Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ڈاکٹر ڈاکٹر copy

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ڈاکٹر ڈاکٹر copy

    میں اس وقت آٹھویں کلاس میں پڑھتا تھا اور میری عمر 13 سال تھی۔گڑیا مجھ سے 2 سال چھوٹی بہن تھی۔۔ اس کے بعد ایک بھائی تھا۔۔ ہم 3 بہن بھائی تھے اور امی اس وقت پریگننٹ تھیں۔ ہمارے ابا جان دوسرے شہر میں کلینک کرتے تھے۔ امی کے پریگننٹ ہونے کی وجہ سے ابو زیادہ تر گھر نہیں ہوتے تھے تو ہم سب بہن بھائی محلے کے دوسرے بچوں کے ساتھ رات کے وقت گھر میں چھپن چھپائی کھیلتے تھے۔

    ایک رات کھیلتے ہوئے میرے ذہن میں خیال آیا کہ کیوں نہ ڈاکٹر ڈاکٹر کھیلا جائے کیونکہ ہمارے گھر میں ابو کا ڈکاٹری کا چیک اپ والا سامان موجود ہوتا تھا۔ چنانچہ میں نے سب بچوں کو تجویز دی اور ہم ڈاکٹر ڈاکٹر کھیلنے لگے۔ میں ڈاکٹر بن گیا اور باقی بچوں کا چیک اپ کرنے لگا۔ میں ان سب کو مریض بناتا اور چیک اپ کے بعد بچوں کو ننگا کر کے الٹا لٹا کر گانڈ ننگی کرتا اور اپنی للی نکال کر اس میں رگڑتا اور کہتا کہ ٹیکا لگ رہا ہے۔ ہم اسی طرح کھیلتے رہے۔ جب سب بچے چلے گئے تو گڑیا اور میں نے کھیل جاری رکھا۔ میں بار بار گڑیا کو ننگا کرتا اور انجیکشن لگاتا۔ گڑیا کی چھوٹی سی گوری گوری پھدی بالکل بالوں سے صاف تھی۔ چھوٹی سی تھی اور اس پھدی میں للی رگڑتا اور کبھی گڑیا مجھے نیچے لٹا کر میری للی پر اپنی ننھی سی پھدی ننگی کر کے رکھ کر اپنے ہاتھ سے پکڑ کر مسلتی میری للی پر اور کہتی ٹیکا لگ رہا ہے۔ حالانکہ دونوں صورتوں ٹیکہ تو گڑیا کو ہی لگتا تھا۔۔ہاہاہا۔۔
    جب بھی میں گڑیا کی ننھی سی پھدی میں للی مسلتا ایک عجیب سا مزا آتا اور ظاہر ہے ارم کو بھی مزا آتا اور وہ کھیلتی رہتی۔۔۔ ہمیں جب بھی موقع ملتا ہم ایسے کھیلتے۔۔۔ اسی طرح ارم بڑی ہوتی گئی۔۔ کچھ دن میں ہمارا ایک بھائی پیدا ہوا ۔ امی کی عمر ابھی 28 سال تھی کہ ابا جان اچانک بیمار ہوئے اور چند دن بیمار رہ کر وفات پا گئے۔ امی ابھی جوان تھیں۔۔
    گڑیا اب 13 سال کی تھی اور میں 15 سال کا ہو چکا تھا۔ ہم چھوٹے بھائی کیساتھ کھیلتے رہتے ۔رات کو امی چھوٹے بھائی کے ساتھ سو جاتیں اور میں اور گڑیا ایک ہی بستر پر سوتے تھے۔ میں رات کو گڑیا کو گانڈ پر چھیڑتا اور گڑیا بھی مکمل مزہ کرتی۔ کبھی کبھی میں پاجامہ اتار کر ارم کی گانڈ کی موری میں تھوک لگاتا اور لن پر تھوک لگاتا اور لن کی ٹوپی ارم کی گانڈ کی موری میں رگڑتااور تھوک زیادہ ہونے کی وجہ سے لن گانڈ سے پھسل کر پھدی کی لائن میں بھی رگڑتا۔ تب ایک عجیب سا سرور آتا اور گڑیا کی گانڈ کی موری پر جب لن کی ٹوپی لگتی تو ارم اپنی گانڈ کی موری کبھی ٹائٹ کرتی کبھی ڈھیلا چھوڑ دیتی جو مجھے لن رگڑنے میں بہت مزا دیتی۔۔ جس انگلی سے میں گڑیا کی گانڈ میں تھوک لگاتا تھا اس انگلی کو بار بار سونگھتا اور گڑیا کو بھی سنگھاتا جس سے بہت مزیدار خوشبو آتی اور ہم دونوں کی شہوت بڑح جاتی۔ اسی طرح کرتے میرے لوڑے سے کچھ چکنا پانی بھی نکلتا اور اس سے گڑیا کی دونوں ٹانگوں میں کافی چکناہٹ ہو جاتی اور لوہ دونوں ٹانگیں بھینچ لیتی اور میں اپنا لوڑا آگے پیچھے کرتا اور اس طرح دونو کو بہت مزہ آتا۔ ابھی تک ایک بار بھی میرے لن کا پانی نہیں نکلا تھا نہ ہی میں اس مزے سے آشنا ہوا تھا کیونکہ ہم چھوٹے تھے لیکن مزا بہت آتا اور اسی مزے میں ہم سو جاتے۔۔ گڑیا کی گانڈ اور پھدی میں لن رگڑتے ہوئے دو تین سال گزر گئے تھے لیکن گڑیا نے کبھی کسی کو نہیں بتایا کہ ہم ایسے کھیلتے ہیں۔

    اب گڑیا آٹھویں کلاس میں تھی اب اور میں میٹرک میں تھا۔۔ گڑیا بڑی ہو گئی تھی اور اس کی پھدی پر بال آ گئے تھے ریشمی بال جن کا میں رسیا ہو چکا تھا وہ بھی کچھ شرماتی تھی اور اسے مینسز بھی آنا شروع ہو گئے تھے۔ اب شرمانے کی وجہ سے ہم جاگتے وقت یہ کام نہیں کرتے تھے بلکہ جب بھی میرا دل کرتا میں کسی نہ کسی بہانے گڑیا کے چوتڑوں پر ہاتھ پھیرتا ، وہ سمجھ جاتی کہ بھائی میری کنواری چوت اور گانڈ سے مزا کرنا چاہ رہا ہے تو وہ بہانے سے کمرے میں جا کر لیٹ جاتی اور سونے کا ڈرامہ کرتی۔۔ ٹھیک پانچ منٹ بعد میں شروع ہو جاتا اور وہ ساتھ دیتی۔۔

    اب میرے لن کا پانی نکلنا بھی شروع ہو چکا تھا اور میری سگی بہن کی پھدی نے بھی پانی چھوڑنا شروع کر دیا تھا۔۔ میں نے کلاس کے لڑکوں سے کافی کچھ سیکھ لیا تھا اور وہ گڑیا پر اپلائی کرتا۔۔۔ہاہاہا



  • #2
    بہت اعلی کمال آغاز ہے

    Comment


    • #3
      Shandar aghaz abbu k na honay p ammi bhi line p aain gi aisa lag raha hy

      Comment


      • #4
        Zabardast lajawab jazbat khary hogye

        Comment


        • #5
          wah maza aa geya

          Comment


          • #6


            روم بھی نہیں گئی اسی طرح گاڑھے لن کے پانی سے بھری پھدی اور شلوار لے کر پھرتی رہی۔

            میں اپنے لن کا پانی اپنی بہن کی کنواری گانڈ میں نکالا جس نے پھدی کو بھی تر کر دیا تھا ادھر گڑیا کی پھدی نے بھی پانی چھوڑا ہوا تھا اور اس طرح ارم کی پھدی کی لائن میں کافی پانی تھا جسے صاف کییے بغیر ارم شلوار اوپر کر کے باہر آ گئی اور ارم کی پھدی والی جگہ سے شلوار مکمل گیلی واضح نظر آرہی تھی جسے میری امی نے دیکھ لیا۔۔۔امی کو پتہ تھا کہہ ہم دونوں کمرے میں تھے اور پہلے میں باہر آیا اور پھر ارم تو امی نے میری طرف بہت غصے سے دیکھالیکن کچھ کہا نہیں۔ شائد امی کو پتہ چل چکا تھا کہہ ارم اپنے سگے بھائی کے لن کے نیچے تھی۔ چونکہ امی نے ابھی کچھ دن پہلے ہی بچہ دیہ تھا اور بچہ بھی پھدی کی موری سے نکلوایا تھا اور یہ چوتھا بچہ تھا جو امی نے دیا اس لیے امی کا تجربہ تھا جو وہ یہ سب سمجھ گئی لیکن چپ رہی.
            کچھ دن بعد دوبارہ میری سگی بہن کی پھدی اور گانڈ کی گرمی اسے میرے پاس لے آئی تھی..اور میں اپنی سگی بہن ننگی کر کہہ دیوانوں کی طرح اپنی بہن کی پھدی اور گانڈ چاٹ رہا تھا اور اپنی بہن کی کنواری پھدی سے نکلنے والا لیس دار گاڑھا اور نمکین پانی اپنی زبان سے چاٹ رہا تھا ۔۔ اس دن بھی جب گڑیا کی پھدی نے تین چار بار پانی چھوڑا راور میرا لوڑا بھی پانی نکال چکا تو ہم باہر آ گئے۔۔۔ امی نے ارم سے کہا کہ میری بات سنو۔۔۔ میں بھی ساتھ چلا گیا تو امی نے مجھے کمرے سے باہر جانے کو کہا تو مجھے شک پڑا کہہ پھر شاید امی گڑیا کی پھدی دیکھ کر پھر کچھ بات کریں گی جو کچھ ہمارے درمیان میں ہو گیا ہے چنانچہ میں اوپر کھڑکی پرآگیا۔۔۔ لیکن اس دفعہ امی اپنی جان نے کنواری بیٹی کو سمجھایا کہ پھدی کے بال صاف کر لو اور ہم نے جو کچھ کیا تھا اس کے متعلق کوئی بات نہ کی ۔ گڑیا کو سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اس ٹیوب کو کس طرح استعمال کر کے بال صاف کرنے ہیں تب امی کھڑی ہوئیں اور اپنی شلوار نیچے کی۔۔اُففففففف پہلی دفعہ میں اپنی امی کی پھدی دیکھی ۔ امی کھڑی تھیں اس لیے امی کی پھدی کی موری نظر نہیں آئی لیکن امی کی پھدی کے لمبے ہونٹ نظر آرہے تھے جو میرے لیے بالکل نیا تجربہ تھا ۔۔۔امی کی پھدی پر بال تھے جن پر ہاتھ لگا کر ارم کو بتایا کہہ ایسے بالصفا پاؤڈر استعمال کرنا ہے۔ گڑیا سب سمجھنے کے بعد باہر آگئی میرا ڈر تو اتر گیا تھا کہ امی نے میرے اور ارم کے متعلق کوئی بات نہیں کی لیکن مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ ایسا کیوں ہے؟ اس دن گڑیا نہائی اور اپنی پھدی کے بال صاف کیے ۔ جب گڑیا نہا کر نکلی تو بہت خوش تھی کیونکہ وہ اپنی پھدی صاف کر کے آئی تھی۔۔۔ میں باہر بیٹھا ارم کا انتظار کر رہا تھا اور میرا لن کھڑا تھا جسے ارم نے باہر آتے ہی دیکھا اور مسکرائی۔۔۔۔ شائد میری بہن بھی جوان ہونے کے بعد اپنی صاف پھدی اپنے بھائی کو دکھانے کے لیے بیتاب تھی۔۔ارم بھی میری طرح بےچین تھی کہہ نہاتے ہی سونے آ گئی اور میں اہنی بہن کو لیٹتے ہی ننگا کر لیا۔۔۔۔ اففففففففففففف بال صاف کرنے کے بعد میری بہن کی پھدی کمال لگ رہی تھی۔۔۔ میں پاگلوں کی طرح اپنی بہن کی پھدی پر حملہ کیا اور چاٹنی شروع کر دی۔۔۔ 2 منٹ بعد ہی پھدی نے پانی چھوڑ دیا جو میں چاٹ لیا۔۔۔ پانی چاٹ کر ایسا نشہ ہوا کہہ میں گڑیا کی پھدی انگلی سے مسلنی شروع کی اور تیز تیز انگلی مسلتے ہوئے میری انگلی گڑیا کی پھدی کی چھوٹی سی موری میں چلی گئی اور موری میں انگلی جاتے ہی گڑیا یک دم آہ کیا اور میں انگلی نکال لی اور پھر میں اس کی پھدی میں لن رگڑنا شروع کیا۔۔۔ اتنے میں امی کی آواز آئی جو ارم کو بلا رہی تھیں۔۔۔ ہم جلدی سے اٹھے اور ارم نے ویسے ہی اپنی شلوار اوپر کی اور باہر نکل گئی۔۔۔۔جاری

            Comment


            • #7
              اچھا آغاز ہے مزہ آگیا

              Comment


              • #8
                اغاز تو بہت بہترین ہے۔۔ایسے ہی ڈاکٹر ڈاکٹر کھلتے ہوے
                بہت سی پھدیوں کے راستے کھلے ہیں۔۔۔

                Comment


                • #9
                  بہت عمدہ آغاز ہے۔
                  بچپن کی یادیں تازہ ہو گئیں۔

                  Comment


                  • #10
                    ?????Wah ji Maza aa gaya

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X