Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں ہاں میں سر ہلا کر واش روم میں گھس گیا اور نہا دھو کر دودھ لینے چلا گیا، حرا معمول کے مطابق خاموش تھی، جیسے ہی موقعہ ملتا وہ مسکرا کر بات کرلیتی ، آخر میں اس نے رات کو پھر آنے کا بول کر مجھے جانے دیا لیکن آج میرا رتی بھر دل نہیں تھا۔ کیونکہ میرا دماغ میرے دل پر حاوی تھا۔
    میں رات کو کافی دیر تک پڑھنے کی کوشش کرتا رہا لیکن کامیابی نہ ہوئی، پھر میں دوبارہ سوگیا صبح میری آنکھ بہت زیادہ جلدی کھل گئی کرنے کو میرے پاس کچھ بھی نہ تھا، اس لیے اٹھا اور بالٹی لی اور حرا کے کمرے میں جا پہنچا، میری آنکھیں حیرت سے کھلی ہوئی تھی کیونکہ حرا اس وقت اپنا چہرہ اپنی ٹانگوں میں دے کر رو رہی تھی۔ میں نے بالٹی کو سائیڈ پر رکھا اور دروازے کو ہلکا سا بند کرکے حرا کی طرف بڑھ گیا، کچھ دیر تک سمجھانے کے بعد حرا مان گئی لیکن حرا آج کافی زیادہ پرجوش تھی۔

    وہ مجھے سمبھلنے کا موقعہ نہیں دے رہی تھی، جب یہ طوفان تھما تو حرا میری چھاتی پر سر رکھ کر بولی: ویسے یہ محبت والا چکر کب سے ہے؟

    میں ذہن میں سوچنے لگا کہ اس کو سلمیٰ نے کیا کچھ بتا کر مطمئین کروایا ہے، پھر دوبارہ پوچھنے پر میں نے جواب دیا: کافی ٹائم سے ایسا چل رہا ہے۔

    حرا اپنی تھوڑی کو اپنے ہاتھوں پر رکھ کر میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولی: ایک مرتبہ پھر کریں؟

    حرا کے اس طرح معصوم بن کر، پوچھنا مجھے اپنے بچپن کا ایک واقعہ یاد آگیا جس پر میں نے اس کی بات مان کر اس کے ساتھ ایک مرتبہ پھر سیکس کیا اور ہم باہر آگئے آج ہم نے جلدی سے دودھ بھینس سے نکالا(میلا)، پھر میں اپنے گھر آگیا کیونکہ حرا کے ساتھ سیکس کرنے کے بعد مجھے نہانا تھا کیونکہ اگر مزید وقت گزرتا تو میرے جسم سے منی کی بو آنے لگتی جس پر کسی نہ کسی کو شک ہوجانا تھا۔ ناشتے کے بعد میں سکول کے لیے نکل پڑا۔

    Comment


    • جس پر وہ تیز قدم اٹھاتے ہوئے میرے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگا جس میں وہ کامیاب نہیں ہوئی تب میں زچ جسٹس بولا: کیا مسئلہ ہے؟
      مہارہ: بات کیوں نہیں؟

      میں: میری مرضی

      مہاراہ: آہستہ تو چلو، میری ہی پڑ گئی ہے۔

      میں تنک کر کے بول رہی ہو، جیسے میں ایک ہی جھٹکے میں آپ کو پھاڑ دے گا۔

      دوبارہ شروع ہونے پر مہارہ بولی: ابھی آدھا گھنٹہ آپ کو راستے میں ایک خوبصورت لڑکی رکنے کا بول رہا ہے پھر بھی نخرے موبائل اسکول جا رہے ہیں، کیسے لڑکے ہیں۔

      میں اپنی بات کے لیے رکا: میری مرضی کہ لڑکیاں کپڑے پہن کر میرے لن پر بھی جائیں تب بھی میرا لن چڑھانے کے لیے زبردستی نہیں ہے۔ سمجھ اب دوبارہ نجات کی کوشش کرنا۔

      میں یہ تجربہ کر کے دوبارہ چل دیا، مہارہہ نے دوبارہ کوشش نہ کی، جس پر پرسکون ہو کر سکول پہنچ گیا، شام کو حرا پاپ کے وقت نے مجھے بتایا کہ مجھے آج رات چاچی نازی کے ساتھ گزارنی ہے۔ چاچی اور چاچی ربیعہ اپنے گھر کے ساتھ ننھیال گئے تھے۔ جس پر حرا برا سا منہ بنا کر اپنے کام میں لگ رہی تھی۔

      میں کافی لیٹ چاچی نازی کے گھر داخل ہوا کیونکہ مجھے حرا کی تنگ پھدی مار کر جو مزہ مل رہا تھا وہ چاچی نازی کی پھدی مار کر نہیں مل رہا تھا، ایک مرتبہ پھر چاچی نازی کے ساتھ سیکس کرنے کے بعد میں چاچی ربیعہ کے بستر جا کر سوگیا، میری آنکھ آج لیٹ کھلی کیونکہ اتوار تھا

      Comment


      • یار بہت کمال کی سٹوری ہے رائٹر کی کاوش کو نہ سراہا تو زیادتی ہو گی زبردست جناب

        Comment


        • Yaar buhat hai achi ja rahi hai yeh kahani tu. Maza aa gaya.

          Comment


          • Zabardast kahani hai

            Comment


            • Achi update hai

              Comment


              • ویسے بھی رات کو جن دوستوں نے سیکس کیا ہوتا ہے ان کی صبح لیٹ ہی ہوتی ہے، سارا دن پڑھائی اور کام میں گزارنے کے بعد شام کو میں حرا کے گھر سے دودھ لینے چلا گیا حرا نے آج لازمی آنے کا بول کر مجھے جانے دیا جس پر میں دل ہی دل میں مسکرا دیا۔
                رات کو ایک مرتبہ پھر، طوفان آیا اور ہم ایک ساتھ فارغ ہوگئے، اب مجھے اس بات کا ڈر نہیں تھا کہ حرا کو پریگنیسی میری وجہ سے ہوگی۔ اس لیے میں منی کو باہر نکالنے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

                حرا کے ساتھ سیکس کرتے وقت، ہم نے وہی پوزیشن رکھی ہوئی تھی، حرا نے مجھے وحیدہ کے واپس آجانے کی اطلاع دی۔ میں نے بس اپنا سر ہلا کر اسے جواب دیا اور گھر آگیا۔ صبح کی ڈیوٹی اب دوبارہ باجی کے پاس چلی گئی تھی کیونکہ میں رات کی پڑھائی کی وجہ سے جلدی جاگ نہیں سکتا تھا جس سے چائے بنانے میں دیر ہوجاتی تھی۔

                اکثر باجی طاہرہ کو بغیر چائے کے جانا پڑتا تھا اس لیے امی نے صبح والی ڈیوٹی باجی کی لگا دی۔ میں بھی کچھ پرسکون ہوگیا۔ ماہرہ نے راستے میں ایک مرتبہ بات کرنے کی کوشش کی لیکن میرے رویے کی وجہ سے وہ کوئی بات نہ کرسکی۔

                احسن اور اسرار سے دوستی میری ویسی کی ویسی تھی اس متعلق لکھنے کی ضرورت مجھے نہیں تھی اس لیے میں نے مزید کچھ نہیں لکھا۔ اگر آپ چاہتے ہیں میں اس متعلق بھی لکھوں تو لازمی بتائیے گا۔

                شام کو میں ٹہلتے ہوئے گھر کے گیٹ کے باہر کھڑا تھا تب چاچی نازی پر میری نظر پڑی جو کسی لڑکے سے باتیں کررہی تھی، مجھے تھوڑا سا غصہ آیا پھر خود ہی سوچا کہ چلو اچھا ہے نا، ان کی جوڑی چلتی رہے میری جان تو چھوٹی رہے گی۔ میں نے ان کی نظر میں نہ آنے کے لیے گھر کی دوسری طرف چلنا شروع کردیا، جہاں کچھ ہی دور کچھ خواتین کھیتوں میں کام کررہی تھی۔ میں کھیتوں سے گزرتا ہوں آگے بڑھنے لگا۔ کچھ دور جا کر میں واپسی کے مڑا تب میری نظر دور کھڑی وحیدہ پر پڑی جو اس وقت مجھے ہی دیکھ رہی تھی۔

                میں نے اسے دیکھ کر سمائل پیش کی جس پر وہ بھی مسکرا کر ایک طرف چل دی، جب وہ ایک مقام پر پہنچ گئی تب میں اسی طرف چل دیا۔ وہاں پہنچ کر وحیدہ نے مجھے پکڑ لیا اور بولی

                وحیدہ: کیا باتیں ہیں راجہ جی۔ آج تو کھیت کی رانیوں کی خیر نہیں

                وحیدہ نے موقعہ دیکھتے ہی اپنی بنڈ کو میرے لن پر رگڑنا شروع کردیا جس پر مجھ پر شہوت طاری ہونے لگی تب وحیدہ بولی: اتنے دنوں کی پیاس ایک ہی چدائی میں ختم کردو

                Comment


                • کردو راجا۔
                  میں نے فوراً اس کو نیچے جھکاتے ہوئے اپنی شلوار کو پیروں تک کرکے اپنے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر، وحیدہ کی پھدی پر سیٹ کیا اور بولا: پیچھے کی طرف اپنی بنڈ کو مار

                  وحیدہ نے فوراً اپنی بنڈ کو پیچھے کر کے میرے لنڈ کو اپنی کھلی ہوئی چوت میں لے لیا جس پراس کے منہ سے ہلکی سی سسکاری نکل۔ جسے سن کر مجھے جوش چڑھ گیا اور میں اس کی بنڈ کو پکڑ کر دھنا دھن ٹھکائی کرنے لگا۔ جس پر وحیدہ بار بار آہیں بھرتی اور بولتی: راجا، تمہیں ان سب رانیوں کی چوت مرواوں گی۔

                  میں بھی جوش میں بولا، : پہلے اپنی اماں کو میرے نیچے لٹا پھر باقیوں کا نمبر آئے گا۔

                  وحیدہ نے اپنا سر گھما کر میری طرف دیکھا ، پھر سسکتے ہوئے بولی: آج رات کو حرا کے پاس جانے کی بجھائے میری اماں کے پاس آجانا، ہم دونوں ماں بیٹیاں اپنی پھدی کھول کر تمہارا لن لے لیں گی۔

                  میں نے مزید چند ایک جھٹکے لگا کر اسکی پھدی میں فارغ ہوگیا جس پر اس کے منہ سے تھوڑی سی تیز سسکاریاں نکل گئی، لیکن میں نے اسے اس وقت تک جانے نہ دیا جب تک میرا آخری قطرہ اس کی پھٹی ہوئی پھدی میں سے ہوتا ہوا اس کی بچہ دانی میں جمع نہ ہوا۔

                  وحیدہ کو جیسے ہی میں نے چھوڑا اسی وقت اس نے مجھے دو تین مکے میرے بازو پر مارے اور بولی: میں تم سے پھدی مروا لیتی ہوں اس کا یہ مطلب نہیں تم ہر بار اپنی منی میرے اندر ڈال دو، میں حرا نہیں جو ترس رہی ہوں۔ سمجھے

                  میں نے چاروں طرف نظر گھماتے ہوئے اسے دوبارہ پکڑ کر اپنا ننگا لن اس کی ننگی گانڈ پر مسلنے لگا اور بولا: پھر پیچھے سے کروا لیا کرو تاکہ بچہ نہ ہو۔

                  وحیدہ نے مجھے تھوڑا سا پیچھے کی طرف دھکا دیتے ہوئے کہا: اپنی کنجری حرا کے پاس جاو ویسے بھی اسے بنڈ میں انگلی لینے کی عادت ہے

                  میں نے اسے مزید تنگ نہ کیا اور گھر آگیا کھیتوں میں سے گزرتے ہوئے مجھے سب لڑکیوں اور عورتوں نے بڑے غور سے دیکھا جیسے میں نے ان سب کا ابھی ابھی ریپ کردیا ہو۔ آخری عورت کے پاس سے گزرتے ہوئے میں نے محسوس کیا کہ وہ مسکرا رہی ہے تو میں نے چلتے چلتے اس کے چہرے کی طرف بغور دیکھا تو وہ ماسی بدرا تھیں،(وحیدہ کی اماں)

                  Comment


                  • میں نے ماسی کو دانہ ڈالنے کا سوچ کر مسکرا دیا، جس پر وہ بھی مسکرا دی۔ میں مزید وہاں کھڑا رہ نہیں سکتا تھا اس لیے گھر آگیا، میں نے طبیعت کا بہانہ بنا کر کچھ دیر کے لیے لیٹ گیا جس پر باجی کو دودھ لانا پڑا اس دوران ایمان، اور اس کے دونوں بھائی چاچی ربیعہ امی، سب اکھٹے ہوچکے تھے، میں نے ان کو بڑی مشکل سے واپس بھیج دیا کیونکہ مجھے ڈر تھا کہیں رات کو امی میرے پاس سو نہ جائیں۔
                    جس بات کا ڈر تھا وہی ہوا، رات کو امی اور باجی میرے ہی کمرے میں سو گئی، اگلی صبح میں جب جاگا تو آج سچ میں ہلکا ہلکا سر تپ رہا تھا، امی نے جاگتے ہی میرے ماتھے کو چھوا تو بڑھک گئی کچھ دیر تک دوبارہ سب اکٹھے ہوچکے تھے ماسوائے چاچی نازی کے، شام کو بھی چاچی نازی نہیں آئی تھیں۔

                    خیر واقعہ مختصر مجھے شام تک آرام آگیا لیکن اس دوران مجھے دیکھنے احسن اور اسرار بھی سر کے ہمراہ آگئے، رات کو دوبارہ امی اور باجی میرے ہی کمرے سوئے۔ (جاری

                    Comment


                    • Originally posted by aucsan17 View Post
                      Sumeer
                      سب سے پہلے تو سمیر کا بہت بہت شکریہ جو اتنی بڑھیا کہانی لکھ رہے ہو
                      اور ہم سب کے ساتھ شیئر کری رہے ہو وہ بھی روزانہ ہی۔۔۔
                      ،its ok bro

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X