Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

کشمیر سفر میں ہوا دھماکا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Life Story کشمیر سفر میں ہوا دھماکا

    دوستوں سب کیسے ہیں میرا نام علی ہے اور اس وقت میری عمر 30 سال تھی یہ جو کہانی میں آپ کو سنانے جارہا ہوں یہ بلکل اک اک بات سچ ہے جو میرے ساتھ بیتی ہے اور کہانی بلکل رئیل ہے اور میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں یہ کہانی پوری پڑھتے پڑھتے پتہ نہیں لڑکوں کے لنڈ اور لڑکیوں کی چوتیں کتنی کتنی بار پانی چھوڑ جائی گی کیوں کہ یہ بات میں نے اپنی کہانی کا اینڈ کر کے اوپر لکھ رہا ہوں کیوں کہ میں خود سچائی لکھ رہا تھا تو مجھے کم از کم 2 ماہ لگ گئے ہیں اس سچائی کو لکھتے ہوئے نہ جانے سینکڑوں بار میرا اپنا لنڈ پانی چھوڑگیا ہے باقی آپ سب پڑھنے والوں کو مشورہ ہے کہ پلیز سکون سے پڑھیں اور سپیشلی لڑکیاں پڑھتے وقت اپنا دوپٹہ اپنے منہ میں رکھیں کیونکہ کسی بھی وقت بے ساختہ آپکی سسکی یا آہ نکل جائے گی اور پروگرام وڑ جائے گا چاہے اپ گھر میں ہوں یا سکول کالج لہذا پھر میری کوئی زمیداری نہیں ہوگی بعد میں مجھے پتہ ہے نہ لڑکیاں بددعائیں دیتی ہیں کہ سٹوری لکھنے والے کا ککھ نہ رہے جسکی وجہ سے میں پکڑی گئی
    خیر یہ اس وقت کی بات ہے جب میں کشمیر راولاکوٹ اپنے سالے کی شادی میں شرکت کیلئے گیا ہوا تھا اب ہر کوئی کشمیر کی خوبصورتی سے واقف تو ضرور ہی ہےخوبصورت پہاڑی علاقہ ہے پہاڑوں میں گھر بھی دور دور ہیں اس لئے ایک گھر سے دوسرے گھر جانا نارمل آدمی جو وہاں کا رہائشی نہیں اسکے لئے مشکل ہے دشوار راستے ہی۔ اور ایک جگہ ایک ہی گھر ہوتا ہے مطلب آپکے گھر سے دوسرا گھر 1 کلو میٹر دور ہی ہوگا اس سے نزدیک تو میں نے وہاں نہیں دیکھا 16 دسمبر 2024 کے دن سردی کا موسم تھا گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں اورصح7 بجے کا وقت تھامیں شادی والے گھر سےنکلا کہ کہیں گھوم پھر لوں تو میں نے کزن سے کہا اب وہاں شادی کا ماحول تھا سب مصروف تھے تو میں نے مناسب نہ سمجھا کہ کسی سے کہوں کہ میرے ساتھ چلے میں نے کزن سے کہا کہ میں زرا سیرو تفریح کر آؤں انھوں نے کہا اوکے جائیں یہاں سب ہمیں جانتے ہیں آپ کہیں سمجھیں کہ راستہ بھٹک گئے ہیں یا سمجھ نہیں آرہی تو کسی بھی گھر چلے جانا وہ آپ کو یہاں تک چھوڑ کر جائیں گے میں کہا اوکے اور پہاڑوں میں گھومنے نکل گیا خیر کافی نظاروں سے لطف اندوز ہوا اور کافی دور آگیا تو میں نے سوچا واپس جانا چاہئے رات کو بارات میں بھی شرکت کرنی ہے خیر میں راستہ بھٹک گیا اور ایک مکان کی طرف تیز قدموں کیساتھ بڑھتا گیا مجھے وہ گھر بند اور ویران محسوس ہوا تو میں ساتھ سیڑھیوں سے اوپر کی طرف جاتا ہوں کہ شاید کوئی یہاں موجود ہو تو جیسے ہی اوپر چڑھتا ہوں تو آگے تین کمرے لائن سے بنے ہوتے ہیں اس کے تین دروازے ہوتے ہیں وہاں مجھے ایک کشمیری آنٹی جان پہلے دروازے پر ملتی ہیں جو مجھے بڑے پیار سے سلام کرتیں ہیں اور مجھے پہچان کر میری بیوی کا نام لیتی ہیں کہ اپ انکے شوہر ہیں میں انہیں کہتا ہوں جی انکا شوہر ہوں وہ میری بیوی سے اپنی رشتہ داری بتاتی ہیں خیر میں نے شکر کیا کہ اب میں واپس پہنچ جاؤں گاان سے کہتا ہوں آگے راستہ ہے یا پہاڑ ہے اور آگے جانے لگا تو آنٹی نے مجھے کہا آگے راستہ بند ہے اور جو آپ راستہ سمجھ رہے ہیں وہ واش روم ہے میں نے آگے ہوکر دیکھا تو وہ واش روم تھا جسکا آدھا دروازہ اوپر سے کٹا ہوا تھا مطلب ہاف ڈور تھا میں نے آنٹی سےکہا کہ چلیں میں جاتا ہوں زرا رستہ گائیڈ کردیں وہ کہنے لگیں کی سہی ہے پر آپ کیسے پہنچیں گے ابھی تو آپ شادی والے گھر سے کافی دور آگئے ہیں اور اگر میں آپ کو راستہ گائیڈ بھی کرتی ہوں تو مجھےمعلوم ہے یہ جنگل و پہاڑ ہیں آپ بھٹک جائیں گے تو میں نے ان سے کہا کسی کو میرے ساتھ بھیج دیں جو مجھے وہاں تک پہنچا دے کیوں کہ شام کو شادی میں شرکت کرنی ہے ابھی 8 بج چکے ہیں پہنچتے پہنچتے وقت لگے گا تو انھوں نے کہا اپ میرے ہاں ہی روکیں میں نے بھی 4 بجے شادی اٹینڈ کرنے کیلئے وہیں جانا ہے تو ہم اکھٹے جائیں گے اور 25 منٹ میں پہنچ جائیں گے میں شارٹ کٹ سے جاؤں گی میں نے کہا نہیں آنٹی جی ٹائم زیادہ ہوجائے گا اگر کوئی آپکے ہاں موجود ہے تو اُنسے کہیں مجھے چھوڑ آئیں آنٹی نے کہا کوئی بھی نہیں ہے اور کیا حرج ہے ہم اکھٹے چلے جائیں گے آپ اب میرے قسمت سے مہمان بن کر آ ہی گئے ہیں تو مجھے مہمان نوازی کا مواقع دیں مجھے خوشی ہوگی ویسے بھی میرے ہاں کوئی قسمت سے پہلی بار آیا ہے میری خوش قسمتی ہے میں نے یہ سن کر آنٹی سے کہا کہ میں آپکی بات نہیں سمجھا اور قسمت سے پہلی بار میں ہی کیوں آیا آپکے ہاں انٹی نے کہا بتاتی ہوں اندر بیٹھو پانی پیو سب بتاتی ہوں اور یہاں میرے ہاں دن کا کھانہ کھائیں میرے ہاتھوں کا دیسی گھی میں پکا ہوا اور خالص دودھ کی چائے پیئں تاکہ آپ کو کشمیر میں گھومنے کا مزہ توآئے میں کافی خوش ہوتا ہوں اور میں انہیں منع کرتا ہوں پر ان کے بار بار اصرار پر میں کہتا ہوں اوکے اور وہ مجھے اپنے کمرے میں لے جاتیں ہیں میں انکے کمرے میں داخل ہو جاتا ہوں ایک کمرہ تھا جس میں ایک ڈبل بیڈ سپرنگ میٹرس والا تھا اور نیچے نرم و گرم کالین اور نیچے بیٹھنے کیلئے بہترین گدے اور گاؤ تکیے تھے مطلب آنٹی نے اپنا روم بہت پیارا سیٹ کیا ہوا تھا اور کمرے کے ساتھ کچن اور کچن سے آگے ایک چھوٹا سا سٹور تھا سردی کافی تھی اور کمرے میں کوئلے والی انگھٹھی چل رہی تھی اور کمرہ کافی گرم تھا مجھے کافی سکون آتا ہے اور میں وہاں نیچے انگھٹی کے پاس بیٹھ گیا آنٹی بھی میرے پاس بیٹھ گئیں اور بھر میں اور انٹی گپ شپ لگانے لگ علاقے کے بارے میں کافی ساری مجھے معلومات آنٹی سے ملیں اور کافی باتیں وغیرہ ہوتیں ہیں میں ان سے انکے شوہر کے بارے میں معلوم کیا تو آنٹی نے ایک ٹھنڈی آہ بھری اداس سے لہجے میں مجھےبتانےلگیں کہ میرے شوہر نوکری کہ سلسلے میں انگلینڈ شہر مانچسٹر میں ہیں دو سال بعد آتے ہیں آنٹی نے جب یہ بات بتائی تو آنٹی نے بہت اداسی ظاہر کی جس پر میری چھٹی حِس نے لنڈ کھڑا کر دیا تھا کہ یہ اس جنگل میں آج سیر وتفریح کیساتھ شکار ہے خیر میں آپ کو آنٹی کا حلیا بیان کردوں انکی عمر 40 سال ہے گوری چٹی دودھ سا رنگ مطلب کسی انگلش پورن سٹار لڑکی کی طرح سفید رنگ اور وہ تھوڑے لمبے قد کی ہیں اور بھرے ہوئے جسم کی مالک ہیں اولاد نہیں ہے بوجہ بچہ دانی ہی بند ہے قدرتی کبھی ماں نہیں بن سکتیں ممے 38 کمر 30 اور گانڈ 40 کی ہے اور چہرہ لمبا اور بڑا ہے مطلب خوبصورت ہیں اور مزاج اتنا نرم کہ جسکی کوئی انتہا نہیں میں انکے محبت بھرے لہجے کی وجہ سے انکی بات پر راضی ہوا کہ اتنی محبتوں سے کہہ رہیں ہیں تو روک جاتا ہوں انکی بات ٹھوکرنا غلط ہوگا تو اسی وجہ سے میں وہاں روک گیا باہر ہلکی ہلکی بارش سٹارٹ ہوگئی لوہے کی چھت پر بارش کے قطروں کی آواز اچھی لگ رہی تھی خیر آنٹی اٹھی اور کہا کے میں اس بارش میں آپکا مزہ دوبالا کرتی ہوں مجھے ایک دم جھٹکا لگا کہ کہیں آنٹی ڈائریکٹ ہی تو نہیں پھدی دینے لگیں میں نے انھیں جھٹکا کہا کر دیکھا وہ ہنسی اور کہا میں آپ کو دودھ پتی پلاتی ہوں میں مسکرایا اور کہا جی کیوں نہیں کشمیر کی بارش اور پن ڈراپ سائلنس میں تو مزہ ہی الگ آرہا ہے آنٹی نے کہا انجوائے کریں میں ابھی چائے لاتی ہوں اور آنٹی نے 5 منٹ میں ہی خالص دودھ پتی بنائی اور مجھے چائے پیش کی جُھک کر انکے مموں کا کلیویج بڑا خوبصورت تھا میری نظر یک دم انکے مموں پر گئی آنٹی نے جھکتے ہوئے اپنا نیچے والا ہونٹ دانتوں میں دبا کر سمائل دیتے ہوئے مجھے دیکھا اور میری نظر انکے مموں کے کلیوج میں محو تھی تو آنٹی نے کہا چائے لے لیں پلیز میں نے کہا جی جی پلیز آنٹی نے جان بُوجھ کر دوپٹہ نیچے سرکا دیا تھا کہ چائے دیتے وقت میں انکے مموں کا نظارہ کر سکوں جو میں نے انکے کچن سے نکلتے وقت ہی نوٹ کرلیا تھا میں نے چائے لی اور تھینکس کہا آنٹی نے کہا آرام سے بیٹھو آپنا گھر ہے ریلیکس ہو جاؤ میں نے کہا جی میں سہی ہوں آنٹی مجھے کہنے لگیں جیکٹ اُتار لو مجھے لگتا ہے اپ تنگ ہورہے ہیں میں نے کہا جی جی میں اتارلیتا ہوں اور بیٹھے بیٹھے جیکٹ اتارنے لگا تو آنٹی جھٹ سے اٹھیں اور میرے پیچھے آکر میری جیکٹ اتارنے لگیں میں نے کہا تھینکس آپ بہت تکلف کر رہی ہیں آنٹی نے کہا تکلف کیسا آپ میرے مہمان ہیں اور یہ میرا فرض ہے کہ آپکی ہر طرح سے خدمت کروں کوئی کسر نہ باقی رہ جائے یہ سن کر میں مسکرایا اور دل میں سوچا بہنچود یہ آنٹی مجھے آج نیچوڑے گی اس جنگل بیاباں میں خیر میں نے قمیض شلوار پہن رکھی تھی اور نیچے کچھ نہیں تھا کمرہ گرم تھا اور باہر کی سخت گرمی کا تو اندر بلکل کوئی تصور نہیں تھا خیر آنٹی نے میری بیوی کے خاندان والوں کی تعاریف کی اور انسے رشتداری کہ بارے میں بتایا اور آس پاس کا میں نے ان سے پوچھا آپ نے مجھے باہر کہا تھا کہ قسمت سے پہلی بار کوئی مہمان آیا ہے تو میں آپکی بات نہیں سمجھا تو آنٹی مسکرائی اور یک دم اداس ہوکر آہ بھری اور کہنے لگیں میں نے آپ کو بتایا کہ میرے شوہر باہر ملک ہیں اس لئے میرے ہاں کوئی نہیں آتا باقی آپ سمجھدار ہو سمجھ سکتے ہو میں نے کہا بلکل آپ ایک اکیلی عورت ہیں کسی مرد کا یہاں آنا جانا کسی کو بھی شک میں مُبتلا کر سکتا ہے آنٹی نے مجھے جواب دیا بلکل سہی کہہ رہے ہیں آپ میں نے کہا آنٹی کہیں میرے یہاں آنے پر کسی نے مجھے دیکھا نہ ہو آنٹی نے کہا جب آپ نیچے سے اوپر میری طرف آرہے تھے تو میں نے جائزہ لے لیا تھا کسی نے نہیں دیکھا ویسے بھی یہاں بہت دور دور گھر ہیں اور اگر کسی نے دیکھا بھی ہے تو کوئی مجھ پر اعتراض نہیں کر سکتا کیوں کہ آپ میرے اپنے رشتے دار ہیں اور کسی کو تکلیف بھی نہیں ہونی چاہئے میں نے آنٹی سے کہا آنٹی جان بات یہ ہے کہ اگر کوئی یہاں آجاتا ہے اور میری موجودگی پاتا ہے تو وہ کچھ غلط نہ سوچے میرے اور آپکے بارے میں آنٹی نے کہا میں نے آپ سے کہا ہے نہ کوئی بھی نہیں آتا اور آپ آئیں ہیں میرے گھر قریباً 7 ماہ بعد کوئی میرے ہاں آیا ہے اب اندازا لگا لو آپ کہ یہاں کون آئے گا میں نے سر ہلا کر جواب دیا سہی ہے پر آنٹی پھر بھی بُرے وقت کا کوئی پتہ نہیں ہوتا آنٹی نے میرے ہونٹوں پر اُنگلی رکھی اور کہا کیسی باتیں کر رہے ہیں آپ ْ آپ میرے رشتے دار ہیں اور کسی کو کیا تکلیف پہلی بات ہی یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی نہیں آتا اگر کوئی آ بھی جائے تو وہ میرا مسلۂ ہے کیا جواب دینا ہے میں ہینڈل کرنا جانتی ہوں میں نے چائے کا سیپ لیا اور کہا ہینڈل مطلب مجھے چھپا دیں گی تو میں اور آنٹی زور سے ہنسے پھر میں نے کہا اوکے خیر میں آنٹی کی پوری نیت بھانپ چکا تھا اور مزید انکی باتوں سے پتہ چلا کہ یہاں کوئی آنے والا نہیں ہے پھر باتوں باتوں میں آنٹی جان نے نوٹس کیا کہ میں انکے ممے اور گانڈ کو گھور رہا ہوں اور دیکھ دیکھ کر میں گرم ہورہا ہوں جسکے نتیجے میں میرا 7 انچ لمبا اور ڈھائی انچ موٹا لنڈ شلوار میں کھڑا ہوگیا تھااور میں بار بار قمیض کے نیچے ہاتھ ڈال کر شلوار کے اوپر سے لنڈ اور ٹٹوں کو سہلاتا اور کھجا رہا تھا آنٹی بھی باتوں باتوں میں کافی دیر سے مجھے نوٹس کر رہیں تھیں آنٹی جان نے مجھے بڑے اچھے طریقے سےبھانپ لیا تھا کیوں کہ آنٹی ایک پرانی کھلاڑی عورت تھیں خیر تھوڑی آنٹی بھی خاموش تھیں اور میں بھی پھر بار بار لنڈ ٹٹے کھجونے پر آنٹی نے خاموشی توڑی اور مجھے کہا لگتا ہے آپ کو لیڑین کی حاجت ہورہی ہے میں نے کہا جی ٹھنڈ کی وجہ سے پیشاب ایا ہے تو آنٹی نے کہا آپ کو لیٹرین جانا چاہیے تو میں نے کہا جی بلکل لیٹرین آخر میں ہے نہ میں نے آنٹی سے کہا انہوں نے کہا جی بلکل پر روکیں میں آپکے ساتھ چلتی ہوں میں نے کہا نہیں نہیں آنٹی اسکی کیا ضرورت ہے میں نے لیٹرین دیکھ لی تھی جب یہاں آیا تھا آنٹی نے کہا لیٹرین کا دروازہ لاک بھی نہیں ہوتا اور آدھا اوپر سے ٹوٹا ہوا ہے اس لئے میں چادر لاتی ہوں وہاں زرا آپکے لئے پردہ کرلونگی تاکہ آپ آرام سے پیشاب کر سکیں میں نے کہا آنٹی جان اب میں آپ کو منع کروں گا اپ مانئیں گی نہیں اس لئے چلیں جیسے آپ چاہیں ویسے مجھے ہگنا بھی ہے دیر لگے گی تو آپ کتنی دیر کھڑی رہیں گی رہنے دیں میں ہو کے اجاتا ہوں آنٹی نے کہا کوئی بات نہیں میں کھڑی ہوجاوں گی پردہ تو ضروری ہے اور آپ میرے مہمان ہیں میں نے کہا آنٹی میں کیسے آپکے سامنے شلوار اتاروں آنٹی نے مسکرا کر کہا جیسے اپنی بیوی کے سامنے اتارتے ہو میں حیران ہوگیا اور سمجھ گیا آنٹی مجھے شکار کر رہی ہیں میں نے کہا چلیں تو چادر لے آئیں وہ کچن سے سٹور کی جانب گیئں چادر لینے اتنے میں میں نے اپنی شلوار اتار کر کھڑا ہوگیا جیسے آنٹی چادر لیکر آئیں تو میری شلوار اُتری ہوئی دیکھ کر کہتی ہیں آپ لیٹرین شلوار اُتار کر جاتے ہیں میں قمیض کے نیچے لنڈ مسلتے ہوئے کہا جی آنٹی جی میں شلوار اُتار کر ہی جاتا ہوں میں سمجھ گیا تھا اب آنٹی بھی گرم ہوگئیں ہیں تو آنٹی نےکہا آجائیں میں اور آنٹی لیٹرین کی طرف جانے لگے اور میں لیٹرین میں داخل ہوا اور فلیش پر بیٹھنے سے پہلے قمیض اوپر کرنے لگا تو آنٹی کی طرف دیکھا جو میری شلوار کے اترنے کا بے صبر نگاہوں سے انتظار کر رہیں تھیں میں نے آنٹی کی طرف چٹکی بجائی اور توجہ دلا کر کہا کہ آنٹی جان پردہ کردیں آنٹی نے جھنجھلا کر کہا جی جی جی سوری سوری میں نے کہا its ok اور آنٹی میری ہی طرف منہ کر کہ چادر پکڑ کر کھڑی ہوگئیں میں نے بھی سوچا اب اس طرف منہ کرنے کا کہوں گا تو پھر برا لگے گا کہ ہر بات بتا رہا ہوں خیر مجھے علم تھا کہ آنٹی جان میرے لوڑے کانظارہ لینا چاہتی ہیں خیر میں جیسے ہی قمیض اٹھاتا ہوں آنٹی کی پہلی نگاہ میرے 7 انچ کے نیم حالت میں کھڑے ہوئے لنڈ اور آدھا کلو بھاری بھرکم چاکلیٹی ٹٹوں پر پڑی تو آنٹی نے ایک ہاتھ سے چادر چھوڑ کر منہ پر ھاتھ رکھا اور ((shocked)) ہوکر انکے منہ سے بے ساختہ ((ohhh my god wawoo)) نکلا میں آنٹی کو دیکھ کر مسکرانے لگا اور کہا کیا ہؤا آنٹی جان اس پر انہوں نے جلدی سے چادر کو سہی کیا کہا سوری سوری کچھ بھی نہیں آپ پیشاب کریں میں فلیش سے اترا اور کھڑے ہوکر ایک ھاتھ سے لنڈ تھام کر دھار مارنی شروع کر دی جس پر پھر سے آنٹی نے غور سے میرے لنڈ کو دیکھنے لگیں اور میں مسکرایا آنٹی مسلسل میرے لوڑے کو دیکھتی جارہی تھیں خیر میرے لنڈ سے پیشاب کے آخری قطرے نکل رہے تھے میں نے اپنا پورا لنڈ سیدھے ہاتھ میں تھما اور مٹھ مارنے کے سٹائل میں بچے ہوئے قطرے نکلنا شروع کر دئے ساتھ ہی اینڈ پر میری کچی منی( مذی )(precum) دھاریں بنا کر نکلنے لگیں جس پر آنٹی نے یک دم کہا یہ کیسا پیشاب ہے میں نے کہا آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھا آنٹی نے کہا نہیں میں کہا چلیں چھوڑیں اور لوٹا اٹھا کر لن کے ٹوپے پر پانی ڈالا اور قمیض نیچے کرنے ہی لگا تھا کہ آنٹی نے کہا قمیض نیچے نہ کریں پانی سے گیلی ہوجائے گی سردی ہے ایسے ہی کمرے میں چلیں اور انگھٹھی سے گرمائش لیں میں نے کہا اوکے چلیں لیٹرین سے باہرنکلا اور آنٹی کے آگے آگے لوڑا لہراتا ہوا کمرے میں داخل ہوگیا آنٹی کمرے میں داخل ہوئیں اور کمرے کو اندر سے لاک کر لیا اور کچھ دیر مجھے اور میرے لوڑے کو ترسی ہوئی نگاہوں سے تکتی رہیں میں انگیٹھی پر اپنے لنڈ ٹٹے گرم کر رہا تھا تو آنٹی سٹور میں چادر رکھ کر واپس آئیں کچھ لمحوں بعد مجھے دیکھ کر خود کہنے لگیں وہ پیشاب کے آخری ر میں کیسے لیس دار قطرے تھے میں نے دوبارہ لنڈ کو جڑ سے پکڑ کر آگے تک لے گیا اور پھر کچی منی کے دو قطرے میرے لنڈ کے ٹوپے پر چمکنے لگے جنھیں میں نے انگلی سے اٹھایا تو نیچے تار بن گئی آنٹی نے حیران ہوکر دیکھا قریب اکر مذی کی تار کو اپنی انگلی پر لگایا میں مسکرایا اور کہا اسے چکھ کر دیکھیں آنٹی نے نے کہا کیا میں اسے چکھ بھی سکتی ہوں میں نے کہا کیوں نہیں یہ بہت ٹیسٹی چیز ہے (((اب مجھے سب معلوم تھا آخر میں بھی اس کھیل کا چیمپئن ہوں آنٹی سب جانتی تھیں صرف بھولا پن ظاہر کر کے چاہ رہیں تھیں کہ اس گیم کا آغاز میں کروں پر آنٹی کو نہیں معلوم تھا کہ آگے والا بہت پرانا اور منجھا ہوا اور مجھ سے بہت بڑا پلیئر ہے)))) خیر آنٹی نے میری انگلی پر لگی ہوئی مذی کے قطرے میری انگلی منہ میں لیکر چوسنے لگیں اور تھوڑی دیر بعد منہ سے انگلی نکال کر کہا
    ((wawooo0oo very tasty!)) میں نے کہا دیکھا نہ آنٹی جان آپ سےکہا تھا نہ آپ کو یہ بہت لذیذ چیز ہے آنٹی نے کہا واقعی ایسا ٹیسٹ میں نے ذندگی میں نہیں چکھا مزہ آگیا میں مسکرایا تو آنٹی نے کہا موسم تو ٹھنڈا ہے پر پتہ نہیں میں اندر سے گرم ہوگئی ہوں اور بہت ہلچل مچی ہوئی ہے اندرجب سے آپ کو ایسے ننگا دیکھا ہے میں نے آنٹی سے کہا بلکل ایسا ہوتا ہے آنٹی جانی اب آپ بھی ایک شادی شدہ اور ایکسپرٹ عورت ہیں اور ایک صاف سی بات ہے ایک نامحرم عورت اور مرد کے درمیان تیسرا بندہ شیطان ہوتا ہے اور اب لگام آپکے ہاتھ میں ہے جیسے آپ چاہیں آنٹی ویسے گھوڑا چلے گا آنٹی مسکرائی اور کہنےلگیں کہ مرضی تو اب آپکی ہے کیونکہ اتنا شاندار مال تو میں نے اپنی 40 سالہ ذندگی میں صرف پورن ویڈیوز میں ہی دیکھ رکھا تھا پر آج قسمت کی دیوی کیسے مجھ پر مہربان ہوئی ہے مجھے آج اپنی قسمت پر رشک آرہا ہے((میں نے سوچا آنٹی جان آج تو قسمت کیساتھ گانڈ بھی جب کھلے گی تو بے انتہا رشک ائے گا))
    :-آنٹی جو آج مجھے میری قسمت نےمجھے تحفہ بنا کر اپکو میرے لئے بھیج دیا میں نے تڑکا لگانے کیلئے آنٹی سے کہا سچ میں میں نے بھی آج تک آپ جیسی بےباک نیڈر خاتون نہیں دیکھی جس پر آنٹی کو ہمت اور بے انتہا خوشی ملی اور اسکے ساتھ ہی آنٹی جان آگے بڑھیں اور مجھے پیچھے سے لپٹ گئیں میں نے انکے بازوں پر ہاتھ پھیرا دو منٹ بعد آنٹی پیچھے سے ہٹیں اور مجھ سے کہا اگر آپکی اجازت ہو تو میں اپنے خوابوں میں انے والی اور وہ چیز جسکا مجھے برسوں سے رئیل دیکھنے کا شوق تھا کیا میں اسے آج چھو سکتی ہوں میں نے کہا کیوں نہیں آج اگر آپکی قسمت مہربان ہو ہی گئی ہے تو جیسے چاہیں اسکو چھوئیں خیر آنٹی نے اگے اکر میرے لنڈ کو اپنے ہاتھوں میں تھام لیا اور پیار اور شہوت سےبھری انکھوں سے میرے لوڑے کو دیکھنے لگیں اور سہلانے اور ٹٹوں کو دونوں ہاتھوں میں اٹھا کر کہنے لگئیں اففففففف اتنے وزنی کیسے اتنا وزن آپ برداشت کرتے ہیں میں نے کہا انکا وزن اٹھانے والی صرف آپ ہی نہیں ہیں بہت ساری دیوانیاں ہیں جو میرے ٹٹوں کا وزن اٹھانے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتی ہیں آنٹی مسکرائیں اور پھر آنٹی کی قمیض اوپر آنٹی کے ممے سہلانے لگا آنٹی کسمکانے لگیں میں نے کہا آنٹی جان اجکل کی لڑکیوں کے تو چھوٹی چھوٹی ممیاں ہوتیں ہیں جو ھاتھ میں یوں لگتا ہے جیسے کچھ ہے ہی نہیں آنٹی مسکرائیں اور میں نے انٹی کے دونوں ممے زور سے دباتے ہوئے کہا اسے کہتے ہیں ممے آنٹی نے بہت گرم شہوت انگیز سسکی اور زور سے آہ بھری قمیض کے نیچے 38 سائز کے بڑے گول مٹول ممے برئزیر میں پھنسے ہوئے تھےاور میں آنٹی کی قمیض اوپر کی اور دیکھا کہ لال کلر کے برئزیر میں انٹی کے ممے پھنسے ہوئے ہیں میں نے پیار سے مسل کر بریزئیر اوپر کر کے انکے ممے باہر نکالے اور کہا واہ آنٹی اپکی ممے تو دھماکہ ہیں اور ساتھ ہی چوسنے لگا اور آنٹی کافی گرم تھیں وہ زور زور سےسسکنے لگیں میں انکے دونوں ممے منہ میں لیکر زور زور سے چوسنے لگا اور ایسا محسوس ہوا جیسے اج تک ان مموں کی اچھے سے کسی نے چُسائی ہی نہ کی ہو اور آنٹی جان کے چٹے سفید ممے اور اوپر بلیک کافی رنگ کے نپل اففففف کیا بتاوں کبھی چوستا کبھی چاٹتا کبھی آنٹی کے بڑے بڑے موٹے نپل چوستا کٹتا آنٹی زور زور سے سسکنے لگیں اور کہنے لگیں اوہ مائی گاڈ اج میری ہر خواہش پوری کروا دی تونے آہ آہ آہ 30 منٹ تک میں نے خوب مموں کی چوسائی کی اور آنٹی کے دونوں ممے لال کر کے رکھ دئے اور لگاتارچوستا رہا مگر افسوس دودھ کا ایک قطرہ نہ نکلا جس پر وہ دیوار کے ساتھ لگ کر میرے سر کو پکڑ کر مموں پر میرے منہ کو دباتی رہیں اور ممے چسواتی رہیں ممے چُوس کر میں پیچھے ہٹاتو وہ شہوات بھری نگاہوں سے مجھے دیکھنے لگیں اور قمیض اتار کر پھینک دی اب وہ آدھی قیامت لگ رہی تھیں مجھے
    میں سامنے قمیض میں کھڑا ہوا تھا آنٹی میرے قریب آئیں اور وہ نیچے میرے سامنےگھٹنوں کے بل بیٹھ گئیں اور میری قمیض ہٹا کر میرے 7 انچ کے لوڑے کو ترسی ہوئی نگاہوں سے دیکھنے لگیں میں نے انھیں کہا آنٹی جان یہ آپکا ہی ہے شوق سے دیکھیں وہ مسکرائی اور میرے 7 انچ کے لنڈ کو اپنے نرم و گداز ہاتھوں میں تھام کر مسلنا شروع کردیا مجھے اچھا لگ رہا تھا جس پر میں انکے سر پر شفقت بھرا ہاتھ رکھ کر انکے سر کے بالوں کو سہلانے لگا وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر میرے لوڑے کے ٹوپے کو چوسنا شروع کردیا تھا میں مزے سے ہلکا ہلکا سسکنے لگا اور ساتھ وہ میرے ادھا کلو کے بڑے اور کالے ٹٹوں کو ایک ہاتھ سہلا رہی تھیں مجھے مزہ آرہا تھا میں نے ان سے کہا آنٹی جان پورا آپکا ہے انہوں نے ٹوپا منہ سے نکال کر کہا کیا کوئی جلدی ہے مُجھے پتہ ہے یہ ٹٹوں کی حدود تک میرا ہی ہے میں یہ سن کر مسکرایا کر کہا جی بلکل میری آنٹی جان یہ ٹٹوں کی حدود ہی نہیں پورا جسم آپکا ہے آنٹی نے مسکرا کر دوبارہ آدھا لوڑا منہ میں ڈال لیا جس پر مُجھے شدید لذت کا جھٹکا لگا اور کچھ دیر آدھا لنڈ چوسنے کیساتھ ہی آنٹی نے پورا میرا 7 انچ کا لنڈ اپنی حلق تک اتار کر سانس روک لی جس پر میں مزے میں اُنکی طرف دیکھنے لگا تو وہ مجھے دیکھ رہیں تھیں اور انکی آنکھوں میں آنسوں تھے جو انکے گالوں پر ٹپک رہے تھے آنٹی نے کافی دیر سانس روک کر میرا لنڈ حلق میں پھنسا کر رکھا جس پر میری بھی شدید لذت کے باعث سانس رُک گئی جیسے ہی آنٹی نے پورا میرا لوڑا منہ سے باہر نکالا تو میرا پورا 7 انچ لمبا اور ڈھائی انچ موٹا لنڈ اُنکے لی٘س دار تُھوک سے لِتھڑَاٰ ہوا لوڑا باہر آگیا جس پر آنٹی مسکرا کر میرے لنڈ کو مسلنے لگیں اور مُجھے آنسووں سے بھری ہوئی اور شہوت سے لبریز نگاہوں سے میری جانب دیکھ رہی تھیں میں بھی مُسکرا کر انہیں دیکھ رہا تھا آنٹی نے اچھے سے تھوک لنڈ ٹٹوں پر ملنے کے بعد دوبارہ گہری سانس لیکر لنڈ منہ میں لیکر چوپے لگانا جاری کر دیا اُنکا مُنہ کافی بَڑا اور کُھلا تھا اب مُجھے لذت کا وہ جھٹکا لگنے جا رہا تھا جسکے بارے میں میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا دوسرے ہی پل میں آنٹی پورا لنڈ اپنی حلق تک لے جا کر چوپے لگانے لگیں اور ایک دم مجھے انکی چار انگلیاں اپنے ٹٹوں پر محسوس ہوئیں میں نے ہلکا سا نوٹس ہی کیا تھا کہ آنٹی نے میرے دونوں کالے چکلیٹی ٹٹے بھی اپنے منہ میں لے لئے جس پر میں مزے کی حدیں پار کرتے ہوئے غرغرانے لگا
    اور آنٹی جی کی آنکھوں میں اپنی آنکھیں پھاڑ کر دیکھنے لگا آنٹی کے منہ سے تُھوک کی لیس دار دھاریں بہنے لگیں جو انکے بڑے بڑے مموں پر گرنے لگیں میں دیکھ رہا تھا اور مزے کی وادیوں میں گم تھا آنٹی جان کے دونوں ہاتھ تُھوک سے لِتھڑٌے ہوئے تھے وہ میری گانڈ کو ملنے لگیں مجھے شدید مزہ آرہا تھا اور میرے لنڈ ٹٹے انکے منہ میں تھے آنٹی نے میڈ فنگر میری گانڈ کے سُوراخ پر مَلنی شُروع کی اور ساتھ ہی انگلی میری گان٘ڈ میں ڈال دی جس پر میں حیران ہوکر آنٹی کی طرف دیکھا آنٹی جان کُچھ کیا بولتیں مُنہ میں میرا لْو٘ڑٌاٗ اور اِتنے م٘وٹے تَازے ٹَٹٌے جو بَھرے ہوئے تھے تو آنٹی نے مُجھے اپنی نشیلی اور شہوت انگیز آنسووں سے بھری ہوئی آنکھوں سے اطٓمینان دِلیا تو میں نے بھی مُسکرا کر تھوڑی گانڈ ڈھیلی کی جس پر انہوں نے پوری انگلی میری گانڈ میں ڈال دی اور مزہ میں بیان نہیں کر سکتا انتہائی لزیز لمحات تھے 20 منٹ بیت چُکے تھے آنٹی نے چوپے جَاری رکھے اب آپ کو معلوم تو ہے کہ اگر کوئی عورت جو ڈیپ تھروٹ دینے کی ایکسپرٹ ہو اسکے سامنے تو بڑے بڑے پورن سٹار ڈھیر ہوجاتے ہیں آنٹی میری گانڈ میں انگلی بھی دے رہی تھیں لہذا میری منٌی ٹٹوں میں بھر چکی تھی اب وہ باہر آنا چاہتی تھی میں نے آنٹی سے کہا آنٹی جان میری منی نکلنے والی ہے آنٹی نے لنڈ منہ سے باہر نکال کر ہانپتے ہوئے کہٌا م٘نی روکنا مت اور فل پریشر سے آپ منی کی دھار نکالو میں پی جاؤں گی اور ایک قطرہ بھی مت روکنا میں مسکرایا اور کہا جی آنٹی جان جیسا آپکا حُکم اور جَلدی سے پِھر آنٹی نےمیرا پُورا لَنڈٌ مُنہ میں اُتار لِیا اور ٹَٹٰے بھی اور تیزی سے چوپے لگانے لگیں​

  • #2
    اور اُنگلی بھی میری گانڈ میں فُل جڑ تک چڑھا دی . ایک سُوتر بھی نہ باہر رکھی . میں پاگل ہوگیا لزت سے اور آنٹی کی حلق میں ہی ساری منی کی دھاریں نکالنا شروع کردی . اتنا تیز پریشر تھا .کہ آنٹی کی سانس باہر آنے لگی . اور مّنی اور تُھوک مل کر باہر آنے لگے . آنٹی کا پُورا چ٘ہرٌہْ منَی اور تُھوک سے بھر گیا . میں نے بھی ایک قطرہ تک نہ روکا. اور آنٹی کا سر پکڑ کر زور زور کے جَھٹکے لگانے لگا اور غرغرانے لگا . جب تک کے میرا آخری مَنی کا قطرہ نہ نکلا ہو . اور لنڈ ڈھیلا نہ ہوا ہو . جیسے ہی میری منی نکلی اور لنڈ ہلکا سا ڈھیلا ہُوا تو . میں نے آنٹی کے سر پر گِرپ ہلکیِ کی اور اپنا لُلٌلَاٰ ایک دم باہر نکالا . میرا پورا لُلٌلَاٰ تُھوک اور مَنی سے لِتھٌڑا ہُوا تھا . دیکھ کر کافی خوشی ہورہی تھی . کہ ذندگی میں پہلی بار کسی ماہر پورن سٹار جیسی عورت سے سیکس کا موقع ملا ہے . خیر میری سانس بھی اُکھڑی ہوئی تھی . اور آنٹی کی بھی میں پیچھے بیڈ پر لیٹ گیا . اور آنٹی بھی میری بغل میں لیٹ گئیں . آنٹی نے میرا بازو پکڑ کر اپنے سر کے نچے رکھا ۔ اور دوپٹے سے اپنا مُنہ اور ممےصاف کرنے لگیں ۔ خیر میں بھی ابھی تک قمیض میں تھا ۔ اور آنٹی بھی شلوار میں ۔ کچھ دیر بعد میری اور آنٹی کی سانسیں درست ہوئیں ۔ تو میں نے آنٹی کا چہرہ اپنی طرف کیا اور ان سے کسینگ سٹارٹ کردی ۔ آنٹی نے میری طرف کروٹ کر کے مجھ سے بھرپور کسنگ کی ۔ جس پر میں نے ان کے ممے دبائے آنٹی لیٹی ہوئیں تھیں ۔ تو میں نے ایک ہاتھ انکی شلوار میں ڈالا اور تو آنٹی مسکرائیں ۔ اور کہا کیا بات ہے واہ اب اصل مزہ آئے گا نہ مجھے ۔ میں نے کہا کیوں نہیں آپکا پورا حق ادا کروں گا ۔ بے فکر رہیں آنٹی جان۔ پھر میں نے آنٹی کی پھدی پر ہاتھ پھیرا تو آنٹی جان کی پوری رسیلی پُھدی شدید گیلی ہوگئی تھی ۔ میں نے آنٹی جان سے کہا برا نہ مانیں تو شلوار اتار لیں زارا آسانی ہوجائے گی ۔ اور میں دیکھ سکوں کے آپ کی پھدی سے اتنا پانی کیوں آرہا ہے ۔ تو آنٹی جان نے کہا بلکل چیک کرو ۔ پر یہ سب پانی کا میری پُھدی سے بے بہا نکلنا صرف آپ کے لوڑے کے چوپے لگانے کی بدولت ہے ۔ اور اس سوچ میں میرا پانی اور بھی زیادہ نکلا کہ اتنا بڑا لنڈ آج میری پھدی کی اچھی سی چدائی کرے گا۔ میں نے کہا ہاں آنٹی جان بس آپ نے برداشت رکھنی ہے۔ باقی میں آپکی پھدی سے 3 بار پانی نہ نکالوں تو میں نامرد ہوں گا۔ آنٹی نے حیرانگی سے کہا اچھا اتنا بڑا دعویٰ ۔ میں تو سوچ رہی ہوں آپکے 3 سے 4 جھٹکوں میں ہی میری پھدی پانی چھوڑ جائے گی ۔ میں نے کہا یہ تو آنٹی جان اب آپکی برداشت اور کمال ہے کتنی دیر برداشت کر سکیں۔ آنٹی جان نے کہا بس آپ میری پھدی ایک بار فارغ کروا دو ۔ میں نے کہا آنٹی میں تو کافی ٹائم لگاوں گا۔ آنٹی جان نے کہا آپ ایسا کرنا میری گانڈ چود لینا اگر مجھ میں برداشت ہوئی تو ضرور دو بار پھدی مرواوں گی ۔ میں کہا سہی ہے ۔ پھر میں نے آنٹی جان کی پھدی میں دو انگلیاں چڑھا کر ٹائٹ فنگرنگ کی۔ جس پر وہ بار بار اُٹھ کر میرے گلے سے چپک رہی تھیں ۔ اور ہانپ رہیں تھیں ۔ میں اُٹھ کر بیٹھا اور آنٹی جان کی پھدی میں انگلیاں کرتے ہوئے اُنھیں اپنی گود میں بیٹھا لیا ۔ جس پر وہ مچلنے لگیں ۔ بارش بھی باہر تیز تھی ۔ آنٹی جان بھی زور زور سے چِلانے لگیں۔ جس پر میں نے اور رفتار بڑھا کر رکھی ۔ تھوڑی دیر بعد انگلیاں نکال کر آنٹی کے منہ میں ڈال دیں ۔ وہ بڑے مزے سے انگلیوں پر لگا پانی چوسنے چاٹنے لگیں ۔ اب میرا بھی لوڑا کھڑا ہوکر پھنپھنا رہا تھا ۔ میں نے موبائل پر ٹائم چیک کیا تو ابھی تک ایک گھنٹہ ہی گزرا تھا 10 بج رہے تھے ۔ میں نے حساب لگایا وقت تو بہت ہے ۔ پھر آنٹی جان نے کہا آپ کیا دیکھ رہے ہو ابھی 6 گھنٹے ہیں آرام سے سب کرو ۔ میں نے بھی کہا ہاں وقت تو بہت ہے خیر میں نے آنٹی سے کہا اب آپکی ہمت ہے تو آپکی پھدی کی مرمت کردوں۔ وہ مسکرائی اور کہا کیوں نہیں وہ تو لازم سی بات ہے۔ میں نے کہا آنٹی جان آپ زرا منہ کا دوبارہ استعمال کر کے میرے لنڈ کو تیار کریں۔ آنٹی جان بڑے سٹائل سے اُٹھیں اور میری نگاہوں میں سیکسی نگاہیں ملا کر میری طرف آئیں اور لنڈ پکڑ کر ہلانے لگیں۔ میں نے کہا آنٹی جی اگر اجازت ہوتو میں زرا لیٹرین سے ہو لوں زرا منی والی لائن کلیئر ہوجائے۔ انھوں نے کہا ہاں کیوں نہیں میں نے کہا اوکے آپ زرا ہلکا دروازہ کھول کر باہر کا جائزہ لے لیں۔ آنٹی جان نے باہر کا جائزہ لیا اور کہا ڈرو مت کوئی بھی نہیں آتا ۔ میں نے کہا ننگا ہی چلا جاؤں۔ آنٹی نے کہا روکو اور چادر لی پھر کہا میں زرا پَردہ کرلوں گی ۔ کوئی دیکھ نہ لے ۔ کہیں نظر نہ لگ جائے آپکے خوبصورت لنڈ کو۔ میں مسکرایا ۔ پھر آنٹی نے کہا میں آپ کو ننگے ہوکر پیشاب کرتے ہوئے بھی دوبارہ دیکھناچاہتی ہوں ۔ اور آپ نےننگے کھڑے ہوکر کھڑے لَ٘نڈ کیساتھ پیشاب کی دھار میری پُھدی پر مارنی ہے۔ مجھے یہ ویڈیو میں دیکھ کر بہت دل کرتا ہے ۔ میں نے کہا اوکے ۔ اور ایک گلاس پانی پیا تاکہ پیشاب کی مقدار زیادہ ہوجائے ۔ اور آنٹی سے کہا اب چلیں یہ بھی آرمان آپکا پُورا ہوجائے۔ آنٹی نے خود اپنا دوپٹہ جسم پر لپیٹا مموں پر سے گانڈ تک اور باہر نکل کر کہا چلیں آجائیں ۔ سب کلیئر ہے ۔ اور ساتھ چادر اُٹھائی۔ میں ننگا ہی باہر نکلا فُل کھڑے لنڈ کے ساتھ لیٹرین کی طرف جانے لگا ۔ اور لیٹرین میں داخل ہوگیا۔ آنٹی جان نے پردہ آگے کر کے مجھے دیکھنے لگیں ۔ میں نے آنٹی سے کہا اندر آجائیں اور پُھدی پر دھاریں مروایں ۔ آنٹی اندر آگئیں ۔ اور میں نےآنٹی کوفلیش پر کھڑا کر کہ دوسری طرف منہ کروا کر کہا آنٹی دوپٹہ اوپر کریں ۔ آنٹی نے ڈوپٹہ اُٹھایا۔ میں نے کہا آپنی بڑی گانڈ کو دونوں ہاتھوں سے اوپن کریں۔ آنٹی نے اپنے دونوں ہاتھوں سےگانڈ کھولی ۔ اور میں نے لنڈ سےگرما گرم پیشاب کی دھار اُنکی گانڈ اور پُھدی کے سُوراخ پر ماری ۔ جس پر آنٹی نے سیکسی آوازیں نکالیں اہ اہ اہ۔۔ پھر میں نے پیشاب روک کر آنٹی کو سیدھا کھڑا کیا ۔ اور پھر سامنے سے پُھدی پر دھار ماری ۔ جس پر وہ شہوت بھرے انداز میں ہونٹوں پر زبان پھیرنے لگیں ۔ میں پیشاب کی دھار مار رہا تھا ۔ ساتھ میرے پیشاب کی نچلی دھار ٹٹوں پر گِر رہی تھی ۔ آنٹی نے میرے ٹٹوں پر اس دَھار کو چیک کرنے کیلئے ہاتھ لگایا ۔ اور کہا اسکی دھار میرے ڈیپ چوپے لگانے سے ٹٹوں پر آگئی ہے ۔ اب آپ میری پُھدی مار کر لازمی اپنے پیشاب کی دھار چیک کروانا ۔ یہ سہی ہوجائے گی۔ میں نے کہا سہی ہے آنٹی۔ اور آنٹی کی پُھدی میں اُنگلی دی اور کہا سہی ہے اپ پَردہ کریں ۔ آنٹی نے چادر میری گانڈ کے پیچھے سے کر کے آگے سے پکڑ کر میرے لنڈ کو منہ میں لیکر چوسنے لگیں اور ٹٹے چوسنے لگیں۔ میں نے کہا آنٹی پلیز کیا کر رہیں ہیں۔ آنٹی نے کہا پیشاب کے بعد آپکے لوٌڑے کو غُسل کروا رہی ہوں ۔ اور اسے پاک کررہی ہوں۔ میں نے کہا واہ آپ واقعی ایک سمجھدار تجربہ کار سیکسی عورت ہیں۔
    اتنے میں کسی کے قدموں کی آہٹ سُنائی دی ۔ اور میں ایک دم بیٹھ گیا۔ ایک جوان عورت آرہی تھی ۔ جس نے مجھے بیٹھتے وقت دیکھ لیا تھا۔ اور میں نے بھی اسے دیکھ لیا تھا ۔ میرا دل زور سے دھڑکنے لگا ۔جس پر آنٹی نے بڑے پُر اعتماد لہجے میں اسے سلام کا جواب دیا ۔ اور کہا میں نہانے لگی تھی ۔ اس نے کہا وہ تو ٹھیک ہے پر لیٹرین میں مجھے کوئی دیکھا تھا۔ آنٹی نے اسے کہا کوئی نہیں ہے اندر بیٹھو۔ اس نے کہا یہ تمھارے مموں پر صفیدی کے نشانات کیسے ہیں۔ میں سخت ڈر گیا تھا اور میرا لنڈ مرجھا گیا تھا ((مطلب میری گانڈ پھٹ کر گلے میں آگئی سمجھو ٹٹے حلق میں آگئے اور آنٹی کو زہن میں گالیاں دینے لگا اس رنڈی کی نسل کو میں بار بار کہہ رہا تھا کوئی آئے گا تو نہیں پر اس بہنچود چھنال کی اولاد نے اپنی پھدی کے پیاس بھجانےکے چکر میں مجھے لوڑے لگوا دیا ہے)) ۔ آنٹی نے اسے کہا بتاتی ہوں اندر چلو میرے ساتھ آنٹی اسے اندر لے گئیں میں باہر ٹھنڈ میں ننگ دڑھنگ لیٹرین میں کھڑا تھا خیر اندر گھستے ہی اس عورت نے کہا تھوک کی اور پھدی کے پانی کی سمیل آرہی ہے مطلب چدائی چل رہی تھی یہاں ۔ باجی کمرے کی حالت بتا رہی ہے کہ بہت ہی گرما گرم قسم کی چدائی ہوئی ہے جس میں تھوک کا انتہا سے زیادہ استعمال ہوا ہے خیر آنٹی نے اسے میرے بارے میں بتایا اس پر اس لڑکی نے کہا کہ وہ تو سب ٹھیک ہے پر اس بیچارے کو کیوں ننگاہ کھڑا کیا ہوا ہے لیٹرین میں آنٹی نے کہا ہاں یار میں بُلا کر لاتی ہوں اس نے کہا نہیں آپ یہاں بیٹھیں میں بلا کر لاتی ہوں اسے وہ عورت باہر آئی میں سمجھا آنٹی جان آرہی ہیں اچانک وہ لڑکی سامنے آگئی اور میں نے اپنے دونوں ہاتھ لنڈ پر رکھ کر چھپانے کی کوشش کرنے لگا جس پر وہ مسکرائی اور اس نے کہا ویلکم ٹو کشمیر میں نے مسکرا کر اسے تھینکس کہا لڑکی کا نام انم تھا انم نے کہا ایسے نہ شرمائے میں آپکی آنٹی جان کی بہت قریبی اور پکی دوست ہوں میں نے کہا چلیں شکر ہے میں تو ڈر گیا تھا کہ شاید سارا پروگرام وڑ گیا ہے جس پر انم مسکرائی اور کہنے لگی اب آپ جلدی سے پردہ اٹھا دیں اور اپنی خوبصورتی کا نظارہ کروا دیں اتنے میں آنٹی بھی لیٹرین کے پاس اگئیں وہ دونوں مسکرانے لگیں آنٹی نے کہا کیا باتیں چل رہی ہے تو انم نے کہا میں نے انہیں اپنے اور اپکے بارے میں بتایا ہے اور کہا ہے اب اپنی خوبصورتی کو بے نقاب کردیں۔ آنٹی مسکرائی اور کہا ہاں ہاں اب آپ اسے اپنا حسن بے نقاب کر کے دیکھا دیں میں نے آنٹی جان کی جانب دیکھا تو انھوں نے اطمینان سے سر ہلا کر مجھے تسلی دی میں نے جیسے ہی اپنے ہاتھ اپنے لنڈ سے ہٹائے تو میرا سویا ہوا لوڑا بھی 5 انچ تک لٹکا ہوتا ہے اس لئے انم میرے لنڈ اور ٹٹوں کو دیکھ کر ہل گئی اور آنکھوں کے آگے ہاتھ رکھ کر آنٹی سے کہتی ہے افففف سائمہ یہ کیسے ملے آپ کو۔ آنٹی جان نے اسکے منہ سے ہاتھ ہٹائے اور کہا پتہ ہے نہ صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے یہ مجھے میرے صبر کا صلہ ملا ہے۔ انم نے کہا بیشک اس میں کوئی شک اور دو رائے نہیں ۔ میں نے کہا اگر آپ دونوں کو پھل قسمت سے مل ہی گیا ہے تو اب پھل صاحب 15 منٹ سے ٹھنڈ میں کھڑے ہیں۔ دونوں زور سے ہنسنے لگیں اور دونوں نے کہا سوری سوری پلیز چلیں اندر ۔ دونوں نے میرے ہاتھ پکڑے اور انکے بیچ میں میں چل رہا تھا دونوں نے میری کمر میں ہاتھ ڈالے ہوئے تھے اور میں نے دونوں کی گانڈوںپر ہاتھ رکھے ہوئے تھے اففففففف ۔ خیر اندر داخل ہوکر آنٹی جان مجھے انگھٹی کے پاس لے گئیں اور میں اپنے لنڈ ٹٹے گانڈ سیکنے لاگ گیا۔ انم نے کمرے کو کنڈی لگائی اور دونوں میرے پاس آگئیں ۔ انم نے مجھے کہا کیا میں آپکا لنڈ چُھو سکتی ہوں۔ میں نے کہا آنٹی جان سے اجازت لے لو۔ آنٹی جان مسکرائی اور کہا ہاں ہاں کیوں نہیں تم نے اور میں نے ساری زندگی ایسے بلیک لوڑے صرف پورن ویڈیوز میں ہی دیکھیں ہیں۔ آج قسمت نے ہماری سن ہی لی ہے تو آج جی بھر کر اسکے مزے لیں گے۔ انم مسکرائی اور مجھے کہا آپکی اجازت ہے ۔ میں نے کہا کیوں نہیں یہ چیز استعمال کی ہے اپ اسے چھو سکتی ہیں ۔ وہ گھٹنوں کے بل بلکل میرے لنڈ کے قریب منہ کر کے بیٹھی گئی۔ میں نے پھر سے کہا جی انم بیگم اب کُھلی اجازت ہے۔ انم مسکرائی اور کہنے لگی آپ کے لنڈ سے تھوک کی بہت ہی سیکسی سمیل آرہی ہے ۔ میں نے کہا ہاں یہ آنٹی جان کے تھوک کا کمال ہے کہ اتنی سیکسی سمیل ہے ان کے تھوک کی ۔ انم مسکرائی اور کہنے لگی اب چُھو لوں ۔ میں نے کہا جی ضرور انم نے ہاتھ آگے بڑھائے اور میرے لنڈ کو اپنے نازک ھاتھوں میں تھام کر سہلانے لگی۔ اور کہنے لگی واہ ویڈیوز سے زیادہ لمبا موٹا ہے۔ رئیل میں میں نے کہا ۔ انم نے کہا جی سچی میں ۔میں نے کہا چلو آج خواب تو آپ دونوں کا پائےتکمیل کو پہنچا۔۔ میں اور انم باتیں کر رہے تھے۔ آنٹی کچن میں گئیں اور واپس آئیں تو آنٹی کے ہاتھ میں ایک انجکشن تھا۔ میں نے پوچھا آنٹی جان یہ کیا ہے ۔انم نے اچانک میرا لوڑا منہ میں ڈال لیا۔ میں نے مزے سے اسکی طرف منہ کیا اور اسکو سمائیل پاس کی اور اسکے سر پر ہاتھ رکھ کر اسے لنڈ چسوانے لگا ۔ پھر آنٹی جان سے پوچھا یہ کیا ہے آنٹی نے کہا یہ میرے شوہر انگلینڈ سے لیکر آتے ہیں ٹائمنگ والا انجکشن ہے وہ اسے لگا کر میرے ساتھ 2 گھنٹے تک چدائی کرتے ہیں۔ میں نے کہا سہی ہے۔ آنٹی نے کہا اس سے آپکا لنڈ بھی نہیں بیٹھے گا نہ آپکی کمر تھکے گی اور فولادی طاقت آئے گی میں اسکو ابھی آپ پر اپلائی کروں گی تو ٹھیک 15 منٹ بعد یہ اثر کر جائے گا اور تب تک میں اور انم آپکے لنڈ کے چوپے لگائیں گی۔ میں نے کہا اوکے تو انم بھی چُدے گی۔ تو آنٹی نے کہا ظاہر سی بات ہے اس لئے ہی تو آپ کو انجکشن لگا رہی ہوں ۔ میں نے کہا رائٹ ۔ آنٹی نے کہا انم لوڑا پورا منہ میں لو تاکہ میں انکی گانڈ پر انجیکشن آپلائی کروں ۔ میں مسکرایا. اور انم نے پورا لنڈ حلق تک منہ میں لے لیا مجھے بڑا مزہ آیا. اور آنٹی نے آرام سے انجکشن میرے لیفٹ والے چُتڑ پر آپلائی کیا. اور پتہ بھی نہیں چلا اور آنٹی نےآہستہ آہستہ انجکشن میری باڈی میں فِل کر دیا ۔ آنٹی نے انجکشن نکالا اور اسکی سرنج دیوار پر مار کر توڑ دی ۔ اور کہا اب آپ لیٹ جائیں 15 منٹ ہم چوپے لگائیں گی ۔ اسکے بعد آپ نان سٹاپ چدائی کرنا۔ میں نے کہا اوکے اور لیٹ گیا ۔ انم نے میرا لنڈ منہ میں لیا ۔ اور آنٹی جان نے ٹٹے منہ میں لیکر دونوں چوسنے لگیں۔ مجھے انتہا سے زیادہ لزت آنے لگی ۔ میں نے محسوس کیا کے میرے جسم میں کافی طاقت آگئی ہے ۔ اور 20 منٹ بعد میں نے دونوں سے کہا اب میں ریڈی ہوں ۔ آنٹی نے کہا انم کیا ارادہ ہے تو ۔ انم نے کہا سائمہ پہلے تم راونڈ لگواو۔ تاکہ میں کچھ دیر دیکھ کر مزید ہاٹ ہو جاؤں گی۔ میں بھی جوائن کرلوں گی ۔ میں نے لنڈ پر دونوں کا تھوک ملتے ہوئے کہا ہوگیا فیصلہ ۔ آنٹی جان مسکرائیں اور کہا جی جی ہوگیا فیصلہ پہلے مجھے بجاو ۔ میں نے کہا آجائیں اور ہمت باندھ لیں۔ آنٹی جان نے کہا جی بلکل بس اب مجھے پتہ ہے اب مجھے زندگی کا اصل مزہ آنے والا ہے ۔ جسکے بارے میں صرف سوچا کرتی تھی ۔ باتیں کرتے کرتے آنٹی جان نے اپنی پھدی پر تھوک مَلا اور ساتھ ہی گھوڑی سٹائل بنا لیا ۔ جس پر میں نے اپنے فُل تنے ہوئے لوڑے کے ٹوپے پر تھوک کا گولہ پھینکا اور دو انگلیوں سے ٹوپے پر تھوک پھیلا دیا ۔ اور آنٹی جان کی 40 کی گانڈ میرے سامنے تھی ۔ آنٹی نے بھی گھوڑی بن کر ایک بار پھر اپنی پُھدی پر تھوک مَلا ۔ اور میں نے آگے بڑھ کر گھٹنوں کے بل آنٹی کی پھدی میں لنڈ ڈالنا شروع کیا ۔ ابھی صرف ٹوپا اندر گیا تو۔ آنٹی درد سے سسکنے لگئیں ۔ وہاں یہ منظر دیکھ کر انم نے بھی اپنے کپڑے اتار دیئے ۔ اور میں نے ایک زور دار جھٹکے سے پورا 7 انچ کا لؤڑا جڑ تک مطلب ٹٹوں تک آنٹی کی پھدی میں اُتار دیا ۔ آنٹی زور سے چِلائیں مَر گئی میری ماں اور ہائے ہائے اہ اہ اہ افففف کرنے لگئیں ۔ اور میں نے آنٹی کو جکڑ کر کمر سے پکڑ کر اگے زور لگا کر اوپر چڑھ گیا اور میں نے لؤڑا وہیں روک کر آنٹی کےکمر اور چُتڑ سہلانے لگا ۔ جس پر آنٹی جان کو کچھ ہاٹ فیلنگ ہوئیں۔ اور آنٹی نے کہا پلیز اب آپ جیسے چودنے کا حق ہے ایسے چودیں ۔ میں نے آنٹی کو گانڈ سے پکڑ کر اٹھایا اور لنڈ پھدی میں ہی ڈال کر رکھا ۔ اور انم سے کہا یہ دو تکیے آنٹی جان کے گھٹنوں کے نیچے رکھو۔ ہم تینوں بیڈ پر ہی تھے ۔ انم نے فوراً سے پہلے تکیے رکھ دئے ۔ جس سے آنٹی جی کی گانڈ ہوا میں بلند ہوگئی ۔ اور میں نے خود کے زرا چَڈے (ٹانگیںں)کھول کر اور گھٹنوں میں ہلکا سا خم ڈال کر کھڑا ہوگیا ۔ اور آنٹی جان سے کہا اب سہی ہے ۔ آنٹی نے کہا مجھے پتہ ہے اب میری خیر نہیں اور مزہ دوبالا ہونے والا ہے ۔ پلیز آپ میری چیخوں کی پرواہ کئے بغیر مجھے چودتے جانا ۔ میں نے کہا جی آنٹی جان جو آپکا حکم سر آنکھوں پر ۔ آنٹی نے تھوک انگلیوں پر مل کر مجھے کہا صرف دو انچ لنڈ باہر نکالنا ۔ میں نے دو انچ لنڈ آنٹی کی چوت سے باہر نکالا ۔ آنٹی جان نے انگلیوں سے تھوک میرے باہر نکلے ہوئے لنڈ کی شافٹ پر مَلا اور دو انگلیوں سے اپنی پھدی کی گولائی پر مَلا اور کہا چلیں علی اب گھوڑا دوڑائیں میدان صاف ہے ۔ میں نے مسکرأ کر کہا جو حکم میری جان اور آہستہ آہستہ چدائی شروع کر دی ۔ انم اپنی پھدی مسلنے لگی ۔ اور میں نے اسکی طرف دیکھ کر سمائل پاس کی اور اسے تھمب اَپ دیا انم بھی مسکرائی اور سپیڈ آہستہ سے بڑھا دی ۔ جس پر آنٹی جان سسکنے لگیں ۔ اور کہنے لگیئں اور تھوڑی سپیڈ بڑھاؤ ۔ میں ساتھ ساتھ بڑھتا جارہا تھا ۔ 15 منٹ بعد میں نے آنٹی جان سے کہا آنٹی زرا اب سمبھل جائیں ۔ آنٹی نے سسکتے ہوئے کہا آپ وار کریں ۔ مجھے نہ بتائیں بتائے بغیر وار کی لذت زیادہ لزیز ہوتی ہے ۔ میں نے کہا اوکے جان اور فل سپیڈ بڑھا دی ۔ آنٹی جان چِلانے لگئیں اور وہاں انم نے بالوں والے برش کی ہتھی پوری اپنے بھوسڑے میں اتار دی اففففف اور سسکنے لگی ۔ میں نے جھٹکوں کا ایسا طوفان چلایا کہ آنٹی 5 سے 6 منٹ بھی میرے لنڈ کے آگے ٹک نہ پائیں۔ اور نیچے گر گئیں ۔ میں کہاں چھوڑنے والا تھا ۔ میں بھی آنٹی کے اوپر ہی رہا ۔ اور آنٹی الٹی لیٹی ہوئی ہانپ رہی تھی۔ میں نے دوبارہ لنڈ پُھدے میں ڈال کر آنٹی کو دَبوچ لیا ۔ جس پر آنٹی مچھلی کی طرح میرے نیچے تڑپ رہیں تھیں ۔ میرا لنڈ لوہے کا گرم راڈ بنا ہوا تھا ۔ میں نے بھی ایک سوتر بھی لؤڑا باہر نہیں نکالا ۔ اور آنٹی کے دونوں مموں کے نیچے سے بازو ڈال کر جکڑا ہوا تھا ۔ جیسے آنٹی نے گانڈ ہلانا کم کیا ۔ میں نے پھر فُل سپیڈ سے جھٹکوں کی نان سٹاپ بوچھاڑ کردی ۔ جس پر اب آنٹی کو مزہ آنے لگا ۔ اور گانڈ کو اوپر کرنے لگیئں ۔ میں لگاتار 10 منٹ چدائی کرتا رہا ۔ تو انم ننگی اُٹھ کر میرے پاس آئی ۔ اور میرے اوپر آکر چتڑوں کو پکڑ کر کہنے لگی ۔ جان پلیز تھوڑا دھیرے رحم کرو سائمہ کی پھدی پھٹ گئی ہے ۔ پلیز رحم کرو ۔ اسکی بات مان کر میں نے جھٹکے سلو کر دئے ۔ اور آنٹی آدھ موئی نیچے ہانپ رہی تھی ۔ میں نے دیکھ کر اُوپر اُٹھایا ۔ اور آنٹی جان بھی کمر پر ہاتھ رکھ کر اوپر اُٹھیں درد سے کراہ رہیں تھیں ۔ وہیں انم میری بغل میں چپک کر میرے لنڈ کی ہلکے ہلکے مٹھ لگا رہی تھی ۔ آنٹی اٹھی اور اپنے بال منہ سے پیچھے کئے ۔ اور مسکرائی اور کہا ویلڈن آپ نے میری پھدی سے دو بار پانی نکال دیا ۔ میں ہنسنے لگا اور کہا بس ہمت جواب دے گئی ۔ آنٹی نے کہا پلیز ایک راونڈ اور لگادو مجھے کھڑا کر کے ۔ میں نے کہا AS YOUR WISH آنٹی جان ۔
    اور آنٹی پاس پڑے ہوئے ٹیبل پر جُھکیں اور تُھوک لگایا پھدی پر اور اپنی گانڈ پر تھپڑ مار کر میری طرف دیکھ کر کہا ONEC MORE PLEASE ۔ انم مجھے لنڈ سے پکڑ کر آنٹی کے پاس لےگئی ۔ اور میرا لنڈ منہ میں لیکر 8 سے 10 چوپے لگا کر گیلا کیا ۔ اور پھر اپنے نازک ہاتھوں سے آنٹی کی پھدی کے ہونٹ کھول کر ۔ میرا لنڈ اندر گھسا دیا ۔ اور میں نے آنٹی جان کے بڑے چوتڑ پکڑ کر ایک دم آہستہ سے سپیڈ بڑھا دی ۔ جس پر آنٹی جان اہ اہ اہ کرنے لگیں ۔ کچھ دیر بعد انم نے میرے پیچھے آکر میرے ساتھ چپک گئی اورمیری چیسٹ پر ہاتھ پھیرنے لگی ۔ میں انم سے فرینچ کسنگ کرنے لگا ۔ مجھے بہت مزہ آرہا تھا ۔ انم نے میرے کان میں سرگوشی کی کہ ایک دم سپیڈ بڑھا دیں تاکہ سائمہ کی ایک بار پھر سے پھدی پھاٹ جائے۔ جس میں ہنسا تو آنٹی جان نے پیچھے مڑ کر دیکھا ۔ اور کہا کیا شرارت ہورہی ہے ۔ میں نے اور انم نے کہا کچھ نہیں ۔ انم نے میرے چوتڑوں پر ہاتھ پھیرنے لگی ۔ اور مجھے ہلکے سے کہا کہ انگلی کروں آپ کو ۔ میں نے مسکرا کر کہا میں گانڈو نہیں ہوں ۔ اور ہنسنے لگا ۔ آنٹی جان سُن رہی تھیں ۔ انہوں نے کہا ہاں ہاں انم کرو انہیں مزہ آتا ہے ۔ میں نے ڈیپ تھروٹ کرتے ہوئے کی تھی ۔ تو انکی منی نکلی تھی ۔ انم نے کہا واہ کیابات ہے اب تو آپ منع بھی کریں گے ۔ تو میں ضرور کروں گی ۔ میں نے کہا اوکے پر پہلے میری گانڈ کے سوراخ کو اچھے سے لِئک کرو ۔ انم نے کہا سہی ہے اوکے ۔ میں نے کہا آنٹی جان تھوڑا پیچھے آئیں تاکہ میری گانڈ کُھلے ۔ آنٹی نے کہا نہیں رُک جاؤ دونوں پہلے میری پھدی سے پانی نکالو ۔ میں نے کہا اوکے انم نے سگنل دیا ۔ اور میں نے آنٹی کی پھدی پر تابڑتوڑ حملہ کردیا ۔ آنٹی مزے میں آوازیں نکالنے لگیں اففففف اہہہہہہہہ مر گئی صدقے جاؤں قربان جاؤں علی جان آپکے اس پُھدی پَھاڑ لُلے کے ۔ میں نے ہانپتے ہوئے آنٹی سے کہا بتائیں مزہ آرہا ہے ۔ آنٹی جان نے کہا جی جی بہت میرا پانی نکل رہا ہے ۔ میں نے فُل رَف سپیڈ کردی ۔ اور آنٹی پانی چھوڑتے ساتھ ہی ٹیبل سے نیچے گر گئیں جس پر وہ دیوار سے ٹکرائیں ۔ اور ہانپتے ہوئے پُھدی پر ہاتھ رکھ کر کہنے لگیں اوہہہہ میریا ربا توبہ توبہ کیا مزہ کروا دیا آج ساری زندگی کی خواہش آج اس شخص سے پوری کردیں تونے شکر ہے ربا تیرا ۔ میں کھڑا ہوا تھا ۔ انم نے فوراً میرے لنڈ کو تھام لیا ۔ اور سہلانے لگی ۔ اور ادھے گھنٹے میں آنٹی کی بس ہوگئی تھی ۔ تین بار فارغ ہوگئی تھی ۔ میرا لنڈ فل تنا ہوا تھا۔ اب انم نے میری طرف دیکھا اور ہنسی میں نے کہا اب آپکا کیا ارادہ ہے ۔ سوچ لو آنٹی کا تو عمر کا لحاظ کیا ہے ۔ آپ کو تو کسی صورت نہیں بخشوں گا ۔ انم نے کہا کہ جی i know finally میں نے ہی آپ کو برداشت کرنا ہے۔ اور منی نکالنی ہے آپکی ۔ میں نے کہا سوچ لو نکال لو گی تو انم نے کہا بلکل اور میں یہ کر کے دیکھاوں گی میں نے کہا آجاؤ ۔ پھر آنٹی جان لیٹ کر دیکھ رہی تھیں ۔ میں نے کہا جی آنٹی جان بتائیں اور میرے لائق کوئی خدمت جس پر ہم تینو کھل کر ہنسنے لگے ۔ آنٹی نے کہا انم اب تم ہی سمبھالو ۔ انم میرے آگے چوت پر تھوک مَل کر بیڈ پرلیٹی اور چڈے کھول لئے (ٹانگیں اٹھا لیں) ۔ میں نے آنٹی جان کو آواز دی اور کہا پلیز تھوڑے چوپے لگا کر زارا لنڈ گیلا کر دیں ۔ آنٹی نے کہا قربان میری جان سوری آپکے کہنے سے پہلے ہی مجھے کرنا چاہیے تھا ۔ میں نے کہا اوکے آنٹی کوئی بات نہیں ۔ آنٹی جان نے گھوڑی سٹائل میں میرا لنڈ چوسنا شروع کر دیا ۔ اور انم اپنی پھدی میں انگلیاں مارنے لگی ۔ اسکی پھدی میں کافی پانی پہلے ہی بھرا ہوا تھا ۔ میں نے آنٹی کو ہٹایا ۔ اور انم کی ٹانگیں فُل اوپن کر کے ٹوپہ انم کی پُھدی میں داخل کر دیا ۔ جس پر وہ سسکی اور کہنے لگی پلیز آرام سے کرنا ۔ میں مسکرایا اور جُھک کر اس کے ممے چوسنے لگا ۔ انم سسکنے لگی ۔ ممے چوس کر میں نے اسکی کمر کے نیچے سے بازو ڈال کر جکڑ لیا۔ اور ہلکا ہلکا لوڑےکا ٹوپا اندر باہر کرنے لگا ۔ اور ساتھ کسنگ کرنے لگا ۔ انم کو مزہ آنے لگا اور وہ مزے میں مدحوش سی ہوگئی ۔ جب میں نے دیکھا وہ وہ فُل گرم اور مدحوش ہوگئی ہے ۔ تو میں نے یک دم پورا لوڑا ایک ہی جھٹکے میں اسکی پھدی کی گہرائیوں میں پہنچا دیا ۔ جس پر وہ زور سے چِلائی اور نیچے سے ہلنے لگی ۔ میں اسے سختی سے جکڑا ہوا تھا ۔ وہ مجھ سے چھوٹ نہیں پا رہی تھی ۔ آنٹی جان ہنسی اور کہا شاباش انم پتہ چلا ۔ ایسے میرے اندر بھی علی نے مارا تھا ۔ کافی دیر بعد انم نارمل ہوئی ۔ اور کسنگ کرتے ہوئے کہنے لگی اب وہی میرا حال کرو جو سائمہ کیا اپ نے ۔ میں نے کہا برداشت رکھنا میری جان باقی اس سے بھی برا حال کرونگا تمھارا ۔ انم نے کہا پلیز مجھ پر زرا بھی رحم مت کرنا ۔ میں نے کہا اوکے اور ساتھ ہی چدائی کا آغاز کیا پہلے 5 منٹ نارمل پھر یک دم رفتار فَراری کار کے برابر کی چلا دی ۔ انم چیخنے لگی اور کہنے لگی یس جان ایسے ہی اوہہہہ اہ اہ اہ اہ مائی گاڈ مر گئی افففف جان ۔ میں فل سپیڈ سے دھواں دار چدائی کر رہا تھا ۔ پورے کمرے میں چدائی کا شور تھا چپ چپ شڑپ شڑپ تھپ تھپ چپک چپک اور کمرے میں تُھوک اور پُھدیوں کے پانی کی سمیل نے ماحول بہت ہی اعلیٰ بنایا ہوا تھا۔ میں نان سٹاپ چدائی کر رہا تھا ۔ اور انم سسکیاں لے رہی تھی ۔ آنٹی اٹھیں اور انگلیاں منہ میں ڈال کر تھوک سے گیلی کی اور میری گانڈ کا سوراخ مَلنے لگیں آہہہہہہہہہہ۔
    جاری ہے​

    Comment


    • #3
      میں نے سپیڈ کم کی اور آنٹی کی جانب دیکھا ۔ آنٹی نے کہا آپکا مزہ دوبالا کر دیتی ہوں ۔ میں نے کہا جی آنٹی کیوں نہیں . آنٹی نے مِڈ فنگر پوری میری گانڈ میں دے دی ۔ جس سے مجھے بہت مزہ آیا ۔ اور میں نے کہا واہ آنٹی کیا زبردست ایکسپیرینس ہے آپکا ۔ اور ان کو کھینچ کر پاس کیا ان کو کسنگ کرنے لگا ۔ آنٹی نے انگلی میری گانڈ میں دبوچ کر رکھی ۔ اور کہا جھٹکے اُسی رفتار پر رکھو ۔ میں نے سر ہلیا اور انم کے ممے پکڑ کر تیزی سے انم بیگم کی پھدی کے پڑخچے اُڑنے لگا ۔ میرے ٹٹے انم کی گانڈ کے سوراخ پر ٹکرا رہے تھے ۔ مجھے ٹٹوں پر آنٹی کی انگلیاں محسوس ہوئیں ۔ آنٹی نے میرے ٹٹے اٹھا کر انم کی گانڈ میں بھی انگلی دے دی ۔ جس پر انم مزے سے کہنے لگی ۔ سائمہ قربان جاوں جیتی رہو ۔ ہم دونوں کی گانڈوں میں آنٹی انگلیاں چلانے لگی ۔ اور میں جھٹکے لگاتا رہا ۔ مزہ بے انتہا کا تھا ۔ خیر 25 منٹ تک آنٹی نے ہم دونوں کی گانڈوں میں انگلیاں چلاتی رہیں ۔ اور میں جھٹکے لگاتا رہا ۔ مزہ بے انتہا کا تھا ۔ خیر 25 منٹ بعد آنٹی نے ہم دونوں کی گانڈوں سے انگلیاں نکالیں ۔ اور میں آہستہ ہوگیا ۔ انم نے کہا پلیز مجھے گھوڑی بنا کر چودو میں اوپر اٹھا ۔ اور انم گھوڑی بن گئی ۔ میں نے آنٹی کے منہ میں لنڈ دے دیا ۔ انم مسکرائی اور کہا جناب پہلے میرا پُھدَا ٹھنڈا کریں ۔ میں نے کہا جی بلکل آپ کو بھی تین بار ہی فارغ کرواؤں گا ۔ بے فکر رہیں میری جان ۔ آنٹی جان نے منہ سے لنڈ نکالا اچھی طرح گیلا کر دیا تھوک سے ۔ اور انم کی چوت پر آنٹی نے لیس دار تھوک تھوکا اور تھوک مَل کر تین انگلیاں اندر دے کر گھمائی ۔ جس پر انم مزے سے لتپت ہوگئی ۔ اور ساتھ ہی میرا لؤڑا انم کی پھدی میں ڈال دیا ۔ جس پر انم آگے سے اُچھلی ۔ جس پر میں نے انم کو گانڈ سے پکڑ کر قابو کیا ۔ اور دے مار ساڑےچار انم کے بھوسڑے کی دھلائی شروع کردی۔ ((انم کی پھدی کیلئے میں نے بھوسڑا لفظ اس لئے انتخاب کیا کیوں کہ اسکی بھوسڑی تھی تنگ بلکل کسی 18 سال کی کچی کنجری جیسی پر دکھنے میں ایک ماہان بھوسڑا دیکھائی دیتا تھا مطلب کافی کُھلی - پُھدی کے پھٹے ھوئے باہر نکلے ہوئے ہونٹ جیسے آپ لوگوں نے اکثر اور بیشتر بڑی عمر کی پورن سٹارز کی ویڈیوز دیکھیں ہوں اگر نہیں دیکھی تو دیکھ لیجیے گا پھر آپ کو سمجھ آ جائے گی کہ انم بیگم کی پھدی کو میں نے یہاں بھوسڑے کا لقب کیوں دیا ہے)) خیر انم مزے میں اہ اہ کرنے لگی ۔ اور 15 منٹ کی چدائی کے بعد وہ دو بار پانی چھوڑ چکی تھی۔اور میرے آگے گِر گئی اور ہانپتے ہوئے بیڈ سے ٹیک لگا کر میرے آگے اپنے نازک ہاتھ جوڑ دیے ۔ میں اور آنٹی ہنسنے لگے اور میں نے انم سے کہا اور میرے لائق کوئی خدمت ۔ جس پر میں اور آنٹی پھر زور سے ہنسے ۔ اور انم کے چہرے پر بال بکھرے ہوئے تھے ۔ اور انم روندی شکل میں ہنس کر کہنے لگی آپ میرے باپ لگے ہوئے ہو۔ بس کرا دی میری۔ آج پتہ لگا ہے کہ لوگ کسے کہتے ہیں۔ ماں کو چود دینا۔ اور مجھے پتہ لگ گیا ہے آج۔ اسے کہتے ہیں ما چود دینا پھاڑ دینا۔ میں اور آنٹی مسکرائے اور میں نے ایک نظر آنٹی کی طرف دیکھا۔ اور انکھوں سے لنڈ کی طرف اِشارہ کیا ۔ آنٹی نے میرے لنڈ کو ہاتھوں میں تھام کر میرا لنڈ منہ میں لے لیا ۔ اور کچھ دیر بعد انم نے کہا پلیز آپ نیچے لیٹ جائیں۔ میں اوپر چڑھ کر آپکے لوڑے کو چودنا چاہتی ہوں ۔ میں نے کہا سہی ہے ۔ میں نے آنٹی کے منہ سے لوڑا نکالا اور بیڈ پر لیٹ گیا ۔ انم نے اور انٹی نے مِل کر چوپے لگائے اور ٹٹے چوسے ۔ میں مزے سے آنکھیں بند کر کے لیٹا ہوا تھا ۔ پھر آنٹی جان نے میرے منہ پر اپنے ممےلہرائے ۔ میں آنٹی جان کے نپل چوسنے لگا۔ وہاں انم میرے لنڈ کو پکڑ کر اپنی پھدی میں لینے کی کوشش کرنے لگی۔ آنٹی جان نے دیکھا اور کہا روکو میں ڈالتی ہوں ۔ تم علی کی چسٹ پر ہاتھ رکھ پھدی اٹھاؤ ۔ انم نے پھدی اٹھائی ۔ آنٹی جان نے اچھے سے میرے لوڑے کو چوس کر تھوک پھیلا کر انم کی بھوسڑی میں میرا ٹوپا ایڈجسٹ کیا ۔ اور مجھے کہا علی جان آپ زرا اب کمال دیکھائیں ۔ میں نے نیچے سے پوری طاقت سے فل گانڈ اٹھا کر جھٹکا مارا اور پورا لنڈ ٹٹوں تک انم کی بھوسڑی میں چڑھا دیا ۔ انم سسکنے لگی اور پھر میں نے دھواں دار سٹائل سے انم کے بھوسڑے کی دھلائی سٹارٹ کر دی 5 منٹ بعد میں میں نے انم کی کمر میں باہیں ڈال کر اسے جکڑ لیا اور خود بیڈ سے اٹھ کر نیچے اترا اور پھر انم کی دونوں ٹانگوں کے نیچے سے بازو ڈال لیے اور انم کی بھوسڑی سے لنڈ نہیں نکالا اورانم کو انگھٹی کے پاس لے گیا لنڈ پر ہی اٹھا کر آنٹی بیڈ پر لیٹ کر سارا سین انجوائے کر رہی تھیں اور انم کو کہنے لگیں انم اسے اج یہ بھی پتہ لگ ہی گیا کہ اسے کہتے ہیں لنڈ پر بیٹھانا ۔ انم نے کہا ہاں سائمہ پر یہ مجھے پتہ ہے لنڈ پر چڑھنا اور بیٹھنا کس قدر لزیز ہے ۔ انم نے میری گردن میں باہیں ڈال لیں اور کسنگ کرنے لگی اور میں سے زور زور سے اٹھا اٹھا کر لنڈ پر مارنے لگا اور وہ چیخنے لگی اور کچھ دیر بعد سسکنے لگی 5 منٹ بعد میں پیچھے مڑا اور آنٹی سے کہا اجائیں اپ بھی فارغ نہ لیٹیں یہ لمحات اگر قسمت سے نصیب ہو ہی گئے ہیں تو انکی قدر کریں آنٹی مسکرائیں اور بیڈ سے اتر کر اگئیں اور میرے چتڑوں پر ہاتھ پھیرنے لگیں میں نے کہا انٹی جان زار اپ ٹٹے چسوائی کی رسم کو جاری رکھیں دونوں ہنسی اور اور انٹی گوڈوں کے بل بیٹھ کر میرے ٹٹےچوسنے لگیں مزہ میں بتا نہیں سکتا اففففف خیر سے یہ راونڈ پورے 30 منٹ تک چلا جس میں آنٹی جان لگاتار میرے ٹٹے چوستی رہیں اور انم کی پھدی پانی چھوڑ گئی ۔ اور میرا لنڈ انم نے پھدی سے باہر نکال دیا ۔ اور میرے سے چپک کر ہانپنے لگی میں نے انم کے منہ میں زبان ڈال دی جس پر وہ شانت ہوگئی آنٹی میرے لنڈ کو چوسنے لگ گئیں ۔ اور میں انم کی گانڈ کو پیار سے سہلاتا رہا ۔ جس پر انم نے مجھے کہا علی صاحب اب کم از کم آدھا گھنٹہ گیپ دیں ۔ اسکے بعد ہماری گانڈیں بھی مارنی ہیں اپ نے ۔ آنٹی نے کہا نہیں نہیں انم تم تھوڑا ریسٹ کرو ۔ میں علی سے گانڈ مرواتی ہوں ۔ لاسٹ 15 منٹ میں تم گانڈ مروا لینا ۔ انم نے کہا یس سہی ہے سائمہ تم گانڈ مرواؤ اور علی جان پلیز لاسٹ 15 منٹ میرے لئے بچانا مجھے آپکے لنڈ سے لازمی گانڈ مروانی ہے ۔ میں نے کہا اوکے میری بھوسڑی جان آپ بے فکر رہیں آپکا پورا ٹائم آپ کو ملے گا پر میں منی آپ دونوں کو پیلاوں گا جس پر دونوں نے کہا ظاہر ہے محنت کی کمائی کا زائقہ چکھے بغیر ہم نہیں رہیں گی میں نے انم کو نیچے اتارا اور بیڈ پر جا لیٹا۔ میں لیٹا ہوا تھا آنٹی جان آگے کو بڑھیں اور میرا لنڈ تھما اور مجھ سے کہا کچھ دیر روکو میں زرا سی گانڈ ریڈی کرلوں کیوں کے آپکے لنڈ کا مقابلہ میری گانڈ نہیں کر پائے گی ۔ یہ تو کنفرم ہے کہ گانڈ تو پھٹے گی ہی پر میں چاہ رہی ہوں جو ممکن ہو سکے تکلیف سے بچنے کے اقدامات کرلوں ۔ میں نے کہا آنٹی آپ صرف ویسلین لے آئیں باقی مجھ پر چھوڑ دیں میں گانڈ مارنے کا ماسٹر ہوں میری 5 ایسی گرل فرینڈز ہیں جو صرف مجھ سے گانڈ مروانے کی اپوائنٹمنٹ لیتی ہیں ۔ آنٹی نے کہا سہی ہے جناب پر مجھے پتہ ہے نہ میری اور انم کے بھوسڑے کو اس لنڈ نے پھاڑ کر سُوجا دیا ہے۔ میں نے کہا اوکے جو کرنا ہے اپ کرلیں آنٹی اٹھیں اور سٹور گئیں اور وہاں سے ویسلین اور اینل پلگ ((افف)) لے کر آگئیں ۔ میں دیکھ کر حیران ہوگیا میں نے کہا اس علاقہ میں یہ سب کچھ ۔ انم نے کہا یہ انکے شوہر کی مہربانیاں ہیں میں نے کہا کیا بات ہے پورا سازو سامان ہے آپ لوگ کے پاس۔ آنٹی جان نے انم سے کہا انم پلیز آجاؤ تھوڑا سا میری گانڈ کو لبریکیٹ کردو۔ انم اٹھی اور آنٹی گھوڑی بن گئیں ۔ اور میرا لنڈ منہ میں لے لیا ۔ اور انم نے پوار اینل پلگ ویسلین والی ڈبیا میں گھسیا اور پورا پلگ ویسلین سے لتھڑا ہوا باہر آگیا ۔ میں سب دیکھ رہا تھا میں نے انٹی سے کہا سیک بات تو کنفرم ہے کہ آپکے شوہر اور آپ دونوں ملکر ایسے ہی تھر سم کرتے ہوں گے ۔ آنٹی نے نے کہا بلکل علی ہم کرتے ہیں پر میرے شوہر کس لنڈ ہی 4 انچ ہے اور وہ انجکشن لینے کے بعد بھی اپ جیسا سٹیمنا نہیں رکھتے ایک تو سائز چھوٹا ہے انکا اور سے ایک سٹائل میں 2 یا 3 منٹ سے زیادہ نہیں ٹک پاتے مطلب اپ نے تو ہماری ایک ایک سٹائل میں 25 25 منٹ پھدیاں مار مار کر جان نکال دی وہ ایسے نہیں کر پاتے میں نے کہا مطلب اج آپ لوگوں کو پورن ویڈیوز سچ ہوتی دیکھائی دے رہی ہیں دونوں نے کہا بلکل آج تو بس کیمرے کی کمی تھی اس پر انم مسکرائی مجھے اسکی مسکراہٹ مشکوک لگی اور میں نے کہا کیوں انم انم نے کہا کچھ نہیں میں نے انٹی کا سر لنڈ پر دبایا اور غصے سے انم کو کہا بتاؤ کہاں کیمرہ ہے وہ ڈر گئی اور س نے کہا علی پلیز آرام سے انٹی نے نے منہ اٹھانا چاہا میں نے اسکا منہ لنڈ پر دُبا کر کہا بہنچود تم نے لنڈ منہ سے باہر نکالا تو تمھاری ماں چود دوں گا اور جان سے مار دوں گا دونوں ڈر گئیں انم ہاتھ میں اینل پلگ پکڑے کانپنے لگی اور کہنے لگی قسم خدا کی مجھے اسی نے میسج کر کے بلایا ہے اور جب آپ لیڑین میں تھے۔ تو ہم نے اتنی دیر میں کیمرے فکس کیئے تھے پر اگر اپلوڈ بھی کریں گی تو آپکا چہرہ ہیڈن رکھیں گی۔ میں نے آنٹی کا سر چھوڑا لیس دار تھوک سے لتھڑا ہوا لنڈ باہر آگیا اور آنٹی کا پورا چہرہ تھوک سے بھرا ہوا تھا ۔ آنٹی نے کہا پلیز علی میری جان یہ سچ کہہ رہی ہے ۔ اور میں نے اپنے شوہر کو بھی میسج کردیا تھا ۔ جب آپ لیٹرین میں تھے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ انجوائے کرو پر یہ یادگاری لمحات کمیرے کی آنکھ میں لازمی ریکارڈ کر کے بھیجنا تاکہ مجھے تسلی ہو کہ میری بیوی کو آج وہ سُکھ مل گیا جو پیچھلے 40 سال میں نہیں ملا ۔ میں مسکرایا اور انم سے کہا اٹھو میری قمیض سے سگریٹ لیکر آؤ انم جلد سے اٹھی اور میری جیب سے سگریٹ لائٹر لے آئی میں نے پیچھے بیڈ کی ٹیک کے ساتھ تکیہ لگایا خود ٹیک لگا کر بیٹھ گیا اور سگریٹ سلگائی ۔ آنٹی اور انم سخت ڈر گئے تھے کہ اب یہ پتہ نہیں ہمارے ساتھ کیا کرے گا آنٹی ڈر سے میرے پاؤں پکڑ کر ہلکے ہلکے سہلا اور دبا رہی تھی ۔ میں نے موبائل دیکھا دن کے 12 بج چکے تھے ۔ میں نے کہا آنٹی آپ اگر یہ سب پہلے بتا دیتی تو شاید اس سے بھی زیادہ ماحول بن جاتا ۔ اس پر دونوں کہ چہرے پر ایک دم خوشی کی لہر دوڑی ۔ اس بات پر آنٹی نے کہا قسم سے آپ کے اس رویے نے تو ہماری گانڈ بند کردی تھی اور میں سوچ رہی تھی پتہ نہیں اب آپ کیا کرو گے۔ میں نے کہا چلو آپ دونوں وعدہ کرو کے میرا چہرہ ویڈیو میں ہڈن رہے گا۔ دونوں نے اگے بڑھ کر میرا لنڈ پکڑا اور کہا پکا وعدہ میں نے کہا اوکے تو پروگرام کو کنٹینیو کیا جائے انٹی پھر سے گھوڑی بنی اور انم نے انٹی کی گانڈ میں پلگ اِن کر دیا انٹی سسکی اور مزے سے میرا لوڑا چوسنے لگیں میں نے سگریٹ سلگائی ہوئی تھی اور مزے سے کش لگا رہا تھا ۔ آنٹی نے میرا پوار لنڈ منہ میں لیکر چوپے جاری رکھے ہوئے تھے ۔ اب انم نے پلگ آؤٹ کیا اور دو انگلیوں پر ویسلین چڑھائی اور آنٹی کے گانڈ کے سوراخ کو مَلنا شروع کیا جس پر آنٹی کو بہت مزہ آنے لگا اور پھر انم نے دونوں انگلیاں آنٹی کی گانڈ میں گھوما دیں جس پر آنٹی سسکیں اور پھر انم نے اندر تک گانڈ میں ویسلین بھر دی آنٹی جان نے منہ سے لوڑا نکالا اور انم سے دوبارہ کہا پلیز اب پھر سے پلگ اِن کردو میری گانڈ میں انم نے پلگ ایک ہی پش میں اندر کردیا جس پر انٹی سسکی اور مسکرائیں اور انم نے کہا مبارک ہو آپکی گانڈ تیار ہے ۔ میں سب دیکھ کر بہت خوش ہورہا تھا ۔ کہ یہ دونوں کسی بھی پروفیشنل پورن سٹار کو مات دے سکتیں ہیں ۔ کچھ دیر انم نے پلگ اِن آؤٹ کیا اور کہا علی اب آپکی آنٹی جان کی گانڈ ریڈی ہے میں نے کہا اوکے ۔ آنٹی میری جان سگنل پاس کریں تو میں زرا جوشیلے اسٹروکس کھیلوں آنٹی مسکرائیں اور کہا اب آپ جیسے چاہیں میری گانڈ پھاڑ دیں۔ میں اٹھا اور آنٹی سے کہا اگر آپ دیوار کا سہارا لیں تو زیادہ مزہ آئے گا ۔ آنٹی نے کہا پتہ نہیں آپ کو میرے دل کی بات کیسے سمجھ آجاتی ہے میں بھی یہی سوچ رہی تھی کے آپ نے میرے دل کی سن لی ۔ میں ہنسا اور انم کو اشارہ کیا اور وہ میرے پاس آگئی اور میں نے اس کے منہ میں لنڈ دے دیا اور آنٹی سے کہا
      آنٹی جان دل کو دل سے راہ ہوتی ہے اندر ڈالو تو آہ ہوتی ہے ۔ جس پر انم اور آنٹی بڑی زور سے ہنسی اور میں نے انم سے کہا آپ چوپے جاری رکھو ۔ اور خود آنٹی کو کھڑا کرکے ان کی گانڈ میں پلگ اِن آؤٹ کرنے لگا مزہ انتہا پر تھا ۔ کہ دروازہ کھٹکا میری گانڈ پھٹ گئی ۔ آنٹی نے کہا نارمل میں ہوں نہ نو ٹینشن تم دونوں لگے رہو ۔ میں نے کہا اب کون ہے آنٹی نے کہا لگے رہو میں دیکھ لیتی ہوں ۔ انم نے بھی کہا علی نو ٹینشن اور میرا لنڈ چوسنے لگی ۔ آنٹی نے چادر باندھ کر دروازہ کھولا تو سمنے آنٹی کی خالہ تھیں ان سے سلام دعا کی تو آنٹی نے انہیں کہا بس ایسے بیٹھی ہوئی تھی خالہ مجھے گرمی لگی ہے سوچا نہا لوں خالہ نے کہا بیٹی کب تک ایسے گرمی سہتی رہے گی ۔ شوہر کو بول ساتھ لے جائے تجھے آنٹی نے کہا ہاں خالہ بولتی رہتی ہوں خالہ نے کہا بہت عرصے بعد یہاں سے گزر رہی تھی سوچا تجھ سے مل لوں ۔ آنٹی نے کہا بس نہا کر شادی پر جارہی ہوں ۔ خالہ نے کہا اوکے میں بھی وہیں آرہی ہوں باقی وہاں ملتے ہیں ۔ آنٹی نے کہا اوکے ۔ خالہ چلی گئی اور آنٹی اندر سے ڈور لاک کر کے آگئیں اور کہا اوکے اوکے شاباش جاری رکھو میں نے کہا ویلڈن آنٹی آپ کمال ہو اندر ننگا ناچ چل رہا ہے اور خالہ کو نہانے کا بتا کر بھگا دیا ۔ آنٹی نے مجھ سے کہا کیا کرتی اس بڈھی کو آپکے نیچے لیٹا کر مروانا تھا آپکے لنڈ کے ایک وار کو بھی نہ سہ سکے گی ۔ میں اور انم ہسنے لگے اور میں نے کہا آنٹی خیر ہے وہ پرانی کھلاڑی عورت تھی میری ہوا ہی نہ نکال دیتی ۔ سب ہنسنے لگے خیر میں اور انم لگے ہوئے تھے آنٹی چادر اتار کر چڈے کھول کر کھڑی ہوگئیں۔ میں نے ایک فرمائش کردی میں نے آنٹی سے کہا آپکے پاس ہیل والی جوتی ہے ۔ آنٹی نے کہا بلکل پر وہ بہت اونچی ہے ۔ میں نے کہا لے آئیں ۔ وہ لے آئیں ۔ اور میں نے کہا پہن لیں۔ آنٹی نے پہن لی ۔ میں نے کہا اب اپنے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر جھک جائیں ۔ آنٹی جھک گئیں میں نے پلگ نکالا ۔ اور انم کو پکڑیا ۔ اور انم سے کہا آنٹی کو آگے سے گلے لگا لو ۔ انم نے ایسے ہی کیا اور آنٹی نے انم کے گلے میں باہیں ڈال لیں ۔ میں نے لنڈ کا ٹوپا آنٹی کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور کہا آنٹی جان اب ہمت برقرار رکھنا ۔ آنٹی نے ڈری ہوئی آواز میں کہا آپ رحم کرنا پلیز ۔ میں نے آنٹی کی کمر پر کسنگ کی اور کندھوں سے پکڑ کر ایک جھٹکے میں پورا لنڈ آنٹی جان کی گانڈ میں اتار دیا ۔ جس پر انھوں نے ایک بھیانک قسم کی چیخ ماری اور آگے کو چلنے لگئیں ۔ اب میں کہاں چھوڑنے والا تھا ۔ میں نے آنٹی کو جکڑا ہوا تھا ۔ آنٹی انم سے لپٹ کر آگے ہورہی تھی ۔ ایسے ہی جیسے کتی کی گانڈ میں کتا لنڈ مارتا ہے ۔ اور وہ چھڑا کر بھاگنے کی کوشش کرتی ہے ۔ ایسے ہی انم نے کہا واہ کیا سین ہے ۔ علی آپ کو چھوڑ نہیں رہے ۔ اور آپ کتی کی طرح چھڑوا کر بھاگ رہی ہیں ۔ آنٹی نے کہا بڑی بہنچود ہے انم تُو تیرے اندر جب علی اپنا لُلا واڑئیں گے تب تُو بھی پِستی کُتی کی طرح چھڑوا کر آگے بھاگے گی اور چاؤن چأون کرئے گی ۔ سب ہنسنے لگے میں نے کہا آنٹی باقی سب تو ٹھیک ہے یہ پستی کتی کیا ہے آنٹی نے کہا پلیز اب گانڈ مار لو میں بتا دونگی آپ کو پھر ہم ہنسنے لگے اورمیں نے کہا اوکے میری جان یہ لو پھر کیا یاد کروگی اور طھر میں نے بھی بغیر آصرآ کئے آنٹی کی گانڈ میں بے دریغ ہوکر پوری طاقت سے فُل سپیڈ لنڈ مارنا شروع کردیا ۔ انٹی کی گانڈ افف نرم گرم افف کوئی نیا چودنے والا ٹوپا رکھ کر ہی فارغ ہوجائے اتنی سیکسی گرم گانڈ ہے آنٹی جان کی ۔ اب میں پیچھے ہٹ ہٹ کر آنٹی کی گانڈ میں لنڈ مار رہا تھا۔ جس پر وہ مزے سے انم کیساتھ کسنگ کر رییں تھیں ۔ میں لنڈ کو آنٹی کی گانڈ میں اندر باہر ہوتا خود دیکھنے لگا جس پر میرا جوش بے انتہا بڑھ گیا اور انٹی کی گانڈ پر اتنی زور کے جھٹکے مارنے لگا جس پر دھماکوں اور فائر جیسی آوازیں انے لگیں انٹی کی ہمت جواب دے رہی تھی اور مجھے پتہ لگ گیا تھا کہ اسکی گانڈ پھٹ گئی ہے اور خون نکل رہا ہے کیونکہ اس رانڈ نے آج تک اتنا بڑا موٹا لنڈ اپنی زندگی میں پہلی بار ہی لیا ہے میں نے آنٹی کو گانڈ سے پکڑ کر بیڈ پر لے گیا آنٹی گھوڑی بنی میں بھی بیڈ کے اوپر چڑھ کر انٹی کی گانڈ مارنے لگا وہ سسکیاں لینے لگی اور میں مسلسل اس حالت میں آنٹی کو 35 منٹ تک چودتا رہا جس پر آنٹی نے کتی کی طرح چھوڑوا کر روتی ہوئی شکل کیساتھ میرے آگے ہاتھ جوڑے اور کہا بس میرے باپ میری پھڑ دی آپ نے رحم کرو میں نے انٹی کا بازو پکڑا اور کہا نہیں نہیں ائیں ابھی کافی ٹائم ہے یہ لمحے پھر نصیب نہیں ہونگے آنٹی نے ہاتھ جوڑے اور کہا پلیز میری ہمت جواب دے گئی میں ہار گئی ہوں زندگی میں اج پہلی بار کسی مرد سے ہاری ہو تو وہ آپ ہیں ۔ میں مسکرایا اور کہا انم کیا پلان ہے وہ پلگ مار مار کر ریڈی تھی میں نے اشارہ کیا اور انم بیڈ پر میری ٹانگوں کے نیچے سے گزر کر گھوڑی بن گئی میں نے کہا واہ کمال ہو یار اپ بھی خیر میں نے لنڈ انم کی گانڈ پر رکھا ہی تھا کہ ادھا اندر چلا گیا جس پر انم سسکی میں نے کہا واہ اتنی کُھلی گانڈ انم نے پیچھے مڑ کر میری طرف دیکھ کر کہا سب سیکس ٹوائیز کا کمال ہے جناب میں نے کہا واہ مطلب ڈیلڈو استعمال کرتی ہو تم اس نے کہا کثرت سے میں نے بس اتنا سنا اور انم کی گانڈ کو چودنا شروع کردیا جس پر وہ اہ اہ اہ کرنے لگی خیر جب میں نے رَف ہوکر انم کی گانڈ میں لنڈ چلایا جیسے سائمہ کی گانڈ میں چلایا تھا تو انم نے ایک دم پھٹی ہوئی نگاہوں سے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا انم جان ڈیلڈو اور میرے لنڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے اب پتہ لگا انٹی کی گانڈ سے خون ایسے نہیں نکالا اب تم دیکھو تمھارے ساتھ کیا کرتا وہ رونے لگی سسکنے لگی آنٹی ادھ موئی پڑی ہوئی تھی گنڈ میں تولیہ رکھ کر ۔ اب میں نے اوپر رہ کر اتنی سپیڈ سے لنڈ انم کی گانڈ میں مار کہ وہ چیختے ہوئے بے حوش ہوگئی میں نے اسے پھر بھی نہ چھوڑا اور جب دیکھا اب یہ بلکل بے حوش ہے تو لنڈ گانڈ سے نکالا جس پر اس نے پھر آنکھیں کھولیں اور کہا علی جان خدا کیلئے بس ہوگئی میں نے کہا بس 5 منٹ اور لگاؤ میری منی نکل جائے گی اتنے میں انٹی نے اپنی گانڈ میں پتہ نہیں کہاں سے ہمت لائی اور اٹھ کر انم کی گانڈ کیساتھ اپنی گانڈ جوڑ دی گھوڑی بن کے میں نے کہا اففففف انٹی آپ ہو ہی کمال اپنی پھٹی ہوئی گانڈ بھی پیش کردی مجھے جس پر آنٹی نے کہا اب اپکے مزے کا ٹائم ہے غلط بات ہے ہم دونوں پچھلے 4 گھنٹے سے خود مزہ لے رہی ہیں اب آپ کو پورا مزہ دینا ہمارا فرض ہے علی جان جیسے چاہو ہمیں چودو میں نے کہا اوکے اور انٹی کی گانڈ میں گھسے مارنے لگا اور انم نارمل ہوئی اس نے کہا آؤ علی فائنل راؤنڈ لگاؤ جتنا فاسٹ ہوسکے پلیز میں نے کہا اوکے انٹی کی گانڈ سے اترا اور انم۔کی گانڈ میں تھوکا کیونکہ دونوں کے سوراخ ڈھائی ڈھائی انچ فل کھلے ہوئے تھے میں نے لنڈ سپیڈ سے مارنا سٹارٹ کر دیا خیر 8 9 منٹ بعد میرے ٹٹوں نے منی لنڈ میں سپلائی کردی جس پر میں بیڈ سے جلدی سے اترا اور دونوں کہا آجاؤ دونوں میرا مال پی لو دونوں نیچے زبانیں نکال کر بیٹھ گئیں میں مٹھ مارنے لگا آنٹی نے میرے ٹٹے منہ میں لے لئے جس پر مجھے شدید مزہ انے لگا اور آنٹی کو سر پر ہاتھ پھیرنے لگا اور 4 منٹ بعد منی آگئی میں نے آنٹی سے کہا زبان نکالیں دونوں نے زبانیں نکالیں میرے لنڈ نے منی کی دھاریں نکالنے شروع کردیں 4 دھاریں آنٹی کے منہ میں ماری اور 6 انم کے منہ میں ماریں دونوں نے مزے سے میری منی پی لی اور خوش ہوگئیں آنٹی نے میرا لنڈ منہ میں لے لیا اور مسلسل چاٹنا جاری رکھا جب تک آخری قطرہ تک نہ نکلا خیر خوشی سے دونوں پاگل تھیں برسوں کا خواب پورا ہو چلا تھا میں بیڈ پر لیٹا اور ٹیک لگا کر سگریٹ جلائی اور دھواں مار کر دونوں سے سے کہا تو ہاں جی پارٹنرز کیسا رہا دونو ادھ موئی لیٹی ہوئیں تھی اٹھ بیٹھی اور کہنے لگیں فنٹاسٹک انم نے کہامرتے وقت تک نہ بھول پائیں گی میں مسکرایا اور آنٹی نے بھی کہا بے شک ایسے ہی ہے کبھی نہیں بھول پائیں گے ہم میں نے کہا اوکے انٹی اب بھوک لگی ہے اوپر دن 2 بجنے والے ہیں میں نے وہاں پہنچنا بھی ہے چلیں اب دیر نہ کریں انٹی فٹافٹ اٹھیں اور انم سے کہا پلیز زرا چیزیں اٹھا لو میں کھانہ گرم کر کے لے آتی ہوں میرا لنڈ مرجھا گیا خیر انم نے کہا اپ واش روم جائیں گے میں نے کہا نہیںیہاں ہی گرم پانی سے کپڑا بھگو کر میرا لنڈ اور ٹٹے صاف کردو جس پر انم نے کہا جی سہی اور وہ گم پانی لے ائی اور میں بیڈ پر لیٹا سیگریٹ پی رہا تھا ۔ انم نے میرے لنڈ کو بلکل صاف کردیا ۔ اور مجھے کہا کپڑے پہناؤں ۔ میں نے کہا ابھی نہیں جب کہوں گا تب پہنانا ۔ انم نے کہا اوکے اور آنٹی کیساتھ کھانہ لگانے لگی ۔ دونوں نے انڈروئیر اور برئیزر پہن رکھی تھیں ۔ دونوں قیامت لگ رہیں تھیں ۔ خیر کھانہ لگا تو ہم نے لزیز کھانہ کھایا جس میں چکن کڑاہی اور مٹن پلاؤ تھا اور بھوک بھی لگی تھی خیر کھانہ کھا کر میں نے۔ کہا اب انٹی آپ ریڈی ہوجائیں تاکہ ہم پھر نکلیں آنٹی نے کہا اوکے انم نے کپڑے پہنے اور کہا میں بلتی ہوں شام میں شادی پر ملاقات ہوگی اور میں نے انم ڈے پوچھا تو کیا اپ بھی یہیں رہتی ہو تو انم نے کہا نہیں میں تو کراچی سے آئی ہوں لو جی میری عید ہوگئی میں نے کہا کراچی کہاں اسنے کہا گلستانِ جوہر میں بھی کراچی میں گلستان جوہر میں رہتا ہوں انم خوش ہوکر گلے لگی اور کہنے لگی انٹی میری تو لاٹری نکل ائی ہے آنٹی نے کہا واہ جی واہ مطلب مجھے بھی کراچی شفٹ ہونا ہوگا پر میں شوہر سے ڈسکس کروں گی پھر اپ دونوں کی ضرورت پڑے گی میں نے کہا پاگل ہو آنٹی آپ ضرورت کیا بس چلو باقی میں سب کرلوں گا ۔ آنٹی نے کہا ضرور پر زرا ٹائم لگے گا میں نے کہا اوکے خیر انم سے کہا واپسی کیسے اور کب ہے اسنے کہا آپ کی فیملی میں نے کہا وہ تو راولپنڈی روکیں گے اور گھومیں پھرے گے انھیں ٹائم لگے گا کیونکہ بچوں کی سکول سے تین ماہ کی سالانہ چھٹیاں ہیں تو یہ تو کہیں مہینے بعد آئیں گے انم نے کہا ڈن ہوگیا میں اور آپ اکھٹے چلتے ہیں میں نے کہا سہی ہے اور ٹرین سے چلیں میں نے کہا ہاں سہی ہے لمبا سفر ہے اس میں دو والا سلیپر کروا لیتے ہیں اور فُل انجوائے کرتے جائیں گے اور کراچی بھی پورے دو ماہ میرا گھر فری ہوگا وہاں بھی پروگرامنگ کرتے رہیں گے انم نے کہا پکا ڈن آپ ٹکٹنگ کر لیں میں نے کہا وہ تو ابھی ایک کال پر ہو جائے گا انم نے کہا اوکے یہاں سے کیسے جانا ہے میں نے کہا میں تو انکی یہ شادی کا لاسٹ فنکشن والیمے کا اٹینڈ کر کے ابھی رات کو ہی راولپنڈی نکلوں گا وہاں ایک دو کام ہیں کال وہ کروں گا اور پرسوں کی ٹکٹس کروا لیتے ہیں انم نے کہا تو رات کو کیسے جائیں گے کوئی ٹرانسپورٹ نہیں رات کو چلتی میں نے کہا میری جان میں دوست سے گاڑی لایا ہوا ہوں اب سمجھیں انم نے کہا آنٹی کیا کہتی ہیں میں نے بھی صبح پہنچنا ہے مامی لوگوں کے ہاں انھیں مل لوں آنٹی نے کہا بلکل سہی ہے دونوں نکلو میں نے کہا بس تم وہاں ولیمے پر میری بیوی سے کہہ دینا وہ تمہیں خود کہہ دے گی میرے شوہر کیساتھ جائیں انم نے کہا اوکے۔اتنے میں میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا آنٹی میک اپ کر رہیں تھیں ۔ ننگی کھڑی تھیں ۔ میرے لنڈ نے پھر انگڑائی لی میں نے انم سے کہا وہاں تو دیکھو انم نے کہا چود دیں قسم سے قیامت لگ رہیں ہیں میں نے کہا اوکے آؤ دونوں اٹھے میں نے صرف شلوار پہن رکھی تھی اتار دی اور آنٹی کے پیچھے ہم دونوں کھڑے ہوگئے جس پر انٹی سمجھ گئیں اور مسکرانے لگیں میں نے انم سے کہا گیلا کر جان میرے لوڑے کو یہ قیامت میرے لنڈ کو چین نہیں لینے دیتی انم نے نیچے بیٹھ کر لنڈ فل منہ میں ڈال کر پورا گیلا کیا اور میں نے لنڈ آنٹی کی پھدی میں گھسا دیا جس پر آنٹی سسکیں اور میں نے چدائی ہلکے سے سٹارٹ کردی اتنے میں انم نے کہا پلیز آپ دونوں لگے رہیں میں نکل رہی ہوں میں نے ریڈی ہوکر انا ہے میں نے اور آنٹی نے کہا(lv you jaan) اوکے شام میں ملتے ہیں اور آنٹی کی کھڑے کھڑے پھدی چودنے لگا. آنٹی زور سے سسکنے لگیں. اور میں بھی سسکنے لگا. لائٹ سپیڈ سے چودنے لگا آنٹی جان بھی ساتھ دے رہیں تھیں .میں نے آنٹی جان کی ایک ٹانگ ڈریسنگ ٹیبل پر رکھی اور چودنے لگا جس پر آنٹی پیچھے میری گردن میں بازو ڈال کر کسنگ کرنے لگئیں۔​

      Comment


      • #4
        پیشِ خدمت ہے پارٹ نمبر 4
        آنٹی میرے ہونٹوں کو اپنی زبان سے چاٹنے لگئیں ۔ میں نے بھی زبان آنٹی کے منہ میں ڈال دی ۔ وہ وہ میری زبان چوسنے لگیں ۔ اور کہنے لگیں علی جان مجھے اپنا تھوک پیلاو ۔ میں نے تھوک آنٹی کے منہ میں نگلنا شروع کردیا ۔ اور زور زور سے چودنے لگا ۔ 12 15 منٹ کی لگاتار چدائی کے بعد لنڈ آنٹی کی پھدی سے باہر نکالا ۔ جو آنٹی کی پھدی کے پانی سے بھرا ہوا تھا ۔ آنٹی بہت گرم عورت ہیں میں بتا نہیں سکتا ۔ کہ اگر آپ انہیں ایک رات میں 10 دفعہ بھی چودیں وہ ہر چدائی میں آپ کو پہلے سے زیادہ گرم لگیں گی۔ پر شرط یہ ہے آپکا لنڈ ٹائٹ ہونا چاہئے ۔ سائز کوئی معنی نہیں رکھتا ۔ بس ٹائمنگ اور تناؤ سب سے بڑی چیز ہے ۔ خیر میں بیڈ پر لیٹ گیا ۔ آنٹی نے 5 سے 10 چوپے لگائے اور پھر میرے لنڈ پہ چڑھ گئیں ۔ اور زور زور سے میرے لنڈ کو اپنی پھدی سے چودنے لگیں ۔ کچھ دیر بعد میں نے آنٹی کے چتڑ پکڑے اور دھواں دار قسم کے جھٹکے سٹارٹ کر دئے ۔ اور ساتھ ہی زور دار قسم کے تھپڑوں کی آنٹی کی گانڈ پر برسات کردی ۔ جس سے انکے دونوں چتڑ لال ہوگئے ۔ اور آنٹی اہ اہ اہ کرنے لگیں اور کہنے لگیں افففف علی جان مار ڈالا اففففف میری ماں میں مر گئی۔ میں نے کچھ دیر کیلئے چدائی روکی اور آنٹی جان پھدی کو میرے لنڈ کو اندر رکھ کر مسلنے لگیں۔ تو میں نے غور کیا باہر طوفانی بارش سٹارٹ ہوگئی تیز آندھی کیساتھ ۔ آنٹی کو میں نے کہا اب اس طوفانی بارش میں طوفانی چدائی تو مزہ دوبالا کرتی ہے ۔ آنٹی نے کہا بیشک اتنے میں تیز ہوا سے کمرے کا دروازہ زور سے پٹخا ۔ کیوں کہ جب انم گئی تھی تو دروازہ لاک ہی نہیں کیا۔ کیوں کہ وہ چدائی کا آغاز کروا کر خود چلی گئی تھی۔ اور ہمیں بھی یاد نہ رہا ۔ خیر آنٹی لنڈ سے اتری اور جاکر دروازہ لاک کیا۔ اور پھر بیڈ پر آگئیں ۔میں ایک دم اٹھا اور گول تکیہ اٹھا کر بیڈ پر رکھا آنٹی سے کہا آنٹی جان اس پر الٹی لیٹ جائیں چتڑ کھول کر ۔ اور کہا جب پھدی فارغ ہوجائے تو مجھے بتا دیجیۓ گا ۔ آنٹی نے کہا اوکے اور چتڑ کھول کر لیٹ گئیں۔ اور میں نے اوپر چڑھ کر پھدی میں لنڈ ڈالا اور چودنے لگا ۔ آنٹی کو مزہ آنے لگا۔ اور بارش کی تیز آواز میں آنٹی کے چوتڑوں سے تھپ تھپ کی آواز زیادہ تھی جو ماحول کو بہت سیکسی بنا رہی تھی۔ میں نے اوپر فل چڑھ کر اور پاور کیساتھ آنٹی کی پھدی کی ٹائٹ دھلائی کی۔ تو 10 منٹ بعد آنٹی نے کہا جان جی میں فارغ ہوگئی ہوں ۔ اور ہانپنے لگئیں میں نے کہا اوکے اور لنڈ پھدی سے نکالا ۔اور آنٹی کی گانڈ سوراخ پر مسلنا شروع کردیا ۔ جس پر آنٹی نے پیچھے سے گانڈ کا سوراخ ڈھیلا کیا۔ اور کہا جانی ڈال لیں ابھی تک میں گانڈ لبریکیٹ ہے ویسلین سے۔ میں نے ایک ہی جھٹکے میں پورا لنڈ جڑ تک گانڈ میں اتار دیا۔ جس پر آنٹی نے آہ بھری اور کہا روکیں مت جاری رکھیں۔ میں نے جھٹکے دینے شروع کردئیے ۔اور آنٹی کی کمر اور گردن پر کسنگ کرتا رہا ۔ 10 منٹ بعد میں اوپر اٹھا اور بیڈ سے نیچے ٹانگیں لٹکائیں۔ اور دوبارہ آنٹی سے کہا اس طرف منہ کر کے میرے لنڈ پر بیٹھ جائیں۔ آنٹی نے لنڈ پکڑ کر گانڈ میں سیٹ کیا اور اوپر بیٹھ کر پورا لوڑا اندر لے لیا اور اُچھلنے لگیں۔ اور اہ اہ کرنے لگیں ۔ اتنے میں آنٹی کے موبائل پر کال آئی سامنے ڈریسنگ ٹیبل پر سے آنٹی نے موبائل اٹھایا ۔ اور واپس میرے لنڈ کو پکڑ کے گانڈ میں لیا موبائل بج رہا تھا ۔ میں نے کہا کس کی کال ہے۔ آنٹی نے کہا میرے شوہر کی اور ساتھ ہی کال اٹھائی ۔ تو واٹس ایپ پر ویڈیو کال آئی تھی۔ آنٹی نے گانڈ کو گول گول گھماتے ہوئے کہا ھائے ۔ تو انکا شوہر بھی کال پر ننگا تھا ۔ اسنے کہا ابھی تک چدائیاں چل رہی ہیں ۔ آنٹی نے گانڈ گھوماتے ہوئے کہا ۔ جی بلکل ابھی بھی میں علی کے لنڈ کو گانڈ میں لیکر چود رہی ہوں ۔ میں پیچھے تھا تو لیٹ گیا۔ اس لئے آنٹی کے شوہر کو نظر نہیں آیا ۔ تو اس نے کہا یار مجھے بھی تو دیکھاؤ کون ہے وہ ((جْونٗسٓنزٌ لَو٘وٌ یہ ایک بلیک پورن سٹار ہے جو blacked.com پر آپ کو ملے گا دیکھ لینا سب )) جو صبح سے ابھی تک میری بیوی کو آگے پیچھے سے پھاڑ رہا ہے ۔ میں اُٹھا اور آنٹی کے کندھے کے پیچھے سے منہ نکال کر ھائے کہا ۔ وہ مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوا ۔ اور ہاتھ ہلا کر ایک فلائنگ کِس پاس کر کے کہنے لگا »»love you my bro«« میں نے کہا ویلکم کیسے ہیں آپ ۔ خیروخیریت پوچھی ۔ اور اس نے کہا یار آپ نے آج میری بیوی کو جو خوشی دی ہے ۔ میں کیسے بتاؤں کہ بہت عرصے بعد آج میں نے انکے چہرے پر خوشی دیکھی ہے اور اطمینان دیکھا ہے ۔ میں نے کہا نو پروبلم یہ میرا فرض تھا ۔ میرا راستہ بھٹکنا تھا اور ان کی قسمت چمکنی تھی . اور آپ بھی یار اتنی سیکسی بیوی کو یہاں کیوں اکیلا چھوڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا یار ان سے بہت کہا ہے یہ آنا نہیں چاہتی کہتی ہے میں پاکستان نہیں چھوڑ سکتی ۔ بس کیا کروں اب ہر ایک سال بعد ایک ماہ کیلئے آتا ہوں ۔ اتنا بڑا بزنس نہیں چھوڑ سکتا ۔ میں نے کہا بلکل اس نے مجھے بتایا ہے مجبوری ہے آپکی بھی خیر جہاں یہ خوش رہیں ۔ آنٹی کے شوہر نے کہا موبائل علی کو دو اور آپ چدائی کرتی رہو ۔ میری وجہ سے میری جان ڈسٹرب نہ ہو ۔ میں نے موبائل پکڑا اور آنٹی سے کہا سہی ہے آپ جاری رکھیں ۔ میں اور آنٹی کا شوہر آپس میں باتیں کرنے لگے ۔ اس نے کہا یار میں آپ کو میری بیوی کو خوش کرنے کا کیا تحفہ پیش کروں ۔ میں نے کہا ارے نہیں نہیں کوئی بات نہیں بس انکی خوشی میں میری اور اپکی خوشی ہے ۔ انھوں نے کہا نہیں نہیں آپ مجھے اپنا بینک اکاؤنٹ بتائیں ۔ میرے بار بار منع کرنے پر آنٹی نے بھی کہا علی جان پلیز بتاؤ انھیں کوئی بڑی بات نہیں ۔ میں نے کہا چلیں لکھ لیں پر یہ بات غلط ہے ۔ مجھے اچھا نہیں لگ رہا انھوں نے کہا نہیں نہیں یار میری خوشی ہے اور میں اس کام کا آپ کو انعام ضرور دینا چاہتا ہوں۔ جس پر میں نے کہا اوکے لکھیں ۔ میں نے بینک اکاؤنٹ انھیں لکھوایا پاس انکی سیکرٹری بیٹھی تھی ۔ جسکو انھوں نے نوٹ کروایا ۔ جو کہ ننگی بیٹھی تھی انگلش گرل تھی ۔ میں نے کہا واہ یہ کون ہے انھوں نے کہا میری سیکرٹری ہے ۔ میں نے کہا صرف یہاں ہی ماحول نہیں چل رہا وہاں بھی یہی ماحول بنا ہوا ہےہم ہنسنے لگے ۔ اتنے میں میرے موبائل پر بینک کا میسج آیا ۔ میں نے کہا ایک منٹ آنٹی کے شوہر نے کہا جی جی دیکھیں ۔ میں نے میسج چیک کیا تو میرے اکاؤنٹ میں پاکستانی 7 لاکھ روپے کریڈیٹ ہوئے اور میری کھلی آنکھیں دیکھ کر آنٹی کا شوہر ہنسا ۔ اور کہا کیا ہوا یار میں نے کہا بھائی صاحب یہ آپ نے تکلف کردیا ۔ اس نے کہا نہیں اب ان سے میرا نمبر بھی لے لیں ۔ اور مجھ سے رابطے میں رہنا ہے آپ نے ۔ میں نے کہا جی بلکل کیوں نہیں ساتھ ہی انہوں نے بیک کیمرہ آن کیا جس میں انکی سیکرٹری انکا لنڈ چوس رہی تھی ۔ میں نے کہا واہ واہ میں نے بھی بیک کیمرہ اوپن کر کے آنٹی کی گانڈ پر تھپڑ مارا تو آنٹی فل اچھلنے لگیں ۔ اور انکا شوہر کہنے لگا wao بے بی کمال کر رہی ہو اہ اہ اہ اہ وہ آوازیں نکال رہا تھا ۔ ساتھ ہی میں نے آنٹی سے کہا آنٹی گھوڑی بن جائیں ۔ آنٹی بید پر گھوڑی بنی اور میں نے انکے شوہر کو پہلے اپنا لنڈ دیکھایا جس پر وہ کہنے لگے ohh so big ۔ میں نے کہا تھینکس اور لنڈ دیکھاتے ہوئے لنڈ آنٹی کی گانڈ میں ڈال دیا ۔ جس پر وہ سسکیاں لینے لگیں اور افففف علی fuck me hard
        اتنے میں آنٹی کا شوہر گوری کے منہ میں منی چھوڑ گیا ۔ اور کیمرہ بیک کر کے مجھے کہنے لگا علی تمھارا کمال ہے۔ اتنا شاندار لوڑا میں اپنی بیوی کی گانڈ میں جاتا دیکھ پیچکاریاں مار گیا ۔ میں ہنسنے لگا اور کہا اوکے کوئی بات نہیں ۔ اور آنٹی کی گانڈ مارنے لگا ۔ آنٹی کے شوہر نے کہا میری منی نکالوانے والے آپ ہو ۔ اور اس پر بھی آپ کو انعام آرہا ہے ۔ میں نے کہا رہنے دیں یار کوئی بات نہیں ۔ پر اس نے میری نہ سنی اور کہا اوکے آپ دونوں کو میں ڈسٹرب کر رہا ہوں آپ لوگ جاری رکھیں اور پھر بات ہوگی۔ آپ نے مجھے لازمی رابطہ کرنا ہے ۔ میں نے کہا جی سہی ہے ۔ اور انہوں نے بائے کہا اور کال کاٹ دی ۔ ساتھ ہی میرے موبائل پر میسج آیا میں نے دیکھا دوبارہ 7لاکھ روپے ائے ہوئے تھے ۔ میں نے آنٹی کو بتایا ۔ جس پر انہوں نے کہا یہ آپکا حق ہے اسے پلیز خوشی سے قبول کرو مجھے بہت خوشی ہوگی۔ میں نے کہا سہی ہے آنٹی جان اور دھوآں دار طریقے سے آنٹی کی گانڈ بجانے لگا ۔ اور آنٹی سے برداشت نہ ہوا ۔ اور وہ بیڈ پر ہی گِر گئیں ۔ میں نے بھی نہیں چھوڑا اور چودتا چلا گیا۔ آنٹی آگے آگے بھاگنے لگیں ۔ آنٹی کا اوپر والا دھڑ مطلب پیٹ تک بیڈ سے نیچے تھا ۔ اور میں لگاتار چود رہا تھا آنٹی رو رہی تھیں ۔ اور نیچے گرتی جارہی تھیں۔ بیڈ کے سامنے ٹیبل تھا میں نے پکڑ کر قریب کیا۔ اور انٹی کی گانڈ ٹیبل اور بیڈ کے درمیان پھنسا کر تیزی سے چودنے لگا ۔ آنٹی چیخنے رونے لگی ۔ اور جیسی باہر طوفانی گرج چمک والی بارش ہورہی تھی ۔ ایسے ہی میں انٹی کی گانڈ مار رہا تھا ۔ آنٹی رو رہیں تھیں ۔ اور میری نیچے سے میری ٹانگیں سہلا رہیں تھیں ۔ میں کہاں بخشنے والا تھا ۔ میں نے بھی آنٹی کی گانڈ مار مار کر آنٹی کو آدھا بیڈ کے نیچے گھسا دیا تھا ۔ آنٹی کا واقعی میں برا حال ہوگیا تھا ۔ پھر میں نے تھوڑا رحم کھا کر چھوڑا ۔ تو آنٹی روتی ہوئی نیچے سے نکلی اور میرا لنڈ منہ میں لیکر ڈیپ تھراٹ کرنے لگی۔ مجھے شدید مزہ آنے لگا۔ اور ہانپتے ہوئے غرغرانے لگا۔ میں نے آنٹی کے منہ میں پورا لنڈ ٹٹوں سمیت گھسیڑ کر منی کی پیچکاریاں چھوڑ دیں۔ اور آنٹی کے بالوں کو سہلانے لگا ۔ آنٹی نے جب پورا میرا لنڈ نچوڑ لیا اور منہ سے باہر نکالا ۔ تو روتی شکل اور آنکھوں میں آنسوں اور پورے منہ پر منی اور تھوک سے لیپسٹک پھیل کر لالی چھاگئی۔ میں نے آنٹی کے سارے بال چہرے سے ہٹا کر انہیں کسنگ کرنے لگا ۔ آنٹی نے بھی بھرپور ساتھ دیا اور پھر آنٹی نے کہا چلو پلیز اب وہاں بھی جانا ہے۔ میں نے کہا آنٹی جان سچ بتائیں ابھی مزہ آیا۔ آنٹی نے کہا سچ بولوں تو پہلی سب چدائیاں ایک سائیڈ پر اور یہ چدائی ایک طرف ۔ میں نے کہا بلکل اس وقت انم تھی روک لیتی تھی۔ اب کوئی روکنے والا نہیں تھا۔ آنٹی نے کہا بلکل میں نے بھی یہ ہی نوٹ کیا پر تھینکس یار ۔میں نے کہا ویلکم میری جان اور میں نے کہا اب نہا لیتے ہیں ۔ انٹی نے کہا ہاں آجاؤ میں نے پانی گرم کیا ہے کچن میں ہی نہا لیتے ہیں ۔ میں نے کہا اوکے دونوں نے مِل کر نہائے اور کپڑے پہننے لگے ۔ تو میں نے آنٹی سے کہا آپ کا شوہر اتنا مال دار ہے اور آپ کا یہ گھر ایسے ۔ آنٹی نے کہا بلکل یہ گھر انکے ماں باپ کا ہے میں کبھی کبھی یہاں ایک دو دن کیلئے آتی ہوں ۔ میں نے کہا تو آپرہتی کہاں ہو ۔ آنٹی نے کہا اسلام آباد۔ میں نے کہا واہ تب میں ہی کہوں کہ آپ کے شوہرمجھے لاکھوں روپیے بھیج رہے ہیں ۔ اور آپ یہاں ۔ خیر زبردست انکے ماں باپ کے گھر میں ہم نے تو رنڈی خانہ ہی بنا ڈالا ۔ آنٹی اور میں زور سے ہنسنے لگے۔ آنٹی دودھ گرم کر کے لائیں اور مجھے گلاس دیا۔ میں نے دودھ پیا اور آنٹی نے ایک عورت کو کال کر کے بلایا ۔ دروازہ بجا اور انٹی نے دروازہ کھولا تو وہ عورت اندر آئی۔ جس کا نام شبنم تھا عمر اسکی 20 یا 22 سال ہوگی۔ اور اسکا جسم بہت اعلیٰ تھا۔ بلکل آنٹی جیسا تھا ۔ وہ اندر آئی اور بڑے ہی ادب سے سلام کیا میں نے اور آنٹی نے سلام کا جواب دیا ۔ خیر آنٹی نے اسے کہا کیسی ہو اس نے کہا جی بلکل فٹ فاٹ پھر انٹی نے کہا میرا سامان والا اٹیچی شادی والے گھر پہنچا دینا ۔ اور باقی اچھے سے پورے گھر کی ایک ایک چیز کی دھلائی کر دینا اور صاف کر دینا ۔ اس نے کہا جی بہتر بیگم صاحبہ اور آنٹی پرس سے پیسے نکالنے لگی تو شبنم نے کہا بیگم صاحبہ آج پورے ایک سال بعد اس کمرے س وہ مہک آرہی ہے جب آپ اور صاحب آتے تھے اکھٹے ۔ تو ایسی مہک آتی تھی کمرے سے ۔ آنٹی مسکرائی اور کہا ہاں بلکل تمھیں بلکل وہی مہک آرہی ہے ۔ وہ بھی مسکرائی۔ میں بھی سمجھ گیا ۔ تو آنٹی نے مجھے پیسے پکڑائے کہا علی یہ زرا گنو میں نے گنے تو میں نے کہا 30000 ہیں۔ آنٹی نے کہا انہیں دے دو ۔ میں نے شبنم کو پکڑنے سے پہلے پوچھا کیسی مہک آرہی ہے ۔ مجھے بھی بتاؤ آنٹی ہنسنے لگی شبنم شرمانے لگی میں نے کہا نہیں نہیں اب جب تک بتاوں گی نہیں یہ پیسے نہیں ملیں گے آنٹی نے کہا شبنم شرماؤ نہیں شبنم نے منہ کے آگے دوپٹہ کیا اور کہا جانے دیں صاحب جی میں نے کہا نہیں نہیں اب تم بتاؤں گی آنٹی نے کہا شرماؤ نہیں بتاؤ شبنم نے کہا جی صاحب منی اور تھوک کی مہک میں نے کہا ارے واہ تمھیں کیسے پتہ چلا یہ منی اور تھوک کی مہک ہے ۔ اسنے کہا جب بیگم صاحبہ اور بڑے صاحب آتے ہیں تو میں انکی خدمت کیلئے ہر وقت اسی کمرے میں رہتی ہوں اور بس ۔ میں نے کہا اور کیا اور کیا بتاؤ بتاؤ ۔ آنٹی نے کہا شبنم کھل کر بتاؤ ۔ شبنم نے کہا صاحب میں بڑے صاحب کے چوپے لگا کر انکا لنڈ تیار کرتی ہوں ۔ اور پھر بڑے صاحب کا لنڈ پکڑ کر بیگم صاحبہ کی پھدی میں ڈالتی ہوں ۔ میں نے کہا واہ اور کیا کرتی ہو آپ ۔ شبنم نے کہا جی بیگم صاحبہ کی پھدی کو چاٹتی ہوں ۔ میں نے کہا ارے واہ اور آنٹی کی طرف دیکھا اور کہا مطلب یہ پورا پورن حب انڈسٹری ہاؤس ہے ۔ آنٹی نے کہا یوں ہی سمجھو ۔ میں مسکرایا ۔ شبنم نے کہا بڑے صاحب کے بعد آپ پہلے صاحب ہیں جو یہاں ائے ہیں میں نے کہا اچھا ۔ پھر شبنم نے کہا صاحب آپ کو کھانا کیسا لگا میں نے کہا آپ نے بنایا تھا شبنم نے کہا جی میں نے بنایا تھا میں نے کہا ایک دم لذیذ انتہائی شاندار ۔ شبنم خوش ہوئی ۔ اور میں نے کہا اب یہ پیسے آپکے ہوئے ۔ شبنم نے آگے بڑھ کر پیسے لئے اور تھینکس کہا میں نے کہا چلو خوش قسمت ہو ایسی بیگم صاحبہ ہیں تمھاری جو بہت خیال رکھتی ہیں اس نے کہا جی بلکل ۔ میں نے بھی جیب سے دس ہزار نکالے اور اسے کہا یہ لو یہ جو آپ نے اتنا اچھا کھانا بنایا اسکا انعام وہ کہنے لگی نہیں نہیں صاحب رہنے دیں ۔ انٹی نے کہا لے لو جیسے صاحب سے جاتے وقت لیتی ہو ۔ شبنم نے کہا بیگم صاحبہ مجھے شرم آرہی ہے ۔ آنٹی نے کہا میں جو کہہ رہی ہوں لے لو۔ شبنم نے مسکرا کر کہا جی سہی ہے بیگم صاحبہ ۔ اور میں بیڈ پر بیٹھا تھا ٹانگیں لٹکا کر بیٹھا تھا شبنم نے جاکر دروازہ بند کیا میں دیکھنے لگا اور سوچنے لگا یہ بھی چدے گی کنفرم ۔ شبنم نے دوپٹہ اتار دیا اور میرے قدموں میں آکر بیٹھ گئی اور میں نے پیسے آگے کئے اس نے میرا ہاتھ پکڑ کر پیچھے کر دیا میں نے آنٹی کی طرف دیکھا تو وہ مسکرانے لگیں اور آنکھوں سے کہا کہ کرلو ۔ میں نے شبنم کو دیکھا تو اُس نے دونوں ہاتھ آگے بڑھائے اور میرے سوئے ہوئے لنڈ کو کپڑوں پر سے پکڑ کر سہلانے لگی اور ساتھ ہی میری قمیض کا دامن ہٹایا اور میرا ناڑا کھولنے لگی ۔میں حیران تھا یہ بھی کافی تجربہ کار لڑکی ہے ۔ شبنم نے میرا ناڑا کھول کر میرا لنڈ باہر نکالا اور اسکی آنکھیں میرا لنڈ دیکھ کر پھٹ گئیں تو اس نے انٹی سے کہا بیگم صاحبہ میں بھی کہوں کہ زندگی میں پہلی بار اپکو اتنا فریش دیکھاہے یہ سب صاحب کے تگڑے لنڈ کا کمال ہے ۔ آنٹی نے کہا ہاں بلکل سہی کہہ رہی ہو ۔ شبنم نے میرا لنڈ منہ میں لے لیا اور ۔ وہ کم عمری میں اچھے سے چوپے لگا رہی تھی ادھا لنڈ منہ میں لے رہی تھی پر اندر سے زبان کا اچھا استعمال کر رہی تھی جس سے 3 منٹ میں ہی میرا لنڈ ٹائٹ ہوگیا ۔ شبنم نے کہا صاحب اندر لے لوں میں نے کہا جی کیوں نہیں لے لو اس نے منہ دوسری طرف کر کے شلوار اتاری اور ہاتھ پر تھک لگا کر اپنی چوت میں مارا اور میرا لوڑا پکڑ کر اوپر بیٹھنے لگی تو اسکی چوت چھوٹی تھی درد سے کراہنے لگی میں نے پیسے سائیڈ پر رکھ کر دونوں ہاتھوں سے اسکی گانڈ پکڑی اور آنٹی کو آنکھ ماری آگے سے مجھے آنٹی نے بھی آنکھ مار کر گرین سگنل دیا تو میں نے اسکی گانڈ کو پکڑ کر زور سے اپنے لنڈ ہر مارا اور خود بھی نیچے سے زور لگا کر جھٹکا مارا شبنم نے چیخ ماری اور اگے دوڑنے لگی اب یہاں اپ سب کو پتہ ہے میری گرپ کیسی ہے میں نے اسے گرپ کیا اور پورا لنڈ اسکی پھدی میں اتار دیا وہ منہ پر ہاتھ رکھ کر رونے لگی ۔ آنٹی نے کہا بیٹا یہ کوئی تمھارے بڑے صاحب کا لؤڑا تو ہے نہیں جسکی تم عادی بھی ہو ۔ شبنم نے کہا جی بیگم صاحبہ اس لئے میں باہر چار بار اپکی چیخیں سن کر دعا کر رہی تھی اللہ رحم کرے بیگم صاحبہ کہیں بیمار نہ پڑھ جائیں ۔ میں نے کہا ابھی تو تم اپنے لئے دعا کرو کہ تم بچ جاؤ اور اسکو پکڑ کر میں کھڑا ہوا اور منہ اسکا بیڈ کی طرف کیا اور وہ بیڈ پر گھوڑی بن گئی اور برے طریقے سے اسکی پھدی چودنے لگا شبنم نے منہ میں دوپٹہ دے لیا کہ چیخ کی آواز نہ نکلے اور میں نے اسکو 20 منٹ ایسے ہی چودا آنٹی میرے پیچھے ائیں اور میرے چتڑوں کو سہلا کر بولیں علی جان ریلکس بچی ہے پھدی اسکی پھٹ گئی ہے بس کریں میں نے کہا اوکے جان اور اسے کھڑا کیا اور آنٹی سے کہا یہ گانڈ میں لیتی ہے تو آنٹی نے کہا ہاں ۔ میں نے کہا اوکے شبنم نے جلدی سے قمیض اتاری اور ادھر آنٹی نے میری قمیض اتاری ۔ میں نے شبنم کو کہا کے دیوار کے ساتھ کھڑی ہو جاؤ اور گانڈ میں تھوک لگاؤ وہ کھڑی ہوگئی اور گانڈ میں تھوک لگانے لگی ۔ میں شبنم کے پیچھے کھڑا ہوا اور تھوک کا گولہ اپنے لوڑے کے ٹوپے پر پھینکا اور اسے پھیلا دیا انم سے کہا دونوں ہاتھوں سے اپنے چوتڑ کھولو اس نے دونوں چتڑ کھولے اور گانڈ پیچھے کو نکالی اور میں نے لنڈکا ٹوپہ اسکی گانڈ کے سوراخ پر مسلا اور آہستہ سے لنڈ اسکی گانڈ میں اتارنا شروع کیا وہ سسکنے لگی میں نے آہستہ آہستہ پورا لُلا اسکی گانڈ میں جڑ تک ڈال دیا ۔ مجھے پتہ لگ گیا کہ یہ لڑکی گانڈ مروانے کی شوقین ہے کیونکہ جب میں نے گانڈ میں لنڈ ڈالا تو اس نے زیادہ شور نہیں کیا صرف سسکیاں لے رہی تھی۔ اس لئے مجھے اندازا ہوگیا تھا کہ یہ یہاں کافی لوگوں سے رنگ برنگے لوڑے گانڈ میں لے چکی ہے ۔ میں نے شبنم سے کہا ریلکس ہو اس نے کہا جی صاحب جی اپ شروع کریں میں نے سپیڈ آہستہ آہستہ بڑھانی شروع کردی اور پھر فل جوش میں اسکی گانڈ پھاڑنے لگا جس پر وہ کہنے لگی بس صاحب جی میں مر گئی اففففف اہہہہہ صاحب جی اپ نےمیری گانڈ میں کِلہ ٹھوک دیا ہے میں مر گئی میں نے اسکی گانڈ اتنے رف سٹائل میں ماری کہ اسکی گاںڈ سے خون نکلنے لگا اسکی گانڈ کے اندر سے ٹیشوز پھٹ گئے تھے آنٹی نے پھر میرے پیچھے آکر میری چیسٹ کو سہلاتے ہوئے کہا جان مارو گے کیا اسکی بھی گانڈ پھٹ گئی ہے خون نکل رہا ہے میں نے کہا بس جان جسٹ 2 منٹ اور میں لگاتار اسکی گانڈ مارتا رہا اور 2 منٹ بعد میری منی نکلنے لگی اور میں غرغرانے لگا انٹی میری چیسٹ سہلا رہیں تھیں اور کہہ رہیں تھیں جان ریلکس ریلکس اور میں نے ساری منی شبنم کی گانڈ میں نکالی اور لنڈ باہر نکالا تو میرا لنڈ اس کے تھوک اور خون سے لتھڑا ہوا باہر آیا جس پر اس نے جلدی سے اپنا دوپٹہ اٹھایا اور گانڈ میں رکھ لیا آنٹی نے اسے سہارا دیا اور بیڈ پر لیٹا دیا اور کہا شبنم تم ٹھیک ہو اس نے کہا جی بیگم صاحبہ میں ٹھیک ہوں میں کرسی پر بیٹھ گیا آنٹی میرے پاس ائیں اور اپنے دوپٹے سے میرا پسینہ صاف کرنے لگیں میں نے انکو پیار سے دیکھا ۔ 5 منٹ بعد شبنم بیڈ سے اتری اور ا پنی گانڈ پھدی کو دوپٹے سے صاف کیا اور شلوار پہن لی اور مجھے مسکرا کر دیکھنے لگی میں نے کہا شبنم کیسا لگا اس نے کہا بہت مزہ ایا ہے صاحب آنٹی نے کہا شبنم بیٹی واہاں سے ٹب لے آؤ اور نیم گرم پانی لیکر آؤ اور صابن بھی لے آؤ پھر صاحب جی کا لنڈ اچھے سے دھو دو شبنم نے کہا جی بیگم صاحبہ قبھی لیکر آئی وہ چیزیں لے ائی اور نیچے ٹب رکھ کر میرا لنڈ دھونے لگی صابن لگا کر میرے لنڈ کو مسلنے لگی تو میرا پھر لنڈ کھڑا ہوگیا تو شبنم ڈر گئی اور میری طرف دیکھ کر بولی بس صاحب اب میری توبہ ہوگئی ہے میں اور آنٹی ہنسنے لگے میں نے کہا کیوں کیا ہوگیا شبنم نے کہا آپ نے میری گانڈ پھاڑ دی ہے صاحب اب ہمت باقی نہیں رہی میں نے کہا اچھا چلو اچھے سے دھو لو شبنم میرے ٹٹوں پر صابن لگاتے ہوئے آنٹی سے کہنے لگی بیگم صاحبہ اج تک میں نے اتنے بڑے ٹٹے نہیں دیکھے انٹی نے کہا ہاں بلکل میں نے بھی نہیں دیکھے خیر شبنم میرا لنڈ اور ٹٹے دھو کر اٹھی اور ٹاول سے سکھانے لگی پھر مجھے شلوار پہنائی اور قمیض پہنائی میں نے کہا تھینکس تو وہ مسکرائی میں نے کہا وہ بیڈ سے اپنا انعام اٹھا لو اس نے پیسے اٹھائے اور مجھے تھینکس کہا انٹی نے اسے 10 ہزار اور دئے اور کہا رکھ کو آج تم نے بھی پہلی بار اچھے سے چدائی کروائی ہے وہ خوش ہوئی اور کہنے لگی تھینکس انٹی نے ایک کریم کی ٹیوب پرس سے نکالی اور شبنم کو دی اور کہا اب گھر جاؤ گی بڑا پیشاب کر کے رات سونے سے پہلے کریم انگلی پر لگا کر گانڈ میں اچھی طرح لگا لینا صبح تک سب ٹھیک ہوجائے گا شبنم نے کریم لی اور کہا بیگم صاحبہ اپاک بہت بہت شکریہ اور آنٹی نے اٹیچی سے ایک سپرے نکالا اور مجھے کہا جان شلوار نیچے کریں میں نے کہا کیا ہوا انٹی نے کہا یہ سپرے لگوا لیں کیونکہ 3 بار آپ کے لنڈ نے چدائی کی ہے اور اتنا پانی نکالا ہے درد نہیں ہوگا یہاں سردی ہے اس لئے میں نے کہا اوکے انٹی اور شلوار نیچے کی انٹی نے اچھے سے میرے لنڈ پر سپرے کردیا اور مجھے یوں محسوس ہوا جیسے ٹائمنگ والا اسپرے لنڈ پر اپلائی کیا ہو ۔ خیر آنٹی نے شبنم سے کہا میرا سامان شادی والے گھر بھیجوا دینا میری کار وہیں کھڑی ہے جو بھی لیکر ائے اسے کہنا مجھ سے کاری کی چابیاں لیکر سامان میری کار میں رکھ دے شبنم نے کہا جی بیگم صاحبہ بہتر ۔ انٹی نے کہاجی علی صاحب سورج ڈھلنے میں ایک گھنٹہ رہ گیا ہے اور ہمیں وہاں تک 20 منٹ لگیں گے پہنچتے ہوئے میں نے کہا ہاں یار چلو نکلتے ہیں شبنم دودھ کا گلاس بھر کر لائی اور کہا صاحب پی لیں ابھی ابھی اپ نے اتنی طاقت نکالی ہے میں نے گلاس کیا اور اسکی شلوار میں ہاتھ ڈالا اور شبنم کی پھدی میں انگلی ڈال دی جس پر وہ سسکی اور آنٹی ہنسی میں نے ایک ہی ڈِیک میں گلاس پی لیا اور شبنم کی پھدی میں پوری انگلی چڑھا کر اسے تھینکس کہا اور انگلی نکال کر آنٹی کے آگے کی وہ چوسنے لگیں اور پھر انگلی نکالی اور شبنم نے دوپٹے سے میری انگلی صاف کی اور میں نے کہا چلیں باہر نکلے اور انٹی نے پھر اسے گھر کے بارے میں بتایا اور کہا اوکے رابط رکھنا کوئی بھی مسئلہ ہوتاہے پیسے چاہیے ہوتے ہیں مجھے بتانا ہے شبنم نے کہا جی بیگم صاحبہ بہتر ہم دونوں نے اسے خدا حافظ کیا اور چل پڑے اور باہر شام کے ڈھلتے ہوئے سورج کی روشنی واہ کیا نظارہ تھا خیر جس راستے سے انٹی مجھے لیکر ائیں انتہائی اسان راستہ تھا اور ہم ٹھیک 20 منٹ میں شادی والے گھر پہنچ گئے وہاں بہت رش تھا خیر آنٹی نے کہا رات کو اکھٹے ہی چلیں گے انم بھی ہوگی میں ڈرائیور سے کہتی ہوں وہ میری گاڑی لے جائے ہم تینوں ایک ساتھ چلیں گے میں نے کہا اوکے ڈن سامنے سے میری وائف اگئیں جو پر جوش طریقے سے آنٹی کے گلے لگ کر ملنے لگی اور دونوں اپس میں باتیں کرنے لگیں میری وائف نے مجھے کہا کہاں چلے گئے تھے نمبر بند تھا یہ تو اچھا ہوا آنٹی کو میں نے کال کر کے بتایا تو انہوں نے کہا کہ اپ راستہ بھول گئے ہیں اور شکر ہے انکے ہاں پہنچ گئے ہیں میں نے کہا واہ انٹی اپ نے اسے کیوں بتایا تھوڑی دیر زراپریشان تو رہتی انٹی ہنسنے لگیں اور کہنے لگیں جب اپ باہر لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہے تھے اس ٹائم اسکی کی کال ائی تھی میں نے بتا دیا تھا شام کو میرے ساتھ ہی ائیں گے میں نے کہا اچھا اسی لئے میں کہوں کے پورا دن انکی مجھے کال کیوں نہیں ائی میری وائف ہنسنے لگی اور مجھے کہا چلیں نہا دھو کر تیار ہوں بارات کیساتھ چلنا ہے میں نے کہا اوکے چلو میری وائف نے کہا یاد آیا اپ رات کو ہی نکلیں گے میں نے کہا ہاں میرا سامان پیک کردو وائف نے کہا اوکے اور اپکے ساتھ انم جائے گی یہ میری یونیورسٹی کی فرینڈ ہے اسے بھی جانا ہے شادی کے بعد میں نے کہا اوکے لے جاوں گا انٹی نے بھی واپس جانا ہے یہ بھی جارہی ہیں میری وائف نے کہا واہ یہ لو اب تو آپ 3 لوگ ہیں کوئی ٹینشن نہیں میں نے کہا ہاں ہاں سب سے کرایہ لوں گا سب ہنسنے لگے ۔
        خیر شادی میں شرکت کیلئے تیار ہوگیا اور کھانا وغیرہ کھا کر رسمیں وغیرہ اٹینڈ کی اور پھر بارات واپس کیلئے روانہ ہوگئی بارات والے گھر پہنچے اور میں نے سب رشتداروں سے الودعی سلام دعا کی اور وائف سے کہا تم بتاو اسنے کہا میں 2 دن رکوں گی اور بھائیوں کیساتھ ہی راولپنڈی آؤں گی اور پھر وہاں سے لاہور اور پھر آپ کو بتاؤں گی میری ٹکٹ کروا دیجئے گا میں واپس آجاؤں گی میں نے کہا اوکے جیسے تم بہت سمجھو خیر سب سے میلکر میں نے وائف سے کہا آنٹی اور اپنی فرینڈ کو لے آؤ 10 بج رہے ہیں تاکہ جلد از جلد ہم نکل جائیں اس نے کہا وہ اپکی گاڑی کے پاس آپکا انتظار کر رہی ہیں میں نے کہا میرا سامان رکھوا دیا اسنے کہا جی حضور اپ صرف ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھیں اور گاڑی سٹارٹ کر کے لے جائیں میں ہنسا اور بیگم کے ماتھے پر پیار کیا اور سب دیکھ رہے تھے کافی لوگ خوش ہوئے کافی ساروں کی گانڈیں جل گئیں ہمارا پیار دیکھ کر اور ان سب لوگوں کی ماں کی کُس میں میرا لنڈ جو جَل گئے ساتھ ہی پڑھنے والوں کی بہنوں کی چوتوں کو میرے لوڑے کا سلام ھاھاھاھاھا بہنچود دلِی ماں کے بچے ھاھاھاھاھا​

        Comment


        • #5
          پیشِ خدمت ہے قسط 5
          خیر میں گاڑی کے پاس پہنچا تو آنٹی نے مجھے کہا ویلکم. میری وائف نے اور میں نے کہا تھینکس اور آنٹی کے کان کے پاس میں نے سرگوشی کی میری ڈارلنگ آنٹی مسکرائیں . پھر انم نے آگے ہوکر سلام کیا . میں نے جواب دیا. اور میں نے وائف سے کہا یہ ہیں ۔ آپکی فرینڈ اور ہنسنے لگا ۔ انم کی گانڈ پھٹ گئی کہ یہ کیا ہورہا ہے ۔ وائف نے کہا جی یہ ہی ہیں ۔ میں نے کہا اچھا اچھا یہ مجھے آج کہیں نظر آئیں تھیں ۔ آنٹی نے کہا فٹ سے کہا جی یہ وہی ہیں ۔ جو راستے ہیں ایک ریزورٹ کے ٹاپ پر کھڑی تھیں ۔ میں نے انھیں آواز بھی دی تھی۔ {{میں نے زہن میں سوچا واہ کیا آنٹی بہنچو نے زبردست کَور شارٹ کھیلا ہے}} ۔ میں نے کہا بلکل بلکل سہی سہی ۔ اور انم کیسی ہیں آپ ۔ اس نے کہا جی اب بہت بہتر ہوں ۔ ہم سب ہنسنے لگے مجھے اور آنٹی کو سمجھ آگئی ۔ میں نے کہا کیوں پہلے طبیعت خراب تھی انم کہنے لگی جی بخار ہوگیا تھا۔ دن کو میں نے کہا اب تو ٹھیک ہیں نہ سفر بھی کرنا ہے ۔ چلیں جی اب چلنا چاہیئے تاکہ ٹائم سے پہنچ جائیں۔ آنٹی نے اور میری وائف نے کہا ۔ جی بلکل ہم تینوں گاڑی میں بیٹھے میرے پاس نیو revo تھی بلیک ٹِینٹ شیشوں والی ۔ اور بڑے عالی شان بنگلے سے باہر نکلے ۔ تو میں نے آنٹی سے کہا مجھے راستہ گائیڈ کریں ۔ کیونکہ ہم راولاکوٹ شہر میں شادی پر آئے تھے ۔ اچھا بڑا شہر تھا اور رات کے دس بجے بھی کافی رش تھا سڑکوں پر ۔ خیر تھوڑی سی خاموشی کے بعد میں اور آنٹی اور انم کُھل کر ہنسے اور گپ شپ لگانے لگے ۔ میں نے بازار میں ایک ٹک شاپ پر گاڑی روکی ۔ اور تینوں نیچے اترے اور شاپ سے میں نے سگریٹس لی ۔ اور انم اور آنٹی نے بھی اپنے لئے سنیکس اور کولڈرنکس وغیرہ لیں ۔ میں نے کاونٹر پر پیمنٹ کی ۔ اور پھر نکل پڑے انم کو میں نے کہا ۔ سناؤ گانڈ کا درد کیسا ہے ۔ انم نے کہا بہت بہتر ہے جناب ۔ میں تو حیران ہوں آپکی بیوی گی گانڈ دیکھ کر یونیورسٹی ٹائم میں تو دبلی پتلی ہوتی تھی ۔ پر شادی کے دو سال میں ہی بڑی خوبصورت گانڈ اور ممے ہوگئے ہیں ۔ میں ہنسا اور کہا دیکھ لو یہ تمھاری فرینڈ کا مجھ سے شادی کرنے کا کمال ہے اور اس سے بڑھ کر ہر رات گانڈ میں میرے لنڈ کو برداشت کرنے کا کمال ہے ۔ آنٹی اور انم نے کہا بلکل اس میں کوئی شک نہیں ۔ پھر آنٹی نے انم کو شبنم کی چدائی والا سین سنانا شروع کردیا ۔ اور انم ہاٹ ہوگئی ۔ اور کہنے لگی پلیز یار علی کہیں گاڑی روکو میری گانڈ میں خارش ہورہی ہے پلیز میری خارش دور کرو ۔ میں نے اور آنٹی نے کہا سہی ہے پر رکو تھوڑا جنگل سے باہر نکل کر کوئی جگہ دیکھتے ہیں ۔ میں نے یہاں مناسب نہیں انم نے کہا پلیز اب جلدی نکلو ۔ اور کچھ کرو علی جان ۔ میں نے کہا جب تک آنٹی آپ انم کی گانڈ میں انگلی کردیں ۔ انم نے اور آنٹی نے کہا ہاں یہ سہی مشورہ ہے اوکے ۔ آنٹی نے سیٹ پیچھے کی اور پیچھے چلیں گئیں ۔ اور انم گھوڑی بن گئی ۔ اور آنٹی انم کی گانڈ کے سوراخ کو مسلا اور پرس سے ویسلین نکال کر انم کی گانڈ کے رِنگ کو ڈھیلا کیا ۔ اور پھر ایک انگلی سے گانڈ چودتی رہیں ۔ انم اہ اہ اہ کررہی تھی ۔ اور میرا لنڈ اسکی آوازوں سے فُول کھڑا ہوگیا تھا ۔ میں نے ٹراؤزر نیچے کیا اور لنڈ باہر نکال لیا اور گاڑی چلاتا رہا ۔ جیسے ہی جنگل سے نکلے تو آگے خالی روڈ پر ٹوٹے ہوئے مکان نظر آئے ۔ میں نے وہاں گاڑی لے جاکر روک دی ۔ اور لائٹس آف کردیں ۔ اور نیچے اتر کر جگہ کا جائزہ لیا تو زرا سیف لگی ۔ اور دوبارہ گاڑی کا بیک گیٹ کھولا ۔ اور آنٹی سے کہا اگلی سیٹ پر جائیں ۔ آنٹی جلدی سے آگے ہوگئیں ۔ ایک دم میرے زہن میں خیال آیا ۔ یہ بہنچود آنٹی بھی تو ڈرائیو کر لیتی ہے ۔ میں نے کہا واہ آنٹی آپکی بھی عقل کے صدقے جاؤں ۔ آنٹی نے کہا کیوں کیا ہوا ۔ میں نے کہا بیٹھیں اسٹیرنگ پر اور آنٹی نے اپنے ماتھے پر ہاتھ مارا اور کہا سوری سوری یار ۔ میں نے کہا واہ ایسے ہی ہم اس ویران جگہ پر رسک کیوں لیں ۔ انم بھی خوش ہوئی میں نے انم کے منہ میں لنڈ دے دیا ۔ اور آنٹی نے گاڑی سٹارٹ کی اور روڈ پر نکل پڑیں ۔ آنٹی اچھی ڈرائیور تھیں ۔ اور میں نے کہا بس 40 کی سپیڈ پر چلتی رہیں ۔ اور پھر میں نے انم سے کہا ۔ گھوڑی بنو اور لنڈ اسکی گانڈ میں پورا ڈال دیا ۔ وہ ہلکی سی سسکی اور کہا یس علی جان فاسٹ کرو ۔ میں نے فاسٹ جھٹکے لگانے سٹارٹ کر دئے بہت مزہ آرہا تھا ۔ کوئی 10 منٹ بعد انم نے کہا پلیز پھدی مارو ۔ میں نے لنڈ گانڈ سے نکال کر پھدی میں ڈال دیا اور فاسٹ سپیڈ سے چودنے لگا ۔ اور انم اور میں 10 منٹ بعد اکھٹے فارغ ہوگئے ۔ اور دونوں نڈھال ہوکر بیٹھ گئے ۔ انم نے میرے سینے پر سر رکھا اور اطمینان بھری سانسیں لینےلگی ۔ خیر میں نے کہا آنٹی یار بھوک لگ رہی ہے ۔ انم نے بھی کہا ہاں یار بھوک لگ رہی ہے ۔ آنٹی گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئےکہنے لگیں اور چدایاں مارو بیٹا ۔ میں اور انم زور زور سے ہنسنے لگے کافی دیر ہنستے رہے ۔ پھر میں نے ٹراؤزر پہن کر کہا یہاں سٹاپ کے پاس گاڑی روکیں ۔ آنٹی نے گاڑی روکیب۔ میں اور آنٹی نیچے اترے میں نے اِدھر اُدھر دیکھا اور پیشاب کی دھار کھول دی ۔ آنٹی ساتھ کھڑی ہوکر میرا لنڈ پکڑ کر مجھے پیشاب کروانے لگیں ۔ پھر میں ڈرائیونگ سیٹ پر آیا اور نکل پڑے ۔ اور آنٹی سے کہا کھانا کہاں کھانا ہے ۔ آنٹی نے کہا پنڈی اب نزدیک ہی ہے 200 کلومیٹر وہاں ہی میرے ریسٹورنٹ پر کھانا کھاتے ہیں۔ اور میں نے کہا واہ زبردست انم نے کہا یس میں تو بھوک کی وجہ سے بھول ہی گئی تھی کہ سائمہ تم لوگ تو ریسٹورنٹ بھی ہے اہیں کھانہ کھائیں گے ۔ میں نے کہا اوکے فُل سپیڈ سے گاڑی بھگائی اور نصرت کے سونگ لگا دیئے ۔ آنٹی اور انم دونوں میرے جانے پر سونگز سن کر اداس ہونے لگے ۔ میں نے دونوں کو نوٹ کیا اور کہا یار کیا ہوگیا ہے ۔ میں کونسا ساری زندگی کیلئے جارہا ہوں اور پاکستان میں ہی ہوں ۔ دونوں نے اداسی ظاہر کی اور میں سگریٹس پینے لگا ۔ اگے دیکھا ایک فیملی کی گاڑی خراب تھی ہم نے روک کر ان سے پوچھا اور پھر میں نے انہیں گاڑی سہی کر کے دی آنٹی اور انم نلوہیں واک کرنے لگیں اور سونگز کی آواز اونچی کردی اور وہ فیملی بھی ہائی فائی تھی ۔ خیر جن کی گاڑی خراب تھی انھوں نے کہا لگتا ہے بھابھی اداس ہیں ۔ میں نے کہا ہاں یار بس جدائی چیز ہی ایسی ہے ۔ خیر انکی گاڑی سہی کی اس فیملی نے بہت شکریہ ادا کیا اور میرا نمبر لیا اور کہا آپ نے لازمی ہمارے ہاں اسلام آباد آنا ہے۔ میں نے کہا جی ضرور سانسوں نے وفا کی تو ضرور آئیں گے ۔ اور انہیں گڈبائے کر کے وہاں سے نکل پڑے ۔ اور 2 گھنٹے بعد ہم راولپنڈی شہر میں داخل ہوگئے ۔ اور پھر وہاں آنٹی کے ہوٹل پر گئے جسکا نام تھا (اٹیلین اِن ہوٹل) آنٹی نے بتایا کہ انھوں نے آگے ایک پارٹی رکھی جو اس سب سیٹ اپ کو رن کر رہے ہیں ۔ پراپرٹی آنٹی کی ہے اور سیٹ اپ کسی کا ہے اور پچھلے 11 سالوں سے یہ چل رہا ہے اور یہ پارٹی آنٹی کو مہینے کا 5 لاکھ رینٹ پے کرتے ہیں آنٹی بہت مالدار عورت ہیں اور ایلیٹ کلاس فیملی سے ہیں ۔ خیر وہاں کے اونر کو آنٹی نے پہلے سے بتا دیا تھا اپنے آنے کا انہوں نے ہمارا بہت اچھا ویلکم کیا اور سب آنٹی اردگرد ہوگئے ۔ اور وہاں میں نے دیکھا بہت رش تھا خیر آنٹی نے ہم سے کہا اندر چلنا ہے یا اوپن ائیر میں بیٹھنا ہے میں نے کہا باہر ہی سہی ہے ۔ انم نے بھی کہا ہاں باہر ہی سہی ہے خیر تینوں باہر بیٹھے اور آنٹی نے کہا جو بھی آرڈر کرنا کردو میں نے کہا آپ یہاں آتی ہیں آپ کو یہاں کی سپیشلٹی پتہ ہوگی آپ ہی آرڈر کریں انم کو میں نے کہا کیا خیال ہے۔ انم نے کہا بلکل۔ آنٹی نے کہا اوکے اور ویٹر سے کہا میرا والا مینیو لے آؤ اس نے کہا اوکے میم کوئی اور ایکسٹرا چیز آنٹی نے کہا نہیں بس جو میں لیتی ہوں لے آؤ پھر بتا دوں گی ۔ خیر کھانہ آیا بہت شاندار کھانہ تھا ہم نے کھانا کھایا ۔ اور پھر آنٹی سے کہا اب بتائیں کیا پروگرام ہے ۔ آنٹی نے کہا تم دونوں بتاؤ ۔ میں نے کہا میں تو فرینڈ کے ہاں رات گزاروں گا ۔ اور انم بتاو میرے ساتھ چلو گی یا کچھ اور پلان ہے تمھارا ۔ انم نے کہا ہاں میں نے بھی فرینڈ کو ٹائم تو دیا تھا وہیں مجھے ڈراپ کردینا میں نے کہا اوکے نو پروبلم صبح ٹائم سے اسٹیشن پہنچ جاو گی یا لینے آؤں ۔ تو اس نے کہا آپ آجانا ۔ میں نے کہا اوکے ہوگیا اور آنٹی سے کہا کل صبح میں اور انم کراچی کیلئے نکلنا بھی ہے میں نے ٹکٹس کنفرم کروادی ہیں ۔ آنٹی نے کہا یار کل تک تو رُکتے ۔ میں نے کہا یار آنٹی میں ضرور رُکتا پر مجھے کچھ بہت ضروری کام ہیں اور نیکسٹ ویک میں دبئی میٹنگ میں بھی جانا ہے اس لئے معذرت ۔ خیر میں 10 دن میں پھر فری ہوکر آپکے لئے آجاؤں گا آپ کیوں فکر کر رہی ہیں ۔ آنٹی نے کہا جیسے مرضی ۔ پھر آنٹی نےکہا خیر فلحال تو تم دونوں صبح تک میرے ساتھ ہی ہو ۔ انم نے کہا ہاں یار اب اس ٹائم فرینڈ کو ڈسٹرب کرنے والی بات ہے ۔ انم مجھے کہا آپکا کیا ارادہ ہے ۔ میں نے کہا جیسے آپ دونوں کی مرضی ۔ خیر آنٹی خوش ہوئیں اور کہا یہ ہوئی نہ بات ۔ میں نے اپنے فرینڈ کو کال کر بتا دیا ۔ اور انم نے اپنی فرینڈ کو بتا دیا ۔ خیر ہمیں ہوٹل پر ہی بیٹھے بیٹھے صبح کے 4 بج گئے ۔ وہاں سے اٹھے ۔ پھر آنٹی ہمیں اپنے گھر لے گئیں۔ آنٹی پنڈی میں بڑی ہی پر رونق جگہ پر رہتی ہیں ۔ ہم انکے گھر صبح 4 ںجے پہنچے تو وہاں بہت رونق تھی ۔ میں نے کہا کیا بات ہے آنٹی بہت پُر رونق جگہ پر گھر ہے آپکا ۔ آنٹی نے کہا ہاں بلکل یہاں میں بور نہیں ہوتی ۔ یہاں میری کافی ساری فرینڈز بھی ہیں ۔ اور انم کی بھی سب آتی جاتی رہتی ہیں ۔ میں نے ہارن بجایا تو آنٹی کے گھر کام کرنے والوں نے دروازہ کھولا میں گاڑی اندر پورچ میں لے گیا ۔ اور آنٹی کے ایک نوکر اور نوکرانی نے ہمیں ویلکم کیا اور آنٹی ہمیں اندر لے گئیں ۔ اور بنگلہ اندر سے بھی کسی محل کی طرح تھا ۔ خیر ہم ڈائینگ روم میں بیٹھے اور چائے آگئی سب نے چائے لی ۔ اور میں نے دوست کو کال کی اور گاڑی کا بتایا کہ ڈرائیور کو بھیجے اور گاڑی لے جائے ۔ اس نے بھی رکنے کے لئے بہت کہا پر میں نے اسے مجبوری بتائی ۔ اور کہا دو ہفتے بعد آؤں گا تو تیرے پاس رہوں گا ۔ اسنے کہا اوکے اور میں نے اسے لوکیشن بھیجی اور کہا میں جہاں آیا ہوں انکے ڈرائیور کا نمبر سینڈ کرتا ہوں ۔ اس سے گاڑی پک کروا لے اس نے کہا اوکے ۔ خیر سب ہوگیا تو میں نے آنٹی سے کہا کہ صبح 10 بجے والی ٹرین سے ہم کراچی کے لئے نکل جائیں گے ٹکٹس مجھے آن لائن رسیو ہوگئی ہیں ۔ اب صبح 9 بجے تک ہم آپکے ساتھ ہیں آنٹی بہت اداس ہوگئیں اور انہوں نے کہا سہی ہے ریلوے اسٹیشن قریب ہی ہے صبح پہنچ جائیں گے ۔ میں نے کہا آنٹی یار آپ اداس نہ ہوں میں آتا جاتا رہوں گا ۔ آنٹی نے کہا سہی ہے بس آپ سے دل لگی سی ہوگئی ہے اس لئے پریشان ہوں ۔ انم نے کہا چلیں ٹاپ پر چلتے ہیں سائمہ کا بھی موڈ اچھا ہو جائے گا ۔ اور وہاں سے بڑا خوبصورت نظارہ ہے پورے راولپنڈی شہر اور اسلام آباد کا ۔ میں نے کہا چلیں تینوں لفٹ کے زریعے چھت پر چلے گئے تقریباً 10 فلور پر ٹاپ تھا کیوں کہ آنٹی کا گھر اس علاقے میں سب سے اونچا اور خوبصورت تھا اور باقی فلورز میں فیملیز کو آنٹی نے رینٹ پر دیئے ہوئے تھے ۔ اور چھت پر کسی کو بھی آنے جانے کی اجازت نہیں تھی ۔ میں نے دیکھا بہت شاندار نظارہ تھا ۔ اور وہاں نوکر نے کرسیاں ٹیبل لگائے اور ہم وہاں بیٹھ کر نظارے لینے لگے آنٹی نے کہا علی پلیز تم آتے جاتے رہنا میں نے اٹھ کر آنٹی کو گلے سے لگایا ۔ اور کہا آپ کو کوئی شک ہے کہ میں کہیں دور جارہا ہوں یا پھر کبھی لوٹ کر نہیں آؤں گا ۔ آنٹی نے کہا اللہ نہ کرے ساتھ چلنے کا اس لئے نہیں کہہ رہا ۔ کہ وہاں میرا بہت بزی شیڈیول ہوتا ہے ۔ آپ کو ٹائم نہیں دے پاوں گا ۔ آنٹی نے کہا نہیں نہیں مجھے پتہ ہے ۔ بس دل پریشان سا ہے 6 گھنٹے ہی سہی پر 6 گھنٹوں میں بہت انجوائے کیا ہے اپنی لائف کو پہلی بار اور آپ سے دل بھی لگ گیا ۔ میں نے کہا آنٹی آپ کا ہی ہوں فکر نہ کریں مجھے بھی آپکی کمی محسوس ہوگی ۔ آنٹی میرے سینے سے لگ کر کھڑی رہیں اور انم بھی پاس آگئی اور آنٹی کو کافی تسلی دی ۔ خیر پتہ بھی نہیں چلا ہم نے اتنی گپ شپ لگائی ۔ کے صبح کے 6 بج گئے اور آذانیں ہونے لگیں ۔ میں نے کہا چلیں میں اور انم نہا دھو لیں اور نماز ادا کریں اور نچے آگئے ۔ اور غسل کر کے نماز پڑھی اور آنٹی نے ناشتہ لگوایا ۔ ہم نے ناشتہ کیا اور پھر باتیں کرنے لگے ۔ ٹائم پتہ بھی نہ لگا اور 7 بج گئے ۔ آنٹی نے مجھے کہا علی جان اب ٹائم بھی کم ہے میں چاہ رہی ہوں زرا سا ایک بار مجھے بجا دو ۔ میں اور انم مسکرائے میں نے کہا اچھا جی تو انم نے کہا ہاں ہاں علی جانے سے پہلے آنٹی کو الوداعی چدآئی کا مزہ دے دو ۔ میں نے کہا چلیں ۔ آنٹی نے میرا ہاتھ پکڑا اور انم سے کہا جوائن کروگی ۔ انم نے کہا پلیز آپ دونوں چلیں مجھے پتہ ہے نہ ابھی میں نے کراچی تک علی کو جھیلنا ہے ٹرین میں ۔ میں ہنسا اور کہا ظاہر سی بات ہے ۔ آنٹی مجھے اپنے بیڈ روم میں لے آئیں ۔ اور ڈور بند کیا اور میں ننگا ہوگیا ۔ اور آنٹی بھی ننگی ہوگئیں ۔ میں بیڈ پر لیٹ گیا ۔ آنٹی نے سائیڈ ٹیبل پر پڑی بیل بجائی تو ایک نوکرانی آگئی ۔ آنٹی نے اسے کہا ڈریسنگ سے ویسلین نکالو تیل نکالو اور بیڈ پر آجاؤ ۔ وہ نوکرانی نے کہا جی بیگم صاحبہ ۔ آنٹی اور میں لپٹ کر کسنگ کرنے لگے ۔ آنٹی نے اپنے چڈوں میں میرا لنڈ پھنسا کر مسلنا شروع کردیا ۔ اور ہم دونوں گرم ہوگئے ۔ کچھ دیر بعد آنٹی نے نوکرانی سے کہا صاحب کے لنڈ پر تیل سے مالش کرو ۔ اس نے جی کہا اور بیڈ پر آگئی ۔ اور ہاتھوں میں تیل لگا کر میرا لنڈ مالش کرنے لگی مجھے مزہ آنے لگا اسکے ہاتھ بہت ہی نرم تھے ارمور خوبصورت ہونے کیساتھ اسکا جسم بھی انم جیسا خوبصورت تھا ۔ پھر نوکرانی نے آنٹی کی چوت میں بھی خوب تیل لگایا ۔ اور پھر میرے لنڈ کی تیل سے مٹھ مار کر میرے لنڈ کو فل ٹائٹ کردیا ۔ آنٹی نے مجھے سیدھا لیٹا کر خود اوپر آگئی ۔ اور نوکرانی سے کہا صاحب کا لنڈ میری چوت میں ڈالو اس نے میرا لنڈ پکڑا اور کہا صاحب جی ایک بات کہوں میں نے کہا جی بولو اس نے کہا آپ اسے (لنڈ کو) کیا کھیلاتے ہیں جو یہ اتنا تگڑا ہے ہمارے بڑے صاحب کا تو اتنا بڑا نہیں ۔ میں کہا اسکو ڈیلی خوبصورت لڑکیوں کی پھدی اور گانڈ کی سیر کرواتا ہوں اس لئے یہ اتنا تگڑا ہے اور تینوں ہنسے ۔ اور نوکرانی نے میرا لؤڑا پکڑ کر آنٹی کی چوت میں داخل کردیا ۔ مجھے بہت مزہ آنے لگا ۔ اور آنٹی میرے لنڈ پر اچھلنے لگیں ۔ میں بھی انکے چتڑ پکڑ کر نیچے سے ساتھ دینے لگا ۔ بیڈ بھی چوں چوں کرنے لگا ۔ میں نے آنٹی سے کہا خیر ہی ہو کہیں آج یہ اپکا بیڈ میرے چدائی مارنے سے ٹوٹ ہی نہ جائے آنٹی نے لنڈ پر اچھلتے ہوئے قہقے لگائے اور نوکرانی سے کہا کہ تمھیں بتا کر گئی تھی بیڈ چینج کرواؤ ۔ نوکرانی نے کہا بیگم صاحبہ جنکو اپ نے ارڈر بک کروایا تھا انکی صبح کال ائی تھی کہ اج چینج کریں گے ۔ انٹی نے اوکے کہا اور نوکرانی سے کہا صاحب کے ٹٹوں کی مالش کرو وہ لڑکی اپنے نرم ہاتھوں میں تیل لگا ۔ کر میرے ٹٹے مالش کرنے لگی ۔ اور چدائی کا مزہ آنے لگا ۔ آنٹی کی پھدی 15 منٹ میں ہی ڈھیر ہوگئی اور میرے اوپر گر گئیں ۔ اور نوکرانی نے جلدی سے پوچھے بغیر آنٹی کی گانڈ میں ویسلین لگانے لگ گئی ۔ میں دیکھ کر حیران ہوا ۔ کچھ دیر بعد آنٹی اٹھیں ۔اور مجھے کہا پلیز علی گانڈ مار کر فارغ ہو جاؤ ۔ میں نے کہا اوکے اور آنٹی گھوڑی بن گئی۔ میں بیڈ پر کھڑا ہوا ۔ اور نوکرانی نے میرا لنڈ تیل لگا کر ٹائٹ کھڑا کر دیا ۔ اور میں نے پورا لنڈ آنٹی کی گانڈ میں اتار دیا ۔ جس پر آنٹی ہلکی سی سسکی اور میں نے آنٹی کی گانڈ مارنا سٹارٹ کر دیا ۔ اور لگاتار مارتا گیا ۔ 15 منٹ بعد میں نے نوکرانی سے کہا سنو میری گانڈ میں ویسلین لگا کر انگلی کرو ۔ اس نے کہا جی صاحب جیسے آپکا حکم اور آنٹی نے بھی کہا سعدیہ شاباش سہی سے کرو ۔ اس نے میری گانڈ میں ویسلین مَلی ۔ اور مڈ فنگر میری گانڈ میں اتار دی۔ جس سے میں جوش میں آگیا اور آنٹی کی گانڈ پر برس پڑا ۔ اور آنٹی زور سے سسکنے لگی ۔ کافی دیر ہوگئی تھی ۔ انم بھی کمرے میں آگئی ۔ اور دیکھ کر کہنے لگی واہ کیا سین ہے ۔ ہم دونوں مسکرائے اور انم نے کہا جلدی کر لیں 1 گھنٹہ 30 منٹ رہ گئے ہیں ۔ میں نے کہا اوکے جان آنٹی نے کہا علی جلدی منی نکالو ۔ میں نے تابڑتوڑ آنٹی کی گانڈ پر حملے کئے ۔ اور 5 منٹ بعد لنڈ باہر نکالا اور نوکرانی کے منہ پر منی کی پچکاریاں ماری ۔ جس پر وہ مسکرائی اور تھنکس کہنے لگی۔ میں نے کہا ویلکم اور پھر جلدی سے میں اور آنٹی میلکر نہائے ۔ اور پھر میں تیار ہوا اور اسٹیشن کے لئے نکل پڑے ۔ ہم پہنچے تو ٹرین لگ چکی تھی ۔ اور ہم نے اپنی بوگی تلاش کی اور اس میں سامان رکھ کر آنٹی کیساتھ پلیٹ فارم پر کھڑے ہوکر باتیں کرتے رہے ۔ اور ٹرین نے مقررہ وقت پر ہارن دیا ۔ میں نے انم سے کہا آپ بیٹھو اور آنٹی اور انم گلے ملے اور انم ٹرین میں سوار ہوگئی ۔ میں دوسرے ہارن کا ویٹ کرنے لگا ۔ جیسے ہی ٹرین نے دوسرا ہارن دیا ۔ میں نے آنٹی کو گلے لگایا اور فرینچ کِس کی اور بائے کہہ کر دوڑا اور ٹرین میں سوار ہوگیا ۔ اور دروازے میں کھڑا ہوکر دور تک آنٹی کو ہاتھ ہلاتا رہا اور آنٹی مجھے ۔ خیر پھر میں اندر آگیا اور اپنے دو برتھ والے کیبن میں آگیا ۔ اور انم بیٹھی ہوئی تھی باہر دیکھ رہی تھی ۔ میں نے اندر سے ڈور لاک کیا ۔ اور انم کی شلوار کے اندر ہاتھ ڈالا اس نے تھوڑی گانڈ اوپر کی ۔ میں اسکی گانڈ میں انگلی دی وہ مسکرائی اور آدھی انگلی گانڈ میں لے لی ۔ میں نے کہا اب کل تک میں اور تم اس کیبن میں بند ہیں ۔ انم نے کہا میں کیا پہنوں ۔ میں نے کہا جو ریلکس لگے ہیٹر چل رہا ہے ۔ اور باہر کا شیشہ بھی بلیک ہے اندر نظر بھی نہیں آئے گا اور ڈور لاک ہے ۔ ٹکٹ چیکر بھی بیل دے گا ۔ میں اسے ٹکٹ چیک کروا دوں گا ۔ اور ایک بار ہی ٹکٹ چیک ہونی ہے اسکے بعد وہ باہر چیکڈ کا ٹیگڈ لگا دے گا ۔ پھر کراچی تک کوئی نہیں آتا ۔ انم نے کہا اوکے پھر میں بکنی پہن لیتی ہوں ۔ میں نے کہا زبردست پہنو ۔ وہ اٹھی اور ننگی ہوگئی اور بکنی پہن لی ۔ میں نے کہا میں بھی کچھ پہن لوں ۔ تو میں نے بھی انڈروئیر پہن لیا ۔ اب دونوں ریلکس ہوگئے ۔ 5 منٹ بعد گارڈ آگیا ٹکٹ چیک کرنے ۔ اس نے بیل بجائی میں نے دروازہ کھولا ۔ اس نے اندر انم کو مجھے دیکھا ۔ اور کہا سر فل انجوائے ۔ میں نے کہا ہاں یار اب کسی نے تو نہیں آنا نہ ۔ اس نے کہا نہیں سر اب کوئی نہیں آتا ۔ آپ بلکل آرام سے بھابھی کو ٹائم دیں ۔ میں نے باہر ٹیگ لگا دیا ہے ۔ میں نے تھینکس کہا ۔ اور ٹکٹ واپس لیکر ڈور لاک کیا ۔ اور انم سے کہا یار نیند پوری کر لیں ۔ زرا لاہور تک کل سے نہیں سوئے ۔ انم نے کہا ہاں یار میں بھی یہی سوچ رہی ہوں ۔ اور پھر میں نے انم سے کہا میں اوپر والی برتھ پر سونا ہے یا نہچے والی پر انم نے کہا نیچے والی پر سوتی ہوں ۔ میں نے کہا اوکے ۔ اور اوپر والی پر چڑھ گیا ۔ انم نیچے والی پر لیٹ گئی کچھ دیر ہی گزری تھی ٹرین روک گئی ۔ اور میں نے انم سے کہا دیکھو کیا کسی اسٹیشن پر ٹرین رُکی ہے ۔ اس نے باہر جھنکا اور کہا نہیں علی کوئی ویرانی جگہ ہے ۔ میں نے کہا اوکے کوئی کراس ہوگا ۔ خیر 20 منٹ تک ٹرین کھڑی رہی ۔ اور میں نے نوٹ کیا کہ زیادہ ہی دیر ہوگئی ہے ۔ میں برتھ سے اترا اور انم سے کہا میں دیکھتا ہوں ۔ کیوں ٹرین روکی ہے انم نے کہا ہاں دیکھیں زرا ۔ میں نے ٹراؤزر پہنا اور باہر نکلا اور دروازے میں گیا تو بہت لوگ نیچے دیکھے ۔ اور ایک پولیس والے سے پوچھا تو اس نے بتایا سر آگے دو ٹرینوں کا ایکسڈینٹ ہوا ہے ۔ میں نے کہا اللہ رحم کرے ۔ پھر مجھے گارڈ نظر آیا ۔ اس سے پوچھا اس نے ساری تفصیل بتائی اور کہا سر تین چار گھنٹے لگیں گے ۔ آپ لوگ آرام کریں ۔ یہاں سے کوئی شہر یا روڈ قریب ہے نہیں کہ آپ لوگ جا سکیں ۔ میں نے کہا اوکے۔ اور اوپر آگیا اور ڈور لاک کر کہ انم کو سب بتایا ۔ تو انم نے کہا اب کیا کرنا ہے ۔ میں نے کہا آرام سے سوتے ہیں لائن کلئیر ہوجائے گی ۔ انم نے کہا اوکے سہی ہے ۔ جب کہیں جا بھی نہیں سکتے تو یہاں ہی سیف ہیں ۔ اور پھر انم الٹی لیٹی تھی ۔ چادر لیکر میں نے انم کی گانڈ پر چپت ماری اور کہا سہی ہے سوتے ہیں ۔ انم نے گانڈ ہلا کر مجھے کہا علی جان ٹائم بھی بہت ہے ۔ اور نیند بھی پوری ہو جائے گی کیوں نہ آپ میری گانڈ ماریں تاکہ گہری نیند سو جائیں ہم ۔ میں نے کہا ہاں یار مشورہ تو اچھا ہے ۔ میں نے انم کی گانڈ سے چادر ہٹائی اور انم گانڈ اوپر کر کے ہلانے لگی ۔ میں نے انم کی موٹی تازی گانڈ پر کسنگ کرنے کرنے لگا (( سوری یار آپ لوگوں کو انم کا بتانا بھول گیا انم کا فگر اور چہرہ بلکل ایک پورن سٹار ((TABATHA LUST)) جیسا ہے مطلب ہُو۔بہ۔ہُو اسکی کاپی ہےاور اس پورن سٹار کی ویڈیوز لازمی دیکھانا اپ کو پتہ لگے گا کہ انم کیسی ہے اور میں کیسی خوبصورت عورت کو آج بھی چود رہا ہوں)) خیر انم ہاٹ ہوگئی ۔ اور میں نے کھڑے ہوکر انم کے منہ میں لنڈ پیلنے لگا ۔ اور وہ چوسنے لگی اور ہم ننگے ہی تھے ۔ ڈور بجا اور گارڈ آیا تھا ۔ میں نے انم سے کہا تم چوپے لگاتی رہو ۔ اور تھوڑا آگے ہوکر دروازہ کھولا ۔ اور گاڈر نے اندر کا سین دیکھ کر نظریں جھکائی اور کہا سر 2 گھنٹے میں ہم دوبارہ یہاں سے نکل پڑیں گے ۔ میں نے کہا اوکے ۔ اور گارڈ نے سمائل دی ۔ اور کہا سر کیا میں تھوڑی دیر دیکھ سکتا ہوں ۔ گارڈ چھوٹی عمر کا تھا میں نے کہا ہاں آجاؤ دیکھو ۔ گارڈ اندر آیا اور میرالنڈ انم کو چوستے ہوئے دیکھ کر کہنے لگا ۔ واہ سر اتنا موٹا لمبا لؤڑا بھابھی بھی اتنی سیکسی ہیں ۔ میں نے کہا ڈور لاک کرو کوئی اور نہ دیکھ لے ۔ اس نے جلدی سے ڈور لاک کیا اور برتھ کے پاس کھڑا ہوکر دیکھنے لگا ۔ اور کہنے لگا ۔ سر اجازت ہوتو میں بھی مٹھ لگا لوں ۔ زندگی میں پہلی بار لائیو سیکس دیکھ رہا ہوں ۔ میں نے کہا ہاں ہاں کیوں نہیں اس نے پینٹ کھولی اور 4 سے 5 انچ کا لنڈ نکالا اور تھوک ڈال کر مٹھ مارنے لگا ۔ میں اور انم مسکرانے لگے ۔ میں مسلسل انم کے منہ میں لنڈ پیل رہا تھا ۔ انم نے لنڈ منہ سے نکالا اور مجھ سے کہا اسے کہو منی میرے منہ میں نکالے. اور وہ کراہنے لگا ۔ میں نے گارڈ سے کہا منی بیگم صاحبہ کے منہ میں نکالنا . اس نے کہا جی سر اور مٹھ لگاتے ہوئے دو منٹ میں اسکی منی آگئی ۔ میں نے انم کو کہا منہ کھول لو یہ منی نکالنے والا ہے . وہ آگے بڑھا اور ساری منی انم کے منہ میں نکال دی . اور خوش ہوگیا ۔ پھر میں نے کہا گڈ بوائے . اور پینٹ اوپر کر کہنے لگا تھینکس سر ۔ کوئی بھی پروبلم ہو آپ نے مجھے بتانا ہے ۔ میں نے کہا اوکے اور وہ چلا گیا . انم نے دوبارہ میرا لؤڑا منہ میں لیا اور چوسنے لگی ۔ مجھے بہت زیادہ مزہ آرہا تھا ۔ میں نے انم سے کہا چلو گانڈ میں ویسلین لگا لو ۔ تو انم نے کہا ارے یار علی میں ویسلین نہیں لیکر آئی بھول گئی ہوں یار ۔ میں نے کہا اوکے چلو پھر تھوک تو ہے نہ انم نے کہا یار تکلیف ہوتی ہے پلیز ابھی تو مروا لیتی ہوں آگے کیلئے کچھ جوگاڑ کرو ورنہ کراچی میں میں ٹرین سے اترنے کے قابل بھی نہیں رہوں گی خیر میں نے کہا اوکے کر لیتے ہیں کسی سے کہتا ہوں نیکسٹ اسٹیشن پر ہمیں سب مل جائے گا اور بھی کچھ چاہیے تو ابھی بتا دینا بعد میں پھر نہ تمھیں چیزیں یاد ائیں ۔ انم نے کہا کھانے کا کیا کرنا ہے میں نے کہا ریلوے کی سروس بھی دے گی اور لاہور میں میرا فرینڈ ائے گا اسکی فیملی ملنے کیلئے وہ ہی کھانا لائیں گے ۔ انم نے کہا اوکے اور گانڈ میں تھوک لگا کر گانڈ ڈھیلی کرنے لگی میں نے بھی کافی تھوک لگا کر انم کی گانڈ میں دو انگلیاں ڈال کر کافی ڈھیلی کی اور انم نے کہا علی اب کلئیر ہے کرو میں نے لنڈ آرام سے ڈالا اور چودنے لگا اور انم آہ آہ آہ کرنے لگی ۔ اور میں پورا جڑ تک لنڈ گھسا رہا تھا اور انم نے کہا علی بہت سروُر آرہا ہے اور لگ رہا ہے جیسے آپ نے میرے اندر کوئی لوہے کا گرم راڈ ڈالا ہوا ہے آپکا اتنا گرم لؤڑا لگ رہا ہے ۔ میں نے کہا جان بس یہ تمھاری گانڈ کا بھی کمال ہے ۔ کچھ دیر بعد میں اٹھا اور انم سے کہا میرا لنڈ چوسو ۔ انم برتھ پر بیٹھ کر میرا لنڈ چوسنے لگی میں نے پوچھا جان گانڈ کی خارش کم ہوگئی انم نے کہا ہاں علی کچھ دیر اور گانڈ مارو میری ابھی خارش ختم نہیں ہوئی ۔​

          Comment


          • #6
            بہت ہی عمدہ اور لاجواب

            Comment


            • #7
              ہت زبردست اور شہوت انگیز کہانی ہے

              Comment


              • #8
                عمدہ اور لاجواب

                Comment


                • #9
                  Buhat hi shehwat say bharpoor hot kahani hai

                  Comment


                  • #10
                    بہت ہی شاندار اورسیکس سے بھرپور کہانی ہے۔۔۔۔

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X