Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

دنیائے اردو کے نمبرون اسٹوری فورم پر خوش آمدید

اردو اسٹوری ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین رومانوی اور شہوانی کہانیوں کا مزا لیں۔

Register Now

Life Story طوائف زادہ

Alpha01

Well-known member
Joined
Apr 28, 2023
Messages
71
Reaction score
5,459
Location
Pakistan
Offline
اخبار کے صفحوں پر نظر یں جمائے سوچوں کے گھوڑے بے لگام ہو کر ماضی کے تاریک رستوں پرجب سرپٹ دوڑنےلگےتو جسم کا ہر انگ پچھتاوے اور شرمندگی میں ڈوب گیا، اور بہت عرصے بعد مجھے ڈپریشن کا دورہ پڑنے لگا، جب دماغ کے ہرکونے پر ناامیدی اور پچھتاوے کے کالے سیاہ بادل برسنے لگے تو انکھوں سے پانی بہنے لگا، زبان بےاختیار ہو کر خودکو کوسنے اور گالیاں دینے لگی،کانپتے ہوئے جسم نے چٹخنا اور نڈھال ہونا شروع کر دیااور میں صوفے سے لڑک کر فرش پر گر گیا، جسم کا ہر پور پھوڑے کی طرح دکھنے لگا، تڑپتے ہوئے جسم نے دماغ تک جانے والے ہر رستے کو مفلوج کر دیاسر درد سے پھٹنے لگااور آنکھوں کے آگےاندھیرا آنےلگا،تبھی شانزے کی میٹھی مگرپریشانی اور دکھ میں لپٹی آواز نے میرےزخمی من پر مرحم کا کام کیا، اس کے نرم و نازک ہاتھوں کا لمس میری بےلگام سوچوں کو لگام ڈالنے لگا،اس کے وجود کا احساس اپنے اردگرد پا کر بے چین اور بے سکون دل کو قرار آنے لگا،اس کے ریشمی بازووں کے حصار نے جب مرے سر کواپنی آغوش میں رکھا اور مجھے اپنے آپ میں سموتےہوئےاپنے نرم ہونٹوں کو میری پیشانی پر رکھ کر اپنے پھول سے جسم کا سارا زور لگا کر میرے دھڑ کو اپنی گود میں رکھا اوراپنےسینے میں میرا سر بھینچ لیا۔ میری گھائل روح کو سکون آنے لگا تو حلق سے صرف ایک جملہ نکلا، میں نے اسے نہیں مارا شانزے۔ میری شکستہ سی آواز سن کر اس نے میرے ماتھے سے اپنے ہونٹ ہٹائے اور میرے لبوں پر آپنے لب رکھ دیئے ، اور تھوڑی دیر بعد میری بہتی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا،ہاں میری جان، مگر اس نیم بےہوشی کی کیفیت میں بھی میں نے اس کے اندر کا درد محسوس کر لیا، اس کی گہری آنکھوں نے مجھے میرے گھٹیا اور تاریک ماضی کی جھلک کچھ موتی بہا کر دکھا دی اور میں اس کا درد محسوس کر کے بے ہوش ہونے لگا۔

جب آنکھ کھلی تو میں نے خود کو ایک بستر میں پایا، رگوں میں لگی سوئیاں جو ڈرپ سے میرےجسم میں سکون آور دوائیاں منتقل کر رہی تھیں، ہسپتال کی مخصوص بو نے میرے جی کومتلا کر دیا، میں نے اپنے پاس بیٹھی شانزے کو نیموا آنکھوں سے دیکھاجو جانے کب سے میرا ہاتھ تھامے بیٹھی تھی اور میرے ہوش میں آنے کا انتظار کرتے ہوئےتھک کر میرے بازو پر ہی سر رکھ کر سو گئی تھی، شانزے میری زندگی کا حاصل، میری محبت، میری دوست، میری بیوی، اور میری رازدار۔ شانزے وہ واحد ہستی تھی جس کی اک مسکراہٹ کے لیئے میں اپنا آپ بھی گروی رکھ سکتا تھا، مگر میں اس کا مجرم تھا۔ اس کے بھیا کا قاتل اور یہ احساس مجھے چین نہیں لینے دیتا تھا- میں کون ہوں ایک اجرتی قاتل، جس کے گناہوں کی فہرست بہت لمبی ہے۔ جس کے گناہوں میں سرفہرت تھا شاہزاد کا قتل، جو شانزے جیسی نا جانے کتنی بہنوں کا بھائی تھا- یہ کہانی بھی شاہزاد کی ہے جو اک طوائف کے بطن سے پیدا ہوا اور طوائف زادہ کہلایا-
 
Requires account upgrade to view this reply.
 
Requires account upgrade to view this reply.
 
Requires account upgrade to view this reply.
 
Requires account upgrade to view this reply.
 
Requires account upgrade to view this reply.
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top
Chat