Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ہماری پیاری امی۔۔ اور۔۔ ہم ان کے ۔۔بے شرم بچے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہائے کیا مزے دار سین ہے مار ڈالا

    Comment


    • بہت ہی شاندار کہانی جا رہی ہے،کہانی کی ہر اپڈیٹ کا بے صبری سے انتظار رہتا ہے۔

      Comment


      • امی۔۔ابو اور پھوپھا کو آپس میں لگا دیکھ کر میری شہوت میں اضافہ بڑھتا جا رہا تھا۔میں نیچے جھکا اور نازو کے دوسرے ممے کو اپنے دونوں ہاتھوں سے تھام لیا۔۔ جو کہ ذیشان کے تھوک سے بری طرح لتھڑا ہوا تھا اور اس کے نپل سے اب بھی ہلکے ہلکے دودھ کے قطرے ٹپک رہے تھے ۔میں نے دودھ ٹپکاتے نپل کو پہلے تو زبان سے چاٹا اور ممے کے چاکلیٹی ایرولا پر چاروں طرف سے زبان پھیری اور دونوں ہاتھوں سے ممے کو زور سے دبایا۔۔۔۔۔


        آااااااااااہہہہہہہہہہہہ


        ممے سے دودھ کی ایک۔۔ تیز دھار ۔۔نکل کر میرے منہ پر پڑی اور میرا چہرہ نازو کے دودھ سے بھیگ گیا۔میں نے نپل کو اپنے منہ میں بھرا اور دونوں ہاتھوں سے ممے کو دبا دبا کر نازو کا دودھ پینے لگا۔


        ادھر پھوپھا بھی امی کے ممے دبانے میں لگے ہوئے تھے۔۔ اور ابو کسنگ کرتے کرتے اپنا ہاتھ امی کی چوت پر لے گئے تھے اور امی کی چوت کو شلوار کے اوپر سے ہی مسلے جا رہے تھے۔


        میرا لوڑا بری طرح تنا ہوا تھا اور اب اس میں درد بھی ہونے لگا تھا ۔میں نے ذیشان کی طرف دیکھا تو وہ بھی اپنا لوڑا اپنے ہاتھ سے دباتے ہوئے نازو کے ہونٹ چوس رہا تھا۔میں نازو کے مموں کو چوستا ہوا مزید نیچے ہوا اور نازو کی ناف پر زبان پھیرنے لگا۔۔۔



        اووووئیییی۔۔۔افففففف
        نازو ایک دم سے اچھلیں اور سسکتے ہوئے انہوں نے میرا سر اپنی ناف پر دبایا۔



        میں زبان نکالے نازو کا نرم نرم پیٹ چاٹ رہا تھا۔پھر میں نے اپنا ہاتھ نازو کی چوت پر رکھنا چاہا


        مگر یہ کیا۔۔۔۔۔
        وہاں تو کچھ سخت سخت سا فوم ٹائپ کا لگا ہواتھا۔



        میں نے حیرانی سے نازو کی طرف دیکھا۔۔۔


        میری جان بچہ ہونے کے بعد یہاں سے بلیڈنگ ہوتی ہے جو کچھ دنوں تک ہوتی رہتی ہے اسی لیے یہاں پر پیڈ رکھا جاتا ہے۔تم کو وہ پیڈ ہی محسوس ہوا ہوگا۔
        نازو نے میری حیران کن آنکھوں میں جھانکتے ہوئے پیار سے بولا۔


        میں نے نازو کی چوت کو پیڈ کے اوپر سے ہی چوم لیا۔اور واپس سے اوپر کی طرف بڑھتے ہوئے نازو کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں کی گرفت میں لے لیا۔ذیشان نازو کے دونوں مموں کو آپس میں ملائے دونوں نپلز کو ایک ساتھ منہ میں لیے چوس رہا تھا اور نازو کا برا حال ہوا جا رہا تھا۔میں نے نازو کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لوڑے پر رکھا تاکہ انہیں میرے بر انگیختہ جذبات کا بھی کچھ پتہ چلے۔نازو نے پہلے تو میرے سخت ہوتے لوڑے پر اپنی انگلیوں سے سہلایا پھر اسے مٹھی میں لیکر اوپر نیچے کرنے لگیں۔اور ساتھ ہی ذیشان کے لوڑے کو اپنے دوسرے ہاتھ میں پکڑ لیا۔


        افففففففففف


        روحان ۔۔ذیشان تم دونوں کے لوڑے تو ایک دم مست ہیں ۔اب مجھے پتہ چلا کہ بھابھی کو کتنا مزا آیا ہوگا جب ان کی چوت میں تمہارے لوڑے گھسے ہوں گے۔میرا بس چلے تو میں ابھی کے ابھی تم دونوں کے لوڑے اپنی چوت میں لے لیتی مگر افسوس ۔۔
        نازو نے ہمارے لوڑوں کو سہلاتے ہوئے کہا ۔


        کوئی بات نہیں نازو جب آپ ٹھیک ہو جائیں گی تو ہم آپ کو ایسے چودیں گے کہ آپ کو مزا آ جائے گا۔
        ذیشان نے نازو کے مموں کو اپنے منہ سے نکالتے ہوئے کہا ۔۔



        نازو ۔۔۔کیا آپ میرا لولی پاپ چوسنا چاہیں گی؟
        میں نے نازو کی گردن پر اپنے دانتوں سے ہلکے سے کاٹتے ہوئے پوچھا۔۔


        ہاں ۔۔۔ہاں کیوں نہیں
        نازو نے اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے کہا۔



        میں کھڑا ہو گیا اور اپنے کپڑے اتارنے لگا جیسے ہی میں نے اپنی شلوار اتاری میرا تنتناتا ہوا لوڑا پھنپھناتے ہوئے سانپ کی طرح نمودار ہوا اور جھٹکے مارتے ہوا ہلنے لگا۔


        افففففففففف

        کیا لوڑا ہے تمہارا روحاااااان۔
        نازو نے سسکی بھری اور میرے ننگے لوڑے کو اپنے ہاتھ میں پکڑا۔


        آاااااااااااااہ

        م م م م مممم
        میرے منہ سے مارے لذت کے سسکاری خارج ہوئی


        اور میں نے سر گھما کر جو امی۔۔ابو کی طرف دیکھا تو مارے شہوت کے میرا جسم کانپنے والا ہو گیا۔



        امی آنکھیں بند کیے صوفے پر بیٹھی بنا آواز نکالے آہیں بھر رہی تھیں ۔ان کی قمیض ان کے گلے تک اٹھی ہوئی تھی اور۔۔ بریزر بھی ان کے مموں کے اوپر تک کھنچا ہوا تھا ۔امی کے مست فل ملائم دودھ سے بھرے ہوئے ممے پھوپھا کے ہاتھوں میں تھے اور وہ انہیں بری طرح سے چاٹے جا رہے تھے۔


        امی صوفے پر کچھ نیم دراز تھیں جب کہ ابو نیچے ان کی ٹانگوں کے بیچوں بیچ بیٹھے ہوئے تھے ۔امی کی شلوار ان کے گھٹنوں سے نیچے تھی اور ابو انکی ابھری ہوئی چوت کے لبوں پر اپنی زبان پھیر رہے تھے۔پھر میرے دیکھتے ہی دیکھتے پھوپھا نے امی کے مموں کو چاٹتے چاٹتے ان کے ایک موٹے سے نپل کو اپنے ہونٹوں میں لیکر بھینچا ۔۔


        آااااااااااہہہہہہہہہہہہ
        امی کے منہ سے تیز سسکی خارج ہوئی۔ جس پر نازو اور ذیشان نے چونک کر ان کی طرف دیکھا اور پھر میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگے۔



        آج تو بھابھی کی خیر نہیں تمہارے ابو اور پھوپھا مل کر ان کی پیاس بجھائیں گے۔
        نازو نے مسکراتے ہوئے کہا اور میرے لوڑے کو جڑ سے پکڑتے ہوئے اس کے ٹوپے پر اپنی زبان پھیری۔۔


        آہہہہہہہہہ
        میرے منہ سے آہ نکلی اور میں نے نازو کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے انہیں اپنے لوڑے کی طرف دباؤ دیا۔


        نازو نے اپنا منہ کھولتے ہوئے میرے لوڑے کو منہ میں بھرا اور زبان کو رول کرتے ہوئے پہلے تو اسے اچھی طرح سے چاروں طرف سے چاٹا پھر اسے چوسنے لگیں۔


        مم مم مم م م م م


        افففففففففف
        مزے کے مارے میرے منہ سے سسکیوں کانہ رکنے والا سلسلہ جاری ہوگیا۔میری دیکھا دیکھی ذیشان بھی اپنے کپڑے اتار کر ننگا ہوگیا اور اپنے لوڑے کو نازو کے منہ کے پاس کیا۔



        نازو نے ایک ہاتھ سے میرا لوڑا پکڑا اور دوسرے ہاتھ میں ذیشان کا لوڑا ۔۔۔اور پھر ہم دونوں کے لوڑوں کے چوپے لگنے شروع ہو گئے۔نازو کبھی ذیشان کے لوڑے کو منہ میں لیتے ہوئے چوستیں تو کبھی میرے لوڑے پر مٹھ مارتیں۔


        میں نے نازو کی قمیض ان کے بازؤں سےاوپر کرتے ہوئے اتار دی اور ساتھ ہی بریزر کا ہک کھول کر اسے بھی نازو کے کومل بدن سے جدا کردیا۔


        غاں غاں غاں غاں غاں


        غوں غوں غوں غوں


        امم امم مم مم مم


        آہ آہ آہ آہہہیہہہہ
        نازو کے چوپے لگانے کی آوازیں اور ہماری سسکیوں اور آہوں سے کمرہ گونج رہا تھا


        کہ۔۔۔۔۔


        اچانک۔۔۔۔



        اووووواں۔۔۔۔۔ اووووواں۔۔۔۔۔ اوووووواں
        نازو کی بچی کے رونے کی آواز آئی تو ہم ہوش میں آگئے۔


        نازو کی بچی اٹھ گئی تھی اور شاید بھوکی ہو رہی تھی۔
        نازو نے ہم دونوں بھائیوں کے لوڑے چھوڑے اور بچی کی طرف دیکھا۔



        تم لوگ کچھ دیر اپنی امی کا شو انجوائے کرو تب تک میں اسے فیڈ کرا لوں۔
        نازو نے امی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ۔



        ہم نے اثبات میں سر ہلائے اور امی ۔۔ابو کی طرف دیکھنے لگے۔


        ابو امی کی چوت میں اپنا منہ گھسائے لپ لپ لپ چاٹے اور چوسے جا رہے تھے۔ ان کا ایک ہاتھ امی کے ایک ممے پر تھا جس کے نپل کو وہ مسل رہے تھے اور ایک ہاتھ کی انگلی امی کی چوت میں اندر باہر کر رہے تھے ۔جب کہ پھوپھا امی کے دوسرے ممے کا نپل منہ میں لیے ان کا دودھ پی رہے تھے۔
        ابو کے نپل مسلنے سے امی کا دودھ بہتا ہوا ان کے پیٹ کی طرف جا رہا تھا۔


        ہم دونوں بھائی امی کو پھوپھا اور ابو سے مزے لیتے ہوئے بڑے شوق سے دیکھ رہے تھے۔ کہ اچانک امی نے آنکھیں کھولیں اور جب ہمیں اپنی جانب دیکھتا پایا تو بری طرح سے شرما گئیں۔ اور ہمیں منہ پھیرنے کا اشارہ کیا۔ہمارے سامنے تو لائیو فلم چل رہی تھی ہم کیوں بھلا اس سے محروم رہتے سو ہم نے انکار میں سر ہلا دیا۔


        پھوپھا نے امی کا مما چوستے چوستے ہماری طرف دیکھا اور اپنے پاس آنے کا اشارہ کیا ۔ہم دونوں بھائی اپنے ہلتے لوڑوں کے ساتھ امی کے پیچھے آکر کھڑے ہوگئے اور پھوپھا کی طرف سوالیہ نگاہوں سے دیکھا۔


        پھوپھا نے امی کو ہمارے لوڑے چوسنے کا کہا تو ہم نے آگے جھکتے ہوئے اپنے اپنے لوڑے امی کے ہونٹوں پر رکھ دیے۔امی نے زبان نکال کر پہلے تو ہمارے لوڑوں کو اچھی طرح سے چاٹا اور پھر ایک ایک کر کے چوپے لگانے لگیں۔کچھ دیر تک چوپے لگانے کے امی تھک گئیں اور پھر پھوپھا کھڑے ہوئےاور اپنے کپڑے اتارنے لگے ۔




        پھوپھا کا بڑا سا لوڑا جیسے ہی ہمارے سامنے آیا ہم دنگ رہ گئے ۔



        کالے رنگ کا موٹا تازہ لوڑا جس کی موٹائی ہمارے دونوں لوڑوں کے برابر تھی اور لمبائی بھی ہمارے لوڑوں سے زیادہ ہی تھی ۔ایسا لگ رہا تھا کہ شیش ناگ سر اٹھائے اپنی ناگن کی چوت میں گھسنے کے لیے بیقرار ہو۔


        امی نے پیار بھری نظروں سےپھوپھا کے لوڑے کو دیکھا اور ہاتھ بڑھا کر اسے تھام لیا۔پھوپھا کا لوڑا امی کے ہاتھ میں بری طرح سے جھٹکے مار رہا تھا ۔

        اب ابو بھی کھڑے ہو کر اپنے کپڑے اتارنے لگے




        ۔ابو کا لوڑا باہر کیا نکلا ہماری آنکھیں ہی مارے حیرت کے کھلی کی کھلی رہ گئیں ۔



        ہم دونوں بھائی ابھی تک تو پھوپھا کے لوڑے کو رشک بھری نگاہوں سے دیکھ رہے تھے پر ابو کا لوڑا سامنے کیا آیا ہماری سانسیں ہی رک گئیں ۔ابو کو لوڑا پھوپھا کے لوڑے جتنا موٹا ضرور تھا مگر کالے کے بجائے ہلکے سانولے رنگ کا تھا اور لمبائی اتنی کہ وہ کھڑا ہوا ابو کی ناف سے ٹکرا رہا تھا۔بلکہ اس سے کچھ اوپر ہی تھا۔ سب سے خاص بات ابو کے لوڑے کا موٹا ٹوپا تھا جو کسی مشروم کی طرح تھا۔



        امی اب سیدھی ہو کر بیٹھ گئیں پھوپھا اور ابو اب امی کے دائیں بائیں کھڑے ہوگئے ۔
        امی نے مسکراتی نظروں سے ہمیں دیکھا اور پہلے ابو کا لوڑا ایک ہاتھ میں پکڑا پھر دوسرے ہاتھ میں پھوپھا کا لوڑا تھاما اور سر جھکاتے ہوئے ابو کے لوڑے کے موٹے سے ٹوپے کو چوما اور پھر پورے لوڑے پر زبان پھیری اور اسے منہ میں بھرتے ہوئے کسی قلفی کی طرح چوسنے لگیں کچھ دیر تک ابو کے لوڑے کو چوستے رہنے کے بعد اب امی نے پھوپھا کے لوڑے کے نیچے لٹکتے ان کے ٹٹوں کو چاٹا اور ایک ٹٹے کو منہ بھر لیا اور دوسرے کو سہلاتے ہوئے ٹٹے کو چوسنے لگیں پھر دوسرے ٹٹے کو بھی چوسا اور پھوپھا کا لوڑا جو کسی کمان کی طرح اکڑا ہوا تھا اسے اوپر سے نیچے تک چاٹنے لگیں۔




        آااااااااااہہہہہہہہہہہہ بب باااااااجی



        افففففففففف


        میرے بچوں تمہاری امی بہت پیاسی ہو رہی ہیں انہیں بھی مزا دو ۔
        پھوپھا سسکتے ہوئے ہم سے بولے۔


        ہم دونوں بھائی امی کے سامنے کی طرف آگئے۔

        امی کی رس بہاتی چوت اور دودھ ٹپکاتے ممے ہم دونوں بھائیوں کے سامنے تھے۔ہم نے دیر نہ کرتے ہوئے ایک ساتھ امی پر ہلہ بول دیا۔


        میں نے امی کی ٹانگوں کو مزید کھولتے ہوئے ان کی چوت چاٹنے لگا جب کہ ذیشان امی کے مموں پر جھپٹ پڑا اور انہیں دبا دبا کر چوسنے لگا وہ پاگلوں کی طرح کبھی ایک ممے کو نوچتا تو کبھی دوسرے ممے کے نپل کو دانتوں سے کاٹتا۔ادھر نیچے بیٹھا ہوا میں امی کی چوت کو کھانے لگا ۔میں نے امی کی چوت کے دانے کو اپنے ہونٹوں میں جکڑ لیا اور زور زور سے چوسنے لگا۔۔۔


        آااااااااااہہہہہہہہہہہہ


        اووووووئی


        سسسس سی


        افففففففففف
        امی کو ایسا مزا ملا کہ انکی سسکاریاں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں ۔امی ابو اور پھوپھا کے لوڑوں کے چوپے لگاتے لگاتے حال سے بے حال ہو گئیں۔تبھی پھوپھا نے اپنا لوڑا امی سے چھڑایا اور ہم دونوں کو ایک طرف ہوجانے کا کہا۔


        ہم سمجھ گئے کہ اب امی کی چوت پھوپھا کے لوڑے سے چدنے والی ہے۔اتنے میں نازو بھی اپنی بچی کو فیڈ کرا کر آگئی تھیں اور ہمارے ساتھ امی کی چدائی پھوپھا سے ہوتے ہوئے دیکھنے کی منتظر تھیں۔



        پھوپھا نے امی کو صوفے پر لٹا دیا اور ایک کشن کو ان کے چوتڑوں کے نیچے رکھا ۔۔۔امی نے اپنی ٹانگیں ہوا میں بلند کیں اور پھوپھا امی کی ٹانگوں کے بیچ میں آگئے اور اپنے کالے موٹے لوڑے کو امی کی چوت کے لبوں پر رگڑا۔۔


        سسسس


        اووووئی
        امی سسکیں

        ہم بڑے غور سے یہ سب دیکھ رہے تھے۔پھوپھا نے اپنے لوڑے کو امی کی چوت پر دبایا اور ایک ہاتھ سے لوڑے کو دباتے ہوئے امی کی چوت میں گھسانے لگے۔۔۔




        افففففففففف بب بھائی بب بہت موٹا لوڑا ہے تمہارا
        امی سسکتے ہوئے بولیں۔۔


        تبھی ابو نازو کی طرف بڑھے اور اپنے جھٹکے مارتے ہوئے لوڑے کو ان کے چہرے کے پاس کر دیا۔
        نازو نے محبت لٹاتی نظروں سے ابو کے لوڑے کو دیکھا اور اپنے ہاتھ میں تھامتے ہوئے اس کے ٹوپے کو چوما اور کسی کتیا کی طرح زبان نکالتے ہوئے اسے چاٹنے لگیں۔


        ہم دونوں بھائی پھٹی پھٹی نگاہوں سے سارا منظر دیکھ رہے تھے۔ ایک طرف ہماری امی کی ہمارے پھوپھا سے چدائی ہو رہی تھی اور دوسری طرف ہمارے ابو ہماری پھوپھو سے چوپے لگوارہے تھے۔



        کمرے کا ماحول اور سسکیوں سے گونجتا جا رہا تھا ۔


        پھوپھا کا موٹا لوڑا امی کی چوت میں مکمل داخل ہو کر اب کسی پسٹن کی طرح چوت کے اندر باہر ہوتا ہوا امی کی چیخیں نکلوا رہا تھا۔



        رر روحان ۔۔۔۔۔ذذ ذیشاااان



        میرے بچوں یہاں آؤ اپنی ام ام امی کے پاس
        امی ہانپتے ہوئے بولیں۔۔
        ہم دونوں بھائی امی کے پاس آگئے ۔


        بب بیٹا میری ٹانگیں پکڑ لو مم میں تھک گئی ہوں
        امی ہکلاتے ہوئے بولیں۔۔


        امی کی ایک ٹانگ میں نے اور ایک ٹانگ ذیشان نے پکڑ لی ۔



        پھوپھا امی کو بری طرح چودنے میں لگے ہوئے تھے۔وہ اپنا لوڑا ٹوپے تک امی کی چوت سے باہر نکالتے اور پھر ایک تیز جھٹکے سے واپس چوت گھسیڑ دیتے جو سیدھا امی کی بچہ دانی پر جا لگتا ۔


        ادھر ابو اب نازو کے مموں کی چدائی اپنے لوڑے سے کر رہے تھے۔نازو نے اپنے بڑے بڑے مموں کو اپنے ہاتھوں سے ملایا ہوا تھا اور ابو مموں کے بیچ میں لوڑا ڈالے ممے چود رہے تھے۔یہ سب منظر دیکھ دیکھ کر میرا لوڑا پھنپھنانے لگا تھا تبھی مجھے اپنا لوڑا کسی نرم نرم گرم گرم جگہ میں جاتا محسوس ہوا ۔۔میں نے نیچے دیکھا تو امی میرے لوڑے کو اپنے منہ میں لیکر چوس رہی تھیں


        امی کی چوت سے نکلتے ہوئے پھوپھا کے لوڑے پر امی کی چوت کا رس بری طرح سے لگا ہوا تھا شاید امی فارغ بھی ہوئی تھیں مگر پھوپھا کا لوڑا اسی طرح شاندار طریقے سے امی کی چوت بجانے میں لگا ہوا تھا۔


        بھئی اب مجھے بھی چودنے دو اپنی بیوی کو
        اچانک ابو کی آواز کمرے گونجی۔۔


        آیئے آیئے بھائی جان آپ کا ہی مال ہے
        پھوپھا نے امی کی چوت سے اپنا لوڑا باہر کھینچتے ہوئے کہا۔۔



        پھوپھا کا لوڑا امی کی چوت سے باہر نکلا تو میں نے دیکھا وہ امی کی چوت کے رس میں تر بتر تھا اور ہلکا ہلکا سا امی کی چوت کا پانی اس پر سے ٹپک کر نیچے گر رہا تھا۔پھوپھا اپنا لوڑا ہلاتے ہوئے نازو کے پاس جا کر بیٹھ گئے۔نازونے جھک کر پھوپھا کا لوڑا جو امی کی چوت کے پانی میں لتھڑا ہوا تھا اسے اپنے منہ میں بھر لیا اور چوسنے لگیں۔ادھر ابو صوفے پر بیٹھ گئے پھر امی اٹھیں اور ابو کی گود میں بیٹھتے ہوئے ابو کے لوڑے کا رخ اپنی چوت کی طرف کیا اور ایک دم سے یٹھ گئیں ۔۔۔


        آہہہہہہہہہ


        آاااااااؤچ
        ابو اور امی کے منہ سے ایک ساتھ سسکی خارج ہوئی۔


        ابو کا تنا ہوا لوڑا سیدھا امی کی بچہ دانی پر جا لگا۔اب ابو اور امی دونوں نے ہلنا شروع کر دیا اوپر سے امی ہل رہی تھیں تو نیچے سے ابو جھٹکے مار رہے تھے نتیجے میں ابو کا لوڑا امی کی چوت کو چیرتا ہوا دھنا دھن چدائی کر رہا تھا۔


        ہم دونوں بھائی امی کی چوت میں ابو کا اندر باہر ہوتا لوڑا بڑے غور سے دیکھ رہے تھے۔


        ابو نے اب پوزیشن چینج کی



        ابو صوفے پر لیٹے ہوئے تھے جبکہ امی ابو کے اوپر تھیں ابو نے امی کو اپنے سے چمٹا رکھا تھا جس سے امی کے موٹے موٹے ممے ابو کے سینے سے بری طرح چپکے ہوئے تھے۔امی کی چوت میں ابو کا لوڑا تھا اور امی کی گانڈ اب ابھری ہوئی تھی ۔ذیشان نے جب یہ منظر دیکھا تو بے ساختہ ہی امی کی گانڈ کی طرف آیا اور گانڈ کو چاٹنے لگا۔امی کی گانڈ کو چاٹتے چاٹتے اس نے گانڈ کے سوراخ کو بھی چاٹنا شروع کردیا۔۔


        اووووووووئی

        مممم مممم


        افففففففففف
        امی سسکے جارہی تھیں۔


        پھر ذیشان نے اپنا لوڑا پکڑا اور امی کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور دباؤ دیتے دیتے پورا لوڑا امی گانڈ میں گھسا ڈالا۔۔


        آاااااااااااااہ
        امی کی گانڈ میں لوڑا گھستے ہی ذیشان کے منہ سے آہ نکلی ۔


        ابو جو کچھ دیر کے لیے ساکت ہوگئے تھے انہوں نے اب ہلنا شروع کردیا ۔




        کیا منظر تھا دوستوں






        امی کی چوت میں ابو کا لوڑا اور ان کی گانڈ میں اپنے ہی بیٹے ذیشان کا لوڑا ۔۔



        اور دونوں باپ بیٹا دما دم مست امی کو چودنے میں لگے تھے۔
        ​​​​​​

        Comment


        • بہت ہی دھواں دار اپڈیٹ۔ ۔ ۔ بہت ہی ٹوٰ سٹ، واہ ۔ ۔ ۔اب آگے کیا ہوگا، کیا دونوں بھائی ،، اپنے ابا اور پھوپھا سے اپنا افتتاح بھی کروائیں گے؟

          Comment


          • bohat hi zabardast update wah kamal ho gaya lajwab

            Comment


            • واہ کیا بات ہے شہوت سے بھرپور ہے مزہ آگیا

              Comment


              • lajwab update

                Comment


                • اففففف بہت ہی ہوٹ اور گرم

                  Comment


                  • Uff Kya hi Kamal garam or shehwat sye bahrpoor update Maza a gya Pura ghar hi chudai ma Laga ha ammi pehly phopha sye chod Rahi thi ab baap bete sye uff tabahi

                    Comment


                    • واہ بھی واہ بہت ہی گرم اور شہوت سے بھر پور اپ ڈیٹ ہے۔
                      چس اگی۔۔۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X