Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

خوبصورت ،،۔۔مگر۔۔ متعلقہ لیڈی۔۔۔تحریر شاہ جی۔۔

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • خوبصورت ،،۔۔مگر۔۔ متعلقہ لیڈی۔۔۔تحریر شاہ جی۔۔

    خوبصورت۔۔مگر۔۔۔متعلقہ لیڈی ۔۔

    تحریر۔۔۔شاہ جی
    ہیلو دوستو، کیسے ہو آپ؟۔۔۔میں ہوں شاہ جی اور آپ کے لیئے ایک نئی کہانی لایا ہوں ۔۔یہ سٹوری میں نے نیٹ سے لی تھی۔۔جو کہ بزبان انگریزی تھی۔۔۔۔ مجھے اچھی لگی اور میں نے (آپ کے لیئے) تھوڑے سے رو وبدل کے بعد اس کا بامحاورہ اردو ترجمہ کر دیا۔۔امید ہے کہ پڑھ کے مزہ لیں گے ۔۔۔آپ کو میری یہ کاوش کیسی لگی؟ ۔پلیز ضرور بتایئے گا شکریہ۔۔تو آیئےاب کہانی کی طرف چلتے ہیں ۔۔

    میرا نام زینر ہے اور اس وقت میری عمر 29 سال ہے۔میں نے ہیومن ری سورس میں ایم بی اے کیا ہوا ہے۔اور میں ایک بہت اچھی پوسٹ پر کام کر رہا ہوں۔ سب سے پہلے تو یہ بتا دوں کہ ہم لوگ کراچی کے ایک انتہائی پوش ایریا میں رہتے ہیں۔آج میں آپ کے ساتھ اپنی زندگی کا سیکس سے جڑا ایک حقیقی تجربہ شیئر کر نے جا رہا ہوں۔۔۔دوستو یہ آج سے چھ ماہ قبل کا واقعہ ہے۔کہ میں نے ایک بہت خوبصورت ۔۔۔۔ گھریلو خاتون کے ساتھ سیکس کیا تھا (میں اس کہانی میں اس کا نام ظاہر نہیں کروں گا کیونکہ میں جھوٹ نہیں بولتا اور پوری کہانی سچی ہے) وہ ایک گوری چٹی، بہت ہی کیوٹ، سیکسی اور دلکش لیڈی تھی۔۔اس کی عمر 32 سال ۔۔۔اور اس کا چہرہ بہت پرکشش اورہونٹ خم دار تھے۔۔ جب وہ ان ہونٹوں کے ساتھ مسکراتی تو ایسا لگتا کہ جیسے سارا جگ مسکرا رہا ہو۔ اس کے چھاتیاں بہت بھاری اور ان کی اٹھان غضب کی تھی۔۔۔ میں تو کیا اسےدیکھنے والا ہر شخص۔۔۔۔ بری نظر۔۔۔۔۔ مطلب شہوت بھری نظروں سے ہی دیکھتا تھا۔ چھاتیوں کے بعد۔۔۔ اس کے جسم کا سب سے دلکش اور سیکسی پارٹ اس کی موٹی گانڈ تھی۔۔۔جو کہ اس کے جسم کا سب سے پیارا حصہ تھا۔وہ زیادہ لمبی نہیں تھی۔میرے خیال میں اس کا قد 5فٹ اور ایک آدھ انچ کے قریب ہو گا۔ جبکہ اس کا فگر 36b-25-34 تھا۔


    اس حسینہ کو میں نے پہلی دفعہ اپنے ایریے کے ایک چھوٹے سے بازار میں دیکھاتھا ۔۔جہاں پر وہ اپنے بچے کے ساتھ خریداری کر رہی تھی۔۔ میں کسی کام سے وہاں گیا تھا ۔لیکن جب اسے دیکھا ۔۔۔تو اپنا کام بھول کر اسے دیکھتا رہ گیا۔۔۔۔اس کی خوبصورتی اور دل کشی نےمجھے اس قدر گھائل کیا کہ میں بے اختیار ہو کر اس کی جانب کھینچا چلا گیا۔۔پھر میں نے سوچا کہ اتنی پیاری لیڈی کو دوست بنانے کے لیئے اس کا گھر بار دیکھا جائے۔۔ چنانچہ جب وہ بازار سے خریداری کرکے والپس اپنے گھر کی طرف روانہ ہوئی۔۔ تو میں نے ایک مناسب فاصلہ رکھ کر اس کا پیچھا شروع کر دیا۔۔ ۔۔لیکن بدقسمتی سے ۔۔وہ بیچ راہ ہی میں۔۔۔ کہیں گم ہو گئی۔میں نے اسے بہت تلاش کیا ۔۔لیکن وہ نہیں ملی۔۔۔میں یہ جاننے کے لیئے بہت بے چین ہو رہا تھا کہ وہ کہاں رہتی ہے؟۔۔پھر میرے ذہن میں خیال آیا کہ چونکہ وہ پیدل چل کر بازار آئی تھی اس لیئے یقینی طور پروہ۔۔ میرے علاقے میں یا کہیں آس پاس ہی رہتی ہو گی۔

  • #2
    پھر ایک دو دن کے بعد ۔۔وہ دوبارہ سے ۔۔مجھے اسی بازار میں ملی۔۔۔میں نے اسے دیکھا۔۔۔ اور اس کی واپسی کا انتظار کرنے لگا۔۔۔خریداری مکمل کرنے کے بعد۔۔۔جیسے ہی وہ واپسی کے لیئے پلٹی۔۔۔۔میں نے مناسب فاصلہ رکھا اور ۔۔۔اس کے پیچھے ہو لیا ۔۔ چلتے چلتے وہ ایک عمارت میں داخل ہوئی جو کہ میرے گھر کے بلکل قریب واقع تھی ۔۔۔ اس عمارت میں داخل ہوتے دیکھ کر میں۔۔۔۔ وہاں سے واپس آ گیا۔ پھر اس کے بعد میں نے اس کو مختلف اوقات میں گروسری وغیرہ کرتے ہوئے دیکھا۔۔۔ جس سے مجھےاس بات کی تصدیق ہوگئی کہ وہ اسی عمارت میں رہتی ہے۔اس بات کی کنفرمیشن کے بعد ۔۔۔اب میں نے یہ کھوج لگانی شروع کر دی کہ وہ کام کیا کرتی ہے؟۔۔۔ اس کا شوہر کون ہے؟۔۔اوروہ کون سا بزنس کرتا ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ کیونکہ میں اس ایریا میں عرصہ درازسے رہ رہا تھا ۔۔۔اس لیئے وہاں پر میری کافی لوگوں کے ساتھ اچھی خاصی ہیلو ہائے تھی۔۔لیکن اس کے باوجود بھی میں بہت محتاط تھا۔۔اور بڑےطریقے سے اس کے بارے میں جاننا چاہتا تھا۔۔۔ تقریباً 2 ماہ کی محتاط انکوائری کےبعد میں نے اس کے اور اس کے گھر بار۔۔۔۔۔۔۔۔کے متعلق بہت سی معلومات اکٹھی کرلیں۔ان کے مطابق اسے اپنے شوہر سے الگ ہوئے تین سال ہو گئے تھے۔۔اب وہ اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیئے نوکری کر رہی تھی ۔


    خیر اس کے بارے میں یہ سب جاننے کے بعد۔۔مجھے اس کے ساتھ ہمدردری سی ہو گئی۔۔۔۔اور میں نے اس کے ساتھ دوستی کا فیصلہ کر لیا۔۔ایسا کرنے کے لیئے میں نے اس کا سیل نمبر لینے کی کوشش کی تاکہ میں اس سے رابطہ کر سکوں۔۔خوش قسمتی سے مجھے اس کا نمبر مل گیا۔۔۔۔۔۔۔پر۔۔مجھ میں اتنی ہمت تو نہ تھی کہ ۔۔میں اسے براہ راست کال کر سکوں چنانچہ ۔۔۔۔ اس سے رابط کرنے کے لیے۔۔۔میں نے ایک نیا سم کارڈ خریدا ۔۔۔پھر میں نے اسے۔۔۔ کچھ شریفانہ قسم کے ایس ایم ایس بھیجے ۔۔۔ ایسے ایس ایم ایس جن میں۔۔صرف اچھی اچھی باتیں کہی گئیں تھیں۔


    لیکن دوسری طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ۔۔لیکن۔۔میں نے ہمت نہیں ہاری ۔۔۔اور گڈی گڈ قسم کے ایس ایم ایس بھیجنے جاری رکھے۔۔۔۔آخر کچھ عرصہ بعد۔۔۔مجھےاس کا ایک ایس ایم ایس موصول ہوا ۔۔جس میں اس نے پوچھا کہ میں کون ہوں؟۔۔۔۔۔ اور میں نے جواب میں اسے اپنی ہر بات جھوٹ بتا ئی۔۔اس کے بعد۔۔۔ ہماری بات چیت ایس ایم ایس پر جاری رہی۔۔اس کا خیال تھا کہ میں کوئی نوعمر لڑکا ہوں۔۔۔ جو اسے میسجز کر کے پریشان کر رہا تھا، لیکن میں نےاسے واضح کیا کہ میں ہرگز کوئی ٹین ایجڈ لڑکا نہیں ہوں ۔۔اور اس کے بعد میں نے اس سےسوال کیا کہ کیا میں اسے کال کر سکتا ہوں ؟؟۔۔۔تو اس نے جواب میں لکھا کہ آپ کیوں فون کرنا چاہتے ہو؟۔۔تومیں نے اسے رپلائی دیا ۔۔۔کہ میں کال اس لیئے کرنا چاہتا ہوں۔۔۔تاکہ میں اپنے بارے میں بہت سی باتیں واضح کر سکوں۔ کچھ ہچکچاہٹ کے بعد۔۔۔اس نے مجھے کال کرنے کی اجازت دے دی۔۔۔چنانچہ جب میں نے اس کے ساتھ بات کی ۔۔۔تو وہ میری طرف سے مطمئن ہو گئی کہ میں جو بات کر رہا ہوں وہ درست ہے۔۔۔ لیکن جب اس نے مجھ سے اس بارے میں وضاحت طلب کی۔۔۔کہ مجھے اس کا نمبر کہاں سے ملا؟ تو میں نے اسے ایک جعلی سی کہانی سنا دی۔ .


    خیر اس طرح ہماری گپ شپ شروع ہو گئی۔۔۔اور پھر ہم نے فون پر کافی باتیں کیں۔ اس کے تقریباً ایک ہفتے بعد۔۔۔۔۔۔ اس نے مجھ سے کہا کہ وہ مجھ سے ملنا چاہتی ہے لیکن میں نے اس سے ملنے سے انکار کر دیا ۔۔۔کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ اگر اسے معلوم ہو گیا کہ میں اس کے قریبی محلے میں رہتا ہوں۔۔۔ تو پھر ایسا نہ ہو کہ وہ مجھ سے بات کرنا ہی بند کر دے ۔۔۔یا پھر وہ میرے ساتھ دوستی ختم کر دے۔۔۔۔جبکہ میں ایسا نہیں چاہتا تھا۔۔۔ لیکن اس نے صرف ایک بار ملنے کے لیے بہت اصرار کیا ۔۔۔اندر سے تو میں بھی اس سے ملنے چاہتا تھا۔۔۔اس کے ساتھ باتیں کرنا چاہتا تھا۔۔۔ کیونکہ واقعی وہ بہت خوبصورت اور سیکسی عورت تھی۔مگر ڈر کی وجہ سے نہیں مل رہا تھا۔۔ ۔لیکن جب اس نے بہت زیادہ اصرار کیا تو۔۔۔ میں نے اسے ہر بات سچ بتا دی اور واضح کر دیا کہ میں کون ہوں ۔۔۔۔اور میں نے آپ کا نمبر کیسے حاصل کیا تھا۔۔۔۔ پھر جو کچھ میں اس کے بارے میں جانتا تھا۔۔۔ اور اس کے بارے میں جو جو معلومات اکھٹی کیں تھیں۔۔وہ سب اس کے گوش گزار دیں۔۔

    Comment


    • #3
      میری باتیں سن کر وہ بہت حیران ہوئی۔۔۔۔۔۔پھر نا جانے کیوں اس نے کال کاٹ دی بلکہ۔۔۔ اپنا سیل فون ہی بند کر دیا ۔۔جس کا مجھے بہت افسوس ہوا۔۔۔۔میں نے کئی بار اس کا نمبر ملانے کی کوشش کی۔۔ لیکن فون بند ہونے کی وجہ سے کال نہیں ملی ۔۔یہ صورت حال دیکھ کر میں بہت پریشان ہوا۔۔۔۔۔آخر ۔۔۔یہ پریشانی یوں ختم ہوئی کہ ۔۔ اگلے دن صبح 10 بجے کے قریب اس کا فون آگیا۔ ۔۔ جس میں اس نے بتایا کہ میری باتیں سن کر وہ بہت اپ سیٹ ہو گئی تھی۔۔اس لیئے اس نے فون بند کر دیا تھا۔۔۔۔۔لیکن اب وہ مجھ سے ملنا چاہتی ہے ۔۔۔پھر کہنے لگی۔۔۔ اگر یہ ممکن ہے تو ہم لنچ پر ملیں گے۔۔۔ میں راضی ہو گیا اور پھر ہم نے دن ایک بجے ملنے کے لیے جگہ کا فیصلہ کیا۔۔میں مقررہ وقت سے بہت پہلے ہی وہاں پہنچ گیا۔۔۔اور بڑی بے قراری سے اس کا انتظار کرنے لگا۔۔۔۔۔۔میں نے دل میں بہت سوچا کہ ۔۔۔۔اس خوبصورت لیڈی کا میں ۔۔۔کچھ اس طریقے سے استقبال کروں گا۔۔۔کہ وہ پہلی بار میں ہی مرعوب ہو جائے۔۔۔پھر دل میں سوچتا کہ میں۔۔۔۔ایسے کروں گا ویسے کروں گا۔۔۔لیکن انتظار کی گھڑیاں تھی کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں تھیں۔۔۔۔آخر طویل انتظار کے بعد وہ آ گئی۔۔۔جیسے ہی میری نگاہ اس ماہ جبیں پڑی۔۔۔تو میں بے اختیاراٹھ کھڑا ہو ۔۔۔۔اس نے لو کٹ بلاؤز کے ساتھ۔۔۔ پنک ساڑھی پہن رکھی تھی۔۔۔جو کہ اس پر بہت جچ رہی تھی ۔۔۔۔جبکہ ہونٹوں پر لال رنگ کی لپ اسٹک لگائی ہوئی تھی۔۔۔اور حسین چہرے پر بہت اچھا میک اپ کیا ہوا تھا ۔ میں اے دیکھ کر دنگ رہ گیا۔ وہ مجھے بڑی گرمجوشی سے ملی ۔۔۔۔اور ریسٹورنٹ میں داخل ہونے سے پہلے مجھ سے مصافحہ بھی کیا ۔۔اس کا نازک سا ہاتھ اپنے ہاتھ میں تھام کر مزہ ہی آ گیا۔۔۔دوسری طرف۔۔اس کے جسم سے انوکھی خوشبو نکل رہی تھی۔۔جسے سونگھ کر میں مدہوش ہوا جا رہا تھا۔۔۔ اس کے چھاتیاں بہت بھاری اور اوپر کو اٹھی ہوئیں تھیں ۔میں اسے قربان ہوجانے والی نظروں سے دیکھ رہا تھا جبکہ۔۔ وہ بھی مجھے دیکھ دیکھ کر مسکرا رہی تھی ۔۔۔



      کھانے کی میز پر۔۔۔۔۔وہ میرے ساتھ دھیمی ۔۔مگر دلکش آواز میں (مختلف موضوعات پر ) گفتگو کرتی رہی۔ اس کی شخصیت سے متاثر ہو کر۔۔میں نے اس سے دوستی کی درخواست بھی کی ۔اس پر وہ کہنے لگی کہ اس بارے وہ مجھے فون پر بتائے گی۔ لیکن اس کے انداز سے لگ رہا تھا کہ وہ مجھے بطور دوست قبول کر چکی ہے۔۔اس نے مجھے تحفے کے طور پر ایک پیکٹ بھی دیا۔۔لیکن ساتھ ہی یہ درخواست بھی کر دی۔۔۔ کہ میں اسے گھر جا کر کھولوں ۔۔ اس کی باتوں سے میں نے محسوس کیا کہ وہ مجھ میں۔۔ بہت دلچسپی لے رہی تھی۔


      میں بہت خوش تھا کہ آخر کار مجھے ایک بہت خوبصورت اورسیکسی دوست مل گئی۔ اس نے مجھے اپنے گھر لنچ پر بھی مدعوکیا۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ملتے رہنے کا وعدہ بھی کرتے رہے۔ گھر پہنچ کر جب میں نے اس کا دیا ہوا پیکٹ کھولا۔۔ تو اس میں دوستی پر ایک بہت اچھی کتاب اور اسی پر ایک خوبصورت کارڈ بھی رکھا ہوا تھا۔۔۔۔ یہ صرف ایک اچھی دوستی کی شروعات تھی۔ اس کے بعد ہم ہر روز بات کرتے رہے ۔۔۔آپس میں ۔۔۔۔ ایس ایم ایس کا تبادلہ بھی کرتے رہتے ۔۔۔پھر کچھ عرصہ بعد۔۔۔ ہم نے۔۔ایک دوسرے کو کچھ نہ کچھ "شرارتی" ایس ایم ایس بھی بھیجنے شروع کر دیئے..لیکن ان میں گندے یا صرف بالغوں کے لیئے۔۔۔۔ ٹائپ ایس ایم ایس شامل نہیں تھے ۔


      پھر آہستہ آہستہ ہم نے ۔۔۔فون پر ذاتی معاملات پر بھی بات شروع کر دی۔۔اس کے ساتھ اس قسم کی بات چیت کرتے ہوئے ۔۔۔۔ میرے جسم میں عجیب سی سرسراہٹ ہوتی۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ میرے اندر کی گرمی بہت بڑھ جاتی۔۔جس سے میں محسوس کرتا کہ۔۔۔ اس کی طرف۔۔۔۔۔ میری جنسی خواہش میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مجھے کوئی لڑکی پسند نہیں تھی۔۔۔ پھر بھی میں اس کے ساتھ سب کچھ کرنا چاہتا ہوں۔ ایک دن ایسا ہوا کہ میں اس کے ساتھ فون پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے لنڈ کے ساتھ کھیلنے میں بھی مصروف تھا ۔ ہم نے بہت ہی گرم اور دلچسپ معاملے پر بحث شروع کردی جیسے لڑکےلڑکی دوستی کا رشہ۔۔غیر اذدواجی تعلقات۔ سیکس، موج مستی، فلمیں، فیشن ، ماڈلنگ، ان پر بحث کرتے ہوئے مجھے شہوت بھری گرمی لگتی تھی جس کی وجہ سے فون ختم ہوتے ہی میں بھاگ کر ٹوائلٹ جاتا ۔۔جہاں میں اپنے لنڈ کو ہلا کر ڈسچارج کرتا تھا۔۔۔۔ اس نے مجھے بتایا کہ ہم جب بھی ان مسائل پر بات کرتے ہیں تو گفتگو کے دوران ہی میری آواز بدل جاتی ہے۔اسے اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟۔۔ جبکہ دوسری طرف میں اسے یہ بات ہرگز نہیں بتا سکتا تھا کہ میری آواز شہوت کی شدت۔۔۔اور اس کے لیئے شدید جنسی خواہش رکھنے کی وجہ سے تبدیل ہوتی تھی۔

      Comment


      • #4
        میں اس سے ملنے کا خواہشمند تھا اور اس کے ساتھ اپنا وقت بجائے دوست کے۔۔۔ بطور لور گزارنا چاہتا تھا۔ میں جانتا ہوں کہ وہ ایک متعلقہ (طلاق یافتہ) خاتون تھی ۔۔ایسی خاتون جو سیکس کا مزہ چکھ چکی تھی۔۔۔وہ مجھ سے ملنے کے بعد۔۔۔ یقینی طور پر ۔۔لنڈ کو مس بھی کر رہی ہو گی۔۔۔اور میرے ساتھ۔۔۔سیکس کرنے کے لیے بے چین بھی ہو گی۔۔ ادھر میں بھی اس کے ساتھ سیکس کے لیئے مرا جا رہا تھا۔ کئی بار تازہ ترین فیشن کے رجحانات، میک اپ ۔۔ فلموں اور گرل فرینڈ کے درمیان تعلقات پر بحث کے دوران میں نے (لنڈ ہلاتے ہوئے)متعدد بار۔۔۔اس سے یہ بھی پوچھا کہ شادی سے پہلے اس کا کوئی بوائے فرینڈ تھا؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔ تو وہ بڑی اداسی سے جواب دیتی کہ اس کا کبھی کوئی بوائے فرینڈ نہیں رہا ۔۔۔اور نہ ہی اس نے کبھی بنانے کی کوشش کی تھی۔اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی بتاتی کہ ۔۔۔۔ وہ زندگی میں ہمیشہ کسی خیال رکھنے والے دوست کی کمی محسوس کرتی ہے۔اس کے پوچھنے پر۔۔۔۔۔ میں نے بھی بتایا کہ میری بھی کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے.. پھر ہم نے ایک دوسرے سے قریبی رشتہ بنانے کا وعدہ کیا اور کبھی یہ محسوس نہیں کیا کہ ہمارا کوئی bf-gf نہیں ہے۔ کچھ دیر بعد وہ مجھ سے اصرار کرتی ہے کہ میں اس کے گھر آؤں۔۔۔ اوراس سے ملوں۔ میں بہت پرجوش تھا اور یہ موقع نہیں گنوانا چاہتا۔ لیکن چونکہ وہ ایک اپارٹمنٹ میں رہتی ہے جہاں آس پڑوس کے ۔۔۔ بہت سے لوگ مجھے جانتے تھے۔۔ اس لیئے میرے نذدیک اس کے گھر جانا محفوظ نہیں تھا۔۔۔ چنانچہ کافی سوچ و بچار کے بعد۔۔۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ وہ مجھ سے ملنے میرے بنگلے میں آئے گی ۔۔یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ ہمارا گھر دو پورشن پر مشتمل تھا۔۔اوپر والے حصے میں۔۔۔۔۔ میں اور میرا خاندان رہتا ہے۔ جبکہ اس بنگلے کا گراؤنڈ فلور بلکل خالی ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن فل فرنشڈ تھا۔اور گھر کا یہ حصہ ہم بطور گیسٹ روم استعمال کرتے تھے۔۔۔اسی لیئے بنگلے کے اس خالی حصے میں گھر کا کوئی فرد آتاجاتا نہیں تھا۔۔۔ اس لیے ہمارے وہاں ملنے میں کوئی حرج نہیں تھا۔



        ایک دن اس نے بتلایا کہ اس کے گھر والے کہیں جا رہے ہیں ۔۔اس لیئے وہ کل صبح ۔۔۔ ۔اپنے بچے کو سکول چھوڑنے کے بعد۔۔ میرے گھر آئے گی ۔۔اس کی بات سن کر میرا دل خوشی سے جھوم اٹھا۔۔۔ ۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ پینٹ میں عجیب طرح کی سنسنی سی دوڑ گئی۔۔ رات کو میں اس کے لیے۔۔ بازار سے کچھ گلاب اور چاکلیٹ لے آیا۔ . اگلی صبح میں جلدی اٹھا اور اس کے آنے کا انتظار کرنے لگا۔۔۔ میں نے اسے کئی بار فون کیا اور اس نے مجھے کہا کہ صبر کرو کہ وہ وقت پر آئے گی۔۔۔ آخر کار وہ وقت بھی آ گیا جب وہ مجھ سے ملنے گھر سے نکل پڑی۔۔۔ میں فون پر اس کی رہنمائی کر رہا تھا کہ گھبراہٹ کی کوئی ضرورت نہیں۔۔۔۔ بلکہ پورے اعتماد کے ساتھ چلی آئے۔۔۔۔۔۔ میں دروازے پر اس کا انتظار کر رہا ہوں۔۔۔پھر جیسے ہی وہ میرے بنگلےمیں داخل ہوئی۔۔۔۔۔میں اسے ساتھ لیئے گراؤنڈ فلور پہ آ گیا۔ جہاں پہنچ کر اس نے سکھ کی سانس لی۔۔ ۔ ادھر میں نے بغیر شور کیے ۔۔بڑی آہستگی کے ساتھ دروازے کو لاک کر دیا۔۔۔اوراسے کچھ دیر خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔۔۔۔پھر ادھر ادھر کی سن گن لینے لگا۔۔۔جب ہر طرف سے کشن منگل پایا۔۔۔تو میں اسے ساتھ لیئے بیڈ روم میں آ گیا۔۔ ۔ یہ ایک بہت بڑا کمرہ تھا۔کمرے میں داخل ہوتے ہی۔۔۔۔۔۔ اس نے ایک نظر کمرے پر ڈالی۔۔۔اور پھر میری طرف دیکھنے لگی۔۔۔میں نے اس کی طرف ہاتھ بڑھایا۔۔تو اس نے بھی بڑی گرم جوشی کے ساتھ ۔۔اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں دے دیا۔۔۔میں اس کا ہاتھ پکڑا۔۔تو اسی وقت میرے اندر شہوت کی لہریں دوڑنے لگیں۔۔۔جنہیں اگنور کرتے ہوئے میں نے ۔۔۔۔ اس کا شکریہ ادا کیا۔

        ۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔

        Comment


        • #5
          Boht aala or zabardast aghaz aahista aahista bat agye bar Rahi ha

          Comment


          • #6
            کہا نی تو مزادار لگ رہی ہے۔۔۔

            Comment


            • #7
              اچھی اسٹوری ہے حقیقت کے قریب زندگی کے پہلو کو مدِنظر رکھتے ہوئے لکھی
              شکریہ

              Comment


              • #8
                بہت زبردست کہانی ہے۔

                Comment


                • #9
                  یہاں کھاتا کھولے گا یا نہیں ۔۔۔ ؟

                  Comment


                  • #10
                    کیا ہی شہوت انگیز کہانی ہے اس سکس کا مزا آئے گا

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                    Working...
                    X