Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بے بسی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Sir g kia likhte ho ap, alfaz nahi tareef k

    Comment


    • دوسری طرف اسد نے جب یہ دیکھا کہ رخسانہ سو گئی ہے وہ ڈرا ڈرا سا اٹھا اور اپنے کپڑے اٹھا کر اپنے کمرے میں چلا گیا، اور پھر بستر پر لیٹ کر تھوڑی دیر پہلے ہونے والی چودائی کے بارے میں سوچنے لگا، پھر تھوڑی ہی دیر میں اسے نیند آ گئی۔ ایک گھنٹے بعد اس کے فون کی رنگ بجی تو وہ اٹھ بیٹھا اور اس نے دیکھا کہ اس کے والد کا فون ہے، اس نے فون اٹھایا تو حال احوال کے بعد انھوں نے اسد سے اس کی والدہ کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ سو رہی ہیں تو اسد کے والد نے اس سے کہا کہ وہ کراچی لینڈ کر گئے ہیں بس یہ ہی بتانا تھا تم اپنا اور اپنی ماں کا خیال رکھنا اور انھیں دوائی وغیرہ وقت پر دے دیا کرنا اس نے ٹھیک ہے کہا تو انھوں نے فون کاٹ دیا، اسد دبے پاوں رخسانہ کے کمرے کی طرف گیا اور اندر جھانک کر دیکھا تو رخسانہ ابھی بھی اسی حالت میں سورہی تھی، یہ دیکھ کر اسد کا لن دوبارہ جھٹکے لینے لگا۔ کچھ سوچ کر وہ اگے بڑھا اور بستر پر چڑھ گیا اور پھر رخسانہ کے بالکل قریب بیٹھ کر رخسانہ کے موٹے اور بھاری چوتڑوں کی جانب دیکھنے لگا، اس نے ڈرتے ڈرتے رخسانہ کے چوتڑوں پر ہاتھ رکھا اور انھیں آرام سے پھیلا دیا، اور جب چوتڑ پوری طرح کھل گئے تو اسے گانڈ کی موری نظر آئی جو رخسانہ کے سانس لینے کے ساتھ کھل اور بند ہو رہی تھی اسد کا دل کیا کہ وہ ابھی اپنا لن رخسانہ کی گانڈ میں گھسا دے مگر پھر اسے نے سوچا کہ رخسانہ اسے گانڈ بھی ضرور دے گی جس طرح اس نے اسے چوت کا مزہ چکھا دیا ہے، پھر اسد نے رخسانہ کی چوت کی طرف دیکھا جو اسد کی منی اور رخسانہ کے پانی سے بھری ہوئی تھی اسد نے اپنی دو انگلیوں سے رخسانہ کی چوت سے پانی کو نکال کر رخسانہ کی گانڈ پر لگانا شروع کر دیا اور پھر ارام سے اپنی ایک انگلی رخسانہ کی گانڈ میں گھسا دی رخسانہ بالکل پرسکون ہو کر سو رہی تھی اس لیئے اس کی گانڈ کا سوراغ ڈھیلا تھا جس کی وجہ سے اسد کی انگلی آرام سے رخسانہ کی گانڈ میں اترتی چلی گئی اسد نے بہت احتیاط سے رخسانہ کی گانڈ میں انگلی کرنا شروع کر دی۔
      دوسرہ طرف رٖٖخسانہ کو سوتے میں محسوس ہوا کہ کوئی اس کی گانڈ میں گھسا ہوا ہے تو اس کی انکھ کھل گئی اس نے گردن گھما کر دیکھا تو اسد بہت غور سے اس کی گانڈ کو دیکھ رہا ہے اور اس میں انگلی کر رہا ہے یہ دیکھ کر رخسانہ کے جسم میں سنسنی سی دوڑ گئی اس کی برسوں کی یہ خواہش کہ من چاہا مرد اس کی گانڈ مارے اسے پوری ہوتی نظر انے لگی۔ اس نے فورا اسد کو آواز دی تو اسد نے ڈر کر اپنا ہاتھ رخسانہ پرسے ہٹا لیا اور ڈر کر رخسانہ کی طرف دیکھنے لگا۔ رخسانہ نے پوچھا کیا کر رہے ہو تو اسد نے ڈر کر جواب دیا کچھ نہیں، تو رخسانہ نے کہا اچھا مجھے واشروم لے جاو، اسد بستر سے اتر کر رخسانہ کو اٹھانے لگا جو اس وقت بھی برہنہ تھی، رخسانہ نے بیٹھتے ساتھ ہی اپنے برا پر نظر ڈالی جنھوں نے ابھی بھی اس کے مموں کو قید کیا ہوا تھا، اس نے فورا اسد سے کہا اسد اسے بھی اتار دو۔ تو اسد نے رخسانہ کی کمر کی طرف جا کر برا کی ہک کھول دیئے اور برا اتار دیا، اور پھر، رخسانہ کو سہارا دیتا واشروم تک لے گیا، مگر اس دفعہ رخسانہ اسد کو اپنے ساتھ چپکا رہی تھی۔
      اسد جب رخسانہ کو کموڈ پر بٹھا کر باہر جانے لگا تو رخسانہ نے اسے کہا کہاں جا رہے رکو، اور پھر تیز سیٹی کی آواز کے ساتھ رخسانہ نے بیشاب کرنا شروع کردیا، پھر جب وہ سیٹی کی آواز ختم وہ گئی تو رخسانہ نے اسد کی طرف دیکھا اور کہا اسد مجھے صاف کر دو۔ اسد نے اگے بڑھ کر شاور پکڑا اور رخسانہ کی چوت میں پانی تیز دھار مارنے لگا اور پھر رخسانہ نے کہا ہاتھ لگا کر صاف کرو تو اسد نے اپنے ایک ہاتھ سے شاور پکڑا اور دوسرے ہاتھ سے رخسانہ کی چوت کو صاف کرنے لگا، جب اسد نے چوت صاف کر دی تو رخسانہ نے کہا پیچھے سے کر دو، اسد نے حیرت سے رخسانہ کی طرف دیکھا اور پھر اپنا ہاتھ رخسانہ کی گانڈ کی موری پر لگا دیا اور پانی کی ایک دھار پھینکی اور پھر اپنی انگلی رخسانہ کی گانڈ میں گھسا دی تو رخسانہ نے منہ کھول کر آہ بھری۔ اسد نے اپنی ماں کے چہرے کی طرف دیکھا جو انکھیں بند کر کے اہیں بھر رہی تھی اسد نے دوسری انگلی اندر گھسانے کی کوشش کی تو رخسانہ نے اسد کو روک دیا اور کہا چلو مجھے باہر لے چلو اسد نے رخسانہ کو سہارا دیا اور رخسانہ کو کمرے تک لے آیا، اور پھر بستر پر بٹھا دیا۔
      اسد جانے لگا تو رخسانہ نے کہا اسد ادھر آو اور میرے ساتھ لیٹ جاو، اسد ڈرتا ڈرتا بستر پر چڑھ کر لیٹ گیا تو رخسانہ نے اسد کی طرف کروٹ لی اور پھر اسد کا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ دیا پھر اسد کے سر کے پیچھے ہاتھ رکھ کر اسد کو اپنے مموں پر سے لگا لیا، اسد نے فوراً رخسانہ کا اکڑا ہوا نپل منہ میں بھر لیا اور چوسنے لگا۔ اور دوسرے ہاتھ سے رخسانہ کی چوت میں انگلی کرنے لگا، تو رخسانہ نے اسد سے کہا اسد کیسا لگا آج تو اسد نے مموں سے منہ ہٹا کر کہا بہت اچھا، پھر رخسانہ نے کہا جو کچھ بھی ہوا وہ کسی کو پتہ نہیں لگنا چایئے اسد نے اثبات میں سر ہلایا تو رخسانہ نے کہا اچھا یہ بتاو جب میں سو رہی تھی تم کیا کر رہے تھے میرے ساتھ ، اسد نے کہا کچھ نہیں تو رخسانہ نے کہا کیا تمھیں میرے ہپس اچھے لگتے ہیں، اسد نے کہا ہاں بہت زیادہ، رخسانہ نے پوچھا کیوں تو اسد نے کہا کہ بہت خوبصورت اور بڑے ہیں، پھر رخسانہ نے کہا تم جو کر رہے تھے وہ کر سکتے ہو مگر تیل یا کوئی کریم لگا کر کرو، اور ہاں جب تمھارا دل کرے تم یہ سب کر سکتے ہو اور جب میرا دل کرے کا میں بھی تم سے یہ سب کروں گی، مگر یہ بات کسی کو پتہ نہیں لگنی چاہیے۔ اسد نے خوش ہو کر ٹھیک ہے کہا تو رخسانہ نے کروٹ بدلی اور الٹی ہو کر لیٹ گئی۔
      ------------------------------------ختم شد--------------------------------------

      Comment


      • مزہ آگیا یار اپڈیٹ پڑھ کر کمال

        Comment


        • مار ڈالا ظالم کہاں ختم کیا دوست شاندار

          Comment


          • لاجواب اسٹوری زبردست اپڈیٹ

            Comment


            • Kya baat hy is kahani ki zabrdast update hy maza aaaaa gyaaàaaaaaaa

              Comment


              • Mazy dar lajwab update hy aalaa

                Comment


                • Kamal ki update de ha maza a gia ha

                  Comment


                  • افف فائنلی اسد کی سب سے بڑی خواہش پوری ہونے ہے۔۔۔ چوت اور گانڈ اسکے سامنے ہے اور بس اب بجانی ہے اسنے ان دونون کو فل بینگ بینگ کر کے۔۔ ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا

                    Comment



                    • خوب جناب بہت خوب کیا بات ہے​

                      Comment

                      Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                      Working...
                      X