Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

تراس

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #11
    شروعات بہت اچھی ہے، اسے جاری رکھیں

    Comment


    • #12
      Buhat hi garam kahani hai, shehwat say bharpoor. Umda aghaz hai

      Comment


      • #13
        Charhti jawani teri chaal mastani.. aur aaj khair nahi youni ki

        Comment


        • #14
          شہوت انگیز کہانی ہے

          Comment


          • #15
            شاہ جی کے شہکارو میں سے ایک بہت ہی بہترین کہانی جتنی بار بھی پڑھو اتنا مزہ آتا ہے

            Comment


            • #16
              Shah G ki aik shahkar kahani hai, dobara parh kar maza aaraha hai..

              Comment


              • #17
                ۔ترَاس قسط۔۔۔۔۔4
                تراس ۔۔۔
                جیسے ہی ابا کی گاڑی میری نظروں سے اوجھل ہوئی تو خود بخود میری نگاہ اس طرف اُٹھ گئی کہ جہاں میں نے سمیر کو کھڑا ہونے کے لیئے کہا تھا دیکھا تو عین اسی جگہ سمیر رکشہ لیئے کھڑا تھا ۔ جیسے ہی ہماری آنکھیں چار ہوئیں اس نے رکشے کی طرف اشارہ کیا اور ۔خود رکشہ میں بیٹھ گیا ۔ میں نے ادھر ادھر دیکھا ۔۔۔اور چلتے ہوئے رکشہ کے قریب پہنچی اور پھر ایک دم سے رکشے میں بیٹھ گئی ۔۔۔۔ میرے بیٹھتے ہی رکشہ چل پڑا اور کوئی ۔۔۔چار پانچ منٹ کی مسافت کے بعد وہ رکشہ ایک زیرِ تعمیر مکان کے پاس جا کر رُک گیا سمیر نے مجھے نیچے اترنے کا اشارہ کیا ۔۔۔۔چنانچہ رکشہ سے اترنے سے پہلے میں نے اپنے سکول بیگ میں ہاتھ ڈالا اور اس میں سے ایک بڑی سی چادر نکا لی اور رکشے سے نکلنے سےپہلے پہلے میں نے اس چادر سے خود کو اچھی طرح نہ صرف ڈھانپ لیا بلکہ اپنے چہرے کو بھی چھپا لیاتھا ۔یہ سب کرنے کے بعد میں رکشہ سے باہر آ گئی ۔۔ اور سمیر کے پیچھے پیچھے چل پڑی ۔۔۔۔۔۔۔اور ۔۔۔۔آنے والے واقعات کا تصور کرتے ہوئے میرا دل دھک دھک کر رہا تھا ۔اور نیچے میری دو ٹانگوں کے سنگم میں ہل چل مچی ہوئی تھی ۔اور اس سنگم سے رس بھی نکل رہا تھا ۔اس کےساتھ ساتھ مجھ پر بہت زیادہ گھبراہٹ بھی چھائی ہوئی تھی ۔۔ دو تین گلیاں گھومنے بعد کر سمیر تھوڑا رکا اور جب میں اس کے قریب پہنچی تو وہ کہنے لگا ۔۔وہ سامنے سبز گیٹ والا گھر ہے میں جا کر تالا کھولتا ہوں تم بے دھڑک اندر آ جانا ۔۔۔ اس کی بات سُن کر میں نے ہاں میں سر ہلایا اور وہ میرے آگے تیز تیز چلتا ہوا سبز گیٹ والے مکان کے قریب پہنچ کر اس کا تالا کھولنے لگا ۔۔۔۔۔
                سمیر گیٹ کا لاک کھول کر گھر میں داخل ہو گیا جبکہ اس وقت میں اس سے تھوڑے فاصلے پر تھی اور دھیرے دھیرے چلتی ہوئی آ رہی تھی۔۔میرے اندر ایک طوفان مچا ہو ا تھا اور ۔۔میرے جزبات اتھل پتھل ہو رہے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ میرا دل دھک دھک کر رہا تھا ۔۔۔ ڈر بھی لگ رہا تھا اور ۔۔۔ سمیر سے ملنا کا شوق بھی تھا۔۔۔ میرا ایک دل کہہ رہا تھا کہ یہ میں کیا کر رہی ہوں ؟ اگر کوئی مسلہ بن گیا تو گھر والوں کو کیا منہ دکھاؤں گی؟ لیکن ان سوچوں کے ساتھ ساتھ میرے اندر کی تراس۔۔ میری پیاس ۔۔میری دو ٹانگوں کے بیچ میں لگی ہوئی آگ بار بار مجھے اندر جانے ۔۔۔۔ اور سمیر سے ملنے کو کہہ رہی تھی ۔۔۔ شہوت کے مارے میرا برا حال تھا ۔۔۔ میری چوت سمیر کالن لینے سے پہلے ہی پانی پانی ہو رہی تھی۔دوسری طرف میرا ضمیر مجھے ملامت کر رہا تھا اور میں ۔۔۔۔اور اس طرح میں اپنے آپ سےلڑتی ہوئی سبز گیٹ والے گھر کے پاس پہنچ کر رُک گئی ۔۔۔ اور کن اکھیوں سے آس پاس کا جائزہ لیا ۔۔گلی میں دور دور تک کوئی بھی نہیں تھا ۔۔۔۔ اور میری اندر کی تراس ۔۔۔ میری شہوت میری پیاس ۔۔۔ مجھے اندر داخل ۔ ہونے کا کہہ رہیں تھیں۔۔اور میں اسی شش و پنج میں تھی کہ ۔ ۔۔ اندر سے مجھے سمیر کی آواز سنائی دی ۔وہ کہہ رہا تھا ۔۔ جلدی سے اندر آ جاؤ۔۔۔ اور میں کچھ ہچکچاہٹ کے بعد گیٹ کے اندر داخل ہو گئی۔۔۔
                جیسے ہی میں گیٹ کے اندر داخل ہوئی ۔۔۔۔ سمیر نے آگے بڑھ کر گیٹ کو بند کر لیا اور لاک کرنے کے بعد بولا ۔۔۔ تھینک یو ڈارلنگ اور مجھے اپنے گلے سے لگا لیا ۔۔۔۔ اس وقت میرا وقت شہوت کے مارے برا حال تھا اور میں ہولے ہولے کانپ رہی تھی جبکہ سمیر یہ سمجھا کہ یہ سب ڈر کے مارے ہو رہا ہے۔۔ اس لیئے وہ میرے گال چوم کر بولا ۔۔ڈرو نہیں میری جان ۔۔۔ میں ہوں نا ۔۔۔ کچھ بھی نہیں ہو گا ۔۔ بس ہم تھوڑا سا پیار کریں گے ۔تھوڑی باتیں کریں گے ۔۔اور ایک بار پھر سے میرا گالوں کو چوم لیا ۔۔ سمیر کی باتیں سُن کر اور اس کے ساتھ گلے ملتے ہی میری ساری سوچیں دور ہو گئیں ۔۔ لیکن پتہ نہیں کیوں ۔۔۔ ایک ا نجانہ سا خوف ۔۔۔ ابھی تک میرے اندر کُنڈلی مارے بیٹھا تھا ۔۔۔ ادھر سمیر نے مجھے تھوڑی دیر کے لیئے گلے سے لگایا اور پھر میرا ہاتھ پکڑ کر بولا ۔۔۔آؤ چلیں ۔۔۔ اور مجھے لیکر ڈرائینگ روم میں آ گیا ۔ اس ڈرائینگ روم میں وال ٹو وال قالین تھا اور ۔وہ۔ بڑی اچھی طرح سے سجا ہوا تھا ۔۔۔ سمیر نے مجھے ایک طرف صوفے پر بیٹھنے کو کہا اور خود میرے سامنے کھڑا ہو کر بولا ۔۔۔ کیا پیو گی؟ تو میں نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔ کک کچھ نہیں سمیر ۔۔اور پھر اس کی طرف دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔۔ پتہ نہیں کیوں مجھے بڑا ڈر لگ رہا ہے۔۔۔تو وہ کہنے لگا ۔میری جان ڈر تم کو اس لیئے لگ رہا ہے کہ تم کو ابھی تک اس باڑھ والے گھر کا واقعہ نہیں بھولا پھر وہ گھٹنوں کے بل میرے سامنے بیٹھ گیا اور بولا ۔۔بے فکر ہو جاؤ میری جان میرے ہوتے ہوئے تم کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔۔۔ اور پھروہ اٹھا اور یہ کہتے ہوئے چلا گیا کہ میں تمھارے لیئے کچھ ٹھنڈا لاتا ہوں ۔۔۔ اور کچھ ہی دیر بعد وہ کوک کی دو بوتلیں لے آیا ۔۔۔۔ ہم نے کوک پی اور وہ مجھ سے کہنا لگا آؤ میں تم کو یہ گھر دکھاتا ہوں۔۔۔۔
                اس کی بات سُن کرمیں اس کے ساتھ چل پڑی ۔۔ گھر کی گیلری سے ہوتے ہوئے وہ مجھے لیکر ایک کمرے میں چلا گیا اور کمرے میں داخل ہوتے ہی اس نے دروازہ بند کر دیا اور بولا ۔۔۔کیا خیال ہے پہلے تھوڑی گپ شپ نہ ہو جائے ؟؟؟؟؟ اور پھر اس نے مجھے اپنے قریب کیا ۔۔۔ اور اپنا جسم میرے جسم کے ساتھ لگا لیا ۔۔۔۔ اور میرے کان میں بولا ۔۔۔۔ ہما تم بہت پیاری ہو ۔۔۔آئی لو یو۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی اس نے میری گردن پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے اور میری گردن کو چومنے لگا۔۔۔ جیسے ہی اس کے ہونٹوں نے میری گردن کی سکن کو چھوا ۔۔۔ میرے سارے جسم میں ایک کرنٹ سی دوڑ گئی ۔۔اور مجھ پر مستی چڑھنے لگی۔۔ میری گردن چومتے چومتے اب اس کے ہونٹ میرے دائیں کان کی لو پر آ گئے تھے اس وقت میں نے اپنے کانوں میں ہرے رنگ کے ٹاپس پہنے ہوئے تھے ۔۔۔سمیر نے اپنے منہ سے زبان نکالی اور وہ زبان میرے ٹاپس پر پھیرنے لگا۔۔پھر وہاں سے ہوتی ہوئی اس کی یہ زبان میرے کان کے پیچھے چلی گئی اور اس نے میرے کان کو چاٹنا شروع کر دیا
                ۔مجھے اتنا مزہ
                آیا کہ نہ چاہتے ہوئے بھی میرے منہ سے ایک لزت بھری سسکی نکل گئی ۔۔آہ۔ہ۔ہ ۔۔ جسے سُن کر سمیر چونک پڑا اور میری طرف دیکھ کر بولا ۔۔۔ مزہ آ رہا ہے نا ؟ تو میں نےاس کی بات کا کوئی جواب نہ دیا ۔۔۔اور چپ کھڑی رہی ۔۔ میرا جواب نہ پا کر اس نے اپنی زبان کو دوبارہ وہاں رکھا اور میرے کان پر زبان پھیرتے پھیرتے ۔۔ میرے گالوں پرلے آیا ۔۔۔اور میرے گالوں کو چومنے لگا۔۔۔ سمیر کے نرم ہونٹ جیسے جیسے میرے سُرخ گالوں کو چھو رہے تھے مجھ میں ایک عجیب سی مستی جسے آپ شہوت بھی کہہ سکتے ہو ۔۔چڑھ رہی تھی ۔۔۔ میرے اندر سرائیت کر رہی تھی ۔۔۔اور اس شہوت کی وجہ سے آہستہ آہستہ میرا بدن تپنے لگا تھا ۔۔میری چوت مزید ۔۔گرم ہونے لگی تھی ۔۔۔اور سمیر کے لیئے میری پیاس ۔۔۔میری تراس ۔۔اور۔۔۔۔ بڑھنے لگی تھی۔۔۔۔ گالوں کو چومتے چومتے سمیر اب میرے ہونٹوں کی طرف آ رہا تھا ۔۔۔۔اور جیسے ہی سمیر کے ہونٹ میرے ہونٹوں کے قریب پہنچے ۔۔ میں نے ایک دم اپنا منہ پیچھے کر لیا ۔۔۔۔۔ سمیر نے سوالیہ نظروں سے میری طرف دیکھا اور ۔۔۔۔ پھر اسے کچھ یاد آ گیا اور بولا۔۔۔۔ ہما ۔یقین کرو تمھارے ملنے کی وجہ سے میں نے کل سے سگریٹ نہیں پیا ۔۔ بلکل ماؤتھ واش بھی کر کے آیا ہوں تاکہ تم کو بُو نہ آئے ۔۔۔اور اس کے ساتھ ساتھ میں خوشبودار پان ۔۔ببل اور جانے کیا کیا کھا کے آیا ہوں ۔ اس لیئے ۔ آج آپ کو میرے منہ سے سگریٹ کی بو نہیں آئے گی۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے ہونٹ مر۔ے ہونٹوں پر رکھ د یئے اور ۔۔ اس کے ہونٹوں کا میرے ہونٹوں پر رکھنے کی دیر تھی کہ میرے جسم میں ایک کرنٹ سا دوڑ گیا۔اور میں اس کے اور قریب ہو گئی ۔ پھر اس نے میرا ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لیا اور اسے چوسنے لگا۔۔
                واقعہ ہی سمیر کے منہ سے سگریٹ کی بو نہ آ رہی تھی ۔۔ اس لیئے میں اس کا یہ کس انجوائے کرنے لگی ادھر وہ فُل مستی سے میرے ہونٹوں کو چوسے جا رہا تھا ۔۔ اُف ف ف فف ف۔۔ مجھے بڑا مزہ آ رہا تھا اور میرا دل کر رہا تھا کہ سمیر ایسے ہی میرے ہونٹوں کو چوستا رہے۔۔۔کچھ دیر ہونٹوں کو چوسنے کے بعد ۔۔۔۔ سمیر نے اپنی زبان کو میرے دانتوں پر پھیرا اور اشارے سے مجھے اپنا منہ کھولنے کو کہا۔۔۔۔ اور میں نے جیسے ہی اپنا منہ کھولا اس نے اپنی زبان میرے منہ میں ڈال دی ۔۔۔اور پھر میری زبان سے اپنی زبان کو ٹکرانے لگا۔۔۔۔۔ اُف ف اس کے اس زبان کے بوسہ نے میری روح تک کو ہلا دیا اور میں مزے کے سرشار ہونے لگی ۔۔۔ویسے بھی یہ میرے زندگی کا پہلا بوسہ تھا۔۔۔ جس کی وجہ سے میری زبان کی گرمی اور میرے اندر کا سارا نشہ سمیر کے منہ میں منتقل ہو رہا تھا ۔۔
                ۔۔ میری زبان کو چوسنے سے سمیر کو بھی نشہ سا ہو گیا تھا۔۔۔ کیونکہ ۔۔اچانک میں نے اپنی دو رانوں کے بیچ میں سمیر اکا اکڑا ہوا لن محسوس کر لیا تھا ۔۔۔۔ اور میری دو رانوں کے بیچ سمیر کا لن بڑا مست ہو رہا تھا ۔۔۔ اور جیسے جیسے سمیر میری زبان کو چوستا جا رہا تھا ویسے ویسے میں اپنی پھدی کو سمیر کے لن کے قریب کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔۔ اور اس کوشش میں کچھ حد تک کامیاب بھی ہو رہی تھی کہ میری بار بار کی کوششوں کی وجہ سے سمیرا کا لن اب میری پھدی کی دیوار کے ساتھ چپکا ہوا تھا ۔۔ اور میں نیچے سے اپنی پھدی کو اس کے ساتھ رگڑنے کی کوشش کر رہی تھی اور سمیر ہر چیز سے بے یناز میری زبان کو چوسے جا رہا تھا ۔۔۔۔۔
                کافی دیر تک سمیر میری زبان کو چوستا رہا پھر اس نے خود ہی میرے منہ سے اپنی زبان کو باہر نکالا اور میری طرف دیکھ کر بولا۔۔۔ کسنگ کا مزہ آیا ؟
                تو میں نے کہا ۔۔۔ مت پوچھ میری جان ۔۔۔۔ تمھارے بوسے نے تو میری جان ہی نکال دی تھی۔۔میری بات سُن کر وہ بولا دیکھتی جاؤ میری جان ۔۔ابھی تو میں نے صرف تمھاری زبان ہی چوسی ہے ۔۔۔ ابھی تو میں نے تمھارے جسم کے انگ انگ کو چومنا ہے اور پھر اس نے میری قمیض کو اوپر کیا اور میرے بریسٹ ننگے کر کے بڑے غور سے ان کو دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔ ہما جی دیکھیں آپ کے نپل بڑے اکڑے ہوئے ہیں اور پھر اس نے اپنے دونوں ہاتھوں میں میرے دودھ پکڑ لیئے اور انہیں ہولے ہولے دبانے لگا۔۔۔اور بولا ۔۔ہما جی آپ کے ممے تو بڑے سخت ہیں ۔۔ جیسے جیسے سمیر میرے سخت ممے دباتا جاتا میری چوت سے خود بخود پانی نکلتا جاتا تھا ۔۔۔۔سمیر کے یوں میرے ممے دبانے سے ۔۔۔ میری حالت غیر ہونے لگی ۔۔۔۔ لیکن سمیر ان باتوں سے بے نیاز میرے سخت پتھر ..پستان۔۔ دبائے جا رہا تھا ۔۔ پھر کچھ دیر بعد وہ اپنا سر میرے مموں کی طرف لے گیا اور میرے دائیں نپلز کو اپنے منہ میں لیکر چوسے لگا جبکہ دائیں نپل کو اس نے اپنے دو انگلیوں سے پکڑا اور ان کو مسلنے لگا ۔۔۔۔۔ اس کے دودھ پینے کا انداز اتنا دلکش تھا کہ بے اخیتار میں نے اپنا وہ دودھ کا برتن اپنے دونوں ہاتھوں میں پکڑا اور اپنا اکڑا ہوا نپل سمیر کے منہ میں دے دیا ۔۔۔۔۔اور۔نشلیے لہجے میں بولی۔۔۔ ۔۔ میرے بریسٹ چوسوووووو۔۔۔۔ ۔۔۔۔ یہ دیکھ کر سمیر اور بھی مست ہو گیا اور مزید جوش سے میرے مموں کو چوسنے لگا ۔۔۔۔۔۔۔
                وہ کچھ تک باری باری میرے دونوں بریسٹ کو چوستا رہا ۔اور میں مزے لزت اور ۔۔۔۔ مستی میں آ کر کراہتی رہی ۔۔اور میری لزت بھری کراہیں ۔۔ سُن سُن کر ۔۔۔وہ پاگل ہوا جا رہا تھا ۔۔۔ میرے ممے چوستے چوستے ۔۔۔اس نے مستی میں آ کر میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے پلنگ کی طرف لے آیا اور مجھے بستر پر لٹا کر خود میرے اوپر چڑھ گیا۔۔۔۔اور میری دونوں ٹانگیں کھول کر میری پھدی کے لبوں پر اپنا لن فٹ کیا ۔۔۔۔۔ اور جیسے ہی اس کا لن میری پھدی کے لبوں کی عین درمیان سیٹ ہوا ۔۔میں نیچے سے اچھلی اور اس کے لن کو اپنی چوت میں لینے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔یہ دیکھ کر سمیر نے مجھے مموں سے پکڑا اور تیز تیز گھسے مارنے لگا ۔۔۔۔۔۔پھر کچھ دیر بعد اس نے ۔۔ میرےمموے چھوڑے اور میرے منہ پر جھک گیا اور ایک بار پھر مجھ سے کسنگ کرنے لگا ۔۔۔ ادھر شہوت سے میرا برا حال ہو رہا تھا اور میں چاہ رہی تھی کہ وہ اپنا اکڑا ہوا لن میری چوت میں داخل کر دے ۔۔۔ اس لیئے میں نے کچھ دیر تک اسے کسنگ کر نے دی اور صبرسے کام لیا لیکن جب میرا صبر جواب دے گیا تو ۔۔۔ میں نے سمیر سے کہا ۔۔۔ اب بس کرو نا سمیر جان۔۔۔ میرے لہجے کی گرمی سے وہ سمجھ گیا کہ میں کیا چاہتی ہوں ۔۔۔ اس لیئے وہ فوراً مجھ سے اُٹھ گیا اور پھر بستر پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ گیا اور بولا ۔۔۔ہاں تو ہما جی آپ کیا کہہ رہیں تھیں؟ ۔
                شرم کے مارے میرا منہ لال ہو رہا تھا ۔۔۔ لیکن میرے نیچے آگ لگی ہوئی تھی اور ۔اس کے ساتھ ساتھ ۔۔۔ میری پیاس ۔۔۔ سمیر کے لن کے لیئے میری تراس ۔۔۔ دم بدم بڑھتی جا رہی تھی اور میں چاہ رہی تھی کہ سمیر فوراً سے پہلے اپنا اکڑا ہوا ۔۔۔سارا لن ۔۔۔۔جڑ تک میری چوت میں دے دے ۔۔۔۔۔۔۔لیکن شرم کے مارے میں چُپ رہی تو وہ میری طرف دیکھ کر بولا ۔۔۔۔ بولو نہ میری جان ۔۔۔ اب میں کیا کروں؟ تو میں نے اٹھلا کر کہا ۔۔۔ جو کرنا ہے جلدی کرو مجھے گھر بھی جانا ہے ۔
                ۔ میری بات سُن کر وہ میری دو ٹانگوں کے بیچ والے حصے کے قریب ہو گیا اور میری پھدی پر ہاتھ رکھ کر بولا۔۔۔۔ اُف۔۔۔۔ ہما جی آپ کی تو یہ بہت گرم ہے۔۔ اس کے بعد وہ اپنا ہاتھ میری الاسٹک والی شلوار کے اندر لے گیا اور ۔۔۔ شلوار کے اندر سے ہی میری پھدی پر ہاتھ پھیرنے لگا۔۔۔پھر اس نے چوت پر ہاتھ پھیرنا بند کیا اور اپنی ایک نگلی کو میری چوت کی لکیر پھر پھیرنا شروع کر دیا ۔۔میری چوت کی نمی سے اس کی انگلی بھر گئی تو اس نے اپنا ہاتھ میری شلوار سے باہر نکالا اور اپنی انگلی میری آنکھوں کے آگے نچا کر بولا۔۔۔ ہوں ں ں ۔۔ہما جی ۔۔۔۔۔ آپ تو کافی گیلی ہو رہیں ہیں ۔۔کچھ کرنا پڑے گا ۔۔۔ اور ۔۔ پھر میری طرف دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔اپنے کو لہوں کو تھوڑا سا اوپر کریں اور میں نے ۔۔اس کی بات سمجھ کر ۔ جیسے ہی اپنے ہپس کو بستر سے اوپر اُٹھایا ۔۔۔۔ سمیر نے ہاتھ بڑھا کر میری شلوار اتار دی۔۔۔۔ اور۔پھر۔۔ جیسے ہی اس کی نظریں میری ننگی پھدی پر پڑیں ۔۔۔۔ اس کا رنگ لال ہو گیا ۔۔۔۔ اور وہ اپنے ہونٹوں پر زبان پھیرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔ہم۔م م م م م۔ہما جی آپ کی چوت۔۔۔ میرا مطلب ہے ۔۔۔آپ کی۔۔۔۔ بڑی شاندار ہے ۔۔۔ پھر اس کی نظر میری چوت کے تھوڑا نیچے کی طرف پڑی تو وہ بولا ۔۔۔ اوہ ۔۔اوہ۔۔۔ ہما۔۔ جی آپ کی چو۔۔ت۔۔۔ ت سے ۔ ۔۔۔کتنا ۔پانی ۔۔۔۔۔ بہہ رہا ہے ۔۔۔۔۔
                اس کے ساتھ ہی وہ تھوڑا پیچھے کی طرف ہوا اور میری دونوں ٹانگوں کے درمیاں بیٹھ گیا اور جیسے ہی اس نے اپنا منہ تھوڑا نیچے کی
                طر ف کیا تو میں نے اس کے سر پر ہاتھ رکھ دیا اور بولی ۔۔۔۔ یہ ۔۔یہ تم کیا کر رہے ہو سمیر۔؟؟؟؟؟۔
                ۔ تو وہ میری طرف دیکھ کر بولا ۔۔۔۔ ہما جی میں آپ کی یہ شاندار ۔۔۔ چوت چاٹنے لگا ہوں ۔۔ سمیر کی بات سُن کر میں حیران رہ گئی اور بولی۔۔۔۔ یہ توبہت گندہ کام ہے ۔۔۔تو وہ کہنے لگا کوئی گندہ کام نہیں ہے ہما جی۔۔۔ آپ بس دیکھتی جاؤ۔۔۔ اگر آپ کو مزہ نہ آیا تو میں ۔۔۔مزید نہیں چاٹوں گا۔۔۔ اور پھر اپنے زبان نکالی اور میری چوت کے لبوں پر رکھ دی ۔۔۔۔اور میری چوت چاٹنے لگا۔۔۔
                جیسے ہی سمیر کی زبان نے میری چوت کے لبوں کو چھوا ۔۔۔۔ میرے اندر اور آگ بھڑک اُٹھی اور ۔۔اور میں بستر سے اوپر اُٹھ گئی ۔۔۔ یہ دیکھ کر سمیر نے میری چوت سے سر اُٹھایا اور بولا ۔۔۔ مزہ آ رہا ہے ہے نا ۔۔۔ تو میں نے کہا ۔۔۔ تم اپنا کام جاری رکھو۔۔ اور پھر میں نے سمیر کے سرپر ہاتھ رکھ دیا اور اس کے منہ کو اپنی پھدی کی طرف دبانے لگی ۔۔۔۔اور سمیر بڑے ہی جوش سے میری چوت کو چاٹنے لگا۔پھدی چٹوانے سے اتنا مزہ ملتا ہے میں نے یہ کبھی سوچا بھی نہ تھا ۔۔۔ ۔۔۔ اور میں مزے کی آخری سرحد تک پہنچ گئی تھی ۔۔۔ اور پھر نہ چاہتے ہوئے بھی پتہ نہیں کیسے میرے منہ سے ۔۔۔ یہ الفاظ کیسے نکل گئے ۔۔سمیرررررررررررر ۔۔۔ میری پھدی چاٹ ۔آہ۔ ہ ہ ہ ہ ۔۔دانتوں سے کاٹ میرے دانے کو ۔۔۔۔اور چاٹ میری جان مجھے بڑا مزہ آ رہا ہے ۔۔۔۔۔میرے منہ سے اتنی سیکسی باتیں سُن کر سمیر نے ایک نظر مجھے دیکھا اور پھر بڑے ہی جوش سے چوت چاٹنے لگا۔۔اور ساتھ ساتھ ۔ میرے دانے پر ہلکے ہلکے دانت بھی کاٹنے لگا ۔۔۔۔۔سمیر کے اس طرح پھدی چاٹنے کی وجہ سے کچھ ہی دیر بعد ۔۔ میں ماہیء بے آب کی طرح تڑپنے لگی ۔۔۔۔۔اور اس کے ساتھ ہی ۔۔۔ میرے اندر سے گرم پانی کا ایک زبردست ریلہ نکلا ۔۔۔اور یہ ریلہ میری چوت سے ہوتا ہوا ۔۔سیدھا ۔سمیر کے منہ کر طرف چلا گیا ۔جہاں سمیر منہ کھولے میری پھدی کو چاٹ رہا تھا ۔۔اور ۔۔میری چوت سے نکلنے والے ۔پانی کے اس گرم ریلے کی وجہ سے سمیر کا سارا منہ بھر گیا ۔۔ ۔۔۔۔ سمیر نے بس ایک نظر اپنا منہ اوپر کیا ۔۔۔ اور پھر زبان نکلا کر میری چوت سے نکلنے ولا پانی چاٹنا شروع ہو گیا ۔۔۔ اور۔۔ بولا۔۔۔۔ تمھاری طرح تمھاری چوت کا پانی بھی بہت ٹیسٹی ہے میری جان۔۔۔۔ اور پھر سے میری چوت پر جھک گیا۔۔۔ اور کافی دیر تک میری چوت کو اندر باہر سے چاٹتا رہا۔۔۔ ۔۔۔۔
                پھر اس کے بعد سمیر اوپر اُٹھا اور بنا کوئی بات کیئے اس نے اپنی شلوار اتاری (قمیض وہ پہلے ہی اتار چکا تھا ) اور پلنگ پر گھٹنوں کے بل چلتا ہوا میرے منہ کی طرف آیا ۔۔۔ میں پہلی دفعہ سمیر کے لن کو ننگا دیکھ رہی تھی۔۔۔ واؤؤؤؤؤؤؤ۔۔۔ اس کے لن کا رنگ ۔۔۔ گورا تھا ۔۔۔ پیچھے سے اس کا لن کافی پتلا ۔۔۔لیکن سائز میں تھوڑا لمبا تھا اور اس پتلی سی ڈنڈی کے آگے اس کے لن کا ہیڈ تھا ۔۔۔۔ جو کافی بڑا اور سائز میں موٹا ۔۔ تھا۔۔۔اور اس کے ۔ لن کے آس پاس کوئی بال نہ تھے اور سمیر کے لن کے نیچے دو بالز تھے جو کافی بڑے تھے۔۔ سمیر کا لن دیکھ کر میری چوت میں ایک عجیب سی کھلبلی مچ گئی اور سمیر کا لن لینے کے لیئے میری چوت خود بخود ۔۔۔کُھل۔۔۔ بند ہونے لگی۔۔۔ادھر سمیر گھٹنوں کے بل چلتا ہوا میرے پاس آیا اور میرے منہ کے آگے اپنا لن لہرانے لگا اور پھر میری طرف دیکھ کر بولا۔۔۔ کیسا ہے میرا لن۔۔۔ اس کی بات سُن کر میں نے شرم کے مارے اپنا منہ دوسری طرف کر لیا ۔۔۔۔ یہ دیکھ کر سمیر نے میرا سر پکڑ ا اور ۔۔۔۔ اپنے کو میرے منہ کے بلکل قریب کر کے بولا ۔۔۔۔
                ۔۔ پلیز ززززززززززززززززز۔۔۔ بولو نہ جان۔۔۔ میرا لن تم کو کیسا لگا ہے؟؟؟ ۔۔۔ تو میں نے اس کے لن کی طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔۔ ۔۔بہت اچھا ہے ۔۔۔ تو اس نے میرا ہاتھ پکڑا اور بولا اس کو اپنے ہاتھ میں پکڑو نا ۔۔۔اور میں نے اس کا لن اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور اسے دبانے لگی۔۔میرے اس طرح لن دبانے سے وہ ٹھنڈی آہیں بھرنے لگا اور بولا ۔۔ تھوڑی سی مُٹھ مارو نا ۔۔۔ اور میں نے اس کے لن کو دبانا چھوڑا اور اسے آگے پیچھے کرنے لگی۔۔۔۔پھر وہ کھسک کر میرے اور قریب آگیا اور بولا۔۔۔ ہما جی ۔۔بس ایک دفعہ میرے لن کو اپنے منہ میں ڈالو ۔۔۔۔۔ پلیزززززززز ۔۔۔ ۔۔۔ لیکن میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ۔۔۔ حالانکہ جی تو میرا بڑا چاہ رہا تھا لیکن پھر بھی ۔۔۔۔۔میرے انکار کا سُن کر اس نے میری کافی منتیں کیں لیکن میرا صاف انکار سُن کر وہ منت بھرے لہجے میں بولا ۔۔ چلو منہ میں نہ سہی ۔۔ اس پر ایک کس ہی کر دو۔پلیزززز۔۔ منہ میں ڈالنے کی نسبت یہ کام مجھے آسان لگا ۔۔۔ اور میں نے منہ اوپر کیا اور اس کے بڑے سے ٹوپے پر ایک کس کر دی۔۔۔اس کا لن بڑا گرم تھا ۔۔اور ۔ جیسے ہی میں نے اس کے ٹوپے پر کس کرنے کے لیئے اپنا منہ آگے کیا اس نے اپنا ٹوپا میرے ہونٹوں پر دبا دیا ۔اور اس طرح اس کا لن کا تھوڑا سا اگلا حصہ میرے منہ میں چلا گیا ۔۔۔۔ ۔۔اُف مجھے بڑا مزہ آیا اور میں نے جوش میں آکر اس کے ٹوپے پر ایک دو اور چمیاں کر دیں اور پھر مزید جوش میں آ گئی اور میں نے سمیر کا لن پکڑ کر تیزی سے اسے آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا۔۔۔ ابھی میں نے دو تین ہی جھٹکے دیئے تھے کہ اچانک سمیر کے منہ سے اوہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔اوہ ۔۔۔۔۔۔ کی آواز نکلی اور میرے دیکھتے ہی دیکھتے ۔۔ اچانک سمیر کا جسم ایک دم اکڑ گیا ۔۔اور ۔۔۔ ان کے لن سے ایک تیز دھار ۔۔ ۔۔ پچکاری سی نکلی ۔ اور میں جو منہ کھولے سمیر کی مُٹھ مار رہی تھی۔ ۔۔ اور اس کی منی کی پہلی دھار سیدھی میرے منہ کے اندر جا گری۔۔۔ میں نے جلدی سے سمیر کی طرف دیکھ تو اس کی آنکھیں بند تھیں اور وہ میرے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھے اسے تیزی سے کے ساتھ اسے آگے پیچھے کر رہا تھا۔۔۔۔ یہ دیکھ کر میں نے اپنا منہ بند کر لیا اور سمیر کی منی کو اپنے منہ میں ہی رہنے دیا ۔۔۔ سمیر کی منی ۔۔۔گرم ۔۔۔نمکین اور ذائقہ دار تھی۔۔۔۔۔اس لیئے اس میں پورا مزہ لیا ۔۔۔اور پھر اس کی ساری گرم منی کو فوراً ا سے اپنے حلق سے نیچے اتار لیا ۔۔۔۔۔۔۔
                اور پھر اس کے ساتھ ہی بڑے جوش سے سمیر کی مُٹھ مارنے لگی۔۔۔۔ کچھ ہی سکینڈ کے بعد سمیر کے لن سے سارا پانی نکل گیا ۔۔۔۔ اور وہ بڑی شرمندگی سے میری طرف دیکھ کر بولا۔۔۔۔ وہ آئی ایم سوری ہما جی۔۔۔۔ ابھی دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔۔۔۔ اور ۔۔ابھی سمیر یہ بات ہی کر رہا تھا ۔۔کہ اچانک دھڑام سے دروازہ کھلا ۔۔اور ۔بے اختیار میری نظریں ۔۔دروازے کی طرف چلی گئیں اور ۔پھر ۔میرا دل دھک رہ گیا۔۔۔۔ ۔ میں نے دیکھا کہ دروازے سے ایک ۔۔مُشٹنڈی سی شکل والا لڑکا۔ ۔۔ کمرے میں داخل ہو رہا تھا ۔۔ اور اس کے ایک ہاتھ میں خنجر پکڑا ہوا تھا ۔۔۔۔ اس لڑکے کی شکل دیکھ کر ہی میری ریڑھ کی ہڈی میں ایک سرد سی لہر دوڑ گئی ،۔۔۔ اور ۔میں نیم بے ہوش سی ہو گئی ۔۔ اور میں نے بے اختیار سمیر کی طرف دیکھا تو اس کا بھی رنگ بھی اُڑا ہوا تھا ۔۔پھر اس نے مجھے اور میں نے اسے دیکھا ۔۔اس کی آنکھوں میں بے بسی تھی۔۔۔۔۔پھر میری نگاہ اس گندی شکل والے لڑکے کی طرف گئی وہ خنجر لہراتا ہوا ہماری ہی طرف آ رہا تھا ۔۔ میری تو جیسے روح ہی فنا ہو گئی تھی اور میں سوچ رہی تھی ۔۔۔ کہ اب میں کیا کروں ؟؟۔۔۔
                کہ اس وقت میں بھاگ بھی نہ سکتی تھی کیونکہ میں تقریباً ننگی ہی بستر پر لیٹی تھی ۔اور جہاں تک سمیر کا تعلق تھا تو وہ ہونقوں کی طرح کبھی لڑکے کو اور کبھی میری طرف دیکھتا جا رہا تھا ۔۔۔ خنجر دیکھ کر اس کی بھی سیٹی گُم ہو گئی تھی ۔۔لیکن مسلہ میرا تھا کہ ۔۔ نہ میں آگے جوگی تھی نہ پیچھے جوگی ۔۔ اب کیا کروں ۔کہاں ۔۔ جاؤں ؟؟؟۔۔۔۔ کیا کروں ؟؟ ادھر وہ خبیث خنجر لہراتا ہوا ۔۔ ہمارے پلنگ کے قریب آ رہا تھا ۔۔۔۔جیسے جیسے اس کے قدم ہمارے پلنگ کے قریب ہوتے جا رہے تھے ویسے ویسے ۔۔۔میری پریشانی بڑھتی جا رہی تھی ۔۔۔ اور میں آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر اسے دیکھ رہی تھی اور وہ ہمارے قریب آ تا جا رہا تھا ۔۔۔ قریب ۔۔اور ۔۔قریب ۔۔۔اسے اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ کر میرے ہاتھ پاؤں شل ہو رہے تھے ۔۔ دماغ ماؤف ہو گیا تھا ۔ کچھ سوجھ نہ رہا تھا ۔کہ کیا کروں۔۔۔۔۔اور مجھ پر غشی سی طاری ہو رہی تھی ۔۔۔اور میں اس کی طرف دیکھے جا رہی تھی ۔۔۔۔پھر وہ اور آگے بڑھا ۔۔۔پلنگ کے ساتھ اس کا فاصلہ کم ہو تا جا رہا تھا ۔۔۔اور اب وہ پلنگ کے قریب آ گیا تھا ۔۔
                ۔۔۔قریب۔۔۔اور۔۔قریب ۔۔۔بہت قریب ۔۔اتنے قریب ۔۔۔۔کہ۔۔۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا ۔ ۔۔۔ اور ۔۔پھررررررررررر۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
                ۔۔باقی۔۔۔۔باقی آئیندہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
                Vist My Thread View My Posts
                you will never a disappointed

                Comment


                • #18
                  آؤٹ کلاس زبردست شاندار مزا آگیا جناب آپڈیٹ کا

                  Comment


                  • #19
                    واہ کمال کا سسپنس۔۔ رضیہ پھنس گئی

                    Comment


                    • #20
                      شاندار کھانی ہے مزا آگیا جناب

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X