Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • بہت اعلی سمیر بھائی
    بلاشبہ یہ کہانی اس فورم کی جان ہے اور آپ دل

    Comment


    • Bhai kia lajwab story hai

      Comment


      • Bht zabardast ha kahani

        Comment


        • Bohat hi behtreen aur aala darjey ki story

          Comment


          • کمال مہارت ہے لکھاری کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے

            Comment


            • کمال کرتے ہو لکھاری جی
              ہیرو کے تو مزے لگے ہوئے ہیں

              Comment



              • شاندار اور جاندار اپڈیٹ جناب مزا آ گیا​

                Comment


                • Sumeer bhai story bohat zabardast hai jari rakheen

                  Comment


                  • Bohat he aalaa story he
                    Or haqiqat k kafi kareeb bhe????????

                    Comment


                    • میں نے ماہرہ کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا: بس اتنی سی بات تھی؟
                      ماہرہ: ہاں

                      میں: اتنی سی بات کے لیے تم نے میرے دوست کو برباد کرہی دیا تھا، اگر میں اس سکول میں داخل نہ ہوتا تو تم تینوں کی وجہ سے اس نے پڑھنا بھی بند کردینا تھا، تمہیں ذرا سی شرم بھی نہیں آئی کہ تمہارے جھوٹے سموسے کو وہ اتنے پیار سے کھاتا ہے اور تم ہو کہ اپنی سہیلیوں کی خاطر میرے دوست کا استعمال کر رہی تھی۔ شرم آنی چاہیے

                      ماہرہ روتے ہوئے: آئی لو یو۔

                      میں: یہ والا آئی لویو کون سا والا ہے؟ جس طرح احسن کو بولا ہوگا یا اس لڑکے والا جو اس دن تمہارے پاس کھڑا تھا؟ ہاں؟

                      ماہرہ روتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئی، میرے دل و دماغ کی آپس میں جنگ جاری تھی، میں ماہرہ کے روتے ہوئے زمین پر بیٹھ جانا، دل کو ٹھیس لگی، اگر یہ منظر احسن نے دیکھ لیا تو اس نے مجھے جان سے مار ڈالنا ہے کیونکہ وہ ابھی بھی ماہرہ کے لیے نرم گوشہ رکھتا تھا۔ میں نے فوراً ماہرہ کو بازووں سے پکڑ کر اٹھا کر کھڑا کرتے ہوئے ایک نظر دور کھڑی ان دونوں ۔۔۔۔ کو دیکھا پھر ماہرہ کے آنسو صاف کرتے ہوئے بولا: اب رونا بند کردو، سب ہماری ہی طرف شک بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

                      ماہرہ اپنا چہرہ نیچے کیے بولی: میں نے نا احسن کو، اور نا ہی عدنان کو آئی لو یو بولا، اور نہ ہی کسی مرد سے جسمانی تعلق ہے۔ چاہے تم کسی سے بھی پوچھ لو۔

                      میں نے ماہرہ کا بازو پکڑ کر آہستہ آہستہ چلتے ہوئے بولنے لگا: مجھے تم پر اعتبار ہے اب تو رونا بند کردو۔

                      ماہرہ: پھر میرے آئی لو یو کہنے کا جواب نہیں دیا تم نے

                      میں: ابھی ہم دونوں کے پڑھنے اور کامیابیوں کی سیڑھیاں چڑھنے کا وقت ہے، ان سب کاموں کے لیے وقت نہیں۔ اگر آج میں تمہارے آنسوؤں کی وجہ سے آئی لویو بول بھی دوں کل بعد میں تمہیں پیار ہوجائے یا مجھے تب میں تمہاری خاطر یا تم میری خاطر اپنے اصلی پیار کو قبول نہیں کرسکتی تو سوچو، اس وقت کیا ہوگا؟

                      ماہرہ بچوں والی ضد کرتے ہوئے بولی: جب تک ہم ساتھ ہیں، تب تک ہم روزانہ صبح سکول اور سکول سے گھر ایک ساتھ آیا کریں گے، اب انکار نہ کرنا۔

                      میں ہار مانتے ہوئے اچھا ٹھیک ہے اب دوبارہ رونا نہیں۔

                      ماہرہ راستے میں جہاں ہم اکیلے ہوتے میرا بازو یا ہاتھ پکڑ کر چلنے لگتی جس پر مجھے ہر وقت خطرے کا احساس رہتا۔ کچھ دنوں تک ایسا ہی چلتا رہا، ایک دن انکل اور ان کی بیوی ہمارے گھر آئے اور باجی کا رشتہ کرکے چلے گئے، کچھ دنوں تک میرے پیپرز شروع ہوگئے میں کچھ دن مصروف رہا، پھر پیپرز دینے کے بعد اگلی کلاسسز میں داخلہ لے لیا نہم جماعت کے امتحانات دینے کے بعد ہمارے ہاں اگلی کلاس میں شفٹ کردیا جاتا ہے تاکہ پڑھائی کے لیے وقت زیادہ ضائع نہ ہو، ماہرہ روزانہ میرے ساتھ ہی اپنے گھر سے نکلتی اور واپس اندر داخل ہوتی، اب مجھے بھی اس کی عادت ہوچکی تھی لیکن محبت نہیں،

                      کیوں کہ میرے نزدیک جو لڑکی کسی بھی لڑکے کو دھوکہ دے سکتی ہو، وہ مجھے زندگی کے کسی بھی موڑ پر دغا دے سکتی ہے۔

                      کچھ عرصہ تک کچھ خاص نہیں ہوا جو یہاں لکھ ڈالوں، میں خود سے یہ نہیں لکھوں گا کہ میں نے ایسا کیا ویسے کیا، نہ، میں ان میں سے نہیں جو پہلی لڑکی پھدی مار کر دوسری، پھر تیسری پھر اسی طرح جہاں جہاں سے گزرتا پھدیاں ہی پھدیاں مارتا چلا جاتا، میں اس طرح کے لکھنے کے خلاف ہوں کیونکہ یہ بات حقیقت سے بلکل برعکس ہوتی ہے کوئی بھی لڑکی پہلی نظر میں اپنی شلوار اتار کر اپنی پھدی میں ہم لڑکوں کا لن لے لیں۔

                      سکول آنے جانے کے وقت کبھی کبھی ماہرہ مجھے ہگ کرلیتی جس سے مجھے ہلکی پھلکی شہوت چڑھتی،

                      میں جب بھی کھیتوں میں وحیدہ کے ساتھ سیکس کرکے واپس آتا تو مجھے دونوں ماسیاں دیکھ کر سمائل دیتی لیکن وحیدہ نے منع کررکھا تھا اس لیے میں نے ان کو اس سے آگے بڑھنے نہ دیا۔ ان سب کے دوران حرا پریگننٹ ہوچکی تھی، لیکن میری حاطر وہ مجھے ٹھنڈا کرنے کیلئے اپنی جگہ وحیدہ کو چارپائی پر چدوا لیتی یا بھینس والے باڑے میں،

                      حرا نے اس سب کے دوران مجھ سے اپنی بھابھی کی بہن کے متعلق بھی پوچھا لیکن میرا وہی کورا جواب تھا، جس پر حرا خاموش ہوجاتی کیونکہ اب میرے مزاج میں بھی تھوڑا سا فرق آرہا تھا

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X