Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

رانی میری کرایہ دار

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #41
    قسط 4
    اتوار کی صبح احسان شادی میں جانے کے لیے تیار ہو گیا۔ اس نے اپنے ضرورت کی اشیا اور کپڑے وغیرہ بیگ میں پیک کر کے گاڑی میں شفٹ کروا دیئے۔
    احسان غسل کر کے نیچے والے پورشن میں گیا تا کہ رانی کے ساتھ ناشتہ کر سکے۔ مگر وہاں رانی کسی کے ساتھ باتوں میں مصروف تھی۔ احسان کو احساس ہو گیا کہ گھر میں کوئی اور بھی موجود ہے۔
    احسان نے ڈرائنگ روم سے رانی بھابھی کو آواز دی۔ تو رانی نے کمرے سے ہی آواز دے کر کہا احسان بیٹھو تم میں آتی ہوں۔ مطلب یہ تھا کہ احسان کہیں کمرے میں ہی نہ آ جائے۔ بچے بھی ابھی سو رہے تھے۔ کمرے کا دروازہ تو کھلا ہوا تھا مگر رانی نے کبھی احسان کو کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی تھی۔ احسان وہاں سے ہی واپس جانے لگا تھا۔ کہ اس کے فون پر رانی کی واٹس ایپ کال آ گئی۔
    رانی نے کہا احسان میں بیوٹیشن کے ساتھ مصروف ہوں۔ تم اپنے شیف سے ناشتہ بنا کر بھجوا دو ہم دونوں کے لیے۔ اور جلدی تیار ہو جاو۔ ماموں لوگ دن کو ہی بارات کر لیں گے۔ اس بعد ہمارے پہنچنے کا فائدہ نہ ہو گا۔
    احسان کے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی۔ کیونکہ بیوٹیشن کے آنے کا مطلب یہ تھا کہ رانی تیار ہو کر اس کے ساتھ جائے گی۔ یعنی رانی کا حسن آج اپنی قیامت کے جلوے دکھائے گا۔ احسان نے کہا رانی بھابھی میں تیار ہوں۔ بس لباس پہنا ہے اور نکل جانا ہے۔ناشتہ میں بھجوا دیتا ہوں۔
    احسان اپنے کمرے ڈرائنگ روم میں آ گیا اور ٹی وی آن کیا اور Tom & jarry دیکھنے لگا۔ احسان نے ایک سگریٹ سلگایا اور سلطانہ کو آواز دی۔ سلطانہ اس کے گھر کے کام کرنے والی خاتون کا نام تھا۔ احسان نے سلطانہ کو کہا کہ ناشتہ بنوا کر یہاں لے آو۔ اور 2 لوگوں کا ناشہ بنا کر رانی میڈم کو دے دو۔ اور ہاں تم نے رانی میڈم کے پاس ہی رہنا ہے۔ بچے جاگ جائیں تو ان کو ناشتہ وغیرہ دینا۔ اور ہیلپ کرنا رانی میڈم کی ہمیں جلدی نکلنا ہے دیر ہو رہی ہے۔ سلطانہ نے کہا جی چھوٹے ملک صاحب۔ سلطانہ احسان کے بابا کو بڑے ملک صاحب کہتی تھی اسی لیے وہ احسان کو چھوٹے ملک صاحب پکارتی۔
    احسان ناشتہ کرتے ہوئے رانی کے حسن کو حاصل کرنے کی ترکیبیں سوچنے لگا۔ اس کو یقین تھا کہ وہ بہت جلد رانی کے جسم سے لطف حاصل کر رہا ہو گا۔
    تھوڑی دیر میں سلطانہ نے ناشتہ لگا دیا۔
    احسان ناشتہ کرنے لگا۔جوس مکھن، شہد ، سلائس ، کافی اور ڈرائی فروٹ۔
    احسان کی عادت تھی وہ ناشتہ کرنے کے بعد کچھ ڈرائی فروٹس کے ساتھ کافی سے لطف لیتا رہتا تھا۔
    رانی اور بیوٹیشن نے ناشتہ کر لیا تو رانی نے سلطانہ کو کہا کہ بچوں کو جگا کر نہلا دو میرا کچھ وقت لگے گا تیار ہونے میں۔
    رانی نے ساتھ لے جانے کے لیے اپنے اور بچوں کا سامان رات کو ہی سوٹ کیس میں پیک کر دیا تھا۔
    پھر وہ اٹھ کر گئی اور بچوں کے کپڑے جوتے نکال کر سلطانہ کو دیئے ۔ رانی نے کہا بچوں کو نہلا کر ناشتہ بھی کرا دینا سلطانہ نے کہا میڈم آپ فکر نہ کریں ہو جائے گا۔ رانی پھر سے بیوٹیشن کو ساتھ لے کر کمرے میں چلی گئی۔
    پھر کافی دیر بعد کوئی 9:30 بجے احسان کو رانی کی کال آ گئی۔ گاڑی میں آجاو نا بچوں کو تو بٹھاو۔ میں آ رہی ہوں۔
    احسان نے لباس تبدیل کیا اور جوتے پہن کر تیار ہو کر باہر آ گیا۔
    سلطانہ ملازم کے ساتھ مل کر بچوں کو اور سوٹ کیس کو لا رہی تھی۔
    احسان نے سوٹ کیس گاڑی میں رکھوایا اور بچوں سے پیار کرنے لگا۔
    احسان نے بچوں کو پچھلی سیٹ پر بٹھایا۔ اور رانی کا انتظار کرنے لگا۔ پھر رانی دروازے سے برآمد ہوئی۔
    پنگ کلر کی ساڑھی میں۔ رانی کے کالے لمبے بال اس کی کمر پر جھولتے ہوئے۔بالوں کی ایک لٹھ ماتھے پر سے گالوں کو چومنے کی کوشش کرتی ہوئی۔ رانی کے بھرے بھرے جسم پر سرکتی سی ساڑھی۔ پنک کلر کے میچنگ کے سینڈل جس میں اس کے گورے سرخ پیر اور اس پر لگی سرخ نیل پالش قیامت خیز منظر پیش کررہی تھی۔اس کی چال میں ایک عجیب سا غرور۔ میک اپ نے رانی کو واقعی قیامت بنا دیا تھا۔ رانی نے بیوٹیشن کو خدا حافظ کہا اور دروازہ لاک کر کے چابی پرس میں رکھ دی۔
    پھر وہ گاڑی کی طرف بڑھنے لگی اور احسان رانی کے بازوں ہاتھوں پاوں کو دیکھنے لگا۔ جہاں خوبصورت نرم اور ملائم اعضاءچھونے کے لیے احسان کا دل مچلنے لگا۔
    رانی گاڑی میں بیٹھی اور بچوں کو دیکھا وہ آرام سے پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے۔
    رانی نے احسان کو اشارہ سے کہا چلو۔ احسان بھی گاڑی میں آ کر بیٹھ گیا۔
    گاڑی سٹارٹ کی اور موٹر وے کی طرف رخ کر لیا۔
    گاڑی میں رانی کے جسم کی اس کے بالوں سے شیمپو کی اس کی سیکسی سانسوں کی اس کے حسن کی اور پرفیوم کی خوشبو پھیلی ہوئی تھی۔
    جیسے ہی احسان نے موٹر وے ٹول پلازہ کراس کیا تو احسان نے کہا رانی بھابھی۔ آج تو تم بہت پیاری لگ رہی ہو بہت خوبصورت۔ رانی نے مصنوعی غصہ کرتے ہوئے کہا شرم کرو احسان ۔ احسان نے کہا شادی کی سب لڑکیوں کو آگ لگ جائے گی کیونکہ کوئی اتنی خوبصورت نہیں ہو گی وہاں۔
    رانی نے کہا احسان تم بکواس نہ کرو۔ ایسا کچھ نہیں ہے سب ہی اچھی اور پیاری ہوں گی وہاں.
    اس کے ساتھ ہی رانی نے ہاتھ بڑھا کر بلو ٹوٹھ آن کیا اور اپنے موبائل فون کے ساتھ کنکٹ کر لیا۔ گاڑی میں نصرت فتح کی غزل گونجنے لگی۔ آگ دامن میں لگ جائے گی دل میں شعلہ مچل جائے گا۔
    ((جاری ہے))




    Comment


    • #42
      Boht behtareen start ha Kahani
      or boht garam or shehwat sye bahrpoor update

      Comment


      • #43
        مزہ آ گیا اگے دیکھو کیا ہوتا ہے

        Comment


        • #44
          بہت خوب کمال کی اپڈیٹ ہے

          Comment


          • #45
            Lajawab mazy se bharpoor. Sanam ki chudai buht zbrdast thi. Our rani ky sath safar buht shehwat angaiz hoga

            Comment


            • #46
              ا بھی اپڈیٹ ہے

              Comment


              • #47
                بہتر ین اور لاجواب اپ ڈیٹ ہے ۔۔لگتا ہے اس شادی کے
                پروگرم میں ہلکی پھلکی چھڑچاڑ تو ہو گی۔۔

                Comment


                • #48
                  Umda update hai.

                  Comment


                  • #49
                    بہت مضبوط بیک گراؤنڈ کہانی، بہت اچھی

                    Comment


                    • #50
                      Intzar rahy ga is story ka umda likha hy

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X