Welcome!

اردو دنیا کے بیسٹ اردو سیکس اسٹوری فورم پر خوش آمدید اردو ورلڈ کے ممبر بنیں اور بہترین اردو سیکس کہانیوں کا مزا لیں

Register Now

Announcement

Collapse
No announcement yet.

بے بسی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Family بے بسی

    دنیا بھی کتنی عجیب ہے، سب کچھ کتنا بے معنی ہے، کسی کے پاس سب کچھ ہے اور کسی کے پاس کچھ بھی نہیں، آخر میں اس دنیا میں کیوں ہوں میں کیوں زندہ ہوں، میں تو اپنوں کے لیئے بھی شرمندگی ہوں، وہ اپنے بستر پر بیٹھا یہ سب کچھ سوچ رہا تھا، اور اپنے آپ کو کوس رہا تھا اپنی قسمت اپنی شکل صورت کو کوس رہا تھا۔

    نام تو اس کا اسد تھا، پر جسامت اس کی کسی بھی طرح شیروں والی نہ تھی، اپنے گھر میں سب سے الگ ہی نظر آتا تھا، جسمانی طور پر تو کمزور تھا، مگر اس کا دماغ پڑھائی میں بھی نہیں لگتا تھا، لگتا بھی کیسے ہر وقت تو شہوت اس کے دماغ پر سوار رہتی تھی۔ کھیل کود میں بھی اسے کوئی دلچسپی نہیں تھی اسے اگر دلچسپی تھی تو صرف اپنی ماں کے جسم میں۔ بہت ہی عجیب تھا وہ بھی۔

    چلیں کہانی کی طرف آتے ہیں اسد اپنے بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا، اس کا بڑا بھائی اپنی قابلیت کی وجہ سے سی ایس ایس پاس کر کے ایک اچھے ادارے میں اچھی پوسٹ پر تھا۔ اسد کا چھوٹا بھائی بھی اپنی زہانت کی وجہ سے گورنمٹ سکالرشپ پر اٹلی کی کسی یونیورسٹی میں پڑھ رہا تھا، اسد کی بہن جو اسد سے دو سال چھوٹی تھی میڈیکل کالج میں تھی۔ اور اسد صاحب ابھی بی اے کر رہے تھے۔ اسد کے والد صاحب ایک شریف اور نہایت پرہیزگار آدمی تھے، سرکار کی نوکری سے ریٹائر ہو کر اپنا کاروبار کر رہے تھے جس پر وہ اپنی پوری توجہ دے رہے تھے اور کاروبار بھی آہستہ آہستہ مستحکم ہوتا جا رہا تھا۔ اسد کی والدہ بھی ایک پڑھی لکھی خاتون تھیں، مزاج کی کافی سخت خاتون تھیں اور گھر میں صرف ان کی ہی چلتی تھی حتہ کہ اسد کے والد بھی اپنی بیگم سے دبے دبے رہتے تھے۔

    اسد اس وقت بیٹھا اپنے آپ کو کوس رہا تھا کیونکہ جب وہ کالج سے گھر پہنچا تو اس کی والدہ نے گیٹ کھولا تھا، جب اسد اندر داخل ہوا تو رخسانہ بیگم (اسد کی والدہ) گیٹ بند کیئے بخیر اندر کی طرف چل پڑیں جیسے انھیں کوئی ضروری کام کرنا ہو اور وہ لیٹ ہو رہی ہوں، اسد نے گیٹ بند کیا اور اپنی ماں کے بڑے اور مظبوط جسم کو تاڑنے لگا کیونکہ جب سے وہ بالخ ہوا تھا تب سے لے کر اب تک جب بھی اسے موقع ملتا وہ اپنی ماں کے جسم کو تاڑتا اور پھر اپنے کمرے میں جا کر مٹھ لگا کر اپنے آپ کو ٹھنڈا کرتا۔ خیر رخسانہ بیگم تیزی سے چلتی ہوئی گھر کے اندر داخل ہو گیئں اصل میں انھیں بہت تیز بیشاب آ رہا تھا وہ واشروم میں ہی جا رہی تھیں جب ان کی بہن کی کال آ گئی، وہ کال سننے کے بعد واشروم جانے لگیں تو اسد نے گھر کی گھنٹی بجا دی انھوں نے بہت مشکل سے اپنے بیشاب کو کنڑول کر کے گیٹ کھولا مگر گیٹ کھولنے کے فورا بعد وہ واشروم کی طرف تیزی سے جانے لگیں۔

    اسد اپنی مخصوص چال چلتا ہوا اندر داخل ہوا اور پھر کتابیں رکھ کر کامن واشروم کی طرف جانے لگا اس بات سے بے خبر کے اس کی ماں وقت اندر دروازہ بند کیئے بخیر بیشاب کر رہی ہے۔ اسد اپنی دھن میں جب اندر داخل ہوا تو اس کی نظر اپنی ماں پر پڑی جو اس وقت انڈین کموڈ پر بیٹھ کر بیشاب کر رہی تھی ، اسد یہ منظر دیکھ کر سن ہو گیا، اس نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی ماں کو آدھ ننگا دیکھے گا، تبھی رخسانہ کی نظر اسد پر پڑی تو اس نے فورا ہڑبڑا کر اس کو دفع ہونے کہ لیئے کہا اور اسد فورا واشروم کا دروازہ بند کر کے اپنے کمرے کی طرف بڑھ گیا۔ اب وہ بیٹھا سوچ رہا تھا کہ گھر میں تو پہلے ہی اس کی عزت کوئی نہیں ہے اب ماں بھی آ کر اسے بے عزت کرے گی۔ وہ اپنے آپ کو کوس رہا تھا اپنی گندی عادتوں کے بارے میں سوچ رہا تھا اپنے آپ کو گالیاں دے رہا تھا۔


    -------------------------جاری ہے------------------------------
    Last edited by Man moji; 06-23-2023, 10:58 PM.

  • #2
    Start TU acha hai

    Comment


    • #3
      Kahani ka aghaz boht alaa or shehwat sa bharpor ha

      Comment


      • #4
        Asad ki kahani dilchasp lag rahi hy dekhty hein maa kb ussy apny pass aany deti hy

        Comment


        • #5
          shuruwat toh achi hai jinab

          Comment


          • #6
            یہ کہانی کا آغاز ہے. اگلا ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوا۔

            Comment


            • #7
              اچھا آغاز ہے لگتا ہے مزہ آ نے والاہے

              Comment


              • #8
                kahaani ka aghaz to dilchasp hai agy dekhty hain kia hota hai asad to bht bra harami nkla

                Comment


                • #9
                  Bohat achi story shuru ki hy

                  Comment


                  • #10
                    Maza a gya

                    Comment

                    Users currently viewing this topic; (0 members and 0 guests)

                    Working...
                    X