Ad Blocker Detection
Please turn off your ad blocker otherwise you won't be able to access Urdu Story World. Thanks!

دنیائے اردو کے نمبرون اسٹوری فورم پر خوش آمدید

اردو اسٹوری ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین رومانوی اور شہوانی کہانیوں کا مزا لیں۔

Register Now

Poetry میری پسندیدہ شاعری

انداز ہو بہو تری آواز پا کا تھا
دیکھا نکل کے گھر سے تو جھونکا ہوا کا تھا

اس حسن اتفاق پہ لٹ کر بھی شاد ہوں
تیری رضا جو تھی وہ تقاضا وفا کا تھا

دل راکھ ہو چکا تو چمک اور بڑھ گئی
یہ تیری یاد تھی کہ عمل کیمیا کا تھا

اس رشتۂ لطیف کے اسرار کیا کھلیں
تو سامنے تھا اور تصور خدا کا تھا

چھپ چھپ کے روؤں اور سر انجمن ہنسوں
مجھ کو یہ مشورہ مرے درد آشنا کا تھا

اٹھا عجب تضاد سے انسان کا خمیر
عادی فنا کا تھا تو پجاری بقا کا تھا

ٹوٹا تو کتنے آئنہ خانوں پہ زد پڑی
اٹکا ہوا گلے میں جو پتھر صدا کا تھا

حیران ہوں کہ وار سے کیسے بچا ندیمؔ
وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا

(احمد ندیم قاسمی)
 
جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی
دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی

تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا
لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی

میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی

تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے
میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی

مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
تری الفت نے محبت مری عادت کر دی

پوچھ بیٹھا ہوں میں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ
تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی

کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا
راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی

(احمد ندیم قاسمی)
 
بہترین اپڈیٹ
بھائی آپ علی زریون کے اشعار بھی پوسٹ کرنا
شکریہ
 
بہترین اپڈیٹ
بھائی آپ علی زریون کے اشعار بھی پوسٹ کرنا
شکریہ

جناب آپ کا حکم سَر آنکھوں پر .​
 
چادر کی عزت کرتا ہوں اور پردے کو مانتا ہوں
ہر پردہ پردہ نہیں ہوتا اتنا میں بھ جانتا ہوں

میں جانتا ہوں وہ غصے میں کس حد تک جا سکتی ہے
اپنی زبان پہ قابو رکھو میں اس کو پہچانتا ہوں

سارے مرد ہی اک جیسے ہیں تم نے کیسے کہہ ڈالا
میں بھی تو اک مرد ہوں تم کو خود سے بہتر مانتا ہوں

میں نے اس سے پیار کیا ہے ملکیت کا دعوٰی نہیں
وہ جس کے بھی ساتھ ہے میں اس کو بھی اپنا مانتا ہوں

(​علی زریون)
 
تیری خوشیوں کا سبب یار کوئی اور ہے ناں
دوستی مجھ سے اور پیار کوئی اور ہے ناں

جو تیرے حسن پہ مرتے ہیں بہت سے ہوں گے
پر تیرے دل کا طلبگار کوئی اور ہے ناں

تُو میرے اشک نہ دیکھ، اور فقط اتنا بتا
میں نہیں ہوں تیرا دلدار کوئی اور ہے ناں

اس لئیے بھی تجھے دنیا سے الگ چاہتا ہوں
تُو کوئی اور ہے، سنسار کوئی اور ہے ناں

(​علی زریون)
 
تم کسی دن جو چمکتا ہوا دیکھو مجھ کو
جان لینا یہ زرِ عشق کی تابانی ہے
میرے شبدوں میں اگر اپنا سراپا دیکھو
سوچ لینا یہ نمِ ہجر کی حیرانی ہے

کسی دربار کی آمین بھری خلوت میں
عین ممکن ہے تمھیں میرا پتا مل جائے
یہ بھی ہو سکتا ہے میں تم کو ملوں یا نہ ملوں
لیکن اس کھوج میں خود تم کو خدا مل جائے

اپنے ٹیرس سے نظر کرنا کبھی مشرقی سمت
نفس گم کردہ نظاروں میں ملوں گا تم کو
اور شبِ قدر تلاشو تو مجھے بھی تکنا
طاق راتوں کے ستاروں میں ملوں گا تم کو

سخت بزدل ہیں کہ جو عشق میں تھک جاتے ہیں
میں تو ہاں ! تم سے بچھڑ کر بھی تمھارا رہوں گا
سانس بن جاوں گا ہر گھٹتے ہوئے سینے کی
ہر دُکھے دل کے لئے ایک سہارا رہوں گا

کیا کلیمی سے بھلا عشق کلامی کم ہے ؟
بادشاہی نہ سہی ! دل کی غلامی کم ہے ؟
کیا یہ کم ہے؟ کہ تمھیں دیکھوں، دِکھے کُل دنیا
کیا یہ کم ہے ؟ کہ لکھوں عشق ! پڑھے کل دنیا

یارِ من عشق طلب عشق میں سب عشق سند
جذبِ من عشق ازل عشق ابد عشق احد !
عشق دربار بھی سُن کار بھی سرکار بھی عشق
عشق تلوار بھی آزار بھی دلدار بھی عشق
عشق ہو جائے تو کچھ اور کہاں ہوتا ہے !
کچھ نہیں ہوتا وہاں ! عشق جہاں ہوتا ہے !

(​علی زریون)
 


جناب آپ کا حکم سَر آنکھوں پر .​

شُکریہ دوست
آپ نے پوسٹنگ کی
​​​​
 
تم کسی دن جو چمکتا ہوا دیکھو مجھ کو
جان لینا یہ زرِ عشق کی تابانی ہے
میرے شبدوں میں اگر اپنا سراپا دیکھو
سوچ لینا یہ نمِ ہجر کی حیرانی ہے

کسی دربار کی آمین بھری خلوت میں
عین ممکن ہے تمھیں میرا پتا مل جائے
یہ بھی ہو سکتا ہے میں تم کو ملوں یا نہ ملوں
لیکن اس کھوج میں خود تم کو خدا مل جائے

اپنے ٹیرس سے نظر کرنا کبھی مشرقی سمت
نفس گم کردہ نظاروں میں ملوں گا تم کو
اور شبِ قدر تلاشو تو مجھے بھی تکنا
طاق راتوں کے ستاروں میں ملوں گا تم کو

سخت بزدل ہیں کہ جو عشق میں تھک جاتے ہیں
میں تو ہاں ! تم سے بچھڑ کر بھی تمھارا رہوں گا
سانس بن جاوں گا ہر گھٹتے ہوئے سینے کی
ہر دُکھے دل کے لئے ایک سہارا رہوں گا

کیا کلیمی سے بھلا عشق کلامی کم ہے ؟
بادشاہی نہ سہی ! دل کی غلامی کم ہے ؟
کیا یہ کم ہے؟ کہ تمھیں دیکھوں، دِکھے کُل دنیا
کیا یہ کم ہے ؟ کہ لکھوں عشق ! پڑھے کل دنیا

یارِ من عشق طلب عشق میں سب عشق سند
جذبِ من عشق ازل عشق ابد عشق احد !
عشق دربار بھی سُن کار بھی سرکار بھی عشق
عشق تلوار بھی آزار بھی دلدار بھی عشق
عشق ہو جائے تو کچھ اور کہاں ہوتا ہے !
کچھ نہیں ہوتا وہاں ! عشق جہاں ہوتا ہے !

(​علی زریون)

میرے لیے تو عشق کا بادہ ہے شاعری آدھا سرور تم ہو تو آدھا ہے شاعری

ہاں اس لیے بھی عشق ہی لکھتا ہوں میں علی
میرا کسی سے آخری وعدہ ہے شاعری
علی زریون
 
(​فیض احمد فیض)
ہم دیکھیں گے
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے
جب ظلم و ستم کے کوہ گراں
روئی کی طرح اڑ جائیں گے
ہم محکوموں کے پاؤں تلے
جب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی
اور اہل حکم کے سر اوپر

جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
جب ارض خدا کے کعبے سے
سب بت اٹھوائے جائیں گے
ہم اہل صفا مردود حرم
مسند پہ بٹھائے جائیں گے
سب تاج اچھالے جائیں گے
سب تخت گرائے جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
جو غائب بھی ہے حاضر بھی
جو منظر بھی ہے ناظر بھی
اٹھے گا انا الحق کا نعرہ
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

اور راج کرے گی خلق خدا
جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو​​

Boht khoobsurat or meri sab sye favorite nazam phar kye boht behtareen mehsos hota ha
 

Create an account or login to comment

You must be a member in order to leave a comment

Create account

Create an account on our community. It's easy!

Log in

Already have an account? Log in here.

New posts
Back
Top
Chat