میں نے امی کو کندھوں سے پکڑتے ھوے کہا امی
بس اب نارمل ھوں اور آپ بھی اس بات کو قبول
کرلیں باقی بعد میں جو ھو گا دیکھا جاے گا
میرے دونوں ھاتھ امی کے کندھوں پر تھے امی نے
مجھے دیکھا اور بولیں کامران بس اسکا خیال رکھنا
کہ ہماری بدنامی نہ ھو میں بولا آمی بس آپ
پریشان نہ ھوں اور نارمل ھو جایں اور یہ کہتے
ھوے امی اٹھنے لگیں توا سمی کے اس طرح اٹھنے سے
میرا ایک ھاتھ امی کے مموں سے ٹچ ھو گیا اور
امی کھڑی ھو گی میں بھی کھڑا ھو گیا اور امی
سے بولا امی ایک بات کہوں امی بولیں ھاں بولو تو
میں بولا امی مجھے اور شازیہ کو اس بات سے کوئ
پرابلم نہی ھے کہ آپ ماموں سے کرواتی ھیں آپ کے
بھی جذبات کا احساس ھے آپ کو بھی مرد کی
ضرورت ھے
آپ نے کسی باھر والے کے بجاے گھر میں ھی ماموں
سے کروالیا تو کیا ھوا
اور اب تو آپ اور ہم دونوں ایک طرح کے ھوگے
ھیں آپ اپنے بھائ سے کرواتی رہیں اور شازیہ مجھ
سے امی میرے سامنے کھڑی تھیں اور ھاف دوبڻہ
امی کے مموں پر تھا امی کے بڑے ممے دیکھ کر لن
کھڑا ھو رھا تھا میں نے امی کے کندھوں سے ھاتھ
ہٹاتے ھوے بولا امی لو یو امی نے مجھے دیکھا اور
میری نظر مموں پر تھی امی نے ڈوپٹہ ٹھیک کیا اور
بولیں اوکے اور اتنی دیر میں شازیہ کمرے میں
داخل۔ھوئ اور بولی ماں بیڻے کی میڻنگ ختم ھو گی
ھے تو امی آکر کھانا کھا لیں امی نے شازیہ کو کہا
تم چلو کھانا لگاو میں آتی ھوں شازیہ جب چلی گی
تو امی کچھ کہنا چاہ رھی تھیں لیکن ججھک رھی
تھیں میں بولا امی آپ کچھ کہنا چاہ رھی ہیں امی
اپنے دونوں ھاتھ ملتے ھوے بولیں کامران بات یہ ھے
کہ تم میں بولا امی جو کہنا ھے کہ دیں امی نے
کچھ نہی کہا اور نیچے چلی گیں میں سوچنے لگا کہ
امی کے دماغ میں کیا چل رھا ھے امی کچھ کہنا
چاھتی ہیں لیکن امی کی ہمت نہی ھو رھی تھی
میں نیچے نہی گیا اور بیڈ پر لیٹ گیا تھوڑی دیر
کے بعد موبائل پر شازیہ کا مسج آیا میں نے میسج
دیکھا شازیہ جان ساسو ماں سے کیا باتیں ھو رھی تھیں
میں نے شازیہ کو پوری تیفصیل بتادی کہ کیا باتیں
ھوئ شازیہ نے ریپلائ دیا
بھائ آپ کو ایک بات بتاوں ماموں کا لاھور ڻرانسفر
ھو گیا ھے امی بتارھیں تھیں کہ ایک دو دن میں
ماموں لاھور چلے جاینگے اور امی پھر اکیلی ھو
جائنگی
میں نے مسج کیا چلو یہ تو اچھا ھو گیا اب امی
کو بھی چودنے کا موقع مل جاے گا
شازیہ جان آپ کو کتنی جلدی ھے ماں کو چودنے
کی جس کے ساتھ ابھی شادی کی ھے اسکا خیال
نہی ھے میں نے مسج کیا جان کہو تو ابھی آجاوں
اپنی جان کی چودائ کرنے
شازیہ جی نہی آج چوت کو آرام کرنے دیں اور جب
تک گھر کے حالات بھی نارمل ھو جائنگے
میں نے رپیللائ کیا اوکے جان لو یو
صبح آڻھ بجے آنکھ کھلی اڻھکر فریش ھوا اور
تیار ھو کر نیچے آیا تو شازیہ کچن میں ناشتہ بنا
رھی تھی امی کہیں نظر نہی آرھی تھیں میں کچن
میں گیا اور شازیہ کو پیچھے سے جاکر لیپٹ گیا اور
بولا بیگم کیا کر رھی ھو شازیہ اپنی گانڈ میرے لن
سے دباتی ھوئ بولی اپنے شوھر کے لیے ناشتہ بنا
رھی ھوں میں شازیہ کی گانڈ سےچلن ڻچ کر کے
کھڑا ھوا تھا کہ اچانک امی کچن میں داخل ھو ئ
میں شازیہ سے الگ ھوا امی پتہ نہی کب سے کھڑی
تھیں امی شازیہ ناشتہ بن گیا تو شازیہ بولی جی
امی میں بھی کیچن سے نکل گیا میں شازیہ سے الگ
ھوا امی پتہ نہی کب سے کھڑی
تھیں امی شازیہ ناشتہ بن گیا تو شازیہ بولی جی
امی میں بھی کیچن سے نکل گیا
امی کیچن سے ناشتہ لا کر ڻیبل پر رکھنے لگیں
شازیہ بھی کیچن سے باھر آگی یم تینوں نے ناشتہ
کیا ناشتہ کے بعد میں بینک چلا گیا ایک گھنڻے بعد
شازیہ کا موبائل۔پر میسج آیا
شازیہ۔سرتاج کیا ھو رھا ھے
میں۔جی جان کام کر رھا ھوں
شازیہ۔جان میں خالہ کے گھر جا رھی ھوں شام تک
واپس آجانگی آپ جلدی گھر آجانا اور آج امی کی
چودائ بھی کر دو
میں بولا ڻھیک ھے جان
شازیہ پھر رات کو مجھے بھی چودنا
میں نے کہا لو یو جان
میں کام میں بزی ھو گیا ڻائم دیکھا تو 2 بج رھے
تھے لاک ڈاون میں بینک 1bje تک کام ھو تا ھے
میں نے بینک سے آف کیا اور گھر کی طرف روآنہ
ھو گیا گھر پہنچ کر گیٹ کی بیل دی تو تھوڑی دیر
کے بعد امی گیٹ کھولنے آئں امی نے گیٹ کھولا تو
اس ڻائم امی نے دوبڻہ نہی لیا ھوا تھا جس کی
وجہ سے امی کے بڑے بڑے ممے بریزر میں قید نظر
آرھے تھے امی نے مجھے ممے تاڑتے ھوے دیکھ لیا
تھا امی جلدی سے واپس مڑ کر اندر چلی گیں میں
نے بائک کھڑی کی اور لاونج میں آگیا امی کیچن
میں تھی میں نے فرئج سے پانی کی بوتل نیکا لی
تو امی ہر نظر پڑی امی آٹاگوندھ رھی تھیں امی
کی گانڈ دیکھ کر مزا آگیا جو آگے پیچھے ھو رھی
تھی میں پانی پ یتے ھوے امی کی گانڈ کا نظارہ
کر رھا تھا تو امی نے محسوس کر لیا تھا کہ میری
نظریں امی کی گانڈ پر ہیں
امی نے میری طرف ریکھا اور بولیں کامران پانی
مجھے بھی پیلادو میں نے گلاس میں پانی دیا امی
نے کریم۔کلر کی شرٹ اور شلوار پہنی ھوی تھی
قریب سے مجھ.............,.
Comment