Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

مس نینا ایک لڑکی کی داستان حیات۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #21
    بہت جاندار آغاز ہے بہترین الفاظ کا چناو

    Comment


    • #22
      اچھی کہانی ہے

      Comment


      • #23
        Episode no:03

        شان تھے کہ جیسے نینا سے چپ سے گئے تھے اور ایک دم سے نینا پر جیسے بوسوں کی برسات ہوگئی تھی۔
        نینا نہ چاہتے ہوئے بھی شان کو رک نہیں پا رہی تھی۔
        شان کے ہونٹ کبھی نینا کے گال، کبھی ماتھے کبھی تھوڑی، کبھی گردن پر برس رہےتھے۔
        ابھی تک شان نے نینا کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ نہیں رکھے تھے۔
        شاید نینا کے رسپانس کا انتظار کر رہا تھا۔
        نینا نےتھوڑی دیر کوئی رسپانس نہ دیا لیکن شان کے بوسوں کی برسات نے آخر نینا کو مجبور کر دیا کہ وہ شان کے ساتھ لپٹ جائے اور نینا کے بازووں خود بخود شان کی کمر کی جانب مڑ گئے اور شان نے نینا کو اپنی بانہوں میں بھر لیا۔
        شان شاید اسی پل کا منتظر تھا اور بلا وقت ضائع کیے شان نے اپنے پیاسے ہونٹوں کو نینا کے گلابی جوسی اور رشم کی طرح نرم ہونٹوں پر جما دئیے۔
        نینا کو ایک دم سے ایسے لگا کہ جیسےاسے کسی نے تیز آگ کے اندر ڈال دیا ہو۔
        نینا کی زندگی میں آج پہلا دن تھا جب وہ کسی مرد کے اتنے قریب آ گئی تھی اور جسم جیسے ٹوٹنے لگا تھا۔
        شان تو بس نینا کے ہونٹوں کو ایسے چوم رہا تھا کہ آض کے بعد دوبارہ نہیں ملیں گے۔
        اور نینا بھی بھرپور رسپانس دے رہی تھی کبھی شان کا نچلا ہونٹ نینا کے ہونٹوں میں آ جاتا اور کبھی نینا کا نچلا ہونٹ شان کے ہونٹوں میں سما جاتا۔
        کسنگ کرتے کرتے دونوں کے ہونٹ تو جیسے جوس سے لت پت ہو گئے تھے۔
        اور اب ہونٹوں کی سکنگ کے ساتھ ساتھ زبان سکنگ بھی شروع ہو گئی تھی۔
        کبھی شان کی زبان نینا کی منہ کے اندر چلی جاتی اور کبھی نینا کی زبان شان کے منہ کے اندر چلی جاتی۔
        کسنگ کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور ایک طرح سے کسنگ کا سیلاب آ گیا تھا۔
        دونوں طرف مستی برابر ہو گئی تھی۔ ابھی نینا کسنگ کی مستی ٹھیک طرح سے سہہ نہیں پائی تھی کہ شان نے اگلے ایکشن نے تو جیسے نینا کی جان سی نکال دی ہو۔
        زندگی میں پہلی دفعہ کسی مرد کے ہاتھ نینا کے بریسٹ پر آن لگے تھے اور دیکھتے ہی دیکھتے نینا کا لیفٹ بریسٹ شان کے ہاتھوں کے اندر سما گیا۔
        شان کو ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے اس نے اپنے ہاتھ میں کوئی غبارہ پکڑ لیا ہو جو کہ جیلی سے بھرا ہوا ہے اور ہاتھ سے پھسلا جا رہا ہے۔
        قمیض کے اوپر سے نینا کے بریسٹ کو مسلنے میں شان کو بہت مزہ آ رہا تھا اور کسنگ کی برسات ویسے کی ویسے ہی تھی۔
        دونوں طرف سے برابر کسنگ کے وار جاری تھے۔
        اب تو دھیمی دھیمی آواز بھی نکال رہی تھی۔
        کبھی شان کے منہ سے نکال جاتا آئی لو یو جانو
        اور کبھی جواب میں نینا کہہ دیتی لویو ٹو شان
        اور کبھی اگر شان ذرا زور سے بریسٹ کو مسل دیتا تو ہلکی سی آہ سی نکل جاتی نینا کے منہ سے
        کسنگ اور بریسٹ پریسنگ کا کھیل جاری ہی تھا کہ شان نے آہستہ سے نینا کو پیچھے کی اور لیٹا سا لیا اور اپنا آدھا جسم نینا کے اوپر لے ایا۔
        نینا نے اپنے دونوں آرمز شان کے راونڈ کر لیا اور آنکھیں بند کرکے شان کے پیار کو محسوس کرنے لگی۔
        شان کا ایک ایک کس نینا کے اوپر آگ سا برسا رہا تھا۔
        اگلے ہی لمحے شان کا ہاتھ قمیض کے اوپر سفر کرتا ہوا نینا کے پیٹ تک آ گیا اور شان نے آہستہ سے اپنا ہاتھ قمیض کے اندر ڈال کر نینا کے پیٹ پر رکھ دیا۔
        نینا تو جیسے تڑپ اٹھی۔ شان اپنا ہاتھ بہت ہی پیار سے نینا کے پیٹ پر ناف کے راونڈ موو کر رہے تھے اور ستاھ ساتھ نینا کے پورے فیس پر نیک پر چیسٹ پر کسنگ کر رہے تھے اور کبھی کان پر کس کرکے پیار سے جان آئی لو یو آ لاٹ کہہ دیتا جس سے نینا تو جیسے پیار میں ڈوب سی جاتی
        شان کا ہاتھا ٓہستہ آہستہ قمیض کے اندر سے اوپر کی جانب سفر کررہا تھا اور اگلے ہی لمحے نینا کا بریسٹ شان کے ہاتھ میں آ گیا۔
        اففف کی ہلکی سی آواز نینا کے منہ سے نکلی اور آنکھیں بند کرلی۔
        شان اب اپنا ہاتھ کبھی نینا کے رائیٹ اور کبھی لیفٹ بریسٹ پر لے جاتا اور نہایت احتیاط سے اور پیار کے ساتھ بریسٹ کو پریس کرتے کہ نینا کو تکلیف بھی نہ ہو اور مزہ بھی رہے۔
        اب شان کے ہونٹ فیس سے ہٹ کر نینا کی نیک پر اور چیسٹ پر ایسے کسنگ کرنے لگے جس سے نینا کو لگتا کہ اس کس کے بعد جیسے اس کی اگلی سانس نہیں آئے گی۔
        شان بہت ہی محبت کے ساتھ نینا کو پیار دے رہے تھے اور نینا بھی خوب پیار کو انجوائے کر رہی تھی۔
        شان نے آہستہ آہستہ قمیض اوپر کرنا شروع کر دی اور جیسے ہی قمیض بریسٹ کے قریب پہنچی، نینا نے شان کا ہاتھ پکڑ لیا اور نظروں ہی نظروں میں جیسے درخواست کر رہی ہو کہ پلیز نہیں
        شان نے بھی نظروں ہی نظروں میں اپنی درخواست بتا دی کہ پلیززززز اب رہا نہیں جا رہا اوپر کرنے دو نا۔۔۔
        نینا نے پہلے تو تھوڑا سا انکار کیا لیکن شاید شان نہیں ماننے والے تھے۔
        تو نینا نے شان سے آہستہ سے کہہ دیا اوکے لیکن لائیٹ آف کر دیں اور جسٹ ٹیبل لیمپ آن رہے
        اور شرما کر منہ جیسے چھپا سا لیا۔
        شان نے فوراً بات مان لی اور لائیٹ آف کرکے لیمپ آن کر دیا اور واپس نینا سے آ کر لپٹ گیا۔
        جاری ہے۔۔۔

        Comment


        • #24
          بہترین اپڈیٹ

          Comment


          • #25
            لائٹ آف کرنا ہر لڑکی کا اپنی شرمندگی اور خفت مٹانے کا ایک بہانہ ہوتا ہے

            Comment


            • #26
              لیکن جب ٹرین سرنگ سے گزرتی ہے اور پار کر جاتی ہے تو پھر بلے ہی بلے

              Comment


              • #27
                ہاے مزے۔۔۔ شان اور نینا کی کسنگ اور سکنگ نے سردی کے موسم میں گرم کر دیا۔۔۔ مزے دار اپڈیٹ ھے بھائی ۔۔۔ لاجواب ۔۔۔کمال ۔۔۔ بہترین ۔۔۔

                Comment


                • #28
                  Wah ek or kamal kahani ka start boht shandar

                  Comment


                  • #29
                    بہت ہاٹ اپ ڈیٹ تھی

                    Comment


                    • #30
                      Bohat hi behtreen aur umdah story hai continue rakhey

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X