اردو اسٹوری ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین رومانوی اور شہوانی کہانیوں کا مزا لیں۔
Register Nowسنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںتو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیںسنا ہے ربط ہے اسکو خراب حالوں سےسو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیںسنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اسکیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیںسنا ہے اسکو بھی ہے شعر و شاعری سے شغفتو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیںسنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیںسنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہےستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیںسنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیںسنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیںسنا ہے چشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیںسنا ہے اسکو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیںسنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اسکیسنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیںسنا ہے اس کی سیاہ چشمگی قیامت ہےسو اسکو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیںسنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیںسو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیںسنا ہے آئینہ تمثال ہے جبیں اسکیجو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیںبس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کاسو راہ روانِ تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیںرکے تو گردشیں اسکا طواف کرتی ہیںچلے تو اسکو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیںکہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہیاگر وہ خواب ہے تو تعبیر کر کے دیکھتے ہیںاب اسکے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کرجائیںفراز آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں