Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

رانی میری کرایہ دار

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #61
    Agli update.. Jaldi.. Nice story

    Comment


    • #62
      بہت عمدہ کہانی لگ رہی ہے
      بہت ہی زبردست اپ ڈیٹ ہے
      کیا بات ہے مزہ آگیا ہے انتہائی گرم اور شہوت انگیز مزہ آ گیا ہے

      Comment


      • #63
        shandar janab maza agya
        rani apny jalwy dikha ke sabar azma rahi he bachhy ka

        Comment


        • #64
          ہیرو اور ہیروئن کی آنکھ مچولی چل رہی ہے لیکن مزے دار ہے

          Comment


          • #65
            قسط 6

            رانی اور احسان اتنے قریب بیٹھے تھے کہ رانی کی دھڑکن کو بھی احسان محسوس کر رہا تھا۔
            راستے میں دو مرتبہ رانی کے گھر والوں اور اس کے خاوند نے کال کی۔ مگر رانی نے بھی جھوٹ بول دیا کہ ٹائر خراب ہو گیا تھا گاڑی کا۔ اس لیے لیٹ ہوئے ہیں۔ اب گھر کے قریب ہیں۔ پھر رانی نے کہا احسان جلدی چلو سب کو فکر ہو رہی ہے۔ ہم گھر پہنچیں گے تو وہ فون کرنا چھوڑیں گے۔ ورنہ بار بار پوچھیں کے۔احسان نے کہا رانی بھابھی یار تم بول دو ہم گھر پہنچ گئے ہیں۔ پھر کوئی کال نہیں کرے گا۔

            ہم مزے سے آہستہ آہستہ جائیں گے۔ اور تم کو نوشہرہ لے جاتا ہوں وہاں راستے میں چپل کباب والا ہے۔ بہت مشہور ہے۔ ہم کباب کھاتے ہیں۔
            پھر رات کو پہنچ ہی جائیں گے۔
            رانی نے کہا احسان بری بات ہے نا جھوٹ بولنا۔ احسان نے کہا پھر تو بار بار تم کو وضاحتیں دینی پڑیں گی۔ زندگی تمہاری ہے مگر مرضی تمہاری نہیں۔ تم کو میں کھا تو نہیں جاوں گا۔ گھر والوں سے زرا سا جھوٹ بول دو گی تو میں بھی تم کے ساتھ انجوائے کر لوں گا۔احسان جانتا تھا رانی نے اگر جھوٹ بول لیا تو پھر رانی احسان پر دباو نہ ڈال سکے گی۔احسان کی بات ماننے کے لیے مجبور ہو جائے گی۔
            رانی نے کہا کتنا وقت لگے گا ؟ نوشہرہ سے جانے کا۔
            احسان نے کہا جتنا تم کہو گی اتنے ٹائم میں پہنچ جاوں گا۔
            احسان نے کہا تم مجھ پر اعتبار تو کر کے دیکھو۔
            اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ پر رانی کے خاوند کی کال آ گئی ۔ رانی نے اپنے خاوند کو بتایا کہ اسلام آباد کے قریب ہیں بس آدھے گھنٹے میں گھر ہوں گے۔ اس نے کہا بچوں کو جلدی سلا دینا اور خود بھی آرام کرنا۔سفر سے تھکے ہوئے ہو گے تم لوگ۔ اب میں صبح کال کروں گا۔
            احسان کا منصوبہ کامیاب ہو گیا تھا۔
            اس نے کچھ آگے جا کر گاڑی روک دی۔ اور بچوں کو واش روم جانا تھا۔ رانی اتر گئی اور بچوں کو ساتھ لے کر واش روم چلی گئی۔ احسان بھی گاڑی سے نکل کر واش رومز کے قریب ہی انتظار کرنے لگا۔
            جب رانی واپس آئی تو احسان نے بچوں کو پکڑ کر سائیڈ پر لے گیا۔ اور اپنے موبائل سے ان کی تصویریں بنانے لگا۔
            رانی کہتی رہی احسان وقت نہ ضائع کرو پلیز جلدی چلو۔
            دیر ہو رہی ہے۔
            مگر احسان اپنے کام میں لگا رہا۔
            پھر احسان نے کہا رانی بھابھی بچوں کے ساتھ ایک دو تصویریں بنوا لو تم بھی۔ رانی غصہ کرنے لگی۔ مگر احسان نے کہا یار اتنی اچھی جگہ ہے اور تم بھی بہت اچھی لگ رہی ہو۔ میں نے کون سا تمہاری تصویر اخبار میں چھاپ دینی ہے۔
            تم کو ہی واٹس ایپ کروں گا نا۔
            رانی نہ چاہتے ہوئے بھی آ گئی۔ احسان نے دو تین تصویریں بنانے کے بعد بچوں کو کہا بچو گاڑی میں بیٹھ جاو جا کر۔ اور رانی بھابھی ایک تصویر اکیلی بھی بنا لوں تم کی۔ رانی نے انکار کرنا چاہا مگر ۔ احسان نے تصویری بنانا شروع کر دیا۔ رانی اکتا کر گاڑی کی طرف بڑھنے لگی مگر احسان نے روک لیا یار رانی بھابھی پلیز یہ تو تم نے پوز ہی خراب کر دیا۔ میں ڈیلیٹ کر رہا ہوں۔ ٹھیک سے کھڑی ہوں نے ایک تصویر تو بنانے دیں. رانی جلدی کرنے کی وجہ سے راضی ہو گئی۔ مگر احسان نے کہا ٹھیک نہیں آئی۔ سائیڈ پوز سے بناتا ہوں۔ ایسے کرتے کرتے نہ جانے احسان نے کتنی تصویریں بنا لیں۔
            گاڑی میں بیٹھتے ہی رانی نے کہا احسان فون مجھے دو اپنا میں دیکھوں کیسی پکس بنائی ہیں۔
            احسان نے کہا ایک منٹ ۔ اور ساری تصویریں رانی کو واٹس ایپ کر دیں۔ اور کہا تم کو بھیج دی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی احسان نے رانی کی تصویریں اپنی E. Mail میں محفوظ کر دیں۔ احسان نے گاڑی آگے بڑھائی کچھ دور تک رانی تصویریں دیکھتی رہی۔ پھر رانی نے کہا ۔ احسان اپنا فون دو مجھے۔ یہ تصویریں ڈیلیٹ کرنی ہیں مجھے۔ احسان نے کہا کیوں اتنی اچھی تو بنی ہیں۔ رانی نے کہا فون دو نا بے شرم آدمی ہو تم۔ ابھی دو فون ۔ احسان نے فون unlock کر کے رانی کو دے دیا۔
            رانی نے بچوں کی تصویروں کے علاوہ اپنی تمام تصویریں ڈیلیٹ کر کے فون واپس کر دیا۔ رانی اپنی تصویریں دیکھ کر پریشان ہو گئی تھی۔ کیونکہ احسان نے ایسے زاویئے سے تصویریں بنائی تھیں کہ رانی کے جسم کے ابھار واضح نظر آ رہے تھے۔ اور ہوا چلنے کی وجہ سے لباس بھی جسم کے ساتھ چپک گیا تھا۔ رانی جانتی تھی اس کی یہ خوبصورت تصویریں کسی نے بھی دیکھ لیں تو بری بات ہے۔
            ایک تو رانی ویسے ہی بہت خوبصورت تھی۔ اوپر سے آج ڈریسنگ اور میک اپ کی وجہ سے زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی۔
            پھر احسان نے گاڑی نوشہرہ کی طرف موڑ دی ۔کافی دیر بعد جی ٹی روڈ پر ایک جگہ گاڑی پارک کر دی۔ یہاں بظاہر تو کافی رش تھا۔ مگر یہ جگہ کوئی عام سی دیہاتی طرز کی تھی۔کچھ جھگیاں سی بنی ہوئی تھیں۔کچھ کچی سی دکانیں ۔ ان دکانوں میں سے ایک دکان پر کباب بنائے جا رہے تھے اور سب سے زیادہ رش یہاں پر ہی تھا۔

            رانی نے کہا احسان یہ کیا ہے ؟ یہاں کون کھانا کھا سکتا ہے! سب لوگ کیسے گھور رہے ہیں ۔ مجھے نہیں نکلنا گاڑی سے۔یہ تو نظروں سے ہی کھا رہے ہیں جیسے پہلی بار عورت دیکھی ہو۔
            احسان نے کہا بس تم فکر نہ کرو میں ہوں نا تم کے ساتھ۔ میرے ہوتے ہوئے کوئی تم کو نہیں کھا سکتا۔ مگر ظفر صاحب کو میں نہیں روک سکتا۔ وہ بھی تم کی غلطی کی وجہ سے۔
            رانی نے کیا غلطی ہے میری ؟
            احسان نے کہا تم نے جلدی کر دی شادی کرنے میں میرا انتظار کرتی میں تم سے شادی کر لیتا تو ظفر صاحب کی ہمت نہ ہو سکتی تھی۔

            رانی نے غصے سے احسان کو گھورا اور کہا بکواس نہ کرو۔ اور جلدی نکلو یہاں سے۔
            احسان نے کہا بس میں آتا ہوں 5 منٹ میں ۔ تم بیٹھو۔ رانی نے کہا کہاں جا رہے ہو تم ؟ رانی شائد ماحول سے خوف زدہ ہو گئی تھی ۔
            احسان نے کہا وہ سامنے کباب کی کڑاہی کے پاس وہاں سے تم کو دیکھتا رہوں گا۔زیادہ دور نہیں جا رہا۔ مگر پہلی بار پتا چلا ہے تم کو میری اتنی فکر ہے۔ تم مجھے دور جانے سے روک رہی ہو۔ رانی نے غصے سے کہا احسان تم بے شرم ہو گئے ہو۔ آج تم گھر پہنچو پھر بتاتی ہوں تم کو۔
            احسان مسکراتا ہوا گاڑی سے نکل کر کباب والی دکان پر چلا گیا۔
            وہاں کچھ دیر کھڑا رہا اور کباب بنواتا رہا۔
            کچھ دیر بعد احسان کباب ایک پلاسٹک شاپر میں لے کر آ گیا۔
            جیسے ہی کباب گاڑی میں آئے تو اس کی اشتہا انگیز خوشبو سے رانی کو بھوک لگ گئی۔
            احسان نے گاڑی نکالی اور کچھ دور جا کر روڈ سائیڈ پر روک لی۔ پھر احسان نے گاڑی کی ڈگی سے کپڑے کے نیپکن نکال کر لایا اور ایک رانی کی گود میں پھیلا لیا۔
            دوسرا اپنی گود میں ۔ احسان نے کباب والاشاپر کھولا اور اس میں سے ایک اخبار نکال کر اس پر ایک روٹی رکھی اور روٹی کے اوپر دو تین کباب رکھ کر رانی کو پکڑا دیئے ۔
            پھر احسان نے ایک اخبار میں ایک روٹی پر کباب کے ٹکڑے کر کے رکھے اور پیچھے بچوں کے درمیان رکھے۔ تا کہ بچوں کو کباب توڑنے میں دشواری نہ ہو۔ اور سیٹ کے پیچھے سے پانی کی بوتلیں نکال کر سب کو ایک ایک بوتل پکڑائی۔ اس کے بعد احسان نے اپنے لیے بھی کھانا نکالا اور مزے سے گود میں رکھ کر کھانے لگا۔
            گرم گرم کباب واقعی بہت مزے دار تھے۔
            سب نے کھانا کھایا اور پھر احسان نے سب سے اخبار وغیرہ لپیٹ کر ایک شاپر میں ڈالے۔ اور باہر رکھ کر آگیا۔
            رانی نے کہا احسان بہت اچھے کباب ہیں۔ تم طریقہ پوچھ لیتے ان سے کیسے بناتے ہیں! میں گھر میں بنا لیتی کبھی۔
            احسان نے ایک قہقہ لگایا
            ((جاری ہے))


            Comment


            • #66
              تمام قارئین کی پسندیدگی کا بے حد شکریہ آپ کے کمنٹس اور آرا ہمارے لئے تقویت کا باعث ہوتے ہیں اس لئے اپنے کمنٹس اور لائیک کا سلسلہ جاری رکھیں، رانی میری کرایہ دار کی آخری قسط بھی تیار ہوچکی ہے جس میں آپ کی تمام توقعات پوری ہوجائیں گی مگر اس سے قبل کچھ نرم گرم سلسلے چل رہے ہیں جو اسی طرح چلتے رہیں گے امید ہے اگلی اقساط بھی آپ کو پسند آئیں گی۔

              Comment


              • #67
                Wah boht aala update ihsan to Pura aashiq bna ha Dekho ab Rani kab bechare ko bao deti ha

                Comment


                • #68
                  بہت ہی عمدہ

                  Comment


                  • #69
                    بہترین اسٹوری ہے
                    امید کرتے ہیں کہ اس کی اپڈیٹ کا سلسلہ تسلسُل سے چلتا رہے گا.

                    Comment


                    • #70
                      ہیرو اب کیا کرتا ہے دیکھو !

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X