امی اور بچو ں میں تو بڑی فرنک نس ہے۔
Announcement
Collapse
No announcement yet.
ہماری پیاری امی۔۔ اور۔۔ ہم ان کے ۔۔بے شرم بچے
Collapse
X
-
آخرکار کافی منتوں۔۔ اور امی کی ڈھیروں تعریفیں کرنے کے بعدامی نے کہا۔۔۔
بہت ہی بے شرم ہو ۔۔۔تم دونوں بھی ۔۔۔۔اچھا ٹھیک ہے۔۔لیکن تم دونوں کو وعدہ کرنا ہو گا کہ یہ بات صرف ہم تینوں کے درمیان میں ہی رہے گی اور تم لوگ کسی کو بھی نہیں بتاؤ گے ۔
ہم دونوں بھائیوں نے خوشی سے امی کے گالوں کو چوما۔۔۔ اور امی سے وعدہ کیا کہ ہم اس بارے میں کسی کو نہیں بتائیں گے۔
ہم دونوں بھائی اتنے پرجوش تھے کہ ہم اپنی امّی کے دودھ سے بھرے مموں سے دودھ پینے والے ہیں۔ وہ ممے ۔۔۔جن کے بارے میں ہم تصور کرتے تھے۔۔
وہ ۔۔فل مست۔۔ بڑے بڑے ممے ۔۔۔جن کے بارے میں سوچ سوچ کے ہم دونوں بھائوں نے کئی بار مٹھ ماری ہے۔
میرا تولن یہ سوچ کر ہی کھڑا ہونے شروع ہو گیامجھے یقین تھا ۔۔کہ ذیشان کے لن کا بھی یہ ہی حال ہو گا کیونکہ وہ بھی اپنے ہاتھوں سے اپنا لن چھپانے کی کوشش کر رہا تھا۔
میں نے اپنے بھائی ذیشان کو دیکھا ۔۔کہوہ امّی کے مموں پر جھپٹنے کو تیار تھا۔ میں بھی اپنے لن کو چھپانے کی بہت کوشش کر رہا تھا۔
اور پھر۔ ۔۔
امی اپنی قمیض کو اوپر اٹھانے لگیں لیکن ان کےبڑے بڑے ممے دودھ سے بھرے ہونے کی وجہ سے قمیض میں پھنس رہے تھے۔۔ذیشان بے چین ہو رہا تھا، میرے ساتھ بھی ایسا ہی تھا لیکن میں صبر کا مظاہرہ کر رہا تھا ۔۔۔
تب ہی ذیشان صوفے سے اٹھااور امّی کی مدد کرتےہوئے ان کی قمیض گلے تک کھینچ ڈالی۔۔۔
قمیض کے اوپر ہوتے ہی امی کے ممے کالے رنگ کی برا میں قید نظر آئے۔۔ ان کے نپل کے پاسسے برا دودھ ٹپکنے سے گیلا تھا۔ اور سفید سفید دودھ کے قطرے بھی برا کے اوپر سے نظر آرہے تھے۔ ہم دونوں بڑی بے تابی سے اپنی امی کے مموں کے دیدار کا انتظار کر رہے تھے۔
مجھے کچھ نہ سوجھا اور میں نے جذبات میں آ کر امی کا ایک مما برا کے اوپر سے ہی پکڑ کر دبانا شروع کردیا۔۔
ذیشان تو اتنا دیوانہ ہو گیا کہ امی کے برا کےاوپر سے ہی ان کے ممے کو زبان سے چاٹنے لگا ۔۔۔
ارے لڑکوں آرام سے، تمہاری امّی کہیں بھاگی نہیں جا رہیں۔۔۔۔
میرے بچوں ۔۔۔میری برا کے اوپر سے دودھ کیسے پیو گے؟؟؟؟
کم از کم مجھے پہلے اپنے دودھوؤں کو تو برا سے نکالنے دو۔۔امی ہنستے ہوئے بولیں ۔۔۔۔
ہم دونوں خوشی سے پاگل ہو رہے تھے اور ہم کوئی لمحہ ضائع کرنا نہیں چاہتے تھے۔امی نے ایک دم سے۔۔ برا۔۔اوپر کیا تو ان کا دودھ سے بھرا ہوا ایک مما اچھل کر باہر آیا اور میرے چہرے سے ٹکرایا۔۔
ذیشان کےساتھ بھی ایسا ہی ہوا ۔۔۔
اب ہمارے سامنے ۔۔دودھ سے بھرے امّی کے گورے چٹے، گول مٹول ممے تھے۔۔ جن کے گہرے براؤن کلر بڑے بڑے نپلز پر دودھ کے قطرے صاف نظر آ رہے تھے۔
ہم دونوں بھائی اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے تھے اور امی کے مموں پر ایسے ٹوٹ پڑے جیسے ہم صدیوں سےبھوکے ہوں۔اب ہم دونوں بھائی بڑی بے دردی سے امی کے ممے چوس رہے تھے۔اور امی ہم دونوں بھائیوں کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیر رہی تھیں۔
تھوڑی دیر بعد امّی نے کہا۔۔۔میں صوفے پر اس طرح بیٹھے بیٹھے تھک گئی ہوں۔ چلو بچوں۔۔ بیڈ روم میں چلتے ہیں۔
اس وقت وہ ہم سے جو بھی کرنے کو کہتیں ۔۔۔ہم کر لیتے۔ہم دونوں اٹھ کر بھاگتے ہوئے بیڈ روم میں گئے اور امّی کے آنے کا انتظار کر نے لگے۔۔
امی اپنی قمیض اتارتی ہوئی کمرے میں داخل ہوئیں تو۔۔۔۔
میں نے امی کی طرف بڑھتے ہوئے کہا۔۔۔امی ۔۔آپ کی۔۔ برا۔۔ میں اتاروں گا۔
امی نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔اس کے اتارنے کی ضرورت ہے کیا؟دودھوں۔۔ تو پہلے ہی باہر ہیں۔
لیکن میں نے آگے بڑھ کر ان کا برا بھی اتار دیا اب امی صرف شلوار میں تھیں۔امی آئیں اور بیڈ پرلیٹ گئیں۔
میں اور ذیشان ان کے بڑے بڑے دودھ سے بھرے تھنوں کو ہلتے دیکھ کر
بہت ایکسائیٹڈ ہو رہے تھے۔
- Likes 93
Comment
امی نےبیڈ پر لیٹ کر اپنے دونوں بازو پھیلائےاور کہا۔۔
آؤ میرے بے شرم بچوں ۔۔اب آرام سے میرا دودھ پی لو۔۔
ہم دونوں بھائیوں نے اپنی۔۔ اپنی ٹانگیں امی کی ٹانگوں کےاوپر رکھ دیں۔۔اب ہمارے لن سائیڈوں سے امی کی رانوں سے ٹکرا رہے تھے۔امی کے مموں سے آنے والی مہک ہمیں دیوانہ بنا رہی تھی۔
میں نے امی کا دایاں مما اپنے ہاتھ میں تھاما اور اس کے موٹے سے نپل کو اپنے ہونٹوں میں بھر لیااور چوسنا شروع کیا۔۔افففففففکیا بتاؤں دوستوں ۔۔۔بہت ہی۔۔ میٹھا میٹھا۔۔ مزے دار دودھ ۔۔۔دودھ کی ایک دھار میرے ہونٹوں سے ہوتی ہوئی میرے حلق کو تر کر گئی ۔۔
میں نے ذیشان کی طرف دیکھا تو وہ بھی امی کے بائیں ممے کو اپنے دونوں ہاتھوں میں دبائے نپل کو منہ میں لیے بری طرح چوس رہا تھا۔ہم تقریباً پندرہ منٹ تک خوب مزے سے امی کے ممے چوستے رہے۔
کبھی کبھی امّی سسکیاں لیتیں اور اپنے جوش کو چھپانے کی کوشش کرتیں ۔۔۔لیکن وہ واضح طور پر ناکام ہو رہی تھیں۔
میں نے دیکھا۔۔کہ ان کی آنکھیں بند تھیں اور وہ اپنے ہونٹ کاٹ رہی تھیں۔
میرا لن میرے ٹراؤزر کے اندر فل کھڑا تھا اور مجھے لگ رہا تھا کہ میرے لن سے مذی نکل رہی ہو میں بہت گرم ہو رہا تھا۔۔
میں نے امی کا مما چوستے چوستے ان کے نپل کو ہلکا سا۔۔ کاٹا“آہ!۔۔۔ روحان بیٹا۔۔۔۔۔ ایسا مت ۔۔۔۔کرو"۔امی سسکتے ہوئے بولیں ۔۔۔امی کے دودھ کا ذائقہ بھینس کے دودھ جیسا تو نہیں تھا لیکن بہت اچھا تھا۔میں امی کے ممے کو چومنے لگا اور پورے ممے کو اپنی زبان سے چاٹنے لگا۔۔۔امّی ہمارے سروں کو پیچھے سے پکڑ کر اپنے مموں پر دبا رہی تھیں۔
میں نے جوش میں آتے ہوئے امی کے ممے کو دونوں ہاتھوں سے پکڑا اورلن کو دھیرے دھیرے۔۔ان کی رانوں پر دبانے لگا اور ساتھ ہی ممے کو زور زور سے دبانے لگا جس سے امی کے دودھ کی دھاریں نپل سے نکل کر بہنے لگیں اور دودھ بہہ کر ممے سے ہوتا ہوا ان کے پیٹ پر جانے لگا۔ میں اب آہستہ آہستہ امی کے ممے کو چومتا اور چاٹتا چاٹتا نیچے پیٹ کی طرف جانے لگا۔میں امی کے پورے پیٹ کو چوم اور چاٹ رہا تھا۔
ذیشان ابھی تک امی کے بائیں ممے کو چوسے ہی جا رہا تھا ۔ اس نے جب دیکھا کہ میں امی کے پیٹ کو چومنے میں لگا ہوا ہوں اور امی کا دایاں مما میری گرفت سے آزاد ہے تواس نے امی کے دونوں مموں کو آپس میں ملایا اور دونوں نپلز کو ایک ساتھ اپنے منہ میں بھر لیا ۔۔
آاااااااااہ
اففففففففف
ذیشان ۔۔۔میرے بچے۔۔۔۔۔۔امی کے منہ سے زوردار سسکی نکلی۔۔
میں مستقل امی کے پیٹ کو چومے جا رہا تھا پھر میں اور مزید نیچے ہوا اور امی کی چوت کے اوپر ان کی شلوار کے اوپر سے ہی اپنے ہونٹ رکھ دیے۔
تو امّی ایکدم سےہوش میں آئیں۔۔ اور مجھے روک دیا۔
اوکے۔۔۔ بھئی بچوں۔۔ چلو اب بس ۔۔آج کے لیے اتنا کافی ہے۔امی یہ کہہ کر اٹھنے لگیں۔۔ ذیشان ابھی تک ان کے ممے چوس رہا تھا۔
امی نے پیارسے ذیشان کو دھکیلا۔۔
امی۔۔ پلیز ۔۔۔۔ایک منٹ اور پینے دیں نا۔۔۔
ذیشان بیٹے ۔۔بس کردو ۔۔۔۔۔
امی نے اپنے نپلز سہلاتے ہوئےکہااور اپنی قمیض پہننے لگیں۔
اچانک ہم دونوں بھائیوں کی نظر امی کی۔ برا ۔پر پڑی جو ابھی بھی بیڈ کےسائیڈ پر پڑی تھی۔۔ تو ہم دونوں نے برا کواکھٹے اٹھایا اور اس کو چومنا شروع کر دیا۔۔
امی جو کمرے سےباہر جانے لگی تھیں یہ دیکھ کر رکیں اور برا کو ہمارے ہاتھوں سے کھینچتے ہوئے بولیں ۔۔۔
او۔۔ بے شرموں ۔۔گندے بچوں۔۔۔ کچھ شرم کرو ابھی تو میرے دودھوؤں سے سارا دودھ پیا ہے اب اس گندے برا کو تو چھوڑ دو۔۔اور برا لےکر کمرے سے باہر نکل گئیں۔میں نے اور ذیشان نے محسوس کیا کہ ہم بہت آگے چلے گئے ہیں۔ مگر ہم امی پر حیران تھے کہ وہ ہمیں دودھ پلانے پر۔۔ اور وہ بھی اپنے مموں سےکیسے راضی ہوگئیں۔۔
اس رات ہم نے آپس میں کوئی بات نہیں کی۔
اگلی صبح امّی بالکل نارملتھیں ۔اور کچن میں تھیں ۔۔ مجھے لگا کہ کوئی اور بھی ہے امی کے ساتھ کچن میں۔۔ تو میں بھی کچن میں چلا گیا تو دیکھا کہ امی ٹراؤزر اور ایک ڈھیلی اور کھلی ٹی شرٹ(جو کہ وہ سلیپنگ سوٹ کے طور پر پہنتی ہیں)میں تھیں۔۔ اور برتن واش کر رہی تھیں ۔میں نے جب نیچے دیکھا تو حیران رہ گیا۔۔
کیو نکہ۔۔
ذیشان امی کے آگے کی طرف گھٹنوں کے بل بیٹھا ہو ا تھا ۔۔اور اس کا سر امی کی ٹی شرٹ کے اندر تھا۔
- Likes 111
Comment
Powered by vBulletin® Version 5.7.5
Copyright © 2024 MH Sub I, LLC dba vBulletin. All rights reserved.All times are GMT+5. This page was generated at 10:14 AM.Working...X
Comment