فل گرم مزہ اگیا
Announcement
Collapse
No announcement yet.
دوست کی بیوی اور اس کے گھر والے
Collapse
X
-
میں حرا کے گال چومتے ہوئے بولا: میں اپنی دودھ والی کو مکمل چدائی کا مزہ دینا چاہتا ہوں۔ اگر تم اس مزے سے آشنا ہونا نہیں چاہتی تو بولو، میں رک جاتا ہوں
حرا کچھ لمحات کے بعد بولی: اگر زیادہ درد ہوا تو میں روک دوں گی تو تمہیں رکنا پڑے گا۔ سمجھے؟
میں اس کے بوبز کو کس کرکے بولا: میں کوئی جانور نہیں جو ایک یا دو جھٹکوں میں اپنا جوش نکال دوں۔ آرام سے ہی کروں گا بے شک وحیدہ سے پوچھ لو
حرا میری کمر پر ہاتھ کی انگلیاں پھیرتے ہوئے بولی: اس کی باتوں کو سن کر ہی یہ فیصلہ کیا تھا ورنہ کوئی میری طرف ایسے دیکھ نہیں سکتا
میں: اب خود کو تیار کرلو
حرا نے فوراً اپنی ٹانگوں کو مزید کھول کر میرے لنڈ کو راستہ دیا میں نے پہلے پہل اسی مقام تک اپنے لنڈ کو آگے پیچھے کرتا رہا پھر آہستہ آہستہ اس کو مزید آگےکرنے لگا جس پر وہ سسکنے لگی۔ میں اس دوران رکتا بھی اور اس کے گالوں اور ہونٹوں کو چومتا اور اس کو مزید برداشت کرنے کا بولتا۔ میں ساتھ ساتھ سوچ بھی رہا تھا کہ اگر اس لڑکی کا راستہ یہاں تک تھا تو اس نے اس کا ذکر اپنی بھابھی یا وحیدہ سے کیوں نہیں کیا؟ اٹھارہ سال کی عمر میں شادی ہوجانا پھر اچانک سے بانجھ ہونے کا الزام لگا کر بے اولاد رکھنا، سراسر ناانصافی تھی۔ میں نے کچھ دیر تک اپنے لنڈ کو حرا کی تنگ پھدی میں ڈال دیا تھا، جس پر حرا لمبے لمبے سانس لے رہی تھی۔ میں کچھ دیر رکا اور اپنا وزن حرا کے جسم پر چھوڑ دیا۔ تاکہ میں خود بھی ریلیکس ہوسکوں اور حرا کو اپنا لنڈ اس کی پھدی میں محسوس کروا سکوں۔
میں اس وقت تک حرا کے اوپر لیٹا رہا جب تک حرا نے کوئی حرکت نہ کی، جیسے ہی حرا نے مجھے کس کرنا شروع کیا میں نے اپنے جسم کو آگے پیچھے کرکے حرا کی چدائی شروع کردی۔ یہ میری سلو سیکس کی پہلی سیڑھی تھی جس پر میں آج قدم رکھ چکا تھا۔
ہمیں کوئی احساس نہیں تھا کہ ہمیں سیکس کرتے کتنے دیر ہوچکی ہے اس سب کے دوران حرا دو دفعہ ڈسچارج ہوچکی تھی اس بات کا علم مجھے اس لیے تھا کہ مجھے حرا نے دو مرتبہ یہ کہہ کر روکا کہ اسے ہلکی ہلکی جلن محسوس ہورہی ہے۔
پھر تیسری مرتبہ جب میں نے اسی انداز میں اپنے جسم کو رگڑنا شروع کیا تو تب حرا بولی: میں اس طرح تھک گئی ہوں صبح اٹھنا بھی ہےاور وحیدہ کو شک نہ ہو کہ ہم رات کو مل چکے ہیں اس لیے اب بس کرو یا طریقہ تبدیل کرو۔
میرے پاس دو یا تین طریقے تھے میں نے پہلا طریقہ آزما لیا تھا اب دوسرا طریقہ یہی تھا کہ خود بیڈ سے اتر کر کھڑا ہوگیا اور حرا کی ٹانگیں پکڑ کر اپنے لنڈ کو آگے پیچھے کرنے لگا ایسے کرتے کرتے میں نے حرا کی ٹانگیں کچھ دیر بعد کھول کر دائیں بائیں کردیں اور اپنے جھٹکوں کو ہلکا سا تیز کردیا۔
پندرہ بیس جھٹکوں کے بعد مجھے محسوس ہونے لگا کہ میں فارغ ہونے کے قریب ہوں تبھی حرا نے بھی اشارہ دے دیا کہ وہ بھی فارغ ہونے والی ہے، میں نے خود کو اس کے چہرے پر جھکا کر اس سے پوچھا: جلدی سے بتا دو، میں کہاں فارغ ہوں؟
ہوں؟
حرا میرے جسم سے جڑتے ہوئے بولی: اندر ہو جاو
مجھے پورے سیکس میں آخری لمحات زیادہ مزے دار لگتے تھے، میں نے اپنے جھٹکوں میں ویسا ہی اعتدال رکھا اور حرا کی پھدی میں فارغ ہونےلگا، حرا وحیدہ کی طرح چیخنا چاہتی تھی لیکن میں نے یہ تجربہ پہلے بھی کرچکا تھا، اس لیے فارغ ہونے سے چند سیکنڈز پہلے اپنے ہونٹوں کو حرا کے ہونٹوں سے زبردستی جوڑ لیا تھا۔
آج میری منی کافی دیر تک حرا کی پھدی میں گرتی رہی، پھر اس کے بعد ہم الگ ہوئے حرا لمبے سانس لیتی رہی، میں نے کچھ دیر بعد اپنی شلوار پہنی اور اس کے کمرے سے نکل کر اپنے کمرے میں پہنچ گیا۔(جاری ہے)
- Likes 128
Comment
تعریف کے لیے الفاظ ڈھوڈنا مشکل
ن موج میں نے اس سے عمدہ سٹوری آج سے پہلے کبھی نہیں پڑھی ایک ایک لفظ کانوں میں جیسے رس گھول دیتا ہے
- Likes 31
Comment
Powered by vBulletin® Version 5.7.5
Copyright © 2024 MH Sub I, LLC dba vBulletin. All rights reserved.All times are GMT+5. This page was generated at 01:04 AM.Working...X
Comment