Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ہماری پیاری امی۔۔ اور۔۔ ہم ان کے ۔۔بے شرم بچے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #51
    بہت اچھی شروعات ہے، دیکھتے ہیں کہ مصنف کہانی اور مزید پلاٹ کو کس طرح آگے بڑھاتا ہے۔
    اپنے وقت کے لئے مصنف کا شکریہ​

    Comment


    • #52
      مزہ آ گیا​

      Comment


      • #53
        بہت ہی شاندار اور مزیدار اپڈیٹ دی ہے جناب مزہ آگیا ۔۔۔

        Comment


        • #54
          بہت خوب جناب بہت ہی زبردست میں نے سٹوری اج پڑھی ہے پڑھ

          Comment


          • #55
            بہت ہی عمدہ کہانی
            شہوانی خواہشات کو دوبالا کر دیا

            Comment


            • #56
              بہت اچھی سٹوری

              Comment


              • #57
                واہ واہ فل شہوت انگیزی سے بھرپور کہانی پیش کی ہے۔۔ آج ہی پڑھی اور مزہ آگیا۔۔ ایسے ہی سلسلوں کو جاری و ساری رکھیں۔۔

                Comment


                • #58
                  امی نیچے جھک کے ہمارے لوڑوں کو یکے بعد دیگرے چوسے جا رہی تھیں اور ہماری سسکیوں سے بیڈ روم گونج رہا تھا۔۔۔

                  آہہہہہہ

                  افففففف

                  امی۔۔۔ امم م م م م

                  آااااااہ

                  میں نے ذیشان کی آنکھوں میں جھانکا جو مارے شہوت کے گلابی ہو رہی تھیں۔۔ اور ساتھ ہی اپنا ہاتھ امی کی شلوار پر رکھا۔۔۔ذیشان میرا مقصد سمجھ گیا اور اس نے بھی اپنا ہاتھ امی کی شلوار پر دوسری جانب رکھا اور اس سے پہلے امی کچھ سمجھتیں ہم دونوں نے ایک ساتھ امی کی شلوار اتار ڈالی۔۔۔

                  اررر ۔۔ارے۔۔۔ ارے یہ کیا کر رہے ہو
                  میرے بچوں۔۔۔۔
                  امی کی ہلکی سی چیخ نکلی۔۔۔

                  افففففف

                  امی کے گورے گورے بے داغ چوتڑ دیکھ کر تو میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ۔۔۔اس سے پہلے کب امی کو اس طرح ننگا دیکھا تھا۔

                  ہاااااائے

                  م م م م م م

                  ذیشان کی بھی کیفیت مجھ سے کم نہیں تھی۔۔۔
                  وہ دم بخود امی کے جسم کو گھورے جا رہا تھا ۔۔
                  ہم دونوں بھائی امی کے بدن کو نہار رہے تھے اور امی جیسے اپنے آپ میں سمٹی جا رہی تھیں ۔۔۔

                  وہ بیڈ سے اتر کر نیچے کھڑی ہوگئیں۔۔ تو ہم دونوں بھائیوں کو ہوش آیا۔۔۔
                  اور میں بھی بیڈ سے نیچے اتر کر امی کی طرف بڑھا اور ان کے گلے میں اپنی بانہیں ڈالتا ہوا انہیں اپنے سینے سے لگا لیا ۔۔۔امی کے مست فل دودھ سے بھرے ممے میرے سینے میں جیسے پیوست ہو گئے
                  میں نے امی کے ماتھے کو چوما اور پھر ان کے بھرے بھرے گالوں کو چومتا ہوا ان کے رسیلے ہونٹوں کا رس چوسنے کے لیے اپنے ہونٹ ان کے لبوں کی جانب بڑھائے ہی تھے کہ امی نے مجھے روکا۔۔۔۔

                  روحان ۔۔۔۔بیٹا یہ کچھ زیادہ ہی نہیں ہو رہا اب۔۔۔؟

                  امی۔۔۔ آپ اتنی حسین ہیں۔۔۔۔آپ کا تراشیدہ بدن کسی شراب کی مانند ہے جس کا نشہ ایک بار چڑھ جائے تو اترتا ہی نہیں ۔۔۔
                  میں امی کے حسن کی تعریف کرتے ہوئے بولا۔ ۔۔

                  پاگل نہ ہو تو ۔۔۔بیٹا ۔۔۔میں تمہاری ماں ہوں کوئی محبوبہ نہیں ۔۔۔
                  امی شرماتے ہوئے بولیں ۔۔۔

                  آپ کسی محبوبہ سے کم بھی تو نہیں پیاری امی ۔۔۔۔آپ کا بدن ۔۔۔
                  افففف
                  قدرت نے بڑی فرصت میں تراشا ہے آپ کو۔۔۔
                  ذیشان امی کے پیچھے سے چپکتے ہوئے بولا۔۔

                  اب امی ہم دونوں بھائیوں کے بیچ میں کھڑی تھیں ۔۔آگے سے میں نے امی کو اپنے سینے سے لگایا ہوا تھا ۔۔پیچھے سے ذیشان امی سے چپکا ہوا تھا ۔۔۔

                  آگے سے میرا لن امی کی چوت پر دستک دے رہا تھا تو پیچھے سے ذیشان کا لن امی کی گانڈ سے ٹکرا رہا تھا۔۔

                  کس قدر لطف آمیز اور شہوت انگیز منظر تخلیق ہو رہا تھا۔۔۔

                  بس۔۔ کیا بتاؤں دوستو۔۔۔۔

                  امی بڑی پیار بھری نظروں سے ہم دونوں کو دیکھ رہی تھیں ۔۔۔
                  میں نے اپنے سلگتے ہونٹ امی کے رسیلے ہونٹوں سے جوڑ دیے اور انہیں چومنے لگا

                  مم مم م مم م

                  سسس سسسسس
                  امی نے میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کیا اور میرے اوپری لب کو اپنے ہونٹوں میں بھرتے ہوئے کسنگ کرنے لگیں۔۔۔۔

                  پیچھے سے ذیشان امی سے چپکا ان کی گردن چوم رہا تھا ۔۔۔۔۔تو کبھی ان کے کندھے چاٹ رہا تھا پھر اس نے امی کی گردن پر اپنے دانت گاڑتے ہوئے ۔۔۔لو بائیٹ ۔۔۔کیا تو امی جیسے تڑپ ہی گئیں ۔۔۔۔

                  آہہہہہہ

                  اففففف

                  میرے بچے۔۔۔۔ذیشان۔۔۔۔۔آااااااہ
                  امی نے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں سے نکالا اور چہرہ موڑتے ہوئے ذیشان کے ہونٹوں کو اپنے رسیلے لبوں میں بھر لیا ۔۔۔

                  اففففف

                  کیا ہی سیکسی سین تھا ۔۔۔۔۔امی ہم دونوں بھائیوں سے ایسے کسنگ کر رہی تھیں جیسے کوئی گرل فرینڈ اپنے بوائے فرینڈ سے کسنگ کرتی ہے ۔
                  اور ویسے بھی ہم اپنی امی کے نئے نئے تو بوائے فرینڈ بنے تھے۔۔۔تو کسنگ میں شدت کیوں نہ ہوتی۔۔۔

                  میں نے بھی اپنے ہونٹ امی اور ذیشان کے ہونٹوں سے جوڑ لیے اور ہم تینوں ہی آپس میں کسنگ کرنے لگے ۔۔۔ساتھ ساتھ ہم اپنی امی کے بدن کو بھی سہلا رہے تھے۔۔۔۔

                  میرے ہاتھ امی کے مموں کو۔۔۔ان کے نرم نرم پیٹ کو۔۔۔اور رانوں کو سہلا رہے تھے ۔جبکہ ذیشان کے ہاتھ ۔۔امی کی کمر ۔۔۔ان کے بھرے بھرے۔۔ موٹے موٹے چوتڑوں کو دبا رہے تھے۔

                  پھر میں کسنگ چھوڑ کر تھوڑا پیچھے ہوا اور امی کے ایک ممے کو اپنے منہ میں بھر لیا۔۔۔۔

                  آاااااااہ

                  اففففف
                  امی کے منہ سے سسکی نکلی ۔۔۔

                  پہلے جو دودھ پلانے میں ممتا ان کے جسم و جان میں چھائی ہوئی تھی وہ اب اس سے کہیں زیادہ بڑھ چکی تھی اور اب اس میں شہوت ۔۔۔لذت۔۔ اور کچھ کچھ سیکس کی آمیزش ہونے لگی تھی۔

                  امی نے اپنی گانڈ پر چبھتے ہوئے ذیشان کے لن کو پکڑا اور اسے ہاتھ میں لیے اوپر نیچے کرنے لگیں۔۔۔
                  میں امی کے مموں کو چوستا چوستا اور نیچے ہوا اور ان کے پیٹ کو چومنے لگا پھر میں نے ان کی ناف کے گڑھے اپنی زبان پھیری تو ۔۔۔

                  اففففففف
                  امی سسکنے لگیں۔۔۔

                  ذیشان بھی پیچھے سے امی کی کمر کو چاٹنے لگا اور میری طرح وہ بھی نیچے جھکا اور امی کے بھاری چوتڑوں سے اپنا چہرہ رگڑنے لگ گیا ۔۔۔ ۔

                  میں اور نیچے ہوا اور امی کی رانوں کو تھوڑا مخالف سمت کھولا ۔۔۔۔

                  آہہہہہہہہ

                  ہلکے ہلکے گلابی رنگ کی میری جائے پیدائش ۔۔۔۔
                  اففففف

                  کچھ کچھ چاکلیٹی کلر کے پھڑپھڑاتے لب جو کثرت چدائی سے باہر کی جانب نکلے ہوئے تھے۔

                  امی کی چوت پر ہلکے ہلکے پانی کے قطرے چمک رہے تھے ۔میں نے بے ساختہ ہی امی کی چوت پر اپنے ہونٹ رکھ دیے۔۔۔

                  اوووووئی

                  آہہہہہہہہ

                  آؤووووووچ

                  رر۔۔رر۔۔روحان مم میری جاااان
                  امی سسکنے لگیں۔۔۔

                  اس سے پہلے کبھی چوت کا ذائقہ میں نے نہیں چکھا تھا اور اب جو ہلکا ہلکا نمکین سا ذائقہ زبان پر آیا تو

                  لپ۔۔ لپ۔۔۔ لپ
                  کرتی میری زبان امی کی چوت کے نشیب و فراز کو چاٹنے لگی۔۔۔۔۔

                  میں امی کی چوت میں اپنا منہ گھسائے چومتا ۔۔۔۔چاٹتا ۔۔۔۔چوت کے لبوں کو اپنے ہونٹوں میں لیکر چوسنے لگ پڑا ۔۔۔۔

                  آہ آہ آہ آہ

                  سسس سسسسس

                  افففف ۔۔۔میرے بب بچوں یہ کیا کر رہے ہو ۔۔۔

                  اتنا مم مزا تو آج تک کک کسی نے بھی نہیں دیا۔۔۔

                  اففففف
                  امی مزے سے چلائیں۔۔۔

                  ابھی میں امی کی چوت چاٹ ہی رہا تھا کہ میری زبان سے ایک دوسری زبان آ ٹکرائی ۔۔

                  اب جو میں نے دیکھا۔۔۔ کہ ذیشان نے امی کے چوتڑوں میں منہ گھسیڑا ہوا ہے اور وہ امی کی گانڈ کے سوراخ کو چاٹے جا رہا ہے۔۔۔

                  اور۔۔۔۔امی۔۔۔

                  اپنے دونوں سوراخوں میں اپنے بیٹوں کی زبانیں محسوس کر کے سسکتی جا رہی ہیں۔

                  کافی دیر تک ہم دونوں بھائی امی کی چوت اور گانڈ کو چاٹتے رہے ۔

                  پھر امی کی۔۔ بس ۔۔۔ہو گئی
                  امی نے ہم دونوں بھائیوں کو ایک ساتھ کھڑا کیا اور خود گھٹنوں کے بل ہمارے سامنے بیٹھ گئیں ۔۔

                  ہمارے لوڑے تنتناتے ہوئے پھنپھنا رہے تھے۔۔امی نے ہمارے اکڑے ہوئے لوڑوں کو آپس میں ملایا اور دونوں لوڑوں کے ٹوپوں کو ایک ساتھ منہ میں لے لیا۔۔

                  آاااااااہ

                  ام ام ام امی ۔۔۔۔
                  ہم دونوں بھائیوں کےمنہ سے سسکی خارج ہوئی۔۔

                  امی نے اپنے منہ میں ہمارے لوڑوں کو بھرتے ہوئے ٹوپوں پر زبان پھیرنی شروع کی۔۔

                  اففففففف

                  مم مزا مم مزا ۔۔۔۔آہہہہہ

                  کک۔۔ کک ۔۔۔کیا کر رہی ہیں امی آپ ۔۔

                  سسس م م م م

                  ہمارے منہ سے نہ رکنے والا سسکیوں اور آہوں کا سلسلہ جاری ہو گیا۔۔۔۔

                  اوں ۔۔اوں۔۔ اوں۔۔ اوں۔۔۔۔۔۔غوں غوں۔۔ غوں۔۔ غوں
                  امی کے منہ سے لوڑے چوسنے کی کچھ اس طرح سے آوازیں نکل رہی تھیں۔۔

                  امی نے پھر ہمارے لوڑوں کو اپنے منہ سے باہر نکالا اور ایک ہاتھ میں میرا لوڑا اور دوسرے ہاتھ میں ذیشان کالوڑا پکڑ لیا اور کبھی میرے لوڑے کو چاٹتیں تو کبھی ذیشان کے ٹٹوں کو چوستیں۔۔

                  مارے شہوت کے ہمارے لوڑوں سے مذی کے قطرے ٹپک رہے تھے جسے امی اپنی زبان سے چاٹتے ہوئے اپنے حلق میں اتار رہی تھیں۔

                  اپنی امی کا ایسا سیکسی انداز بھلا ہم نے کب دیکھا تھا ۔۔۔ایسا لگ رہا تھا جیسے امی ابو کے ساتھ چدائی کیے ہوئے سارے طریقے ہم پر آزما رہی ہوں۔
                  پھر امی اٹھیں اور بیڈ پر جا کر لیٹ گئیں۔۔۔

                  آؤ میرے بچوں۔۔۔

                  اب وہ لمحہ آ گیا ہے جس کا ہمیں انتظار تھا ۔۔۔

                  روحان ۔۔۔ذیشان
                  بیٹا آپ دونوں میں سے پہلے کون میری چوت لے گا ؟؟؟
                  امی نے اپنی ٹانگیں کھولتے ہوئے کہا۔۔

                  مجھے اندازہ بھی نہیں تھا کہ جس چوت سے آپ دونوں نکلے ہو ایک دن اسی چوت میں۔۔ میں آپ کے لن اندر لوں گی۔۔
                  امی نے شرمائے ہوئے لہجے میں مزید کہا۔۔۔۔

                  بھائی آپ بڑے ہیں پہلے آپ ہی ڈالیں۔
                  ذیشان نے مجھے امی کیطرف بڑھاتے ہوئے کہا۔۔

                  امی نے بڑی ہی شہوت انگیز نظروں سے مجھے دیکھا اور اپنی طرف آنے کا اشارہ کیا ۔۔۔

                  میں امی کے پاس بیڈ پر چڑھ گیا اور امی نے مجھے اپنی ٹانگوں کے بیچ میں کرتے ہوئے میرے لوڑے کو اپنے ہاتھ میں پکڑا اور اپنی چوت کے سوراخ پر رکھا۔۔۔۔

                  پہلی دفعہ ہے نا تمہارا تو میں تمہیں سکھاؤں گی کہ چدائی کیسے کی جاتی ہے۔۔۔
                  امی مسکراتے ہوئے بولیں۔۔۔

                  امی کی چوت لیس دار پانی چھوڑ رہی تھی میرے لن کا ٹوپا اس پانی سے چکنا ہو گیا۔۔اب امی نے مجھے ہلکے ہلکے زور لگانے کو کہا۔

                  میرا لن امی کے ہاتھ میں تھا جس کا ٹوپا اب آہستہ آہستہ ان کی چوت میں گھس رہا تھا۔۔

                  آہہہہہہہ
                  امی سسکیں۔۔۔

                  اور انہوں نے میرے لن سے اپنا ہاتھ ہٹاتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ میرے کولہوں پر رکھے اور مجھے اپنی جانب کھینچا ۔۔۔۔

                  اوووووووئی

                  اففففففففف
                  امی کی چیخ نکل گئی۔۔۔میرا لوڑا امی کی چوت میں غائب ہو چکا تھا۔۔۔

                  ذیشان بڑی حیرت سے اور پرشوق نگاہوں سے میرے لوڑے کو امی کی چوت میں جاتا دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔میں نے نظریں گھما کر اس کی طرف دیکھا تو اس کا لوڑا بھی اکڑا ہوا جھٹکے کھا رہا تھا۔۔۔۔امی کی چوت میں ابو کا لوڑا چونکہ تواتر سے گھستا رہا تھا اسی لیے امی کی چوت اتنی زیادہ ٹائیٹ نہیں تھی جیسے کسی کنواری لڑکی کی ہوتی ہے مگر اندر سے ایسی کھول رہی تھی کہ مجھے لگا کہ کہیں میرا لوڑا پگھل کر
                  اپنا لاوا ۔۔نہ اگل دے۔

                  امی نے اب مجھے دھکے لگانے کا کہا۔۔۔میں نے پہلے تو ہلکے ہلکے دھکے لگانے شروع کیے اور پھر بتدریج رفتار بڑھا دی ۔۔۔میں امی کے دائیں بائیں اپنے ہاتھ بیڈ پر رکھے امی کی چوت میں اپنا لوڑا اندر باہر کر رہا تھا ۔۔۔۔۔میری سانسیں پھول رہی تھیں اور ماتھے پر ہلکا ہلکا پسینہ چمک رہا تھا۔۔۔۔

                  امی نے ذیشان کو اپنے پاس آنے کا اشارہ کیا تو ذیشان بھی بیڈ پر چڑھ کر امی کے پاس آگیا۔۔۔امی نے سر اٹھا کر اس کی طرف مسکراتے ہوئے ہوئے دیکھا۔۔۔۔تو ذیشان گھٹنوں کے بل امی کے چہرے کے پاس بیٹھ گیا اس کا لوڑا امی کے چہرے سے ٹکرا رہا تھا ۔۔۔امی نے منہ کھولا اور ذیشان کے لوڑے کو اپنے منہ میں بھر کر چوپے لگانے لگیں۔۔۔

                  میں بدستور امی کو چودنے میں مشغول تھا کہ امی سسکتے ہوئے گویا ہوئیں ۔۔۔۔

                  افففففف

                  رر روحان۔۔۔۔۔ بب بس اب ذیشان کی باری ۔۔۔۔۔

                  میں نے اپنا لوڑا امی کی چوت سے باہر نکالا تو میرا لوڑا امی کی چوت کے پانی سے چمک رہا تھا۔ ذیشان اب امی کی ٹانگوں کے بیچ میں آیا تو امی نے ایک تکیے کو اپنی کمر کے نیچے رکھا جس سے امی کی چوت اور زیادہ ابھر گئی۔۔۔امی نے ذیشان کو اشارہ کیا تو ذیشان نے امی کی دونوں ٹانگوں کو پھیلاتے ہوئے اپنے لوڑے کو امی کی چوت میں داخل کر دیا۔۔۔

                  آہ ہہہہہہہہہ

                  ام ام م م م م
                  امی سسکنے لگیں ۔۔۔

                  میں امی کی چوت کے پانی سے بھیگے ہوئے اپنے لوڑے کو امی کے پاس لے آیا۔۔ امی نے میرے لوڑے کو اپنے ہاتھ میں جڑ سے پکڑا اور اپنے منہ میں لے لیا ۔۔

                  اوووووففففففف

                  کیا بتاؤں دوستو۔۔۔۔

                  امی کی چوت کی گرمائی ۔۔۔۔پھر ان کے منہ کی نرماہٹ۔۔۔ اور ۔۔گرماہٹ۔۔۔
                  مجھے لگا جیسے میں ہواؤں میں اڑ رہا ہوں۔۔۔دنیا کی کوئی خوشی اس سے بڑھ کر نہیں کہ ایک بیٹا اپنی ماں کو چودتا رہے ۔۔۔۔بس چودتا ہی رہے۔

                  آں۔۔ آں ۔۔۔۔آں

                  اففففففف

                  اففففففف

                  نن۔۔ نن ۔۔۔نہیں بیٹا اندر فف فارغ مت ہونا۔۔ اندر نہیں۔۔۔

                  آہہہہہہہہہہ

                  مم ۔۔مم ۔۔میں گئی ۔۔۔افففففففف

                  میں ابھی انہیں سوچوں میں گم تھا کہ امی کی
                  سسکیاں مجھے واپس ہوش میں لے آئیں۔۔

                  ذیشان بری طرح سے ہانپ رہا تھا اس کا چہرہ لال ہو رہا تھا۔۔مجھے لگا کہ اس کا لاوا نکلنے والا ہے تبھی امی اسے اپنی چوت میں فارغ ہونے سے منع کر رہی تھیں۔۔۔
                  ذیشان نے امی کو چودتے چودتے اپنا لوڑا امی کی چوت سے باہر نکالا اور امی کی چوت کے لبوں پر مارنے لگا ۔۔۔اس کے لوڑے سے منی کے فوارے پھوٹنے لگے اور وہ امی کی چوت کے اوپر فارغ ہو گیا۔

                  امی کی ٹانگیں لرز رہی تھیں ۔۔ ادھر مجھے لگا کہ سرور کی ایک لہر میرے لوڑے سے نکل کر پورے جسم میں جیسے پھیل گئی ہو ۔۔۔مستی میں میری آنکھیں بند ہونے لگیں اور میرے لوڑے سے بھی منی کی ایک پچکاری نکلی۔۔۔۔

                  پھر ایک۔۔۔۔

                  پھر ایک اور ۔۔۔۔۔

                  افففففف
                  پھر تو جیسے چھوٹی بڑی پچکاریوں کا سلسلہ بن گیا اور میں بھی ڈکراتا ہوا اپنی امی کے منہ میں فارغ ہوگیا۔

                  Comment


                  • #59
                    عمدہ اپ ڈیٹ

                    Comment


                    • #60
                      بہت ہی اعلی ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔
                      کیا خوبصورت انداز سے بیان کیا ھے ۔۔۔ مز۔۔۔مز۔۔۔مزہ آگیا جناب ۔۔۔
                      روحان اور ذیشان کی ماں تو بہت بڑی کمینی نکلی ۔۔۔
                      ماں کمینی تھی تو بچے بھی ایسے ہی کمینے ہی ھونے تھے۔۔۔ ھا۔۔۔ھا۔۔ھا۔۔۔
                      بہترین ۔۔۔عمدہ ۔۔۔زبردست اور لاجواب ۔۔۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 4 guests)

                      Working...
                      X