Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

داغ دہلوی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • داغ دہلوی

    بت کو بت اور خدا کو جو خدا کہتے ہيں
    ہم بھي ديکھيں تو اسے ديکھ کے کيا کہتے ہيں

    ہم تصور ميں بھي جو بات ذرا کہتے ہيں
    سب ميں اڑ جاتي ہے ظالم اسے کيا کہتے ہیں

    جو بھلے ہيں وہ بروں کو بھي بھلا کہتے ہيں
    نہ برا سنتے ہيں اچھے نہ برا کہتے ہيں

    وقت ملنے کا جو پوچھا تو کہا کہہ ديں گے
    غير کا حال جو پوچھا تو کہا کہتے ہيں

    نہيں ملتا کسي مضمون سے ہمارا مضمون
    طرز اپني ہے جدا سب سے جدا کہتے ہيں

    پہلے تو داغ کي تعريف ہوا کرتي تھي
    اب خدا جانے وہ کيوں اس کو برا کہتے ہيں​

  • #2
    کعبے کي سمت جا کے مرا دھيان پھر گيا
    اس بت کو ديکھتے ہي بس ايمان پھر گيا

    محشر میں داد خواہ جو اے دل نہ تو ہوا
    تو جان لے يہ باتھ سے ميرا پھر گيا

    چھپ کر کہاں گئے تھے وہ شب کو کہ ميرے گھر
    سو بار آ کے ان کا نگہبان پھر گيا

    رونق جو آ گئي پسينے سے موت کے
    پاني ترے مريض پر اک آن پھر گيا

    گريے نے ايک دم ميں بنا دي وہ گھر کي شکل
    ميري نظر ميں صاف بيابان پھر گيا

    لائے تھے کوئے يار سے ہم داغ کو ابھي
    لو اس کي موت آئي وہ نادان پھر گيا​​

    Comment


    • #3
      غضب کيا تيرے وعدے کا اعتبار کيا
      تمام رات قيامت کا انتظار کيا

      کسي طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کيا
      مري وفا نے مجھے خوب شرمسار کيا

      وہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مال انديش
      انہوں نے وعدہ کيا اس نے اعتبار کيا

      نہ اس کے دل سے مٹايا کہ صاف ہو جاتا
      صبا نے خاک پريشاں مرا غبار کيا

      تري نگاہ کے تصور ميں ہم نے اے قاتل
      لگا لگا کے گلے سے چھري کو پيار کيا

      ہوا ہے کوئي مگر اس کا چاہنے والا
      کہ آسماں نے ترا شيوہ اختيار کيا

      نہ پوچھ دل کي حقيقت مگر يہ کہتے ہيں
      وہ بے قرار رہے جس نے بے قرار کيا

      وہ بات کر جو کبھي آسماں سے ہو نہ سکے
      ستم کيا تو بڑا تو نے افتخار کيا​

      Comment


      • #4
        خواب ميں بھي نہ کسي شب وہ ستم گر آيا
        وعدہ ايسا کوئي جانے کہ مقرر آيا

        مجھ سے مے کش کو کہاں صبر، کہاں کي توبہ
        لے ليا دوڑ کے جب سامنے ساغر آيا

        غير کے روپ ميں بھيجاہے جلانے کو مرے
        نامہ بر ان کا نيا بھيس بدل کر آيا

        سخت جاني سے مري جان بچے گي کب تک
        ايک جب کُند ہوا دوسرا خنجر آيا

        داغ تھا درد تھا غم تھا کہ الم تھا کچھ تھا
        لے ليا عشق ميں جو ہم کو ميسر آيا

        عشق تاثير ہي کرتا ہے کہ اس کافر نے
        جب مرا حال سنا سنتے ہي جي بھر آيا

        اس قدر شاد ہوں گويا کہ ملي ہفت اقليم
        آئينہ ہاتھ ميں آيا کہ سکندر آيا

        وصل ميں ہائے وہ اترا کے مرا بول اٹھنا
        اے فلک ديکھ تو يہ کون مرے گھر آيا

        راہ ميں وعدہ کريں جاؤں ميں گھر پر تو کہيں
        کون ہے، کس نے بلايا اسے، کيونکر آيا

        داغ کے نام سے نفرت ھے، وہ جل جاتے ھيں
        ذکر کم بخت کا آنے کو تو اکثر آيا​

        Comment


        • #5
          اب دل ہے مقام بے کسي کا
          يوں گھر نہ تباہ ہو کسي کا

          کس کس کو مزا ہے عاشقي کا
          تم نام تو لو بھلا کسي کا

          پھر ديکھتے ہيں عيش آدمي کا
          بنتا جو فلک مير خوشي کا

          گلشن ميں ترے لبوں نے گويا
          رس چوم ليا کلي کلي کا

          ليتے نہيں بزم ميں مرا نام
          کہتے ہيں خيال ہے کسي کا

          جيتے ہيں کسي کي آس پر ہم
          احسان ہے ايسي زندگي کا

          بنتي ہے بري کبھي جو دل پر
          کہتا ہوں برا ہو عاشقي کا

          ماتم سے مرے وہ دل میں خوش ہيں
          منہ پر نہیں نام بھي ہنسي کا

          اتنا ہي تو بس کسر ہے تم ميں
          کہنا نہيں مانتے کسي کا

          ہم بزم ميں ان کي چپکے بيٹھے
          منہ ديکھتے ہيں ہر آدمي کا

          جو دم ہے وہ ہے بسا غنيمت
          سارا سودا ہے جيتے جي کا

          آغاز کو کون پوچھتا ہے
          انجام اچھا ہو آدمي کا

          روکيں انہيں کيا کہ ہے غنيمت
          آنا جانا کبھي کبھي کا

          ايسے سے جو داغ نے نباہي
          سچ ہے کہ يہ کام تھا اسي کا​

          Comment


          • #6
            Boht Kamal Maza a gya dagh dehelwi sab ki shaheri par Kya

            Comment


            • #7
              Jo bhalay hain woh burun ko b Bhala kehtay hain

              Wah wah .. bohat awla shairy dagh ka apna e aik Andaz e biyan hai

              Baqi ghazlain b Kamal hain

              Comment


              • #8
                دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دے
                جو رنج کی گھڑی بھی خوشی سے گزار دے
                ۔۔۔۔۔۔۔
                داغ صاحب کی کیا بات ہے

                Comment


                • #9
                  زبردست بہت اچھے۔بہت زبردست شاعری ھے

                  Comment


                  • #10
                    يہ قول کسي کا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا
                    وہ کچھ نہيں کہتا ہے کہ ميں کچھ نہیں کہتا

                    سن سن کر ترے عشق ميں اغيار کے طعنے
                    مير اہي کليجا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    ان کا يہي سننا ہے کہ وہ کچھ نہيں سنتے
                    ميرا يہي کہنا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    خط ميں مجھے اول تو سنائي ہيں ہزاروں
                    آخر ميں يہ لکھا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    پھٹتا ہے جگر ديکھ کے قاصد کي مصيبت
                    پوچھوں تو يہ کہتا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    يہ خوب سمجھ ليجئے غمار وہي ہے
                    جو آپ سے سے کہتا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    تم کو يہي شاياں ہے کہ تم ديتے ہو دشنام
                    مجھ کو يہي زيبا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا

                    مشتاق بہت ہيں مرے کہنے کے پر اے داغ
                    يہ وقت ہي ايسا ہے کہ ميں کچھ نہيں کہتا​

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X