Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

سالی اور بہنوئی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • سالی اور بہنوئی

    ہائے دوستو کیسے ہیں آپ سب میرا نام ثنا ہے اور آج میں ایک کہانی شروع کرنے لگی
    ہوں یہ کہانی کم اور آپ بیتی زیادہ ہے
    پارٹ 1
    میرے گھر میں میرے ایک بھائی ، ایک بہن اور ایک ماں ہے چونکہ انکا زیادہ کردار نہیں
    ہے اس کہانی میں اس لیے ان کا تعارف نہیں ہوگا ایک بہن کا نام صبا ہے
    ​​​​​​​وہ مجھ سے بڑی ہے لیکن کسی مجبوری کی وجہ سے اسکی شادی ابھی نہیں ہوئی اور میری شادی پہلے ہو گئی ۔ کہانی کا آ غاز میری شادی سے پہلے سے ہوتا ہے تھوڑا سا تعارف کروادوں میری عمر اس وقت 17سال صبا 19 سال، اس سے بڑے بھائی اور امی کی عمر 45 سال ہوگی ۔ ابو کی وفات ایک دو سال پہلے ہوگئی تھی امی دیکھنے میں ابھی بھی جوان اور صحت مند خاتون ہیں ۔ ابو کی بیماری کے دوران ہی ہمارے ساتھ ہمارے گھر ابو کے کزن بھی رہتے جو انکا خیال رکھتے تھے اور ہم سب انکو انکل بلاتے تھے لیکن معاشرہ تو کسی کو بھی جینے نہیں دیتا تو انکے ہمارے گھر رہنے کی وجہ سے لوگوں نے باتیں بنانا شروع کر دیں کہ اسکا تعلق ناصرہ (میری امی) سے ٹھیک نہیں ہے لیکن امی نے لوگوں کی پرواہ نہ کی اور وہ ہمارے گھر رہے لیکن کچھ عرصہ تک بیماری کے بعد ابو کی وفات ہوگئی تو انکل ہمارے گھر ہی رہنے لگے ۔

  • #2
    Originally posted by fari143 View Post
    ہائے دوستو کیسے ہیں آپ سب میرا نام ثنا ہے اور آج میں ایک کہانی شروع کرنے لگی
    ہوں یہ کہانی کم اور آپ بیتی زیادہ ہے
    پارٹ 1
    میرے گھر میں میرے ایک بھائی ، ایک بہن اور ایک ماں ہے چونکہ انکا زیادہ کردار نہیں
    ہے اس کہانی میں اس لیے ان کا تعارف نہیں ہوگا ایک بہن کا نام صبا ہے
    وہ مجھ سے بڑی ہے لیکن کسی مجبوری کی وجہ سے اسکی شادی ابھی نہیں ہوئی اور میری شادی پہلے ہو گئی ۔ کہانی کا آ غاز میری شادی سے پہلے سے ہوتا ہے تھوڑا سا تعارف کروادوں میری عمر اس وقت 17سال صبا 19 سال، اس سے بڑے بھائی اور امی کی عمر 45 سال ہوگی ۔ ابو کی وفات ایک دو سال پہلے ہوگئی تھی امی دیکھنے میں ابھی بھی جوان اور صحت مند خاتون ہیں ۔ ابو کی بیماری کے دوران ہی ہمارے ساتھ ہمارے گھر ابو کے کزن بھی رہتے جو انکا خیال رکھتے تھے اور ہم سب انکو انکل بلاتے تھے لیکن معاشرہ تو کسی کو بھی جینے نہیں دیتا تو انکے ہمارے گھر رہنے کی وجہ سے لوگوں نے باتیں بنانا شروع کر دیں کہ اسکا تعلق ناصرہ (میری امی) سے ٹھیک نہیں ہے لیکن امی نے لوگوں کی پرواہ نہ کی اور وہ ہمارے گھر رہے لیکن کچھ عرصہ تک بیماری کے بعد ابو کی وفات ہوگئی تو انکل ہمارے گھر ہی رہنے لگے ۔
    اگر کہانی اچھی لگے تو اسکو آگے لکھوں اردو ٹائپنگ کی سپیڈ کم ہے لکھنے میں وقت درکار ہوگا لیکن ہفتہ اتوار لمبی اپڈیٹ ہوگی الفاظ اور جملہ کی بناوٹ درست نہ ہونے پر درگزر کیجیئے گا تاہم ایک آپ بیتی سچائی پر مبنی شئیر کروں گی

    Comment


    • #3
      پارٹ2
      ابو کی وفات کہ بعد بھائی کی شادی ہو گئی اور زندگی رواں دواں تھی ، صبا بیمار رہنے لگی اسکا علاج ہو رہاتھا اسی دوران میرا اکلوتا کزن شیراز جو کہ ہمارے گھر کے قریب ہی رہتا تھا اور ہمارے گھر آنا جانا رہتا تھا تو ہم دونوں کے درمیان ایک انجانی سی محبت ہوتی چلی گئی ایک دن جب امی لوگ بازار گئے ہوئے تھے گھر پر میں اور بھابھی تھے شیراز ہمارے گھر آیا سلام دعا کے بعد بھابھی اپنے کمرے میں چلی گئی تو کمرے میں ہم دونوں رہ گئے تو کافی دیر ایک دوسرے کو کن انکھیوں سے دیکھنے کے بعد شیراز نے ہمت دکھائی قریب آکر میرا ہاتھ تھاما تو میرے تو جسم سے جیسے جان نکل گئی ہو کانپنے لگی ڈر بھی تھا کہ کوئی آ گیا یا بھابھی نے دیکھا تو قیامت آجائے گی لیکن اس نے اپنا اظہار کیا ثنا آ ئ لو یو اور اٹھ کر چلا گیا یوں ہماری محبت کا اغاز ہوا میرے دل میں بھی چنگاری تو موجود تھی تو دل ہی دل میں خوش تھی لیکن ہماری چچی اور میری امی کی آپس میں بنتی نہیں تھی جس وجہ سے ہمارا ملنا مشکل تھا
      اب گھر میں میں اور صبا الگ کمرے میں ہوتے بھائی بھابھی اپنے کمرے میں اور امی الگ کمرے میں انکل بیٹھک میں ہوتے تھے گھر میں ایسے بھائی اور بھابھی کا ایک کمرے میں جانا سونا انکا پیار دیکھ کر جزبات تو ابھرتے ہی تھے کہ ہمیں بہنوں کو ایک موبائل فون دلوا دیا گیا تعلیم تو میٹرک تک کی تھی اسکے بعد کسی نے داخلہ دلوانا مناسب نہ سمجھا یا شاید گھر سے دور بھیجنا نہیں چاہتے تھے موبائل فون پر شیراز سے میسج پر بات ہونے لگی اور رفتہ رفتہ ہم میسج پر ہی محبت و پیار کے لیے سب کچھ کرنے لگے خیالوں میں ایک دوسرے کے پاس جانا اور پھر پیار کرنا معمول بن گیا تو شیراز مجھ سے ضد کرتا کہ میں ہر چیز کا نام لوں جب پاس جاتے ایک دوسرے کے تو وہ مجھے ویلکم کرتا کس کرتا
      ایک دن شیراز نے یوں ہی کس کرتے کرتے کہا ثنا آج تو سب کچھ کرنے دو ہم میاں بیوی ہیں آخر شادی بھی ہو ہی جانی ہے تو اب کون سا ہم حقیقت میں کرنے لگے ہیں
      میں: نہیں شیراز ایسے کیا فائدہ ایک ہی بار کریں گے شادی کے بعد
      شیراز: یار ثنا دیکھو آج دل بہت کر رہا ہے ایک بار کر کے تو دیکھو مزہ آ ئے گا
      میں: اچھا ٹھیک ہے جو کرنا ہے کرو
      شیراز : لو یو جان ، اب ایسا کرو کہ مجھے اپنے پاس محسوس کرو اور گلے لگو
      ایسے میں نے بولا ٹھیک ہے کر لیا تو شیراز کہنے لگا اب میں نے کس کی ہونٹوں پر چہرے پر گردن پر ایسے بولتے ہوئے مجھے بھی ایسا محسوس ہونے لگا جیسے سچ میں ایسا کر رہا ہے تو جسم میں عجیب کشمکش ہونے لگی اور میں شیراز کا ساتھ دینے لگی اسی دوران اس نے میرے گردن سے ہاتھ گھما کر مجھے قریب کرتے ہوئے ایک ہاتھ سے دودھ کو دبایا تو میری یہاں سسکی سی نکلی اور ہاتھ نہ چاہتے ہوئے بھی شلوار میں چلا گیا وہ دودھ دباتا اور کہتا اب دودو پی رہا ہوں چوس رہا ہوں اب تھوڑا نیچے ہاتھ لایا تمہاری پھدی کو رگڑ رہا ہوں تو اسکا ایسے نام لینا پھر ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے سچ میں یہ سب ہو رہا ہے ۔ میری حالت عجیب ہوتی جارہی تھی مزہ آ رہا تھا ادھر شیراز دیوانوں کی طرح پیار کر رہا تھا تو ایسے ہی بالکل برہنہ ہو گئے اب شیراز نے مجھے لیٹنے کو بولا اور ٹانگوں کے درمیان آ کر ہونٹ میری پھدی پر رکھے تو میری تو جان نکل گئی جیسے سب حقیقت ہو یہاں ہاتھ نے تیزی سے حرکت شروع کر دی ادھر شیراز کی باتیں اور پھر اس طرح چاٹنے کی بات سے تو میں ہمت ہار گئی لیکن شیراز نے چاٹنے کے بعد مجھے چوسنے کو بولا اور ایسے ہی پھر میرے اوپر آکر اندر ڈال کر زور سے چدائی کرتا رہا تو جب اسکا رس نکلا تو یوں ہماری یہ بات ختم تو ہو گئی لیکن ایک عجیب آگ سی لگی رہتی
      اب شیراز جب ہمارے گھر آتا تو موقع دیکھ کر گلے لگنا کس کرنا شروع ہو گیا تھا ایسے ہی ایک رات صبا کی شیراز سے بات ہوئی ہوگی تو اس نے بولا آج رات شیراز بھائی ادھر رہیں گے مجھے اصل پلان کا تو معلوم نہ تھا لیکن رات تو جب وہ ہمارے کمرے میں موجود تھا تو مجھے پتا چلا کہ گھر والوں سے چھپ کر صرف صبا اور ہمیں معلوم ہے تو اس رات بھی شیراز کے ساتھ خوب پیار جو کہ صرف رومینس تھا ہوا اور باقی سب شادی کے بعد کے لیے چھوڑ دیا ، صبح ہوتے ہی شیراز باقی گھر والوں سے پہلے چلا گیا۔ ہماری شادی کے لیے بات چلی تو چچی نے حیل و حجت کے بعد حامی بھر لی اور میں شیراز کی ہوگئی۔ شادی کی پہلی رات دلہن بنی شیراز کا انتظار کر رہی تھی اور ساتھ تھوڑا ڈر بھی تھا کہ نجانے کیا ہوگا تو تھوڑی دیر بعد شیراز کالی شیروانی میں ملبوس ہاتھ میں ایک پیکٹ لیے کمرے میں آگیا ۔
      ​​
      Last edited by fari143; 05-06-2024, 05:23 PM.

      Comment


      • #4
        سہاگ رات

        شیراز دروازہ بند کرکے میرے سامنے بیڈ پر بیٹھ گیا اور میری خوبصورتی کی تعریف کرنے لگا اور 1 گھنٹے کی باتوں کے بعد میری جھجک ختم کرنے کے لیئے میری گود میں لیٹ گیا اور مجھے گھورنے لگا اور میں اسکا سر دبانے لگی- شیراز نے مجھ سے کہا کہ آو کپڑے بدل لیتے ہیں اور تمہیں آج خود پر قابو رکھنا ہو گا بہت- اور مجھے اپنی گود میں بٹھا لیا-
        پھر میرے سامنے اپنے کپڑے اتار کر دھوتی پہن لی اور میرے کپڑے اپنے ہاتھوں سے اتارنے لگے اور مجھے اپنی باہوں میں دبا لیا- 10 منٹ بعد میرے سارے کپڑے اور زیور اتار کر بیڈ پر میرے ساتھ بیٹھ گیا مجھے بہت شرم آرہی تھی اور میں نے اپنے بوبز کو اپنے ہاتھوں سے چھپایا ہوا تھا اور میری آنکھیں بند تھیں- کمرے کی لائٹ بند کرکے شیراز نے مجھے اپنی باہوں میں بھر لیا اور میرے ہونٹ کا رس پینے لگا اور اپنا ٹراؤزر اتار کر اپنا والا میرا ہاتھ میں تھما کر بولا اسکو سہلاو مالش کی طرح اور مجھ سے لپٹ گیا اور میرے اوپر لیٹ گیا- شیراز کا لن بڑا اور موٹا تھا اور میں نے پہلی بار کسی کا دیکھا تھا اور پکڑتے ہی عجیب سی بجلی ڈوڑنے لگی اور میں اسکو مسلنے لگی-
        وہ میرے پورے بدن کو چوم رہا تھے اور میں ہر کس پر بجلی کا چھٹکا محسوس کر رہی تھی- میں آدھی مست ہو چکی تھی اسکے جسم کی گرمی میں اور وہ کہہ رہے تھا کہ واہ کیا خوبصورت ہو تم اور پھر میری چوت میں اپنی انگلی رگڑنے لگا اور میں آہ ہ ہ ہ س س س کرنے لگی تو شیراز نے میرے منہ پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور انگلی آرام سے اندر ڈالنے لگا- میں پاگلوں کی طرح اپنی آنکھیں بڑی کرکے اسکا اور زور سے ہاتھوں میں دبا لیا- اور وہ فل گرم ہوگیا- وہ میرے ننگھے بدن کا بھرپور مزہ لے رہے تھا اور میں پگل ہورہی تھی نشے میں ایسا مزہ مجھے آج پہلی بار ملا تھا- اور پھر شیراز نے میرے بوبز دبانے اور چوسنے چروع کردیئے-
        میں آہ ہ ہ ہ س س س م م م ہ ہ ہ کرنے لگی اور وہ 5 منٹ تک چوستے رہا- پھر شیراز نے میرے پورے بدن کو مزے سے زبان کے ساتھ چاٹا اور میری چوت چاٹنے لگا 10 منٹ تک چاٹتا رہا میں آوازیں نکال کر مزہ لے رہی تھی اور اس کا سر اپنی چوت میں دبا رہی تھی- اور پھر شیراز نے میری ٹانگیں کھولیں اور اپنا لنڈ کا ٹوپا میری ننی جوان چوت پر رکھ کر اسی پانی سے گیلا کیا جو میری پھدی سے نکل رہا تھا اور ہلکا سے جھٹکا دیا اور میرے منہ پر ہاتھ رکھ دیا مگر درد سے چیخ نکل رہی تھی- مگر شیراز نے اپنے ہاتھ میرے بغل سے گزار کر میرے کندھے پکڑ لیئے اور میرے منہ پر اپنے ہونٹ رکھ کر ایک اور دھکا مارا ور آدھا اندر گھس گیا اور میں م م م م کرکے آنکھوں سے آنسو نکلنے لگے اور میری ٹانگیں اوپر کو سیدھی اٹھ گئیں- اور میرے ہونٹ چوسنے لگا ، تھوڑی دیر بعد شیراز نے تھوڑا سا ہلایا اور ایک آخری جھٹکا مارا اور پورا اندر گھسا دیا اور میرے ہاتھ زور سے بستر پر لگے اور چادر کھینچ لی آ ہ ہ ہ ہ ہ ہ کی چینخ اور رونےلگی تو انھوں نے مجھے پیار کرنا شروع کردیا اور کہا بس ہوگیا میری لالی-
        پھر 5 منٹ تک ایسے ہی رہے اور انھوں نے باہر نکال کر جب اندر ڈالا تو مجھے مزہ آنے لگا اور میں نے ہاتھ اسکی کمر پر رکھ لیئے اور وہ زور دار جھٹکے مارنے لگے اور میں درد والے مزے لینے لگی اور 15 منٹ تک وہ مجھے اسی طرح چودتے رہے اور میں شیراز کا لنڈ لے کر مزے سے اپنی گانڈ ہلا رہی تھی- اس دوران میں فارغ ہو چکی تھی اور وہ بھی فارغ ہونے لگا تو پھدی کے اندر ہی فارغ ہو گیا میری ٹانگیں سیدھی نہیں ہو رہی تھی اور وہ میرے اوپر ہی لیٹ گیا اور چادر خون سے لت پت تھی اور میں بھی انسے لپٹے ہوئے سو گئی- اور انکا لنڈ میری چوت میں ہی تھا-
        رات میں ایک اور بار شیراز نے ویسے ہی چومنا چاٹنا شروع کر دیا اور پھر سے چدائی شروع کر دی اور جب فارغ ہوا تو ایسے نیند آئی کہ صبح باہر سب جاگ چکے تھے ۔ شیراز نے مجھے اپنی گود میں بٹھا کر نہلایا اور پھر وہ مجھے روز پیار کرنے لگا
        ایسے ہی اچھی بھلی زندگی گزر رہی تھی ایک سال بعد ہی ہماری ایک بیٹی ہوئی تو سال تو احتیاط کے نام پر بہت کم پیار ہوا اور پھر ایسے ہی دن بدن کم ہوتا گیا شیراز دن کو دکان پر جاتا واپس آتا تو سو جاتا اسیے دن گزرنے لگے لیکن مجھے کیا معلوم تھا کہ اصل کہانی اور ہے

        Comment


        • #5

          میرے خیال سے آپ سب کو سٹوری پسند نہی آ رہی ۔۔۔ کمنٹس بلکل نہیں آ رہے ۔۔۔ اگر آپ کو کہانی پسند نہیں تو میں کہانی یہاں روک دوں؟۔۔۔۔ آپ بتاے میں کہانی جاری رکھوں یا ختم کر دوں ۔۔۔ شکریہ ۔۔​

          Comment


          • #6
            Lajawab kahani. Mazy dar update

            Comment


            • #7
              Nice

              Comment


              • #8
                مجھے لگتا شیراز اب ساتھ آپ کی بہن ثنا کے بھی مزے لیتا ہے

                Comment


                • #9
                  اچھا آغاز ہے مزہ آگیا ہے

                  Comment


                  • #10
                    کہانی بہت ہی شاندار لگ رہی ہے، الفاظ کا چناؤ بہت خوبصورت ہے۔اسے جاری رکھیں۔
                    عشقِ ممنوع

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                    Working...
                    X