لگیں۔ "نا کرو شاہ جی!!!!!۔۔۔۔۔۔۔"

      Comment


      • #23
        کہیں تمہاری آپا ہی نہ آجائے" ۔۔۔بات کرتے وقت ان کا جسم کپکپا رہا تھا۔۔۔اور چہرہ جزبات کی شدت سے سرخ ہو رہا تھا۔۔۔اس پر میں لن کو دوبارہ ۔۔۔۔ان کی چھاتیوں پر لگاتے ہوئے بولا۔۔۔۔کچھ نہیں ہو گا باجی۔۔۔ آپ کو معلوم ہی ہے کہ ۔۔۔آپا درزی کے پاس گئی ہیں۔۔ لیکن اس سے قبل وہ مارکیٹ سے اپنی شرٹ کے لیئے میچنگ دوپٹہ بھی لیں گے۔۔جس میں کافی ٹائم لگ جائے گا۔۔۔اس لیئے آپ ان کی طرف سے آپ بے فکر ہو جائیں ۔۔۔۔ کہ ان کے آنے میں ابھی بہت وقت پڑا ہے۔۔۔ ۔۔اتنی بات ۔۔ کہتے ہوئے۔۔۔میں نے اپنے لن کو دوبارہ سےان کی چھاتیوں پرٹچ کر دیا۔۔۔تو وہ سرگوشی کرتے ہوئے بولیں۔۔پلیز ایسے نہ کرو۔۔مجھے ڈر لگ رہا ہے ۔۔


        لیکن۔۔۔ چونکہ مجھے ان کی " لینی " تھی۔۔۔اس لیئے میں نے بار بار ایسا ہی کیا۔۔ ۔۔پھر تھوڑی دیر بعد۔۔۔میں نے اس سے ۔۔۔ اگلا سٹیپ لینے کا فیصلہ کیا۔۔۔۔اور وہ یہ کہ۔۔۔۔میں نے ان کے جوش جزبات سے تمتماتے ہوئے چہرے کو اوپر اٹھایا ۔۔۔اور پھر ان پر جھکتے ہوئے۔۔۔ ان کے نرم ہونٹوں کو چومتے ہوئے بولا۔۔۔باجی۔۔۔۔۔آپ بہت پیاری ہو۔۔۔۔ میرے ہونٹ چومنے کی دیر تھی کہ وہ کپکپاتے ہوئے بولیں۔۔۔شاہ جی!۔۔۔پلیززز۔۔ ایسا نہ کرو۔۔۔کو ئی آگیا تو بہت برا ہو گا۔۔۔ لیکن میں نے ان کی بات ان سنی کرتے ہوئے جیسے ہی دوبارہ ان کے چہرے پر جھکا۔۔۔۔تو وہ اپنے ہونٹوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولیں۔۔۔۔پہلے گلی میں دیکھ کر آ۔۔کہیں تیری آپا تو نہیں آ رہی؟؟۔۔۔اور پھر واپسی پر دروازے کو لاک کر کے آنا۔۔۔میں نے ان کا حکم مانا۔۔۔۔اور دروازے سے جھانک کر دیکھا۔۔۔۔دور دور تک کوئی بندہ پرندہ نہ تھا۔۔۔۔پھر مین گیٹ کو لاک کرنے کے بعد ۔۔۔میں غزالہ باجی کے پاس پہنچا۔۔۔ دیکھا تو وہ کمرے میں بڑی بے چینی سے ٹہل رہی تھیں۔۔مجھے اندر آتے دیکھ کر بولیں۔۔۔ کیا رپورٹ ہے؟ تو میں نے کہا باجی باہر تو ہو کا عالم ہے۔۔ گرمی کی وجہ سے لوگ باگ اپنے اپنے گھروں میں دبکے ہوئے ہیں۔۔۔اس پر وہ کہنے لگیں۔کیا تم نے گیٹ کو اچھی طرح لاک کر دیا ہے؟ تو میں ان کی طرف بڑھتے ہوئے بولا۔۔۔جی باجی ۔ سب کام اوکے ہو گئے ہیں۔۔۔اتنا کہہ کر میں نے انہیں اپنے گلے سے لگا کر اتنا دبایا کہ ۔۔۔ان کی بھاری چھاتیاں میرے سینے میں پیوست ہو گئیں۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی میں ان کی گردن کو چومنے لگا۔۔۔۔ ان کا چہرہ شہوت کی گرمی سے سرخ ہو رہا تھا۔۔۔تبھی غزالہ باجی میری بانہوں میں کسمساتے ہوئے بولیں۔۔۔شاہ جی!۔۔۔ جو بھی کرنا ہے ۔۔۔۔۔ پلیز جلدی کرلو۔۔۔۔کہ مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے




        ۔۔تب میں ان کے (جوش سے) تمتماتے ہوئے گالوں کو چوم کر بولا۔۔۔باجی یہ تو بتائیں۔۔۔کہ مجھے جلدی جلدی میں کیا کرنا ہو گا؟؟؟؟؟؟۔۔۔۔۔تو وہ ہلکا سا مسکراتے ہوئے بولیں۔۔۔وہی جو اس وقت تیر ا دل کر رہا ہے ۔۔۔لیکن پلیز جلدی کرو۔۔۔مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے۔۔۔۔اس پر
        میں ان کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے بولا۔۔میرا تو دل کر رہا ہے کہ۔۔۔۔ آپ کو خوب چوموں۔۔آپ کے رس بھرے ہونٹوں کو چوسوں۔۔اور آپ کے نرم جسم سے کھیلوں۔۔تو وہ بڑی بے چارگی سے بولیں۔۔وہ تو ٹھیک ہے۔۔لیکن ۔۔پلیز جلدی کرو۔۔کہیں کوئی آ ہی نہ جائے۔۔تو میں ان کے ہونٹوں کو چوم کر بولا۔۔باجی ۔۔اگر یہاں تک آ گئیں ہیں تو پلیز ڈریں مت۔۔۔میں آپ کو کچھ نہیں ہونے دوں گا۔۔۔بس میرے ساتھ انجوائے کریں۔۔تو وہ ہولے ہولے کانپتے ہوئے کہنے لگیں۔۔۔وہ تو میں کر ہی رہی ہوں ۔۔اس کے ساتھ ہی۔۔ میں نے اپنے ہونٹ ان کے نرم ہونٹوں پر رکھ دیئے۔۔۔اس کے ساتھ ہی اپنے۔۔۔۔ ایک ہاتھ کو ۔۔۔۔ ان کی مخروطی چھاتیوں پر رکھ کر دبانا شروع کر دیا۔۔۔۔ چھاتیاں دبانے کی دیری تھی ۔۔۔۔کہ ان کے منہ سے شہوت بھری سسکی نکل گئی۔۔۔۔۔۔۔ جو کہ منہ سے منہ جڑا ہونے کی وجہ سے۔۔۔۔ادھر ہی دب گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس دوران ہم نے بہت ڈیپ کسنگ کی۔۔۔۔۔

        Comment


        • #24
          ۔پھر میں نے اپنی زبان باجی کے منہ میں ڈال دی۔۔انہوں نے میری زبان کو اپنے ہونٹوں کی گرفت میں لیا۔۔اور اسے چوسنا شروع ہو گئیں۔ ہماری زبانیں ایک دوسرے سے ٹکرا رہی تھیں اور ہم ایک دوسرے کے تھوک کو آپس میں ملا کر لطف اندوز ہو رہے تھے۔۔۔ان کے ہونٹ بہت نرم تھے ۔۔۔۔۔اور ان کا منہ بہت گرم تھا۔۔۔۔۔چوسنے میں ان کی زبان بہت نمکین اور۔۔۔ان کا تھوک بہت لذیذ تھا۔ڈیپ کسنگ کرنے کے تھوڑی دیر بعد وہ ایک بار پھر شدت جزبات سے کپکپاتے ہوئے بولیں۔۔شاہ جی۔۔۔۔ڈر بھی لگ رہا ہے۔۔۔۔اور مزہ بھی آ رہا ہے۔۔اس لیئے پلیز جلدی کرو۔۔۔
          اس وقت میں اور غزالہ باجی۔۔۔۔ ایک دوسرے کی بانہوں میں بانہیں ڈالے بوس و کنار کر رہے تھے ہمارے جسموں میں ایک دوسرے کے لیئے۔۔۔۔ جنسی طلب حد سے زیادہ بڑھ چکی تھی ۔۔یہاں تک کہ میرا لن مسلسل ان کی پھدی پر اٹھکیلیاں کر رہا تھا۔۔۔۔لن کو اپنی پھدی پر رگڑ کھاتے دیکھ کر۔۔۔۔ وہ بھی بہت زیادہ شہوت میں آ گئیں تھیں۔۔۔اور اب تو وہ خود بھی۔۔۔ فل گرمی کے ساتھ ۔۔۔اپنی پھدی کو۔۔۔میرے لن پر رگڑے جا رہیں تھیں۔


          ۔لوہا
          گرم دیکھ کر میں نے ان کی شلوار میں ہاتھ ڈالا۔۔۔انہوں نے مست نظروں سے میری طرف دیکھا۔۔۔ لیکن بولیں کچھ نہیں۔تب میں نے ان کے آزار بند کو پکڑ کر کھینچ دیا۔۔۔جس سے ان کا نالہ کھل گیا۔۔۔۔۔۔پھر میں ۔۔۔۔جیسے ہی ان کی شلوار کو اتارنے لگا۔۔۔تو وہ بڑی تیزی سے بولیں ۔۔۔ساری شلوار نہ اتارو۔۔۔۔۔تو میں ان سے بولا۔۔۔لیکن باجی ۔۔" اندر"۔۔ ڈالنے کے لیئے شلوار تو اتارنی پڑے گی نا۔۔۔اس پر وہ کہنے لگیں میں اسے نیچے کر لیتی ہوں۔۔۔اور پھر شلوار کو اپنے ٹخنوں تک لے گئیں ۔۔۔اور میرے سامنے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کے۔۔۔۔ جھک گئیں۔۔۔پھر ہاتھ بڑھا کر میرے لنڈ کو پکڑا ۔۔۔۔اور اپنی ۔۔بھاری گانڈ کے درمیان رکھ کر بولیں۔۔۔پلیز ایسے ہی کر لو۔۔۔اس پر میں ان سے بولا۔۔۔۔ آپ کا مطلب لن گانڈ میں ڈالنا ہے؟۔۔۔میری بات سن کر وہ نفی میں سر ہلاتے ہوئے بولیں۔۔۔ نہیں بلکہ۔۔۔اسے اسی جگہ پر ڈالو۔۔۔جو کہ خاص طور پر اس کے لیئے بنائی گئی ہے۔۔تو میں مزے لیتے ہوئے بولا۔۔۔باجی۔۔جہاں لن ڈالنا ہے۔۔۔۔اس جگہ کا کوئی تو نام ہو گا نا؟۔۔۔اس سارے ایپی سوڈ میں وہ پہلی دفعہ۔۔۔ بڑے ہی سیکسی انداز میں بولیں ۔۔ہاں ہے۔۔اسے پھدی کہتے ہیں۔۔۔اب جلدی سے ۔۔۔اپنے لن کو میری گیلی پھدی میں ڈال دو۔۔تب میں ان سے بولا۔۔اوکے باجی۔۔لیکن پہلے تھوڑا سا گانڈ کا مزہ بھی تو لینے دیں نا۔۔۔تو وہ کہنے لگیں۔۔اچھا لے لو۔۔ لیکن پلیز جلدی کرو۔۔۔۔۔چنانچہ میں نے ان کی گانڈ پر تھوک پھینکا۔۔۔۔اور اسے چکنا کرنے کے۔۔۔۔اس پر لن رگڑنے لگا۔۔۔۔



          ۔اور اب ۔۔۔۔ میرا سخت لن ۔۔ان کی نرم اور چکنی بنڈ پر۔۔۔ کسی مچھلی کی طرح تیرتا جا رہا تھا ۔۔میری اس حرکت سے ۔۔۔۔۔ انہیں بھی مزہ مل رہا تھا ۔جس کا ثبوت ان کے منہ سے نکلنے والی شہوت آمیز سسکیاں تھیں۔۔۔۔۔۔پھر سسکیوں کے درمیان ہی۔۔۔۔ وہ اپنی عادت سے مجبور ہو کر کہنے لگیں۔۔۔۔شاہ جی۔۔۔مجھے ڈر لگ رہا ہے۔۔ پلیزززززززز۔۔۔جو کرنا ہے جلدی کرو ۔۔ ۔اس میں بولا ۔۔۔۔۔اوہو باجی۔۔۔۔تھوڑا مزہ تو لینے دیں ناں۔۔۔۔تو وہ سسکی لیتے ہوئے بولیں۔۔۔بہت لے لیا۔۔۔۔ اب بس بھی کر دو۔۔اور جو کرنا ہے جلدی کرو۔۔۔۔۔۔اس پر میں اپنے لن کو۔۔۔۔۔بدستور ان کی گانڈ پر رگڑتے ہوئے بولا۔۔ایک تو میں آپ کی جلدی جلدی ۔۔۔۔۔ سے بہت تنگ ہوں۔۔۔میری بات سن کر وہ مزید کچھ نہ بولیں ۔۔جبکہ میں۔۔۔۔ان کی گانڈ سے کھیلتا رہا ۔۔جو کہ
          بڑی ہی نرم اور موٹی تھی۔۔۔۔اس وقت میرا لن ان کی دراڑ میں پھنسا۔۔۔۔۔ بنڈ کے نرم سوراخ سے ٹچ ہو رہا تھا۔۔

          Comment


          • #25
            کچھ دیر مزہ لینے کے بعد ۔۔۔میں نے لن کو بنڈ کی دراڑ سے ہٹایا۔۔۔۔اور اپنی درمیانی انگلی کو منہ میں ڈال کر اسے اچھی طرح سے چکنا کیا۔۔۔۔اور کچھ تھوک باجی کے نرم سوراخ پر پھینکا۔۔۔اور پھر اپنی انگلی کو اندر ڈال دیا۔۔جیسے ہی میری ۔۔۔ انگلی گانڈ میں داخل ہوئی۔۔۔تو باجی نے گردن گھما کر میری طرف دیکھا۔۔۔اور سسکتے ہوئے بولیں۔۔۔انگلی کیوں ڈالی۔؟۔۔لن ڈالنا تھا نا۔۔۔اس پر میں بولا۔۔۔ آپ نے خود ہی تو کہا تھا۔۔۔۔۔۔۔ کہ لن کو پھدی میں ڈالنا ہے۔۔۔تو وہ اپنی گانڈ کو میری انگلی پر دباتے ہوئے بولیں۔۔انگلی بھی ٹھیک ہے۔۔۔۔لیکن ۔۔۔۔اگر اس کی بجائے۔۔۔۔لن ڈالتے۔۔ تو زیادہ مزہ آنا تھا۔۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے۔۔۔۔ مستی کے عالم میں گانڈ کو کھل بند کرنا شروع کر دیا۔۔۔اور میں اپنی انگلی کو نرم گانڈ کے اندر باہر کرتا رہا۔۔۔اس دوران اچانک ہی مجھ پر بری طرح سے شہوت سوار ہو گئی۔۔۔چنانچہ میں نے انگلی کو گانڈ سے نکالا۔۔۔۔اور اس پر دوبارہ سے لن رگڑتے ہوئے بولا۔۔۔۔"باجی پلیز ساری شلوار اتاردیں۔۔۔تو وہ پیچھے کی طرف دیکھتے ہوئے بولیں۔۔۔ہرگز نہیں!۔۔پھر کہنے لگیں۔۔۔۔ شاہ جی سمجھنے کی کوشش کرو۔۔مجھے بہت ڈر لگتا ہے۔۔۔ اگر کو ئی آ گیا تو کیا ہو گا؟؟۔۔اس لیئے تسلی سے پھر کبھی چود لینا۔۔ ابھی ایسے ہی کر لو۔



            چونکہ اس وقت میں بہت زیادہ گرم ہو رہا تھا ۔۔۔۔اس لیئے اچانک ہی ۔۔۔۔میں بڑی شہوت سے بولا۔۔۔۔اگر پوری شلوار نہیں اتارنی ۔۔تو پھر " تھوڑا سا لنڈ ہی چوس لیں" میری بات سن کر وہ پیچھے کی طرف مڑیں۔۔اور شہوت بھرے لہجے میں کہنے لگیں۔۔۔سچ پوچھو تو میرا دل بھی چوپا لگانے کو کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے میرے تھوک سے گیلے۔۔۔۔۔۔ لنڈ کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔۔۔پھر اس کو دباتے ہوئے بولیں۔ "واہ کیا سخت اور گرم لنڈ ہے" اتنا کہہ کر وہ میرے سامنے اکڑوں بیٹھ گئیں۔۔۔اور میرے لن کو اوپر سے نیچے تک چاٹنا۔۔اورپھر چوسنا شروع ہو گئیں۔۔۔اس کے ساتھ ساتھ وہ میری دونوں گیندوں کو بھی مسلتی جا رہیں تھیں۔۔۔۔لن چوستے چوستے اچانک ہی ۔۔انہوں نے میری طرف دیکھا۔۔۔اور لوڑے کو منہ سے نکال کر بولیں۔۔۔ "شاہ جی برداشت نہیں ہو رہا ۔۔۔۔پلیز میری پھدی مارو۔۔۔۔میرے اندر لن ڈال کے۔۔۔۔۔۔ فل سپیڈ سے ان آؤٹ کرو۔۔۔اتنا کہہ کر۔۔وہ اوپر اٹھیں۔۔۔۔ جس کرسی پر وہ تھوڑی دیر پہلے بیٹھی ہوئیں تھیں۔۔۔ انہوں نے اسی کرسی کے دونوں بازؤں پر اپنا ایک ایک ہاتھ رکھا۔۔۔اور اپنی ٹانگیں کھول دیں۔۔۔۔جس سے ان کی لیس دار چوت نمایاں ہو کر سامنے آ گئی۔۔۔۔وہ ایک سرخی مائل اور ہلکے بالوں والی پھدی تھی۔۔۔جو کہ اس وقت بری طرح سے گیلی ہو رہی تھی۔۔۔ابھی میں ان چوت کا جائزہ ہی لے رہا تھا۔۔۔۔کہ غذالہ باجی کی آواز گونجی ۔۔وہ بڑی شہوت میں کہہ رہیں تھیں۔۔۔جلدی کرو شاہ جی۔۔۔۔میری پھدی لن لینے کے لیئے۔۔۔۔۔۔۔۔ بے تاب ہو رہی ہے۔۔اب میں ٹوپے پر تھوڑا ساتھوک لگا کر اسے چکنا کیا۔۔۔پھر لن کو ہلکے بالوں والی خوبصورت چوت کے دھانے پر رکھا۔۔۔۔۔اور ذور سے گھسہ مارا۔۔۔۔۔۔لن پھسلتا ہوا ان کی کیوٹ پھدی میں اتر گیا۔۔۔۔جیسے ہی لن اندر گیا۔۔۔۔انہوں نے شہوت آمیز چیخ ماری۔۔۔آآؤؤؤچ چ ۔۔افف ف۔۔۔ شاہ جی مزہ آ گیا۔۔۔اب رکنا نہیں میری پھدی میں گھسے مارتے جاؤ۔۔مارتے جاؤ۔۔۔۔۔اور میں اسی پوزیشن میں ان کو چودتا رہا۔۔چودتا رہا ۔اور وہ شہوت اور مزے سے سسکیاں لیتی رہیں۔۔۔۔اس دوران وہ دو ایک دفعہ چھوٹیں بھی ۔۔۔۔جبکہ میں اسی جوش سے گھسے مارتا رہا۔۔۔۔آخر میرا بھی اینڈ پوائینٹ آ گیا۔۔۔۔چنانچہ میں گھسے مارتے ہوئے بولا۔۔۔۔باجی میرا نکلنے والا ہے۔۔کہاں چھوٹنا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔

            Comment


            • #26
              تو وہ بڑی شہوت سے بولیں۔۔۔ میری پھدی تبھی ٹھنڈی ہو گی ۔۔۔۔۔۔۔۔ جب اس کے اندر۔۔۔ تیری منی کا سپرے ہو گا۔۔اس لیئے اندر ہی چھوٹنا۔۔پھر وہ لذت بھرے لہجے میں بولیں۔۔۔۔۔بغیر رکے گھسے مارتا جا۔۔۔۔۔۔۔پھر۔۔کچھ زبردست شاٹس کے بعد میں۔۔میرے جسم کو اوپر تلے تین چار جھٹکے لگے۔۔۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی میں نے۔۔۔ ان کی کھل بند ہونے والی چوت میں اپنا سارا پانی چھوڑ دیا۔۔۔۔۔ میرے چھوٹنے کے فوراً بعد۔۔انہوں نے ہاتھ بڑھا کر لن کو پھدی سے باہر نکالا۔۔۔۔۔اورپھدی کو بغیر دھوئے اور صاف کیئے۔۔ جلدی سے شلوار کو اوپر کرتے ہوئے آزار بند باندھ لیا۔اس کے ساتھ مجھے بھی شلوار پہننے کو کہا ۔۔۔۔اس پر میں احتجاج کرتے ہوئے بولا۔۔۔ "باجی پر میں نہیں تو ابھی لن صاف بھی نہیں کیا۔۔۔۔۔۔ تو وہ تیزی سے بولی۔۔نو۔۔ نو۔۔۔بعد میں صاف کر لینا۔۔۔ابھی ایسے ہی پہن لو۔۔۔۔۔۔پھرررررررررررررررررر۔۔۔

              ۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔

              Comment


              • #27
                کار شاہ جی غزالہ کی پھدی لینے میں کامیاب ہو ہی گئے اب آپا کو اسٹوری سناتے کہیں ان کی بھی نا لے لیں شکریہ جناب

                Comment


                • #28
                  واہ . . کمال کر دیا ہے شاہ جی . . کیا پھدی ماری ہے

                  Comment


                  • #29
                    شاہ جی کی کہانی ایک سے بڑھ کر ایک ہوتی ہے بہت ہی زبردست

                    Comment


                    • #30
                      Arey wah, hamarey hero ka tu fatafat mein hi kaam ho gaya. Zabardast.

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X