Poetry اردو شاعری

غلط فہمی تھی کہ اپنے بہت ہے
مڑ کر دیکھا تو ایک سایہ ہم سفر نکلا
 
ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے
جو عبادت در جاناں پہ ادا ہوتی ہے

جو گرفتار محبت ہیں یہ ان سے پوچھو
ناز کیا چیز ہے کیا چیز ادا ہوتی ہے

ان کی نظروں کی حقیقت کو کوئی کیا جانے
ان کی نظروں میں ہر اک غم کی دوا ہوتی ہے

کیوں نہ چہرے پہ ملوں خاک در یار کو میں
یہی وہ خاک ہے جو خاک شفا ہوتی ہے

رائیگاں سجدے بھی ہو جاتے ہیں مقبول کرم
شامل حال اگر ان کی رضا ہوتی ہے

جانے کیا چیز چھپی ہے ترے جلووں میں صنم
ساری دنیا تیرے جلووں پہ فدا ہوتی ہے

میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر کا طالب
تیرے کوچے میں مریضوں کو شفا ہوتی ہے

ان کے مے خانے کو چھو آتی ہے جب فصل بہار
پھول کھل جاتے ہیں مستی میں ہوا ہوتی ہے

اے فناؔ ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام
زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے
 
ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے
جو عبادت در جاناں پہ ادا ہوتی ہے

جو گرفتار محبت ہیں یہ ان سے پوچھو
ناز کیا چیز ہے کیا چیز ادا ہوتی ہے

ان کی نظروں کی حقیقت کو کوئی کیا جانے
ان کی نظروں میں ہر اک غم کی دوا ہوتی ہے

کیوں نہ چہرے پہ ملوں خاک در یار کو میں
یہی وہ خاک ہے جو خاک شفا ہوتی ہے

رائیگاں سجدے بھی ہو جاتے ہیں مقبول کرم
شامل حال اگر ان کی رضا ہوتی ہے

جانے کیا چیز چھپی ہے ترے جلووں میں صنم
ساری دنیا تیرے جلووں پہ فدا ہوتی ہے

میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر کا طالب
تیرے کوچے میں مریضوں کو شفا ہوتی ہے

ان کے مے خانے کو چھو آتی ہے جب فصل بہار
پھول کھل جاتے ہیں مستی میں ہوا ہوتی ہے

اے فناؔ ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام
زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے

اعلیٰ
 
_زندگی جیسے جلانی تھی جلا دی ہم نے_🫥🔥
_اب دھوئیں پر بحث کیسی، راکھ پہ اعتراض کیسا_ 😏
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top