Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

ٹیل مالش

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ٹیل مالش

    تیل مالش

    مجھے ایک عادت ہے کہ میں اکثر اوقات مالشیوں سے اپنا جسم دبوایا کرتا ہوں اور اگر مالشی اچھا لگے تو کبھی کبھی اس سے مالش بھی کروا لیا کرتا ہوں۔ ایک دفعہ مجھے باغ میں ایک 16،15 سال کا مالشیا مل گیا۔ میں نے باغ میں ہی اس سے اپنا جسم دبوانا شروع کر دیا۔میں نے اس سے کہا کہ یار تھکاوٹ بہت ہو رہی ہے زرا جم کر دبانا۔تو اس نے کہا کہ آپ جسم دبوانے کے بعد ہوٹل کے کمرے میں مالش بھی کروا لو ۔۔۔تو میں آپ کی تھکاوٹ اچھی طرح اتار دوں گا۔میں نے کہا چلو ٹھیک ہے۔مین اپنا جسم دبوانے کے بعد اس کے ساتھ ایک قریبی ہوٹل کی طرف چل پڑا۔

    ہوٹل کے کمرے میں پہنچ کر اس نے کہا۔آپ چادر باندھ لو اور کپڑے اتار دو میں نے چادر باندھی اور کپڑے اتار کر چارپائی پر لیٹ گیااس نے میری پنڈلیوں سے مالش شروع کر دی۔اور بڑی محنت سے میری مالش کرنے لگا۔۔۔یہاں تک کہ آہستہ آہستہ اسے پسینہ آنا شروع ہو گیا۔تو میں نے اس سے کہا کہ اس طرح تیری قمیض تیل لگنے سے خراب ہو جائے گی۔۔۔اسے اتار دو۔ ۔وہ اتنے پیار سے مالش کر رہا تھا کہ مجھے اس کہ ہاتھوں سے ہی نشہ سا ہو رہا تھا۔ اس کا جوان ہوتا ہوا گورا جسم دیکھ کر نشہ دوبالا اور نیت خراب ہونے لگی تھی

    میں نے اس سے اس کا نام پوچھا جو اس نے عتیق بتایا۔اب وہ چادر سرکا کہ میری رانوں پر مالش کر رہا تھا۔اس کے ہاتھوں کے لمس سے میری آنکھیں بند ہوئی جا رہیں تھیں۔اور میرا لوڑا تن کر ہرن مینار کا منظر پیش کر رہا تھا۔اورمیرے لوڑے کی جگہ چادر کا ٹینٹ سا بن گیا تھا۔ وہ میری کیفیت بھانپ گیا۔ اور آہستہ آہستہ چادر کے نیچے میرے لوڑے کے آس پاس مالش کرنے لگا۔پھر اس نے میرے لوڑے چادر پر ہٹا دی۔۔۔۔۔ اور لن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مجھ پوچھا کہ کیا اس کی بھی مالش کر دوں؟؟؟

    ۔تو میں نے کہا ہاں یار اس کی بھی مالش کر دو پر بڑے پیار سے۔ وہ میری بات مان گیا۔۔۔اور جیسے ہی میرے لن کو ہاتھ میں پکرنے لگا تو میں جلدی سے بولا۔۔۔۔اس سے پہلے تم بھی اپنی شلوار اتار دو۔اس نے جھٹ سے اپنی شلوار اتاری ۔۔۔اور ساتھ میں میری چادر بھی نکال کر سائیڈ پر رکھ دی

    پھر وہ میری ٹانگوں کے درمیان بیٹھ کرمیرے لوڑے پر تیل ڈال کر اس کی بڑے پیار سے مالش کرنے لگا۔تھوڑی دیر بعد میں نے اس سے کہا کہ ٹھرو یار ایسے مزا نہیں آ رہا۔تم ایسا کرو میرے ساتھ لیٹ جاؤ۔اس نے کہا کہ میں اس کہ علیحدہ سے پیسے لوں گا۔میں نے کہا کتنے۔اس نے کہا دو سو ۔میں نے کہا کہ میں تمہیں تین سو دوں گا ۔۔لیکن شرط یہ ہے کہ۔۔۔ تم کسی بات سے انکار نہیں کرو گے۔اس نے کہا کہ ٹھیک ہے۔پھر وہ میرے ساتھ لیٹ گیا۔

    اب میں نے اس کو اپنے ساتھ لپٹا لیا اور اس کے گلابی کسے ہوئے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دئے اور دیوانوں کی طرح اس کے ہونٹوں کو چوسنے لگا۔اب پوزیشن یہ تھی کہ ہم دونوں سائیڈ بائی سائیڈ لیٹے تھے میری ایک ٹانگ اس کی دونوں ٹانگوں کے درمیان تھی اور اس کی ایک ٹانگ میرے کولہے کے اوپر سے ہوتی ہوئی میری گانڈ کے پیچھے ۔۔۔۔۔۔اور ہم دونوں کے ہونٹ آپس میں جڑے ہوئے تھے۔۔۔۔۔۔۔آہ کیا مست پوزیشن تھی۔وہ اب میری زبان کو اپنے منہ میں لے کر چوس رہا تھا 10 منٹ تک ہم ایسے ہی ایک دوسرے کی زبانوں کو چوستے رہے ۔۔۔۔۔۔۔اور میرا لوڑا اس کے لوڑے سے کھیلتا رہا

    پھر اچانک اس نے مجھے سیدھا کیا اور میرے اوپر آ کر میرے گالوں گردن پر سے کس کرتا ہوا ۔۔۔اورمجھے بے تحاشہ چومتا ہوا میری چھاتی پر آ گیا اور میرے پستانوں کو منہ میں لے کر چوسنے لگا۔۔۔۔اس کےاس عمل سے ۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میں ہواؤں میں اڑ رہا ہوں۔ پھر وہ میرے پیٹ پر سے زبان پھیرتا ہوا میری رانوں کے جوڑوں کو باری باری چاٹنے لگا۔

    آہ ۔میں بتا نہیں سکتاکہ اس کے اس طرح کرنے کیا مزہ آرہا تھا ۔پھر وہ میرے ٹٹوں کو چوستا ہوا میرے لوڑے کی جڑ سے اپنی زبان چلاتا ھوا میرے ٹوپے پر پہنچا اور اس کو چوم کر پیچھے ہو گیا۔میں بہت زور سے تڑپا۔ میں نے کہا یہ کیا تو اس نے کہا۔اب آپ بھی ایسے ہی کرو۔پھر وہ میری سائیڈ میں سیدھا لیٹ گیا۔میں نے اس کے اوپر آ کر اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر چوسنے لگا۔پھر میں اس کے گالوں کو چاٹتا ہوا ۔۔اور اس کی گردن پر زبان پھیرتا ھوا اس کے پستانوں پر پہنچ گیا پانچ منٹ تک اس کے پستانوں کہ باری باری چوسنے کے بعد میں نے اس کے یاتھ اس کی رانوں سے جوڑ دیئے اور اس کی چھاتی اور بغلوں کی درمیانی جگہ زبان گھسا کر چاٹنے لگا۔اس کو جیسے کرنٹ سا لگا۔میں نے پوچھا کیا ہوا؟؟۔۔۔ کیا مزا نہیں آیا؟۔تواس نے جواب میں کہا۔۔۔ہاں بہت مزا آ رہا ہےآپ دوبارہ کرو۔

    پھر میں نے اس کی چھاتی اور بازو کے درمیان بنی پھودی جیسی جگہ کو دس منٹ تک چاٹتا رہا۔ اس کے بعد میں اس کے پیٹ پر سے زبان پھیرتا ھوا اس کے رانوں کے جوڑوں پر پہنچ گیا۔۔۔۔اور اس کے لنڈ پر پہنچ گیا۔۔جو او وقت بری طرح اکڑا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کا رنگ گلابی ۔۔۔۔۔اور لوڑے کا سائز پانچ انچ کا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو کہ بہت ہی خوبصورت لگ رہا تھا۔اس کے لوڑے کے اوپر والی جگہ پر ایک بھی بال نہیں تھا۔ میں اپنی زبان سے اس کے لوڑے کے اوپر والی جگہ اور اس کے رانوں کے جوڑوں کو چاٹتا رہا۔ پھر میں نے اس کے ٹٹے منہ میں لے کر چوسے اور اس کے لوڑے کی جڑ سے لے کر ٹوپے تک زبان پھیرنا شروع کر دی۔

    پھر میں نے اس کے پورے لوڑے کو ایک دفعہ منہ میں ڈالا اور پیچھے ہو گیا۔اس نے میری آنکھوں میں دیکھا۔تو میں اس کے سر کے پاس گھٹنوں کے بل جا کھڑا ہوا۔ اور اپنے لوڑے کو۔۔۔۔اس کے گلابی ہونٹوں کے پاس لے گیا۔اس نے سیدھے لیٹے لیٹے ر سپانڈ کیا ۔۔اور میرا لوڑا منہ میں لے کر چوسنے لگا۔وہ سین مجھے اتنا اچھا لگ رہا تھا کہ دل کر رہا تھا کے اس کی فوٹو اتار لوں۔پھر تھوڑی دیر بعد سائیڈ کے بل کیا اور خود بھی اس کے سامنے سائیڈ کے بل اس طرح لیٹ گیا کہ اس کا سر میرے لوڑے کے پاس اور میرا سر اس کے لوڑے کے پاس ہو گیا۔اور پھر 69 کی پوریشن میں ہو کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دونوں نے ایک دوسرے کے لوڑے چوسنے شروع کر دئیے۔

    تھوڑی دیر بعد وہ میرے منہ میں ہی چھوٹ گیا۔اور میں نے اس کی ساری منی پی لی۔کچھ دیر بعد میں بھی چھوٹ گیا۔میں نے اس سر اپنے گھٹنوں میں دبا لیا جس کی وجہ سے اسے مجبورا میری منی پینی پڑی۔

    پھر میں نے سیدھا ھو کر اس کو خود سے لپٹا لیااور اس سے پوچھا کہ مزا آیا؟؟ ۔تو اس نے جواب دیا کہ اسےبہت مزہ آیا ہے یہ کہہ کر اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دئیے اوراپنی زبان میرے منہ میں ڈال دی۔میں نے اپنی منی کا زائقہ چکھنے کے بعد اس کی زبان کو زور زور سے چوسنے لگا۔تھوڑی دیر بعد وہ اٹھا اور مجھے سیدھا لٹا کر میری ٹانگیں کھول کر میرے سوئے ھوے لوڑے کو چاٹتا ھوا میرے ٹٹے چوسنے لگا۔ پھر اس نے ایک کشن میری کمر کے نیچے رکھا اور میری ٹانگیں اٹھا کر میری گانڈ چاٹنے لگا۔ آہ کیا مزا تھا۔

    میں نے اس کو سیدھا لٹایا۔اور اس کےمنہ پر اپنی گانڈ رکھ دی۔وہ تھوڑی دیر میری گانڈ چاٹتا رہا۔پھر میں نے اس کو ڈوگی سٹائل میں کر کے اس کے چوتڑ کھولے اور اس کی گانڈ کو بھوکوں کی طرح چاٹنے لگا۔پھر میں نے اپنی بڑی انگلی کو تھوک لگا کر اس کی گانڈ میں اندر باہر کرنے لگا۔جب اس کی گانڈ تھوڑی کھل گئی تو میں نے اپنی دوسری انگلی بھی اس کی گانڈ میں گھسا دی۔اس کے منہ سےسسکاریاں نکلنے لگیں۔آآہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ اوف ف ف ف ۔آرام سے کرو درد ھو رھا ھے۔ اوہ ہ ہ ہ ہ ہ۔جب میری دونوں انگلیاں اس کی گانڈ رواں ہو گئیں تو میں نے اچانک اپنی انگلیاں نکال کر اور دونوں ھاتھوں سے اس گانڈ کھول کر اپنی زبان اس کی گانڈ میں گھسا دی۔وہ اور زور زور سے سسکاریاں لینے لگا۔

    میں نے اس سے پوچھا کہ کیا ہوا۔؟؟۔۔۔۔۔۔۔تواس نے کہا ۔۔آہ بہت مزہ آ رہا ہے۔تم اپنی زبان اندر باہر کرو۔میں نے اپنی زبان سے اس کو چودنا شروع کر دیا۔واہ یہ تو پھودی چاٹنے سے بھی سے زیادہ مزہ آ رہا تھا۔تھوری دیر بعد میں نے اس کے منہ میں اپنا لوڑا دے کر اس سے تھوک لگوایا اور اس کی گانڈ کے پیچھے آ کر(ڈوگی سٹائل میں ہی)اس کی گانڈ کی موری پر اپنا ٹوپا رکھ کر اندر گھسانے کی کوشش کرنے لگا۔اس نے کہا کہ تم ایسا کرو کہ اپنے لوڑے اور میر ی گانڈ دونوں پر تیل لگا لو۔۔۔۔۔۔ ۔میں نے اپنے لوڑے کی تیل سے اچھی طرح مالش کی پھر پلاسٹک کی تیل کی شیشی کو اس گانڈ کی موری کے اندر کر کے پیچھے سے شیشی دبا دی۔جس سے کافی سارا تیل اس کی گانڈ میں چلا گیا۔

    پھر میں نے اس سے کہا کہ اپنی گانڈ دونوں ہاتھوں سے کھولو۔پھر میں نے اس کی کمر ایک ہاتھ سے دبائی اور دوسرے ہاتھ سے اپنا ٹوپا اس کی گانڈ کی موری پر رکھ کر تھوڑا سا زور لگایا تو (پڑچ) کی آواز کے ساتھ میرا ٹوپا اس کی گانڈ میں گھس گیا۔اس نے بڑی ہی میٹھی سی سسکاری لی۔میں نے پوچھا مزہ آیا کیا؟؟۔وہ بولا کہ بہت اب تم ایسا کرو کہ اپنا ٹوپا میری گانڈ میں ہی رہنے دو اور اپنے باقی لوڑے پر ڈھیر سارا تیل لگا کر ایک ہی جھٹکے میں ہورا اندر گھسا دو۔


    اس کی بات سن کر میں بہت حیران ہوا اور اس سے پوچھا کہ اس طرح تو تم کو بہت درد ھو گا۔ وہ بولا کہ تم تیسرے آدمی ھو جو میری گانڈ مار رھے ھو سب سے میرے اس دوست نے میری گانڈ ماری جو مجھے گاؤں سے یہاں لایا تھا اس نے مجھے بتایا تھا کہ یہاں پر روپے کمانے ہیں تو ایسے ہی گانڈ مروانی پڑے گی۔

    دوسری بار میں نے ایک گاہک سے گانڈ مروائی جس نے بس میری گانڈ ہی ماری۔نا مجھے پیار کیا اور نا ہی مجھے کوئی مزہ آیا۔میں نے یہاں دوسرے لڑکوں سے سنا ہے کہ یہاں پٹھان اور کئی دوسرے گاہکوں کے لوڑے اتنے لمبے اور موٹے ھوتے ھیں جس طرح کہ آپکا ہے۔ وہ ایک ہی جھٹکے میں گانڈ پھاڑ دیتے ہیں۔اور ذرا ترس نہیں کھاتے۔ تم مجھے اتنا پیار کر رہے ہو اور اتنا مزہ دے رھے ھو۔ تو میں نے سوچا کے کیوں نہ تم سے ہی اپنی گانڈ کھلی کروا لوں ۔اس لییے کہا تھا کہ ایک ہی جھٹکے میں پورا اندر ڈال دو۔

    اس کا سر چارپائی سے لگا ھوا تھا اور اس نے گھٹنوں کے بل اپنی گانڈ اوپر اٹھا کر دونوں ہاتھوں سے کھول رکھی تھی اور میرا ٹوپا اس کی گانڈ مین گھسا ھوا تھا۔میں نے اپنے باقی لوڑے کو ڈھیر سا تیل لگایا اور اس کے شولڈرز کو پکڑ کر ایک زور دار گھسا مارا۔جس سے میرا پورا لوڑا تو اندر چلا گیا پر اس نے زور سے اپنی ٹانگیں سیدھی کیں اور چارپائی پر سیدھا گر کر لیٹ گیا۔اس مے بمشکل اپنی چیخ روکی۔میں نے چونکہ اس کو شولڈرز سے پکڑ رکھا تھا اس لییے میں بھی اس کے ساتھ ہی اس کے اوپر سیدھا لیٹ گیا۔ وہ زور زور سے کراہ رہا تھا۔میں نے اس کا سر موڑ کر اس کے ھونٹوں پر اپنے ھونٹ رکھ کر انہیں چوسنے لگا۔مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میں کوئی خواب دیکھ رہا ھوں۔میں اس کے اوپر لیٹا ھوا تھا اور میرا لوڑا اس کی تنگ گانڈ میں بری طرح سے جکڑا ہوا تھا ۔جس سے مجھے بہت مزہ آ رہا تھا۔میرے تھوڑی دیر اس کے چتڑ سہلانے اور کسنگ کرنے سے اس کا درد کچھہ کم ھو گیا۔تو وہ بولا آہ تمھارا لوڑا میری چھوٹی سی گانڈ میں پورا گھسا ہوا ھہ۔ کیا تم کو مزہ بھی آ رہا ھے کہ نہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟۔۔۔۔. میں نے اس کے گالوں کو چومتے ھئوے کہا کہ جانو مجھے آج سے ذیادہ مزہ کبھی بھی نہیں آیا۔

    پھر میں آہستہ آہستہ اپنی گانڈ کو ہلا ہلا کر اپنا لوڑا اس کی گانڈ میں اندر باہر کرنے لگا۔تھوڑی دیر بعد اس نے کہا۔کہ زور زور سے میری گانڈ مارو اور اپنا پورا لوڑا باہر نکال کر بار بار میری گانڈ میں ڈالو۔مجھے بھی جوش آ گیا اور میں زور زور سے اس کی گانڈ مارنے لگا۔پر اس طرح میرا پورا لوڑا اندر باہر نہیں ہو رہا تھا۔میں اس کو سیدھا کرنے کے لییے پیچھے ھوا تو میں نے دیکھا کہ اس کی گانڈ سے کافی خون نکل کر گدے میں جذب ہو چکا تھا۔چونکہ میں نے چادر پہلے ہی باندھنے کے لییے اٹھا لی تھی۔اس لییے وہ بچ گئی تھی۔میں نے جیب سے رومال نکال کر اپنا لوڑا اور اس کی گانڈ صاف کی۔پھر گدے کو الٹا کر اس کو چارپائی پر سیدھا لٹایا اور اس کی کمر کے نیچے موٹا سا کشن رکھ دیا۔پھر میں نے اپنے لوڑے اور اس کی گانڈ پرتیل لگایا۔اور اس کی ٹانگیں اتھا کر اپنے بازئووں پر رکھ لیں پھر میںنے اپنا ٹوہا اس اس کی گانڈ پر رکھ کر ایک زور دار جھٹکے سے اپنا پورا لوڑا اس کی گانڈ میں گھسا دیا۔

    اس کو درد تہ ھوا۔ پر وہ برداشت کر گیا۔میں نے اب زور زور سے اسکی گانڈ مارنی شروع کر دی۔جب میرا لوڑا آسانی سے اندر باھر ھومے لگا تو میں نے پھر پورا لوڑا نکال کر بار بار اندر ڈ النا شروع کر دیا۔15 منٹ بعد میں اس کی گانڈ میں ہی فارغ ھو کر اس کے ساتھ لیٹ گیا۔ وہ میری طرف منہ کر کہ مجھ سے لپٹ گیا۔ اور میرے گالوں اور ھونٹوں پر پیار کرنے کے بعد بولا۔کہ آج میں بہت خوش ھوں آج مجھے بہت مزہ آیا۔اب میں نے جانا ھے۔اتنی دیر ھو گئی ھے۔ھوٹل والا کہیں اوپر نا آ جائے۔میں نے کہا چلو ٹھیک ھے۔اگلی اتوار کو ھم دوبارہ ملیں گے۔اور اس سے ذیادہ مزہ کریں گے۔پھر ہم دونوں نے کپڑے پہنے اور ھوٹل سے باہر آ گئے


    ​ختم شد

  • #2
    بوہت بہت جاندار کہانی ہے۔

    Comment


    • #3
      بہت زبردست شارٹ سٹوری

      Comment


      • #4
        Originally posted by Jawad Zarif View Post
        بوہت بہت جاندار کہانی ہے۔
        بہت شکریہ جناب

        Comment


        • #5
          Originally posted by khanzada1 View Post
          بہت زبردست شارٹ سٹوری
          پسندیدگی کا بہت شکریہ

          Comment


          • #6
            مزہ آ گیا جانی

            Comment


            • #7
              اسے کہتے ہیں گانڈ کی اصلی ٹھکائی۔۔بہت خوب

              Comment


              • #8
                Achi khani he

                Comment


                • #9
                  وہ کیا زبردست و جاندار ایئر شاندار کہانی تھی ابھی تک سہار میں کھویا ہوا ہوں

                  Comment


                  • #10
                    بہت زبردست سٹوری ہے

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X