Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ضدی_ایک_پریم_کتھا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #71
    Wah boht aala update Kahani ma Naya twist a gya ab dekhna ha kye maaz Kya katra ha in halat ma

    Comment


    • #72
      اچھی اسٹوری ہے ٹرائنگل بن رہا ہے اب جیت کس کی ہوتی ہے انتظار ہے اگلی قسط کا
      شکریہ
      ​​

      Comment


      • #73
        زبردست مزا ا گیا

        Comment


        • #74
          بہت خوبصورت کہانی مزہ آگیا۔
          عشقِ ممنوع

          Comment


          • #75
            Behtreen kahani hy

            Comment


            • #76
              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              *******قسط نمبر (08)*******


              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ”کیسا فیل کرہے ہو۔۔۔؟؟“ زینب نے اسکی طرف دیکھتے ہوئے کہا”ٹھیک ہوں۔۔۔“ وہ بہت زیادہ پریشان لگ رہا تھا ”میرے گھر سے کوئی کال آئی تھی۔۔؟“”نہیں میرے پاس تو نہیں آئی۔۔“ زینب نے اپنا موبائیل اوپر اٹھا کر اسے دکھاتے ہوئے کہا”اپنے موبائیل کی بات کرہا ہوں میں۔۔“ معاز نے اپنے بازو کی طرف دوبارہ دیکھا شاید اسے تھوڑا درد ہو رہا تھا”تمہارے موبائیل کا مجھے نہیں پتہ۔۔شاید تمہاری جیب میں ہوگا۔۔“ زینب نے اسکی پینٹ کی جیب کی طرف اشارہ کیا ”بٹ مجھے رنگ نہیں سنائی دی۔۔“معاز نے فوراً جیب پر ہاتھ مارا پر موبائیل نہیں تھا پھر اسے یاد آیا کہ جب وہ زینب کی آواز سن کر گھر کے اندر گیا تھا تو موبائیل اس سے پہلے ہی اس نے کار کے ڈیش بورڈ پر رکھ دیا تھا۔۔وہ ہڑبڑا کر بیڈ سے اترا اور بھاگنا چاہا لیکن شاید اسے چکر آیا اور وہ بیڈ پر ہاتھ رکھ کر کھڑا ہو گیا۔ تھوڑا سنبھلنے کے بعد وہ ایسے ہی لڑکھڑاتا ہوا باہر کی طرف جانے لگا۔ وہ وارڈ سے باہر نکل گیا زینب اس کے پیچھے پیچھے اسے آوازیں دیتی ہوئی آرہی تھی۔ ہاسپٹل کے مرکزی حال میں آکر وہ باہر نکل گیا۔ زینب بھی پیچھے ہی تھی۔ اسنے گیٹ کھولا لیکن پیچھے سے کسی نے آواز دی۔۔”ہیلو کہاں جارہی ہیں

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              آپ؟“ ریسیپشن پر موجود گرل اٹھ کر اسکے پاس آرہی تھی ”خیراتی ہاسپٹل نہیں ہے یہ۔۔ بل پے کر کے جائیے۔۔“”میں بھاگ نہیں رہی۔۔۔“ زینب نے اسے بتانا چاہا”بھاگ نہیں رہیں تو کیا کرہی ہیں۔۔؟“ کاٶنٹر گرل نے اسے گھورتے ہوئے انگلی سے اشارہ کرتے ہوئے کہا ”چلو ادھر۔۔ بل پے کرو۔۔“زینب نے اوکے بولا اور ساتھ ساتھ جانے لگی۔۔کاٶنٹر پر جاکر زینب نے اپنا پرس کاٶنٹر پر رکھا اور اندر سے ایک چھوٹا کلچ نکالا۔ اسنے بل دیکھا بیس ہزار آٹھ سو روپے۔ کلچ کھول کر اسنے پیسے گنے پر پیسے کم تھے۔ کاٶنٹر گرل مسلسل اسے گھورنے میں لگی ہوئی تھی۔”کرڈٹ کارڈ چلے گا۔۔؟“ پیسے کم دیکھ کر زینب نے کلچ سے کارڈ نکالتے ہوئے کہا”مشین خراب ہے۔ ناٹک مت کرو پیسے۔۔“کاٶنٹر گرل مزید کچھ کہنا چاہتی تھی پر اسکی نظر کلچ پر پڑی اور کلچ میں لگی سیٹھ اکرم اور زینب کی فوٹو دیکھ کر بولی ”یہ۔۔۔ یہ کون ہیں تمہارے۔۔۔؟؟“”ڈیڈی ہیں میرے۔۔“ زینب نے پورا کلچ کاٶنٹر پر پلٹ دیا اور چھوٹے بڑے سبھی نوٹ گننے لگی”ڈیڈی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟“ کاٶنٹر گرل نے حیرت سے اسکی طرف دیکھا اور پھر کاٶنٹر پر پڑے سارے پیسے جمع کر کے اٹھائے اور زینب کی طرف بڑھا دیے ”یہ رکھیں میم آپ۔۔ کوئی بات نہیں بل بعد میں پے کر دینا۔۔“زینب نے حیرانگی سے اسکی طرف دیکھا۔ اچانک سے وہ عزت کرنے لگی تھی

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ورنہ اس سے پہلے اسکا لہجہ ایسا تھا جیسے وہ زینب کو کوئی حقیر لڑکی سمجھ رہی ہو۔ ”میں جمع کر کے دے تو رہی ہوں پیسے۔۔“”نہیں میم رہنے دیں۔۔۔“ کاٶنٹر گرل نے مسکراتے ہوئے کہا ”آپ کے ڈیڈی اس ہاسپٹل کو سب سے زیادہ ڈونیشن دیتے ہیں۔۔“زینب نے انتہائی غصے سے اسے دیکھا اور پھر بلا اختیار اسنے ایک زور دار تھپڑ اسکے گال پر رسید کیا۔ وہ ڈاکٹر وہاں سے گزر رہی تھی بھاگتی ہوئی کاٶنٹر کے پاس آئی ”میڈم یہ کیا کرہی ہیں آپ۔۔۔۔؟“”اپنی اس گرل سے پوچھو یہ کیا کرہی ہے۔۔“ زینب نے ناگواری سے ڈاکٹر کو دیکھا اور کاٶنٹر گرل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی۔۔معاز کار کے پاس گیا۔ موبائیل اندر ہی پڑا تھا پر چابی اسکے پاس نہیں تھی۔ وہ واپس پلٹ گیا۔ ہاسپٹل کا گیٹ کھول کے اندر آیا اور یہ سب دیکھ کر وہیں رک گیا۔”بٹ ہوا کیا بتائیں تو صحیح۔۔؟“ ڈاکٹر نے زینب کی طرف دیکھ کر پوچھا”ابھی میں باہر جارہی تھی تو اس نے مجھے روکا اور بل کا تقاضا کیا اور مجھ سے کہتی ہے یہ خیراتی ہاسپٹل نہیں۔۔۔ اسے کیا بھوکی ننگی نظر آرہی تھی میں۔۔۔۔؟“ زینب غصے سے دوبارہ اسکی طرف لپکی پر ڈاکٹر نے بیچ میں آکر روک لیا۔۔”نہیں میڈم ایسی بات نہیں ہے۔۔“ ڈاکٹر نے اسے سمجھانے کی کوشش کی ”ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں۔۔ وہ بس اپنا کام کرہی تھی۔۔“”کام کرہی تھی۔۔۔ تمیز نہیں اسے۔۔ یہ کام نہیں ہے اس طرح لوگوں کی غربت کا مزاق اڑایا جاتا ہے۔۔۔“ زینب نے اسے غصے سے دیکھتے ہوئے کہا ”اور جب اسے پتہ چلا میں سیٹھ اکرم کی بیٹی ہوں تو ایسے ہو گئی جیسے اس سے زیادہ میری کوئی ہمدرد نہیں ہے۔۔“”آپ سیٹھ اکرم کی بیٹی ہیں۔۔۔۔۔؟؟“ ڈاکٹر نے سر سے پاٶں تک اسے دیکھا اور پھر کاٶنٹر گرل سے مخاطب ہو کر بولی ”ردا معافی مانگو ان سے۔۔“

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ”آئی ایم سوری۔۔۔“ کاٶنٹر گرل نے معزرت کرتے ہوئے کہا”مجھے معافی کی ضرورت نہیں۔۔“ زینب نے ناگواری سے اسے دیکھا ”ڈونیشن وہاں کیا جاتا ہے جہاں غریبوں کا مفت علاج کیا جائے۔۔ اور یہاں مفت کا تو تصور ہی نہیں بلکہ غریبوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا ہوگا یہ دیکھ چکی ہوں میں۔۔۔ بہت بڑی غلطی پر ہیں ڈیڈی اس ہاسپٹل کو ڈونیٹ کر کے۔۔“”دیکھیں آپ بیٹھ کے بات کریں۔۔۔“ ڈاکٹر نے اسے اپنے کیبن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ”آئیں پلیز۔۔۔۔۔ آئیں میرے ساتھ۔۔“”انف۔۔۔۔۔۔“ زینب نے اسے انگلی دکھاتے ہوئے کہا ”میرے پاپا نے اب تک جو ڈونیشن یہاں دیا ہے وہ سب مجھے واپس چاہیے۔۔“”دیکھیں پلیز ایسا مت بولیں۔۔۔۔“ ڈاکٹر نے التجا کرتے ہوئے کہا ”ابھی تو اتنی رقم ہے بھی نہیں ہمارے پاس۔۔۔ پلیز ایسا مت کریں۔۔۔“”ٹھیک ہے۔۔۔ تو اس ہاسپٹل میں آج کے بعد کسی سے فیس وصول نہیں کی جائے گی۔۔۔“ زینب نے اسکی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا ”بولو ڈاکٹر۔۔۔ منظور ہے۔۔۔؟“ڈاکٹر سوچ میں پڑ گئی۔۔ شہر کے وسط میں اور انتہائی اسٹینڈرڈ کے علاقے میں یہ ہاسپٹل واقع تھا۔۔ روزانہ لاکھوں روپے کمائے جاتے تھے۔۔ اگر زینب کی بات مان لی جاتی تو ہاسپٹل انتظامیہ کی ساری عیاشیاں خاک ہو جاتی۔۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              یہ ہاسپٹل کسی ویلفئر کی ملکیت تھا جو شہر بھر سے کروڑوں روپے ڈونیشن ہر مہینے وصول کرتا تھا۔ اگر یہ ہاسپٹل فیس وصول نا بھی کرتا تو اسکے معاشی ڈھانچے پر کوئی اثر نہیں پڑتا لیکن اس کی انتظامیہ میں موجود ایک ایک شخص کا نا جائز کمیشن اور اونر کے اکاٶنٹ میں موجود رقم وہیں کے وہیں منجمند ہو جاتی۔۔ کافی دیر ڈاکٹر نے سوچنے کے بعد کہا ”دیکھیں بہت بڑا فیصلہ ہے میں نہیں کر سکتی۔۔ پلیز آپ بیٹھیں میں مینیجر سے بات کر کہ آتی ہوں۔۔“ ڈاکٹر نے اسے سائیڈ میں لگے صوفے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ”پلیز میڈم۔۔ جسٹ ریکوسٹ۔۔“”اوکے۔۔۔ مجھے کوئی جلدی نہیں۔۔ خیراتی ہاسپٹل کو خیراتی بنا کر ہی جاٶنگی میں۔۔ اور خیراتی نہیں ہے تو مجھے اپنا سارا ڈونیشن واپس کر دو۔۔“ زینب نے دو ٹوک لہجے میں کہا اور ڈاکٹر چلی گئی۔۔معاز اسکی حرکتیں دیکھ رہا تھا۔ پہلی بار اسے زینب کا کوئی قدم اچھا لگا تھا۔ زینب صوفوں کی طرف بڑھی پر پھر معاز کا خیال آیا اور گیٹ کی جانب بڑھنے لگی۔۔ اسنے دیکھا معاز گیٹ پر ہی کھڑا ہے اور اسے ہی دیکھ رہا ہے۔۔ ”اوہ گاڈ۔۔۔۔ کہاں چلے گئے تھے یار۔۔۔“ زینب نے اسکی طرف بڑھتے ہوئے مصنوعی غصہ دکھا کر کہا ”وہ میم موبائیل لینے جارہا تھا گاڑی میں۔۔۔“ معاز نے کہا”مجھ سے نہیں بول سکتے تھے۔۔۔۔؟“ زینب نے اسکا ہاتھ پکڑا اور صوفوں کی طرف لانے لگی ”نہیں۔۔۔ مجھ سے بولنے میں شان جارہی تھی تمہاری۔۔ چکر آرہے ہیں۔۔ چلا نہیں جارہا پر پھر بھی چلے جارہے ہو گرتے پڑتے۔۔“ ”پر میم آپ سے کیسے کہتا۔۔؟“ معاز نے ہاتھ چھڑاتے ہوئے کہا ”میں تو نوکر ہوں۔۔“”شٹ اپ۔۔ زیادہ بکواس مت کرو۔۔“ زینب نے غصے سے اسے دیکھا اور دوبارہ اسکا ہاتھ پکڑ لیا اور صوفے کے پاس لا کر بٹھا دیا ”بیٹھو چپ کر کہ۔۔“

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ”میم مجھے موبائیل نکالنا ہے۔۔“ معاز نے اٹھتے ہوئے کہا پر زینب نے دوبارہ بٹھا دیا ”بیٹھو آرام سے۔۔۔ لا رہی ہوں میں۔۔۔“زینب نے کہا اور گیٹ کی طرف بڑھ گئی۔ معاز وہیں بیٹھا تھا۔ زینب کا بدلا ہوا رویہ اسے کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا تھا۔ غصہ وہ روز ہی کرتی تھی پر آج اس کے غصے میں نفرت نہیں تھی بلکہ فکر پوشیدہ تھی۔ اس نے دیکھا زینب واپس اندر آرہی ہے۔۔ وہ کھڑا ہو گیا۔”یہ لو موبائیل۔۔۔“ زینب نے موبائیل اسے دیا اور صوفے پر بیٹھتے ہوئے کہا ”بیٹھ جاٶ معاز۔۔“معاز نے موبائیل کان سے لگایا اور بیٹھ گیا۔”معاز۔۔ معاز بیٹا تو کہا ہے۔۔۔“ حبیبہ بیگم نے فون پر انتہائی فکر مند ہوتے ہوئے کہا ”بیٹا رات سے کال کرہے ہیں تو اٹھا کیوں نہیں رہا۔۔۔۔؟“”امی۔۔۔ امی۔۔۔ امی۔۔۔ ریلیکس ہو جائیں۔۔“ معاز نے انہیں ریلیکس کرتے ہوئے کہا ”میں سر کے گھر پر ہی رکا ہوا تھا سوری بتانا بھول گیا تھا۔۔“زینب اسے ہی دیکھ رہی تھی۔۔”ایسے کیسے بھول گیا بیٹا۔۔۔“ حبیبہ بیگم نے فون پر ہی غصہ دکھاتے ہوئے کہا ”پتہ ہے کتنی ٹینشن میں ہیں ہم لوگ۔۔ ویسے تو تین چار بجے تک آجاتا تھا پر حد کر دی اب تو تو نے۔۔“”امی۔۔ میری پیاری امی جان سوری پلیز۔۔ گھر آٶنگا تو مار لینا۔۔“ معاز نے انہیں منانے کی کوشش کی”نہیں۔۔۔ بس یہ نوکری چھوڑ اور پہلے جو کرتا تھا وہ کر۔۔۔“ امی نے دوٹوک جواب دیا”جی امی چھوڑ دونگا یہ جاب۔۔ اور کچھ۔۔“ معاز نے کہا اور زینب نے بے ساختہ اسے بھرپور نظروں سے مایوسی کے ساتھ دیکھا۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              کال کاٹ کر معاز کی نظر اس پر پڑی”کیا ہوا میم۔۔۔؟“ معاز کو اس کے دیکھنے کا انداز عجیب لگ رہا تھا ”ایسے کیوں دیکھ رہی ہیں آپ۔۔۔؟“”تم جاب چھوڑ دوگے۔۔۔۔“ زینب بنا پلک جھپکائے اسے دیکھ رہی تھی۔ اسکی آنکھوں میں حسرت اور مایوسی کا عکس نمایاں نظر آرہا تھا”جی میم۔۔۔ آپ کے ڈیڈی آجائیں پھر چھوڑ دونگا۔۔۔“ معاز نے کاٶنٹر کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ”میم اتنی لیٹ نائٹ گھر جاتا ہوں امی سخت پریشان ہو جاتی ہیں۔۔“”کاش میری بھی ماں ہوتی تو آج میرے لیے بھی پریشان ہونے والا کوئی ہوتا۔۔“ زینب نے کہا اور اسکی آنکھیں بھر آئیں۔۔”ایسا مت کہیں میم۔۔۔ آپ کے پاپا آپ سے بہت پیار کرتے ہیں۔۔“ معاز نے آج پہلی بار اسے چھوا اور اپنے ہاتھ سے اسکے آنسو پونچھتے ہوئے کہا ”اور آپ سے جڑا ہر وہ شخص جو آپ سے محبت کرتا ہے آپ کے لیے پریشان بھی ہوتا ہے۔۔“

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ”تم بھی۔۔۔۔۔۔۔؟“ زینب نے بہت ہی پیار اور حسرت بھری نظروں سے اسکی طرف دیکھ کر پوچھامعاز کو اسکی آنکھوں کے انداز الجھا رہے تھے۔ وہ سمجھ نہیں پارہا تھا یہ کیا ہو رہا ہے۔۔”جی میم۔۔۔ میں بھی۔۔“ معاز نے دوبارہ اس سے نظریں چرا لیں اور کاٶنٹر کی طرف دیکھنے لگا ”وہ اس لیے کے آپ کے پاپا نے مجھے ذمہ داری دی ہے آپ کو محفوظ رکھنے کی۔ اگر آپ کے ساتھ کچھ ہو تو میرا پریشان ہونا لازم ہے۔۔“”تو کیوں چھوڑو گے جاب۔۔؟“ زینب مدے کی بات پر آگئی تھی۔ کیوں کہ وہ ہرگز نہیں چاہتی تھی کہ اب معاز اسے چھوڑ کر جائے ”نہیں روکوں گی تمہیں لیٹ نائٹ۔۔ دس بجے تک ہی رہنا میرے ساتھ اب تو ٹھیک ہے نا۔۔؟“ ”لیکن میم۔۔۔۔۔“ معاز کچھ کہنا چاہتا تھا پر وہ ڈاکٹر کسی آدمی کے ہمراہ واپس آگئی تھی۔۔ وہ دونوں بھی آکر سامنے صوفے پر بیٹھ گئے۔۔”جی میڈم۔۔۔ کیا چاہتی ہیں آپ۔۔؟“ اس آدمی نے بات کا آغاز کیا”بس اتنا ہی کہ ڈونیشن پر چلنے والا یہ ہاسپٹل آئندہ فیس وصول نا کرے۔۔“ زینب نے دوٹوک لہجے میں کہا”دیکھیں میڈم ایسا تو ممکن نہیں۔۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              اسٹاف کی سیلری۔۔ اور اوپر کے اخراجات فسیز سے ہی نکالے جاتے ہیں۔۔“ اس آدمی نے التجائی انداز میں سرکاری ہسپتالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”اور آپ دیکھیں نا سرکاری ہسپتالوں میں بھی بھاری فیسز وصول کی جاتی ہیں۔۔ پلیز کوئی اور راستہ نکالیں۔۔“”آپ ہی بتا دیجیے کیا راستہ نکالنا چاہیے۔۔؟“ زینب نے اسکا پوائنٹ آف ویو جاننے کی کوشش کی”دیکھیں ہم ایک اسکیم رکھیں گے۔ جو لوگ خیرات پر علاج کروانا چاہیں گے ان سے فیس نہیں لی جائے گی اور جو فیس دینا چاہیں گے ان کو منع نہیں کیا جائے گا۔۔“ اس آدمی نے اسکیم کے چکر میں زینب کو پھنسانے کی کوشش کی ”دونوں کو الگ طرح کے کارڈز بنا کر دیے جائیں گے۔۔ بولیں یہ ٹھیک ہے۔۔؟“”ٹھیک ہے۔۔ لیکن میری طرف سے ایک بندہ یہاں تعینات رہے گا جو مجھے رپورٹ کرے گا کے آپ اپنی بات پر قائم ہیں یا نہیں۔۔“ زینب نے اسکی اسکیم پر اپنی کنڈیشن لگاتے ہوئے کہا ”اور وہ یہ بھی دیکھے گا کہ فیسز والے اور بنا فیسز والے پیشنٹس کی ٹریٹمنٹ میں کتنا فرق ہے۔۔۔ بولیں منضور ہے۔۔۔؟“وہ آدمی سوچ میں پڑ گیا۔۔ اس نے سوچا تھا کہ زینب کو ایسی اسکیم سنا کہ مطمئن کر دے گا پر زینب کی شرط اس کے لیے شاید نا قابلِ قبول تھی۔”دیکھیں میڈم آپ کے ڈیڈی یہاں ڈونیٹ کرتے ہیں۔۔ یہ ہاسپٹل ان کی ملکیت نہیں۔۔“ اسے غصہ آگیا تھا پر زینب مسکرا رہی تھی اور معاز بس چپ چاپ دیکھ رہا تھا ”ہم آپ کی شرائط کے پابند نہیں۔۔ ہمارے ادارے کی اپنی ایک ساکھ ہے۔۔“

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              ”ٹھیک ہے آپ کی مرضی۔۔“ زینب نے اٹھتے ہوئے کہا ”کچھ دیر میں ڈیڈی سے پتہ کر کہ بتا دونگی کتنا ڈونیشن ہے ہمارا اب تک اور بہتر ہوگا وہ ساری رقم آپ شام تک سیٹھ اکرم کے اکاٶنٹ میں ٹرانسفر کروا دیجیے گا۔۔۔۔ چلو معاز۔۔۔“ زینب نے کہا اور باہر کی طرف بڑھ گئی معاز نے اس آدمی کا چہرہ دیکھا جس پر غصہ اور پریشانی صاف جھلک رہی تھی۔ اور پھر باہر کی طرف بڑھ گیازینب کار سے ٹیک لگائے کھڑی تھی۔ معاز نے قریب جا کر کہا ”لائیں میم چابی۔۔“”کیوں۔۔۔۔؟“ زینب نے مزاق اڑاتے ہوئے کہا ”چلا جا نہیں رہا اور گاڑی چلاؤ گے۔۔“”میم میں چلا لونگا آپ دیں۔۔“ معاز نے کہا”اندر بیٹھو چپ کر کہ۔۔۔“ زینب نے رموٹ کا بٹن دبایا اور گیٹ کھول کر اندر بیٹھتے ہوئے کہا ”اتنی جلدی نہیں مرنا مجھے۔۔“”پر میم روز میں ہی ڈرائیو کرتا ہوں۔۔“ معاز نے اسکے برابر میں بیٹھتے ہوئے کہا”ہاں معاز بٹ ابھی حالت تو دیکھو اپنی یار۔۔“ زینب نے گاڑی اسٹارٹ کی اور آگے بڑھا دی ”ایڈریس بتاٶ اپنا۔۔“معاز نے اسے اپنا ایڈریس بتایا اور اپنی گلی کے کونے پر ہی گاڑی رکوا دی۔۔”کہاں ہے تمہارا گھر۔۔۔؟“ زینب نے اسکی طرف دیکھا”وہ رہا۔۔۔۔“ معاز نے انگلی کے اشارے سے اسے دکھاتے ہوئے کہا ”وہ جو بائیک کھڑی ہے۔۔“”چلو گھر کے باہر ہی گاڑی پارک کر دونگی۔۔“ زینب نے سیلف مارتے ہوئے کہا”نہیں میم۔۔۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              “ معاز نے اسے منع کرتے ہوئے کہا ”پلیز آپ مت آئیں۔۔“”کیوں۔۔۔۔؟“ زینب نے سوالیہ نظروں سے اسکی طرف دیکھا ”میں تمہارے گھر نہیں آسکتی۔۔۔؟“”ایسی بات نہیں میم۔۔۔“ معاز نے اسکے کپڑوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ”امی ایسے کپڑوں میں آپ کو دیکھیں گی تو دوبارہ جانے ہی نہیں دینگی مجھے جاب پہ۔۔“”ہمممممم۔۔ ٹھیک ہے جاٶ تم۔۔“ زینب نے رموٹ کا بٹن دباکر گیٹ کا لاک کھول دیا ”کسی چیز کی ضرورت ہو تو بتا دینا۔۔۔“”اوکے میم۔۔۔ اللہ حافظ۔۔۔“ معاز نے کہا اور کار سے باہر آگیا۔ اور زینب نے کار آگے بڑھا دی۔۔معاز گھر پہنچا۔۔ حبیبہ بیگم صحن میں چارپائی پر ہی بیٹھی تھیں۔ معاز پر نظر پڑی اور پھر اسکے بازو پر بندھی پٹی پر نظر پڑی تو دوڑتی ہوئی اسکے پاس چلی آئیں۔۔۔ ”ہاۓ اللہ۔۔ یہ کیا ہوا بیٹا۔۔۔؟“”کچھ نہیں امی۔۔ وہ ایک چور مل گیا تھا اس سے ہاتھا پائی ہو گئی تھی تھوڑی۔۔۔“ معاز جھوٹی کہانی سناتے ہوئے چارپائی پر بیٹھ گیا ”آپ پریشان نا ہوں معمولی زخم ہے۔۔“”تیرے پاس کونسا قارون کا خزانہ ہے۔ دے دیتا جو مانگ رہا تھا۔۔“

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              امی نے چاپائی پر بیٹھ کر اسے غصے سے دیکھتے ہوئے کہا ”اگر کچھ ہو جاتا تو۔۔؟“”امی جان۔۔ جب تک آپ کی دعائیں ساتھ ہیں مجھے کچھ نہیں ہو سکتا۔۔“ معاز نے اپنی امی کی گود میں سر رکھ کر لیٹتے ہوئے کہا ”پاپا اور فضا نظر نہیں آرہے۔۔“”فضا تو یونیورسٹی گئی ہے۔۔ اور تمہارے پاپا گئے ہونگے کہیں سیر کرنے۔۔“ امی نے اسکا سر دباتے ہوئے کہا ”بیٹا یہ نوکری چھوڑ دے تو۔۔“”جی امی چھوڑ دونگا۔۔“ معاز نے کہا ”اصل میں میڈم کے پاپا کہیں باہر گئے ہیں اور مجھے وہ ان کا ڈرائیور سے زیادہ رکھوالا بنا کر گئے ہیں۔۔ ان کے آنے سے پہلے میں جاب نہیں چھوڑ سکتا۔۔“”اچھا۔۔۔ ناشتہ کرے گا۔۔۔؟“ امی نے اسکے بالوں میں ہاتھ پھیرا”نہیں۔۔ ابھی سوٶنگا پھر اٹھ کے کروں گا۔۔“ معاز نے اٹھ کر کمرے میں جاتے ہوئے کہا ”آپ بھی سو جائیں۔۔“زینب مال میں گارمنٹس ڈیپارٹ میں گھوم رہی تھی۔۔ اس نے پانچ چھہ لیڈیز کرتیاں نکالیں۔ اور پھر ان کے ساتھ کے کنٹراز کے ٹراٶزر ڈھونڈنے لگی۔ اس کے بعد پھر میچنگ کے دوپٹے نکالے اور کاٶنٹر پر جاکر انہیں شاپر میں ڈلوا دیا۔ اب وہ اپنے کیبن میں آئی اور اندر روم میں جاکر اس نے ایک وہائٹ کلر کی کرتی

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              اور بلیک دوپٹہ اور بلیک ٹراٶزر نکالا اور پہن لیا۔ اس نے ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے جاکر خود کو آئینے میں دیکھا اور دیکھتی ہی رہہ گئی۔۔ دوپٹہ اسنے گلے میں ڈال رکھا تھا۔ وہ اپنے آپ کو تک رہی تھی۔۔ آج وہ اپنے آپ کو ہی کہیں زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی۔ اسے خود کو بھی یقین نہیں آرہا تھا کہ اس وقت وہ شیشے میں اپنے آپ کو دیکھ رہی ہے۔۔ پھر وہ باہر آئی کیبن کو لاک کیا اور نیچے جانے لگی۔۔ راستے میں جو بھی ملا وہ آج بھی اسے دیکھ رہا تھا لیکن آج سب کی نظر میں گندگی نہیں بلکہ حیرت تھی۔وہ باہر آئی اور گاڑی میں بیٹھ کر کہیں چلی گئی۔۔معاز کافی دیر سے سو رہا تھا۔۔ فضا بھی آگئی تھی اور اسی کمرے میں بیٹھی کچھ لکھ رہی تھی۔ معاز نے اٹھ کر ایک انگڑائی لینا چاہی پر جیسے ہی دایاں ہاتھ اوپر کیا اسے اپنے بازو میں شدید تکلیف محسوس ہوئی اور اسنے کراہتے ہوئے ہاتھ نیچے کر لیا۔۔”کیا ہوا معاز۔۔۔۔؟“ فضا اس کے کراہنے پر گھبرائی ہوئی اسکے پاس آگئی۔۔”کچھ نہیں۔۔۔ ہاتھ میں درد ہوگیا تھا۔۔“ معاز نے بازو پکڑتے ہوئے کہا”اور بن ہیرو۔۔۔“ فضا نے واپس جاتے ہوئے کہا ”اچھا ہوا یہی ہونا چاہیے تیرے ساتھ۔۔“”شٹ اپ۔۔۔“ معاز نے کہا اور اٹھ کر باہر آگیا۔۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              چارپائی پر امی اور پاپا باتیں کرہے تھے۔ پاپا نے معاز کو دیکھا تو کھڑے ہو کر اسکے بازو کا جائزہ لینے لگے”گولی تو نہیں لگی نا سچ بتا۔۔؟“ پاپا نے اسکے بازو کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ”ڈکیتوں کے پاس گن ہی ہوتی ہے زیادہ تر۔۔“”ارے نہیں پاپا۔۔۔ چاقو مارا تھا اسنے۔۔“ معاز نے ان کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا ”ڈکیت نہیں تھے۔۔ چور تھا کوئی موبائیل لے کے بھاگ رہا تھا میں نے پکڑ لیا اسے تو چاقو مار دیا اسنے۔۔“”مت الجھا کرو بیٹا۔۔ دے دیا کرو۔۔“ پاپا نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا ”جان سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی۔۔“”جی پاپا۔۔۔“ معاز نے سر جھکاتے ہوئے کہا اور واشروم کی طرف بڑھ گیا اور پاپا واپس چارپائی پر بیٹھ گئے۔ واشروم میں جا ہی رہا تھا کہ دروازے پر دستک ہوئی۔۔

              Title: Re: !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              اسنے ایک نظر امی اور پاپا کی طرف دیکھا اور پھر دروازے کی طرف بڑھ گیا۔”کون ہے۔۔۔“ معاز نے اندر سے ہی پوچھا”جی کھولیں۔۔۔“ باہر سے زنانہ آواز سنائی دیمعاز نے دروازہ کھولا۔ بنا چہرہ دیکھے کچھ کہنے والا تھا لیکن چہرے پر نظر پڑتے ہی اسکی زبان نے اسکا ساتھ چھوڑ دیا۔ زبان ہی نہیں اسکے ہوش و حواس نے بھی اس کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔ زینب سامنے مکمل مشرقی لباس میں سر پر دوپٹہ اوڑھے کھڑی مسکرا رہی تھی۔ شاید اتنی حسین لڑکی معاز نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی وہ بس دیکھتا ہی چلا گیا

              .................................................. ...............جاری ے !!!!!!!!!...#ضدی_ایک_پریم_کتھا

              Comment


              • #77
                Shandar update

                Comment


                • #78
                  Zabardast umda update..
                  zainab muaz lar lattu hogaye..
                  Ab daikho agay kaya hota
                  Muaz apni muhabbat chorta hai ya zainab ko..

                  Comment


                  • #79
                    Mazy dar

                    Comment


                    • #80
                      Boht undah update zainab ko to maaz sye payar ho gya ha mgr dekhna ha yeh Pyar ab Kya rang lata ha

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X