Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • لاجواب اپڈیٹ

    Comment


    • Bohat hi aala aur umdah story hai ab wahida ki maa chudey gi

      Comment


      • سیکسی شاندار اور مزیدار سٹوری ہے

        Comment


        • بہت کمال کی سٹوری ہے

          Comment


          • میں نے کافی دن بعد سائٹ کا وزٹ ایک مرتبہ بیٹھ کر یہ مکمل پڑھ لی کیا ہی خوبصورت لکھتے ہو

            Comment


            • زبردست اپڈیٹ

              Comment


              • بہت ہی زبردست اور شہوت سے بھرپور کہانی جا رہی ہے

                Comment


                • صبح میری آنکھ اپنے وقت پر کھلی میں نے امی کو ناشتے کی تیاری میں مصروف دیکھ دودھ کی بالٹی اٹھالی تو امی نے ڈانٹ کر مجھے سکول کے لیے تیار ہونے کا بول کر اندر بھیج دیا۔ سکول جاتے ہوئے ماہرہ نے آج ہمت کرکے میرے سامنے رک کر مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی۔
                  ماہرہ: اس دن میں نے جو کچھ کہا، وہ سب غلط تھا۔

                  میں: مجھے معلوم تھا

                  ماہرہ: تمہیں معلوم تھا پھر بھی تم میرے جھوٹ کو سننے کے لیے بریک ٹائم کے بعد بھی آئے

                  میں: میں نے ہنسی مذاق میں احسن سے شرط لگا لی تھی کہ تم سے دوستی کرلوں گا، پھر تم نے مجھے بلایا تو سوچا کہ اسے تنگ کرکے مزہ لوں، لیکن تم نے جب جھوٹ بولا تب میں نے اس کا مذاق نہیں اڑایا۔

                  ماہرہ کچھ دیر سوچنے کے بعد: اور اب

                  میں: فلحال مجھے دیر ہورہی ہے سکول جانے دو

                  ماہرہ: تم کل سکول کیوں نہیں آئے؟

                  میں: تم سے مطلب؟

                  ماہرہ تنک کر: بتانے میں کیا حرج ہے؟

                  میں: تمہیں ہر ایک بات بتانا میں ضروری نہیں سمجھتا، سمجھی

                  ماہرہ: ٹھیک ہے جیسی تمہاری مرضی، لیکن میرے جھوٹ کے لیے مجھے معاف کردینا۔

                  ماہرہ یہ بول کر چل پڑی تب میں اس کے پیچھے پیچھے چلنے لگا، میں سوچ رہا تھا کہ ماہرہ کو اچانک یہ سب بتانے کی ضرورت کیا تھی، میں آم والی گلی سے گزر کر سکول پہنچ گیا، واپسی پر ماہرہ اور اس کی سہیلیاں میرے پیچھے چلتی رہیں، لیکن میں نے کوئی خاص رسپانس نہ دیا کیونکہ مجھے نہ تو ماہرہ میں اور نہ اس کی سہیلیوں میں دلچسپی تھی۔ گھر آکر میں بور ہونے لگا کیونکہ امی نے مجھے کہیں آنے جانے نہیں دیا، میں بلکل بور ہوئے جارہا تھا سوچا چلو چھت سے ہوآتا ہوں میں ابھی چھت پر پہنچا تھا کہ میرے پیچھے پیچھے چاچی نازی بھی چھت پر آگئیں۔

                  میں نے مجبوراً مسکراتے ہوئے چاچی کو دیکھا تب انہوں نے چھپائی ہوئی چیزیں نکالی اور ان میں سے چند ایک مجھے دیتے ہوئے بولیں: کل کیا ہوا تھا میرے راجے کو۔

                  میں اپنے گھر کے صحن میں جھانکتے ہوئے: کچھ بھی نہیں بس ہلکا سا بخار ہوگیا تھا

                  چاچی نازی دوسری طرف منہ کرکے جس طرف سیڑھیاں تھی، میرے لن کو شلوار کے اوپر سے ہی پکڑ کر مسلنے لگیں تب میں نے مدہم آواز میں کہا: امی سامنے ہی بیٹھی ہیں۔

                  چاچی: تو کیا ہوا؟ ویسے آج تمہارے لیے ایک سرپرائز ہے۔

                  میں: وہ کیا

                  چاچی خاموشی سے نیچے بیٹھ کر میری شلوار کو نیچے کر لیا، میں آپ سب پرھنے والوں کو یہ بات بتانا بھول گیا کہ ہمارے چھت کی باؤنڈری بھی ہے، عجیب معاملہ ہے اس متعلق مجھ سے کسی نے کہانی کے درمیان میں نہیں پوچھا۔ شاید کہانی پسند نہیں آرہی۔

                  میں نے ایک مرتبہ پھر سے اپنی نظر امی اور دور کام کرتی ماسی بدرا کو دیکھا جو اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھی۔

                  Comment


                  • چاچی نے میری شلوار کو پاؤں تک کرکے میرے کھڑے لنڈ کو ہاتھ میں پکڑ کر بولی: تم نے کبھی لن چوسوایا ہے کسی سے؟

                    میں: آپ اور سلمیٰ ہی سے آج تک یہ کام کیا ہے، نہ تو سلمیٰ نے ایسا گندہ کام کیا ہے اور نہ ہی آپ نے

                    چاچی میرے لن کو ہلاتے ہوئے: سلمیٰ نے پیچھے بھی لیا ہوگا، ہے نا۔

                    میں: آپ ایسی باتیں کیوں کررہی ہیں؟ آپ اپنے دل کی بات بولو، اگر آپ کا دل ہے آپ کے ساتھ میں ایسا کرلوں گا کیونکہ آپ کی خواہش میرے لیے زیادہ عزیز ہے

                    چاچی نے مسکرا کر مجھے دیکھا پھر نیچے جھانک کر دیکھا پھر میری ٹانگوں کے درمیان میں آکر میری قمیض کو اپنے سر اوڑھا کر میری ٹانگوں کو تھوڑا سا مزید اپنے قریب کرلیا، کچھ لمحات کے بعد مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میرے لن کی ٹوپی کسی بہت گرم چیز (موری) میں جا رہا ہے، میں نے نیچے کی طرف دیکھنا چاہا لیکن چاچی کا سر میری قمیض کے نیچے تھا جس کی وجہ سے یہ منظر مجھ سے دیکھنے نہ ہوا،

                    چاچی نے اپنے منہ کو مزید آگے بڑھایا، اور کچھ دیر کے لیے رک گئی، میرے منہ سے ہلکی ہلکی سسکاریاں نکل رہی تھی۔ چاچی نے تھوڑا سا لن اپنے منہ سے باہر نکالا پھر دوبارہ اپنے منہ میں اتنا ہی لیا، تب میرے منہ سے تھوڑی زور سے سسکاری نکلی جس چاچی رک گئی،

                    چاچی: شکر ہے بچ گئے نہیں تو آج تم نے مروا ہی دیا تھا۔

                    میں: آپ کو ایسے شوق اسی وقت چڑھتے ہیں جب گھر کوئی نہ کوئی ہو۔

                    چاچی: اب اپنی آوازوں پر قابو رکھنا نہیں تو بدنامی ہوجانی ہے

                    چاچی اتنا بول کر دوبارہ اپنے کام جت گئیں، یقین مانیئے اس دن مجھے مزہ بھی بہت آیا لیکن دانت بھی کافی لگے۔ شام کو میں نے دودھ نہ لایا، جیسے ہی رات ہوئی میں سونے کا ناٹک کرتے ہوئے لیٹ گیا، کچھ دیر تک امی اور باجی نے مجھے چیک کیا لیکن میں اپنی فنکاری میں کامیاب رہا۔ جب سب سو گئے تب میں اٹھا اور دونوں افراد کو چیک کرکے حرا کے گھر اسی کے بیڈ پر پہنچ گیا۔

                    حرا سے دو چار باتیں کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر چدائی کرکے اس کے ساتھ ہی لیٹ گیا تب اس نے بتایا کہ اس نے بھابھی سے بات کی ہے، وہ جلد ٹیسٹ ٹیوب بے بی کا بندوبست کرلیں گی لیکن ایک مسئلہ ہے، ہم دونوں کی باتیں بھابھی کی بہن نے سن لی ہیں۔ پوچھنے پر اس نے صرف تم سے ملنے کی شرط رکھی ہے۔

                    میں نے فوراً حیران ہوتے ہوئے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے پوچھا: وہ مجھ سے کیوں ملنا چاہتی ہے؟

                    حرا اپنا سر میری چھاتی پر رکھتے ہوئے بولی: وہ اس لیے کہ میرے دل ہارے پر شاید وہ دل ہار بیٹھی ہے۔

                    میں: مجھے فلحال ان سب چیزوں میں نہیں پڑنا، اس کو سمجھا دو۔

                    میں نے حرا کو اپنے اوپر سے ہٹانے کی کوشش کی تب حرا دوبارہ بولی: کہاں جا رہے ہو؟

                    میں: مجھے نیند آرہی ہے سونے جا رہا ہوں گھر

                    حرا مجھے پکڑتے ہوئے بولی: چچا گھر نہیں ہیں، یہی سو جاو نا

                    میں نے خود کو چھڑوانے کی کوشش کی تب حرا دوبارہ بولی: مجھے اب اکیلے رات کو ڈر لگتا ہے۔ نا جاو نا

                    میں حرا کی بات خاموشی سے مانتے ہوئے دوبارہ کے ساتھ آکر لیٹ گیا جس پر حرا نے فوراً مجھے ہگ کر لیا جس پر میں مسکرادیا۔ حرا میری گردن پر کس کرنے کے بعد بولی: جس طرح تمہاری کزن نے مجھے سمجھایا اسی طرح اس کو بھی تم سمجھا دینا، وہ تمہاری بات مان لے گی نا​

                    Comment


                    • Originally posted by aucsan17 View Post
                      بہت ہی زبردست اور شہوت سے بھرپور کہانی جا رہی ہے
                      شکریہ کومنٹس کرنے کا

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X