Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بہن سے امی تک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #11
    کافی گرم سٹوری ہے

    Comment


    • #12
      Acchi Story Hay

      Comment


      • #13

        نپل منہ می۔ جاتے ھی

        شازیہ۔ نے اف کہا اور مرے سر کو مموں پر دباتےھوے

        بولی کامران جوسوں میرے ممے اور نیپل۔ بڑے

        کر دو اہ بہت مزا آرھا ھے میں شازیہ کے ممے

        چوس رھا تھا اور ایک ھاتھ سے شازیہ کی چکنی

        چوت کو سہلا رھا تھا شازیہ۔ بہت گرم۔ ھو گی تھی

        اور چوت گیلی ھو رھی تھی میں نے مموں سے پیار

        کرتا ھوا نچے آیا شازیہ کے پورے جسم کو پیار کرتے

        ھوے شازیہ کی چوت پر اپنے ہونٹ رکھ دے چوت

        پر ہونٹ رکھتے ھی شازیہ نے ایک اہ لی اور میرا

        سر چوت پر دباتی ھوے بولی جانی بہن کی چوت

        کا جوس پی کو اف بہت مزا آ رھا ھے چوسو چوت

        کو کھا جاو چوت کو اب میں نے انگلیوں سے چوت

        کھولی اور زبان چوت کے اندر ڈال دی زبان چوت

        کے اندر جاتے ھی شازی نے اپنی گانڈ اوپر اڻھا کر

        چوت کو میرے منہ سے لگا دی شازی نے گانڈ اوپر

        کی ھوئ تھی اوہ بھای اہ اور اور چوسو لو یو

        بھای مزا آگیا شازیہ نے ایک جھڻکا لیا اور شازیہ

        میرے منہ مءں فارغ ھو گی شازی کی چوت سے

        نکلنے والا مزے دار پانی پی گیا شازیہ کی چوت کو

        ڻھنڈا کرنے کے بعد اسکے اوپر آیا اور ادکے ہونڻوں

        کو چوسنے لگا شازیہ بولی کامران تم انگلش مووی

        دیکھ دیکھ کر بہت ایکسپڑت ھو گے ھو میں بولا

        جان یہ تو تمھاری کنواری چوت کا کمال ھے کہ دل

        کرتا ھے چوستا رھوں شازی بولی بھائ اب آپ

        سیدھا لیڻو میں آپ کا لن چوستی ھوں میں سیدھا

        لیٹ گیا اور شازی میری ڻانگوں کے بیچ میں آی اور

        میرے لن کی ڻوپی پر زبان پہرتے ھوے بولی کیسا

        لگا میں بولا جان بہت اچھا شازی بولی بھای میں

        بھی آپکا لن چوس کر آہ کو بھی مزا دونگی اور یہ

        کہتے ھوے شازیہ نے میرے لن کو منہ میں لے کر

        چوس رھی تھی شازیہ لن چوستے ھوے بہت

        سیکسی لگ رھی تھی شازیہ تم چوت مرے منہ پر

        رکھو اور ہم۔ دونوں ایک دوسرے کو مزا دینگے ہم

        دونوں 69 کی پوزیشن میں آگے میں شازیہ کی چوت

        کو چاٹ رھا تھا اور شازیہ مرے لن کو چوس رھی

        تھی ہم دونوں 69 کی

        پوزیشن میں آگے میں شازیہ کی چوت کو چاٹ رھا

        تھا اور شازیہ مرے لن کو چوس رھی تھی

        شازیہ کی چوت میں زبان ڈال کر چوت کا جوس

        پی رھا تھا ادھر شازیہ میرے لن کا چوپا لگانے میں

        لگی ھوئ تھی تھوڑی دیر کے بعد شازیہ میرے اوپر

        سے اڻھ اور بولی جانی بس اب برداشت نہی ھورا

        اور سیدھی لیٹ کر بولی جانی اندر ڈال دو میں بولا

        جان پوری بات کرو کیا اندر ڈال دوں شازیہ نے لن

        کو ھاتھ میں پکڑتے ھوے بولی جانی اپنا موڻا اور

        لنمبا لن بہن کی چوت میں ڈال دو آج چودو اسکو

        آج ہماری سہاگ رات ھے میں شازیہ کے اوپر آیا اور

        لن شازیہ کی گیلی چوت کے اندر کر دیا شازیہ کی

        چوت رس سے بھری ھوئ تھی اور ایک ھی جھڻکے

        میں لن شازیہ کی چوت میں پورا چلا گیا شازیہ اف

        بھای ایک دم ھی پورا اندر کر دیا ابھی اندر باھر

        نہی کربا تھوڑا رکو میں نے لن کو چوت کے اندر

        رہنے دیا ہھر شازیہ بولی جانی اب آہستہ اندر باھر

        کرو

        میں نے لن کو اندر باھر کرنا شروع کردیا اب شازیہ

        نارمل ھو گی تھی اور بولی جانی اب تیز تیز چودو

        بس پھر کیا تھا میں نے شازیہ کی دونوں ڻانگیں

        اپنے کندھے پر رکھیں اور شازیہ کی چودای شروع

        کر دی اب شازیہ بھی چودای کا پورا مزا لے رھی

        تھی

        اہ اف جانی چودو اہنی بہن کو اف بہت مزا آرھا

        ھے مجھے کلی سے گلاب بنا دو اور اپنی گانڈ اڻھانے

        لگی میں شازیہ کے اوپر جھک کر شازیہ کی زبان

        چوسنے لگا اور لن چوت کے اندر باھر ھو رھا تھا ہم

        دونوں کے جسم پسنہ پسنہ ھو رھے تھے لگ ھی نہی

        رھا کہ اےسی چل رھا ھے روم میں شازیہ کی

        سسکیاں اور چودای کی آوزیں گونج رھی تھی اب

        اس پو زیشن میں شازیہ تھک گی تھی میں نے

        اسکی دونو ڻانگیں نیچے کی اور شازیہ کو اپنے

        ساتھ لپڻا کر چودای شروع کی شازیہ بھای امی یہ

        لن اپنی چوت میں لینگی تو وہ تو آپ کی دیوانی

        ھو جایں نگی میں بولا جان ابھی تو تم چودای کا

        مزا لو

        شازیہ بھای آپ کے لن نے میری چوت کا افتتاح کیا

        ھے اب یہ لن میرا ھے مجھے پہلے پتہ ھوتا تو پہلے

        ہی آپ کا لن چوت میں لے لتی اسکے نپل چوستے

        ھوے چودای کا مزا ھی الگ رھے میں نے شازیہ کی

        چوت سے لن نیکالا اور شازیہ کو گھوڑی بنا کر

        پیچھے سے شازیہ کی چوت میں لن ڈال کر شازیہ

        کے اوپر چھڑھ گیا اور شازیہ کی ڻائٹ چوت چودنے

        لگا شازیہ بھای مرے ساتھ فارغ ھو نا میں بولا جی

        جان میرا لن شازیہ کی بچہ دانی پر دستک دے رھا

        تھا اور شازیہ بھای اور تیز چودو فک می فاسٹ

        اور یہ کہتے ھوے بولی بھای میں آرھی ھوں آپ

        بھی اپنی منی مری چوت میں نیکال دو اہ اف لو

        یو کامران اوی اور شازیہ فارغ ھو گی شازیہ کی

        چوت کی گرمی نے بھی مرے لن کی بس کردی اور

        میرے لن سے بھی منی کا سیلاب نیکلا اور شازیہ

        کی چوت کو بھرنے لگا شازیہ کی چوت نے مرے

        ہورے لن کو دبا کر اچھی طرح نیچوڑ لیا اور جب

        میرا لن باھر نکلا تو لن پر شازیہ کی چوت نے صاف

        کر دیا تھا میں تھک کر سیدھا لیٹ گیا اور شازیہ

        الڻی لیڻی لنمبی لنمبی سانسیں لے رھی تھی جب

        اسکی سانسیں کچھ بحال ھویں تو مری طرف. . . . . . .
        ​ جاری ہے

        Comment


        • #14
          Zabrdast update hai

          Comment


          • #15

            تھی یہ نظارہ کچھ دیر کا ہی

            تھا امی گھر کے اندر چلی گیں تھیں میں بھی

            لاونج میں پہنچ گیا شازیہ واش روم میں تھی امی

            بولیں کامران پانی پیلاو میں نے فرئج سے پانی کی

            بوتل نیکالی اور جب گلاس لے کر امی کے پاس گیا

            تو امی اپنے دونوں ھاتھ اوپر کرکے عبایا اتار رھی

            تھیں عبایا اتارتے ھوے وہ امی کے مموں میں اڻک

            گیا امی کا عبایا ڻائٹ ھونے کی وجہ سے ممووں پر

            رک گیا تھا امی نے اپنے موڻے موڻے مموں کو پریس

            کیا تو عبایا اوپر ھو گیا اور آج پہلی دفہ اتنے

            قریب سے امی کے ممے جو وائٹ شرٹ میں قید تھے

            انکو دیکھ رھا تھا امی عبایا اتارتے ھی مجھے

            دیکتھے ھی اپنا منہ دوسری طرف کرکے ڈوبڻہ

            اپنےمموں پر پھلا دیا اور پانی کا گلاس لے کر صوفہ پر

            بڻھ گیں

            مجھے دیکتھے ھی اپنا منہ دوسری طرف کرکے ڈوبڻہ

            اپنے مموں پر پھلا دیا اور پانی کا گلاس لے کر

            صوفہ پر بڻھ گیں

            میں اوپر جانے لگا تو شازیہ بھی نہا کر روم سے

            نکل آی شازیہ نہا کر اور بھی پیاری لگ رھی تھی

            امی کو شازیہ نے سکام کیا اور اسکی طرف غور سے

            دیکھتے ھوے بولیں یہ کونسا ڻائم ھے نہانے کا تو

            شازیہ بولی امی گرمی لگ رھی تھی امی اسکی

            طرف دیکتھے ھوے مجھے تو لگتا ھے رات بھر جا

            گتی رھی ھو شازیہ جی امی رات لائٹ چلی گی

            تھی تو نیند پوری نہی ھوئ امی اچھا ایک کپ

            چاے بنادو شازیہ مجھے دیکتھے ھوے بولی بھای آپ

            کا ناشتہ بھی بنادوں میں بولا ہاں بنادو میں فریش

            ھو کر آتا ھوں روم میں آتے ھی میں نے شازیی کے

            کپڑے اڻھا کر الماری میں رکھے

            بستر کو ڻھیک کیا کیونکہ بستر کی حالت رات والی

            کہانی بتارھی تھئ کمرے کو جلدی ڻھیک کیا کہ

            کہیں امی اوپر نہ آجائں پھولوں کی پتیاں وغیرہ

            سب کو صاف کیا اور نہنانے چلا گیا نہا کر نیچے

            چلا گیا تو شازیہ ناشتہ۔بنا چکی تھی شازیہ نے امی

            کو چاے دی اور ہم دونوں نے ناشتہ کیا امی ڻی وی

            دیکھ رھی تھیں شازیہ نے امی سے پو چھا کہ نانی

            کیسی ھیں امی ھاں اب ڻھیک ھیں شازیہ بولی امی

            آپ کس کے ساتھ آئں تو امی بعلیں تمھارے ماموں

            چھوڑ کر گے تھے امی نے تھوڑی دیر ڻی وی دیکھا

            اور بولیں کہ میں ڻھوڑا لیڻنے جا رھی ھوں پھر

            کھانا بناونگی تم جب تک گھر کی صفائ کر لو یہ

            کہ کر امی اہنے روم میں چلی گی شازیہ نے مسکرا

            کر مجھے موبئل ہر مسج کیا جانی آپ کی ساس دو

            دن فل مزا کر کے آی ھے اب

            آرام کرنے گی ھیں

            میں نے رپیللای دیا جان ساس کیسے تو بولیں اب تو

            ڈبل رشتہ ھو گیا ھے ساسو ماں

            میں نے مسیج کیا ہاں اسطرح تو ڈبل۔رشتہ ھو گیا

            ھے شازیہ کا میسج آیا

            جان رات تو آپ نے ایسی چودائ کی کہ پورے جسم

            میں میڻھی میڻھی دکھن ھو رھی اتنا اچھا چودای

            کا نشہ تھا کہ آڻھنے کا دل ھی نہی کر ر ھا تھا

            وہ تو آپ نے جب امی کا بتا یا تو ایک دم سے

            رات کا نشہ اتر گیا بس ابھی بھی دل کر رھا ھے

            آپ سے لپٹ کر سو جاوں

            میں نے رپلائ دیا جان اب تو دل کرتا ھے کہ رات

            دن تم کو چودتا رھوں

            شازیہ نہ بابا نہ میرے میں اتنی طاقت نہی ھے کہ

            رات دن آپ کی چودائ برداشت کر سکوں لن دیکھا

            ھے آپ نے اپنا جب اندر جاتا ھے تو پتہ چلتا ھے

            میں نے مسیج کیا جان لن کا پتہ تو چوت میں ھی

            چلتس ھے کہ کتنا جاندار ھے

            شازیہ جی جناب آپ۔کا لن تو بہت جاندار اور شاندا

            ؑو ماں کی چوت میں کب جاے گا

            ھے اب یہ۔لن۔ ساس

            میں بولا جب موقع ملے گا

            ہم دونوں میسج کرنے میں بزی تھے کہ امی اپنے

            روم سے نکل کر آگیں اور شازیہ کو دیکھتے ھوے

            بولیں شازیہ تم نے صفائ نہی شروع کی شازیہ ایک

            دم اڻھتے ھوے بس امی شروع کر رھی ھوں اور

            مجھے دیکتھے ھوے اڻھ گی مئں نے لاونج میں ڻی

            وی آن کر لیا اور ڻی وی دیکھنے لگا امی نے شازیہ

            سے کہا کہ تم نیچے کی صفای کرو میں کامران کے

            کمرے کی صفائ کر دیتی ھوں یہ سنتے ھی میرے

            دل گھبرانے لگا لیکن پھر میں نے اپنے آپ کو

            مطمعین کیا کہ اوپر سب ڻھیک تو کر آیا ھوں

            شازیہ نے بھی آنکھوں آنکھوں مجھ سے پوچھا تو

            میں نے بھی اسکو جواب دئا کہ سب ڻھیک ھے

            شازیہ نے کہا بھی امی میں بھائ کے روم کی صفائی

            کر دونگی لیکن امی نے کہا نہی تم نیچے کی کرو

            میں اوپر کی کر لونگی

            یہ کہتے ھوے امی اوپر چلی گیں شازیہ نیچے کی

            صفائ کرنے لگی میں ڻی وی دیکھ رھا تھا لیکن اندر

            سے کچھ گھبراھٹ تھی کہ امی کو روم میں کچھ

            نظر نہ آجاے میں چینل اگے پیچھے کر کے ڻی وی

            دیکھ رھا تھا کہ امی کی اوپر سے آواز آی کامران

            اوپر آو میرا دل دھک سے ری گیا شازیہ بھی مجھے

            دیکھنے لگی میں اوپر گیا تو امی روم کے درمیان

            کھڑی تھیں اور انکے ھاتھ میں شازیہ کی بریزر اور

            پینڻی تھی میں نے جب یہ دیکھا تو مرے تو دماغ

            نے کام کرنا چھوڑ دیا

            امی غصہ سے دیکھتے ھوے بولئں کامران یہ کیا ھے

            مجھے کچھ سمجھ نہی آرھا تھا کہ اچانک شازیہ

            روم میں داخل ھوئ اور بولی امی بھای سے کیا

            پوچھ رھی ہیں کل میں بھای کے واش روم میں

            نہای تھی تو بھول گی ھونگی امی نے یہ سنا اور

            Comment


            • #16
              Update lajwab hai

              Comment


              • #17
                Lajawb update

                Comment


                • #18

                  می نے یہ سنا اور

                  الماری کھول کر شازیہ کا حوڑا بھی نیکال کر میرے

                  اور شازیہ کے سامنے پیھنکتے ھوے بولیں اور یہ کیا

                  ھے اوع آگے بڑھ کر میرے منہ پر ڻھپڑ مارتے ھوے

                  بولیں بےشرم بہن کے ساتھ یہ کام کیا تجھے شرم

                  نہی آی دور ھو جا میری نظروں سے میں نے امی

                  سے کہا آپ کو کوئ غلط فہمی ھو رھی ھے ایسی

                  بات نہی ھے امی مجھے غصہ سے دیکتھے ھوے

                  بولیں مجھے شک تھا کہ کچھ گڑ بڑ ھے گھر میں

                  اور شازیہ تم کو شرم نہی آئ اپنے بھائ کے ساتھ

                  یہ سب کچھ کرتے ھوے میں نے تو صبح تم جو

                  دیکتھے ہی اندازہ ھو گیا تھا کہ تم اب کنواری نہی

                  رھی امی غصہ میں شازیہ کو مارنے لگیں شازیہ نے

                  امی سے اپنے آپ کو چھڑایا اور بولی میں نے کچھ

                  غلط نہی کیا جب ماں بھی اپنے سگے بھائ کے

                  ساتھ یہ کام کرتی ھو تو اگر میں نے اپنے بھائ کے

                  ساتھ کچھ کیا تو کوئ غلط نہی کیا امی نے جب

                  شازیہ کی منہ سے یہ سنا تو امی ایک دم سناڻے

                  میں آگیں میں دونوں کو چھوڑ کر نیچے آیا اپنی

                  بائک نیکالی اور گھر سے باھر نکل گیا کہ اب شازیہ

                  خود امی کو ہینڈل کر لے گی میں اپنے فریبڈ کے

                  گھر آگیا فرینڈ بولا یار کرونا میں کیا نیکل آیا میں

                  بولا یارگھر والے نانی کی طرف گے ھوے تھے تو

                  بور ھو رھا تھا تو تیرے پاس آگیا

                  فرینڈ نے مجھے ڈرائنگ روم میں بڻھا دیا اور ہم

                  دونوں موجودہ کرونا کے حالات ہر بات کرنے لگے

                  لیکن میرا دل تو گھر کی طرف تھا کہ پتہ نہی

                  وھاں اس ڻائم کیا حالات ھو نگے کی دفہ سوچا کہ

                  شازیہ کو مسج کروں لیکن ہمت نہی ھوی میں نے

                  اور دل میں عجیب عجیب خیالات آرھے تھے دوپہر

                  کا کھانا کھا یا اور دوست کے ڈرائنگ روم میں ھی

                  سو گیا کہ اچانک موبئل کی بیل سے آنکھ کھلی تو

                  دیکھا شازیہ کی کال تھی میں نے فون اڻینڈ کیا تو

                  شازیہ بولی بھای آپ کہا ں ھو میں بولا کہیں نہی

                  تم بتاو کال کیو ں کی ھے شازیہ بولی امی بات

                  کریں نگی

                  میں نے فون کاٹ دیا شازیہ نے دوبارہ کال کی میں

                  بولا مجھے امک سے کو ی بات نہی کرنی ھے شازیہ

                  بولی پلیز بھای ایک دفہ کر لو میں کچھ نہی بولا امی بولئں گھر آو مئں بولا میں

                  اپنے دوست کے گھر ھوں اور آج نہی آونگا امی

                  بولئں گھر اجاو تم سے بات کرنی ھے اور فون شازیہ

                  کو دے دیا شازیہ بولی بھای آپ آجاو پلیز میری

                  قسم میں نے کیا اوکے آتا ھوں

                  میں گھر آیا تو گیٹ شازیہ نے کھولا میں نے بائک

                  اندر کھڑی کی اس وقت رات کا 9 بج رھے تھے

                  شازیہ سے میں نے کوئ بات نہی کی اور بائک کھڑی

                  کر کے اندر گیا تو اندو امی لاوئنج میں بیڻھی تھیں

                  میں نے کوئ بات نہی کی اور اوپر اپنے روم میں

                  آکر بیڈ پر لیٹ گیا اور سوچنے لگا کہ اب کیا ھو گا

                  میں انہی سوچوں میں گم۔تھا تو کہ امی روم میں

                  آگیں اور میرے بیڈ کے سانے کرسی پر بیڻھ گیں

                  میں اڻھ کر بیڻھ گیا امی نے کہا کامران

                  میں بولا جی امی نے کہا کامران مجھے سمجھ نہی

                  آرھی کہ کیسے بات کروں میں بولا آپ نے جو بات

                  کرنی ھے کرئں امی نے کہا کامران یہ جو کچھ بھی

                  ھوا ڻھیک نہی ھوا میں بیڈ سے اڻھا اور امی کے

                  قدموں میں بیٹھ کر امی کے ھاتھوں کو اپنے ھاتھ

                  میں لے کر بولا امی اب جو کچھ ھو نا تھا ھو گیا

                  اور آپ بھی تو ماموں سے کرواتی ہیں امی بولیں کہ

                  میری بات اور ھے میں شادی شدہ ھوں اور تمھارے

                  ابو کے باھر ھونے کی وجہ سے میں نے ایسا کیا

                  لیکن شازیہ تو ابھی کنواری تھی اور تم نے اس کو

                  کر دیا اب اسکی شادی کیسے ھو گی میں نے امی

                  کے ھاتوں کو سہلاتے ھوے کہا امی شازیہ بھی

                  جوان ھو گی ھے اور اس نے بھی آپ کو ماموں کے

                  ساتھ کرتے دیکھا ھے تو اسکا بھی دل ھے جب

                  شازیہ نے دیکھا کہ اس کی امی اپنے بھائ سے

                  کرواتی ھیں تو اس نے بھی اپنے بھائ سے کروالیا

                  تو کیا ھوا امی بولیں کامران اس کی شادی کیسے

                  ھو گی مجھے یہ فکر ھے اور خاندان میں کسی کو

                  پتہ چل گیا تو کتنی بدنامی ھو گی میرے ھاتھ امی

                  کے کے ھاتھ میں تھا اور امی کے ھاتو کو سہلاتے

                  ھوے بولا امی آپ پریشان نہ ھوں یہ جو کچھ ھوا

                  ھے ہم تینوں کے درمیان ھے اور میں بھی شازیہ کو

                  بہت پیار کرتا ھوں اور ہم۔دونوں نے آپس میں شادی

                  کر لی ھے امی نے یہ سنا اور پہلی دفہ اپنی نظریں

                  اوپر کرتے ھوے بولیں کامران کیسے کی شادی میں

                  نے انکو کہا کہ ہم۔نے ایک دوسرے کے ساتھ نکاح

                  کی طرح قبول ھے قبول ھے کیا تو شادی ھو گی

                  امی کے ھاتھ ابھی بھی مرے ھاتھ میں تھے میں نے

                  امی کے ھاتھوں کو دباتے ھوے کہا کہ امی آپ

                  پریشان نہ ھوں بس میں آپ دونوں کا خیال رکھونگا

                  امی نے مجھے دیکھا اور بولیں کہ شازیہ حاملہ ھو

                  گی تو میں بولا کہ امی اسکو گولیاں لا کر دے

                  دی ھیں امی سے بات کرتے ھوے امی کاڈوبڻہ ایک

                  طرف سے نیچے گر گیا جسکی وجہ سے امی کا ایک

                  ممہ مرے سامنے تھا امی کا ممہ پہلی دفہ اتنےقریب

                  سے دیکھ رھا تھس امی نے بھی دوبڻہ ڻھیک نہی

                  کیا تھا اور امی کے بڑا ممہ دیکھ کر میرے منہ

                  میں پانی آگیا بلکل میرے سامنے تھا دل کررھا تھا

                  کہ پکڑ کر دبادوں لیکن ابھی حالات ایسے نہی تھے

                  میں نے امی کو کندھوں سے پکڑتے ھوے کہا امی

                  Comment


                  • #19
                    Zabrdast update

                    Comment


                    • #20
                      کمال کی کہانی ہے۔

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X