Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

​ سات لڑکیاں سات دن ​

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ​ سات لڑکیاں سات دن ​


    سات لڑکیاں سات دن
    حصہ اول
    _______________________________________
    ایک کالج میں سات لڑکیاں پڑھتی تھیں ۔۔۔ وہ ساتوں بہت اچھی سہیلیاں تھیں ۔۔۔۔ ان لڑکیوں کا یہ گروپ آٹھ مہینے پرانا تها.....ان .ساتوں سہیلیوں کی سوچ ایک جیسی تهی _ ماڈرن _ نئے دور کی __ آزاد خیال ۔۔۔۔
    لیکن ان ساتوں میں سے ایک سہیلی ایسی بھی تھی جو ان سب لڑکیوں سے مختلف تهی اسے فیشن میک اپ ان چیزوں میں دلچسپی نہیں تهی وہ سارا وقت کتابوں میں گهسی رہتی ۔۔۔۔ وہ اہک بہت ہی سادہ مزاج تھی ۔۔۔۔
    اس کا نام تھا صبا ۔۔۔۔۔۔
    صبا ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی تھی اس لئے وہ اپنی ساری سہیلیوں سے مختلف اور سادہ تھی ۔۔۔۔ صبا کی ساری سہیلیاں اکثر اسے طعنے مارتی تھیں کہ اسے شہری اور ماڈرن زندگی کا کچھ نہیں پتا وہ بالکل دیہاتی ہے ۔۔۔۔۔ صبا کبھی ان کی باتوں پر توجہ نہ دیتی اور پڑھائی میں لگی رہتی ۔۔۔۔۔ باقی ساری لڑکیاں ہینڈسم لڑکوں کو دیکھتیں ۔۔۔۔ اور وہ سب آج کل ایک نئے لڑکے اذلان بخاری کو پسند کرتی تھیں ۔۔ لیکن اذلان ان ساری لڑکیوں کو لفٹ بالکل نہیں کرتا تھا ۔۔۔۔۔
    پہلا دن
    وہ ساتوں سہیلیاں اس وقت کالج کے سبز گهاس پہ بیٹهی تهیں ..
    زنیرہ _ نمرہ _ آبیہہ __ رمنا _ فاریہ _ عشرت _
    اچانک اذلان کالج کے دروازے سے اندر آیا ۔۔۔۔
    __رمنا چلائی
    او مائی گاڈ دیکهو وہ آ گیا ۔۔۔۔ '
    سب لڑکیوں نے نگاہوں کا رخ رمنا کی انگلی کی طرف کیا __سامنے کالج کے دروازے سے وہ خوبصورت ہینڈسم لڑکا داخل ہوا ..سب لڑکیاں بنا سانس لیے اذلان کو دیکھ رہی تهیں لیکن صبا پڑهائی میں مصروف تهی اسے ان سب چیزوں میں دلچسپی نہیں تهی ____
    وہ ازلان بخاری نامی لڑکا روز یونہی ان لڑکیوں کی دهڑکنیں روک دیتا ..سب ہی سہیلیاں اذلان پہ دل و جان سے فدا تهیں اس کی وجہ اذلان کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس کی بے پناہ دولت بھی تها.......
    فاریہ اذلان کو دیکھتے ہوئے بے بسی سے بولی
    ارے یار یہ اذلان تو ہمارے ہاتھ ہی نہیں آتا....
    سب سہیلیاں اداس ہو گئیں.....
    زنیرہ نے اچانک اعلان کیا. ..
    چلو ایک گیم کهیلتے ہیں لڑکیو ...؟ .
    سب لڑکیاں حیران ہو کر زنیرہ کو دیکهنے لگیں. .. زنیرہ نے کہا
    میرے پاس ایک آڈیا ہے ہم اذلان کو پٹاتے ہیں... '
    سب لڑکیوں نے زنیرہ کو کها جانے والی نظروں سے دیکها اسے پٹانا اتنا آسان تهوڑی تها........
    عشرت رو دینے کو تهی.....
    کیسے.....؟
    زنیرہ نے جواب دیا ۔۔۔
    دیکهو ہم سب اس گیم میں حصہ لیں گے...سب ایک ایک دن ازلان کے ساتھ گزاریں گے اور اسے اپنی صلاحیتوں سے آگاہ کریں گے .جیسے کہ میں گانا بہت اچها گاتی ہوں....اذلان جس سے امپیرس ہوگا اس لڑکی کو سب مل کر دس ہزار کا ایک گفٹ دیں گی...... زنیرہ کا
    آڈیا سب لڑکیوں کو پسند آیا....اس کی بات سب مان گئیں..
    نمرہ نے صبا سے پوچها...جو بت بنی پڑھ رہی تهی...
    تمارا کیا خیال ہے صبا تم حصہ لو گی اس گیم میں. ..؟
    صبا نے گھور کر ان سب کو دیکھا اور بولی ۔۔۔۔
    ' نہیں تم لوگوں کو یہ فضول کام مبارک ہوں..میں کالج اس لیے نہیں آتی کہ لڑکے پٹاوں... صبا رکهائی سے بولی سب لڑکیوں کے سر پہ لگی اور تلے پہ آ بجهی...
    زنیرہ نے دل میں لگی آگ کو باہر نکالا...... اور بولی ۔۔۔
    ہاں...ہاں...بڑی پارسا بنتی ہے...دیکھ لینا ایک دن کنواری ہی مرے گی تو..کوئی مرد تجهے گهاس بھی نہیں ڈالے گا....
    وہ سب اذلان کو پٹانے کے آڈیے کے بارے میں سوچنے لگیں.....آج اذلان کو پٹانے کی باری زنیرہ کی تھی ۔۔۔۔
    زنیرہ اذلان کو پٹانے کے لیے گئی..... اور اسے گئے ہوئے ایک گهنٹہ ہو چکا تها .سب لڑکیاں بے صبری سے زنیرہ کا انتظار کر رہی تهیں..جب زنیرہ واپس آ آئی تو اس کا منہ لٹکا ہوا تها....
    سب لڑکیوں نے تشویش سے پوچها کیا ہوا....؟ .
    تو زنیرہ کچھ کہنے کی بجائے گلا پهاڑ پهاڑ کر رونے لگی...صدف نے زنیرہ کے منہ پہ ہاتھ رکها اس کی چیخوں سے پورا کالج بهاگ جاتا.......
    یہ تو بعد میں پتا چلا .... ازلان نے صاف کہہ دیا اسے لڑکیوں میں دلچسپی نہیں. ..اور نہ ہی زنیرہ کے گانے میں. ...
    ====================
    .......... دوسرا دن .............
    =====================
    آج اذلان کو پٹانے کی نمرہ کی باری تهی...وہ خوب سج دهج کے تیار ہو رہی تهی....تهوپ تهوپ کے میک اپ لگایا نمرہ نے...
    نمرہ خود ایک بیوٹیشن تهی اور اسے اپنے فن میں مہارت حاصل تها اسے بہت بڑا غرور تها خود پہ ..... وہ مردوں کو چٹکیوں میں اسیر کرنے کا ہنر جانتی تهی......
    نمرہ اذلان کو پٹانے گئی ہوئی تھی
    سب لڑکیاں بے چینی سے نمرہ کا انتظار کر رہی تهیں. .صبا کتاب کهولے بیٹهی تهی اسے کسی معاملے میں دلچسپی نہیں تهی. ....
    تهوڑی دیر بعد نمرہ لوٹی تو شکل پہ بارہ بجے تهے... اس کے تاثرات ہی بتا رہے تهے جواب اچھا نہیں ہوگا...
    ====================
    تیسرا دن
    ====================
    آج اذلان کو پٹانے کی آبیہہ کی باری تهی...آبیہہ کی گندمی رنگت اور دلکش مسکراہٹ ہزاروں دلوں پہ جادو چلایا کرتی....
    وی اپنی ایک مسکراہٹ سے ہی ہزاروں کا دیوانہ بناتی تهی ....اور آج بھی اسے یقین تھا وہ ازلان کو پٹا کر رہے گی اور شرط جیت جائے گی.......
    بیوٹی پارلر میں وہ خوب تیار ہوئی تهی...ہزاروں کے فراک کے نیچے دو ہزار کی ہیل پہن کر وہ منزل کی طرف رواں دواں تهی............
    [
    ===================
    چوتها دن
    ==================
    وہ سہیلیاں سب اپنی مستقل بنچ کے اوپر بیٹهی تهیں. .نمرہ آنسو پونچھ رہی تهی اور آبیہہ دهاڑ دهاڑ رو رہی تهی وہ بھی ناکام ہو چکی تهی سارا غرور مٹی میں مل گیا وہ شخص اذلان بہت بڑا ظالم تها نا ان کے ہاتھ آیا تها اور نہ ہی اس نے آنا تها......وہ سب لڑکیاں ایک دوسرے سے اپنا دکھ بانٹ رہی تهیں.....رمنا گئی ہوئی تهی آج اسے پٹانے ....
    رمنا کے لمبے ناگن جیسے لہراتے بال....اور دراز قد کئی لڑکوں کا خواب تهی وہ....مگر رمنا بیچاری کو جس لڑکے سے محبت ہوئی وہ ازلان تها اور اذلان کے لیے وہ باقی لڑکیوں کی طرح سپیشل تیار ہو کر گئی ہوئی تهی.......
    آبیہہ رو رو کر کل کے واقعات سنا رہی تهی سب اس کے غم میں برابر کے شریک تهے....
    حد ہے وہ انسان تو کوئی جنگلی درندہ ہے... اسے تو ہماری فیلنگز کی پرواہ نہیں میں دو ہزار کا میک اپ کر کے گئی اور اس کی بے نیازی قابل دید تهی.......
    صبا نے ان سب کو غصے دیکھا اور بولی ۔۔۔
    یہی ہونا چاہیے تها تمارے ساتھ بلکہ تم سب کے ساتھ اگر ازلان کی جگہ میں ہوتی تو تم لوگوں کو چار چار جوتے لگا کر سیدھا کرتی....... '
    صبا نے زخمیوں شیرنی پہ چوٹ کیا...جو خونخوار نگاہوں سے اسے دیکهنے لگیں...سب لڑکیاں دانت پیس کر صبا کو دیکهنے لگے. ...
    آبیہہ نے غصے سے صبا کو دیکھا اور بولی ۔۔۔
    تو ....تو چپ ہی کر ڈائن کہیں کی... مجهے تو تمہاری ہی نظر لگی....او میرے اللہ. ..دیکهنا تم دوزخ میں جلو گی وہاں بھی تم شیطان کو دولہا بنانے کے لیے ترسو گی وہ بھی تمہیں نہیں ملے گا....
    آبیہہ پهوٹ پهوٹ کر رو پڑی...صبا سر جهٹک کر پهر سے کتاب کی طرف متوجہ ہو گئی...اسے یقین نہیں آ رہا تها پیپر سر پہ ہیں اور یہ لڑکیاں یہ سب تماشے کرنے میں لگی ہیں......
    رمنا لوٹی تو گویا طوفان آیا...
    اس نے چیخ چیخ کر پورا کالج اکهٹا کر لیا.....وہ روتے ہوئے ایک ہی لفظ دہرائے جا رہی تهی. .....
    وہ شخص اذلان ظالم ہے وہ ظالم ہے... وہ مجھ سے نہیں پٹ سکا ....سب لڑکیاں اس کی غم میں برابر کی شریک تھیں . .....
    =====================
    پانچواں دن
    ===================
    عشرت...جو ایکٹنگ میں مہارت رکهتی تهی جسے کئی بار ٹی وی انڈسٹری سے پیشکش بھی ہوئی مگر اس نے منع کر دیا....ایک تو عشرت خوبصورت تهی اور اوپر سے وہ کافی خوش مزاج تهی.....
    آج قربانی دینے کی باری اس کی تهی اپنے بارے میں عشرت کو یقین تھا وہ ازلان کو پٹا لے گی....
    اور یہ یقین تو سب کو تها....
    اسے گئے ہوئے چار گهنٹے ہو رہے تهے سب کو یقین تها... وہ اتنی دیر کچھ نہ کچھ کر کے ہی لوٹے گی...اب سب کا مقصد ازلان کو پانا نہیں اسے چاروں شانے چت کر دینا تها.... وہ لاپرواہ مغرور مرد جو ان نازک لڑکیوں کا دل توڑ چکا تها...اسے پٹانا ضروری تها....
    عشرت پانچ گهنٹے سے غائب تهی سب کو خوشی کے ساتھ ساتھ تشویش بھی ہونے لگی. ..زنیرہ نے عشرت کا نمبر ملایا.....
    ہیلو. ... عشرت کی اداس آواز کال پہ سنائی دی.....
    کہاں ہو تم. ..زنیرہ نے فون اسپیکر پہ لگا رکها تها...آواز موبائل سے باہر بھی گونج رہی تهی....عشرت نے جواب دیا ۔۔۔
    میں کالج کے باہر روڈ پہ کهڑی ہوں...کسی بس کے انتظار میں ہوں جو آئے اور آ کر مجهے کچل دے.....'
    عشرت کی روتی ہوئی آواز آئی سب لڑکیوں کی آنکهیں پهیل گئیں...وہ سب دوڑتی ہوئی باہر آئیں سامنے عشرت منہ کو ڈهول بنائے کهڑی تهی. ..سبهی لڑکیاں تعزیت کے لیے اس کے پاس پہنچی......
    اس کہانی کا اختتام آپ کو حیران کر دے گا ۔۔۔۔
    ' جاری ہے ۔۔۔
    ۔




  • #2
    قرعہ فال صبا کے نام ہی نکلنا ہے پھر تو

    Comment


    • #3
      بہترین آغاز

      Comment


      • #4
        Kafi achhota markazi khayal hai kahani ka magar pori tawajoh lainey mein kamwab.

        Comment


        • #5
          Shandar kahani kaaghaz he

          Comment


          • #6
            اچھا سٹارٹ ہے

            Comment


            • #7
              اغاز تو شاندار لگ رہا ہے۔۔۔۔

              Comment


              • #8
                شاندار اور جاندار اپڈیٹ کے ساتھ بہترین اور عمدہ آغاز

                Comment


                • #9
                  اچھا آغاز ہے ۔۔۔۔۔۔امید ہے کے آگے چل کر مزید بہتر ی ہو گی ۔۔۔۔۔۔

                  Comment


                  • #10
                    کمال۔۔۔ کمال۔۔۔ کمال کر دیا رائیٹر صاحب آپ نے ۔۔۔لڑکیوں کا ایسا مقابلہ واہ۔۔۔واہ۔۔۔ ہم لڑکے تو لڑکی کے چکر میں ایسا کرتے ہیں ۔۔۔ ادھر تو لڑکیاں مقابلہ کر رہی ہیں ۔۔۔ مجھے تو لگتا ھے ۔۔۔اذلان کو صبا پسند آئے گی۔۔۔ جیت صبا کے نام ھو گی۔۔۔ بہترین ۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X