Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

میری پسندیدہ شاعری

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اک صبح ہے جو ہوئی نہیں ہے
    اک رات ہے جو کٹی نہیں ہے

    مقتولوں کا قحط پڑ نہ جائے
    قاتل کی کہیں کمی نہیں ہے

    ویرانوں سے آ رہی ہے آواز
    تخلیق جنوں رکی نہیں ہے

    ہے اور ہی کاروبار مستی
    جی لینا تو زندگی نہیں ہے

    ساقی سے جو جام لے نہ بڑھ کر
    وہ تشنگی تشنگی نہیں ہے

    عاشق کشی و فریب کاری
    یہ شیوۂ دلبری نہیں ہے

    بھوکوں کی نگاہ میں ہے بجلی
    یہ برق ابھی گری نہیں ہے

    دل میں جو جلائی تھی کسی نے
    وہ شمع طرب بجھی نہیں ہے

    اک دھوپ سی ہے جو زیر مژگاں
    وہ آنکھ ابھی اٹھی نہیں ہے

    ہیں کام بہت ابھی کہ دنیا
    شائستۂ آدمی نہیں ہے

    ہر رنگ کے آ چکے ہیں فرعون
    لیکن یہ جبیں جھکی نہیں ہے

    (علی سردار جعفری)

    Comment


    • دل سے خیال دوست بھلایا نہ جائے گا
      سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا

      تم کو ہزار شرم سہی مجھ کو لاکھ ضبط
      الفت وہ راز ہے کہ چھپایا نہ جائے گا

      اے دل رضائے غیر ہے شرط رضائے دوست
      زنہار بار عشق اٹھایا نہ جائے گا

      دیکھی ہیں ایسی ان کی بہت مہربانیاں
      اب ہم سے منہ میں موت کے جایا نہ جائے گا

      مے تند و ظرف حوصلۂ اہل بزم تنگ
      ساقی سے جام بھر کے پلایا نہ جائے گا

      راضی ہیں ہم کہ دوست سے ہو دشمنی مگر
      دشمن کو ہم سے دوست بنایا نہ جائے گا

      کیوں چھیڑتے ہو ذکر نہ ملنے کا رات کے
      پوچھیں گے ہم سبب تو بتایا نہ جائے گا

      بگڑیں نہ بات بات پہ کیوں جانتے ہیں وہ
      ہم وہ نہیں کہ ہم کو منایا نہ جائے گا

      ملنا ہے آپ سے تو نہیں حصر غیر پر
      کس کس سے اختلاط بڑھایا نہ جائے گا

      مقصود اپنا کچھ نہ کھلا لیکن اس قدر
      یعنی وہ ڈھونڈتے ہیں جو پایا نہ جائے گا

      جھگڑوں میں اہل دیں کے نہ حالیؔ پڑیں بس آپ
      قصہ حضور سے یہ چکایا نہ جائے گا

      (علی سردار جعفری)

      Comment


      • آئے ہیں عہد جنوں کے کھوئے ہوئے دل دار بہت
        ان سے دور بسائی بستی جن سے ہمیں تھا پیار بہت

        ایک اک کر کے کھلی تھیں کلیاں ایک اک کر کے پھول گئے
        ایک اک کر کے ہم سے بچھڑے باغ جہاں میں یار بہت

        حسن کے جلوے عام ہیں لیکن ذوق نظارا عام نہیں
        عشق بہت مشکل ہے لیکن عشق کے دعویدار بہت

        زخم کہو یا کھلتی کلیاں ہاتھ مگر گلدستہ ہے
        باغ وفا سے ہم نے چنے ہیں پھول بہت اور خار بہت
        جو بھی ملا ہے لے آئے ہیں داغ دل یا داغ جگر
        وادی وادی منزل منزل بھٹکے ہیں سردارؔ بہت

        (علی سردار جعفری)

        Comment


        • بہترین اپڈیٹ ہے بھائی
          ​​​​​​کمال

          Comment


          • بہت عمدہ پسند ہے ۔
            اردو کے بہترین شاعروں کی با کمال شاعری۔

            Comment


            • زبردست جناب کیا بات ہے اچھی شاعری ہے مزہ آگیا

              Comment


              • Boht kamal or deep poetry mza a gya

                Comment


                • Nice addition

                  Comment


                  • waaah

                    Comment


                    • بہت ہی اعلیٰ انتخاب ہے ایک ایک غزل کا شاندار

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 1 guests)

                      Working...
                      X